وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے جنرل سیکرٹری علامہ عبد الخالق اسدی نے کہا کہ عاشورہ کے دن رونما ہونے والے واقعات منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہیں۔ کینوکہ عاشورہ کے دن روالپنڈی میں جو کچھ ہوا اس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ دہشتگرد تنظیموں کے عناصر نے پہلے سے ہی یہ طے کر رکھا تھا کہ انہیں امام بارگاہوں، مساجد اور شیعہ مسلمانوں کے گھروں کو آگ لگانی ہے اور انہوں نے اپنے منصوبے کے مطابق عمل بھی کیا۔ علامہ اسدی نے مزید کہا کہ راولپنڈی میں مشہور و معروف قدیمی امام بارگاہ اور درجنوں رہائشی مکانات کو آگ لگائی گئی۔ جبکہ مسجد کے متولی کو اس کے گھر والوں سمیت شہید کرنے کی کوشش بھی کی گئی مگر مقامی اہلسنت افراد نے اپنی جان پر کھیل کر اہل تشیع خاندانوں کی جانیں بچائیں۔ اسی طرح فساد کے دوران عزاداروں کی جانب سے چند سنی بھائیوں کی جانیں بچائی گئیں۔ یہ بات پاکستان میں اہل سنت اور اہل تشیع مسلمانوں کے درمیان باہمی ہم آھنگی کا مظہر ہے اور انہوں نے یہ بات ثابت کر دی کہ ملک میں سنی اور شیعہ مسلمانوں کے درمیان کسی بھی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ پنجاب کے مختلف شہروں سے اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ امام بارگاہوں، مساجد اور شیعہ مسلمانوں کی املاک کو آگ لگائی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پنجاب کے ضلع بہاولنگر کے علاقے چشتیاں میں شیعہ مسلمانوں کی کئی دکانیں نذر آتش کر دی گئی ہیں، جھنگ میں کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے اپنے کارندوں کو اسلحہ کے ساتھ مرکز میں جمع ہونے کا اعلان کیا جاتے رہے ہیں، جبکہ ملتان میں بھی حالات کشیدہ ہو چکے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کے شہر راولپنڈی میں گزشتہ روز یوم عاشورہ کے جلوس کے دوران ماتمی دستے پر پتھراو اور فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے تھے جبکہ شہر میں حالات انتہائی کشیدہ ہونے کے باعث کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔