The Latest
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا اصغر عسکری نےاسلام ٓباد کے فیض آباد انٹرچینج میں مجلس وحدت اسلام آباد و ضلع پنڈی کی جانب سے کوئٹہ اظہار یکجہتی کے شرکائے دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد و وحدت ہی وہ طاقت ہے کہ جس کے ذریعے ہم طاغوت کو شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کربلائیوں کو کبھی شکست نہیں دی جا سکتی، جب تک ہمارے مطالبات منظور نہیں کر لئے جاتے دھرنا جاری رہے گا۔ انہوں نے شرکائے دھرنا کو مطلع کیا کہ اس وقت اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا محاصرہ کر لیا گیا ہے اور موٹر وے کو مکمل طور پر ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ شیعیان حیدر کرار (ع) کی طاقت کا تذکرہ کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ آج سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے حکومتی نمائندے سے کہا کہ اگر تم میں ہمت ہے تو فیض آباد انٹر چینج سے گزر کر دکھاؤ۔
ہمیں چاہیے کہ عزت اور شرف کے لئے اس مقدس مشن و ہدف پر ڈٹ جائیں۔ اس راہ میں اگر جان بھی دینی پڑے تو ذرہ برابر پیچھے نہ ہٹیں اور اپنے مقصد پر آنچ نہ آنے دیں۔ ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین علامہ سید علی شاہ پرنسپل جامعہ الولایۃ نے اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب فیض آباد پل پر کوئٹہ سے اظہار یکجہتی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چاہے آپ میدان عمل میں تنہا بھی رہ جائیں پھر بھی میدان کو باطل کے لئے خالی نہ چھوڑیں۔ ظالم قوتیں چاہتی ہیں کہ معاشرے میں فساد برپا کیا جائے اور کمزوروں کو کچل کر رکھ دیا جائے۔ لیکن ملت تشیع باطل قوتوں کو پاکستان میں کھل کھیلنے نہیں دے گی۔ آج آئے دنیا دیکھ لے کہ گلی گلی کوچے کوچے میں ملت تشیع لوگوں کو صلح کی دعوت دے رہی ہے۔ کوئی تشدد جلاؤگھیراؤ نہیں کیا گیا۔ ہمیں اہل بیت (ع) نے سرجھکا کر زندہ رہنے کا درس نہیں دیا۔ ہم ہر سال سڑکوں پر احتجاج کرتے ہیں تاکہ اس امت کی اصلاح کی جاسکے۔ مغلوب بن کر زندگی گزارنا موت ہے اور غالب آکر مرجانے میں زندگی ہے۔ شیعیت نے حق ہمیشہ حق کی خاطر شہادت قبول کی ہے۔ ہم ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے اور ظالموں کو سکون سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔
سلام پیش کرتے ہیں ان ورثاء کو جو اپنے عزیزوں کے لاشوں کو اس لئے لیکر بیٹھے ہیں کہ ہدف و مقصد شہداء ضائع نہ ہو جائے۔ زندگی کی علامت ہے کہ جب بدن کے کسی حصے پر چوٹ لگے تو پورا جسم حرکت میں آتا ہے۔ مردہ ہوتا ہے وہ بدن جو چوٹ لگنے پر حرکت میں نہ آئے۔ آج شیعہ قوم نے خود کو زندہ قوم ثابت کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار علامہ حسنین گردیزی سیکرٹری تبلیغات مجلس وحدت نے فیض آباد پل اسلام آباد پر جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کوئٹہ کے اندر دشمن نے ہمارے جس پر زخم لگایا ہے تو پورا پاکستان حرکت میں آگیا ہے۔ زندہ انسان اپنا دفاع کرتا ہے اور دشمن پر حملہ آور ہو جاتا ہے۔ زندہ انسان کو آسانی سے نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا۔ ہمارے مشترکہ دشمن کی پہچان امام خمینی (رہ) نے کروائی تھی اور وہ دشمن امریکہ ہے جو سفاکیت، بربریت کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ ملک پاکستان میں امریکی ایجنٹ شیعہ قوم کا خون بہا رہے ہیں اور ہمارے ملک میں امریکہ نفوذ کرچکا ہے۔ تیس سال قبل ہماری قوم نے بصیرت کے ساتھ امریکی سازشوں کو ناکام کیا اور امریکہ کو بے نقاب کیا۔ اس وقت امریکہ مردہ باد کہنے والی قوم صرف شیعہ تھی۔ آج پاکستان کے تمام محب وطن انسان امریکہ مردہ باد کہہ رہے ہیں۔ ہم باور کرا دینا چاہتے ہیں کہ اگر کوئی امریکہ کو اس ملک سے نکال سکتا ہے تو وہ صرف شیعیان حیدر کرار (ع) ہیں۔ تمام مسلم ریاستوں میں امریکہ نفوذ کرچکا ہے۔ اگر امریکہ کو کسی نے اپنے وطن سے نکالا ہے تو وہ صرف اور صرف شیعہ قوم ہے۔ اسرائیل کو شکست فاش سے دوچار کرنے والے بھی شیعہ مکتب کے پیروکار ہیں۔ ا ن خیالات کا اظہار علامہ حسنین گردیزی نے اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آغا امین شہیدی ہمارے ترجمان ہیں جو آغا صاحب نے کہا وہ ہماری بات ہے وارثین شہدا کی پریس کانفرنس ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ کے شہداء کی نماز جنازہ آج صبح 9بجے ادا اور تدفین کا عمل شروع کر دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے بعد بعض نوجوانوں نے اعتراض کیا، جس کے بعد یہ تاثر پھیل گیا کہ شہداء کے اہلخانہ نے دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ قبول نہیں کیا، یہ تاثر غلط ہے کہ شہداء کے لواحقین نے فیصلہ قبول نہیں کیا۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ جہاں شہداء کے ورثا کھڑے ہونگے وہاں ہم بھی کھڑے ہیں، اس پوری تحریک کو ہم نے چلایا ہے، جو لوگ اس تحریک کارخ موڑنا چاہتے ہیں، انھیں اجازت نہیں دینگے۔ پریس کانفرنس کے دوران سانحہ کوئٹہ کے لواحقین نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
ایک سو سے زائداپنے عزیزوں کی لاشیں لئے کوئٹہ میں خواتین بچے بوڑھے سب سراپا احتجاج ہیں ہیں سانحہ ہزارہ ٹاؤن کے خلاف دھرنوں نے ملک کے تمام بڑے شہروں کا نظام زندگی مفلوج کر دیا۔ کراچی سے آج بھی کوئی ٹرین روانہ نہ ہوسکی۔ اہم چوراہوں پر دھرنوں کی وجہ سے بد ترین ٹریفک جام ہے۔ لاہور کی بڑی مارکیٹیں بند ہیں ۔پورا ملک اور ہر شخص سوگ کے عالم ہے اگر بے حسی ہے توصرف حکومتی ایوانوں میں
مجلس وحدت المسلمین اور دیگر شیعہ جماعتوں کی اپیل پر ملک بھر میں دھرنے جاری ہیں۔ کراچی میں 24 مختلف مقامات دھرنے دئیے گئے ۔ملیر میں ریلوےے ٹریک پر دھرنے کے باعث کراچی سے آج بھی کوئی ٹرین روانہ نہ ہو سکی۔ مشتعل افراد نے پیپلز سیکرٹریٹ کے قریب بس اور گلستان جوہر میں دو گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ شاہراہ فیصل، شاہراہ پاکستان، ایم اے جناح روڈ ، یونیورسٹی روڈ نیشنل ہائی وے سمیت اہم شاہراہیں ٹریفک کے لیے بند ہیں۔ پولیس کی جانب سے متبادل انتظام نہ ہونے کے باعث کئی مقامات پر ٹریفک جام ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم کے دفتر میں قم المقدسہ میں مقیم پاکستانی طلاب اور مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کی مرکزی شورائے عالی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں کوئٹہ میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں موجود شرکاء نے دہشت گردی کے اس مذموم واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے شہداء اور زخمیوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ حوزہ علمیہ قم میں مقیم طالبعلم پاکستان میں ملت جعفریہ کی جانب سے دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خلاف کی جانے والی جدوجہد اور احتجاج میں ان کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں اور اس راہ میں ہر قربانی دینے کے لئے آمادہ ہیں۔ اجلاس میں آئندہ کا احتجاجی لائحہ عمل تیار کیا گیا اور حکومت پاکستان کو خبردار کیا گیا کہ اگر ملت جعفریہ کے مطالبات کو منظور نہ کیا گیا تو اس کے تمام نتائج کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ اجلاس میں تہران میں پاکستانی سفارتخانے کے سامنے احتجاج اور دھڑنے کی تجویز کو بھی زیر غور لایا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین قم کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام سید تقی شیرازی نے کہا کہ اگر حکومت پاکستان ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتی تو ہم تہران میں پاکستانی سفارتخانے کے سامنے دھڑنا دینے کے لئے بھی آمادہ ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ادارہ امید کے صدر حجۃ الاسلام سید مہدی کاظمی نے کہا پاکستان میں شیعہ نسل کشی میں امریکہ اور اسرائیل کا ہاتھ ہے جو پاکستانی حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر اپنی مذموم سازشوں کو پایہ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں اور پاکستان میں موجود امریکی سفارتخانے اور قونصل خانے دہشت گردی کے سب سے بڑے اڈے ہیں جو سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتے ہیں۔
لبنان کی حکمران جماعت حزب اللہ نے کوئٹہ اور عراق میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشتگردوں کے مقابلے میں متحد ہونے کی تاکید کی ہے
المنار ٹی وی سے نشر ہونے والے اس بیان میں عالمی اداروں اور حقوق انسانی کے اداروں کو کوئٹہ اور عراق میں بے گناہ عوام کے مسلسل قتل عام پر خاموشی پر سخت تنقید کی گئی ہے
اس بیان میں عراق اور پاکستان کی حکومت اور ذمہ داراداروں سے اس قسم کے قتل عام کے روک تھام کے لئے کڑے اور سنجیدہ اقدامات کرنے پر تاکید کی گئی ہے ۔
بیان میں پاکستانی عوام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد اور وحدت کو قائم رکھیں اور امت مسلمہ کے دشمنوں کو کسی قسم کا موقعہ نہ دیں کہ وہ مزید ساشیں کرے
بیان میں پاکستانی قوم خاص کر شہدا کے لواحقین سے مزید صبر و استقامت اور بصیرت کا مظاہرہ کرنے کی تاکید کی گئی ہے
اس بیان میں شہدا کے لواحقین سے دلی تعزیت جبکہ زخمیوں کی شفا یابی کے لئے دعا کی گئی ہے
معروف صحافی اور نجی ٹی وی چینل کے اینکر مبشر لقمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں اہل تشیع کے قتل عام کا ذمہ دار سعودی عرب بھی اتنا ہی ہے جتنا کہ امریکہ ہے۔ اگر حکومت پاکستان اس قتل و غارت میں ملوث نہیں تو وہ تمام ان غیر ملکی طاقتوں کی سازشوں کو بے نقاب کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ کوئٹہ کیخلاف ملتان میں جاری احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے سانحات کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی اہم اقدام نہ اٹھانا اس بات کا ثبوت ہے کہ اسے نہ پہلے کوئی احساس ندامت تھا اور نہ ہی اب ہے۔ انہوں نے دھرنے کے شرکاء کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ اتنا پرامن احتجاج کا مظاہرہ میں نے اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں ہر اس انسان پر لعنت بھیجتا ہوں جو اس سانحہ کی مذمت نہیں کر رہا۔ اگر اس ملک میں کوئی سب سے پرامن قوم ہے تو وہ ہزارہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اس سانحہ کے ذمہ دار گرفتار نہیں ہوتے ہم ملت تشیع کیساتھ ہیں۔
قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن اراکین نے سانحہ کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے قتل عام کو ملک کے استحکام کیلئے بڑا خطرہ قرار دے دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق پیر کے روزقومی اسمبلی کے اجلاس میں معمول کی کاروائی روک کر امن وامان کی صورت حال پر بحث کی گئی، پاکستان پیپلز پارٹی کے بلوچستان سے رکن قومی اسمبلی ناصر علی شاہ نے کہا کہ ریاستی ادارے ہزارہ برادری کا تحفظ دینے میں نا کام ہوچکے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ حکومت کی بھی کوئی کارکردگی نہیں ہے ہم کس کے پاس جائیں اس اسمبلی نے بھی کچھ نہیں کیا۔ ناصرعلی شاہ نے ہزارہ ٹاؤن بم دھماکے کے خلاف اجلاس سے واک آؤٹ بھی کیا۔
اجلاس میں ندیم افضل چن نے کہا کہ ہمیں خونی الیکشن کی ضرورت نہیں ہے اور سیاست پر دو سال کی پابندی لگا دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف نے اختیارات لینے کی کوشش کی ان کا کیا انجام ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لولے لنگڑے اقتدار سے جان چھڑا لینی چاہیے۔
انہوں نے مذید کہا کہ حکومت سے زیادہ اس ملک کا مولوی با اختیار ہے۔ سیاستدانوں کو ریٹائرمنٹ لے لینی چایے۔ ہم یہ بھی نہیں پوچھ سکتے کہ دن دہاڑے بارود سے بھرا ٹرک کوئٹہ میں کیسے داخل ہوگیا۔
شیخ وقاص اکرم نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات اور تقریروں کا وقت گزر چکا ہے جو ہماری عورتوں اور بچوں کو مار رہے ہیں انہیں کچل دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں۔ پنجاب پولیس کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔
اجلاس میں انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ جیل میں اڑسٹھ دہشتگرد گرفتار ہیں، ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی۔ ایک کالعدم تنظیم کے سربراہ کو گرفتار کیا گیا لیکن عدالتوں نے رہائی دیدی۔
مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ مسئلہ بلوچستان کا گورنر راج حل نہیں ہے۔
مسلم لیگ ق کے ریاض پیرزادہ نے کہا کہ عوام کہاں جائیں کیونکہ معاشرہ ختم ہوگیا ہے۔ سیاست دان دہشت گردی کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ دھرنے دینے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، کیا لوگوں کا خون اتنا سستا ہے۔
ریاض پیرزادہ نے کہا کہ حکومت سمیت تمام اداروں کے سربراہ مستعفی ہوجائیں۔
شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ پانچ سال میں جو بینظیر کے قاتل گرفتار نہیں کر سکے وہ ہزارہ برادری کو کیا انصاف دینگے۔ حکومت بے حس ہو چکی ہے۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس کل گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے خارجہ امور کے سیکرٹری جنرل علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے کہا ہے کہ اگر پچھلے دھرنے میں پیش کئے گئے مطالبات پر پوری طرح عمل ہوتا اور کوئٹہ کو دہشتگردوں سے پاک کرنے کے لئے فوجی آپریشن شروع کر دیا جاتا تو کیرانی روڈ جیسا افسوسناک سانحہ پیش نہ آتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے"اسلام ٹائمز"نامی سائیڈ کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کیا۔ علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ تشیع کی تاریخ گواہ ہے کہ انہوں نے ہمیشہ اپنے وطن سے وفاداری کا ثبوت دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا ہم ایک طویل سیاسی جدوجہد اور پاکستانی عوام کی بھرپور حمایت کے ذریعے نہ صرف ان دہشتگردوں کے لئے زمین تنگ کر دیں گے، بلکہ ان کے سرپرستوں کا بھی محاصرہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام ان مجرموں کو پاکستان کے آئین کے مطابق سزا دے گی۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما نے کہا کہ آئے دن پاکستان میں ہونے والے دھماکے اور دہشتگردی کے واقعات ریاست کو کمزور کرنے کی سازش ہیں اور اس سازش میں بین الاقوامی قوتیں اور پاکستان میں موجود ان کے وہ ایجبٹ شامل ہیں، جنہوں نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے خارجہ امور کے سیکرٹری جنرل نے سوال کیا کہ کیا اس کالعدم تنظیم کے مراکز اور سربراہوں کو ہماری ایجنسیان نہیں جانتیں۔؟ انہوں نے مزید کہا کہ وطن سے وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے ان ایجنسیوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن جلدی شروع کریں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ کوئٹہ میں امن و امان کی صورت حال بحال کرنے کے لئے اسے فوری طور پر فوج کے حوالے کیا جائے۔ ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری خارجہ امور نے کہا کہ اس سانحہ کی پاکستان کی تمام مذہبی، سیاسی اور سماجی تنظیموں نے جس انداز سے مذمت کی، یہ پاکستانی عوام کی بیداری اور وطن سے دوستی کا عملی ثبوت ہے اور اگر اسی انداز سے ملت آگے بڑھتی رہی تو اس ملک کے اندر بنیادی تبدیلیاں لائی جاسکتی ہیں۔ علامہ شفقت شیرازی نے کہا کہ دہشتگرد یہ چاہتے ہیں کہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لے کر مذہبی فسادات کروائیں، لیکن ہم انشاءاللہ ایک بھرپور عوامی جدوجہد کے ذریعے مضبوط ریاست کی تشکیل میں اہم کردار ادا کریں گے، اس ملک میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے اور مظلوموں کو انکے حقوق دلوائیں گے۔