The Latest
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما و امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی کا موجودہ صوبائی و وفاقی حکومت سے محرم الحرام میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک کے ابتر حالات اور خاص کر بلوچستان کی مجموعی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ کو عزاداری امام حسین (ع) کے تحفظ کیلئے بہتر انتظامات کرنے ہونگے اور اس حوالے سے کسی طرح کی سستی برداشت نہیں کی جائے گی۔ علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا کہ محرم الحرام کے مہینے میں صوبے کی تمام اقوام و مکاتب فکر کو اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
امام جمعہ کوئٹہ کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ نواسہ رسول حضرت امام حسین (ع) کی شہادت ہمیں قربانی و ایثار کا درس دیتی ہے۔ جس طرح حضرت امام حسین (ع) نے ظلم کیخلاف قیام کیا اور حق کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا، اسی طرح ہمیں بھی اپنی نفسانی و ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر صرف دین خدا و حق کی سربلندی کیلئے ہمہ وقت حاضر رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کوفیوں نے حضرت امام حسین (ع) کو میدان کربلا میں تنہا چھوڑا جسکی وجہ سے عاشور کا دن بپا ہوا۔ لہذا ہمیں ان سے عبرت حاصل کرکے اپنے امام عصر حضرت مہدی (عج) کے ظہور کیلئے زمینہ سازی کرنی ہوگی۔
وحدت نیوز(نواب شاہ) ٹھٹھہ میں تکفیری دہشت گردوں کی مجلس عزاء پر فائرنگ کی پر زور مذمت کر تے ہیں ، سندھ حکومت کسی حیل حجت کے بغیر عزاداری پر حملہ آور دہشت گردوں کی خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائے ، بصورت دیگر ملت جعفریہ کسی راست اقدام سے گریز نہیں کرے گی، پاکستان کو ایک مخصوص دہشت گرد گروہ کے ہاتھوں یرغمال بنایا جا رہا ہے ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار احمد امامی نے وحدت مرکزی وحدت میڈیا سیل کے نمائندے سے ٹیلی فونک گفتگو کر تے ہو ئے کیا ۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم نے انتظامیہ کو بار بار خدشات سے آگاہ کیا ، حساس اضلاع کی نشاندگی کی ، لیکن اس کے باوجود عزاداری کی اجتماعات پر تکفیریوں کے حملے حکومتی اقدامات پر سوالیہ نشان ہے ، ٹھٹھہ کی تحصیل ڈرو میں گذشتہ رات مجلس عزاء کے شرکاء پر کالعدم جماعت کے مسلح غنڈوں نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سات مومنین زخمی ہو ئے جن میں ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی سیکریٹری جنرل مختار دایو بھی شامل ہیں ،انتظامیہ کو دہشت گردوں کی نشاندہی کے باوجود کسی قسم کی کوئی پیش رفت نہ ہو نا لمحہ فکریہ ہے ، انہوں نے صوبائی حکومت اور قانون نافذ کر نے والے اداروں کو متنبہ کیا کے ملک دشمن تکفیری عناصر کو لگام نہ دی گئی تو پورے سندھ میں عزاداران حسین (ع)سراپا احتجاج ہو نگے۔
ٹھٹھہ: تکفیری دہشت گردوں کا مجلس عزاء پر حملہ،ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی سیکریٹری جنرل سمیت ۷ مومنین زخمی
وحدت نیوز(ٹھٹھہ) ٹھٹھہ ضلع کی تحصیل دڑو میں گذشتہ رات مجلس عزاء پر تکفیری دہشت گردوں کی اندھا دھند فائرنگ ، مجلس وحدت مسلمین ضلع ٹھٹھہ کے سیکریٹری جنرل مختار دایو سمیت ۷ مومنین زخمی ، تمام زخمیوں کو فوراً مقامی اسپتال منتقل کیا گیا ، جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد زخمیوں کو فارغ کر دیا گیا جب کے شدید زخمی مومنین ابھی بھی اسپتال میں زیر علاج ہیں ، تفصیلات کے مطابق رکفیری دہشت گردوں نے مومنین پر اس وقت حملہ کیا جب وہ مجلس عزاء میں مصروف تھے ۔ بعد ازاں حملہ فائرنگ کر تے ہو ئے فرار ہو نے میں کامیاب ہو گئے ، اس فائرنگ کے نتیجے میں پولیس اہلکار بھی نشانہ بنے ، پولیس اور دیگر سکیورٹی ادارے موقع پر پہنچ گئے ہیں اور ایم ڈبلیو ایم اور دیگر مقامی شیعہ تنظیموں کے ساتھ ان کے مذاکرات جاری ہیں ۔
وحدت نیوز(ٹھٹھہ) گذشتہ رات دڑو شہر میں عزاداران امام حسین (ع) پر تکفیری دہشتگردوں کے حملے کیخلاف ضلع ٹھٹھہ میں مومنین اور تمام شیعہ تنظیموں کے طرف سے مشترکہ احتجاجی مظاہرے اور دہرنے دئیے گئے۔تفصیلات کے مطابق شہر دڑو میں صبح دس بجے مومنین کی بڑی تعداد نے پولیس اسٹیشن کے سامنے دہرنا دیا جس کی قیادت تکفیریوں کا نشانہ بننے والے مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل مختیار دایو نے خود کی۔مختیار دایو نے بتایا کہ رات دیر تک انتظامیہ سے مزاکرات جاری رہے جس میں پہلے ایس ایس پی نے ایف آئی آر داخل کرنے اور شرپسندوں کے گرفتار کرنے کی یقین دہانی کرائی ،ایس ایس پی کے جانے کے بعد ایس ایچ او فورن مکرگئے اور رات دیر تک نہ کسی مجرم کی گرفتاری عمل میں آئی نہ ہی ایف آئی آر کاٹی گئی جس کے خلاف تمام عزادار سراپا احتجاج ہیں اور دڑو میں پولیس اسٹیشن کے سامنے دہرنا دیا گیا ہے جو کو ایف آئی آر داخل ہونے تک جاری رہیگا اور یہاں عزاداری مجلس بھی برپا کی جا رہی ہیں، اور تمام ضلع کے مومنین بھی دڑو پولیس اسٹیشن پہنچنے والے بیں۔جب کے شیعہ علما کونسل کے ضلعی صدر جاوید شاہ نے بھی اس دہرنے میں شرکت کی اور انتظامیہ سے بات چیت کی ایک دفعھ پھر انتظامیہ سے ایم ڈبلیو ایم کے مختیار دایو اور ایس یو سی سید جاوید شاہ کے مزاکرات ہوئے پھر بھی انتظامیہ نے نرم مذاجی دکھائی،جب کے سجاول، میرپوبٹھورو اور ساکروں میں الگ الگ احتجاجی دہرنے دیئے گئے ہیں، ٹھٹھہ شہر میں بھی نماز ظہرین کے بعد تمام شیعہ تنظیموں کے سربراہ نے مشترکہ احتجاجی ریلی نکالی جو کہ شکرالاہی امام بارگاہ سے پریس کلب ٹھٹھہ تک پہنچی جہاں دہرنا دیا گیا جس کی قیادت سید شاہجھان شاہ اور طالب شاہ شیرازی نے کی، دہرنے کے شرکا سےخطاب کرتے ہوئے زوار آفتاب بھٹی اور مولانا سید سکندر شاہ ہالائی نے کہا کہ دڑو میں تکفیریوں کے مجلس عزا پر حملہ ایک سوچی سمجھی سازش ہےجس کو نہ روکا گیا تو ہم عزادار خود روک سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں ملوث ملزمان کو فوراً گرفتار کیا جائے اور دہشتگردی کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جائے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے دہشت گردوں کے ساتھ مسلسل نرم رویئے کے باعث قوم کو شدید نقصان اٹھا نا پڑ رہا ہے ، جو لوگ ریاست ، آئین ، عوام ، حتیٰ انسانیت کے مخالف ہو ں ان کے ساتھ مذاکرات انسانیت ، آئین اور جمہوری اقدار کے سراسر منافی ہیں ۔ہم ایک مرتبہ پھر انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہیں ، کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات نے حکومتی اقدامات کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے، اس کے پیش نظر سکیورٹی کی موجودہ صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے ، لہٰذا سکیورٹی ادارے مساجد و امام بارگاہوں کی حفاظت سمیت جلوس عزاء کی گزر گاہوں کے تحفظ کے لئے بھی موثر انتظامات عمل میں لائے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید شفقت حسین شیرازی اور علامہ سید مہدی حسن کاظمی نے پنجاب آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ماہ محرم الحرام نواسہ رسول حضرت امام حسین(ع) اور ان کے اہلبیت (ع) کی دشتِ کربلا میں شہادت کی یاد دلاتا ہے اور اسی سلسلے میں ملک بھر کی طرح پنجاب میں بھی عاشقانِ اہل بیت نواسہ رسول حضرت امام حسین (ع) کا غم منا رہے ہیں اور اسی سلسلے میں مجالس ہائے عزا اور جلوس ہائے عزا کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے، تاکہ نواسہ رسول (ع) کی قربانی جو کہ اسلام کی بقا کیلئے دی گئی تھی، کو یاد رکھا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گوجرانوالہ میں نمازِ فجر کے وقت بے گناہ معصوم نمازیوں کی تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں دل خراش شہادت کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور اپنے موقف کا اعادہ بھی کرتے ہیں کہ وفاقی حکومت نے جب سے طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات کے نام پر ان کے آگے سرنڈر کیا ہے، تب سے مملکت خداداد پاکستان میں دہشت گردی اور بانیانِ پاکستان قائدِاعظم محمد علی جناح کی اولادوں (شیعہ مسلمانوں) کی نسل کشی کے واقعات میں بھی تیزی آگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کو بارہا سکیورٹی معاملات پر خدشات کے اظہار کے باوجود آج گوجرانوالہ کے واقعے نے پنجاب حکومت کی نااہلی ثابت کر دی ہے اور واضح ہوگیا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے نتیجہ میں ہمیں لاشوں کے تحفے ہی ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا، پنجاب انتظامیہ چار دیواری کے اندر مجالس کو روکنے اور ذاکرین و علمائے کرام پر پابندی لگانے میں مصروف ہے، جبکہ نمازیوں اور عزاداروں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تکفیری گروہوں کے مٹھی بھر دہشت گرد کافر کافر کے نعرے لگا رہے ہیں اور انتظامیہ ان کی سرپرستی کرتی نظر آتی ہے۔ علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے مزید کہا کہ اگر کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن نہ کیا گیا تو ایسی تحریک چلائی جائے گی جو حکومت کو خس و خاشاک کی طرح بہا کر لے جائے گی، پنجاب میں دفعہ 144 کے نام پرعزاداری کو محدود کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، حکومت پنجاب ہمارے علمائے کرام اور عزاداروں کو دفعہ 144، پرمٹ، لائسنس کے نام پر ہراساں کر رہی ہے، جبکہ صوبے بھر میں تکفیری دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دیدی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب انتظامیہ کا یہ متعصبانہ رویہ اس بات کی غمازی ہے کہ عزاداری کے خلاف دہشت گردوں اور پنجاب حکومت کی سوچ ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ گوجرانوالہ واقعے میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے سرغنوں کو فی الفور گرفتار کرکے عوام کے سامنے لایا جائے اور ان کو قرار واقعی سزا دی جائے کہ جن کے ہاتھ معصوم نمازیوں کے خون میں رنگے ہوئے ہیں، اللہ کے گھر میں نماز پڑھنے والے نمازیوں کو قتل کرنیوالے تکفیری دہشت گرد اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پنجاب پر ایک بار پھر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اس نے اگر عزاداری دشمن رویہ ترک نہ کیا تو صرف پنجاب ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں اس کیخلاف احتجاجی دھرنے دیں گے اور اس انتہا پسند حکومت کے چہرے پر پڑا لبادہ اتار کر ہی دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر عزاداری کو روکنے کی مذموم کوشش کی گئی تو عاشوراء محرم کے تمام جلوسوں کا رخ اسلام آباد کی طرف موڑ دیں گے، عزاداری سید الشہداء (ع) ہماری شہ رگِ حیات ہے، اس پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شیعہ اور سنی مسلمان تکفیری دہشت گردوں کی اسلام مخالف سازش کو جان چکے ہیں اور وہ اپنے باہمی اتحاد کے ذریعے انتہا پسندوں کی سازش کو ناکام بنا دیں گے، آج پورے ملک میں جاری مجالس عزا میں علماء اور ذاکرین اس واقعے کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔
وحدت نیوز(لاہور) گجرانوالہ میں بے گناہ نمازیو ں کا قتل پنجاب حکومت کے منہ پر کلنک کا ٹیکہ ہے ،شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں ، نواز حکومت مکمل طور پر دہشت گردو ں کے ہاتھوں یرغمال ہے ، عزاداری اور عزاداروں پر حملے جاری رہے تو پاکستان کی ہر گلی ہر شارع ، ہر سٹرک عزاخانے میں تبدیل ہو جائے گی اور احتجاج کا ایک ایسا طول سلسلہ شروع ہوگا جو دہشت گردوں ،پنجاب اوراسلام آباد کے رئیسانیو ں کی حکومت کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کینال ویو ہاؤسنگ سوسائٹی لاہور میں جاری عشرہ مجالس کی چوتھی مجلس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نماز فجرکی ادائیگی کے وقت جام شہادت نوش کر نے والے عزاداران امام حسین علیہ السلام نے مسجد کوفہ اور امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب کی سنت ادا کی ، تاریخ اہل بیت (ع)اور پیروان اہل بیت (ع)پر مظالم سے بھری پڑی ہے ، مختلف ادوار میں عزاداری سید الشہداء کو روکنے کے لئے مظالم کی عظیم داستانیں رقم کی گئیں ، ہم دیواروں میں چنوائے گئے ، تہہ تیغ کیئے گئے ، نیزوں پر بلند ہو ئے لیکن حق اور سچ کے راستے سے رو گرداں نہیں ہو ئے ، آج اس عصر کی کربلا میں بھی ہمیں طر ح طرح کے مظالم کے زریعے راہ استقامت سے دور کر نے کی سازشیں جاری ہیں ، لیکن ہم نے اپنے مظلوم آئمہ (ع) کو گواہ بنا کر قسم کھائی ہے کہ کاٹ دیئے جا ئیں ، ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے جائیں ، ہمارے جسموں کو جلا کر راکھ بنادی جا ئے ہم شہدائے کربلا (ع) کے راستے سے ایک انچ پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ۔
انہوں نے گجرانوالہ اور ٹھٹھہ میں نمازیوں پر فائرنگ اور عزاداروں پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کر تے ہو ئے کہا کہ پنجاب میں حکومت مسلم لیگ نون نہیں بلکے طالبان اور کالعدم گروہو ں کے کنٹرول میں ہے ، حکومتی رٹ پنجاب میں کہیں نظر نہیں آتی ، شہباز شریف صاحب نے محرم الحرام کے آغاز پر سکیورٹی انتظامات کے جو دعوے کیئے گجرانوالہ سانحے کے بعد سب پر پانی پھر گیا ، تین نمازی بے دردی کے ساتھ شہید کر دیئے گے ، انہوں نے ٹھٹھہ میں مجلس عزاء پر تکفیروں کے حملے کی مذمت کر تے ہوئے اسے شیعہ پرورجماعت پیپلز پارٹی کے لئے مقام شرم قرار دیا۔
وحدت نیوز(گوجرانوالہ) گوجرانوالہ کی دو امام بارگاہوں میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے امام مسجد سمیت تین افراد شہید ہوگئے۔ واقعے کے بعد ورثا اور مشتعل افراد سڑکوں پر نکل آئے اور میتیں سڑک پر رکھ کر احتجاج کیا۔ گوجرانوالہ میں دو امام بارگاہوں میں فائرنگ سے تین افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد شہر میں کشیدگی ہے۔ ورثا اور مشتعل افراد نے عالم چوک بائی پاس پر میتیں رکھ کر احتجاج کیا اور روڈ بلاک کردیا۔ بعض مشتعل افراد نے دکانیں بند کرانے کی بھی کوشش کی۔ فائرنگ کے واقعات نماز فجر کے وقت پیش آئے۔ پولیس کے مطابق نامعلوم افراد نے پہلے محلہ شاہ رخ کالونی میں واقع امام بارگاہ کو نشانہ بنایا۔ ملزمان کی فائرنگ سے امام مسجد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ فائرنگ کا دوسرا واقعہ مومن پورہ کی امام بارگاہ کے اندر پیش آیا۔ جس میں دو نمازی جاں بحق ہوئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ ملزمان نے سائلنسر لگی پستول سے فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔ پولیس واقعے کے آدھے گھنٹے کے بعد پہنچی۔
دیگر ذرائع کے مطابق باغبانپورہ کے علاقے مومن پورہ اور شاہ رخ کالونی کی امام بارگاہوں میں نامعلوم افراد نے نماز فجر کے فوراً بعد اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق فائرنگ کا پہلا واقعہ مومن پورہ میں واقع امام بارگاہ قصر ابو طالب میں پیش آیا، جس میں امام مسجد یوسف اور امانت علی دو افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ دوسرا واقعہ شاہ رخ کالونی میں واقع امام بارگاہ قصر زینبیہ میں پیش آیا، جس میں مسلح افراد کی فائرنگ سے وہاں پر موجود موذن سید جاوید جاں بحق ہوا۔ پولیس نے بھی فائرنگ میں امام مسجد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ امام بارگاہوں کے اندر کی گئی اور دونوں واقعات ایک ہی وقت میں پیش آئے۔ ذرائع نے بتایا کہ واقعہ کے وقت لوگوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے جانی نقصان کم ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ گوجرانوالہ میں اس نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، جس میں کسی مذہبی مقام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ محرم الحرام کے دوران حساس قرار دیئے گئے اضلاع میں سیکورٹی کے انتظامات کو مزید بہتر بنایا جائے، جبکہ عزادار بلخصوص امام بارگاہوں کے متولیان اور بانیان مجالس سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ انتظامیہ کیساتھ ہرممکن تعاون کریں۔ اپنے ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی ترجمان کا کہنا تھا کہ محرم الحرام ہمیں بھائی چارے، رواداری، برداشت اور دین مبین اسلام کی خاطر قربانی دینے کا درس دیتا ہے، اس ماہ میں ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان باہمی اتحاد کو مزید فروغ دیں، امام حسین (ع) محسن انسانیت ہیں، امام حسین (ع) کی سیرت پر چلتے ہوئے ہمیں احکامات خداوندی پر مکمل طور پر عمل پیرا ہونا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ محرم الحرام کے دوران صوبائی حکومت نے جن اضلاع کو حساس قرار دیا تھا کہ نازک حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے وہاں سیکورٹی کے مزید بہتر انتظامات کئے جائیں، تاہم سیکورٹی کے نام پر دیگر مکاتب فکر کے مسلمانوں کو عزاداری سے دور رکھنے کی روش ترک کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پشاور، کوہاٹ، ہنگو، ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک میں مجالس اور جلوس ہائے عزاداری کیلئے مزید بہتر سیکورٹی انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔ جبکہ عزاداران امام حسین (ع) بلخصوص امام بارگاہوں کے متولیان اور بانیان مجالس سے بھی اپیل ہے کہ وہ انتظامیہ کیساتھ ہرممکن تعاون کریں۔ انہوں نے سینٹرل جیل پشاور میں قیدیوں کو عزاداری کی اجازت نہ دینے کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اس حوالے سے فوری طور پر نوٹس لے۔
وحدت نیوز(بلتستان) ذکر وفکر بغیرعزم و قیام و جذبہ شہادت کے طفلی تسلی اورعملا تحریف حقیقت کربلا ہے۔ زمانہ مادیت اور خود خواہی کے جس شیطانی دلدل میں گرفتار ہے اس دلدل سے نکالنا ہی مقصد پیغام کربلا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجتہ الاسلام آغا مظاہر حسین الموسوی نے حسین آبا د کے مرکزی امام بارگاہ میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ اگر قیام اور جذبہ شہادت نہ ہوتو ذکر و فکر کربلا عملا تحریف کربلا ہے۔ ذکر و فکر اسلام خانقاہی ہے ۔ اقبال کی فکر پر عمل کرتے ہوئے خانقاہوں سے نکل کر رسم شبیری ادا کرنے کا وقت آچکا ہے۔ یزیدت سے مقابلہ کا وقت آچکاہے۔ انہوں نے کہا کہ قیام کربلا اور پیغام کربلا ہی یہی ہے کہ انسان مادیت کی دنیا سے نکل کر ، خود خواہی کے شیطانی دلدل سے نکل کر خدا کی مرضی کے مطابق زندگی کی جہتیں متعین کریں اوراپنی توانائیاں صرف کریں۔ بصورت دیگر ظاہری اورسرسری ذکر وفکر بنا عمل کے تحریف حقیقت کربلاہے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین و دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے پنجاب حکومت کے آئندہ بلدیاتی انتخابات کے غیرجماعتی بنیادوں پر انعقاد کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست پرفیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے ، پنجاب میں آئندہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرانے کا حکم جاری ،گذشتہ روزچیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عمرعطا بندیال اور جسٹس فرخ عرفان خان پر دو رکنی خصوصی بینچ نے پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2013کے خلاف مجلس وحدت مسلمین ، پاکستا ن پیپلز پارٹی ، پاکستان تحریک انصاف سمیت7متفرق درخواستوں کی سماعت کی ، لاہور ہائی کورٹ نے فریقین کا موقف سننے کے بعد قرار دیا کہ پنجاب اسمبلی سے منظور کرایا گیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013کا سیکشن 18بنیادی حقوق کے منافی ہے ، تاہم حلقہ بندیوں کااختیار پنجاب حکومت کو حاصل ہے ۔