The Latest
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شہدا کے وارثین کے ساتھ تعزیت اور دلی گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ عباس ٹاون کراچی میں اب تک کی اطلاع کے مطابق پنتالیس افراد شہید ہوئے جبکہ ایک سو سے زائد زخمی ہیں شہدا اور زخمیوں میں شیعہ اور سنی دونوں محبان وطن شامل ہیں
مجلس وحدت مسلمین پاکستان اس قومی سانحے کیخلاف تین روزہ سوگ ،کل کراچی میں ہڑتال اور ملک بھر میں پرامن احتجاج کی کال دیتی ہے اس احتجاج میں سنی علمائے کرام و عمائدین کو بھی دعوت دی جائے ۔نیز اگلا لائحہ عمل عنقریب کراچی سے اعلان کیا جائے گا
دوسری جانب علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ سانحہ عباس ٹاون کراچی میں شیعہ اور سنی دونوں محبان وطن کا قتل عام کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ سیکوریٹی ادارے اندرونی محاذ کی اس جنگ کی جانب توجہ دیں اور دشمن کو اس محاذ پر شکست دیں انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارے پالتولوگ ہیں جو آج ہم پر ہی حملہ آورہیں
سانحہ عباس ٹاون کراچی کو قومی سانحہ قرار دیا گیا کل پورے ملک میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا
دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین پاکستان سمیت متعدد سیاسی و مذہبی جماعتوں نے تین روزہ سوگ اور کل ہڑتال کی کال دی ہے
قومی اہم شخصیات نے اس واقعے کی مذمت کی ہے پولیس کا اب کہنا ہے کہ اس دھماکے میں بارود اور کیمیکل سے بھر گاڑی استعمال کیا گیا افسوسناک خبر یہ بھی ہے کہ پولیس سمیت کوئی بھی حکومتی اہم ذمہ دار جائے وقوعہ نہیں پہنچ سکا جبکہ اب اس واقعے کو تین گھنٹے گذر چکے ہیں اس سانحے میں ڈپٹی سیکرٹری سندھ شہلا رضا تین قریبی رشتہ دار بھی شہید ہوچکے ہیں کہا جاتا ہے شہید ہونے والے شہلا رضا کی بھاوج بہنوئی اور بچہ شامل ہیں
ابوالحسن اصفہانی روڈ کے قریب واقع عباس ٹاؤن میں یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں کے نتیجے اب تک کی اطلاع کے مطابق خواتین اور بچوں سمیت 33 افراد شہید جبکہ 90سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں متعدد افراد جو کہ خواتین اور بچوں پر مشتمل ہے کی حالت نازک ہے
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکوں سے کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جبکہ متعدد فلیٹوں میں آگ بڑک اٹھی دھماکوں کے بعد علاقے کی بجلی بھی غائب ہوگئی جبکہ ریسکیو ٹیمیں سیکوریٹی فورسز دو گھنٹے تک نہ پہنچیں۔
دوسری جانب معلوم ہوا کہ مشیر وزیر اعلی سندھ شرمیلا فارقی کی آج منگنی کے سبب شہر کی اکثر پولیس اور انتظامیہ وہاں مصروف ہے اور شہر اللہ کے رحم و کرم پر چھوڑا ہوا ہے
خیراتی اداروں اور عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو ہسپتال پہنچا دیا ادھر یہ خطرہ پایا جاتا ہے کہ ملبے تلے مزید افراد دبے ہوئے ہوں
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ میڈیا ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست دنیا کے میڈیا پر پوری طرح مسلط ہے۔ جس کی وجہ سے سیاہ کو سفید اور سفید کو سیاہ بنایا جارہا ہے۔ پاکستانی میڈیا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ آزاد ہے، اس کا کردار اہانت رسول اللہ (ص) کے موقع پر شرمناک تھا، جب میڈیا نے اربوں روپے لے کر گستاخانہ فلم پر ہونے والے احتجاج کی بجائے ملالہ ایشو کو دکھایا۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ میڈیا اسی طرح آزاد ہے جیسا کہ عدلیہ پاکستان میں آزاد ہے۔ شرکائے ورکشاپ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکھنا نماز سے بڑی عبادت ہے۔ بے شک نماز عبادت ہے لیکن بابصیرت اور باشعور کی نماز اعلیٰ مرتبہ رکھتی ہے
مجلس وحدت مسلمین ملتان کے زیراہتمام سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے ایصال ثواب کے لیے مجالس ترحیم کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے امام بارگاہ شاہ یوسف گردیز ملتان میں مجلس ترحیم سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ شیخ سخاوت علی قمی (اسلام آباد) نے اور جامع مسجد الحسین (ع)نیو ملتان میں معروف عالم دین اور جامعہ شہید مطہری و جامعہ خدیجتہ الکبری کے سرپرست علامہ قاضی شبیر حسین علوی نے خطاب کیا۔ مجالس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ قرآن مجید میں ہے کہ شہید زندہ ہوتا ہے لیکن شہد ائے کوئٹہ نے ثابت کیا کہ نہ صرف شہید زندہ ہوتا ہے بلکہ شہید پوری قوم کو بھی زندہ کردیتے ہیں اور آپ نے دیکھا کہ سانحہ کوئٹہ کے بعد قوم میں جو بیداری پیدا ہوئی ہے وہ یقینا اُن شہداء کی عظیم قربانی کا نتیجہ ہے اب ہمارا فرض ہے کہ ہم ان شہداء کی قربانی کو رائیگاں نہ جانے دیں اور اُن شہداء کی یاد کو زندہ رکھا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کے شہداء ہمارے محسن ہیں اور غیرت مند قومیں اپنے محسنوں کو نہیں بھولتیں۔ مجالس ترحیم سے ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ملتان علامہ سید اقتدار حسین نقوی بھی خطا ب کیا۔
کراچی(اسٹاف رپورٹر)دہشت گردوں کے سرپرست ڈی آئی جی ایسٹ جاوید اوڈھو کو فی الفور برطرف کیا جائے، بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو رہا نہ کیا گیا تو ملک گیر احتجاج کی کال دیں گے، پیپلز پارٹی، پولیس اور خفیہ ادارے ہمیشہ سے دہشت گردوں کی سرپرستی کرتے آئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری سیاسیات اصغر عباس زیدی نے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی بلاجواز گرفتاری اور ایم ڈبلیو ایم کے خلاف بے بنیاد الزامات لگا کرمیڈیا ٹرائل کرنے کی مذمت میں کراچی پریس کلب پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم کراچی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد حسین کریمی، علامہ علی انور جعفری اور بزرگ رہنما محمد حسین جعفری بھی موجود تھے۔ اصغر عباس زیدی نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کے خلاف منعقد ہونے والے ملک گیر پرامن دھرنوں اور محب وطن افراد کے اتحاد سے وطن دشمن عناصر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، ملک گیر دھرنوں میں شیعہ و سنی عوام نے دہشت گردوں کے خلاف اپنی آواز کو بلند کیا جس سے دہشت گردی کے خلاف غیر اعلانیہ اتحاد وجود میں آیا، اس اتحاد سے خوفزدہ ہوکر پاکستان دشمن عناصر نے ملکی سلامتی کو داؤ پر لگانے کے لئے محب وطن عوام کو آپس میں لڑانے کی سازش کا آغاز کیا ہے۔
اصغر عباس زیدی نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی ، پولیس اور ملک کے خفیہ اداروں کا یہ ہمیشہ یہ وطیرہ رہا ہے کہ یہ ہمیشہ سے دہشت گردوں کی سرپرستی کرتے آئے ہیں، جس کے ثبوت کے طور پر کالعدم جماعتوں کے سربراہان کے میڈیا کو دیئے گئے انٹرویوز دیکھے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عناصر ایک منظم سازش کے تحت ملت جعفریہ کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، کبھی اس ملت کے چیدہ چیدہ افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو کبھی بم دھماکے اور کبھی باقائدہ لشکر کشی کی جاتی ہے، بالخصوص یہ کہ جب سے ملت جعفریہ کی نمائندہ جماعت مجلس وحدت مسلمین نے سیاست کے میدان میں عملی طور پر قدم رکھنے کا اعلان کیا ہے اس وقت سے ان سازشوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو کالعدم جماعتوں کے دہشت گرد عناصر کھلے عام اپنی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں جبکہ دوسری طرف محب وطن افراد کی ٹارگٹ کلنگ اور بلاجواز گرفتاریاں جاری ہیں، ہم ایسے تمام ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے اپنے قیام سے لے کر آج تک وحدت کے پیغام کو بلند کیا ہے، ملی یکجہتی کونسل کے قیام میں ایم ڈبلیو ایم کا کردار سب کے سامنے ہے، سندھ پولیس میں شامل بعض کالی بھیڑیں ملک دشمن عناصر کے شاروں پر کالعدم جماعتوں کے دہشت گردوں کی سرپرستی کررہی ہیں، جنہیں سیاسی سرپرستی حاصل ہے، شہر بھر میں ان کے دفاتر کھلے ہوئے ہیں اور انہیں سیکورٹی اداروں کی مکمل سرپرستی حاصل ہے، اگر پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کرنا جرم ہے تو مجلس وحدت مسلمین یہ جرم بار بار کرے گی۔
شہر قائد میں گرفتار ٹارگٹ کلرز جنہیں رنگے ہاتھوں پولیس یا عوام نے پکڑا ان کی تفصیلات عوام کے سامنے لائی جائیں تاکہ ٹارگٹ کلرز کے سرپرستوں کی نشاندہی ہوسکے۔ ڈی آئی جی ایسٹ جاوید اکبر اوڈھو کراچی میں موجود دہشت گرد عناصر کی سرپرستی کرنا بند کریں، اگر جاوید اوڈھو کراچی کی عوام سے مخلص ہیں ان دہشت گردوں کے نام بھی عوام کے سامنے لائیں جن کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے کیونکہ وہ دہشت گرد جاوید اوڈھو کے زیراثر علاقے میں ہی شیعہ و سنی عوام کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ اصغر عباس زیدی نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ جاوید اکبر اوڈھو کو فی الفور برطرف کرے اور ان کے خلاف دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے پر مقدمہ چلایا جائے ساتھ ہی شیعہ وسنی افراد کی ٹارگٹ میں ملوث عناصر کو عوام کے سامنے لایا جائے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ اس وقت پنجاب سمیت پورے پاکستان میں انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں اور ابھی سے سیاستدانوں کے پاؤں جلنا شروع ہوگئے ہیں ۔ انشاء للہ یہ ملت اپنی طاقت اور عظمت کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے ملک دشمن عناصر کو پارلیمنٹ سے باہرنکالے گی۔
مجلس وحدت مسلمین بھکر(شعبہ سیاسیات) کے زیراہتمام مومن ہال بھکر میں‘‘ملت تشیع کا تعمیر وطن اور بقائے وطن میں سیاسی کردار ‘‘کے عنوان سے سیاسی سیمینار منعقد ہوا ۔ سیمینار کی صدارت مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کی۔ جبکہ ان کے علاوہ سیمینار سے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی اور ضلعی سیکرٹری جنرل سفیر حسین شہانی ایڈووکیٹ نے خطاب کیا۔ سیمینار میں سردار حمید اکبر نوانی، حبیب اللہ شہانی، ملک اظفر کہاوڑسمیت 400سے قریب سیاسی شخصیات نے شرکت کی ۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہناتھا کہ مجلس وحدت مسلمین آئندہ عام انتخابات میں اپنا بھرپور سیاسی کردار ادا کرے گی۔ اس موقع پر عوام کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین کی بھرپور حمایت کااعلان کیا گیا اور کہا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین ملت تشیع کی بقاء اور جس تشخص کو اُجاگر کرنے کے لیے میدان آئی ہے پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اس وقت پنجاب سمیت پورے پاکستان میں انتخابات کی تیاریاں ہیں اور ابھی سے سیاستدانوں کے پاؤں جلنا شروع ہوگئے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ انشاء للہ یہ ملت اپنی طاقت اور عظمت کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے ملک دشمن عناصر کو پارلیمنٹ سے باہر نکالے گی۔
محب وطن جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا ہوکر جدوجہد کرنی چاہئے، علامہ اقتدار نقوی
ایم ڈبلیوایم ملتان کے سیکرٹری جنرل نے جلالپور میں عوامی رابطہ مہم کے دوران کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ قوم ایسے تمام نمائندوں کو مسترد کردے جو ملکی مفادات کو ذاتی مفادات پر قربان کررہے ہیں
کچھ قوتیں انتخابات کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں۔محب وطن جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا ہوکر جدوجہد کرنی چاہئے۔جو شخص جتنا بڑا چور ہے اسے اتنا ہی بڑا عہدہ دے دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ملتان علامہ سید اقتدارحسین نقوی نے جلالپور میں عوامی رابطہ مہم کے دوران کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ غلام مصطفی انصاری، ملک غلام اصغر سومرو اور سید فرخ مہدی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کے بدترین اور کرپٹ حکمران حادثاتی طور پر قوم پر مسلط ہوچکے ہیں۔وقت آگیا ہے کہ قوم ایسے تمام نمائندوں کو مسترد کردے جو ملکی مفادات کو ذاتی مفادات پر قربان کررہے ہیں۔انتخابات میں تاخیر ناقابل برداشت ہے۔قوم ووٹ کی پرچی کے ذریعے حکومت اور اس کے اتحادیوں کا احتساب کرے گی۔ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔ مہنگائی نے غریب عوام کا جینا محال کردیا ہے۔ملک سنگین مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ایوان صدر سے لے کر نیچے تک کرپشن اپنے عروج پر ہے۔حکمرانوں نے ملکی سلامتی،عزت اور وقار داؤ پرلگادیا ہے۔باوقار مقام کے لئے کشکول توڑنا ہوگا۔بجلی و گیس کی لوڈ شیڈنگ نے30ہزار صنعتی یونٹس کو بند اور لاکھوں مزدور کو بے روز گار کردیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کی سیاست میں اہم رول ادا کرے گی۔ اس حوالے سے عوامی رابطہ مہم جاری ہے اور بہت جلد اپنے حمایت یافتہ اُمیداروں کااعلان کیا جائے گا۔
ایم ڈبلیوایم کے وفد کی بھکر میں شہید یونس کاظمی کے لواحقین سے اظہارتعزیت
لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان سے اُٹھائے گئے بے گناہ نوجوانوں کو فی الفور آزاد کیا جائے۔
شہید یونس عباس کاظمی کی شہادت نے ہماری گورنمنٹ ، قانون نافذ کرنے والے اداروں ، پاک آرمی اور خفیہ ایجنسیوں پر ایک سوالیہ نشان پیدا کردیا ہے کیوں کہ اس حوالے درجنوں گواہیاں موجود ہیں کہ درجنوں آرمی کے افراد نے رات کی تاریکی میں اڑھائی سال قبل بھکر سے شہید یونس کاظمی کو اُٹھا یا اور چند روز قبل اُن کو بے دردی سے شہید کردیا گیا ۔ ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی اور صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی نے بھکر میں شہید یونس عباس کاظمی کے بھائی اور ورثاء سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ حکومتی ایجنسیوں کی جانب سے بے گناہ افراد کو اس طرح اُٹھانا اور ایک لمبا عرصہ تحویل میں رکھ کر شہید کردینا سمجھ سے بالاتر ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر حکومتی ایجنسیاں سمجھتی تھیں کہ اس نوجوان نے کوئی اسٹیٹ خلاف کوئی کام کیا ہے تو اُسے چاہیے تھا کہ قانون کو ہاتھ میں لیے تھانے کے حوالے کیاجاتا لیکن یہاں اُلٹی گنگا بہہ رہی قاتل آزاد ہیں جبکہ معصوم اور نہتے محب وطن شہریوں کو بلاجرم شہید کیا جارہا ہے۔ اُنہوں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ ہمارے نوجوانوں کو جو چن چُن کر شہید کیا جارہا ہے فی الفور اس کا نوٹس لیتے انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے اور اس طرح کی سفاکانہ کاروئیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ ابھی بھی ہمارے سات نوجوانوں کو ڈیرہ اسماعیل خان سے بغیر کسی جُرم اور مقدمے کے حکومتی ایجنسیوں نے اپنی تحویل میں رکھا ہوا ہے حتی کہ بعض نوجوان کئی سالوں سے اُن کی قید میں ہیں جنہیں تاحال کسی تھانے یا کچہری میں پیش نہیں کیا گیا ہمارا حکومت اور حکومتی اداروں سے مطالبہ ہے کہ ان نوجوانوں کو فی الفور رہا کیا جائے اور اگر حکومت سمجھتی ہے کہ یہ افراد کسی بھی اسٹیٹ کے خلاف جرم میں ملوث ہیں تو اُنہیں مقامی تھانے یا عدالت کے حوالے کیا جائے تاکہ آئین پاکستان کے مطابق کاروائی عمل میں آئے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم حکومت کو واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر ہمارے نوجوانوں کو نہ چھوڑا گیا تو اُن نوجوانوں کو پہنچنے والے کسی بھی نقصان کی ذمہ دار حکومتی ایجنسیاں اور پاک فوج ہوگی۔
جب تک امّت مسلمہ استعماری و استکباری قوتوں سے مقابلے کے لیئے کمربستہ نہیں ہوگئی ہماری سیاسی اجتماعی مشکلات بھی کم نہیں ہو نگی ۔پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکی تکلیف غیر یقینی نہیں ۔ پاکستان کو مسائلستان بنانے میں بڑا اور اہم کردار امریکہ نے ہی ادا کیا ہے ۔ صدر زرداری امریکی اعتراض کو خاطر میں لا ئے بغیر قومی مفاد کو مدِ نظر رکھتے ہوئے جلد گیس پائپ لائن منصوبے کے آغاز کا اعلان کریں ۔ ان خیالات کا اظہارسیکریٹری جنرل مجلس و حدت مسلمین ضلع ملیر سجاد اکبر زیدی نے وحدت ہاؤس میں جماعت اسلامی ضلع ملیر کے وفد سے گفتگو کر تے ہو ئے کیا ۔
جماعت اسلامی کا تین رکنی وفدضلعی امیر توفیق الدین کی قیاد ت میں ضلعی سیکریٹریٹ ایم ڈبلیو ایم ملیر پہنچا ۔ وفدکے دیگر ارکان میں جنرل سیکریٹری ضلع ملیرالطاف پٹنی اور کورڈینیٹر پولیٹیکل سیل کریم بخش بھی شامل تھے ۔ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ضلعی ڈپٹی سیکریٹری جنرل احسن عباس رضوی، سیکریٹری روابط ثمر سعید رضوی بھی ملاقات میں موجود تھے ۔
اس موقع پر گفتگو کر تے ہو ئے سجاد اکبر زیدی نے کہا کہ امّت مسلمہ میں اتحاد اور وحدت خصوصاً تمام مکاتب فکر کے درمیان محبت اور بھائی چارگی ایم ڈبلیو ایم کا بنیادی حدف ہے اور اس حوالے سے ہم تمام ہم خیال دینی و سیاسی جماعتوں کے ساتھ تعاو ن پر تیار ہیں ۔پاکستان کو دہشتگردی اور کرپشن کی لعنت سے آزاد کرانے میں تمام مکاتب کو اپنا کردار ادا کر نا ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ مجلس و حدت مسلمین کوئٹہ کے حالیہ سانحات اور بلوچستان میں گورنر راج پر جماعت اسلامی کی حمایت پر ان کی شکر گذار ہے ۔
ضلعی امیرجماعت اسلامی توفیق الدین نے شہداء کوئٹہ کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کر تے ہوئے کہا کہ اپنی مظلومیت کو طاقت میں تبدیل کر نے کہ عظیم کارنامے پر خانوادۂ شہداء اور مجلس و حدت مسلمین کی قیادت کو سراہتے ہیں ۔ جس طرح ملّت تشیع اور مجلس و حدت مسلمین کے کارکنان نے پو رے پاکستان کو جام کر کے اپنے جائز حقوق کا دفاع کیا اسکی مثال نہیں ملتی ۔ جماعت اسلامی پاکستان مشکل اور مصیبت کی ہر گھڑی میں ملّت تشیع اور ایم ڈبلیو ایم کے شانہ بشانہ ہے۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل احسن عباس رضوی نے جماعت اسلامی کے وفد کا آمد پر شکریہ ادا کیا اور رابطوں کی مظبوطی پر زور دیا اور ملاقاتوں کے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔ملاقات کے آخر میں شہدائے کوئٹہ کے درجات کی بلندی کے لیئے دعائے مغفرت بھی کی گئی
صدر زرداری اپنے دورہ ایران کو مکمل کرنے کے بعد وطن واپسی پر کوئٹہ پہنچے جہاں انہوں نے مختلف مسالک کے علمائے کرام نیز سانحہ کوئٹہ کے سلسلے میں بھی علمائے کرام اور ہزارہ اہل تشیع کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی مختلف مسالک کے علمائے کرام کے ساتھ ملاقات میں صدر زرداری نے بھائی چارگی پر زور دیا
دوسری جانب سانحہ کوئٹہ کے سلسلے میں علمائے کرام اور ہزارہ اہل تشیع کے عمائدین کے ساتھ ملاقات میں صدر زرداری کے سامنے ایک بار پھر اس بات کو دوہرایا گیا کہ حکومت اور وارثین شہدا کے مابین مذاکرات پر عمل در آمد میں تیزی لائی جائے ۔
اس ملاقات میں علمائے کرام علامہ مقصود ڈومکی ،علامہ مہدی نجفی،علامہ جمعہ اسدی ،قیوم چنگیزی اور دیگران شامل تھے صدر مملکت نے اس ملاقات میں شہدا کے نام فاتحہ پڑھی اور زخمیوں کی خیریت دریافت کی اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وارثین شہدا کے تمام تر مطالبات پر عمل درآمد ہوگا اور اس میں تیزی لائی جائے گی اس ملاقات میں گورنر بلوچستان نے مطالبات پر اب تک ہونے والی پیشرفت پر روشنی ڈالی واضح رہے کہ اس ملاقات میں سنیٹر فیصل رضا عابدی بھی موجود تھے
امت اسلامی کے درمیان اختلاف اور تفرقہ ایجاد کرنا صیہونیوں و عالمی استکبار کی سازش ہے، سید علی خامنہ ای انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ آیت اللہ العظمٰی سیّد علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے درمیان اختلاف اور تفرقہ ایجاد کرنا صیہونیوں اور دیگر عالمی استکبار کا اصلی ہدف اور سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔ آج تہران میں پاکستانی صدر مملکت آصف علی زرداری کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلمان ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ کو اسلامی دنیا کے مسائل کے حل کے لئے ایک اہم عامل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے بہت سے مسائل دشمنان اسلام کے ایجاد کردہ ہیں، جن کے حل کے لئے عالم اسلام کی استعداد، توانائیاں اور جغرافیائی پوزیشن موثر اور اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پاکستان میں قومی اتحاد کو نقصان پہنچانے والے عوامل سے سختی سے نمٹے جانے کی ضرورت پر زور ہوئے اس ملک میں مذہبی اختلاف و تفرقے کو خطرناک بیرونی جراثیم سے تعبیر کیا اور تاکید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مذہبی قتل عام واقعاً افسوسناک ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی ایران نے کہا کہ حکومت پاکستان کو سخت کارروائی کرتے ہوئے اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دینی چاہیئے کہ اس ملک میں قومی اتحاد کو نقصان پہنچایا جائے۔انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ نے اس سلسلے میں حکومت پاکستان پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت پاکستان مذہبی و قومی اتحاد کے ساتھ ترقی و پیشرفت کرنے میں کامیاب رہے گی۔ آیت اللہ العظمٰی سیّد علی خامنہ ای نے ایران و پاکستان کے گہرے دوستانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ دونوں ممالک کے بنیادی، اقتصادی، سماجی، سیاسی اور سکیورٹی روابط کو زیادہ سے زیادہ مستحکم اور مضبوط بنائے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن کو دو طرفہ تعاون کا ایک بہترین نمونہ قرار دیا اور دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات کی راہ میں پائی جانے والی رکاوٹوں اور مخالفتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان مخالفتوں کا بھرپور طریقے سے مقابلہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔اس موقع پر پاکستان کے صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی اس ملاقات پر اپنی غیر معمولی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام جمہوری اسلامی ایران کے ساتھ تعلقات بڑھانے اور تعاون کو فروغ دینے کے خواہش مند ہیں۔ پاکستانی صدر نے ایران اور پاکستان کے تعلقات کے فروغ کو روکنے کے حوالے سے بعض طاقتوں کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو ناکام قرار دیا اور کہا کہ اب قومیں یہ سمجھ چکی ہیں کہ دشمنان اسلام کا کس طرح سے مقابلہ کرنا چاہیئے۔ پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے اپنے ملک میں جاری اندرونی جنگ کو پاکستان کے دشمنوں کا منصوبہ قرار دیا اور کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سیّد علی خامنہ ای کی دعاؤں سے پاکستان کی حکومت ان ناپاک منصوبوں کو عملی جامہ پہنائے جانے کی ہرگز اجازت نہیں دیگی۔دیگر ذرائع کے مطابق صدر آصف زرداری نے تہران میں ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس دوران ایران کے سپریم لیڈر نے صدر زرداری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی مخالفت کے باوجود 7.5 بلین ڈالر کے اس گیس پائپ لائن منصوبے کو آگے بڑھنا چاہئے۔ یہ منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی اہم مثال ہے۔ پاکستان سمیت دیگر ممالک کا توانائی کے اس محفوظ ذریعے تک پہنچنا پہلی ترجیح ہے۔ اس علاقے میں اسلامی جمہوری ایران وہ واحد ملک ہے جس کے پاس توانائی کے محفوظ ذخائر ہیں اور ہم پاکستان کی توانائی کی ضرورتیں پوری کرنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔ ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت، اپنے خصوصاً عوامی رابطوں کو فروغ دینے کے لئے مسلم امہ کو درپیش چیلنجز سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اے ایف پی کے مطابق پاکستان نے کہا ہے کہ گیس منصوبہ پاکستان کی توانائی کی ضرورتوں کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے اور وہ امریکی دباو کی پروا کئے بغیر اس منصوبہ پر عملدرآمد کرے گا۔ ایک سرکاری اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا ہے کہ امریکہ کی جانب سے رکاوٹیں ہیں مگر اس کے باوجود ہم نے اپنی توانائی کی ضرورتیں پوری کرنے کے لئے یہ منصوبہ مکمل کرنے کا پختہ عزم کر رکھا ہے۔