The Latest
وحدت نیوز (اسلام آباد) ڈی سی اسلام آباد نے سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت مسلمین اور وائس آف شہدائے پاکستان کے زیراہتمام 5 جنوری کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں ہونے والے ''قومی امن کنونشن'' کا این او سی جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ڈی سی اسلام آباد کا موقف ہے کہ اسلام آباد میں سکیورٹی مسائل ہیں، جس کے باعث این او سی جاری نہیں کرسکتے، جمعہ کے روز ہونے والے طویل مذاکرات رات گئے تک بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے۔ دوسری جانب ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل نے ہر حال میں ''قومی امن کنونشن'' کنونشن سنٹر میں ہی کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے تینوں جماعتوں کے رہنماء آج ہفتے کو دن 12 بجے ہنگامی پریس کانفرنس کریں گے، جس میں کنونشن کے انتظامات اور موجودہ صورتحال پر اپنا موقف بیان کریں گے۔ یاد رہے کہ انتظامیہ نے پہلے کنونشن کرانے کی اجازت دیدی تھی، تاہم اچانک این او سی جاری کرنے سے معذرت اختیار کی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے اسلام آباد انتظامیہ کو این او سی جاری کرنے سے روکا ہے۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ 6 جنوری کو سعودی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد ہے، اس لئے وفاقی حکومت کو خدشہ ہے کہ کہیں کنونشن کے شرکاء آگلے روز ٹھہر نہ جائیں اور کوئی مسئلہ کھڑا نہ ہو جائے۔ اسلام ٹائمز نے کنونشن کے چیئرمین اسد نقوی سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ کنونشن ہر حال میں کنونشن سنٹر میں ہی منعقد کیا جائیگا، اگر کوئی رکاوٹ کھڑی کی گئی تو ڈی چوک پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پروگرام کرائیں گے۔ دوسری جانب کنونشن کی تیاریاں اپنے عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ این او سی جاری نہ ہونے کے باعث شہر بھر میں بینرز اور پینا فلکس بھی نہ لگ سکے۔
وحدت نیوز(حیدرآباد) کراچی میں بلدیاتی امیدواروں کے قتل ،شیعہ نسل کشی، کوئٹہ میں زائرین پر حملے کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ایم ڈبلیو ایم کے تحت حیدرآباد میں قدم گاہ مولا علی علیہ السلام سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، احتجاجی ریلی سے علامہ علی انور جعفری نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر عالم کربلائی ، علامہ گل حسن مرتضوی سمیت دیگر صوبائی رہنما بھی موجود تھے۔
شرکائے ریلی سے خطاب کر تے ہو ئے علامہ علی انور جعفری نے کہا کہ ملک بھر میں دہشت گردی کا طوفان ہے ، گولیوں کی آندہیاں ہر سو چل رہی ہیں، عوام کو کوئی جائے امان میسر نہیں ، حکمران اپنے دن پو رے کرنے میں مصروف ہیں ، عوام کی جان و مال کے تحفظ سے کسی ریاستی ادارے کو کوئی دلچسپی نہیں ، کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس دن کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں کسی بے گناہ کا خون ناحق نہ بہتا ہو ، کراچی میں عوامی حقوق کی جدو جہد میں مصروف ہمارے ہر دل عزیز دوست علامہ دیدار جلبانی ، عالم ہزارہ ، صفدر عباس اور علی شاہ کو کراچی پر قابض لسانی جماعت کے تکفیری دہشت گردوں نے بے دردی سے شہید کر دیا ، ہم آج یہ بات واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ یہ گولیاں ، یہ بم دھماکے، یہ شہادتیں ہمارے راستے کی دیوار نہیں بن سکتے ، ہم اپنی جانوں کا نذرانہ تو پیش کر سکتے ہیں لیکن ملت جعفریہ کے سیاسی و اجتماعی حقوق کی جدوجہد سے دستبردار نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کوئٹہ میں طالبان دہشت گردوں کی جانب سے ایک ،مرتبہ پھر زائرین امام رضا علیہ السلام کی بس کو نشانہ بنائے جانے کی بھی پر زور مذمت کی ، ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں انتہا پسندی، فرقہ واریت عروج پر پہنچ چکی ہے، صوبائی اور وفاقی حکومت نے ماضی میں بھی فقط دعوے کیئے اور آج بھی محض دعووں پر ہی اکتفاء کر رہی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبائی حکومت ان ملک دشمن طالبان کے خلاف عملی اقدامات کرے اور زائرین کے تحفظ کے لئے موثر حکمت عملی مرتب کی جائے۔
وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام ملک بھر میں جاری دہشتگردی، شیعہ نسل کشی، کراچی میں علامہ مرزا یوسف یوسف حسین پر لسانی جماعت کی جانب سے قاتلانہ حملہ، بلدیاتی امیدواروں کے قتل اور گلگت میں سانحہ چلاس کے مجرمین کی رہائی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ احتجاجی ریلی مرکزی جامع مسجد اسکردو سے شروع ہو کر یادگار شہداء اسکردو پر مقررین کی تقاریر کے بعد اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی سے علامہ آغا علی رضوی، شیخ احمد علی نوری اور علامہ سید مظاہر حسین موسوی نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت ملک بھر میں جاری دہشت گردی کو روکنے میں سنجیدہ نہیں، حکومت ہوش کے ناخون لے اور محب وطن شہریوں کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے دہشت گردوں کا گھیرا تنگ کرے، کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدواروں کو دن دھاڑے گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا، کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی، کراچی میں ایک مخصوص قبضہ مافیا ایم ڈبلیوایم کی سیاسی فعالیت سے خوف زدہ ہے، اگر اس نام نہاد حق پرست ٹولے ان اپنی صفوں میں موجود تکفیری دہشت گردوں کو نکال باہر نہ کیا تو ایم ڈبلیو ایم عالمی سطح پر اس دہشت گرد لسانی جماعت کے خلاف آواز حق بلند کر نے پر مجبور ہوگی۔
وحدت نیوز( لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر ملک میں جاری شیعہ نسل کشی کیخلاف لاہور،فیصل آباد،راولپنڈی،اٹک،جہلم،گجرات،میانوالی،مظفرگڑھ،،ملتان،خانیوال،جھنگ،سرگودہا،رحیم یارخان،کوٹ ادو،ڈیرہ غازی خان،ساہیوال،پاکپتن،بہاولپورسمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ لاہور میں احتجاجی مظاہرہ پریس کلب لاہور کے سامنے ہوا جس کی قیادت علامہ امتیاز کاظمی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع لاہور نے کی مظاہرے میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما ،علامہ ا حمد اقبال رضوی ،علامہ سید جعفر موسوی سمیت دیگر رہنماوُں نے شرکت کی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سیدجعفر موسوی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں منظم منصوبہ بندی کیساتھ ہمارے خلاف محاذ بنایا جارہا ہے کیونکہ دشمن کو یہ معلوم ہیں کی ملت جعفریہ کے ہوتے ہوئے پاکستان میں اُن کے مذموم عزائم کھبی کامیاب نہیں ہوسکتے کراچی میں ہمارے شہدا ء کے لہو سے تکفیریوں کیساتھ لسانی جماعت کے دہشت گردوں کے ہاتھ بھی رنگے ہوئے ہیں ہم متحدہ قاتل مومنٹ کو وارننگ دیتے ہیں کہ وہ ہمارے بلدیاتی امیدواروں کے قاتل قانون کے حوالے کریں بصورت دیگر دنیا بھر میں اُن کو رسوا کیاجائے گا۔
پاکستان میں ملت تشیع کے ہزاروں افراد کو گذشتہ سال میں شہید کیا گیا نئے سال کے پہلے دد دن میں 6شیعہ افراد شہید اور 36سے زائد زخمی کیے لیکن آج تک ہمارے شہدا کے قاتلوں کا سراغ نہیں ملا ۔اُن کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے قاتل اس دور کے حکمران ہیں جن کے دور حکمرانی میں ہماری نسل کشی ہوئی موجود ہ دور کے حکمرانوں نے قاتلوں کو شیعہ نسل کشی کے لئے فری ہینڈ دے دیا ہے ہم اب پاکستان کے حکمران ،عدلیہ اور سلامتی کے دیگر اداروں سے نااُمید ہو گئے ہیں اب ہم عالمی سطح پر پاکستان میں جاری شیعہ نسل کشی پر آواز اُٹھانے پر مجبور ہوگئے ہیں ہمیں پاکستان بنانے کی سزا دی جارہی ہیں۔
مظاہرین سے علامہ امتیاز کاظمی نے بھی خطاب کیا ہزاروں پاکستانیوں اور سیکورٹی فورسز کے قاتل طالبان سے مذاکرات کو ہم مسترد کرتے ہیں۔ پاکستانی بزدل حکمرنوں کو اگر قوم کی سیکورٹی کا خیال نہیں تو عوام کو دفاع کا حق دیا جائے۔ بصورت دیگر وہ وقت دور نہیں جب ان مظلوم محب وطن عوام کے ہاتھ غاصب حکمرانوں کے گریبان تک پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں زائرین امام رضا ؑ کو نشانہ بنانے والے ملکر دشمن تکفیری درندوں کیخلاف صوبائی و وفاقی حکومت کا کوئی قدم نہ اٹھانا اس بات کی دلیل ہے کہ ان تکفیریوں کی سرپرستی کوئی اور نہیں ہمارے ہی ملک دشمن حکمران کررہے ہیں کراچی میں سیکورٹی ذرائع کے مطابق گذشتہ چار برسوں سے کراچی میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے معتبرین، قومی و ملی شخصیات کے قتل عام میں ایم کیو ایم میں شامل تکفیری کارکن ملوث ہیں، جن کی نشاندہی بار ہا خفیہ ادارے کر تے رہے ہیں، لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ان دہشت گردوں کے خلاف کوئی کارروائی کی اور نہ ہی ایم کیو ایم کی قیادت نے اس پر کوئی سنجیدگی دکھائی۔ ان لسانی تکفیری دہشت گرد گروہ کے ہاتھوں اب تک شہید علامہ آغا آفتاب جعفری، شہید استاد پروفیسر سبط جعفر زیدی، شہید علامہ دیدار جلبانی، شہید عالم ہزارہ، شہید صفدر عباس، شہید علی شاہ سمیت بے شمار شخصیات کو نشانہ بنایا گیا جبکہ اب بھی مختلف علاقوں میں شیعہ تنظیمی شخصیات کو مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے مظاہرین ملک میں جاری دہشت گردی کیخلاف پلے کارڈ اٹھائے نعرہ بازی کرتے رہے بعد میں پرامن طور پر منتشر ہوئے
وحدت نیوز (کراچی) کوئٹہ میں زائرین پر خودکش حملہ اور کراچی میں لسانی تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں شیعہ عمائدین کے قتل عام کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویڑن کی جانب سے جامع مسجد کھارادر پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب ایم ڈبلیو ایم کے ڈویڑنل رہنما علامہ مبشر حسن نے کیا جبکہ اس موقع پر اصغر عباس زیدی ، احسن عباس رضوی، ناصر حسینی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں علامہ مبشر حسن کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی نواز حکومت کی طالبان دہشت گردوں سے سازباز کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علامہ دیدار جلبانی، عالم ہزارہ، صفدر عباس اور سید علی شاہ کی شہادت میں لسانی تکفیری دہشت گرد ملوث ہیں، افسوس کی بات یہ ہے کہ پولیس کی جانب سے اب تک فقط دعوے ہی کئے جارہے ہیں لیکن قاتلوں کی گرفتاری کیلئے اب تک کوئی اقدام نہیں کیا گیا، ایڈیشنل آئی جی پولیس شاہد حیات دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کیلئے عملی اقدامات کریں۔علامہ مبشر حسن نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ان کی جماعت کی حکومت ہے ، کراچی اور خیرپور سمیت سندھ بھر میں شیعہ نسل کشی کے واقعات پر وہ ہوش کے ناخن لیں اور طالبان اور لسانی دہشت گردوں کے خلاف فقط بیان بازی کے بجائے دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے عملی اقدامات پر توجہ دیں، کہیں ایسا نہ ہو ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو اور قائم علی شاہ کو بھی بلوچستان کے رئیسانی کی طرح حکومت سے بیدخل کرنے کی تحریک چل پڑے۔
بلدیاتی امیداروں کے قتل میں ملوث لسانی جماعت کے تکفیری دہشت گردوں نشان عبرت بنایا جائے،آغا نقی کھوسو
وحدت نیوز(ماتلی) ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی ، کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدواروں کے بہیمانہ قتل ،کوئٹہ میں زائرین کی بسوں پر خودکش حملے اور خیر پو رمیں شیعہ جوان احسان شاہ کی ٹارکٹ کلنگ کے خلاف علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر آج ملک بھر کی طرح ماتلی میں بھی یوم احتجاج منایا گیا، اس سلسلے میں مرکزی امام بارگاہ تاپریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی نکالی گئی جس کی قیادت صوبائی سیکریٹری امور تنظیم محمد یعقوب حسینی نے کی ، ریلی میں بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی ، جنہوں نے ہاتھو ں میں پرچم ، پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے، جن پر ملک دشمن عناصر اور لسانی و تکفیری دہشت گردوں کے خلاف مذمتی نعرے درج تھے۔ [
شرکائے ریلی سے خطاب کر تے ہو ئے تعلقہ سیکریٹری جنرل مولانا نقی کھوسو، ستار علی شاہ اور مراد علی کھوسونے کہا کہ گذشتہ تین دھائیوں سے پاکستان بھر میں ملت جعفریہ کی نسل کشی کا بھیانک کھیل جاری ہے ،ریاستی ادارے ، کالعدم جماعتیں اور لسانی جماعت کے تکفیری دہشت گرد مسلسل ہمارے فعال کارکنان اور عوام کو نشانہ بنا رہے ہیں ،کراچی میں ایک لسانی جماعت میں موجود کالی بھیڑیں چن چن کر ہمارے لوگوں کو قتل کر رہے ہیں ، ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدواروں کو بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا گیا ، کسی سیاسی جماعت اور ریاستی ادارے نے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ نہیں کیا ، ہم صوبائی حکومت سے بھی مطالبہ کر تے ہیں کہ شہید علامہ دیدار جلبانی ، شہید عالم ہزارہ، شہید صفدر عباس ، شہید علی شاہ ، شہید احسان شاہ و دیگر کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے عبرت ناک سزا دی جائے ۔
وحدت نیوز (خیرپور) ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی ، کراچی میں ایم ڈبلیوایم کے بلدیاتی امیدواروں کے بہیمانہ قتل ،کوئٹہ میں زائرین کی بسوں پر خودکش حملے اور خیر پو رمیں شیعہ جوان احسان شاہ کی ٹارکٹ کلنگ کے خلاف علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر آج ملک بھر کی طرح خیر پو رمیں بھی یوم احتجاج منایا گیا، اس سلسلے میں ایس ایس پی آفس کے سامنے علامتی دھرنے سے خطاب کر تے ہو ئے مجلس وحدت مسلمین ضلع خیر پور کے سیکریٹری جنرل آغا منور حسین جعفری فقیر خیرمحمد ،سید جمن شاہ اوردربار جعفری کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ جارہی ہے وفاقی ،صوبائی حکومتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں انہوں نے مزید کہا کے سید قائم علی شاہ کے اپنے ہی شہر میں فعال شیعہ جوان سید احسان شاہ کو سرعام شہید کیا گیا ہے اور اس کے باوجود وزیر اعلیٰ سند ھ نے کوئی بھی نوٹس نہیں لیا ناہی ڈی پی او خیر پور نے کوئی کاروائی عمل میں لائے ،انہوں نے کہا کے شیعہ ٹارگٹ کلنگ بند نہیں ہوئی تو ملک بھر میں تحریک احتجاجی چلائی جائے گی جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی،
مجلس وحدت مسلمین فیض گنج کے سیکریٹری جنرل مختیار حسین جعفری ،سرورچانگ،کاظم چانگ کی رہنمائی میں احتجاجی ریلی نکال کرقومی شاہراہ پر دھرنادیا گیا رہنماؤں نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ پاکستان بھرمیں ایک منظم سازش کے تحت شیعہ ٹارگٹ کلنگ جا ری ہے ، کراچی ، ڈی آئی خان ، خیر پو ر ، کوئٹہ غرض پو رے پاکستان میں شیعیان حیدر کرار علیہ السلام کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہا ہے،کراچی کے علاقے مغل ہزارہ گوٹھ کے رہائشی عالم ہزارہ ، صفدر عباس اور علی شاہ کو غریب عوام کے حقوق کی جدوجہد کی پاداش میں بے دردی سے قتل کر دیا گیا ، ان کاقصور صرف بلدیاتی الیکشن میں حصہ لے کر عوام کی خدمت کے جذبے کااظہار تھا ، کراچی کی نام نہاد ٹھیکے دار لسانی جماعت ایم ڈبلیو ایم کی عوامی پذیرائی سے خائف ہے ، ایم ڈبلیو ایم کے عوامی نمائندوں کے قتل میں اسی لسانی جماعت کے تکفیری دہشت گرد ملوث ہیں، ہم ان دہشت گرودں کو متنبہ کر تے ہیں کہ اپنی ان گہناؤنی اوچھی حرکتوں سے باز آجائیں ، مکتب کر بلا کے پیروکاروں کو موت سے نہیں ڈرایا جا سکتا، موت ہم پر آپڑے یا ہم موت پر جا پڑیں دونو ں حالتوں میں کامیاب ہیں۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیاست ناصر عباس شیرازی ، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا اور وائس آف شہداء کے ترجمان سینیٹر فیصل رضا عابدی نے پشاور میں اے این پی کے مرکز باچا خان میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء میاں افتخار حسین سے ملاقات کی اور انہیں 5 جنوری کو اسلام آباد کے کنونشن سنٹر میں ہونے والے قومی امن کنونشن میں شرکت کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔ اس موقع پر اے این پی کے دیگر اراکین بھی موجود تھے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہا کہ ان کی جماعت قومی امن کنونشن میں ضرور شرکت کریگی اور شہدائے پاکستان سے اظہار یکجہتی کریگی۔
ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ان کے سامنے نہیں جھکیں گے، قومی امن کنونشن کا مقصد پرامن قوتوں کو طاقتور بنانا ہے۔ہمارے آج یہاں آنے کا مقصد اے این پی کے ان شہداء کی یاد کو تازہ کر نا ہے کہ جنہوں نے پاکستان کے استحکام کی خاطر اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
سینٹر فیصل رضا عابدی نے کہا کہ دہشتگردوں کیخلاف نبرد آما قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا چاہتے ہیں، قومی امن کنونشن طالبان سوچ کے خاتمے کا آغاز ثابت ہوگا۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیلئے 5 جنوری کو قومی امن کنونشن ہوگا جس میں پرامن قوتیں وطن دشمن طاقتوں کیخلاف اکٹھے بیٹھیں گی۔
قبل ازیں ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا اور وائس آف شہداء کے ترجمان سینٹر فیصل رضا عابدی نے پشاور چرچ کا دورہ کیا اور مسیحیوں کے پادری اعجاز سے ملاقات کی۔ تینوں رہنماؤں نے چرچ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے مسیحی برادری کے لواحقین سے بھی ملاقات کی ،ان سےتعزیت کا اظہار کیا اورقومی امن کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔ مذکورہ رہنماؤں نے ہندو منارٹیز الائنس کے سربراہ ہارون سے بھی ملاقات کی اور انہیں قومی امن کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) صوبائی سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی موسوی نے کہا ہے کہ زائرین پر پے در پے اس سے پہلے بھی انہی مقامات پر دہشت گردوں نے متعدد بار حملے کیے مگر آج تک قانون حرکت میں نہیں آیا جسکی وجہ سے دہشت گردوں کو شے ملا اور آج انہوں نے ایک با پھر بے گناہ اور معصوم افراد جن میں اکثر خواتین اور بچے ہیں ان کو نشانہ بنایا اگر حکومتی رویہ اس بابت اسی طرح رہا تو ہمارے لیے موجودہ اور سابقہ حکومت میں کوئی فرق نہیں ہے۔ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے دعویدار حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی آئینی اور قانونی فرائض کوپورا کرتے ہوئے دہشت گردوں کو کفیر کردار تک پہچانے کے لیے موثر اور بھر پور کاروائی کرے تا کہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات رونما نہ ہونے پائے۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنما کونسلر رجب علی ، کونسلر عباس علی اور یگر بھی موجود تھے ۔
رہنما ئوں کا کہنا تھا کہ عوام کےجان و مال کے تحفظ کے سلسلے میں حکومت کا کوئی بہانہ قابل قبول نہیں ہے کیونکہ حکومت وقت کے پاس تمام وسائل کے ساتھ ساتھ ان دہشت گردوں سے تمٹنے کے لیے تربیت یافتہ فورس اور مخبری کا نظام موجود ہے مگرپھر بھی کچھ نہ ہونا سوالیہ نشان ہے حکومت صرف واقعہ کو فوکس کرکے بات کرتے ہیں کہ زائرین کو سیکورٹی مہیا کیاگیا تھا یہ کہہ کر اپنا جان چھڑا لیتے ہیں اور دوسرے واقعے میں اس بیان کو پھر دہرایا جاتا ہے یہ عمل گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔زائرین پر حملہ دراصل استحکام پاکستان پر حملہ ہے کیونکہ عالمی برادری کے سامنے پاکستان کا امیج مزید خراب ہو رہا ہے لہذا مرکزی اور صوبائی حکومت اس بابت سنجیدگی سے اقدامات کرتے ہوئے کوئٹہ شہر اور اسکے گردونواح میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا صفایا کرکے ایک مثالی حکومت ہونے کا ثبوت دیں۔
رہنمائوں نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدواروں کی ٹارگٹ کلنگ کی بھی پر زور مذمت کر تے ہو ئے کہا کہ کراچی میں ایک منظم سازش کے تحت ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، ایک مخصوص لسانی جماعت کو ایم ڈبلیو ایم کی سیاسی فعالیت سے شدیدخطرات لاحق ہیں اسی بنیاد پر ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدواروں کو بے دردی سے شہید کیا گیا، سندھ حکومت ایم ڈبلیو ایم امیدواروں کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے رہنماوں علامہ امتیاز کاظمی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع لاہور،علامہ سید جعفرموسوی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع لاہور،شیخ عمران علی ضلعی رہنما مجلس وحدت مسلمین ضلع لاہور،سید حسین زیدی ضلعی رہنمامجلس وحدت مسلمین ضلع لاہوراور رائے ناصر علی نے صوبائی سیکرٹریٹ مسلم ٹاوُن لاہور میں ملک میں جاری شیعہ کلنگ کیخلاف پریس کانفرنس سے خطاب کیا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امتیاز کاظمی نے کہا کہ پاکستان کے ہر شہر میں آئے روز شیعہ افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ کراچی میں ہمارے سیاسی عمل کو رکوانے کیلئے لسانی گرو ہ کے تکفیری دہشت گرد ہمارے کارکنوں کا قتل عام کررہے ہیں۔ہمارے بلدیاتی امیدواروں کو بے دردی سے شہید کیا گیا، گذشتہ سال نومبر اور دسمبر کے مہینے میں ملک بھر میں 60سے زائد شیعہ افراد کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔ لیکن حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ دہشت گردوں کو شیعہ نسل کشی کیلئے کھلی چھٹی دی ہے۔ پاکستان کے تمام ادارے سپریم کورٹ، حکمران، افواج پاکستان اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے شیعہ نسل کشی پر خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ ہمیں پاکستان سے محبت کی سزا دی جارہی ہے۔ ہزاروں پاکستانیوں اور سیکورٹی فورسز کے قاتل طالبان سے مذاکرات کو ہم مسترد کرتے ہیں۔ پاکستانی بزدل حکمرنوں کو اگر قوم کی سیکورٹی کا خیال نہیں تو عوام کو دفاع کا حق دیا جائے۔ بصورت دیگر وہ وقت دور نہیں جب ان مظلوم محب وطن عوام کے ہاتھ غاصب حکمرانوں کے گریبان تک پہنچیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں زائرین امام رضا کو نشانہ بنانے والے ملکر دشمن تکفیری درندوں کیخلاف صوبائی و وفاقی حکومت کا کوئی قدم نہ اٹھانا اس بات کی دلیل ہے کہ ان تکفیریوں کی سرپرستی کوئی اور نہیں ہمارے ہی ملک دشمن حکمران کررہے ہیں۔شیعہ نسل کشی کا معاملہ ہم اب عالمی سطح پر اٹھا نے پر مجبور ہیں۔ اسی سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام لسانی و تکفیری دہشتگردوں کیخلاف لندن اور پاکستان میں کل بروز جمعہ احتجاج کیا جائیگا۔ لاہور میں کل سہ پہر 3بجے پریس کلب لاہور کے سامنے مظاہرہ ہوگا۔ 5جنوری کو اسلام آباد کنونشن سنٹر میں دہشتگردوں کیخلاف عوامی ریفرنڈم پر یرغمال نہیں ہونے دیں گے۔ ہم اپنے خون کے آخری قطرے تک اس ملک کی بقا کیلئے بہا دیں گے لیکن ملک دشمنوں کے مذموم عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔