The Latest

وحدت نیوز ( لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں مرکزی اجتماع دفاع وطن کنونشن کیلئے بلائے گئے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام پر امریکی ممکنہ جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، عراق اور افغانستان میں بھی امریکی دعوے جھوٹے ثابت ہوئے تھے، آج پھر یہود و نصاریٰ سرزمین شام کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں، شام میں امریکی ممکنہ جارحیت کیخلاف پوری پاکستانی قوم متحد ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنا کردار ادا کرے، انشاءاللہ شام امریکہ اور اسرائیل کیلئے قبرستان ثابت ہوگا، نام نہاد سپر طاقتیں شام پر حملے کے ذریعے اپنے زوال کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ 8 ستمبر کو اسلام آباد میں منعقدہ دفاع وطن کنونشن میں لاکھوں فرزندان اسلام شریک ہونگے، بانیان پاکستان، وارثان پاکستان کا یہ اجتماع پھر سے اس عزم کا اظہار کریں گے کہ پاکستان ہم نے ہی بنایا تھا اور انشاءاللہ اس کو بچانے کیلئے ہم اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔

وحدت نیوز ( نجف اشرف )بزرگ مجتہد تشیع آیتہ اللہ حافظ شیخ بشیر حسین نجفی کے صاحبزادے علامہ شیخ علی نجفی نے کہا ہے کہ ہم مجلس وحدت مسلمین کی کوششوں اور کاوشوں کو سراہتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان موجودہ حالات کے پیش نظر مناسب اور اہم اقدام کی جانب گامزن ہے۔ ہم مجلس وحدت مسلمین کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ہرقسم کا تعاون کرنے کو تیار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے مجلس وحدت مسلمین (نجف اشرف)کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین نجف اشرف نے بدلتے ہوئے عالمی حالات اور پاکستان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر نجف اشرف میں موجود بزرگ علمائے کرام اور مجتہدین سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے تاکہ مجلس وحدت مسلمین کے پیغام کو دنیا کے کونے کونے میں پہنچایا جاسکے۔

وحدت نیوز ( نجف اشرف )مجلس وحدت مسلمین کے وفد نے سیکرٹری جنرل علامہ سید مہدی رضو ی نجفی کی قیادت میں آیتہ اللہ حافظ شیخ بشیر حسین نجفی کے صاحبزادے علامہ شیخ علی نجفی سے ملاقات کی۔ وفد میں مجلس وحدت مسلمین (نجف اشرف)کی رابطہ کمیٹی کے اراکین شیخ اسد شاکری، سید شہزاد حسینی اور شیخ آصف نجفی شامل تھے۔ نجف اشرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ملاقات کے دوران علامہ سید مہدی نجفی نے ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام نجف اشرف میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام چلنے والے ادارے کی مکمل بریفنگ دی۔ ملاقات کے دوران وفد نے مجلس وحدت مسلمین (نجف اشرف) کی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ اس کے علاوہ نجف اشرف سے علمائے کرام کو پاکستان میں تبلیغ کے لیے بھیجنے کے حوالے سے مفصل بات چیت ہوئی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ8ستمبر کر شہید قائد علامہ عارف حسین حسینی کی برسی کی مناسبت سے سرزمین اسلام آباد پر دفاع وطن کنونشن کے نام سے منعقد ہونیوالا ملت تشیع کا تاریخ ساز اجتماع وحدت ملت کا آئینہ دار ثابت ہو گا، جس میں صرف ملت تشیع ہی نہیں ملک کی تمام وطن دوست مذہبی و سیاسی جماعتوں کی بھی بھر پور نمائندگی ہوگی۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز میں انہوں نے کہا کہ آج وطن عزیز تاریخ کے بدترین دورسے گزر رہا ہے، سرحدوں پر منڈلانے والے خطرات، حکمرانوں اور اپوزیشن کی جانب سے ایکدوسرے کو نیچا د کھانے کی کوششیں، غربت ،مہنگائی ، لاقانونیت اور ملک کے گوش و کنار میں ہونیوالا بے گناہ انسانوں کا قتل عام ملکی سا لمیت و استحکام کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے ، اس صورتحال میں پاکستانی عوام کو بیدا ر کرنے اور ان میں نیا عزم اور حوصلہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔

علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی سرزمین پاکستان پر اللہ تعالی کی ایک نعمت تھے، انہوں نے قوم کو بیدار کیا ، اگر انہیں ہم سے جدا نہ کیا جاتا تو آج ملکی صورتحال مختلف ہوتی ، انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان شہید حسینی کے افکار و نظریات کی امین اور ان کے مقدس خون کی وارث ہے ، شہید کی برسی کے موقع پر ان کے عظیم افکار و نظریات کی روشنی میں دفاع وطن کی نئی راہوں کا تعین کرے گی، انہوں تمام مزہبی و سیاسی جماعتوں کے اکابرین سمیت تمام محب وطن قوتوں سے اپیل کی کہ وہ ملکی سالمیت و استحکام کے اس سفر میں ہمارے ساتھ شامل ہو کر ملک و قوم کے دفاع کو مضبوط بنائیں اور عوام کو بحرانوں کی دلدل سے نکالنے کیلئے اپنا کردا ر ادا کریں ۔

وحدت نیوز ( قم المقدسہ  ) مجلس وحدت مسلمین (شعبہ قم المقدسہ)کے سیکرٹری جنرل علامہ غلام محمد فخرالدین نے شام پر امریکی ممکنہ حملے اور دی جانیوالی دھمکیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شام پر امریکی حملہ شام کی خود مختاری پر حملہ ہے۔ شام میں موجود مذہبی شخصیات کے مزارات کی حفاظت تمام مسلمان اپنی دینی و مذہبی ذمہ داری سمجهتے هیں۔ خصوصا حضرت زینب سلام اللہ علیھا کے مقبره کی حفاظت ہر حریت پسند انسان اپنی ذمہ داری سمجھتا هے۔ انہوں نے کہا کہ کیونکہ حضرت زینب کبری سلام اللہ علیھا نے انسانیت کو حریت کا درس دیا ہے۔ امریکہ کا شام پر حملہ یزید وقت کا خیام حسینی پر حملہ شمار کیا جائے گا اور دنیا بھر کے حریت پسند انسان امریکی مفادات کو نقصان پہنچانا اپنی ذمہ داری سمجھیں گے۔

وحدت نیوز ( بلتستان ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام میں امریکی فوجی بحری بیڑوں کا پہنچنا اور جنگ کی تیاری کرنا جہاں شام میں موجود باغیوں اور نام نہاد مجاہدین کے پیچھے موجود امریکی طاقت کا برملا اظہار ہے وہاں یہ جنگ اسرائیل غاصب کی نابودی اور بربادی کی جانب اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں امریکی فوج مداخلت اور جنگ چھیڑنے کی صورت میں اس کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی بحری بیڑے اس سے قبل بھی تاریخ میں کئی مرتبہ حرکت میں آئے تھے اور نتائج بھی ہم دیکھ چکے ہیں، امریکہ شام میں فوج اتانے کی ہمت نہیں کرسکتا، اس صورت میں اسرائیل اور سعودی عرب بھی لپیٹ میں آجائے گا، امریکہ اور اسرائیل شام اور حزب اللہ پر نفسیاتی دباؤ بڑھانے اور تکفیری دہشت گردوں سے توجہ ہٹانے اور باغیوں کی شکست فاش کو چھپانے کی ناکام کوشش ہے۔

علامہ علی رضوی نے کہا کہ امریکہ لاکھ طاقت کا مظاہرہ کرے، نہ فلسطین میں تحریک مزاحمت ختم ہوسکتی ہے اور نہ حزب اللہ کمزور ہوسکتی ہے، نہ دہشت گردوں کے ہاتھوں کوئی ملک دے سکتا اور نہ امریکہ کی پسند کا اسلام کہیں نافذ ہو سکتا ہے، امریکہ کا شام پر حملہ نہ صرف یہود و نصاریٰ کے دسترخوانوں پر ہڈیاں چبانے والے نام نہاد اسلامی ممالک کے لئے خطرہ کی گھنٹی ہے بلکہ پوری دنیا میں امریکی مفادات کو بھی شدید خطرات کا باعث ہے۔

وحدت نیو ز ( کوئٹہ )  صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید ہاشم موسوی کا کہنا تھا کہ کاش مسلمان تحریک بیدری اسلامی کے دشمنوں اور منافقین کو پہچان لیتے۔ امریکہ سمیت دیگر صیہونی طاقتیں چاہتی ہیں کہ حزب اللہ، حماس اور فلسطین تنہا ہوجائے اور اسکی دلیل یہی ہے کہ جن دہشتگردوں کیخلاف امریکہ نے افغانستان اور عراق میں جنگ کی تھی، آج وہی امریکہ اُن دہشتگردوں کو شام میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ لیکن امریکہ شام کو عراق یا افغانستان نہ سمجھے، کیونکہ یہاں حزب اللہ جیسی قیادت موجود ہے اور وہ کسی بھی مزاحمت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ لہذا اگر امریکہ نے شام پر فوج کشی کی تو اُسے شکست کیساتھ ساتھ بدترین ذلت بھی اُٹھانا پڑے گی۔

امام جمعہ کوئٹہ کا سانحہ بھکر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب میں امن و امان کا قیام ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ مجلس وحدت مسلمین سمیت دیگر علماء افہام و تفہیم سے مسئلے کو حل کرنے گئے تھے، لیکن انتظامیہ نے الٹا اُنہی کو گرفتار کرلیا اور بے گناہ افراد کو اسیر بنایا۔ جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ صوبہ پنجاب کی نااہل انتظامیہ خود دہشتگردوں کی سرپرستی کر رہی ہے۔ ہم نے ہمیشہ اتحاد و اتفاق کی بات کی ہے، لیکن ہمارے معاشرے میں موجود ایک نام نہاد گروہ ملک میں فرقہ واریت کو پھیلا رہا ہے، جبکہ حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل  نے لاہور میں کارکنوں کے اجتماع سے خطاب میں ملک میں جاری دہشت گردی خصوصاً بھکر میں کالعدم تکفیری دہشت گردوں کے معصوم شہریوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھکر واقعے نے ثابت کر دیا کہ پنجاب حکومت نے جانبداری اور شیعہ دشمنی کی انتہا کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کالعدم دہشت گرد جماعت کو قانون شکنی اور پرامن شہریوں پر حملہ آور ہونے میں ڈی پی او بھکر کی مکمل معاونت حاصل تھی، بھکر میں شیعہ گھروں پر پولیس گردی کے دوران قیمتی اشیاء، سونا اور نقدی کی لوٹ مار اور دوسری طرف دہشت گردوں کو مکمل سپورٹ اور اُن کی حوصلہ افزائی، پنجابی طالبان اور پنجاب حکومت کی مشترکہ سازش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھکر میں ہم مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں کی بیدخلی کے جانبدارانہ احکامات کو تسلیم نہیں کرتے، پاکستان بچانے اور دہشت گردوں کو بے نقاب کرنے کیلئے ملک کے قریہ قریہ جائیں گے اور وطن دشمنوں کی ہر سازش کو ناکام بناتے رہیں گے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مخصوص گروہ اپنے سامراجی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے یہاں غلیظ پروپیگنڈا جاری رکھے ہوئے ہیں، تاکہ یہاں شیعہ سنی فساد برپا ہوں، لیکن میں آج اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ شیعہ سنی کے درمیان اختلاف پیدا کرنیوالے ذلیل رسوا ہونگے، ہم صحابہ کرام، امہات المؤمنین سمیت اہل سنت کی مقدسات کی توہین کو حرام اور گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تکفیری گروہ اصل میں وطن دشمنوں کے آلہ کار ہیں، جو مخصوص وقت میں مخصوص ایجنڈے کے ساتھ سامنے آتے ہیں۔ انہوں نے گذشتہ دنوں لاہور میں شیعہ تاجر مبشر رضوی اور سید ارشد علی ایڈووکیٹ کی ٹارگٹ کلنگ کو پنجاب حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب تک شاکر رضوی ایڈووکیٹ، پروفیسر شبیہ الحسن ، ڈاکٹر علی حیدر اور ان کے کم سن بیٹے کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، کربلا گامے شاہ میں شہدائے یومِ علی (ع) کے قاتلوں، داتا صاحب سانحہ کے دہشت گردوں کو پکڑنے میں ناکامی نے ثابت کر دیا کہ پنجاب حکومت اور دہشت گردوں میں ضرور کوئی طے شدہ معاہدہ ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ صرف کراچی میں نہیں پنجاب سمیت جہاں جہاں بھی طالبان اور ان کے حواریوں کی پناہ گاہیں موجود ہوں، وہاں فوجی آپریشن کیا جائے، دہشت گردوں سے مذاکرات کرنا ان کے مذموم مقاصد اور کارروائیوں کو تسلیم کرنے کے مترادف ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے شام اور امریکی ممکنہ حملے کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شام پر حملہ امریکہ اور اسرائیل کی نابودی کا دن ثابت ہوگا، دہشت گردوں کو شام میں شکست ہوتے دیکھ کر اسرائیل اور امریکہ کے ہوش اُڑ گئے ہیں، شام امریکہ اور اسرائیل کیلئے قبرستان ثابت ہوگا، شام سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کو درپیش مشکلات کا ذمہ دار عرب ممالک کے عیاش حکمران ہیں۔

شام کےمنظر نامے میں اب کیا بچا ہے ؟

وحدت نیوز( امور خارجہ )ابھی کل ہی یوں لگ رہا تھا کہ امریکہ اور اسکے اتحادی بس اگلے چند گھنٹوں میں حملہ کر رہے ہیں یہ صرف ایک تجزیہ نہیں تھا بلکہ خود امریکی اور ان کے اتحادیوں کے بیانات بتارہے تھے اور گرونڈ میں ہونے والی انکی تیاری بتارہی تھی پھر کیا ہوا کہ اب جنگ کی باتیں دنوں سے ہفتوں میں بدل گئیں آخر عالمی منظرنامے میں یہ اچانک کی تبدیلی کیوں ؟
دور کی نظر رکھنے والے جانتے تھے کہ حملہ کی دھکمیاں اور عمل میں کچھ فاصلہ ضرورہوا کرتا ہے اور اگر مقابلے میں بیٹھے لوگ عاقل اور سمجھدار ہوں تو اسی فاصلے میں کایا پلٹ دیتے ہیں ویسے ایران کے رہبر اعلی کا ایک جملہ سوشل میڈیا میں بڑا چلتا رہا ہے کہ وہ فرماتے ہیں ’’امریکہ کی مثال اس کتے کی ہے جس کے سامنے ڈٹ جاو تو بھاگ کھڑا ہوتا ہے ‘‘یوں لگتا ہے کہ امریکہ اور اسکے اتحادیوں کی حالت کل سے آج تک کچھ ایسی ہی ہوئی ہے ۔
میں یہاں چاہونگا کہ معروف تجزیاتی خبروں کی سائیٹ العہد میگزین میں چھپنے والے ایک آرٹیکل کے اقتباسات کو کوڈ کروں جیسے مشہور تجزیہ کار ہ فاطمہ سلامۃ نے لکھا ہے فاطمہ لکھتیں ہیں کہ’’کل امریکی وزیر جنگ چیک ہیگل کہتا تھا کہ ہم حملے کے لئے تیار ہیں جبکہ آج اوباما کہہ رہا ہے کہ شام پر حملہ کرنے کے بعد بھی مسائل حل نہیں ہونگے اور نہیں طویل عرصے سے جاری اندرونی بحران کے لئے اچھا ثابت ہوگاکل برطانیہ تین دن سے کہہ رہا ہے سیکوریٹی کونسل میں جائے بغیر ہی شام پر حملہ کیا جانا چاہیے لیکن آج وہ کہتا ہے کہ پہلے پارلیمنٹ سے اجازت لینی ہوگی ،گذشتہ رات فرانس کی وزارت خارجہ کہتی ہیں کہ بس ابھی ہمیں شام کی جانب بڑھنا چاہیے لیکن آج فرانس کے صدر کہتے ہیں کہ سیاسی حل کی خاطر جدوجہد ہونی چاہیے ‘‘

فاطمہ کا خیال ہے کہ یہ بدلتے ہوئے بیانات ان لوگوں کی مزاجی تبدیلیوں کے عکاس نہیں ہیں بلکہ ان بدلتے بیانات کا راز ان کے مقابلے میں ایران کا سخت ہوتا ہوا موقف اور سیکوریٹی کونسل میں روس اور چین کاولب ولہجہ جس نے ان کی کمر پر کاری ضرب لگادی ہے ۔

فاطمہ معروف عرب رائٹر اور امریکی امور کے ماہر حسن حمادی کی بات کو نقل کرتیں جو کہتا ہے کہ ایران کے سخت سے سخت تر ہوتے ہوئے موقف نے روس اور چین کوسیاسی میدان میں شہ دی جس کے سبب منظر نامہ کچھ بدل گیا حمادی کا خیال ہے کہ امریکہ اور اسکے اتحادی یہ سمجھ گئے ہیں کہ اگر وہ عسکری حملے میں کامیاب بھی ہوجائیں تو سیاسی میدان میں کامیابی ان کی نہیں ہوگی ۔

دوسری جانب امریکیوں کو روس چین ایران کے سخت موقف نے اس بات پر بھی خوفزدہ کردیا کہ شام کا معاملہ شام سے نکل کر ایک عالمی جنگ کی شکل اختیار کرجائے گا ۔
عالمی حالات پر ہماری نظر ہے اور دنیا کے ڈھائی سو سے زائد ٹی وی چینلز سینکڑوں اخبارات تجزیوں تبصروں پر گہری نظر ہے دیکھنا یہ ہے ہوتا کیا ہے لمحہ بہ لمحہ بلدتے حالات میں ہماری کوشش ہوگی کہ اردو قارئین کو اپڈیٹ رکھیں ۔

قارئیں مزید معلومات کے لئے ہمارے سوشل میڈیا پیج کو وزٹ کر سکتے ہیں
https://www.facebook.com/mwmpak.FA
https://twitter.com/MWMPakFA

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک ) حضرت علامہ مفتی جعفرحسین نے١٩١٦ء میں گوجرانوالہ کے ایک علمی اورمذہبی گہرانے میں آنکھ کھولی ان کے والدگرامی کانام حکیم چراغ علی تھااوروہ حکمت کاکام کیاکرتے تھے،مفتی صاحب نے اپنی ابتدای تعلیم مکمل کرنے کے بعدگلستان،بوستان،اخلاق محسنی اور حلیةالمتقین جیسی کتابیں اپنے دادحکیم شہاب الدین احمدکے پاس پایہ ای تکمیل تک پہنچائیں،اس کے بعداسی گردونواح میں مشہور

اطباء سے طبابت کی میزان الطب،طب اکبر اورمفرح القلوب جیسی کتابوں کی تعلیم حاصل کی اوراسی طرح اھل سنت کے دینی مدرسہ دارالعلوم میں علم منطق میں قطبی،فلسفہ میں سعدیہ اورادبیات میں سبعہ معلقہ اورمقامات حریری تک زیورعلم سے مالامال ہوئے اوراسکے بعدمزیدعلمی پیاس بھجانے کے لئے ١٩٢٨ء میں مہدعلم وادب لکھنو ٔ کے لئے روانہ ہوئے اورصدرالافاضل کی سند حاصل کی اوراسی طرح لکھنویونورسٹی سے فاضل ادب اورفاضل حدیث جیسی سندیں حاصل کیں، لکھنوکے اندرجن مایہ نازعلمی شخصیات سے کسب فیض حاصل کیاچندایک کے نام اس طرح سے ہیں .
١۔ حجةالاسلام سرکارعلامہ نجم الملت سیدنجم الحسن اعلیٰ اللہ مقامہ
٢ ۔حجةالاسلام سرکارعلامہ سیدظہورحسن بارہوی اعلیٰ اللہ مقامہ
٣۔ (حضرت آیةاللہ سیدعلی نقی نقن کے والدگرامی) حجةالاسلام سرکارعلامہ سید ابولحسن اعلیٰ اللہ مقامہ
٤۔حجةالاسلام سرکارعلامہ سیدسبط حسن جونپوری اعلیٰ اللہ مقامہ
٥۔حجةالاسلام سرکارعلامہ مفتی سید محمدعلی اعلیٰ اللہ مقامہ
٦۔حجةالاسلام سرکارعلامہ مفتی سیداحمدعلی اعلیٰ اللہ مقامہ
مرحوم مفتی صاحب کے اندرعلمی تشنگی کا احساس مزیدبڑھااورلکھنوسے فارغ التحصیل ہونے کے کچھ عرصہ بعداعلیٰ تعلیم کے لئے ١٩٣٥ ء میں باب العلم کے جوار،نجف اشرف کے لئے روانہ ہوئے اوروہاںعرصہ پانچ سال تک شہرعلم وتقویٰ کے مایہ نازاساتذہ من جملہ
١۔ حضرت آیةاللہ شیخ عبدالحسین رشتی اعلیٰ اللہ مقامہ
٢۔ حضرت آیةاللہ شیخ میرزاباقرزنجانی اعلیٰ اللہ مقامہ
٣۔ حضرت آیةاللہ شیخ جوادتبریزی اعلیٰ اللہ مقامہ
٤۔ حضرت آیةاللہ شیخ ابراہیم رشتی اعلیٰ اللہ مقامہ
٥۔ حضرت آیةاللہ سیدعلی نوری اعلیٰ اللہ مقامہ وغیرہ سے کسب فیض کرتے رہے اور١٩٤٠ء کو اپنے وطن واپس پلٹ آئے اوراپنے صدواجب الاحترام استادسرکارعلامہ نجم الملت صاحب کے حکم پرمدرسہ باب العلوم نوگانوان سادات،مرادآبادمیں بعنوان مدرس تعلیم وتعلم کاسلسلہ شروع کیا.گوجرانوالہ میں مدرسہ جعفریہ کے قیام کے بعد آپ اپنے آبائی شہرواپس پلٹ آئے اوراپنے آپ کوہمیشہ کے لئے قوم کی مذہبی واجتماعی خدمت کے لئے وقف کر دیا۔اجتماعی امورمیں حصہ لینے کے علاوہ آپ اپنے مذہب کو اجاگرکرنے میں بھی پیش قدم تھے اس سلسلہ میں ان کی چندایک اہم تالیفات بھی ہیں زیورطبع سے آراستہ ہیں۔
١۔ترجمہ نہج البلاغہ
٢۔ترجمہ صحیفہ کاملہ سجادیہ
٣۔سیرت امیرالمومنین علی علیہ السلام(٢جلد)

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree