ابوالحسن اصفہانی روڈ کے قریب واقع عباس ٹاؤن میں یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں کے نتیجے اب تک کی اطلاع کے مطابق خواتین اور بچوں سمیت 33 افراد شہید جبکہ 90سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں متعدد افراد جو کہ خواتین اور بچوں پر مشتمل ہے کی حالت نازک ہے
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکوں سے کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جبکہ متعدد فلیٹوں میں آگ بڑک اٹھی دھماکوں کے بعد علاقے کی بجلی بھی غائب ہوگئی جبکہ ریسکیو ٹیمیں سیکوریٹی فورسز دو گھنٹے تک نہ پہنچیں۔
دوسری جانب معلوم ہوا کہ مشیر وزیر اعلی سندھ شرمیلا فارقی کی آج منگنی کے سبب شہر کی اکثر پولیس اور انتظامیہ وہاں مصروف ہے اور شہر اللہ کے رحم و کرم پر چھوڑا ہوا ہے
خیراتی اداروں اور عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو ہسپتال پہنچا دیا ادھر یہ خطرہ پایا جاتا ہے کہ ملبے تلے مزید افراد دبے ہوئے ہوں
خواتین اور بچوں سمیت 33 افراد شہید جبکہ 90سے زائد افراد زخمی