وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کراچی میں علامہ مرزا یوسف حسین کی گاڑی پر دہشت گردوں کی فائرنگ اور اس کے نتیجے میں ان کے سکیورٹی گارڈز کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں ملت جعفریہ کی نسل کشی پر حکومت اور ریاستی اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، ملک میں ضیاء دور کی اسٹیبلشمنٹ نے ان تکفیری دہشت گردوں کو پروان چڑھایا اور اس کا خمیازہ آج سب پاکستانی بھگت رہے ہیں، کراچی میں آپریشن کے نام پر عوام کے آنکھوں دھول جھونکی جا رہی ہے، پاکستان کی سلامتی اور بقا کا واحد حل ان دہشت گردوں اور سفاک درندوں کے خلاف آپریشن ہے۔ اُن کا کہنا تھا کراچی میں علامہ دیدار حسین جلبانی کے قاتل تاحال گرفتار نہیں ہوئے، ان کے چہلم سے قبل ہمارے اہم رہنما کو نشانہ بنانے کی کوشش اس بات کی دلیل ہے کہ دہشت گردوں کی سرپرستی میں حکومتی مشینری شامل ہے۔
علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ملک کے طول و عرض میں شیعہ افراد کو بے دردی سے قتل کیا جا رہا ہے، پنجاب میں پنجابی طالبان کی سر گرمیاں عروج پر ہیں، ان تمام واقعات کے باوجود حکومت کی خاموشی اور دہشت گردوں کو مذاکرات کی دعوت دینا ان ظالموں اور ملک دشمنوں کی ایجنڈوں کی تکمیل کا منصوبہ ہے۔ لاہور میں علامہ ناصر عباس، ڈاکٹر علی حیدر، پروفیسر شبیہہ الحسن، سید شاکر علی رضوی ایڈووکیٹ سمیت درجنوں شہداء کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پنجاب حکومت کے ماتھے پر کلنک کا ٹکیہ ہے اور دہشت گردوں سے ساز باز کا واضح ثبوت بھی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے بھی علامہ مرزا یوسف حسین پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی ملت جعفریہ کی مقتل گاہ بن چکا ہے، سندھ حکومت دہشت گردوں کے سامنے بے بس دکھائی دے رہی ہے، دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کی بجائے ان سے مذاکرات کے راگ الاپنے والے دراصل پاکستان کی نہیں کسی اور کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔