The Latest
تحریک بیداری امت رسول کے’’اجتماع امت رسول‘‘ میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی رہنماؤں کی شرکت نے اتحاد کے خلاف ہونے والے پروپیگنڈے کو ناکام بنا دیا۔ اس سے قبل یہ افواہیں پھیلائی جا رہی تھیں کہ مجلس وحدت مسلمین نے اس اجتماع کا بائیکاٹ کر دیا ہے جبکہ کچھ اور جماعتوں کے حوالے سے بھی سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ جاری تھا۔
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی اور صوبائی رہنماؤں میں ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کی قیادت میں علماء کا وفد اپنے کارکنوں کے ہمراہ اجتماع امت رسول میں شریک ہوا۔ علامہ عبدالخالق اسدی کے ہمراہ آنے والوں میں علامہ ابوذر مہدوی، علامہ اعجاز حسین بہشتی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ اصغرعسکری، علامہ صادق رضا تقوی اور دیگر علما شامل ہیں۔
دوسری جانب ایم ڈبلیو ایم کے میڈیا ایڈوائزر مظاہر شگری بھی پنڈال میں موجود ہیں اور میڈیا کے افراد کو ڈیل کر رہے ہیں جس کے بعد مخالفین کا یہ تاثر دم توڑ گیا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے آغا جواد نقوی کیساتھ اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب آئی ایس او پاکستان کے کارکنوں کی بھی کثیر تعداد کانفرنس میں شریک ہے جبکہ اہلسنت رہنماؤں نے بھی اپنی شرکت سے کانفرنس کو اتحاد امت کا مظہر بنا دیا ہے۔
اس وقت کانفرنس کی کارروائی نماز ظہرین کی وجہ سے روک دی گئی ہے، نماز و طعام کے بعد کانفرنس کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کر دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ کانفرنس کی صدار ت جامعہ عروۃ وثقیٰ کے پرنسپل اور ممتاز عالم دین علامہ سید جواد نقوی کر رہے ہیں۔ جامعہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ کانفرنس دشمنان رسول کے خلاف ہے اور ان کے نمک خوار اس کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں جو کہ ناکامی وذلت سے ہی دوچار ہوں گے۔
لاہور کے ناصر باغ میں تحریک بیداری امت رسول ص کے زیراہتمام اجتماع امت رسول شروع ہو چکا ہے جس میں شرکاء کی بڑی تعداد قافلوں کی صورت میں شریک ہو رہی ہے۔ کانفرنس کے شرکاء سے علماء کےخطابات کا سلسلہ جاری ہے جبکہ امریکہ مخالف ترانے بھی پیش کئے جا رہے ہیں۔
کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے کالعدم تنظیم کے امیر سمیت 7 ملزمان کو 13 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر سی آئی ڈی پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمان کو سی آئی ڈی پولیس نے منگھوپیر کے علاقے سے گرفتار کیا تھا، گرفتار ملزمان میں بابر، فہیم الحق عرف بہاری، طاہر عرف موٹا، محمد عابد، محمد عارف، عنایت اللہ اور محمد رفیق شامل ہیں۔ کراچی سی آئی ڈی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے امیر سمیت سات مبینہ دہشت گردوں نے17 کے قریب شعیہ علماء اور اہم شخصیات کو قتل کرنے کے منصوبے کا اعتراف کیا ہے۔
کراچی سے میڈیا رپورٹ کے مطابق گرفتار ہونے والے دہشتگردوں نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ انہوں نے کراچی میں جعفریہ الائنس کے سربراہ اور سابق سینیٹر علامہ عباس کمیلی، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ حسن ظفر نقوی، مولانا مرزا یوسف حسین اور پیپلزپارٹی کے سینیٹر فیصل رضا عابدی سمیت اھم شعیہ شخصیات کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ واضح رہے کہ سی آئی ڈی پولیس نے گذشتہ روز کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے امیر سمیت سات مبینہ دہشت گردو ں کو کراچی سے گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 125 کلو دھماکا خیز مواد، سات خودکش جیکٹ، راکٹ لانچراور بھاری مقدار میں دیگر اسلحہ برآمد کرکے ان سے تفتیش شروع کی۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمان کراچی سینٹرل جیل اور اسکول بس پر حملے کی منصوبہ بندی بھی کررہے تھے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ دہشت گرد کب عدالت کے سامنے سے بھاگ جاتے ہیں یا پھر عدالت انہیں عدم ثبوت کے بہانے سے کب رہا کرتی ہے یا پھر اپر سے آڈر کب آتا ہے کہ انہیں رہا کردو کیونکہ کبھی بھی کسی پکڑے گئے دہشت گرد کو سزا تو دینا ہی نہیں ہے ان کو شاید اس لئے پکڑا ہے تاکہ پچیس شیعہ شخصیات کے قتل کی لسٹ کا ملبہ ان کے سر ڈالا جائے ۔۔۔
کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے کالعدم تنظیم کے امیر سمیت 7 ملزمان کو 13 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر سی آئی ڈی پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمان کو سی آئی ڈی پولیس نے منگھوپیر کے علاقے سے گرفتار کیا تھا، گرفتار ملزمان میں بابر، فہیم الحق عرف بہاری، طاہر عرف موٹا، محمد عابد، محمد عارف، عنایت اللہ اور محمد رفیق شامل ہیں۔ کراچی سی آئی ڈی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے امیر سمیت سات مبینہ دہشت گردوں نے17 کے قریب شعیہ علماء اور اہم شخصیات کو قتل کرنے کے منصوبے کا اعتراف کیا ہے۔
کراچی سے میڈیا رپورٹ کے مطابق گرفتار ہونے والے دہشتگردوں نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ انہوں نے کراچی میں جعفریہ الائنس کے سربراہ اور سابق سینیٹر علامہ عباس کمیلی، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ حسن ظفر نقوی، مولانا مرزا یوسف حسین اور پیپلزپارٹی کے سینیٹر فیصل رضا عابدی سمیت اھم شعیہ شخصیات کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ واضح رہے کہ سی آئی ڈی پولیس نے گذشتہ روز کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے امیر سمیت سات مبینہ دہشت گردو ں کو کراچی سے گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 125 کلو دھماکا خیز مواد، سات خودکش جیکٹ، راکٹ لانچراور بھاری مقدار میں دیگر اسلحہ برآمد کرکے ان سے تفتیش شروع کی۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمان کراچی سینٹرل جیل اور اسکول بس پر حملے کی منصوبہ بندی بھی کررہے تھے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ دہشت گرد کب عدالت کے سامنے سے بھاگ جاتے ہیں یا پھر عدالت انہیں عدم ثبوت کے بہانے سے کب رہا کرتی ہے یا پھر اپر سے آڈر کب آتا ہے کہ انہیں رہا کردو کیونکہ کبھی بھی کسی پکڑے گئے دہشت گرد کو سزا تو دینا ہی نہیں ہے ان کو شاید اس لئے پکڑا ہے تاکہ پچیس شیعہ شخصیات کے قتل کی لسٹ کا ملبہ ان کے سر ڈالا جائے ۔۔۔
5 اکتوبر کو مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کی۔ اجلاس میں مجلس وحدت کی مرکزی کابینہ کے تقریباً تمام افراد موجود تھے۔اجلاس 4 سے 5 گھنٹے جاری رہا۔
غیر رسمی خبر کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے عہدہ داران نے مرکزی آفس اسلام آباد اور صوبائی آفس کی کارکردگی کا جائزہ لیا ۔ اور صوبائی کابینہ کی فعالیت کے حوالے سے بحث کی۔ 15 شعبہ جات کے مرکزی سیکرٹریز کی حکمت عملی اور شعبہ جاتی پروگرام کے حوالے سے خصوصی بات چیت ہوئی۔
شہید ناموس رسالت کے چہلم کے حوالے سے وضع فیصلہ کیا گیا کہ پورے پاکستان میں رسول خداؐ کے اس عاشق کی یاد کو شایان شان طریقے سے منانے کےلیے اقدامات کیے جائیں گے۔ شہید علی رضا تقوی کی شہادت نے ناموس رسالتؐ کی محافظت کا حق ادا کیا۔شہید ملت تشیع کا فخر ہیں۔
اسلام آباد میں ہونے والا یہ اجلاس اس عنوان سے بھی اہمیت رکھتا ہے کہ وطن عزیز پاکستان میں موجود حالات اور شیعہ نسل کشی کے خلاف حکمت عملی پر غور و فکر کیا گیا۔ اور گئی اہم فیصلہ جات بھی کئے گئے۔۔
پریس کانفرنس
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔
’’یُرِیدُوْنَ لِیُطْفِءُوْا نُورَ اللّٰہِ بِاَفْوَاہِہِمْ وَاللّٰہُ مُتِمُّ نُورِہِ وَلَو کَرِہَ الْکَافِرُوْنَ‘‘
’’یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اپنے منہ(کی پھونکوں )سے اللہ کے نور کوبجھادیں اوراللہ اپنے نورکو پوراکر کے رہے گاخواہ کفار برا مانیں۔‘‘
( الصّف ، آیۃ۸)
محترم صحافی حضرات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
سب سے پہلے ہم مجلس وحدت مسلمین پاکستان ،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، علماء امامیہ، مدارس دینیہ کی جانب سے آپ احباب کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ ہماری دعوت پر یہاں تشریف فرما ہیں۔البتہ یہ دعوت اور مسئلہ ہمارا مشترکہ ہے بلکہ پوری اُمت مسلمہ کا ہے۔
محترم برادران!
جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ پست ترین انسانوں کی طرف سے اس کائنات کی مقدس ترین ہستی سرورِ دو عالم، سردارِ انبیاء،ختم المرسلین، حبیبِ خدا حضرت محمد مصطفی ﷺ کی بارگاہ میں جو توہین واہانت آمیز عمل انجام دیاگیا ہے اس سے تمام مسلمانوں کے دل زخمی ہیں،لیکن مقامِ شکر ہے کہ اُمت مسلمہ نے بے حسی کاثبوت نہیں دیا۔الحمدللہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں سب سے پہلے اس ناپاک جسارت پربھر پور ردعمل کا اظہار کیا اورپاکستان کی سرزمین پرناموس رسالت کے نام پر پہلا شہید پیش کر کے ثابت کر دیاکہ فقہ جعفریہ ناموس رسالت پراپنی جان قربان کرنے کو حیات جاودانی سمجھتے ہیں۔آج ہمیں یہ سعادت بھی حاصل ہے کہ پاکستان میں تحریک بیداری امت مصطفی ؐ کی تحریک کا آغاز کر کے امت مسلمہ کو ایک پرچم تلے جمع ہونے کا موقع دیا جس کی مثال آپ کے سامنے بیٹھی شخصیات ہیں۔
محترم صحافی حضرات!
آج ضرورت ہے کہ ان سازشوں کو جوایک تسلسل کے تحت یہاں پہنچی ہیں فقط فلم بنانے والے پروڈیوسر اوراداکاروں کی مذمت تک محدود نہ رکھاجائے بلکہ اصل دشمن کی طرف متوجہ ہونا اوراس کا مقابلہ ضروری ہے۔
جیسا کہ ہم سب آگاہ ہیں کہ ان افسوسناک اورقابل مذمت اقدامات کا ذمہ دار امریکہ ہے اوراُس کی آلہ کارشیطانی طاقتیں ہیں،پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں اس بڑے شیطان کے خلاف شدید ترین نفرت موجود ہے تاہم اس نفرت کے باوجود ہمارا ملک امریکی چنگل میں گرفتار ہے ہماری حکومت، پاکستانی سرزمین کے سیاہ وسفید کامالک امریکہ بناہواہے،ہماری زمین،فضا اور سمندر سب پر قابض ہے۔ضرورت ہے کہ ہم سب مل کر جس میں میڈیا کا بھی اہم کردار ہے امریکہ کے خلاف موجود نفرت سے استفادہ کرتے ہوئے قوم کو مقدساتِ اسلامی کی توہین اور اپنے پیارے رسول ﷺ کہ جو ہمارے جان و مال سے کہیں زیادہ اہم ہیں اُن کی اہانت پر پوری قوم کو امریکہ کے خلاف متحد کریں۔
اوراس شرمناک اورقابل مذمت اقدام پرفقط احتجاج کی بجائے امریکہ اور اُس کے حواریوں کے خلاف تحریک کاآغاز کریں،یہی وہ راہ ہے جس سے ہم اصلی دشمن کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور اتحاد واخوت کی نعمت سے آراستہ ہوکر تمام اسلامی مقدسات اور حرمتِ رسول اسلام ﷺ کا دفاع کرسکتے ہیں اوردشمن کی سازشوں کوناکام بناسکتے ہیں۔
محترم حضرات!
اس اہم ترین مسئلہ اور سنگین صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے کہ اس کے پس پردہ دشمن کے بے نقاب کرکے اُس کے خلاف قوم کو متحد کیاجائے۔اسلامی مقدسات خصوصاً تکریم وعزت پیغمبر اسلام ﷺ کے دفاع کی ذمہ داری ادا کریں تاکہ امریکہ اوراستعمار کے چنگل سے اپنی سرزمین اورملک کوآزاد کراسکیں۔ملتِ اسلامیہ کی چند تنظیموں اوربعض علمائے وزعماء کے ساتھ مل کر یہ فیصلہ کیا ہے کہ ایسے وقت میں جب دشمن اور ہمارے حکمران رسمی احتجاج کو سردخانے کی نظر کرنے کے متمنی ہیں،ایک بھرپور تحریک کاآغاز کیاجائے۔جس کے پہلے مرحلہ میں پاکستان کے دل لاہور میں ایک عظیم الشان اجتماع بعنوان’’اجتماعِ اُمت رسول اللہ ﷺ‘‘ کے عنوان سے منعقد کیاجارہاہے جس میں تمام اسلامی مسالک، مدارس، تنظیموں، شخصیات، علماء وزعماء،طلاب اور ملت پاکستان کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے یہ اجتماع 7اکتوبر بروز اتوار صبح 10بجے ناصر باغ لاہور میں منعقد ہوگا،اس کے آخر پر اُخوتِ بین المسلمین اور برا ء ت از مشرکین ریلی کااہتمام کیا جائے گا جوکہ ناصر باغ سے پنجاب اسمبلی تک ہوگی۔
ہم اس پہلے مرحلے میں پنجاب اور سرحد کے غیور مسلمانوں سے تاریخ ساز شرکت کیلئے ملتمس ہیں،آزاد میڈیا اس سلسلے میں اپنا کردار ضرور اداکرے،مرد وخواتین وبچوں کی اس تحریک کو’’تحریک بیدارئ اُمت مصطفی ﷺ‘‘ سے منسوب کیاگیاہے۔
ہم مقامی انتظامیہ اور پنجاب حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ اس پرشکوہ،باوقار وباعظمت اجتماع میں رکاوٹ ڈالنے سے گریز کرے گی اوراہم ترین مسئلہ میں ضروری تعاون کرے گا۔
آخر میں ایک بار پھر آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ اس پریس کانفرنس میں تشریف لائے۔
شرکا ء پریس کانفرنس:
علامہ عبدالخالق اسدی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب
برادر اطہر عمران مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان
علامہ توقیر حسین نمائندہ جامعہ عروۃ الوثقیٰ
نصرت شہانی نمائندہ جامعہ المنتظر لاہور
مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژن کے سرجانی یونٹ کی جا نب سے(ایک دن شہداء کے نام) کہ عنوان سے پروگرام منعقد کیا گیا :جس میں سرجانی یونٹ کی جا نب سے مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژن کی کابینہ کو خصوصی دعوت دی گئی تھی۔پروگرام میں خواتین اور بچوں نے بھرپورشرکت کی پروگرام کا مقصدفلسفہ شہادت و مقام شہداء کو سمجھاناتھاتاکہ خواتین میں شہادت اور شہداء کی عظمت کے حوالے سے شعور بیدار ہو۔پروگرام میں شہید فاؤنڈیشن کے تعاون سے مختلف سانحات کی تصویری نما ئش کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔اسکے علاوہ مقام شہداء کوبہتر طریقے سے سمجھانے کے لئے پروجیکٹر پر مقام شہداء پر مبنی ایک فلم دکھائی گئی۔آخرمیں خواہرزہراء نجفی مقام شہداء اور فلسفہ شہادت بیان کیا اور کراچی میں مسلسل ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے حکومتی خاموشی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔اس کہ علاوہ خواہرزہراء نجفی نے دشمنوں اور فتنہ گروں کی سازیشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ دشمن ہمارے اتحاد سے خوف زدہ ہے وہ ہمارے اتحادکو پارہ پارہ کرنے کی سازشیں کررہا ہے لہذا وحدت کی فضا کو قا ئم رکھنے کے لئے اس کی حفاظت کے لئے ہمیں دانشمندی ،ہوشمندی ،شعور و بیداری کی ضرورت ہے۔آخر میں انھوں نے سرجانی یونٹ کی اس کاوش کو سرہاتے ہوئے فرمایا کہ یقیناَشہید کبھی مرتا نہیں اور نہ ہی وہ ملت کبھی مغلوب ہوتی ہےجو اپنے شہداء کو یاد رکھتی ہے
اور یقینانہ ہم کبھی اپنے شہداء کو نہ فراموش کر سکتے ہیں اور نہ کبھی اپنے ملک و دین کے دفاع میں شہادت دینے سے گریز کرئے گے
جوان ہاوس اسلام آباد سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق ایم ڈبلیو ایم قم کے رکن شوری عالی حجۃ السلام علامہ شیخ فخرالدین نے منعقدہ ایک نشست میں جوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے انتہائی خوشی اور مسرت کا مقام ہے کہ ہم یورپ زدہ اداروں کی بجائے ایک دینی مرکز میں موجود ہیں۔ جوان ہاوس کے اہداف الہی اور ماحول فطری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عام لوگوں کی رائے کے مطابق آج مجلس وحدت مسلمین پاکستان اپنی فعالیت اور اخلاص کی وجہ سے ملت کے جوانوں کے دلوں میں اپنی قدر پیدا کرنے میں کامیاب ہے اور ملت تشیع کے ہر فرد کے دل میں ایم ڈبلیو ایم کے لیے خاص جگہ موجود ہے۔
انہوں نے مرکزی سیکرٹری شعبہ جوان شیخ اعجاز بہشتی کے بارےمیں بات کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کی قیادت نے شعبہ جوان کی رہنمائی کے لیے ایک ایسے فرد کا انتخاب کیا ہے جس کو دیکھ کر علماء کے حوصلے اور بھی مضبوط ہوتے ہیں۔ خدا کے دین کا یہ نمائندہ سخت ترین حالات کا مقابلہ کرکے سرفرازی و شجاعت کے ساتھ دشمن کو نابود کرنے کی صلاحیت کا مالک ہے۔ہم شیخ اعجاز بہشتی کی پورے پاکستان میں فعالیت کو دیکھ کر رشک کرتے ہیں۔
جوانوں کی اہمیت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جوان نہ صرف یہ کہ گھر کا روب ، علاقے کا وقار اور مکتب کی عزت ہیں بلکہ انسانیت کا سرمایا جوان ہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ائمہ اطہارؑ کی روایات میں ہمارے لیے سبق ہے کہ ہم جوانوں کو اپنی توجہ کا مرکز قرار دیں۔رسالت مآب(ص) نے جوانوں کی خدمات کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ جوان ہی تھے جنہوں مشکل حالات میں میری حمایت کی ہے۔ خاتم الانبیاءؐ کا اسلامی ریاست کےلیے زمینا سازی کرنے والا ایک جوان ہی تھا۔ مدینہ بھیجا جانے والے پہلا نمائیندہ رسول اللہ ؐ ۲۵ سال کے جوان مصعب ابن عمیرؒ تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جوان ہی ہیں جو کسی مکتب کو دشمنوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔ دین ہو یا ملک جوان ہی حفاظت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ معاشروں میں اصلاح کی ذمہ داری اٹھانے کی اہلیت سب سے بہتر جوانوں میں ہی ہوا کرتی ہے۔
انہوں نے پاکستانی جوانوں کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہارکرتے کہا کہ جوان ہی ہم علماء کےلیے باعث مسرت و اطمینان ہیں۔ دشمن کی سازشوں کے مقابلے میں جوانوں کے عزم و حوصلہ کو دیکھ کر ہم طاقت لیتے ہیں۔
شیخ اعجاز کی قیادت میں ایم ڈبلیو ایم جوان کے نورانی قافلہ کی کامیابی کےلیے دعا کے ساتھ انہوں نے اپنی گفتگو کو ختم کیا۔
لیاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا گڑھ بن گیا ہے،لیاری میں گزشتہ ایک ماہ میں نو شیعہ افراد کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا، مشہور و معروف شخصیت قمر اللہ دتہ انجمن سفینہ نجات کے صدر وامام بارگاہ بارہ امام کے ٹرسٹی تھے ان کی ٹارگٹ کلنگ پر پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عذیر جان بلوچ وضاحت پیش کریں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے میڈیا سیل انچارج آصف صفوی نے مشہور شخصیت قمر اللہ دتہ کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف اپنے مذمتی بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کراچی میں جاری متواتر شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت خفیہ اداروں کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔ قمر اللہ دتہ جو گزشتہ رات سے لاپتہ تھے، بعض ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ جونا مارکیٹ میں واقع بارہ امام بارگاہ کے ٹرسٹی ہونے کی حیثیت سے وہ گزشتہ دنوں تین باپ بیٹوں کی ٹارگٹ کلنگ کے موضوع پر عذیر جان بلوچ سے ملاقات کے لئے جارہے تھے، اس کے بعد سے وہ لاپتہ تھے اور ان کی نعش آج صبح ملی ہیں ۔جو کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پیپلز امن کمیٹی پر سوالیہ نشان ہے ان کا کہنا تھا کہ شہر کراچی میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز، وکیل، سرمایہ دار، شعراء، علماء ،مسجد وامام بارگاہوں کے ذمہ داران اور بااثر افراد کی ٹارگٹ کلنگ توہین رسالتؐ کے خلاف ہونے والے شیعہ سنی اتحاد کو سبوتاژ کرنے کی امریکی سازش ہے۔ دہشت گرد ملک بھر میں انارکی پھیلا کر ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کررہے ہیں۔ انہوں نے صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف، چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری، آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی اور گورنر و وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ شہر کراچی میں بڑھتی ہوئی شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لیا جائے اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرکے سرعام پھانسی دی جائے اور ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے افراد کے خانوادے کو معاوضہ ادا کیا جائے۔
دریں ا ثناء قمر اللہ دتہ کی نماز جنازہ امام بارگاہ بارہ امام میں ادا کی گئی نماز جنازہ علامہ عباس کمیلی کی اقتداء میں ادا ء کی گئی اور تدفین وادی حسین قبرستان میں کی گئی ۔جنازہ میں شہر کراچی کی مشہور سیاسی و مذہبی شخصیات سمیت دیگر افراد نے بھرپور شرکت کی
کراچی میں مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان کے زیر اہتمام رسول اللہؐ کی شان میں امریکی و صیہونی سرپرستی میں بننے والی توہین آمیز فلم کے خلاف منعقد کی جانے والی لبیک یا رسول اللہؐ ریلی میں امریکی قونصلیٹ سے کی جانے والی فائرنگ سے شہید ہوکر شہید ناموس رسالتؐ کا لقب پانے والے سید علی رضا تقویؒ کے چہلم کے موقع پر مرکزی پروگرام 20 اکتوبر کو منعقد کیا جائے گا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے تحت منعقدہ اس پروگرام کو لبیک یا رسول اللہؐ کانفرنس کا عنوان دیا گیا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کراچی کے ذمہ داروں کے مطابق لبیک یا رسول اللہ ؐ کانفرنس 20 اکتوبر، بروز ہفتہ، بعد نماز مغربین، امروہہ گراؤنڈ، انچولی سوسائٹی میں ادا کی جائے گی۔ لبیک یا رسول اللہؐ کانفرنس سے مرکزی خطاب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور شہید سید علی رضا تقویؒ کے فرزند کریں گے۔