The Latest
ایران کو گیس پائپ لائن بچھانے کے لئے مکمل تکنیکی مہارت حاصل ہے اگر پاکستان کو اس مناسبت سے مسائل کا سامنا ہے ایران کے ہوتے ہوئے پاکستان کو امریکہ یا یورپ کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ ان خیالات کا اظہار ایران کے سابق وزیر خارجہ اور مقام معظم رہبری کے خارجہ امور میں مشیر خاص علی اکبر ولایتی نے جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ سید منور حسن، مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، سربراہ شوریٰ عالی مولانان شیخ محمد حسن صلاح الدین، شیعہ علماء کونسل سندھ کے جنرل سیکریٹری علامہ ناظر عباس تقوی، مولانا مرزا یوسف حسین اور جماعت اسلامی کراچی خارجہ امور کے ڈائریکٹر مظفر احمد ہاشمی اور دیگر شیعہ سنی علمائے کرام سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علی اکبر ولایتی نے اپنی گفتگو میں مسلمانوں کے اتحاد پر زور دیا اور کہا ہے کہ اسلامی دنیا اپنے اتحاد کے ذریعے اسلام کے دشمنوں کو شکست دینے کے قابل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران دنیا بھر میں مسلمانوں کے اتحاد کو مضبوط کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کررہا ہے، حال ہی میں 600 سے زائد سنی اور شیعہ مسلمانوں کے علماء کرام نے تہران میں عالمی اتحاد بین المسلمین کی کانفرنس میں حصہ لیا ہے۔
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے مطابق پاکستانی حکومت، فوج، خفیہ ایجنسیوں اور شدت پسندوں کے درمیان انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سلسلے میں روابط ختم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کی طرف سے جاری کی گئی 665 صفحات پر مشتمل ایک تازہ ترین رپورٹ میں 90 ممالک میں انسانی حقوق کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا ہے۔ پاکستان میں ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر علی دایان حسن کے مطابق پاکستان میں سال 2012ء کے دوران اہل تشیع کی نسل کشی اور ان کے خلاف مظالم کی وجہ سے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال ابتر رہی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوج خفیہ ایجنسیوں اور شدت پسندوں کے درمیان روابط توڑنے میں ناکام رہی ہے۔ دایان کا کہنا ہے کہ ''ایک طرف فوج بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہی ہے تو دوسری طرف نام کی حد تک کالعدم شدت پسندوں نے سینکڑوں شیعہ مسلمانوں کو قتل کیا اور طالبان نے سکولوں، طلباء اور اساتذہ پر حملے کیے۔
اس رپورٹ کے مطابق سال 2012ء میں پاکستان میں 8 صحافی بھی مارے گئے، جن میں سے 4 کو مئی کے مہینے میں قتل کیا گیا اور ان واقعات کا کسی کو بھی ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ذرائع ابلاغ پر ریاستی سیکورٹی اداروں کی طرف سے انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی کوریج خوف کے ماحول میں ہوئی۔ صحافی انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں فوج، طالبان اور مسلح گروپوں کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو شاذ و نادر ہی رپورٹ کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 2012ء میں پاکستان بھر میں 400 شیعہ افراد کو ہدف بنا کر قتل کیا گیا۔ صوبہ بلوچستان میں قتل کئے گئے 125 شیعوں میں سے اکثر کا تعلق ہزارہ برادری سے تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستانی فوج، خفیہ ایجنسیوں اور شدت پسندوں کے درمیان روابط توڑنے میں ناکام رہی ہے، جس کی وجہ سے اہل تشیع کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق اہل تشیع پر حملوں کا سلسلہ 2013ء میں بھی جاری ہے اور 10 جنوری کو دو خودکش حملوں میں ہزارہ برادری کے 92 افراد کو قتل کیا گیا اور حکومت تشدد کی اس لہر کو روکنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ تنظیم نے مرکزی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اہل تشیع پر حملے کرنے والوں کو سزا دیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ فلاح و بہبود خیرالعمل فائدنڈیشن کے مساجد پروجیکٹ کے تحت ملک کے مختلف علاقوں میں سات مساجد کی تعمیر کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، جبکہ گیارہ مساجد زیر تعمیر ہیں۔ اگلے مرحلے میں اٹھارہ نئی مساجد کی تعمیر کے لیے سمری تیار کر لی گئی ہے، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری فلاح و بہبود اور خیرالعمل فاؤنڈیشن کے انچارچ نثار علی فیضی نے بتایا کہ ایم ڈبلیو ایم معاشرے میں علمی، فکری سماجی، سیاسی، ثقافتی اور اجتماعی کاموں کے لیے مساجد کو مرکز قرار دیتے ہوئے ان کی تعمیرات کو خصوصی اہمیت دے رہی ہے۔ یہ مساجد اسلامی تحریک کی کامیابی اور بھرپور فعالیت کا پیش خیمہ ثابت ہوں گی۔
انہوں نے بتایا کہ خیرالعمل فاؤنڈیشن تعمیرات کے اعلٰی معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے مساجد کی تعمیر میں پیشہ ورانہ بنیادوں پر تمام تر توانائیوں سے بھرپور استفادہ کر رہی ہے، تعمیراتی کام کی ذمہ داریاں قابل، محنتی، مخلص اور دیانتدار افراد کو تفویض کی گئی ہیں، جن کی سربراہی بابر زیدی کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ان مساجد کی تعمیر کے حوالے سے مختلف علاقوں میں پیشہ ورانہ بنیادوں پر کنٹریکٹرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں، جو لوکل باڈی کی نگرانی میں معیار اور مقدار کے دیئے گئے اہداف کے عین مطابق کام کر رہے ہیں۔ ان منصوبوں کو پائیدار اور دیرپا بنانے کے لئے ہر علاقے میں لوکل کمیونٹی کے تعاون کو بھی ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے اور علاقہ مکین دامے درمے حسب توفیق نقدی، میٹریل، مزدوری یا کسی بھی شکل میں تعمیرات میں حصہ لے کر ثواب حاصل کرتے ہیں۔
نثار فیضی نے مساجد پروجیکٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ضلع خوشاب کے گاؤں نامیوالی میں مسجد امام باقر (ع)، ضلع راجن پور کے گاؤں وانگ میں مسجد امام مہدی (ع)، ضلع مظفر گڑھ کی بستی غازی میں مسجد فاطمۃالزہرا (س) اور سکردو کے علاقہ ہرگزہ میں مسجد فاطمۃ الزہرا (س) کا تعمیراتی کام مکمل کرنے کے بعد ان کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا جا چکا ہے، جبکہ مسجد امام حسن (ع) ریان پورہ شیخوپورہ، مسجد ثامن الحجج کوٹ بھائی خان سرگودھا اور مسجد امام موسٰی کاظم (ع) ببر پکا ڈی آئی خان کا تعمیراتی کام مکمل ہے اور ان کا جلد افتتاح کر دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں سات، خیبر پختونخوا میں تین، سندھ میں ایک، بلوچستان میں دو اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک مسجد کا سنگ بنیاد رکھا جا جا چکا ہے اور ان پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔
نثار فیضی نے بتایا کہ ضلع سرگودھا کے گاؤں لکھیوال میں زیر تعمیر مسجد نبی یوسف الصدیق (ع) کا سنگ بنیاد جولائی 2012ء، مسجد فاطمہ زہرا (س) عالم شیر پارا چنار کا سنگ بنیاد جون 2012ء، مسجد الامام الرضا (ع) بستی گوگل لیہ اور مسجد الامام المہدی (عج) نور پور سیتھی چکوال کا سنگ بنیاد بنیاد ستمبر 2012ء، مسجد صاحب الزمان (ع) ڈگری اورکزئی ایجنسی کا سنگ بنیاد اگست 2012ء، مسجد امام علی (ع) بستی بلوچی والا لیہ کا سنگ بنیاد اکتوبر 2012ء، مسجد الام المہدی (ع) جھل مگسی گنداوا بلوچستان کا سنگ بنیاد نومبر 2012ء، مسجد فضل عباس پھالیہ ضلع منڈی بہاؤالدین اور مسجد القدس بھیرہ سیدان بارہ کہو اسلام آباد کا سنگ بنیاد دسمبر 2012ء، مسجد السبطینی نصرت کالونی سکھر کا سنگ بنیاد 25 جنوری 2013ء اور مسجد الامام حسن المجتبٰی (ع) گوٹھ اللہ بخش بلوچستان کا سنگ بنیاد 26 جنوری 2013ء کو رکھا گیا اور ان کا تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔
نثار علی فیضی نے بتایا کہ مساجد کا یہ پروجیکٹ کویت کے فلاحی ادارے ہیئت امام حسین (ع) کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خیرالعمل فاؤنڈیشن نے ملک کے مختلف علاقوں میں اٹھارہ نئی مساجد کی تعمیر کے لیے سمری تیار کر لی ہے اور ان کا مرحلہ وار تعمیراتی کام شروع کیا جائے گا۔
کمیتہ امدادامام خمینی (ریلیف فاؤنڈیشن )کستان کے محرومین و مظلوم طبقے کی داد رسی کے حوالے سے حکومتی و عوامی سطح پر گراں قدر خدمات سرانجام دے رہی ہے ۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ فلاح بہبود خیر العمل فاؤنڈیشن پاکستان کے ساتھ سیلاب کے متاثرین کے لیے گھروں کی تعمیر جیسے اہم منصوبے پر کام کررہی ہے۔یہ ادارہ پوری دینا کیمستفعفین ، محرومین اور پابرہنہ لوگوں کے لییشجر طیبہ ہے جو امام خمینی رضوان اللہ تعالیٰ اجمعین کے افکار کی روشنی میں انسانی خدمت، بلاتفریق رنگ و نسل، کے اعلیٰ ہدف کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ امام خمینی ریلیف فاؤنڈیشن کی جانب سے جلد ہی متاثرین سانحہ ڈھوک سیداں راولپنڈی میں راشن تقسیم کی جارہا ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری فلاح اور انچارج خیر العمل فاؤنڈیشن پاکستان بہبود نثار علی فیضی نے ڈھوک سیداں میں ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی عہدیداروں سے باقر علوی کی رہائش گاہ پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ضلعی سیکرٹری جنرل مولانا فخر علوی ، ضلعی سیکرٹری فلاح بہبودراولپنڈی برادر ناصر حسین، ضلعی سیکرٹری فلاح بہبود اسلام آباد برادر حسنین کاظمی اور دیگر اہم افراد موجود تھے۔ میٹنگ میں 5رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جو اتوار تک متاثرہ خاندانوں میں ان کے گھر کے دہلیز پر راشن کو پہنچوانے کا انتظام کریں گے۔ یاد رہے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کے دوران متاثرین کی دادرسی کے حوالے سے ہر ممکن اقدام کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی جس کے نتیجے میں ابتدائی سروے مکمل کرکے امداد کے امکانات کا جائزہ لیا جارہا ہے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے ہنگو میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت اور سکیورٹی اداروں کی ناکامی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں وفاقی و صوبائی حکومت شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں علماء کرام کو اور ہنگو میں نمازیوں کو نشانہ بنانے والے ایک ہی گروپ کے لوگ ہیں، یہ نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان بلکہ شیطان کے آلہ کار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گرد ملک میں مختلف مکاتب فکر کو باہم دست گریباں کرانا چاہتے ہیں اور اسی مقصد کے لئے استعماری طاقتیں انہی شرپسندوں کے ذریعے وطن عزیز کو کمزور کرنے کے درپے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں علامہ محمدامین شہیدی، ناصر شیرازی،عبد الخالق اسدی اور مولانا احمد اقبال،سید امتیازکاظمی کی پریس کانفرنس
لاہور( )بلوچستان حکومت کو بحال کرنے کی کوشش بھی کی گئی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے،ملک بھر سے کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ کریں گے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے لئے آئندہ انتخابات مین سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی،صوبہ پنجاب کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الخالق اسدی،مرکزی رہنما مولانا احمد اقبال اور دیگر نے جمعرات کے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر شیرازی کاکہنا تھا کہ بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ اسلم رئیسانی کو بحال کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک بھر سے کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ ہو گا
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا ہے کہ حکمران پارٹی اگر بلوچستان میں رئیسانی حکومت کو بحال کرتی ہے تو یہ شہداء بلوچستان جس میں اہل تشیع اور اہل سنت شامل ہیں ان کے خون سے غداری اور ملک میں مزید خلفشار پیدا کرنے کے مترادف ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ رئیسانی کے ہاتھ ان شہداء کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اگر حکومتی اتحاد ایسا کوئی اقدام کرے تو حکمران پارٹی اور ان کے الائنس کو آنے والے الیکشن میں اس کے نتائج بھگتنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدام حکمرانوں کی ذہنی ناپختگی کی دلیل ہو گی۔ علامہ اسدی نے کہا کہ اسلم رئیسانی کو دوبارہ وزیراعلی بنایا گیا تو قوم کو سڑکوں پر آنے سے کوئی نہیں روک سکے گا، ہمارے پرامن دھرنے پھر پرامن نہیں رہیں گے، الیکشن کے قریب حکومت کے ایسے غیر دانشمندانہ فیصلے ملک میں مزید انتشار اور بحران کا سبب بنے گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں بدامنی اور قتل غارت کا بازار گرم تھا اور وزیراعلیٰ بیرون ملک عیاشی میں مصروف تھا ایسے حکمرانوں کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کراچی میں سنی تحریک کے کارکنوں کی شہادت کی بھی پرزور مذمت کی اور اسے حکمرانوں اور سکیورٹی اداروں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ شہدائے سنی تحریک کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔ علامہ اسدی نے سنی تحریک کے کارکنان کی شہادت پر سنی تحریک کے سربراہ، کارکنان اور شہداء کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور شہداء کی بلندی درجات کے لیے دعا کی۔
سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری جو ان دنوں اسلامی وحدت کانفرنس تہران گئے ہوئے ہیں کی تہران اردو ریڈیو سے گفتگو
آئے سنتے ہیں عالمی وحدت کانفرنس میں شرکت کے لئے تشریف لانے والے معزز مہمان مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر جعفری اس موضوع پر کیا اظہار خیال کر رہے ہیں
رہبر معظم کے مشوروں پر ہی اس کانفرنس کو فعال اور عالمی کیا گیا اور ساتھ ہی آپ شروع سے اب تک اس کانفرنس میں مسلمان مفکرین کو اپنا پیغام بلواسطہ یا بلاواسطہ پہنچا رہے ہیں یہ کانفرنس اسلامی دنیا کے مسائل، مشکلات، اور ان کے حل کے بارے میں بحث کرتی ہے اور اس بارے میں اسلامی دنیا کے بڑے بڑے مفکرین اور علماء کی آراء و نظریات سے استفادہ کرتے ہیں۔ اس کانفرنس نے اسلامی معاشروں کے اندر وحدت اسلامی کے لئے اور تقریب مذاہب میں نمایاں اور مثبت کارنامے انجام دئیے ہیں اور اس کانفرنس کا کتنا کردار اسلامی اتحاد کے قیام اور برقرار رکھنے میں نہایت اہم ہے یہ بات سب کو ذہن نشین رکھنا چاہیئے کہ اس کانفرنس کا اسلامی اتحاد میں جتنا بھی کردار ہو گا اس میں ایک بڑا حصہ اور کردار ولایت فقیہ اور ایران کے اسلامی انفلاب کا ہو گا دشمن اس انقلاب کے خلاف پروپگینڈا کرکے اس کو مسلمانوں کی وحدت کے خلاف استفادہ کرنا چاہتا تھالیکن ایران کی بابصیرت قیادت نے دشمن کی سازشوں کو ناکام بنا دیا
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ سانحہ علمدار نے قوم میں ایک نئی روح پھونک دی ہے۔ ملت کی یہ بیداری پاکستان اور قوم کے لیے نہایت مفید ہے، مجلس وحدت مسلمین آئندہ انتخابات میں شیعہ اُمیدواروں کی مکمل حمایت کرے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ اس وقت تمام سیاسی جماعتوں کے پاوں جل رہے ہیں اور وہ ہم سے رابطہ کر رہی ہیں، لیکن ہم نے سب جماعتوں کو واضح کر دیا ہے کہ جو جماعت تکفیریوں اور دہشت گردوں کے خلاف ہمارا ساتھ دے اور ہمارے قومی معاملات میں ہماری آواز کو پارلیمنٹ میں پہنچائے گی، ہم بھی اُسے مایوس نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے علی پور میں مجلس وحدت مسلمین علی پور کے زیراہتمام منعقدہ وحدت سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سید ناصر عباس شیرازی نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ان انتخابات میں بھرپور شرکت کرے گی اور پورے ملک میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں اپنے سیاسی اتحاد کے ذریعے تکفیری گروہوں کا راستہ روکے گی اور زیادہ سے زیادہ اہل تشیع اور معتدل اہل سنت اُمیدواروں کو کامیاب کرائے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی بیداری کے ذریعے سے اُن جماعتوں کو ایک پیغام دینا ہے کہ جو یہ سمجھتیں ہیں کہ شیعوں کا ووٹ ہماری جیب کا ووٹ ہے۔ ہم نے اپنی بیداری کے ذریعے شیعت کے ووٹ کی طاقت کو منوانا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں آل پارٹیز امن کانفرنس کا انعقاد ہوا جس کی صدارت مجلس وحدت کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کی جبکہ کانفرنس میں ملک کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں نے شرکت کی کانفرنس کا اعلامیہ کچھ یوں ہے
اسلم رئیسانی کو بحال کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک بھر سے کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ ہو گا۔شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث تکفیری دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے۔ملک بھر میں جاری دہشت گردی میں امریکہ اسرائیل سمیت غیر ملکیاں ایجنسیاں ملوث ہیں۔ان خیالات کا اظہار کوئٹہ میں منعقد ہونے والی ’’کل جماعتی کوئٹہ امن کانفرنس‘‘ کے شرکاء نے آل پارٹیز امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔