The Latest
کراچی (اسٹاف رپورٹر( مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی جانب سے کراچی بھر میں یوم احتجاج کی مناسبت سے جامع مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ اس موقع پر مرکزی مظاہرہ جامع مسجد نورایمان ناظم آباد میں کیا گیا ۔جامع مسجد نور ایمان پر احتجاجی مظاہرے سےمولانا مرزا یوسف حسین اور مولانا محمد حسین کریمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں شیعان حیدر کرار کے قتل عام کے ذمہ دار گورنر سندھ اور وزیراعلی سندھ ہیں۔ اڑتالیس گھنٹوں کے اندر 12سے زائد ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے اکابرین، انجینئرز، علمائے کرام اور کاروباری حضرات کی ٹارگٹ کلنگ سندھ حکومت اور اس کے اتحادیوں کی نااہلی اور ناکامی کا ثبوت ہے، اگر دہشت گردوں کی سرکاری سرپرستی بند نہ کی گئی اور قاتلوں کو فوری گرفتار نہ کیا گیا تو وزیراعلی اور گورنر ہاوس کا گھیراو کریں گے۔ نا اہل سندھ حکومت اور اس کے اتحادیوں کو شیعہ قتل عام پر خاموشی کے نتائج آئندہ الیکشن میں بھگتنے پڑیں گے، ملت جعفریہ کے ووٹوں پر اقتدار کے مزے لوٹنے والے سن لیں کہ شیعہ قتل عام پر زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات کریں وگرنہ آئندہ الیکشن میں ان کی ضمانتیں بھی نہیں بچ سکیں گی۔
رہنماوں نے کہا کہ ہمیں باخبر ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ پاکستان میں امریکن قونصل خانوں پر لبیک یارسول اللہ(ص) کا پرچم لہرانے کی سزا میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کو شروع کرنے کے لئے کالعدم تنظیموں کو یہ ٹاسک دیا گیا ہےاورکالعدم تنظیموں کے دہشت گرد سندھ اور بلوچستان سمیت ملک کے دیگر حصوں میں شیعہ افراد کا قتل عام کر کے امریکیوں سے اس کا معاوضہ وصول کریں گے۔ رہنماوں نےکہا کہ ملکی سالمیت کے لئے ہماری خاموشی کو کمزوری سمجھا جا رہا ہے، ہم حکومتی اہلکاروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی سے ہرگز مطمئن نہیں بلکہ ہمیں یہ یقین ہے کہ ہماری نسل کشی میں ریاستی اداروں کا بھی برابر کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک ایک بھی قاتل نہ پکڑا جانا اور پے در پے تشیع کے قتل عام یہ حکومتی عناصر کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں۔رہنماوں نے کہا کہ آئین پاکستان اور اسلام میں ہمیں دفاع کا حق حاصل ہے،ہمیں معلوم ہے ریاستی ادارے اس وقت دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں اگر حالات ایسے رہے تو ہم عزت کی موت کوذلت کی زندگی پر ترجیح دیتے ہوئے ملک گیر لائحہ عمل کا اعلان کریں گے اور ملک دشمن عناصر کو بتا دیں گے کہ حیدر کرار(ع) کے ماننے والے سر تو کٹا سکتے ہیں لیکن جھکا نہیں سکتے۔
بلوچستان کی دینی جماعتوں کے الائنس اتحاد ملت اسلامیہ محاذ (امام) بلوچستان کا اہم اجلاس مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کہ زیر اہتمام منعقد ہوا اجلاس کی صدارت جے یو آئی بلوچستان کے امیر سنیٹر مولانا محمد خان نے کی اجلاس میں JUP کے مرکزی رہنما مولانا عبدالقدوس ساسولی ایم ڈبلیو ایم کی شورئ نظارت کے رکن وپرنسپل جامعہ امام صادق علامہ محمد جمعہ اسدی جمیت اہل حدیث بلوچستان کے سربراہ مولانا علی محمد ابوتراب سنیٹرحافظ حمداللہ و دیگر رہنما شریک ہوئے ۔
مجلس وحدت مسلمین پنجاب سیکرٹریٹ میں ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ کراچی میں شیعان حیدر کرار کے قتل عام میں امریکی ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں باخبر ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ پاکستان میں امریکن قونصل خانوں پر لبیک یارسول اللہ(ص) کا پرچم لہرانے کی سزا میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کو شروع کرنے کے لئے کالعدم تکفیری گروہ کو یہ ٹاسک دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم تکفیری گروہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان سمیت ملک کے دیگر حصوں میں شیعہ افراد کا قتل عام کر کے امریکیوں سے اس کا معاوضہ وصول کرئے گا۔ علامہ اسدی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سالمیت کے لئے ہماری خاموشی کو کمزوری سمجھا جا رہا ہے، ہم حکومتی اہلکاروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی سے ہرگز مطمئن نہیں بلکہ ہمیں یہ یقین ہے کہ ہماری نسل کشی میں ریاستی اداروں کا بھی برابر کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج تک ایک بھی قاتل نہ پکڑا جانا اور پے در پے تشیع کے قتل عام یہ حکومتی عناصر کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں۔ علامہ اسدی نے کہا کہ آئین پاکستان اور اسلام میں ہمیں دفاع کا حق حاصل ہے، ریاستی ادارے اس وقت دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں اگر حالات ایسے رہے تو ہم ذلت کی زندگی کو عزت کی موت پر ترجیح دیتے ہوئے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے اور ملک دشمن عناصر کو بتا دیں گے کہ حیدر کرار(ع) کے ماننے والے سر تو کٹا سکتے ہیں لیکن جھکا نہیں سکتے۔
سانحہ بابوسر جیسے گلگت بلتستان کی تاریخ کا تیسرا شرمناک اور افسوسناک واقعے کو گزرے چالیس دن ہوچکے ہیں لیکن سانحہ چلاس اور کوہستان کی طرح یہ سانحہ بھی کھوکھلے دعووں، جھوٹے بیانات، نام نہاد تحقیقاتی کمیشنوں، چند جذباتی نعروں اور چند دھواں دارتقریروں کی دھول میں دب گیا۔ فوجی وردی میں ملبوس دہشت گردوں نے بابوسر کے مقام پر رمضان کے آخری عشرے میں بے گناہ نہتے شیعہ مسافرین کو گولیوں سے چھلنی کر دیاتھا۔ سانحہ چلاس کی طرح ان کی بھی لاشوں کی بے حرمتی کی گئی۔ درجنوں خاندانوں کے سرپرست چھین لئے تھے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری بان کی مون سے آصف زرداری تک نے اس واقعے کی مذمت کااظہار افسوس پہنچایاگیا،نیشنل اور انٹرنیشنل فورمز اور شخصیات نے دل کھول کر مذمت کی لیکن لب ہلانے میں کیا جاتا ہے۔ البتہ عدل و انصاف کے چمپیئن افتخار چودھری کا سوموٹو اس سانحے پر خاموش تماشائی دکھائی دیا۔ سیکیورٹی اداروں نے کیا کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہیں ۔ کتنے دہشت گرد پکڑے گئے اس سے عوام اور وزیر اعلی ٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ بھی خوب واقف ہے۔ کتنے مجرموں، قاتلوں اور وطن دشمنوں کو تختہ دار پہ لٹکایا اس سے عدلیہ خوب واقف ہے۔ سانحہ بابوسر بھی سانحہ چلاس اور سانحہ کوہستان کی طرح ملک کے سیکیورٹی اداروں ، انتظامیہ اور عدلیہ کی ناکامی اور بے حسی کا مبین ثبوت ہے ڈر لگتا ہے کہ کہیں یہ سوچ سچ ثابت نہ ہو جائے کہ یہ سب کچھ ریاستی اداروں کی سرپرستی یا کم ازکم ریاست میں موجود اس سوچ کی سرپرستی میں ہورہا ہے جس کی بنیاد جنرل ضیاالحق نے ڈالی تھی اور یہ سوچ پھر سے ایسے کسی بھی واقعے کو دہراسکتی ہے کیونکہ بابوسر واقعے کو ہوئے اب چالیس دن گذر گئے
آج کی اس اہم پریس کانفرنس کا مقصد گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملت جعفریہ کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کی مذمت اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری نیز اس سازش کے پس پردہ مقاصد کو سامنے لانے کیلئے اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا ہے۔گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں شہر کراچی میں پان منڈی میں تین باپ بیٹوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ فیڈرل بی ایریا بلاک 17کے رہائشی ظہیر عباس کو بھی ٹارگٹ کلنگ میں شہید کر دیا گیا اور اسی طرح چند گھنٹوں کے بعد گولیمار کے رہائشی زاہد زیدی بھی کالعدم دہشت گرد گروہوں کی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے جبکہ دوسری طرف کوئٹہ میں بھی شہر کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک ڈپٹی ڈائیرکٹرمحمد محسن کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ۔ ساتھ ہی ساتھ نارتھ کراچی بندھ بازار میں تین بھائیوں پر فائرنگ کی گئی جس میں ایک شہید ہوگیا۔گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں 7شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ریاستی اداروں کی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گرد گروہ ملوث ہیں جو اپنے غیر ملکی آقاؤں امریکہ اور اسرائیل کے مفادات اور مملکت خداداد پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی گھناؤنی کوششوں میں ملوث ہیں۔
محترم صحافی حضرات!
ملت جعفریہ کے عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ در اصل امریکی و اسرائیلی گماشتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ملت جعفریہ پاکستان کی جانب سے اہانت پیغمبر اکرم (ص) کے خلاف پر امن اور کامیاب احتجاج میں کہ جس کے دوران امریکی سفارتخانوں پر لبیک یا رسول اللہ کے پرچم لہرائے گئے جبکہ 21 ستمبر کو لوگ مال غنیمت لوٹنے میں مصروف رہے۔
ملت جعفریہ پاکستان کا عظیم الشان اور پر امن احتجاج یقیناًامریکی ایوانوں میں ناگوار گزرا جس کے باعث ملک میں موجود مقامی امریکی و صیہونی ایجنٹوں کو کھلی چھٹی دے دی گئی تا کہ وہ ملت جعفریہ کے عمائدین کا قتل عام کریں اور ملت تشیع کو فرقہ وارانہ جنگ میں دھکیلے کی سازش کریں ۔ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ملت جعفریہ کی تاریخ ہمیشہ سنہرے الفاظ میں رقم کی گئی ہے اور ملت تشیع ریاستی اداروں اور امریکی ایجنٹوں کی جانب سے ملت جعفریہ کو فرقہ وارانہ جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کو ناکام بنا دیں گے ۔
معزز صحافی حضرات!
توہین آمیز اسلام مخالف امریکی فلم کہ جس میں پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی (ص) اور ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ (س) سمیت صحابہ کرامؓ کی اہانت کی گئی اور اس شیطانی حرکت کے بعد دنیا بھر میں مسلم امہ متحد ہو کر اسلام کے دیرینہ دشمن امریکہ اور عالمی صیہونزم کے خلاف برسرپیکار ہو گئی ۔اسی طرح سرزمین پاکستان جو اسلام کا قلعہ ہے ،پاکستان میں بھی مسلم امہ متحد ہو کر تمام تفریق کو مٹا کر اہانت پیغمبر اکرم (ص) کے خلاف متحد ہوئی اور ’’تحفظ ناموس رسالت ‘‘ کی عظیم الشان تحریک کا آغاز ہوا جس کے پہلے مرحلے میں 16ستمبر کو امریکن قونصلیٹ کراچی کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں امریکی دہشت گرد وں کی فائرنگ سے ہم نے ایک شہادت بھی پیش کی ۔جی ہاں! سید علی رضا تقوی جو امریکن قونصلیٹ کے اندارتعینات سیکیورٹی اداروں کی افراد کی براہ راست فائرنگ سے جام شہادت نوش کرگئے۔ اس کے بعد 21ستمبر کو حکومت کی جانب سے اعلان کئے گئے ’’یوم عشق رسول ‘‘ کے موقع پر بھی امت مسلمہ پاکستان متحد ہو کر عالمی استعمار امریکہ اور صیہونزم کے خلاف سراپا احتجاج تھی کہ یکایک کالعدم گروہوں کے سرغنہ عناصر نے امریکی واسرائیلی ایماء پر امت کے اتحاد کو اس وقت پارہ پارہ کرنے کی کوشش کی جب امت اللہ کے پیارے حبیب اور رحمۃ العالمین حضرت محمد مصطفی (ص) سے اپنے والہانہ عشق کا اظہار کر رہے
تھے کہ اچانک کچھ دہشت گرد عناصر نے ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ کر کے عشق رسول اورخالص اسلام محمدی کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی گھناؤنی سازش کی ۔جس کا اظہار وزیر داخلہ رحمان ملک نے اپنے ایک بیان میں بھی بڑی وضاحت کے ساتھ کیا کہ ’’یوم عشق رسول‘‘ کے موقع پر کالعدم دہشت گرد گروہوں نے ہنگامے برپا کئے اور عشق رسول کو سبو تاژ کرنے کی کوشش کی۔
معزز صحافی حضرات!
توہین ر سالت (ص) کے خلاف ملت جعفریہ کے کامیاب اور پر امن احتجاج کے سلسلہ کے بعد ملک میں بڑھتی ہوئی شیعہ سنی ہم آہنگی کو سبو تاژ کرنے کے لئے ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ تیز کر دیا گیا جس میں براہ راست امریکی سفارتخانے اور قونصلیٹ ملوث ہیں جس کا واضح ثبوت ہم نے شہر کراچی کی طرح کوئٹہ اور ملک کے دوسرے شہروں میں دیکھا ہے ،کبھی امریکی ایجنٹوں نے سفارتخانوں سے ملنے والی ہدایات کے مطابق ’’یوم عشق رسول ‘‘ کو سبو تاژ کرنے کی گھناؤنی سازش کی ہے تو کبھی شہر بھر میں ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے اہانت پیغمبر اکرم (ص) کے خلاف اٹھنے والی ’’تحفظ ناموس رسالت‘‘ کی تحریک کو سبو تاژ کرنے کی کوشش کی ہے ،ہم یہ سمجھتے ہیں کہ شہر کراچی سمیت کوئٹہ اور دیگر شہروں میں جہاں کہیں بھی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے اس میں براہ راست امریکی سفارتخانہ اور قونصلیٹ ملوث ہے ۔
ہم یہ سمجھتے ہیں کہ شہر کراچی میں جاری ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ اور گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں 7شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ اور پھر شیعہ آبادیوں پر متعصب پولیس انتظامیہ کے چھاپے یہ سب ایک عالمی سازش کا حصہ ہے جس میں امریکہ،اسرائیل اور انڈیا سمیت بدنام زمانہ دہشت گرد جاسوس ایجنسی بلیک واٹر ،سی آئی اے،را اور موساد ملوث ہیں اور ان دہشت گرد ٹولوں کے مقامی ایجنٹ خوا ہ وہ سیاسی لباس میں ہوں یا مذہبی لباس میں دونوں ہی موجود ہیں اور سر زمین پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف عمل ہیں۔
پولیس انتظامیہ میں چند کالی بھیڑیں موجود ہیں جو ایک طرف تو ملت جعفریہ کے بے گناہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گرد امریکی ایجنٹ ٹولے کو گرفتار کرنے سے قاصر ہے تودوسری طرف ملت جعفریہ کے نوجوانوں کو گرفتار کر کے دیوار سے لگانے کی سازش میں مصروف عمل ہیں۔ایس ایس پی سینٹرل کیپٹن عاصم قائم خانی جو کہ حال ہی میں امریکہ کے دورے سے واپس آئے ہیں انہوں نے جہاں کالعدم دہشت گرد گروہوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے وہاں ملت جعفریہ کے بے گناہ نوجوانوں کو بلا جواز گرفتار کر کے جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ انہوں نے جامع مسجد نور ایمان میں گھس کر مسجد کے تقدس کو بھی پامال کیا اور اسی طرح گذشتہ شب مسجد و امام بارگاہ شاہ کربلا رضویہ پر بھی پولیس کے ساتھ چڑھائی کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ عالمی صیہونزم اور یہودیوں کے ایجنٹ ہیں ۔واضح رہے کہ متعصب پولیس آفیسر کیپٹن عاصم قائم خانی نے شیعہ آبادیوں پر چھاپوں کے دوران جہاں بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کیا وہاں گھروں میں لوٹ ماربھی کی اور خواتین کے ساتھ بد تمیزی کر کے چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا ہے۔ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پولیس میں موجود چند کالی بھیڑیں جن میں ایس ایس پی سینٹرل سر فہرست ہیں بدنام زمانہ امریکن دہشت گرد جاسوس ایجنسی بلیک واٹر کے لئے براہ راست کام کر رہے ہیں ۔
*۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث امریکی وصیہونی ایجنٹ دہشت گرد ٹولے کو بے نقاب کر کے گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔
*۔ہم صدر پاکستا ن آصف علی زرداری،وزیر اعظم را جہ پرویز اشرف،چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری اور چیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 7شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر شیعہ عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے اورپولیس انتظامیہ میں موجود امریکی ایجنٹوں کو لگام دی جائے۔
*۔ہم صدر پاکستا ن آصف علی زرداری،وزیر اعظم را جہ پرویز اشرف،چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری اور چیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 16ستمبر کو کراچی میں امریکن قونصلیٹ کے باہر پر امن احتجاج کرتے ہوئے ناموس رسالت کیلئے شہید ہونے والے سید علی رضا تقوی شہید کے قاتلوں امریکن قونصل جنرل مائیکل ڈاڈ مین،آئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری،ڈی آئی جی ساؤتھ اور دیگر ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی جائے اور سخت سے سخت سزا دی جائے۔
*۔ہم حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ 21ستمبر کو ’’یوم عشق رسول‘‘ کے موقع پر لوٹ مار اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والے دہشت گرد عناصر کے خلاف وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کے بیان کی روشنی میں کاروائی کی جائے اور تحقیقات کر کے ملوث عناصر کو کیفر کرداد تک پہنچایا جائے۔
*۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر کراچی اور کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ کو رکوایا جائے اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔
*۔ہم حکومت پر یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ امریکی ایماء پر شہر کراچی میں ملت جعفریہ کے خلاف پولیس انتظامیہ کا جاری کریک ڈاؤن نہ روکا گیا تو سندھ بھر میں پولیس انتظامیہ کے دفاتر کا گھراؤ کیا جائے گا اور حالات کی سنگینی کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔
*۔ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر ملت جعفریہ کے بے گناہ اسیروں کو رہا نہ کیا گیا تو راست اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔
*۔ہم اعلان کرتے ہیں کہ ملت جعفریہ جمعہ 28ستمبر کو سندھ بھر میں یوم احتجاج منائے گی اور پہلے مرحلے میں شہر کراچی اور کوئٹہ میں جاری ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ اور کراچی میں بلیک واٹر کی ایماء پر شیعہ نوجوانوں کی بلا جواز گرفتاریوں کے خلاف بعد نماز جمعہ تمام مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے جبکہ مرکزی احتجاج شہر کراچی میں کیا جائے گا۔اگر مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو دوسرے مرحلے میں ملک گیر احتجاج کا اعلان کریں گے جبکہ تیسرے مرحلے میں ملک بھر میں حکومتی ایوانوں اور امریکی سفارت خانوں کا گھیراؤ کریں گے اور یہ احتجاجی سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک امریکی سفیر جو دہشت گردی جڑ ہیں ان کو ملک بدر نہیں کر دیا جاتا۔
شرکائے پریس کانفرنس:
علامہ سید حسن ظفر نقوی ( مرکزی ترجمان، مجلس وحدت مسلمین پاکستان)
مولانا مرزا یوسف حسین (رکن شوریٰ نظارت، مجلس وحدت مسلمین پاکستان)
علامہ آفتاب حیدر جعفری (رہنما، مجلس وحدت مسلمین)
مولانا صادق رضا تقوی (ڈپٹی سیکریٹری جنرل، مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن)
برادر آصف صفوی (ترجمان کراچی ڈویژن)
مولانا محمد حسین کریمی ( رہنما، مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن، ضلع جنوبی)
کراچی تازہ ترین علامہ سید حسن ظفرنقوی کی سرپرستی میں نمائش چورنگی میں ٹارگٹ کلنگ اور بے گناہ گرفتاریوں کے خلاف احتجاجی دھرنا شروع ہوچکاہے ہزاروں افراد شریک ،گذشتہ دو دن میں سترہ افراد شہید جبکہ چودہ بے گناہوں کو متعصب پولیس نے گرفتارکیا ہوا ہے
ادھر دوسری جانب شہید نثار اور شہید بلال کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے ٹارگٹ کلنگ میں شہیدہونے والے شہید نثار کا تعلق خیرپور سندھ سے تھا
آخری اطلاعات تک ٹارگٹ کلنگ اور بے گناہ افراد کی گرفتاریوں نیز پولیس کے جانب دارانہ رویہ کے خلاف نمائش چورنگی میں احتجاجی دھرنا جاری ہے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کراچی اور کوئٹہ میں مسلسل شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یوں لگتا ہے کہ کراچی شہر کے بعض پولیس آفیسرز اور کالعدم دہشت گردوں کا کوئی باہمی گٹھ جوڑہوچکا ہے جس کا ہدف وہاں کی مظلوم عوام ہیں
شہر بھر میں ہونے والی شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں، حکومت دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے، سیاسی جماعتیں اپنے اندر سے دہشت گردوں کا صفایا کریں جو سیاسی آڑ میں شیعہ بے گناہوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور شہید ناموس رسالت کے بھائی مولانا صادق رضا تقوی نے کراچی اور کوئٹہ میں کی جانے والی شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ حکومت پر سوالیہ نشان ہے؟ انہوں نے کہا کہ کراچی میں شہید ہونے والے شیعہ نوجوانوں کے قتل میں وہی دہشت گرد عناصر ملوث ہیں جو ملک و قوم کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے سیاسی جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو چاہئیے کہ اپنے اندر موجود ان دہشت گرد عناصر کا صفایا کریں جو سیاسی آڑ میں شیعہ بے گناہ افراد کو دن دیہاڑے گولیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت کو بھی متنبہ کیا کہ شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کو رکوایا جائے اور ان کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے بصورت دیگر ملت جعفریہ اب خاموش نہیں رہے گی اور ملک گیر احتجاج کیا جائے گا
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی آفس کے خدمت کاروں اور رضاکار دوستوں سے گفتگو کرتے ہوئے فرمایاکہ قومی خد مات کی انجام دہی کی توفیق کو اپنے لئے سعادت سمجھ کر انجام دیں اور ہر کام کو نجام دیتے وقت قربۃ الی اللہ کی نیت کریں تاکہ کاموں میں برکت کے ساتھ ساتھ وہ کام عبادت میں شمار ہو