The Latest

وحدت نیوز(گلگت) صوبائی ترجمان ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان کا گوجرانوالہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ محرم الحرام کو خراب کرنے کی سازش ہے۔گجرانوالہ واقعے کی شدید الفاط میں مذمت کرتے ہیں ،مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان سعید الحسنین نے اپنے ایک بیان میں گذشتہ روز گوجرانوالہ میں تین افراد کی شہادت کی شدید الفاط میں مذمت کی اور کہا کہ یہ واقعہ محرم الحرام کو خراب کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو جلد گرفتار کرے۔ دوسری جانب آئی ایس او گلگت ڈویژن کے صدر مدثر عباس نے بھی گوجرانوالہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ مجالس عزاء اور عزاداری محدود کرنے کی سازش ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جلد ملزمان کو گرفتار کرے اور مجالس عزاء کی سکیورٹی کو مزید سخت بنائے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے کہا ہے کہ حکمران مٹھی بھر دہشت گردوں سے ڈر کر مذاکرات کرنے کی بجائے فوج اور پولیس کو بااختیار کریں، تاکہ وہ ان دہشت گردوں سے نمٹ سکیں۔ اگر خدانخواستہ محرم الحرام کے ان ایام میں کوئی سانحہ ہوگیا تو 10 محرم کو ہمارا رُخ اسلام آباد کی طرف ہوگا۔ محرم، صفر اور ربیع الاول کے ایام میں شیعہ سنی بھائی متحد ہو کر اپنی مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں، بہت کم وقت میں بلدیاتی الیکشن کرانے کی بجائے تین ماہ تک لیٹ کئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے مجلس وحدت مسلمین یوتھ ونگ کے مرکزی دفتر گلگشت کالونی میں وحدت یوتھ ونگ کے مرکزی سربراہ سید فضل عباس نقوی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے مزید کہا کہ جو دہشت گرد پاکستان کی رٹ کو قبول نہیں کرتے اور پاکستانی پرچم لہرانے نہیں دیتے اور بے گناہ شیعہ سنی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افراد کو شہید کرتے ہیں، اُن کے ساتھ مذاکرات کرنے کا کیا جواز بنتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جو شعائر اسلام و پاکستان کی بے حرمتی کرتے ہیں اور اولیاء کو قبروں سے نکال کر بے حرمتی کرتے ہیں، جو کل پاکستان کے خلاف تھے، آج وہ پاکستان کے ٹھیکیدار بنے ہوئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پورے ملک میں چالیس ہزار سے زائد شیعہ سنی مسلمانوں کو قتل کیا گیا اور یہاں تک کہ جی ایچ کیو اور دیگر حساس ادارے (پی این ایس مہران) ان سے محفوظ نہیں ہیں۔ ان مجرموں سے مذاکرات کی بجائے انہیں پکڑ کر عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے، جو محدود گروہ کے ذریعے ملک کو ہائی جیک کرنا چاہتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ یہی آرمی تھی جب اس نے سوات خالی کرایا تو یہی فضل اللہ سوات چھوڑ کر بھاگ گیا تھا۔ خدارا حکمران آرمی اور پولیس کے وقار کو مجروح نہ کریں ورنہ کوئی بھی دشمن کسی وقت ملک کی سالمیت پر حملہ کرسکتا ہے۔


 
اُنہوں نے کہا کہ جب قومی اسمبلی میں متفقہ قراردادیں منظور کی گئی ہیں کہ تمام سیاسی جماعتوں نے رائے دی ہے کہ بلدیاتی الیکشن لیٹ کرائے جائیں، اس پر سپریم کورٹ تمام سیاسی جماعتوں کے فیصلے پر نظرثانی کیوں نہیں کرتی۔؟ اُنہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے اندر خانہ جنگی نہیں چاہتے، امن، اخوت اور بھائی چارے کی فضا کو قائم رکھنا چاہتے ہیں، لیکن مٹھی بھر دہشت گرد اس ملک کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے یوتھ ونگ کے مرکزی چیئرمین فضل عباس نقوی نے کہا کہ ملک بھر میں وحدت اسکائوٹس تشکیل دے دیئے ہیں جو امام بارگاہوں میں ہونے والی مجالس اور جلوسوں پر ڈیوٹی دے رہے ہیں۔ تاہم حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری بھی بنتی ہے کہ وہ سکیورٹی کے انتظامات مزید بہتر بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید عباس موسوی نے اپنے بیان میں پنجا ب میں بڑھتی ہو ئی دہشت گردی کے وا قعات خصوصاًگجرانوالہ اما م بارگاہ میں فائرنگ کی بھر پور مذمت مذمت کر تے ہو ئے کہا گیا کہ پنجا ب حکو مت ہو ش کے نا خون لے ۔گزشتہ کئی سا لو ں سے مسلسل ملت تشیع پر ہونے والے دہشت گردی کے نیٹ ورک کا تا حا ل کو ئی سراغ نہیں لگا یا گیا دہشت گرد ہر طرح کی کا روائی میں مکمل آزاد ہے پو لیس اور قا نو ن نا فذ کر نے والے ادارے اُن کے سا منے مکمل نا کا م نظر آرہی ہیں۔گجر انولہ کا واقعہ حکو مت پنجا ب کی طرف سے محر م الحرام کے دوران فُل پر ف سیکورٹی انتظا ما ت کے دعوں کی نفی کر تی ہے ۔پنجا ب حکو مت صو بے میں بڑھتی ہو ئی دہشت گردی کو روکنے کیلئے عملی اقدا ما ت کرے اور دہشت گردوں کی سر پرستی کر نے والے در پردہ عنا صر کی نشاند ہی کر تے ہو ئے دہشت گردو ں کے ٹھکا نو ں کا صفا یا کرے تا کہ عوام محرم الحرام کے مہینے میں امن و سکون سے اپنے مذہبی اجتما عا ت اور مجا لس میں شر کت کر سکے۔اُنہو ں نے پنجا ب حکو مت سے مطا لبہ کیا کہ گجرا نوالہ واقعے میں ملو ث دہشت گر دوں اور اُ ن کی پشت پنا ہی کر نے والے عنا صر کو جلد سے جلد گرفتا رکر کے انہیں کیفر کر دار تک پہنچا یا جا ئے۔انہوں نے گجر انوالہ میں شہید ہو نے والے عزا دا روں کے اہل خا نہ سے دلی ہمدردی کا اظہا ر کیا گیا اور شہداء کی بلندی درجات کیلئے خصو صی دُعا کی گئی۔

وحدت نیوز(ملتان) وحدت یوتھ پاکستان کے مرکزی چیئرمین سید فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ وحدت یوتھ مملکت پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے عملی دفاع کے لئے تیار ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت یوتھ کے مرکزی اور صوبائی عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وحدت یوتھ پاکستان کے مرکزی چیئر مین سید فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ نے کہا کہ دشمن کان کھول کر سن لے کہ ہمیں سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری سے دور نہیں کیا جا سکتا،لبیک یا حسین (ع) ہمارا شعارہے۔کربلا ہمارے لئے آئین زندگی ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ ملک بھر کے جوان اپنی صلاحیتوں اور قابلیت سے دشمن پاکستان اور دشمنان اسلام کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں۔

 

سید فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ کاکہنا تھا کہ وحدت یوتھ ملت کے جوانوں کو متحد کرنے کا اہم ترین ذریعہ ہے انہوں نے کہا کہ وحدت یوتھ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں ملک بھرکے غیور اور ہونہار جوانوں کو جمع کیا جا رہا ہے تا کہ مملکت خداداد پاکستان کے خلاف ہونے والی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے۔وحدت یوتھ کے مرکزی مسؤل کاکہنا تھا کہ عاشورا میں ہمارے لئے درس عبرت موجود ہے اور نوجوانوں کو چاہئیے کہ عاشورا کی تحریک کو اپنے لئے مشعل راہ قرار دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وحدت یوتھ بہت جلد ملک گیر سطح پر وحدت یوتھ پارلیمنٹ کا تعارف پیش کرے گی جس میں زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے مایہ ناز ہنر مند جوانوں کو نمائندگی دی جائے گی۔

وحدت نیوز(کوہاٹ ) کوہاٹ میں مجالس اور جلوس ہائے عزا کی حفاظت کے لیے پولیس کے ساتھ ساتھ وحدت سکاؤٹس بھی اپنی ذمہ داریاں سر انجام دے رہے ہیں‘ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع کوہاٹ کے سیکرٹری جنرل حاجی علی داد خان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا‘ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے یونٹ صدور‘ وحدت سکاؤٹس کے صدور اور آئی ایس او یونٹ کے ممبران بھی موجود تھے‘ انہوں نے کہا کہ وحدت سکاؤٹس عزاداروں کی حفاظت کے لیے مختلف علاقوں میں اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دے رہے ہیں‘ کوہاٹ کے نازک حالات کے پیش نظر محرم الحرام سے قبل ہی وحدت سکاؤٹس کو جلوس اور مجالس کی حفاظت کے حوالے سے بریف کرنے کے لیے نشستوں کا آغاز کر دیا گیا تھا‘ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ نوجوان اپنے آپ کو رضاکار کے طور پر پیش کریں تاکہ ان نازک ایام میں عزاداروں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) بلوچستان کے سنی و شیعہ علمائے کرام نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سنی و شیعہ مکاتب فکر کے دینی عقائد، نظریات اور فرائض کی ادائیگی کا خیال رکھتے ہوئے اس کے مطابق انتظامات مکمل کریں تاکہ شہر فرقہ وارانہ فسادات، بدامنی، شر پسندی اور خون ریزی سے محفوظ رہے اور حکومت تمام مکاتب فکر کی دینی خدمات و احساسات کا خیال رکھیں اور انہیں اعتماد میں لیکر مشاورت سے قیام امن کیلئے انتظامی فیصلے کریں۔ علماء کرام نے دسویں محرم کو جلوس کے روٹ پر آنے والی مساجد نماز جمعہ اور دیگر نمازوں کی ادائیگی کیلئے ہر قسم کی رکاوٹ کو دور کرنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرکے اسلام دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس موقع پررہنما مجلس وحدت مسلمین وامام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی ،مولانا قاری عبدالرحمن، مولانا ڈاکٹر عطاءالرحمن، جامعہ امام صادق کے پرنسپل علامہ محمد جمعہ اسدی، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر سید داؤد آغا، مولانا عبدالواحد اور محمد اسلم رند و دیگر موجود تھے۔

 

ماہ محرم طاغوت سے مقابلے اور مبارزے کی دعوت ہے۔ طاغوت کو برداشت کرنا اور حق کیلئے قیام نہ کرکے حضرت امام حسین (ع) کے نصب العین سے غداری اور مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ کے سوا کچھ نہیں۔ امام حسین (ع) نے ظلم کے آئین کو توڑ کر ظالم کے خلاف لوگوں کے دلوں میں نفرت اجاگر کی اور ایک انقلابی فکر جو درس عشق ہے، کی بنیاد رکھتے ہوئے اپنی شہادت سے عدل و انصاف کے پیاسوں کو سیراب کیا مگر خود پیاسے شہید ہوئے۔ یہ ماہ مسلمانوں کو اخوت اور صبر و تحمل کی تلقین کرتا ہے۔ اس بار یوم عاشور 15 نومبر جمعہ کے روز آ رہا ہے۔ اس لئے سنی اور شیعہ علمائے کرام نے جلوس کے روٹ میں واقع مساجد میں نماز جمعہ کے اہتمام ،جسے موخر یا ساقط نہیں کیا جا سکتا، کے بارے میں مشترکہ لائحہ عمل طے کیا ہے۔ جس کے تحت 10 محرم کو جلوس کے روٹ پر واقع تمام مساجد میں نماز کا اہتمام کیا جائے گا اور کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ تاہم مساجد کی انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ ایک سے ڈیڑھ بجے تک نماز جمعہ کی ادائیگی کو ممکن بنائیں تاکہ اس کے فوراً بعد عزاداری کا جلوس گزر سکے۔

 

بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر سید داؤد آغا نے کہا کہ جامع مسجد قندھاری میں نماز جمعہ ڈیڑھ بجے ادا کی جائے گی تاکہ جلوس کو چوک پر اکھٹے ہونے کا موقع ملے۔ سنی و شیعہ مکاتب فکر کے علماء نے جامع مساجد کی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ 10 محرم الحرام جمعہ کے دن نماز جمعہ کے لئے اوقات کا اعلان کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں جب پوری امت مسلمہ اور خاص کر پاکستان میں لوگ بدامنی، قتل و غارت گری، فرقہ وارانہ اور لسانی فسادات کا شکار ہیں، میں محرم کا مہینہ آیا ہے۔ اس لئے دانشمندی اور عقلمندی کا تقاضا یہی ہے کہ مسلمان حق کی بالادستی اور نظام شریعت کی بالادستی کے لئے اسلام دشمن قوتوں کے خلاف اکھٹے ہوں۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ علمائے کرام کے فیصلے کی رو سے سکیورٹی پلان ترتیب دے کر معاہدے کی پاسداری میں تعاون اور حسن سلوک کا رویہ ممکن بنائے تاکہ دونوں مکاتب فکر کے افراد کو فرائض کی ادائیگی میں سہولت ہو، اور اتحاد و یکجہتی کو فروغ حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسالک کے نظریات کا خیال رکھ کر اپنے انتظامات اسی مناسبت سے ترتیب دے تاکہ کسی قسم کی دہشت گردی اور خون ریزی سے بچا جا سکے۔ سکیورٹی اہلکاروں سے بھی اپیل ہے کہ وہ شہریوں کے ساتھ محبت اور حسن سلوک سے پیش آئیں تاکہ لوگوں کے دلوں میں ایثار اور محبت کا جذبہ پروان چڑھے۔ ایک سوال کے جواب میں بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے محرم الحرام کے دوران سکیورٹی انتظامات ہمارے حساب سے تسلی بخش نہیں۔ ہمارے کچھ تحفظات ہیں، حکومت انہیں دور کرے تاکہ انہیں مزید موثر بنایا جا سکے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما و امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی کا موجودہ صوبائی و وفاقی حکومت سے محرم الحرام میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک کے ابتر حالات اور خاص کر بلوچستان کی مجموعی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ کو عزاداری امام حسین (ع) کے تحفظ کیلئے بہتر انتظامات کرنے ہونگے اور اس حوالے سے کسی طرح کی سستی برداشت نہیں کی جائے گی۔ علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا کہ محرم الحرام کے مہینے میں صوبے کی تمام اقوام و مکاتب فکر کو اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

 

امام جمعہ کوئٹہ کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ نواسہ رسول حضرت امام حسین (ع) کی شہادت ہمیں قربانی و ایثار کا درس دیتی ہے۔ جس طرح حضرت امام حسین (ع) نے ظلم کیخلاف قیام کیا اور حق کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا، اسی طرح ہمیں بھی اپنی نفسانی و ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر صرف دین خدا و حق کی سربلندی کیلئے ہمہ وقت حاضر رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کوفیوں‌ نے حضرت امام حسین (ع) کو میدان کربلا میں تنہا چھوڑا جسکی وجہ سے عاشور کا دن بپا ہوا۔ لہذا ہمیں ان سے عبرت حاصل کرکے اپنے امام عصر حضرت مہدی (عج) کے ظہور کیلئے زمینہ سازی کرنی ہوگی۔

وحدت نیوز(نواب شاہ) ٹھٹھہ میں تکفیری دہشت گردوں کی مجلس عزاء پر فائرنگ کی پر زور مذمت کر تے ہیں ، سندھ حکومت کسی حیل حجت کے بغیر عزاداری پر حملہ آور دہشت گردوں کی خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائے ، بصورت دیگر ملت جعفریہ کسی راست اقدام سے گریز نہیں کرے گی، پاکستان کو ایک مخصوص دہشت گرد گروہ کے ہاتھوں یرغمال بنایا جا رہا ہے ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار احمد امامی نے وحدت مرکزی وحدت میڈیا سیل کے نمائندے سے ٹیلی فونک گفتگو کر تے ہو ئے کیا ۔

 

ان کا کہنا تھاکہ ہم نے انتظامیہ کو بار بار خدشات سے آگاہ کیا ، حساس اضلاع کی نشاندگی کی ، لیکن اس کے باوجود عزاداری کی اجتماعات پر تکفیریوں کے حملے حکومتی اقدامات پر سوالیہ نشان ہے ، ٹھٹھہ کی تحصیل ڈرو میں گذشتہ رات مجلس عزاء کے شرکاء پر کالعدم جماعت کے مسلح غنڈوں نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سات مومنین زخمی ہو ئے جن میں ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی سیکریٹری جنرل مختار دایو بھی شامل ہیں ،انتظامیہ کو دہشت گردوں کی نشاندہی کے باوجود کسی قسم کی کوئی پیش رفت نہ ہو نا لمحہ فکریہ ہے ، انہوں نے صوبائی حکومت اور قانون نافذ کر نے والے اداروں کو متنبہ کیا کے ملک دشمن تکفیری عناصر کو لگام نہ دی گئی تو پورے سندھ میں عزاداران حسین (ع)سراپا احتجاج ہو نگے۔

وحدت نیوز(ٹھٹھہ) ٹھٹھہ ضلع کی تحصیل دڑو میں گذشتہ رات مجلس عزاء پر تکفیری دہشت گردوں کی اندھا دھند فائرنگ ، مجلس وحدت مسلمین ضلع ٹھٹھہ کے سیکریٹری جنرل مختار دایو سمیت ۷ مومنین زخمی ، تمام زخمیوں کو فوراً مقامی اسپتال منتقل کیا گیا ، جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد زخمیوں کو فارغ کر دیا گیا جب کے شدید زخمی مومنین ابھی بھی اسپتال میں زیر علاج ہیں ، تفصیلات کے مطابق رکفیری دہشت گردوں نے مومنین پر اس وقت حملہ کیا جب وہ مجلس عزاء میں مصروف تھے ۔ بعد ازاں حملہ فائرنگ کر تے ہو ئے فرار ہو نے میں کامیاب ہو گئے ، اس فائرنگ کے نتیجے میں پولیس اہلکار بھی نشانہ بنے ، پولیس اور دیگر سکیورٹی ادارے موقع پر پہنچ گئے ہیں اور ایم ڈبلیو ایم اور دیگر مقامی شیعہ تنظیموں کے ساتھ ان کے مذاکرات جاری ہیں ۔

وحدت نیوز(ٹھٹھہ) گذشتہ رات دڑو شہر میں عزاداران امام حسین (ع) پر تکفیری دہشتگردوں کے حملے کیخلاف ضلع ٹھٹھہ میں مومنین اور تمام شیعہ تنظیموں کے طرف سے مشترکہ احتجاجی مظاہرے اور دہرنے دئیے گئے۔تفصیلات کے مطابق شہر دڑو میں صبح دس بجے مومنین کی بڑی تعداد نے  پولیس اسٹیشن کے سامنے دہرنا دیا جس کی قیادت تکفیریوں کا نشانہ بننے والے مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل مختیار دایو نے خود کی۔مختیار دایو نے بتایا کہ رات دیر تک انتظامیہ سے مزاکرات جاری رہے جس میں پہلے ایس ایس پی نے ایف آئی آر داخل کرنے اور شرپسندوں کے گرفتار کرنے کی یقین دہانی کرائی ،ایس ایس پی کے جانے کے بعد ایس ایچ او فورن مکرگئے اور رات دیر تک نہ کسی مجرم کی گرفتاری عمل میں آئی نہ ہی ایف آئی آر کاٹی گئی جس کے خلاف تمام عزادار سراپا احتجاج ہیں اور دڑو میں پولیس اسٹیشن کے سامنے دہرنا دیا گیا ہے جو کو ایف آئی آر داخل ہونے تک جاری رہیگا اور یہاں عزاداری مجلس بھی برپا کی جا رہی ہیں، اور تمام ضلع کے مومنین بھی دڑو پولیس اسٹیشن پہنچنے والے بیں۔جب کے شیعہ علما کونسل کے ضلعی صدر جاوید شاہ نے بھی اس دہرنے میں شرکت کی اور انتظامیہ سے بات چیت کی ایک دفعھ پھر انتظامیہ سے ایم ڈبلیو ایم کے مختیار دایو اور ایس یو سی سید جاوید شاہ کے مزاکرات ہوئے پھر بھی انتظامیہ نے نرم مذاجی دکھائی،جب کے سجاول، میرپوبٹھورو اور ساکروں میں الگ الگ احتجاجی دہرنے دیئے گئے ہیں، ٹھٹھہ شہر میں بھی نماز ظہرین کے بعد تمام شیعہ تنظیموں کے سربراہ نے مشترکہ احتجاجی ریلی نکالی جو کہ شکرالاہی امام بارگاہ سے پریس کلب ٹھٹھہ تک پہنچی جہاں دہرنا دیا گیا جس کی قیادت سید شاہجھان شاہ اور طالب شاہ شیرازی نے کی، دہرنے کے شرکا سےخطاب کرتے ہوئے زوار آفتاب بھٹی اور مولانا سید سکندر شاہ ہالائی نے کہا کہ دڑو میں تکفیریوں کے مجلس عزا پر حملہ ایک سوچی سمجھی سازش ہےجس کو نہ روکا گیا تو ہم عزادار خود روک سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں ملوث ملزمان کو فوراً گرفتار کیا جائے اور دہشتگردی کے خلاف  ایف آئی آر کاٹی جائے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے دہشت گردوں کے ساتھ مسلسل نرم رویئے کے باعث قوم کو شدید نقصان اٹھا نا پڑ رہا ہے ، جو لوگ ریاست ، آئین ، عوام ، حتیٰ انسانیت کے مخالف ہو ں ان کے ساتھ مذاکرات انسانیت ، آئین اور جمہوری اقدار کے سراسر منافی ہیں ۔ہم ایک مرتبہ پھر انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہیں ، کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات نے حکومتی اقدامات کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے، اس کے پیش نظر سکیورٹی کی موجودہ صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے ، لہٰذا سکیورٹی ادارے مساجد و امام بارگاہوں کی حفاظت سمیت جلوس عزاء کی گزر گاہوں کے تحفظ کے لئے بھی موثر انتظامات عمل میں لائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree