وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین اور یوتھ آف پاراچنار کے زیر اہتمام مظلومین پاراچنار کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے علامتی احتجاجی دھرناآج دوسرے روز بھی نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے جاری ہے ۔ جس میں کثیر تعداد میں کرم کے باشندےاور اہلیان اسلام آباد شریک ہیں۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جس پر حکومتی رویے کے خلاف نعرے درج ہیں۔
اس موقع پر تحریک حسینی پاراچنار کے صدر علامہ سید تجمل حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی نااہلی اور راستوں کی بندش کو بھی حکومت کی ایماء پر ہوئے ہیں۔۔ آپ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اسلحہ رکھنے کا کوئی شوق نہیں ہے لیکن پچھلے 60 سالوں سے ہم ریاست کے باوجود کٹ مر رہے ہیں لہذا اسی وجہ سے ہمیں وفاقی یا صوبائی حکومت پر اعتماد نہیں ہے، میں کہتا ہوں کہ اسلحہ کی جمع آوری سے پہلے تم کو وہاں کی ماضی کے بارے تحقیق کرنی چاہیے تھی تو پھر آپ ایسا احمقانہ فیصلہ نہ کرتے، میں یہاں سے یہ باور کراتا چلوں کہ ہم سے اسلحہ جمع کرانا چاہتے ہیں اگر اپ ہماری جانوں کی ضمانت دیتے۔ آپ کے کئی وعدون کے باوجود ہماری نسل کشی ہوئی جس کی وجہ سے اپ پر کوئی اعتماد نہیں رہا۔
علامہ سید تجمل حسینی نے دہشت گردوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپ سے اپیل کرتا ہوں جب بھی گردن کاٹنی ہیں تو کاٹ لو۔ کم از کم گلے کاٹتے وقت اللہ اکبر کے نعرے نہ لگایا کرو کیوں کہ اس سے مذہب اسلام و قران کی بدنامی ہوتی ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے پی کے سابق صدر علامہ سبطین حسینی نے کہا پاراچنار کے راستے پچھلے 77 دن سے بندہے ہیں ادویات سمیت غذائی اجناس کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔نمک چینی دالین۔آئل کوئی چیز میسر نہیں۔بنکوں میں کش ختم ہے۔ آپ نے پاراچنار کا محاصرہ کیا ہے اور راستون کو بند کرکے سامان کی ترسیل پر بھی پابندی لگائی ہیں ایسے موقع پر 4 لاکھ سے زائد آبادی والے لوگ کیا کرے۔
ایم ڈبلیوایم اسلا م آباد کے صدر اسد اللہ چیمہ نے کہا کہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہیں کہ راستوں کو محفوظ بناکر سامان اور عوام کی آمد ورفت کو یقینی بنائے مگر ریاست کس حواب غفلت میں سو رہی ہیں جسکو اپنے عوام کے تکلیف پتہ ہی نہیں۔
آئی ڈی سی کے سربراہ گل زہرا نے کہا پاراچنار کے عوام کو پاکستان سے محبت کی سزا دی جارہی ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ روڈ کو جلد از جلد کھول دو۔ پارہ چنار یوتھ رہنما زین عباس و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔