وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندگان کے ساتھ نشست میں آن لائن گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ڈی چوک، اسلام آباد میں کھلے عام گولیاں چلانے اور قتل عام کرنے پر بھی عدلیہ نے کوئی نوٹس نہیں لیا کیونکہ عدلیہ کے ہاتھ باندھے جاچکے ہیں۔
عدالتیں عوام کیلئے بند ہوچکی ہیں، احتجاج کے راستے بند ہوچکے ہیں، احتجاج کیلئے نکلیں تو بےدریغ فائرنگ کی جاتی ہے، ایسے حالات میں پاکستان کی عوام کہاں جائے؟
سانحہ ڈی چوک کے دوران ڈی چوک میں 6 گھنٹوں میں شاہراہیں خالی کرانے والے سیکیورٹی اداروں کی اہلیت کا یہ عالم ہے کہ 6 ماہ ہوگئے لیکن یہ پاراچنار کے راستے میں امن قائم نہیں کرسکے ہیں، وہاں دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے کہ جب چاہیں عوام کا قتل عام کریں۔ پاکستان کی مظلوم عوام کو ایک طرف دہشتگرد قتل کرتے ہیں تو دوسری جانب ہماری ریاست گولیاں مارتی ہے۔