The Latest
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید عبدالحسین الحسینی نے کہا ہے کہ سانحہ راولپنڈی کی آڑ میں ملک کا امن تباہ نہ ہونے دیا جائے، حکومت کا سانحہ کے بعد سے تاحال رویہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ رہا ہے۔اجلاس کے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اہل سنت ہمارے بھائی ہیں، ان کے مقدسات کا احترام ہم پر واجب ہے۔ معاشرے میں افتراق کو ہم قرآنی تعلیمات کے خلاف سمجھتے ہیں۔ تیسرا ہاتھ سنی شیعہ کو لڑانا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مساجد، امام بارگاہوں سمیت کسی بھی عبادت گاہ اور مقدسات کی بے حرمتی جائز نہیں، علمائے کرام نے اس ملک کا امن تہہ و بالا کرنے کی سازش کو بہترین انداز میں ناکام بنایا۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت احتجاج کی آڑ میں کسی کو بھی گھیراو جلاواور نقص امن کی اجازت نہ دے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کو بعض بیرونی عناصر کی سازش کے تحت آگ و خون میں دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے، جسے ہم سب کو مسلکی فریق سے بالاتر ہوکر ناکام بنانا ہوگا۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے زیر اہتمام سانحہ راوالپنڈی اور ملک دشمن عناصر کی سازشوں کیخلاف عزاداران امام مظلوم ،بانیان مجالس ، متولیان اور لائسنسداران کا اہم اجلاس صوبائی سیکرٹریٹ میں جاری ہے،اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبدلخالق اسدی سمیت لاہور بھر کے زعماء ،عزاداران،بانیان مجالس،لاہور کے مرکزی جلوس کے لائسنس دار اور قزلباش خاندان کےنمائندگان شریک ہیں ۔اجلاس کے اختتام پر شام پانچ بجے اجلاس کا اعلامیہ پیش کیا جائے گا اور مشترکہ پریس کانفرنس ہوگی جس میں تمام اکابرین لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ سانحہ عاشورہ راولپنڈی ایک سوچی سمجھی سازش ہے، جس کا مقصد عاشورہ امام حسین علیہ السلام کو نقصان پہنچانا اور پاکستان میں فرقہ واریت کو پھیلانا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اس سازش کو کامیاب بنانے میں مبینہ طور پر انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنا حق ادا کیا اور اپنی نااہلی کا ثبوت دیا ہے اور حالات کو کنڑول کرنے کے بجائے خود تماشائی بنے رہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام محب وطن پاکستانی اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس طرح کے فرقہ ورانہ فسادات کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ مسجد و امام بارگاہ کو جلانے میں کسی بھی شیعہ سْنی کا ہاتھ نہیں ہوسکتا، کوئی بھی سچا مسلمان، اسلام اور مسلمانوں کے مقدسات کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ ان دہشتگردوں کو لگام دے اور ان سانحات میں ملوث عناصر کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور مظلوموں کا زیادہ امتحان نہ لیا جائے، ورنہ حالات کی ذمہ داری خود انتظامیہ پر عائد ہوگی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ عزاداری اور میلاد کے جلوس واجبات میں سے ہیں، انہی سے اسلام زندہ ہے۔ اور لوگوں کے اندر دین کی روح بھی انہی سے زندہ ہوتی ہے۔ اس کی مخالفت کسی صورت میں نہیں ہونی چاہیے۔ نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جس ویژن کے تحت ملی یکجہتی کونسل بنائی گئی اسی ویژن کے تحت تمام مکاتب فکر کے علماء مل بیٹھیں اور مشترکات پر کام کیا جائے۔
اہل سنت ہمارے بھائی ہیں، ان کے مقدسات کا احترام ہم پر واجب ہے۔ معاشرے میں افتراق کو ہم قرآنی تعلیمات کے خلاف سمجھتے ہیں۔ تیسرا ہاتھ سنی شیعہ کو لڑانا چاہتا ہے۔ راولپنڈی میں ہونے والے فتنے کے آغازکے بارے میں عدالتی کمیشن فیصلہ کرے گا۔ سوشل میڈیا پر اس واقعہ کے حوالہ سے پروپیگنڈا کیا گیا جس کی وجہ سے راولپنڈی میں چھ شیعہ مساجد و امام بارگاہیں جلائی گئیں، جن میں قرآن بھی شہید ہوئے۔ خوش آئند امر ہے کہ راولپنڈی واقعہ میں عزاداروں نے آگ کو بجانے کی کوشش کی اور اسی طرح امام بارگاہوں کو جب آگ لگائی گئی تو ارد گرد کے اہل سنت نے آگ بجائی۔ یہ جھگڑا اور فتنہ شیعہ سنی کا نہیں بلکہ ان فتنہ گروں کا ہے جو نہ دین کے وفادار ہیں اور نہ پاکستان کے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے جنرل سیکرٹری علامہ عبد الخالق اسدی نے کہا کہ عاشورہ کے دن رونما ہونے والے واقعات منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہیں۔ کینوکہ عاشورہ کے دن روالپنڈی میں جو کچھ ہوا اس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ دہشتگرد تنظیموں کے عناصر نے پہلے سے ہی یہ طے کر رکھا تھا کہ انہیں امام بارگاہوں، مساجد اور شیعہ مسلمانوں کے گھروں کو آگ لگانی ہے اور انہوں نے اپنے منصوبے کے مطابق عمل بھی کیا۔ علامہ اسدی نے مزید کہا کہ راولپنڈی میں مشہور و معروف قدیمی امام بارگاہ اور درجنوں رہائشی مکانات کو آگ لگائی گئی۔ جبکہ مسجد کے متولی کو اس کے گھر والوں سمیت شہید کرنے کی کوشش بھی کی گئی مگر مقامی اہلسنت افراد نے اپنی جان پر کھیل کر اہل تشیع خاندانوں کی جانیں بچائیں۔ اسی طرح فساد کے دوران عزاداروں کی جانب سے چند سنی بھائیوں کی جانیں بچائی گئیں۔ یہ بات پاکستان میں اہل سنت اور اہل تشیع مسلمانوں کے درمیان باہمی ہم آھنگی کا مظہر ہے اور انہوں نے یہ بات ثابت کر دی کہ ملک میں سنی اور شیعہ مسلمانوں کے درمیان کسی بھی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ پنجاب کے مختلف شہروں سے اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ امام بارگاہوں، مساجد اور شیعہ مسلمانوں کی املاک کو آگ لگائی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پنجاب کے ضلع بہاولنگر کے علاقے چشتیاں میں شیعہ مسلمانوں کی کئی دکانیں نذر آتش کر دی گئی ہیں، جھنگ میں کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے اپنے کارندوں کو اسلحہ کے ساتھ مرکز میں جمع ہونے کا اعلان کیا جاتے رہے ہیں، جبکہ ملتان میں بھی حالات کشیدہ ہو چکے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کے شہر راولپنڈی میں گزشتہ روز یوم عاشورہ کے جلوس کے دوران ماتمی دستے پر پتھراو اور فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے تھے جبکہ شہر میں حالات انتہائی کشیدہ ہونے کے باعث کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) نجی ٹی وی پر ہونے والے ایک ٹاک شو میں کہا گیا ہے کہ اگر شیعہ مسلک میں جلوس مباح ہیں تو انہیں امام بارگاہوں تک محدود کیا جائے یا تنگ گلیوں سے نکال کر کھلے علاقوں میں منتقل کر دیا جائے۔ ٹاک شو میں اس موضوع پر بات کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ عزاداری کا جلوس فقط شیعہ نہیں نکالتے، ہر حسینی ان میں شریک ہوتا ہے۔ جلوس میں آنے والا اپنی ماں، بہن اور بیٹی کے ساتھ جلوس شریک ہوتا ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ وہ شرپسندی کے لئے جلوس میں شریک نہیں ہوتا۔
سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ جلوس ہائے عزاء پر پابندی لگانے کی بات کرکے شرپسندوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ اگر آج شرپسندوں کی بات مان لی گئی اور جلوس ہائے عزاء کو امام بارگاہوں تک محدود کر دیا گیا تو کل وہ امام بارگاہ میں بھی مجلس نہیں ہونے دیں گے۔ دہشت گردوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے اور ان کے خلاف اسٹینڈ لینا چاہیے۔ دہشت گرد دفاعی تنصیبات اور تھانوں پر بھی حملے کر رہے ہیں، کیا کل انہیں بھی بند کر دیا جائے گا۔ پاکستان کا بنیادی مسئلہ دہشت گردی ہے، عزاداری کے جلوس نہیں۔ اوریا مقبول جان کا کہنا تھا کہ ہیگ پیپر میں درج ہے کہ عزاداری کے قدیم روٹس انگریز سرکار کے دور میں متعین کئے گئے، جن کا مقصد سنی شیعہ کے درمیان تنازعات پیدا کرنا تھا۔ یہ صفا و مروہ کا طواف نہیں ہے، تمام جلوسوں کے روٹ تبدیل کئے جائیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہید ی نے گجرات میں پروفیسر شبیر حسین اور ان کے ڈرائیور کی ٹارگٹ کلنگ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ وہ شرپسند اور فرقہ پرست ٹولے کو کنٹرول کرے جو ملک بھر میں فرقہ واریت کی آگ کو بھڑکانے پر تلے ہوئے ہیں۔ پروفیسر شبیر حسین کا قتل دراصل علم کا قتل ہے، حکومت قاتلوں کا سراغ لگائے ورنہ پنجاب حکومت کو فرقہ پرستوں سے تعاون کی سزا بھگتنا پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز ہنگو اور کوہاٹ میں انہی شرپسندوں نے سکیورٹی فورسز سمیت معصوم انسانوں کا قتل کیا اور دکانوں کو آگ لگائی، جس کے باعث کروڑوں روپے کی املاک جل کر خاکستر ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فی الفور نوٹس نہ لیا تو ملک بھر میں ایسی آگ بھڑک اٹھے گی جسے بجھانا کسی کے بھی بس میں نہیں رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کہ اسلام آباد میں مختلف وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ علمائے کرام وطن عزیز کو فرقہ پرستی کی آگ سے نکالنا چاہتے ہیں لیکن ایک مخصوص فرقہ پرست ٹولہ اس کوشش کو ہر ممکن طور پر ناکام بنانا چاہتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ملک کے کئی علاقوں میں صورتحال اب بھی کشیدہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت فی الفور اس صورتحال کا نوٹس لے۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ جمعہ کے روز یوم نوسہ رسول (ص ) منایا جائیگا اور امن دشمنوں کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی نے آج صوبائی سیکرٹریٹ گلگت میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پنجاب حکومت سازش کے تحت پنڈی سانحہ کے اصل مجرموں کو بچانے کیلئے نہتے عزاداروں کے خلاف غلیظ پروپیگنڈا مہم چلا رہی ہے۔ اس سانحہ کو جواز بنا کر کالعدم دہشت گرد ٹولہ نے پنڈی سمیت پورے ملک میں امام بارگاہوں، مساجد علم و تبرکات اور لوگوں کی ذاتی املاک کو شہید اور جلانے کی ناپاک جسارت کی ہے۔ ایک منظم سازش کے تحت پورے ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش ہو رہی ہے جس کو اس ملک کے خیر خواہ شیعہ اور سنی عوام ملکر ناکام بنائینگے۔ جلوس عاشورہ کے روٹ میں پہلے سے موجود تکفیریوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے اکھٹا کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ اس سانحہ سے عزاداروں کا کوئی تعلق نہیں۔ رانا ثناء اللہ جیسے دہشت گردوں کے پشت پناہ کی موجودگی میں انصاف ملنا محال ہے۔ گلگت بلتستان کے طالب علموں کو ہراساں کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو پورے گلگت بلتستان کرگل تا چائینہ بارڈر تک بھرپور احتجاج کرینگے۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملتان کے زیراہتمام شہر کے کشیدہ حالات اور بدامنی کے خاتمے کے لیے ''آل پارٹیز امن کانفرنس''آج مقامی ہوٹل میں ہمنعقد وگی۔ امن کانفرنس کے آرگنائزر مجلس وحدت مسلمین ملتان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی نے اپنے بیان میں کہا کہ ملتان کی تمام مذہبی وسیاسی جماعتوں کو ''آل پارٹیز امن کانفرنس ''کو باقاعدہ دعوت دے دی گئی۔ اُنہوں نے کہا کہ کانفرنس کے تمام ترانتظامات مکمل ہوچکے ہیں۔ کانفرنس میں پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی، سید موسی گیلانی، احمد مجتبی گیلانی، مفتی عبدالقوی، مفتی غلام مصطفی رضوی، حاجی احسان الدین قریشی، ملتان پریس کلب کے صدر رانا پرویز حمید، ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ بار کے صدور، ظہیرالدین علیزئی، قاری احمدمیاں، مفتی ہدایت اللہ پسروری، محمد ایوب مغل،محمد اختر بٹ،میجر (ر)ظفراقبال،رائو محمد عارف رضوی، علامہ فاروق سعیدی، میاں آصف اخوانی، علامہ ضمیرالحسن نقوی، الحاج اشرف قریشی، محمد علی رضوی، مزین عباس چاون، الحاج شفقت حسنین بھٹہ، سید اسد عباس شاہ،سید اصغر عباس نقوی،شمشادجعفری، خواجہ شفیق احمد،ڈاکٹر عمران مصطفی قادری اور دیگر رہنمائوں کی شرکت متوقع ہے۔ کانفرنس کے آخر میں مشترکہ طور پر اعلامیہ جاری کیا جائے گا جس میں ملتان کی عوام کو ایک امن، محبت اور رواداری کا پیغام دیا جائے گا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری سے راولپنڈی کے امام بارگاہوں کے متولیان نے مرکزی دفتر اسلام آباد میں ملاقات کی اور گذشتہ تین دن سے تکفیروں کی جانب سے ہونے والی بدترین دہشتگردی کے بارے میں آگاہ کیا اور نقصانات کی تفصیلات بتائیں۔ اس موقع پر علامہ ناصر عباس جعفری کے ہمراہ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، مرکزی سیکریٹری تربیت علامہ احمد اقباکل رضوی اور مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصر شیرازی بھی موجود تھے،وفدسے گفتگو کر تے ہو ئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہمیں ہر صورت اپنے مقدسات کی حفاظت خود کرنا ہوگی، اس پر انتظامیہ یا پولیس پر اعتبار کرنا ناکافی ہوگا، ورنہ جو حالات اب تک رو نما ہو چکے ہیں ،مستبقل میں اس ست زیادہ سنگین واقعات رونماہو نے کو اندیشہ ہے ، ۔ ہمیں اپنے اتحاد سے شیعہ سنی مقدس مقامات کی حفاظت کرنا ہے، کیوں کہ دشمن کا ہدف شیعہ مکتب کے بعد مکتب اہل سنت ہے ۔