The Latest
وحدت نیوز(ٹھٹھہ) سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے پنجاب حکومت کی جانب سے قائم کمیشن کو مسترد کرتے ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی اعلیٰ سطحی کمیشن قائم کیا جائے۔سانحہ راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں مساجد اور امام بارگاہوں کو نذر آتش کئے جانے کے واقعات کا نوٹس لیا جائے اور سپریم کورٹ کی سربراہی میں کام کرنے والے اعلیٰ سطحی کمیشن کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کیا جائے اور ان تمام واقعات کی تحقیقات منظر عام پر لائی جائے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع ٹھٹھہ کے سیکریٹری جنرل مختار دایو نے یوم عظمت نواسئہ رسول (ص) کے موقع پر دڑو میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔
ان کا کہا تھا کہ جامعہ تعلیم القرآن سے نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کے بارے میں توین آمیز الفاظ ادا کیے گئے جس نے ایسے فتنے کی بنیاد رکھ دی ہے کہ جس کے نتیجے میں ابتک کئی امام بارگاہیں، مساجد اور گھروں کو جلا دیا گیا ہے، کوہاٹ، ہنگو، ملتان، چشتیاں اور بہاولنگر اس کی واضح مثال ہیں جہاں امام بارگاہوں اور علم پاک کو نذر آتش کردیا گیا ہے۔ پورے ملک میں تکفیری گروہ دندناتے پھر رہے ہیں اور جلاو گھراو کر رہے ہیں لیکن انہیں روکنے والا کوئی نہیں۔ سانحہ کی رات راولپنڈی میں چھ مساجد اور امام بارگاہیں جلائی گئیں لیکن وزیرقانون فقط ایک مخصوص مسجد کی بات کر رہے ہیں اور جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد سے نفرت آنگیز خطاب کیسے ہوا؟، انتظامیہ نے کہنے کے باوجود اس مولوی کو کیوں نہ روکا۔ مدینہ مارکیٹ کو آگ کس نے لگائی، ان سب سوالوں کا پتہ لگایا جائے۔
اہل سنت ہمارے بھائی ہیں، ان کے مقدسات کا احترام ہم پر واجب ہے۔ معاشرے میں افتراق کو ہم قرآنی تعلیمات کے خلاف سمجھتے ہیں۔ تیسرا ہاتھ سنی شیعہ کو لڑانا چاہتا ہے۔ راولپنڈی میں ہونے والے فتنے کے آغازکے بارے میں عدالتی کمیشن فیصلہ کرے گا۔ سوشل میڈیا پر اس واقعہ کے حوالہ سے پروپیگنڈا کیا گیا جس کی وجہ سے راولپنڈی میں چھ شیعہ مساجد و امام بارگاہیں جلائی گئیں، جن میں قرآن بھی شہید ہوئے۔ خوش آئند امر ہے کہ راولپنڈی واقعہ میں عزاداروں نے آگ کو بجانے کی کوشش کی اور اسی طرح امام بارگاہوں کو جب آگ لگائی گئی تو ارد گرد کے اہل سنت نے آگ بجائی۔ یہ جھگڑا اور فتنہ شیعہ سنی کا نہیں بلکہ ان فتنہ گروں کا ہے جو نہ دین کے وفادار ہیں اور نہ پاکستان کے۔
میرپوربٹھورو میں بھی ایم ڈبلیو ایم ضلع ٹھٹھہ کے زیر اہتمام ’یوم دفاع عظمت نواسہ رسول (ص)‘‘ کے موقع پر حتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کےرہنما عادل خواجہ نے کی ان کاکہنا تھا کہ آج مملکت خداد اد پاکستان میں بسنے والی بانیان پاکستان کی اولادوں (شیعہ اور سنی مسلمانوں ) نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ آپس میں باہم متحد ہیں جبکہ کانگریسی ایجنٹ اور پاکستان و اسلام کے دشمن مملکت خداداد پاکستانکی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کے لئے گھناؤنی سازشوں میں مصروف عمل ہیں ،ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں ڈرون حملوں سے بڑے ڈرون حملے تکفیری دہشت گردوں کے وہ فتوے ہیں جن میں مسلمانوں کو کافر قرار دیا جاتا ہے جس کی بنیاد پر ملک بھر میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام کیا جاتا ہے، تاہم ایسے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف فی الفور کاروائی ہونی چاہئیے ، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک بھر میں کالعدم دہشت گرد تکفیری ٹولے کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کیا جائے ۔
وحدت نیوز(مشہد المقدس) پاکستان میں ایک سوچے سمجھے منصونے اور سازش کے تحت فرقہ واریت کو ہوا دی گئی ہے، کچھ لوگ شام میں ناکامی کے بعد پاکستان کو شام بنانے کی سازش کر رہے ہیں۔ اس میں حکومت بھی برابر کی شریک ہے ورنہ جب پہلے بھی اسی مسجد ضررار سے فتنہ اٹھتا رہا ہے تو کیوں عاشور والے دن وہاں حکومت کی طرف سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین مشہد کے سیکرٹری جنرل علامہ عقیل احمد خان نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک خاص اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عزاداری کو محدود کرنے کی سازش ہو رہی ہے جس کو کبھی بھی اور کسی طرح کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ہم اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر عزاداری سیدالشہدا (ع)کا تحفظ کرینگے جس کے لئے ہم اپنا سب کچھ لٹانے کو بھی تیار ہیں۔ عزاداری سالہا سال سے جاری ہے اور جاری رہے گی نہ ہی آج تک کوئی جابر اس پر پابندی لگا سکا ہے اور نہ آئندہ لگا سکے گا۔ تاریخ گواہ ہے کہ عزاداری کو ختم کرنے کے لئے بڑے بڑے حکمران آئے لیکن خود تو مٹ گئے۔ آج ان کا نام ونشان بھی باقی نہیں لیکن عزاداری آج بھی باقی ہے اور الحمدللہ بڑھی ہے کم نہیں ہوئی اور آئندہ بھی پہلے سے زیادہ ہو گی۔
اُنہوں نے کہا کہ آج حسینت کی اور یزیدیت کی پہچان بہت آسان ہو چکی ہے، پورا سال ہرطرح کے جلسے جلوس ہوتے ہیں مجرے ہوتے ہیں نائٹ کلب چلتے ہیں فحاشی کے اڈے موجود ہیں لیکن ان کے خلاف یہ لوگ کبھی نہیں بولتے اور نہ بولیں گے لیکن ان کی دشمنی شیعہ نہیں ورنہ شیعہ تو اسی ملک میں رہتے اور بستے ہیں ان سے مخالفت ہوتی تو ان سے پورا سال لڑتے۔ بلکہ ان کی دشمنی حسین علیہ السلام سے ہے تبھی تو یہ لعنتی لوگ یا تو میلاد النبی کے جلوسوں پر اٹیک کرتے ہیں یا عزاداری کے جلوسوں پر جس سے نبی اکرم (ص )اور اہل بیت کے دشمنوں کی پہچان بہت واضح ہو چکی ہے اور ان دشمنان دین کے چہرے ظاہر ہو چکے ہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) جلوس چاہے میلاد النبی (ص) کے ہوں یا عزاداری سید الشہداء علیہ السلام کے، کسی بھی طرح کی پابندی کا تصور بھی محال ہے چونکہ یہ جلوس ہمارے عقیدے کا حصہ ہیں۔ وہ مسلمان جو نبی کریم (ص) سے عشق رکھتے ہیں اور ان کے نام پر مر مٹنے کے لیے تیار ہیں، اسی طرح جو امام حسین علیہ السلام سے عشق رکھتے ہیں اور ان کے نام اور ان کے پیغام پر مر مٹنے کے لیے تیار ہیں، وہ اس طرح کی پابندیوں کے حوالے سے سوچنا بھی اپنے لیے گناہ عظیم سمجھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں شیعہ سنی علماء نے مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ محمد امین شہید اور علامہ حیدر علوی سمیت شیعہ سنی کئی علماء مشترکہ نیوز کانفرنس میں موجود تھے۔ علماء کا کہنا تھا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جو لوگ فرقہ پرست اور فتنہ پھیلاتے ہیں، شیعہ اور سنی کے نام پر لوگوں کو بہکاتے ہیں، ان کو اسلامی کمیونٹی سے الگ دیکھنا چاہیئے، ان سے ہمارا تعلق نہیں ہے۔
علماء کا کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی کسی مسلمان کا کام نہیں ہے بلکہ یہ کسی غیر مسلم کی کارروائی ہے۔ اس پر ہم سب متفق ہیں اور یہ بات بھی کہتے ہیں کہ مسلک اہل سنت و الجماعت کے نام کو کئی لوگ استعمال کر رہے ہیں۔ بنیادی طور پر دو نام دیوبندی اور بریلوی کے نام الگ الگ ہیں۔ مسلک بریلوی الگ ہے اور دیوبندی مسلک والے سنی الگ ہیں۔ اس کو اکٹھا استعمال کرنا اس لیے درست نہیں ہے کہ اہل سنت والجماعت جو بریلوی مکتب فکر کے لوگ ہیں، ان میں اس کا کوئی بنیادی طور پر کردار نہیں ہے اور وہ اپنا نام استعمال کرنے سے پہلے اپنے مسلک کو واضح کرتے ہیں۔ علامہ محمد امین شہیدی کا کہنا تھا کہ جمعہ کو یوم عظمت نواسہ رسول (ص) کے طور پر منایا جائیگا۔
دیگر ذرائع کے مطابق، شیعہ اور سنی علما ء نے کل جمعہ کو یوم احتجاج کی بجائے یوم امن منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ راولپنڈی میں بیرونی طاقتیں ملوث ہیں اس لیے ملک کو باہمی اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔ اسلام آباد میں مشترکا نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مجلس وحدت المسلمین کے رہنما علامہ امین شہیدی اور سنی تحریک کے رہنما علامہ حیدر علوی نے کہا کہ جمعے کو پورے ملک میں یوم امن منایا جائے گا، ملک میں آج امن کی جتنی ضرورت ہے پہلے کبھی نہ تھی۔ انہوں نے سانحہ راولپنڈی کی انکوائری کمیٹی کے سربراہ کے طور پر وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے نام کو مسترد کر دیا اور کہا کہ وہ غیرجانبدار نہیں بلکہ کالعدم تنظیموں سے تعلقات کا پس منظر رکھتے ہیں۔ شیعہ، سنی علماء نے کہا کہ مسجد کے اندر اور باہر ہونے والے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔
وحدت نیوز( پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی شوریٰ عالی کے رکن اور امامیہ رابطہ کونسل پشاور کی سپریم کونسل کے رکن علامہ سید جواد حسین ہادی نے کہا ہے کہ وطن عزیز کا امن تباہ کرنیوالے آج احتجاج کا بہانا ڈھونڈ رہے ہیں، اگر ہماری املاک، مساجد یا امام بارگاہوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو ہم اپنے دفاع کا حق مخفوظ رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امامیہ رابطہ کونسل پشاور کے سربراہ میجر (ر) سید حسنین حیدر کاظمی اور علامہ ارشاد خلیلی بھی ان کے ہمراہ تھے، علامہ سید جواد ہادی کا کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی پر جس قدر افسوس اور غم کا اظہار کیا جائے کم ہے۔ اور یہ سب اسلام دشمن عناصر کا کیا دھرا ہے، جو اسلام اور پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری کے تمام جلوس حکومت کی جانب سے لائسنس یافتہ ہیں اور اس لائسنس میں جلوس کے اوقات کا تعین بھی حکومت کی جانب سے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کے جو بھی محرکات ہیں ان کو جاننے کیلئے عدالتی ٹریبونل قائم کیا جا چکا ہے، جو اس سانحہ پر تفیش کرکے رپورٹ پیش کرے گا۔ انہوں نے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کی توجہ پشاور کے حالات اور چند عناصر کی بلااشتعال کارروائیوں کی جانب مبذول کرانا چاہتا ہوں، ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ایک کالعدم جماعت کی جانب سے کل نماز جمعہ کے بعد پشاور شہر میں ایک احتجاجی جلوس نکالا جائے گا، واضح ہو کہ اس جلوس کے لئے مولانا اسماعیل درویش کی جانب سے باقاعدہ پملفٹ مختلف مساجد اور مدرسوں میں تقسیم کئے جا چکے ہیں، جن میں عوام الناس کو اشتعال دلایا گیا ہے۔ اور جس سے اس بات کا قوی امکان ہے کہ نقص امن کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم پرامن شہری ہیں اور دین اسلام اور مملکت پاکستان ہمیں ہر شے سے زیادہ عزیز ہے۔
علامہ جواد ہادی نے کہا کہ ہم کسی بھی قسم کے حالات میں امن و امان اور صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے، لیکن ہم یہ بھی واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اگر ہماری مساجد، امام بارگاہوں اور دیگر املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو ہم دفاع کے لئے تیار ہیں اور کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ ایک پرامن اور مہذب ملت ہے، اسلام، عزاداری اور مملکت پاکستان ہمیں ہر شے سے زیادہ عزیز ہے۔ ہم الیکڑانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے حکومتی ارباب اختیار، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے اعلیٰ افسران کو یہ باور کرا دینا چاہتے ہیں کہ ایسے شر پسند عناصر کو لگام دی جائے اور اشتعال انگزی سے روکا جائے، جو بلاوجہ عوام الناس کو ورغلا کر اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ بعد ازاں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے علامہ جواد ہادی نے کہا کہ جن لوگوں نے پاکستان کو تباہ و برباد کر دیا آج اُن دہشت گردوں سے مذاکرات کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہی لوگوں نے فوج پر حملے کئے، مساجد، امام بارگاہیں اور بازار ان سے محفوظ نہیں۔ آج وہ بہانا ڈھونڈ کر احتجاج کر رہے ہیں اور انہی احتجاجات میں ان لوگوں نے کوہاٹ، ملتان، ہنگو، چشتیاں، بہالپور اور راولپنڈی میں املاک، بازار مساجد اور امام بارگاہوں کو جلایا۔ مگر اس کے باوجود حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ واضح طور پر کہنا چاہتے ہیں کہ اگر ہماری املاک، مساجد یا امام بارگاہوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو ہم اپنے دفاع کا حق مخفوظ رکھتے ہیں۔ اس موقع پر امامیہ رابطہ کونسل پشاور کے سربراہ میجر (ر) سید حسنین کاظمی نے کالعدم سپاہ صحابہ کے رہنماء اسماعیل درویش کی جانب سے اشتعال انگز پملفٹ تقسیم کرنے کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ انتظامیہ اسماعیل درویش کے خلاف کارروائی کرے۔ انہوں نے چیف جسٹس پشاور ہائیکوٹ سے بھی مطالبہ کیا کہ اسماعیل درویش ایک افغانی باشندہ ہے، اس کے خلاف ازخود نوٹس لے کر اس کی اشتعال انگزی کو روکا جائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) سانحہ راولپنڈی کے بعد پیدا شدہ صورتحال ، سید الشہداء امام حسین (ع) کی شان اقدس میں ہو نے والی گستاخی ، مساجد ،امام بارگاہوں و علم حضرت عباس (ع) کی بے حرمتی اور بیرونی ایجنڈے پر کارفرما تکفیری دہشت گردوں کی درندگی کے خلاف اور ملک میں قیام امن کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ۲۲ نومبربروز جمعہ ملک بھر میں یوم عظمت نواسئہ رسول (ص) منایا جائے گا، اس سلسلے میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹریٹ سے تمام اضلاع کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد ، تمام اضلاع جامع مساجد اور پریس کلب کے باہر پر امن احتجاجی مظاہروں اور امن واک کا اہتمام کریں ،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تمام محب وطن شیعہ سنی عوام سے اپیل کی ہے کہ یوم عظمت نواسئہ رسول (ص)کے موقع پر اپنے گھروں سے باہر نکلیں اور سید الشہداء نواسئہ رسول (ص) سے اپنے حقیقی عشق و محبت کو ثبوت دیتے ہو ئے ، امن دشمن ، اسلام دشمن اور رسول(ص) اور آل رسول (ص)کے مخالفین سے اظہار برائت کریں ۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین ملتان کے زیراہتمام ''آل پارٹیز امن اکانفرنس''ملتان کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔ امن کانفرنس میں صوبائی وزیرجیل خانہ جات ومسلم لیگ کے رہنما چوہدری عبدالوحید آرائیں، سابق ایم این اے شیخ طارق رشید، ممبر اسلامی نظریاتی کونسل مفتی غلام مصطفی رضوی، مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدارحسین نقوی، انجمن تحفظ عزادری کے صدر الحاج شفقت حسنین بھٹہ، بزرگ تاجر رہنما خواجہ شفیق احمد، مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری تربیت علامہ اعجاز حسین بہشتی، مرکزی رہنمایافث نویدہاشمی، جماعت اہلسنت ملتان کے ناظم صاحبزادہ مطیع الرسول، پاکستان سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے مطلوب بخاری، تحریک منہاج القرآن کے امیر میجر(ر)اقبال چغتائی، پاکستان عوامی تحریک کے میڈیا کوارڈینیٹر رائو عارف رضوی، پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنمانفیس احمد انصاری، پاکستان تحریک انصاف کے رہنمابیرسٹر وسیم بادوزئی، جماعت اسلامی کے رہنما حافظ محمد اسلم، سینیئرصحافی وملتان پریس کلب کے نائب صدر مظہرجاوید، سینئرنائب صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن مہرنصیرتھہیم، انجمن لائسنسداران ملتان کے رہنماسید اسد عباس بخاری، متحدہ قومی موومنٹ کے سید وصیح حیدر، ذیشان حیدر، انجمن لائسنسداران ملتان کے صدر سید اصغر عباس نقوی، تحریک صوبہ ملتان کے چیئرمین رانا تصویراحمد، مستقبل پاکستان کے صدر وسیم فاروقی، مسلم لیگ ن کے رہنما اطہرممتاز، تاجر رہنماسلطان محمود ملک، مہر شاکر احمد، ایپکا کے رہنمامحمد عباس صدیقی، مہرسخاوت علی، اسلامک میڈیافائونڈیشن کے کوارڈینیٹر محمد علی رضوی، فلسطین فائونڈیشن ملتان کے ترجمان ثقلین نقوی ودیگرنے شرکت کی۔
امن کانفرنس میں مذہبی وسیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے رہنمائوں نے امن وامان کی صورتحال کو بہتر رکھنے کے لیے (9)نکاتی مشترکہ اعلامیہ میں کہا کہ ملتان شہر کے پُرامن ماحول کو سبوتاژ کرنے کرنے کی گہری سازش ہے جن میں ملک دشمن عناصر ملوث ہیں۔ اہلبیت، ازدواج مطہرات، صحابہ کرام، کا احترام ہر مسلمان پر واجب ہے اور ان کی توہین کرنا قطعی حرام اور قابل تعزیرجُرم ہے ملک بھر میں مذہب کے نام پر دہشت گردی اور قتل وغارت گری کو اسلام کے خلاف سمجھتے ہیں اور اس کی پُرزور مذمت کرتے ہیں۔ گزشتہ ایام میں ملتان میں پیداہونے والے کشیدہ حالات کی پُرزور مذمت کرتے ہیں۔
ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ملتان میں کشیدہ حالات پیداکرنے والے سازشی عناصر کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ آل پارٹیز امن کانفرنس اس بات کا بھی اعلان کرتی ہے کہ ایسی تقریر وتحریر سے بھی گریز کیا جائے جن کی وجہ سے کسی بھی مکتب فکر کی دل آزاری ہو اور اشتعال پھیلے۔ تمام مسلمان خواہ وہ کسی بھی فرقے سے تعلق رکھتے ہوں قابل احترام ہیں لہذا کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ کسی دوسرے فرقے کے مسلمانوں کی دل آزاری کرے۔ تمام مکاتب فکر کے مقامات مقدسات، عبادت گاہوں، مساجد، امام بارگاہوں کا احترام کیا جائے اور ان کا تحفظ کیا جائے۔ اسلام پیار، محبت، امن وآشتی کا دین ہے۔ آپس میں رواداری اور پیار ومحبت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے علماء عمائدین اور ملک کے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین صوبہ گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل علامہ شیخ نیئرعباس مصطفوی کی زیر قیادت ایک وفد نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ سے ملاقات کی ،اس موقع پر علامہ نیئر عبا س کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت خاص کر رانا ثنا ء اللہ عزاداروں کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کے ذریعے پاکستان بھر میں فرقہ واریت کو فروغ دینے کے ایجنڈے پر گامزن ہیں۔ چونکہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد ان کی توپوں کا رخ پنجاب حکومت کی طرف ہوا ہے جس سے خوف زدہ ہوکرپنجاب حکومت اور ن لیگ طالبان کے حملوں کا رخ اہل تشیع کی جانب موڑنے کی بھونڈی کوشش کررہی ہے جس سے ملت تشیع پاکستان کبھی بھی خوفزدہ نہیں ہوگی چونکہ ملت تشیع ایک شہید پرور ملت ہے۔ نیز راولپندی میں مقیم گلگت بلتستان کے طالب علموں اور کاروباری حضرات کو جان بوجھ کر تنگ کیا جارہا ہے جس سے گلگت بلتستان میں مسلم لیگ ن کو سیاسی طور پر بہت نقصان آٹھانا پڑیگا۔ وزیر اعلیٰ ہمارے خدشات کو پنجاب حکومت کے گوش گزار کرے اور انہیں ایسی حرکتوں سے باز رکھے۔
وحدت نیوز(حیدرآباد) ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ راولپنڈی کے سانحہ کے بارے میں علامہ امین شہیدی، علامہ ساجد علی نقوی، مولانا سمیع الحق، لیاقت بلوچ، حافظ محمد سعید، سینٹر سراج الحق سمیت دیگر اکابرین اور قائدین سے رابطے اور ان سے فرقہ وارانہ آگ بجھانے کےلئے مشورے ہوئے سب کی متفقہ رائے یہ تھی کہ یہ سانحہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی بین الاقوامی سازش کا ایک حصہ ہے، مصر اور شام میں جو فرقہ واریت کی آگ بھڑکائی جارہی ہے یہ اسی عالمی سازش کی ایک کڑی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین حیدرآباد کے سیکریٹری جنرل علامہ امداد نسیمی ، جماعت اسلامی کے عبدالوحید قریشی، م، شیعہ علماء کونسل کے آغا محمد قمرانی، جمعیت علماء پاکستان کے ڈاکٹر محمد یونس دانش سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ پاکستان کے محب وطن عوام کا فرض بنتا ہے کہ وہ اس نازک موقع پر اپنے اتحاد سے اس سازش کو ناکام بنادیں۔ ملی یکجہتی کونسل نے جو ضابطہاخلاق علامہ شاہ احمد نورانی کی قیادت میں بنایا تھا تمام مسالک کے لوگ اس پر متفق ہیں اور باہم اتفاق و اتحاد سے رہتے ہیں بالخصوص محرم سے قبل ملی یکجہتی کونسل کی طرف سے ملک کے مختلف حصوں میں اتحاد امت کانفرنسیں منعقد ہوئیں جس میں تمام مسالک کے علماء اور قائدین اور عوام نے ایک ساتھ شرکت کرکے باہم اتفاق و اتحاد کا ثبوت دیا لیکن بعض شرپسند غیر ملکی ایجنٹوں کو یہ اتحاد پسند نہیں آیا اور انہوں نے راولپنڈی میں فرقہ وارانہ تعصبات کی آگ بھڑکا کر پورے ملک کو اس آگ میں جھوکنے کی سازش کی، اس واقعہ پر جن شرپسندوں نے مساجد، مدارس، امام بارگاہوں اور مارکیٹوں کو جلایا اور بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ ایک ایک دہشت گرد کو پکڑے اور اس کو کیفر کردار تک پہنچائے، ایسے عناصر کے خلاف حکمراں پہلے بھی مصلحت کا شکار ہوتے رہے ہیں اور دہشت گردوں کی سرپرستی کرتے رہے ہیں جس کی وجہ سے اس قسم کے سانحات رونما ہوتے رہتے ہیں، محض عدالتی کمیشن قائم کرنے سے کام نہیں بنے گا۔
صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کا مزید کہنا تھا کہ اگر حکمراں واقعی ملک میں حقیقی امن کے خواہاں ہیں تو ان کو اس سازش کے پیچھے جو ہاتھ کار فرما ہیں ان کو بے نقاب کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بدامنی، خونریزی، لاقانونیت کو فروغ دینے والوں کو قانون کی گرفت میں لانا ہوگا اور قرار واقعی سزائیں دے کر عبرت کا نشان بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی سے پنجاب حکومت کی ناہلی تو کھل کر سامنے آگئی تھی لیکن بعد میں صوبائی حکومت کی بے بسی بھی ظاہر ہوگئی کہ وہ اس آگ کو دیگر شہروں میں پھلنے سے نہ روک سکی اور اس سے زیادہ وفاقی حکومت کی بے حسی بھی ظاہر ہوگئی کہ ملک آگ میں جلتا رہا اور وزیراعظیم کو اپنا غیر ملکی دورہ مختصر کرکے واپس آنے کی توفیق نہیں ہوئی، ہم ہائی کورٹ کے جج کی نگرانی میں قائم ہونے والے کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس واقعہ کا باریک بینی سے جائزہ لے اور اس کے اصل محرکات کو سامنے لائے اور حکومت صرف فیکٹ فائینڈنگ کمیشن کی رپورٹ تک محدود نہ رہے بلکہ عدالتی کمیشن اور فیکٹ فائینڈنگ کمیشن کی رپورٹوں کی روشنی میں بلا امتیاز اور جلد اس واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرکے مجرموں کو جلد کیفر کردار تک پہنچائے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے گذشتہ روزمجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضارضوی سے ملاقات کی۔علمدار روڈ کوئٹہ میں آغا رضا کی رہائش گا ہ پر ہو نے والی اس ملاقات میں صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے آغا سید محمد رضا کی مرحومہ خالہ کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مغفرت کیلئے دعاکی۔ رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے صوبائی وزیر داخلہ کا فاتحہ خوانی کیلئے آنے پر شکریہ ادا کیا۔ ملاقات کے دوران کوئٹہ سمیت صوبے کی مجموعی صورتحال کے بارے میں بھی مختصر گفتگو کی گئی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے وفد کے ہمراہ بنی گالہ میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ملاقات کی جس میں سانحہ راولپنڈی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔وفد میں مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی، علامہ شفقت شیرازی، مرکزی رہنماء فضل عباس نقوی اور نثار فیضی بھی شریک تھے۔اس موقع پر تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی ، صوبائی صدر اعجازچودھری اور شہزاد سلیم بھی موجود تھے۔ ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق، دونوں جماعتوں کے سربراہان نے سانحہ راولپنڈی کو بیرونی قوتوں کی سازشوں کا نتیجہ قرار دیا۔ بیان کے مطابق، راولپنڈی کا سانحہ راولپنڈی انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے، پنجاب حکومت زمہ داران کو فوری برطرف کرے،جمعہ کے روز ہونے والے احتجاجات کو پرامن ہونا چاہیے۔ دونوں جماعتوں نے ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کی ہے اور قومی سلامتی کی بقاء کو دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا عزم کیا۔