The Latest
وحدت نیوز(ٹھٹھہ) مجلس وحدت مسلمین ضلع ٹھٹھہ کے سیکریٹری جنرل مختیار دایو نے شاہ عبدالطیف بھٹائی یونیورسٹی سندھ اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت میں یوم حسین (ع) کے پروگرام کو انتظامیہ کی جانب سے روکنے، حیدر آباد میں ایم ڈبلیو ایم کے ہمدرد اختر حسین زیدی سمیت ۴ پولیس اہلکاروں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین (ع) کسی خاص فرقے یا گروہ کے امام نہیں بلکہ امام عالی مقام محسن انسانیت اور انبیاء علیہ السلام کی محنت کو بچانے والی شخصیت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امام حسین علیہ السلام نے میدان کربلا میں اپنے خانوادے کی قربانی دے کر خداوند متعال کی خوشنودی اور رضا حاصل کی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یونیورسٹیز اور کالجز میں یوم حسین (ع) کے پروگرامات کو روکنا انتظامیہ کی متعصب اور انتہا پسند سوچ کی ترجمانی ہے، امام حسین علیہ السلام کی سیرت پر عمل پیرا ہو کر ہی تمام تر مشکلات سے نجات پاسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حیدر آباد جیسے پر امن شہر میں دہشت گردی کی وارداتیں نیک شگون نہیں ہیں ، عوام اپنے ارد گرد ماحول پر نظر رکھیں ، پولیس اہلکاروں پر حملے اس بات کا اشارہ کر رہے ہیں کہ یہ ملک دشمن عناصر حیدرآباد میں مذید دہشت گر د کاروائیاں کر سکتے ہیں ، خفیہ ایجنسیاں اور سکیورٹی ادارے ایم ڈبلیو ایم کے ہمدرد اختر حسین زیدی سمیت ۴ پولیس اہلکاروں کے قاتلوں کو فوری گرفتار کریں اور انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں ۔
مختیار دایو نے مزید کہا کہ آبرومندانہ زندگی گزارنے کے لیے امام عالی مقام کی شخصیت کامل ترین نمونہ ہے، اس وقت پاکستان کے مسائل کی ایک بڑی وجہ انتہا پسند قوتیں اور اُن کی سوچ ہے۔ اس موقع پر اُنہوں نے شاہ عبدالطیف بھٹائی یونیورسٹی کے طلباء کی گرفتاری کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس و رینجرز کی جانب سے امام عالی مقام (ع) سے محبت رکھنے والے طلباء کی گرفتاری اُن کے کردار کو آشکار کرتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ملک بھر کے کالجز اور یونیورسٹیز میں ہر سال یوم حسین (ع) کی تقریبات منعقد ہوتیں ہیں، جبکہ شاہ عبدالطیف بھٹائی یونیورسٹی اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت میں یوم حسین (ع) کے انعقاد میں رُکاوٹیں پیدا کرنا انتہا پسند فکر کی عکاسی ہے۔
وحدت نیوز(راولپنڈی) پاکستان کی بری فوج کے نئے سربراہ کے نام کا اعلان کر دیا گیا ہے ، وزیر اعظم میاں نواز شریف نے لیفٹینٹ جنرل راحیل شریف کو پاکستان کا اگلے تین سال کے لئےچیف آف آرمی اسٹاف نامزد کر دیا ہے ، لیفٹینٹ جنرل راحیل شریف میجر شبیر شریف شہید نشان حیدر کے چھوٹے بھائی اور میجرراجہ عزیز بھٹی شہید نشان حیدر کے بھانجے ہیں ، پاکستان کے اٹھارہ کڑوڑ عوام ، سیاسی و مذہبی قائدین نے امید ظاہر کی ہے کہ نومنتخب آرمی چیف پاکستان کی داخلی اور خارجی سرحدوں پر منڈلاتے خطرات سے مردانہ وار مقابلہ کریں گے ، ملک دشمن قوتوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتوںکو بروئے کار لائیں گے اور فوج کو امریکی دبائوسے نکالے میں اپنا کر دار ادا کریں گے ۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید صادق رضا تقوی علامہ سید صادق رضا تقوی سے پاکستان فلاح پارٹی کراچی کے صدر جناب حبیب اللہ صدیقی کی سربراہی میں ایک وفد نےملاقات کی ، ایم ڈبلیوایم کے صوبائی سیکریٹریٹ میں ہو نے والی اس ملاقات میں پی ایف پی کی جانب سے علماء رابطہ کمیٹی کے کوآرڈینیٹر مفتی جناب منیر احمد شاکر اور محمد عمران احمد، میڈٰیا انچارج حافظ عابد خان اور ضلع جنوبی کے صدر جناب حافظ عبد الشکور شامل تھے۔ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے صوبائی دفتر کے مسؤل برادر ناصر حسینی ، کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل حسن ہاشمی ،پولیٹیکل سیکریٹری علی حسین اور دیگر موجود تھے۔اس موقع پر سانحہ راولپنڈی اور سانحہ انچولی کے پس پردہ عوامل اور ملکی و بین الاقوامی حالات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ آواز بلند کرنے اور لائحہ عمل تیار کرنے پر اتفاق رائے ہوا ۔
وحدت نیوز(کراچی ) ایم ڈبلیوایم بلاتفریق عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے ، جس میں مسلک ، زبان اور رنگ و نسل نہیں فقط انسانیت ترجیح ہے ، اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین تمام عوام دوست سیاسی قوتوں کا ساتھ دینے کے لئے آمادہ ہے ، ہماری کوشش ہے کہ بلدیاتی الیکشن سے قبل عوامی مسائل کے حل کےلئے جس حد تک ممکن ہو کوششیں تیز کی جائیں ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل احسن عباس رضوی نے پاکستان پیپلز پارٹی ضلع ملیر کے سینئر نائب صدر سلمان عبد اللہ مراد سے ان کے دفتر میں ملاقات کے موقع پر گفتگو کر تے ہو ئے کیا ، ا س موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی سیکریٹری سیاسیات حسن عباس ، سیکریٹری روابط سعید رضا اور سیکریٹری اطلاعات محمد جعفر ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر واجد عابدی بھی موجود تھے۔
دونوں جماعتوں کے رہنمائوں کے درمیان بلدیاتی انتخابات اور علاقائی مسائل پر تفصیلی بات چیت ہو ئی ، دونوں جماعتوں نے ضلع ملیر میں آئندہ بلدیاتی انتخابات میں مشترکہ جدوجہد کا عزم کیا ،اس موقع پر ضلعی سیکریٹری جنرل احسن رضوی کا کہنا تھا کہ ملیر کے عوام دیگر شہری آبادیوں کی نسبت زیادہ مشکلات کا مصائب کا سامنا کر رہے ہیں ، پینے کے صاف پانیہ ، بجلی اور صفائی ستھرائی کی حالت زار انتہائی تشویشناک ہے ، جس کی جانب تمام سیاسی قوتوں کو مل کر توجہ دینا ہو گی ، ایم ڈبلیو ایم بلاتفریق عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے ، جس میں مسلک ، زبان اور رنگ و نسل نہیں فقط انسانیت ترجیح ہے ، اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین تمام عوام دوست سیاسی قوتوں کا ساتھ دینے کے لئے آمادہ ہے ، ہماری کوشش ہے کہ بلدیاتی الیکشن سے قبل عوامی مسائل کے حل کےلئے جس حد تک ممکن ہو کوششیں تیز کی جائیں ۔
سلمان عبد اللہ مراد کا کہنا تھا کہ ملیر کے عوام کے بنیادی مسائل کا حل پاکستان پیپلز پارٹی کا اولین حدف ہے ، اس حوالے سے ہم مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ بھر پور تعاون کے لئے تیار ہپں ہماری خواہش ہے کہ بلدیاتی الیکشن میں ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ مضبوط سیاسی اتحاد کے بعد اہلیان ملیر کی بہتر اندازمیں خدمت کر سکیں ۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کو ئٹہ ڈویژن کے سیا سی کمیٹی نے بلدیا تی انتخا با ت کے سلسلے میں اپنے جا ر ی کر دہ بیا ن میں حلقہ نمبر 10سے اُمید وار برائے بلدیاتی انتخا با ت سا بق نا ئب نا ظم عبا س علی کی حما یت کا اعلا ن کر تے ہو ئے تما م اہلیان حلقہ نمبر 10 مجلس وحدت مسلمین کے عہدے دا ران اور ہمدر دوں سے اپیل کی ہے کہ 7 دسمبر کو بلدیا تی انتخا با ت میں حلقہ نمبر 10میں اپنا حق ر ائے دہی عبا س علی جنکا انتخا بی نشان ٹو کر ی ہے کے حق میں استعما ل کریں۔
اس سے قبل حلقے کے معتبرین نے مجلس وحدت مسلمین کے آفس میں عہدہ داران سے ملا قات کی جس میں حلقے کی مجموعی صو رت حا ل پر تبا دلہ خیال کیا گیاجس کے بعد پارٹی کی سیا سی کمیٹی کے اجلا س میں حلقہ نمبر 10کے زمینی حقا ئق عوامی جذبا ت اور اُمنگوں کو مد نظر رکھتے ہو ئے غور و فکر کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ حلقہ نمبر 10سے آزاد اُمید وار عبا س علی کی حمایت اور مجلس وحدت مسلمین کی جا نب سے بلدیا تی انتخا بات میں بھر پور تعا ون کا اعلان کیا گیا ۔کمیٹی نے اجلاس اس با ت کا بھی جا ئزہ لیا کہ عبا س علی نے اپنے سا بقہ دور میں حلقے کے مسا ئل اور عوام کو در پیش مشکلات کے حل کیلئے اپنی استطا عت کے مطا بق اقدا مات اُٹھا ئے جسکی وجہ سے عوام کی اکثر یت اُن کے سا تھ ہے اور مجلس وحدت مسلمین عوامی رائے کو انتہا ئی احترا م کی نظر سے دیکھتی ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی، عالم کربلائی، حیدر زیدی، علامہ مبشر حسن اور دیگر نے کہا ہے کہ کراچی کے علاقے سرجانی میں 6 محرم الحرام کے جلوس کے بانی منیر حسین اور ان کی اہلیہ رضیہ خاتون کی ٹارگٹ کلنگ میں کالعدم گروہوں کے ساتھ سندھ پولیس کے اہلکار بھی ملوث ہے۔ وزیر اعلی قائم علی شاہ اس بربریت کاسخت نوٹس لیں اور گورنر سندھ کالعدم دہشت گرد جماعتوں کے سربراہان کے ساتھ اپنے روابط کو ختم کریں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف شہر کراچی سمیت پورے ملک میں آپریشن کرے اور شہر قائد میں ان کے دفاتر اور ان کی ریلیوں پر پابندی لگائے اور ایسے دینی مدارس جہاں ان دہشت گردوں کی پشت پناہی ہوتی ہے انہیں بھی فوری سیل کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی میں شہید منیر حسین اور ان کی اہلیہ رضیہ خاتون کی نماز جنازہ کے موقع پر لواحقین سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
رہنماؤں نے منیر حسین اور ان کی اہلیہ کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 6 محرم الحرام کو کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں نے جلوس پر فائرنگ اور پتھراؤ کیا تھا اور جب منیر حسین واقعہ کی ایف آئی آر کٹوانے گئے تو انہیں پولیس کی جانب سے دھمکایا گیا اور واقعہ کی ایف آئی آر کٹوانے سے منع کیا گیا اور اب بانی جلوس کو ان کی اہلیہ کے ساتھ شہید کیا گیا، جس سے یہ بات واضح ہے کہ اس واقعہ میں کالعدم گرہوں کے ساتھ سندھ پولیس کے اہلکار بھی ملوث ہیں۔ رہنماؤں نے واقعہ کی شدید مذمت کی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس اور رینجرز کے حکام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ فی الفور دہشت گردوں کو گرفتار کریں۔
انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف شہر کراچی سمیت پورے ملک میں آپریشن کریں اور شہر قائد میں ان کے دفاتر اور ان کی ریلیوں پر پابندی لگائی جائے اور ایسے دینی مدارس جہاں ان دہشت گردوں کی پشت پناہی ہوتی ہے انہیں بھی فوری سیل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے یہ دہشت گرد اسلام اور ملک دشمن ہیں، جو کبھی انچولی میں بے گناہ شیعہ سنی مسلمانوں کو لہولہان کرتے ہیں تو کبھی مظلوم بے گناہ منیر حسین اور ان کی اہلیہ کو سفاکیت اور درندگی کا نشانہ بناتے ہیں۔ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اس بربریت کا سخت نوٹس لیں اور گورنر سندھ کالعدم دہشت گرد جماعتوں کے سربراہان کے ساتھ اپنے روابط کو ختم کریں اور ان سے نرم رویہ اختیار کرنے کے بجائے فوری کارروائی کے احکامات جاری کریں۔