The Latest

وحدت نیوز ( کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ کے مرکزی دفتر میں ڈویژنل کنونشن کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی، صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی اور دیگر معززین نے شرکت کی۔ ڈویژنل سیکرٹری جنرل سید عباس موسوی، ڈویژنل ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری اور دیگر منتخب سیکرٹریز سے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے حلف لیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ سید ہاشم موسوی کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین ملک میں اجتماعی خدمت کرنے کیلئے پرعزم ہے اور اس حوالے سے دن رات کام کر رہی ہے۔

وحدت حدت نیوز (اسلام آباد)  ملک کے دیگر شہروں کی طرح اسلام آباد میں بھی پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں اضافے کیخلاف مجلس وحدت مسلمین ضلع اسلام آباد کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک تھی جو پیٹرولیم اور بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کیخلاف نعرے بلند کر رہے تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ عوام کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے۔ پہلے ہی لوگوں کی قوت خرید ختم ہوچکی ہے اوپر سے نرخوں میں اضافہ کرکے عوام پر پیٹرول بم گرا دیا گیا ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ غریب عوام کے چولہے بچھ رہے ہیں تو حکمرانوں کے بینک بیلنس میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ حکومت عوام کے مسائل کے حل کی طرف توجہ دینے کے بجائے آئے روز تیل اور بجلی کی قیمتیں بڑھا کر مہنگائی میں اضافہ کر رہی ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں آئی ایم ایف کا ایجنڈا مسترد کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے اس ظالمانہ فیصلے کو فوراً واپس لے۔ رہنماؤں نے پی آئی اے، ریلوے اور پاکستان اسٹیل مل سمیت 32 قومی اداروں کی نجکاری کیے فیصلے کی بھی شدید مذمت کی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ نوازشریف کو پاکستان بیچنے کا مینڈیٹ ملا ہے۔ قومی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے بجائے انہیں فروخت کرنے کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔

وحدت نیوز ( کراچی ) بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ بم دھماکوں ، خودکش حملوں ، ٹارگٹ کلنگ اور لوڈشیڈنگ کے ڈسے ہو ئے مظلوم عوام پر وفاقی حکومت کا ظلم عظیم ہے ،آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کو خوش کر نے کے لئے عوام دشمن فیصلے کیئے جا رہے ہیں ،  شاہی محلات میں آرام فرما حکمران سڑک پر آکر غریب عوام کے مسائل کا  مشاہدہ کریں ، اے سی میں بیٹھ کر قیمتوں میں اضافے کے احکامات جاری کردیا آسان ہے ، پاکستانی عوام سے منہ کا نوالا بھی چھیننے کی سازش ہو رہی ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے بجلی وپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہو شربا اضافے کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں  علامہ اسد حسنی اور علامہ سلمان حسینی نے خطاب کیا ،مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر نامنظور نامنظور مہنگائی نامنظور ،  نامنظور نامنظور مہنگی بجلی نامنظور ، نامنظور نامنظور مہنگاپٹرول نامنظور  اور  مہنگی بجلی سستا خون جئے نون جئے نون  کے نعرے درج تھے ۔ان موقع پر خطاب کر تے ہو ئے علامہ سلمان حسینی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور دیگر حکمران جماعتیں عوام سے کیئے گئے اپنے وعدوں سے مکر گئی ہیں ، جنہوں نے تین ، مہینے اور چند سالوں میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے اعلان کیئے تھے آج وہ عوام کا خون چوسنے پر تل آئے ہیں ، مزدور کیا کمائے گا اور کیا کھائے گا ، اب تو ایک نوالا روٹی کھانا بھی مشکل نظر آرہا ہے ، دس ہزار کمانے والا شخص پانچ ہزار بلوں اور کرایوں  میں ادا کر دے گا تو اہل خانہ کو کیا کھلائے گا ۔پٹرول کی قیمتیں عالمی مارکیٹ میں کم ہو رہی ہیں اور ہمارے حکمران قیمتیں بڑھا کر غریب آدمی کا جینا دوبھر کررہے ہیں ۔

انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجلی اورپٹرول کی قیمتوں میں کیا جا نے والا اضافہ برائے راست غریب شہری کو متاثر کر رہا ہے ، امیر شہری کی صحت پر کو ئی اثر نہیں پڑے گا ، اس مہنگائی کو کوئی اثر ہو یا نہ ہو ، جرائم اور خودکشیو ں میں اضافہ ضرور ہ ہو گا ، آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر کار بند حکمران عوامی مسائل کی جانب توجہ کریں ،وفاقی حکومت جلد از جلد اس عوام دشمن فیصلے کو واپس لے ورنہ عوام حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں گے ۔

وحدت نیوز ( ٹھٹھہ ) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر ڈرو میں احتجاجی ریلی نکالی گئی ، ریلی کی قیادت ضلعی سیکریٹری جنرل مختار دایو نے کی، اس موقع پرخطاب کر تے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ نواز حکومت نے غریب عوام پر مہنگائی کت پھاڑ توڑ ڈالے ہیں ، عوام سے منہ کا نوالا بھی چھینے کی کوشش کی جا رہی ہے، حکومت جلد از جلد پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں کیا جانے والا بلوجواز اضافی واپس لے ورنہ پو را پاکستان سراپا احتجاج  ہو جائے گا ۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کےصوبائی آرگنائزرعلامہ سید سبطین حسینی نے بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ واپس نہ لینے کی صورت میں احتجاجی تحریک چلانے کی دھمکی دی ہے۔ پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت عوامی ایشوز کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ مہنگائی کے سیلاب کو روکنے کے بجائے ایسے ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں جن سے مہنگائی کا جن بوتل سے باہر آچکا ہے اور اس کی زد میں فقط بے چارے غریب عوام ہیں۔نواز حکومت کے100دن پورے ہونے کے باجوو مسائل جوں کے توں ہیں۔ نہ دہشتگردی پر قابو پایا جاسکا اور نہ ہی عوام سے کیے گئے وعدے پورے کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کو امید تھی کہ نوازشریف انہیں ریلیف دیں گے اور ملک سے کرپشن کا خاتمے سمیت دیگر مسائل سے نجات دلائیں گے مگر ایسا نہ ہوسکا۔عوام پر بیک وقت بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرکے حکومت نے آئی ایم ایف کا وفادار ہونے کا ثبوت دیاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کمر توڑ مہنگائی سے عوام پہلے ہی بے حال ہیں ، غریب عوام کا چولہابجھ رہا ہے تو لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ہم حکومت کو باور کرانے چاہتے ہیں کہ اس ملک میں آئی ایم ایف کا ایجنڈ ا نہیں چلنے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ یہ عوام کے ساتھ کیسا انصاف ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں تو کم ہورہی ہیں لیکن پاکستان میں عوام کو اس کا ریلیف دینے کے بجائے مزید قیمتوں میں اضافہ کرنے کی روایت برقرار رکھی جارہی ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کے پاس اب بھی وقت ہے کہ وہ اس ظالمانی اقدام کو روکے اور اپنے فیصلے کو واپس لے ۔سپریم کورٹ کی جانب سے بجلی قیمتوں کے حوالے سے حکومت سے پوچھ گچھ کا اقدام خوش آئند ہے۔ تاہم حکومت کو بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیا جانے والا اضافہ واپس لینا ہوگا۔  
انہوں نے کہا ہ ہم اس پریس کانفرنس کے ذریعے یہ اعلان کرتے ہیں کہ'' اگر حکومت اس فیصلے پر برقرار رہی تو دیگر جماعتوں کے ساتھ ملکر ایک بھرپور عوامی تحریک کا آغاز کریں گے۔ جس کے نتیجے میں حکومت کو عوام کے سامنے جوابدہ بنایا جائیگا اور گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا جائیگا''۔ ہم یہ بھی واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر یہ سوچا جارہا ہے کہ فقط ایک دو رروپے کم کرکے عوامی غصے کو ٹھنڈ ا کرلیا جائیگا تو یہ حکومت کی بھول ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پیٹرولیم اور بجلی کے نرخوں میں کیا گیا حالیہ اضافے کی مکمل واپسی کا مطالبہ کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حالیہ دہشتگردی کی لہر بلخصوص پشاور میں گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران تین ہولناک دھماکوں کے نتیجے میں ڈیڑھ سو کے قریب بے گناہ شہریوں کے قتل کی نہ صرف شدید الفاظ میںمذمت کرتے ہیں بلکہ'' وفاقی اور صوبائی حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشتگردوں کیساتھ مذاکرات کی باتیں چھوڑ کر ان کیخلاف فوری طور پر کارروائی کا آغاز کرے''۔ ہم چرچ دھماکوں پر عیسائی برادری، بس دھماکہ اور سانحہ قصہ خوانی کے متاثرین کو تعزیت پیش کرتے ہیں اور ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔انہوں نے کہا کہ طالبان کا دفتر کھلوانے والوں کو بیگناہ اور نہتے مسلمانوں کا خون بھی یاد رکھنا چاہیئے، یہ دعوی کے ہم تبدیلی لے کے آئیں گے، حکومت کی کارکردگی دیکھ کر محض ایک فریب نظر آتا ہے، لگتا ہے خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی نہیں بلکہ دہشت گردوں کی حکومت ہے۔آخر میں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے اپنا موقف واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بلدیاتی نظام عوام کو نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی اور ان کے مسائل کو حل کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ تاہم ''مجلس وحدت مسلمین اس نظام کو کرپشن سے پاک بنانے اور یونین کونسل سطح پر بھی جماعتی بنیادوں پر الیکشن کروانے کی حامی ہے''۔

وحدت نیوز ( اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے شعبہ خیرالعمل فائونڈیشن کے ساتھ نیکی اور بھلائی کے ان کاموں میں جہاں ملک بھر کے درد مند اور صاحب استطاعت لوگوں نے دل کھول کر عطیات دیئے وہاں ہیئت امام حسین کویت، امام خمینی ریلیف فائونڈیشن ایران، امامیہ میڈیکس انٹرنیشنل امریکہ اور ادارہ جعفریہ لنڈن کا مثالی تعاون ناقابل فراموش ہے۔

2010ء کے سیلاب میں خیرالعمل فائونڈیشن کی فعالیت:
پاکستان کی تاریخ میں جس سیلاب نے سب سے زیادہ نقصان پہنچایا وہ 2010ء کا سیلاب تھا، ایک محتاط اندازے کے مطابق اس سیلابی ریلے سے پاکستان کے چھتیس اضلاع میں دو کروڑ افراد متاثر ہوئے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اس سیلابی صورتحال سے نبرد آزما ہونے اور متاثرین کی بحالی کے لئے ہنگامی فنڈز کا اعلان کیا اور کسی تعطل کے بغیر امدادی سرگرمیاں شروع کر دیں، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رضاکاروں نے متاثرین سیلاب کی بحالی کے لئے دن رات کام کیا، اس دوران ولی امر مسلمین حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے عیدالفطر کے موقع پر پاکستان میں سیلاب سے متاثر ہونیوالے افراد کی حالت زار پر پوری اسلامی دنیا کو اپنی ذمہ داری ادا کرنے کی تاکید کی اور خود بھی آبدیدہ ہو گئے، جس کے نتیجے میں پوری دنیا کے لوگوں نے بھرپور توجہ دی اور امدادی سرگرمیوں کی رفتار میں تیزی آ گئی۔
 
خیر العمل فائونڈیشن نے امریکہ، سویڈن، کویت، دبئی ایران اور دیگر ممالک سے خطیر فنڈز اور امدادی سامان اکٹھا کیا اور اسے انتہائی ذمہ داری کے ساتھ متاثرین تک پہنچایا، خیر العمل فائونڈیشن کی جانب سے اشیائے خورد و نوش کی مد میں دو ہزار دس کے سیلاب سے متاثر ہونے والے 66686 کنبوں کو بارہ کروڑ چھبیس لاکھ اکیس ہزار روپے کی مالیت کا امدادی سامان فراہم کیا، پینتیس ہزار چھ سو مریضوں کو سڑسٹھ لاکھ چون ہزار روپے کی ادویات مہیا کی گئیں، متاثرین میں تین کروڑ ستائیس لاکھ ستر ہزار روپے مالیت کے خیمے، تیرہ ہزار آٹھ سو اٹھانوے متاثرین میں دو کروڑ ستتر لاکھ چھیانوے ہزار روپے مالیت کے کمبل تقسیم کئے گئے اور سیلاب کی تباہ کاریوں کا نشانہ بننے والی فصلات کے مالکان میں بیج اور دیگر زرعی ضروریات پوری کرنے لئے دس لاکھ روپے کی امدادی رقوم تقسیم کی گئیں، سیلاب دو ہزار دس کے دوران خیر العمل فائونڈیشن کی جانب سے مختلف مقامات پر خیمہ بستیاں بنائی گئیں جن پر دس کروڑ روپے خرچ ہوئے، متاثرین کے مکانات، امام بارگاہوں اور مساجد کی تعمیر و مرمت پر ایک کروڑ روپے جبکہ متفرق اخراجات کی مد میں ایک کروڑ چوبیس لاکھ پندرہ ہزار آٹھ سو ساٹھ روپے خرچ کئے گئے۔
 
خیر العمل فائونڈین کے ذمہ داران نے 2012 میں مون سون بارشوں سے متاثر ہونیوالے علاقوں کے ہنگامی دورے کئے اور متاثرین میں امدادی رقوم تقسیم کیں، علاوہ ازیں ادارہ جعفریہ لندن کی جانب سے بھجوایا جانیوالا لاکھوں روپے مالیت کا امدادی سامان بھی تقسیم کیا گیا، دو ہزار بارہ میں سندھ کے ضلع جیکب آباد اور بلوچستان کے ضلع ڈیرہ اللہ یار میں طوفانی بارشوں سے متاثر ہونیوالے افراد کیلئے خیمہ بستیاں قام کی گئیں اور عید الاضحی کے موقع پر اجتماعی قربانی کا اہتمام کیا گیا۔
 
تعمیر وطن پروگرام: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی ہدایات کی روشنی میں متاثرین کے ابتدائی ریلیف اور ریسکیو کے بعد تعمیرنو و بحالی کے پہلے مرحلے کا آغاز تعمیر وطن پروگرام سے کیا گیا۔ اس پروگرام کا افتتاح خود ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورہ کے دوران اپنے دست مبارک سے کیا۔ اس پروگرام میں، مکانات کی تعمیر، رہائشی سکیموں، مساجد کی تعمیر، ڈسپنسریوں و ہسپتالوں کے قیام، مدارس و سکولوں کی تعمیر اور یتیموں کی کفالت جیسے منصوبوں کو سر فہرست رکھا گیا۔

مکانات کی تعمیر: خیرالعمل فائونڈیشن نے بعض علاقوں میں ابتدائی طور پر جزوی ضروریات کی مد میں کمروں کی تعمیر کے ذریعے متاثرین سیلاب کی امداد کی، بعد ازاں امام خمینی ریلیف فائونڈیشن ایران کے تعاون سے سیلاب زدہ علاقوں میں غریب، نادار اور مستحق متاثرین سیلاب کو چھت فراہم کرنے کے لئے باقاعدہ گھروں کی تعمیر کے منصوبے پر کام شروع کیا گیا، اس منصوبے کے تحت پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ، لیہ، رحیم یار خان، راجن پور، سندھ کے اضلاع شہداد کوٹ، کشمور، خیبر پختونخواہ کے علاقہ پہاڑ پور، بلوچستان کے علاقوں گنداخہ، اوستہ محمد اور صحبت پورہ میں پچیس پچیس مکانات تعمیر کرائے گئے۔
 
رہائشی سکیم: تعمیر وطن پروگرام کے پہلے مرحلے میں مکانات کی تعمیر کا کام مکمل کرنے کے بعد خیر العمل فائونڈیشن نے مزید منظم اور پروفیشنل بنیادوں پر کام کو آگے بڑھاتے ہوئے امام خمینی ریلیف فائونڈنشن کے تعاون سے رہائشی منصوبوں پر کام کا آغاز کیا، انشاء اللہ اس منصوبے کے تحت دو سو گھر تعمیر کئے جائیں گے۔

تعمیر مساجد پروجیکٹ: کسی بھی علاقے میں مساجد اور امام بارہوں کا تعمیر و آباد ہونا لوگوں کی معنوی اور روحانی مضبوطی کا سبب بنتا ہے، اس حوالے سے خیر العمل فائونڈیشن نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو خصوصی اہمیت دی، اس ضمن میں ابتدائی طور پر مختلف مقامات پر مساجد و امام بارگاہوں کو پہنچنے والے جزوی نقصانات دور کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے، بعد ازاں ہیئت امام حسین کویت کے تعاون سے مساجد و امام بارگاہوں کی تعمیر کے منصوبے کا باقاعدہ آغاز کیا گیا، اس منصوبے کے تحت چار کیٹیگریز میں مساجد تعمیر کی گئیں، تعمیرات کے لئے ضروری قرار دیا گیا کہ جس جگہ تعمیرات کی جا رہی ہیں وہ قطعہ اراضی ادارے کے نام منتقل ہو، اس طرح ایک سٹینڈرڈ نقشے کے تحت پورے ملک میں کام کا آغاز کیا گیا، اس وقت تک چودہ مساجد، مسجد فاطمہ زہرا ہرگیسا سکردو، مسجد امام رضا بستی گوکل لیہ، مسجد القدس بھیرہ سیداں بارہ کہو اسلام آباد، مسجد امام مہدی نور پور سیتھی چکوال، مسجد امام موسیٰ کاظم ببر پکا ڈی آئی خان، مسجد ابو الفضل العباس جمال پور پھالیہ، مسجد امام باقر نامیوالی خوشاب، مسجد فاطم زہرا بستی بخاری مظفر گڑھ، مسجد صاحب الزمان درگئی اورکزئی ایجنسی، مسجد رسول اعظم پیر اصحاب بھکر، مسجد امام مہدی وانگ راجن پور، مسجد امام حسین ریحان پورہ شیخوپورہ، مسجد نبی یوسف الصدیق لکھیوال سرگودھا اور مسجد ثامن الآئمہ کوٹ بھائی خان سرگودھا مکمل ہو چکی ہیں۔
 
جبکہ بیس مساجد مسجد امام مہدی جھل مگسی گنداوہ بلوچستان، مسجد حسن مجتبیٰ گوٹھ اللہ بخش گنداوہ بلوچستان، مسجد فاطمہ زہرا عالم شیر پارہ چنار، امام بارگاہ اہلبیت زیڈان پارا چنار، مسجد امام حسین مناور گلگت، مسجد امام حسین نلتر نومل گلگت، مسجد صاحب الزمان ساٹھ میل ٹائون نواب شاہ سندھ، مسجد امام مجتبیٰ جیکب آباد سندھ، مسجد امام مہدی لکھی غلام شاہ سندھ، مسجد سبطین نصر کالونی سکھر، مسجد الصادق پٹھان کالونی سکھر، مسجد امام علی بستی بلوچی والا لیہ، مسجد امام حسین بھوانہ شہر چنیوٹ، مسجد فاطمہ زہرا چاہ فتح والا مورانی بھکر، مسجد چہادہ معصومین منڈاوہ فقیر مظفر گڑھ، مسجد فاطمہ زہرا پنڈدادنخان جہلم، مسجد ابوذر غفاری سرائے مہاجر سکھر، مسجد فاطمہ زہرا تحٹہ محمد شاہ چنیوٹ، مسجد فاطمہ زاہرا ٹبی کربلا لیہ اور مسجد امیر المومنین یو ای ٹی ٹائون لاہور زیرتعمیر ہیں۔

ڈسپنسریوں و ہسپتالوں کا قیام: خیر العمل فائونڈیشن نے اس پروجیکٹ کے تحت ابتدائی مرحلے میں مختلف اداروں کے تعاون سے سیلاب زدہ علاقوں میں میڈیکل کیمپوں کے انعقاد، ادویات کی فراہمی اور ڈسپنسریوں کے قیام پر کام شروع کیا، بعدازاں فلاحی ادارے ہیئت امام حسین کے تعاون سے ایک فرسٹ کلاس ڈسپنسری اور ہسپتال کی تعمیر کے پروجیکٹ پر حسب ضابطہ کام شروع کر دیا گیا۔ اس وقت مختلف علاقوں میں ڈسپنسریاں اور ہسپتال بنائے جا رہے ہیں، اس منصوبہ پر کام شروع کرنے کے لئے ضروری ہے کہ علاقہ میں پہلے سے طبی سہولیات میسر نہ ہوں، ڈسپنسریوں اور ہسپتالوں کو چلانے کے لئے سٹاف موجود ہو اس کے ساتھ ساتھ زمین کا ادارے کے نام منتقل ہونا بھی ضروری ہے۔

متاثرین سیلاب کی امدادی سرگرمیوں کے دوران ڈیرہ غازیخان کی سطح پر عوام الناس کو صحت کی سہولیات مہیا کرنے کے لئے ماوا، امامیہ میڈیکس انٹرنیشنل اور الخدیجہ ویلفئیر ٹرسٹ کے تعاون سے درجنوں میڈیکل کیمپس لگائے گئے اور بعض مقامات پر فرسٹ ایڈ سنٹر قائم کئے گئے، علاقے میں صحت کی ضروریات اور ٹیم کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے خیر العمل فائونڈیشن نے اس علاقے میں الخدیجہ میڈیکل سنٹر کے نام سے ایک معیاری ہسپتال کے قیام کا فیصلہ کیا اور اب اس منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے، اس وقت بستی لیہ میں اہلبیت کلینک، ٹھٹہ محمد شاہ چنیوٹ میں امام الہادی کلینک، کچورہ گمبہ سکردو میں امام رضا کلینک کے نام سے ڈسپنسریاں اور جام پور میں خدیجة الکبریٰ میڈیکل سنٹر کے نام سے ایک ہسپتال زیر تعمیر ہے۔
 
سکولوں اور مدارس کا قیام: بہترین معاشرے کی تشکیل کے لئے تعلیم کے فروغ پر توجہ دینا بےحد ضروری ہے، تعلیمی میدان میں خرچ ہونیوالے وسائل کبھی ضائع نہیں ہوتے، بلکہ انہیں سب سے زیادہ محفوظ تصور کیا جاتا ہے، بدقسمتی سے وطن عزیز پاکستان میں تعلیمی نظام انحطاط کا شکار ہے جس کی بنیادی وجہ معیاری اور اچھے تعلیمی اداروں کا فقدان ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ گلی، محلے کی سطح پر کئی سکول قائم ہیں جہاں محنتی اور علم دوست افراد کام کرتے ہیں لیکن وسائل کی کمی کے باعث ان اداروں کا معیار تعلیم ایسا نہیں جو معاشرے کے لئے کار آمد ہو۔ خیر العمل فائونڈیشن نے معیاری تعلیم کی سہولیات کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے تعلیم سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا تاکہ وہ تمام علاقے جہاں اچھی اور معیاری تعلیم کی ضرورت ہو اور فروغ تعلیم کے لئے کام کرنے والے افراد کے پاس وسائل نہ ہوں وہاں انہیں سپورٹ کر کے اس مسئلے کا حل نکالا جا سکے، اس حوالے سے مختلف علاقوں سے درخواستوں کی وصولی کا کام شروع کر دیا گیا ہے اور بعض مقامات پر باقاعدہ کام کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت بارہ کہو اسلام آباد میں المعصومہ گرلز سیکنڈری سکول کے نام سے ایک تعلیمی ادارے کی عمارت زیر تعمیر ہے۔
 
یتیموں کی کفالت کا منصوبہ: رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص دنیا میں کسی یتیم کی پرورش کرے گا وہ جنت میں مجھ سے اتنا قریب ہو گا جتنی میری یہ دو انگلیاں (حضور اکرم ۖ نے اپنی دو انگلیوں کی طرف اشارہ کیا)۔ آئمہ طاہرین ایتام کی کفالت پر بہت زیادہ زور دیتے تھے، اس لیے خیر العمل فائونڈیشن نے اپنی الٰہی و مذہبی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے کفالت ایتام منصوبے پر کام شروع کیا، اس منصوبے کا آغاز گلگت بلتستان سے کیا گیا اور پہلے مرحلے میں کفالت کے لئے چار سو اٹھاسی یتیم بچوں کا اندارج کیا گیا اور جون 2013ء میں ان یتیم بچوں میں اٹھارہ لاکھ روپے تقسیم کئے گئے، انشاءاللہ بہت جلد ملک کے دیگر علاقوں میں بھی اس منصوبے پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔
 
امدادی کاروان امن 2012ء:
پارا چنار کے مسلمان پاکستانی دہشت گردوں کے محاصرے کے سبب مسلسل اپنے وطن سے کٹے رہے اور راستوں کی بندش کے سبب وہاں خوراک، اجناس اور ادویات کی قلت پیدا ہو گئی، اس صورتحا ل میں خیر العمل فائونڈیشن نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں محصورین پارہ چنار کے لئے ملک بھر سے غذائی اجناس ادویات پر مشتمل امدادی امن کارواں پارا چنار بھیجنے کا فیصلہ کیا اور بےپناہ مشکلات و رکاوٹوں کے باوجود امدادی سامان پارا چنار پہنچا کر پوری دنیا کی توجہ اس مسئلے کی جانب مبذول کی۔ اس کے علاوہ خیر العمل فائونڈیشن نے مختلف مواقع پر اجتماعی قربانیوں، فطرہ کی تقسیم، پانی کی فراہمی اور روزے داروں کی افطاریوں کے علاوہ دیگر فلاحی کام بھی کئے اور ان پر تقریباً چالیس لاکھ روپے خرچ ہوئے۔
 
نیکی اور بھلائی کے ان کاموں میں جہاں ملک بھر کے درد مند اور صاحب استطاعت لوگوں نے دل کھول کر عطیات دیئے وہاں ہیئت امام حسین کویت، امام خمینی ریلیف فائونڈیشن ایران، امامیہ میڈیکس انٹر نیشنل امریکہ اور ادارہ جعفریہ لنڈن کا مثالی تعاون ناقابل فراموش ہے۔ خیر العمل فائونڈیشن کی جانب سے تعمیر کئے جانیوالے ایک مکان پر تقریباً تین لاکھ روپے، مسجد، امام بارگاہ اور ڈسپنسری پر اوسطاً اٹھارہ لاکھ روپے اور فراہمی آب کے منصوبے پر ایک لاکھ روپے فی منصوبہ خرچ کئے جاتیں ہیں۔ جبکہ کفالت ایتام کے منصوبے کے تحت فی نفر دو روپے ماہانہ اخراجات ہیں، اس لیے مخیر شخصیات اور اداروں سے اپیل کی جاتی ہے کہ آگے بڑھیں اور محروم و مستعضف افراد کی امداد میں خیر العمل فائونڈیشن کے ہمسفر بنیں۔

وحدت نیوز ( کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ مقصود علی ڈومکی نے بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں سنگین اضافے کو عوام دشمنی قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غریب عوام پر ظلم ڈھانے سے گریز کریں۔ آئے روز بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی اور غربت کا سیلاب آئے گا۔ دہشت گردی، غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کا شکار عوام دو وقت کی روٹی کو ترس گئے ہیں۔ حکمران طبقہ اپنے شاہانہ اخراجات اور کرپشن میں کمی کرکے غریب عوام کو ریلیف فراہم کرے۔ انہوں نے ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود کراچی میں ایک روز میں 15 افراد کے قتل کو المیہ قرار دیتے ہوئے ایسے ریاستی اداروں کی نااہلی قرار دیا۔ جو دہشت گردوں اور مجرموں کے سامنے اتنے بےبس اور لاچار ہیں۔ ریاستی اداروں کے رویے، کمزور اقدامات کے باعث مجرموں اور قاتلوں کے حوصلے بڑھے ہیں اور اب پورے ملک پر دہشت گردوں کا راج ہے۔ قانون کی حاکمیت، قصاص کا نظام اور منافقانہ طرزعمل کا خاتمہ کرکے ملک میں امن قائم کیا جا سکتا ہے۔

وحدت نیوز (پشاور) ضلع نوشہرہ کے علاقہ رسالپور میں قائم مسجد محمد بن ابوبکر کو اوقاف انتظامیہ کالعدم جماعت کی ملی بھگت سے مسمار کرنے کی کوششوں میں ہے، جس پر اہلیان علاقہ سراپا احتجاج ہیں، اور انتظامیہ کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر مسجد کی طرف کسی میلی آنکھ سے دیکھا گیا تو امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع نوشہرہ کے سیکرٹری جنرل اورنگزیب جعفری نے کہا ہے کہ مزکورہ مسجد علاقہ کے شیعہ سنی عوام کیلئے قائم ہے، تاہم اب اوقاف انتظامیہ اسے مسمار کرنے کی دھمکی دے رہی ہے، ہم ہرگز اس مسجد کو مسمار کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ملک میں قائم فحاشی کے اڈے، جوا خانے اور دہشتگردوں کے ٹھکانے دکھائی نہیں دیتے۔ محض مسلمانوں کی عبادت گاہوں کی طرف نظر ہوتی ہے۔

وحدت نیوز ( حیدرآباد ) بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں ہو شربا اضافے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآباد کی جانب سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر قدم گاہ مولا علی علیہ السلام سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جس سے مولانا امداد علی نسیمی، مولانا گل حسن مرتضوی ،عالم کربلائی اور عروج تقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس مہنگائی کی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔یہ حکمران جو عوام کو کوئی بھی ریلیف نہیں دے سکے بجائے عوام کو سہولت دینے کے یہ صرف دہشت گردوں کو ہی سہولت میسر کررہے ہیں جیسے کہ جیلوں سے دہشت گردوں کو بھگانہ اور گاڑیوں سے پولیس کے درمیان سے بھی بھگانا یہ حکومت کے کام رہ گئے ہیں ہر آئے دن کوئی نہ کوئی مہنگائی کا بم عوام کے سر پر گرادیتے ہیں ابھی لوگوں کو صحیح روٹی میسر نہیں تو حکومت نے آٹا، بجلی ، گیس اور پیٹرول کا بم گرایا ہے ۔یہ حکمران عوام کے ساتھ تھوڑا جھونپڑیوں میں رہ کر تو دیکھیں عوام کے ساتھ بیٹھ کرتو دیکھیں کہ لاکھوں کے بل جو امیروں کو دینے چاہئیں وہ نہیں دیتے الٹا ان غریبوں کے اوپر ڈیڈکشن لگایا جاتا ہے ہم اس بات کی بھی پرزور مذمت کرتے ہیں ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ہمیشہ غریب عوام کے ساتھ کھڑی ہے ۔

وحدت نیوز (لاہور ) پنجاب حکومت کی جانب سے منظور کردہ بلدیاتی ایکٹ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں دائر پٹیشن کی  سماعت کے بعد احاطہ عدالت میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بلدیاتی ایکٹ ناقابلِ قبول ہے۔ جمہوریت اور آئینِ پاکستان کا تقاضا ہے کہ ا قتدار کو نچلی سطح پر سیاسی بنیادوں پر منتقل ہونا چائیے۔ بلدیاتی ایکٹ صوبہ پنجاب کے بزدلانہ رویے کی عکاسی کرتا ہے جس کے ذریعے یہ چاہا جا رہا ہے کہ عوامی اس ردِ عمل سے بچا جائے جو پہلے 100 دن کی ناکامی سے ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی ایکٹ دیگر کئی خامیاں بھی رکھتا ہے۔ جس میں احتساب کا نہ ہونا اور نچلی سطح پر اداروں کو خود مختار نہ بنانا ہے۔مزید کہا کہ اس کے خلاف عدالتی اور عوامی جدوجہد جاری رکھی جائے گی اور اس ضمن میں دیگر سیاسی جماعتوں سے گہری مشاورت ہے۔ سید ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ عدالت کا رویہ مثبت ہے جس سے ہم پرامید ہیں کہ ضرور ریلیف ملے گا اور ہم نچلی سطح پر انتخاب احتساب اور اقتدار کو یقینی بنائیں گے۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے لیگل ونگ کے اراکین فدا حسین رانا ایڈووکیٹ ، آصف رضا ایڈووکیٹ اور سید اسد عباس نقوی صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب سمیت دیگر اراکین بھی موجود تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree