وحدت نیوز (اسلام آباد) ڈی سی اسلام آباد نے سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت مسلمین اور وائس آف شہدائے پاکستان کے زیراہتمام 5 جنوری کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں ہونے والے ''قومی امن کنونشن'' کا این او سی جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ڈی سی اسلام آباد کا موقف ہے کہ اسلام آباد میں سکیورٹی مسائل ہیں، جس کے باعث این او سی جاری نہیں کرسکتے، جمعہ کے روز ہونے والے طویل مذاکرات رات گئے تک بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے۔ دوسری جانب ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل نے ہر حال میں ''قومی امن کنونشن'' کنونشن سنٹر میں ہی کرانے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے تینوں جماعتوں کے رہنماء آج ہفتے کو دن 12 بجے ہنگامی پریس کانفرنس کریں گے، جس میں کنونشن کے انتظامات اور موجودہ صورتحال پر اپنا موقف بیان کریں گے۔ یاد رہے کہ انتظامیہ نے پہلے کنونشن کرانے کی اجازت دیدی تھی، تاہم اچانک این او سی جاری کرنے سے معذرت اختیار کی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے اسلام آباد انتظامیہ کو این او سی جاری کرنے سے روکا ہے۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ 6 جنوری کو سعودی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد ہے، اس لئے وفاقی حکومت کو خدشہ ہے کہ کہیں کنونشن کے شرکاء آگلے روز ٹھہر نہ جائیں اور کوئی مسئلہ کھڑا نہ ہو جائے۔ اسلام ٹائمز نے کنونشن کے چیئرمین اسد نقوی سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ کنونشن ہر حال میں کنونشن سنٹر میں ہی منعقد کیا جائیگا، اگر کوئی رکاوٹ کھڑی کی گئی تو ڈی چوک پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پروگرام کرائیں گے۔ دوسری جانب کنونشن کی تیاریاں اپنے عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ این او سی جاری نہ ہونے کے باعث شہر بھر میں بینرز اور پینا فلکس بھی نہ لگ سکے۔