The Latest

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے راولپنڈی ڈھوک سیداں امام بارگاہ پر تکفیری دہشت گردوں کے حملے، کراچی اور ڈیرہ اسماعیل خان میں بے گناہ شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ پر صوبائی کابینہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاق، چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان کے حکمران ملک میں جاری شیعہ نسل کشی کے ذمہ دار ہیں، دہشت گردوں کی پشت پناہی میں پاکستان کی موجودہ گورنمنٹ کی صفوں میں چھپی کالی بھیڑیں ملوث ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ منظم سازش کے تحت پاکستان بھر میں تکفیری کالعدم گروہ کو متحرک کیا جا رہا ہے، ملک بھر میں یہ دہشت گرد گروہ کھلے عام شیعہ افراد کا قتل عام کر رہے ہیں اور حکمرانوں کی ان تکفیری دہشت گردوں کیخلاف خاموشی اس بات کی دلیل ہیں کہ اُن کو مقتدر قوتوں کی آشیرباد حاصل ہے۔

 

علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ کے اندر درجن سے زائد شیعہ افراد کا قتل عام اور ان واقعات پر حکمرانوں اور میڈیا کی خاموشی معنی خیز ہے، پاکستان میں بانیان پاکستان کی اولادوں کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے، کراچی میں لسانی دہشت گردوں اور تکفیریوں کے گٹھ جوڑ کا مقصد ملت جعفریہ کو سیاسی میدان سے باہر رکھنے کی سازش ہے، اب انشااللہ شیعہ ووٹوں پر ان دہشت گردوں اور لٹیروں کی اجارا داری ختم کر کے دم لیں گے، ہم اب اپنے حقوق کیلئے بھیک نہیں مانگیں گے بلکہ اپنا حق ان ظالموں سے چھین لیں گے، بروز جمعہ 3 جنوری کو ملک بھر میں مظاہرہ ہو گا، لاہور میں لسانی دہشت گرد تنظیم کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کریں گے جن کے دہشت گردوں نے ہمارے بلدیاتی امیدواروں کو اپنی شکست کے خوف سے کراچی ڈالمیا کے قریب شہید کیا۔ انہوں نے تمام اضلاع کے سیکرٹری جنرلز کو بھی ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں لسانی و تکفیری دہشت گردوں کیخلاف مظاہرہ کریں، ان کے منافقانہ چہروں کو بے نقاب کریں۔ شام، عراق میں تکفیریوں کی ذلت آمیز شکست کے بعد ان کا ہدف اب پاکستان بنا ہوا ہے، پاکستانی نااہل اور بزدل حکمرانوں کی ان تکفیریوں کیخلاف خاموشی پاکستان کو علمی سطح پر تنہا کرنے کی سازش کا حصہ ہیں۔

وحدت نیوز(سرگودھا) مجلس وحدت مسلمین ضلع سرگودہا کی کابینہ برائے سال 2013, 2014 کا اعلان ضلعی سیکرٹری جنرل سید ظفر عباس بخاری نے ایم ڈبلیو ایم دفتر میں کیا۔ مختلف شعبوں سے متعلق بیس رکنی کابینہ میں تیں ڈپٹی سیکرٹری جنرلز ہیں جن میں سید تصور حسین شیرازی، سید حسن مرتضیٰ شیرازی اور سید عابد حسین شیرازی شامل ہیں۔ سیکرٹری تنظیم سازی کی ذمہ داری مولانا عمران کریمی، مالیات کی ملک فضل عباس علوی، سیاسیات کی امیر عباس بلوچ، اطلاعات کی محمد نواز خان، روابط کے لیے علمدار حسین نقوی، فلاح و بہبود کی احمد حسن، دفتر کے امور کی ذمہ داری سید آفتاب کاظمی، سیکرٹری امام سجادؑ فاونڈیشن سید تلمیذ حسین، انچارج وحدت اسکاوٹس اعجاز حسین، میڈیا سیل ظہیر عباس، یوتھ ونگ عامر شیرازی، تعلیم پروفیسر فقیر حسین جعفری، شعبہ تربیت عمران نواز واہلہ، تبلیغات سید نسیم عباس، سیکرٹری شماریات مولانا ملازم حسین اور سیکرٹری امور شہدا کی ذمہ داری ثقلین ترابی کو تفویض کی گئی ہے۔ اجلاس کے دوران نئی ذمہ داریوں کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی اور ضلع میں تنظیم کو فعال بنا کر قومی خدمت کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے تین بلدیاتی امیدواروں، راولپنڈی کے علاقے ڈھوک سیداں میں دو پولیس اہلکاروں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دو کارکنوں کے قتل کے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں تسلسل کے ساتھ شیعہ نسل کشی جارہی ہے جبکہ ریاست اور ریاستی ادارے مکمل طورپر تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ قوم میں مایوسی بڑھتی جارہی ہے اور ریاستی اداروں سے عوام کا اعتبار اٹھتا جارہا ہے، ایک سازش کے تحت شیعہ مسلمانوں کو تسلسل کے ساتھ نشانہ بنایا جارہا ہے اور قاتلوں کو مکمل طور پر چھوٹ دے دی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار نے انہوں نے گذشتہ اڑتالیس گھنٹوں میں پانچ کارکنوں اور دو پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ پر ردعمل کا ا ظہار کرتے ہوئے کیا۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ کراچی میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں لسانی جماعت اور تکفیری ٹولہ ملوث ہے۔ ہم صوبائی اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ فی الفوراس اہم ایشو پر توجہ دے اور قاتلوں کو عوام کے کٹہرے میں لائے بصورت دیگر پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں کے سامنے احتجاج کیا جائیگا اور حکومتوں کو جوابدہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے شہید رہنما علامہ دیدار علی جلبانی کا چہلم منایا جارہا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کے تین امیداروں کو اس وقت شہید کردیا گیا جب وہ کاغذات نامزدگی جمع کرکے واپس آرہے تھے۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ یہ بات افسوس ناک ہے کہ ملک میں تیزی کے ساتھ فرقہ وارنہ قتل غارت گری بڑھ رہی ہے جبکہ حکومتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں ہمارے دو کارکنون کوشہید کردیا گیا۔ اسی طرح راولپنڈی کے علاقے ڈھوک سیداں میں امام بارگاہ قصر شبیر کے باہر سیکیورٹی پر مامور دو پولیس اہلکاروں محمد عمران اور ظہرعباس کو شہید کردیا گیا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے کہا ہے کہ آئین پاکستان سے انحراف اور حکومتی رٹ کو چیلنج کرنیوالے سفاک دہشت گردوں پر ملک و قوم سے وفاداری کا لیبل لگانا قرین انصاف نہیں ، مولانا سمیع الحق وضاحت کریں کہ کیا فوج اور پولیس کے جوانوں کے سرکاٹ کر ان سے فٹ با ل کھیلنا امریکی ڈروں حملوں کا رد عمل ہے ؟ کیا ان دہشت گردوں کو امریکن سینٹرز، قونصل خانے اور ایڈز سینٹرز و دیگر مراکز نظر نہیں آتے یا ان سے ان کی مصلحتیں وابستہ ہیں؟کیا جیلوں کو توڑنا، حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنا اور بین الاقوامی طور پر وطن عزیز پاکستان کا چہرہ مسخ کرنا بھی آئین کا حصہ ہے؟ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونیوالے ایک بیان میں انہوں نے مولانا سمیع الحق کی جانب سے طالبان کی حمایت کی دیئے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوکہا کہدہشتگردی اور خود د کش دھماکوں کوڈرون حملوں کے جواب میں فدائی حملے قرار دینا ، شہداء کے لواحقین کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر ہر پاکستانی قانون کو ہاتھ میں لے کر آئین کا نفاذ شروع کرے گا تو پھر ملک میں ایسی آگ لگے گی، جس سے طالبان کی حمایت کرنے والے بھی نہیں بچ سکیں گے، ا س لئے کوئی بھی محب وطن پاکستانی اور غیر دانشمندانہ موقف کو تسلیم نہیں کر سکتا ، علامہ شفقت حسین شیرازی نے کراچی میں بزرگ عالم دین علامہ مرزا یوست حسین پر ہونیوالے قاتلانہ حملے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے شدت پسندوں کی اس سفاکانہ کاروائی کے دوران دو بے گناہ انسانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت شہریوں کا مزید امتحان لینے کی بجائے شہر قائد کراچی کے مکینوں کوکھویا ہوا امن لوٹانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے ۔  

وحدت نیوز(کراچی) کراچی ملت جعفریہ کی مقتل گاہ بن چکا ہے ، لسانی اور تکفیری دہشت گرد ہمارے کارکنان اوربلدیاتی امیدواروں کے قتل عام میں ملوث ہیں ، ان دہشت گردوں کو لگام دی جائے، مسلسل ہمارے کارکنان اور بلدیاتی امیدواروں کوقتل کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں ، حکومت سندھ اگر ہمارے کارکنان اور امیدواروں کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو مستعفی ہو جائے ،شہداء کو گواہ بنا کر عہد کر تے ہیں کہ شہیدوں کے قاتلوں کو دنیا بھر میں رسوا کریں گے اور آئندہ جمعہ کو پاکستان سمیت لندن میں بھی اس بہیمانہ قتل عام کے خلاف بھر پو راحتجاج کریں گے۔ ان خیالات کو اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کے تین بلدیاتی امیدواروں شہید محمد علیم عرف عالم ہزارہ، صفدر عباس اور علی شاہ کی نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ شہید عالم ہزارہ، شہیدصفدر عباس اورشہید علی شاہ کا بے گناہ خون لسانی اور تکفیری دہشت گردوں کے خاتمہ کا سبب بنے گا، ہم کسی بھی صورت اپنے شہیدوں کے خون کو فراموش نہیں کریں گے اور اس خون ناحق کو ہمیشہ زندہ رکھیں گے، لسانی اورتکفیری دہشت گرد چاہتے ہیں کہ ہمیں میدان سے فرار کرنے پر مجبور کریں لیکن ہم نے اپنا سرمایہ کربلا کو قرار دیا ہے کہ جہاں حق کی خاطر جان دینا ہمارا افتخار ہے ، ہم اس راہ میں اپنی جانوں کے نذرانے تو پیش کرسکتے ہیں لیکن میدان عمل سے ہرگز فرار نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں اور حکومت محض بیان بازیوں پر گزارا کر رہی ہے ، کراچی امن و امان کے حوالے سے سنگین شہر بنتا چلا جا رہا ہے، سندھ حکومت بوگس آپریشن پر مطمئن نظر آتی ہے، پولیس چیف اور ڈی جی رینجرز کسی ایک ٹارگٹ کلر کو سزا دلوانے میں آج تک کامیاب نہیں ہو سکے ، جب تک قاتلوں کو تختہ دار پر نہیں لٹکا یا جاتا شہر میں قیام امن ممکن نہیں ، ان شہداء کے مشن کو جاری رکھیں گے اور ہرگز میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔علامہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا کہ شہید عالم ہزارہ، شہیدصفدر عباس اورشہید علی شاہ سمیت ملت جعفریہ کے بیشتر افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں جہاں تکفیری دہشت گرد ملوث ہیں وہیں لسانی جماعت کے دہشت گرد بھی اس میں شامل ہیں، لہٰذا ان شہادتوں کے خلاف ہم آئندہ جمعہ کو پورے پاکستان میں احتجاج کریں گے اور اس مناسبت سے لندن میں بھی احتجاج کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے تین امیدوار محمد علیم عرف عالم ہزارہ،صفدر عباس اور علی شاہ کی نماز جنازہ کامران چورنگی گلستان جوہر میں ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ کی امامت ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کی جبکہ اس موقع پر علامہ امین شہیدی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ صادق رضا تقوی، علی حسین نقوی، تصور حسین نقوی ایڈووکیٹ و دیگر رہنماؤں سمیت ہزاروں کی تعداد میں سوگواروں نے شرکت کی۔ شرکاء جنازہ نے اس موقع پر ’’ لبیک یا حسین (ع)، شہادت سعادت، پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے‘‘ کے نعرے بلند کئے ۔ نماز جنازہ میں انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے سوگوار لواحقین اور تنظیمی کارکنان ایک دوسرے سے مل کر دہاڑے مار مار کر رو رہے تھے۔ بعدازاں تینوں شہیدوں کے جسد خاکی کو مغل ہزارہ گوٹھ کے قبرستان میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا۔تدفین میں ہزاروں سوگواروں کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ، علامہ امین شہیدی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ، واضح رہے کہ شہید محمد علیم عرف عالم ہزارہ، صفدر عباس اور علی شاہ کو گزشتہ روزڈالمیا روڈ پر لسانی جماعت کے تکفیری دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کیا ہے کہ کراچی میں دہشت گرد آزاد اور حکمران قید ہیں، مسلسل ہمارے علماء اور کارکنان کو دہشت گردی کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے، ہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے، ہمارے جوانوں کو جہاں تکفیری قتل کر رہے ہیں، وہیں کراچی کی ایک لسانی جماعت بھی ہمارے جوانوں کے قتل میں ملوث ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدوارعالم ہزارہ، صفدر عباس اورعلی شاہ کے بہیمانہ قتل کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، علامہ صادق تقوی، حسن ہاشمی، علی حسین نقوی، تصور رضوی ایڈووکیٹ سمیت دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت کی 200 دن کی کارکردگی کو بدترین طرز حکمرانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حکمرانوں نے اپنے دور حکمرانی میں ملک کو دہشت گردی، ڈروں حملے، مہنگائی، بے روزگاری کے سوا کچھ نہیں دیا، انہی حکمرانوں کے دور میں ملک میں دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی اور محب وطن پاکستانیوں کا قتل عام ہوا۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک منظم منصوہ بندی کے تحت دہشت گردوں کی نرسری میں تبدیل کیا جا رہا ہے، اگر ملک میں عدل کا نفاذ ہوتا تو دہشت گرد دن دہاڑے مظلوم شہریوں کے خون سے ہولی نہ کھیلتے۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے کراچی کی ایک لسانی جماعت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ایک لسانی جماعت اور تکفیری ٹولہہمارے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔ کچھ عرصہ پہلے اس لسانی جماعت نے علامہ دیدار جلبانی کو شہید کیا اور آج انہیں لسانی دہشتگردوں نے ہمارے بلدیاتی امیدواروں کو شہید کیا۔ سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ ہم اس لسانی جماعت کے سربراہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ ہمارے شہداء کے قتل میں ملوث اپنے دہشتگردوں کو لگام دے اور انہیں ہمارے حوالے کرے ورنہ ہم اس لسانی جماعت کی تمام قیادت کو اپنے شہداء کے خون میں ملوث سمجھیں گے، ہم خاموش نہیں رہیں گے، ہمارے ہاتھ بھی بندھے ہوئے نہیں ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ ہم دنیا پر واضح کر دیں کہ کراچی میں جہاں تکفیری ہمارے قاتل ہیں، وہیں ایک لسانی جماعت بھی ہمارے شہداء کے قتل میں ملوث ہے، اس لسانی جماعت کے ہاتھ بھی ہمارے شہداء کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی اس لسانی جماعت کو ہمارے شہداء کے خون کا حساب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم 1400 سالوں سے اپنے شہداء کے قاتلوں اور یزیدیت کا تعاقب کرتے چلے آ رہے ہیں اور انہیں رسوا کر رہے ہیں، آج شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کا کوئی قاتل زندہ نہیں، ہم اپنے شہداء کے قتل میں ملوث تکفیری اور لسانی جماعت کے دہشتگردوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ ہم اس لسانی جماعت کی دہشتگردی کے خلاف پورے پاکستان میں آواز اٹھائیں گے اور اگر ضروری ہوا تو پاکستان سے باہر دنیا بھر میں ان کیخلاف آواز اٹھائیں گے۔

 

سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے مزید کہا کہ رینجرز اور پولیس کی اب تک کی کارکر دگی مایوس کن ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے شہید علامہ دیدار علی جلبانی کے قاتلوں کا ابھی تک سراغ نہیں لگا سکے تھے کہ مزید تین کارکنان شہید کر دیئے گئے۔ اگر ڈی جی رینجرز اور کراچی پولیس کے سربراہ شاہد حیات ان دہشتگردوں کے مراکز پر آپریشن کرکے انہیں گرفتار نہیں کرسکتے تو انہیں استعفٰی دے دینا چاہئے اور پھر ان کی جگہ ایسے افسران کو لایا جائے جن کے دل میں دہشتگردوں کیلئے کوئی نرم گوشہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر قاتل یہ سمجھتے ہیں کہ موت سے ڈرا کر ہمیں سیاسی اور اجتماعی جدوجہد سے دور کیا جاسکتا ہے تو ان کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، ہم خون کا آخری قطرہ بھی قربان کر دیں گے لیکن اپنے جائز حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہونگے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد شہید علامہ دیدار جلبانی، شہید عالم ہزارہ، صفدر عباس، علی شاہ اور دیگر شہدائے ملت جعفریہ کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرے ورنہ ہم راست قدم اٹھانے سے گریز نہیں کریں گے۔ شہید عالم ہزارہ اور دیگر شہداء کی شہادت ایم ڈبلیو ایم کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن اور خانوادہ شہداء کی جانب سے شہید مولانا دیدارعلی جلبانی اور انکے باوفا محافظ شہید سرفراز حسین بنگش کے چہلم کی مناسبت سے ایک تعزیتی اجتماع کا انعقاد مسجد و امام بارگاہ وحدت مسلمین گلستان جوہر کراچی میں کیا گیا۔ تعزیتی اجتماع میں شہداء کے خانوادوں نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ تعزیتی جلسہ سے ایم ڈبلیوایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی اور فرزندِ شہید علامہ دیدارجلبانی نے خطاب کیا۔

 

تعزیتی اجتماع سے خطاب میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے شجر اسلام کی آبیاری اپنے خون سے کرتے آ رہے ہیں، اسلام و پاکستان دشمن تکفیری و یزیدی ٹولہ یاد رکھے کہ ہم صرف کربلا ہی نہیں بلکہ خیبر و خندق بھی بنائیں گے اور یزیدیت و تکفیریت کو نیست و نابود کر دینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جتنے زیادہ خطرات درپیش ہوتے ہیں ہم اتنے ہی زیادہ بھرپور طریقے سے میدان شہادت میں حاضر ہوتے ہیں۔ لہٰذا ہم نے مکر و فریب و منافقت کا لبادہ اوڑھی تکفیریت کو راولپنڈی میں اربعین کا جلوس نکال کر رسوا و ذلیل و خوار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لبیک یازینب (س)، لبیک یازہرا (س) کہتی ہوئی ہماری ماﺅں بہنوں نے تکفیریوں کے چہروں پر پڑی ہوئی تمام سیاسی، مذہبی، تبلیغی چہروں کو بے نقاب کر دیا، جو پاکستان کے سنی شیعہ مسلمانوں، افواج، تمام اداروں کو اپنی دہشتگردی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ہو یا صوبائی حکومت، کوئی بھی اپنی ذمہ داری صحیح طرح انجام نہیں دے رہا ہے اور امن دشمنوں کے خلاف موثر کارروائی کرنے میں ابتک ناکام ہوئی ہیں۔

 

کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدوار عالم ہزارہ، صفدر عباس اور علی شاہ کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ موجودہ نواز حکومت میں پاکستان میں دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی اور محب وطن پاکستانیوں کے قتل عام میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک لسانی جماعت اور تکفیری ٹولہ ہمارے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جہاں تکفیری ہمیں اپنی دہشتگردی کا نشانہ بنا رہے ہیں وہیں ایک لسانی جماعت کے ہاتھ بھی ہمارے شہداء کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم 1400 سالوں سے یزیدیت کے تعاقب میں ہیں، لہٰذا آج کی یزیدیت چاہیے وہ تکفیریت کی شکل میں ہو یا لسانیت کی شکل میں، ہم انہیں نہیں چھوڑیں گے اور اپنے شہداء کے خون کا انتقام لیں گے۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ ہمیں چاہئیے کہ پہلے سے زیادہ متحد، بیدار اور متوجہ رہیں اور حکمت، تدبیر، بصیرت و بہادری کے ساتھ اسلام و پاکستان دشمن تکفیری و لسانی دہشتگردوں کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم تکفیری ٹولے کا مقابلہ کر رہے ہیں، اسی طرح لسانی دہشتگرد ٹولے کا بھی مقابلہ کرکے اسے شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تکفیریوں کی طرح ہمارے شہداء کی قاتل اس لسانی جماعت کے اندر شمر، حرملہ، مرحب جتنا حوصلہ بھی نہیں کہ وہ سامنے آکر ہم پر وار کرسکیں، یہ بزدل، پست و گھٹیا لوگ ہمیشہ چھپ کر پیچھے سے وار کرتے ہیں، مگر یہ یاد رکھیں کہ ہم انہیں چھوڑیں گے نہیں، جس طرح ہم نے تکفیریوں کو نہیں چھوڑا۔

علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ شہادت ہم علی (ع) والوں کا ہتھیار ہے، یہ ہمارے لئے خوف کی علامت نہیں ہے، ہم حسینی قوم سے تعلق رکھتے ہیں جو شہادت کا آگاہانہ انتخاب اور خواہش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد (ص) و آل محمد (ص) کا عشق ہمارا سرمایہ ہے، موت تو ہم عاشقوں کی اہلبیت (ع) سے ملاقات میں حائل ایک رکاوٹ ہے، اس لئے ہم شہادت جیسی سرخ موت کے طالب ہیں، تاکہ اپنے لہو میں ڈوب کر اہلبیت اطہار (ع) کی خدمت میں حاضر ہوسکیں، لہٰذا یزیدی و تکفیری اور لسانی ٹولہ ہمیں موت کے خوف سے ڈرانے کی ناکام کوشش کرنا چھوڑ دے۔

 

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ شہداء اس چراغ کی مانند ہیں جو خود تو جلتا ہے مگر دوسروں کو روشنی دیتا رہتا ہے، اسی طرح شہید شہادت کو گلے لگا کر مردہ معاشرے میں چلتی پھرتی لاشوں کو حیات دے جاتا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما نے مزید کہا کہ جس قوم کے جوانوں میں شوق شہادت ہو، اس قوم کو کبھی شکست نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ مکتب تشیع کی تاریخ کے ہر ورق کو خون سے تحریر کیا گیا ہے، اسے مٹانے کی کوشش کرنے والے خود نابود ہوگئے مگر تشیع آج بھی اپنا سفر تیزی سے آگے کی جانب جاری رکھے ہوئے ہے۔

 

فرزندِ شہید علامہ دیدار علی جلبانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں انصاف کیلئے یزیدیت کی حامل ان حکومتوں سے کوئی توقع نہیں، ان ظالم حکمرانوں سے انصاف طلب کرنا ایسا ہی ہے کہ جیسے شہدائے کربلا (ع) کیلئے یزید لعین سے انصاف طلب کیا جائے۔ ایسی باطل و ظالم حکومتوں سے انصاف مانگنے کے بجائے انہیں نیست و نابود کر دینا چاہئیے اور ٹھوکر مار کر گرا دینا چاہئیے۔ فرزندِ شہید نے کہا کہ افسوس ہے کہ ہم اپنی قیادت اور رہنماﺅں کی زندگی میں قدر نہیں کرتے اور ان کی شہادت کے بعد ان پر آنسو بہاتے ہیں اور اپنے مردہ پرست ہونے کا ثبوت دیتے ہیں۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں چاہئیے کہ اپنے حقیقی رہبران و قیادت کی معرفت حاصل کرکے ان کی زندگی میں ہی قدر کریں، ان کی رہنمائی میں قومی سفر کو طے کریں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہماری خوش قسمتی ہے کہ علامہ ناصر عباس جعفری کی شکل میں خدا نے ملت تشیع پاکستان کو ایک ناصرِ ملت عطا فرمایا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ان کی رہنمائی و سرپرستی میں اتحاد و وحدت اور خلوصِ نیت و عمل کے ساتھ آگے بڑھیں۔ تعزیتی جلسہ کے آخر میں نوحہ خوانی و سینہ زنی کی گئی اور اختتام دعائے سلامتی امام زمانہ (عج) سے کیا گیا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدوار عالم ہزارہ، صفدر عباس اور علی شاہ کے بہیمانہ قتل کی پرزور الفاظ میں مذمت کر تے ہو ئے کہا کہ کراچی میں دہشت گرد آزاد اور حکمران قید ہیں ، مسلسل ہمارے علماء اور کارکنان کو دہشت گردی کی بھنٹ چڑھایا جارہا ہے، ہمارے صبر کا مذید امتحان نہ لیا جائے، انہو ں نے   حکومت کی 200 دن کی کارکردگی کو بدترین طرز حکمرانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حکمرانوں نے اپنے دور حکمرانی میں ملک کو دہشت گردی، ڈروں حملے، مہنگائی، بے روزگاری کے سوا کچھ نہیں دیا، انہی حکمرانوں کے دور میں ملک میں دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی اور محب وطن پاکستانیوں کا قتل عام ہوا۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ایک منظم پلاننگ کے تحت دہشت گردوں کی نرسری میں تبدیل کیا جا رہا ہے، اگر ملک میں عدل کا نفاذ ہو تا تو دہشت گرد دن دھاڑے مظلوم شہریوں کا خون سے ہولی نہ کھیلتے ، کراچی میں ایک مخصوص لسانی اور تکفیری ٹولہ ہمارے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے، رینجرز اور پولیس کی اب تک کی کارکر دگی مایوس کن ہے ، قانون نافذ کر نے والے ادارے شہید علامہ جلبانی کے قاتلوں ابھی سراغ نہیں لگ سکے تھے کہ مذید تین کارکنان شہید کر دیئے گئے، اگر قاتل سمجھتے ہیں کہ موت سے ڈرا کر ہمیں سیاسی اور اجتماعی جدوجہد سے دور کیا جا سکتا ہے تو ان کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہو گا، ہمیں خون کا آخری قطرہ بھی قربان کر دیں گے لیکن اپنے جائز حقوق سےکبھی دستبردار نہیں ہو نگے۔

 

انہو ں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کے جلد از جلد شہید علامہ جلبانی ، شہید عالم ہزارہ ، صفدر عباس ، علی شاہ اور دیگر شہدائے ملت جعفریہ کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرے ورنہ ہم کسی راست قدم اٹھانے سے گریز نہیں کریں گے۔ شہید عالم ہزارہ اور دیگر شہداء کی شہادت ایم ڈبلیو ایم کا بڑا نقصان ہے ۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان پر فائرنگ اور اُس کے نتیجے میں شہید ہونے والے عالم ہزارہ، صفدرعباس اور علی شاہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے، کراچی سے دہشت گردوں کی اجاراداری ختم کرکے دم لیں گے، مجلس وحدت مسلمین پاکستان دہشتگردی کا جواب بھرپور سیاسی عمل کو آگے بڑھا کر دے گی، سندھ حکومت دہشت گردوں کے سامنے بے بس ہوچکی ہے۔ صرف بلاول ہائوس کی سکیورٹی نہیں بلکہ عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، ہمیں سیاسی میدان میں پیچھے دھکیلنے کیلئے لسانی اور تکفیری گروہ ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں جسے ہم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ناصر عباس شیرازی نے مزید کہا کہ رینجر اور پولیس کی موجودگی میں ہمارے امیدواروں کا قتل ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے امیدواروں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ کراچی اس وقت ملت جعفریہ کی مقتل گاہ بن چکا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree