وحدت نیوز(لاہور)مظلومین پارا چنار کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی جانب سے لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر کے بڑے شہروں میں دھرنے جاری ہیں۔ دھرنے کی شرکا نے صوبائی صدر ایم ڈبلیو ایم علامہ سید علی اکبر کاظمی کی اقتداء میں نماز فجر ادا کی۔ اس موقع پر وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ احمد اقبال رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارا چنار میں بھی شہداء کے لواحقین سراپا احتجاج ہیں اور پریس کلب کے باہر دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔
اس دھرنا میں اہلسنت قائدین نے بھی شرکت کی اور پارا چنار کے مظلومین سے اظہار یکجہتی کیا۔ ممتاز اہلسنت رہنما اور کل مسالک علماء بورڈ کے چیئرمین مولانا عاصم مخدوم اور صوبائی صدر انٹرفیتھ کونسل علامہ قاری خالد محمود نے دھرنے میں شرکت کی اور پاراچنار کے مظلومین کیساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ مولانا عاصم مخدوم نے ’’صحافیوں‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے شہریوں کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، مگر افسوس کہ پارا چنار میں شہری غیر محفوظ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ صوبائی حکومت کی مکمل ناکامی ہے کہ وہ نہ تو راستے کھلوا سکی ہے اور نہ مٹھی بھر تکفیریوں کیخلاف ایکشن لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک منظم سازش کے تحت قبائل کی لڑائی کو مذہبی رنگ دے کر اس آگ کو مزید بھڑکایا جا رہا ہے۔ مولانا عاصم مخدوم کا مزید کہنا تھا کہ ہم کے پی کے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کرم کے بند راستے فوری کھلوائے جائیں، وہاں ادویات اور خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور قیام امن کیلئے گرینڈ جرگہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے امن و امان کی صورتحال یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس معاملے میں غیر ملکی قوتیں ملوث ہیں، جو اس آگ کو ٹھنڈا بھی نہیں ہونے دیتیں۔
اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ حسن رضا ہمدانی، سیٹھ عدنان علی، امیر عباس مرزا، سید زوہیب حسن، سید صائم نقوی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ حسن رضا ہمدانی کا ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے گفتگو میں کہنا تھا کہ جب تک پاراچنار میں مظلومین کا دھرنا جاری ہے، ہم تب تک ان کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے یہاں بیٹھے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فی الفور پارا چنار کے مطلومین کے مطالبات پورے کرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ مطالبات پورے نہ ہوئے تو ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں دھرنے شروع ہو جائیں گے اور پورا ملک جام ہو سکتا ہے، اس لئے حکمران ہوش کے ناخن لیں اور مطالبات پورے کریں۔