The Latest
وحدت نیوز(جلال آباد) ایم ڈبلیو ایم کے دفتر میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے جلال آباد یونٹ کے سکیرٹری جنرل شیخ خادم حسین رحیمیؔ نے کہا صوبہ بلوچستان کے علاقے مستونگ کا سانحہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی رٹ لگانے والے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے انہوں نے کہا کہ ایک باشعور انسان حیرت ذدہ ہوتا ہے ۔ کہ بندوق کی نوک پر اپنا نظریہ زبردستی ٹھونسنے مذاکرات چہ معنی دارد؟ مذاکرات تو اس وقت ممکن ہیں ۔ جب فریق دوئم سیز فائر پر کاربند ہو ۔ جبکہ طالبان جن کی پشت پناہی امریکہ کر رہا ہے اور مملکت عزیز کو غیر مستحکم کرنے کے درپے ہے افواج پاکستان پر مسلسل حملے اور بے گناہوں کا خون بہانے میں مصروف ہے ۔ انہوں نے مذید کہا کہ اب پاکستان دہشت گردی کا متحمل نہیں ہوسکتا عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے اور معصوم شہریوں سے زندگی کا حق چھینے والوں سے اب جنگ کے علاوہ اور کوئی چارہ کار نہیں رہا۔ حکومت وقت افواج پاکستان کی مدد سے ان خونی جنونیوں سے برسرپیکار ہو ۔ انشاء اللہ پوری قوم ان کے پشت پر کھڑی ہوگی ۔ شیخ خادم حسین رحیمی نے مطالبہ کیا کہ مستونگ واقع میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور حکومت وقت ایران جانے والے زائرین کا راستہ محفوظ بنائے۔
وحدت نیوز(وادی نیلم) مجلس وحدت مسلمین ضلع نیلم کے زیراہتمام عظیم الشان لبیک یا رسولؐاللہ کانفرنس ،مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی کی قیادت میں ایم ڈبلیوایم کے وفد کی نیلم پہنچنے پر پرتپا ک استقبال،مختلف عوامی وفود سے ملاقاتیں کی، ضلعی سیکرٹری جنرل سید ظاہر حسین نقوی کی صدارت میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلع نیلم کی ضلعی کابینہ کے اجلاس میں علامہ سیدتصور حسین نقوی الجوادی نے خصوصی شرکت کی۔تنظیمی کارکردگی سمیت مختلف امور پر گفتگو کی گئی۔بعد ازں مجلس وحدت مسلمین کے ضلع نیلم کے زیراہتمام عظیم الشان لبیک یا رسولؐاللہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی، امیر تحریک منہاج القرآن پروفیسر خاقان ایاز، سابق ڈی او راجہ نروز خان،جنرل سیکرٹری المصطفیٰ ویلفےئر سوسائٹی راجہ مسعود خان، مولانا غلام رسول قریشی اور دیگر نے کہا کہ شیعہ سنی اتحاد امت مسلمہ کی بقاء ہے۔ہم ہاتھ باندھنے اور کھولنے کے جھگڑے میں پڑے ہوئے ہیں جبکہ دشمن ہمارے ہاتھ کاٹنے کے درپے ہیں۔ہم شیعہ سنی مسلمان ایک دوسرے کے ہاتھوں میں ہاتھ دے کر سب کو پیغام دے رہے ہیں کہ آو ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خاطر ،عظمت اہلبیت اور احترام صحابہ کرام کی خاطر سب اکتھے ہو کر طاغوت اور استعمار کے مقابلے میں یکجان ہوجائیں ہمارا پیغام محبتیں پھیلانا ،نفرتیں ختم کرنا ہے مجلس وحدت مسلمین عملی طور پر اتحاد بین المسلمین کی داعی ہے ہم تمام مکاتب فکرکے غیور مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ آئیں ہمارے اس کاروان کا حصہ بنیں، اختلافات کو چھوڑ کر امن و وحدت کا پرچارکریں۔ہمارا مقصد امت رسول اقدس ؐ متحد کر کے عظیم طاقت بنانا ہے۔،پنڈال لبیک یا رسول ؐاللہ لبیک یا حسین ؑ کے اشعار گونجتے رہے۔
مقررین نے کہا کہ اہل کشمیر کے دل اہلیان پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہین لیکن پاکستان کے حالات دیکھ کر دل خون کے آنسو روتے بھی ہیں کہ جس محمدرسول اللہ کے نام پر پاکستان حاصل کیا گیا تھا آپ کی تعلیمات کو یکسر نظر انداز کر کہ وطن عزیز میں اندھا قانون نافذ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کے ذریعے ملک میں دہشتگردی قتل وغارتگردی،ٹارگٹ کلنگ کا بازار گرم کیا جارہا ہے مدنی تاجدار کی تعلیمات اسوہ حنسہ اور سیرت طیبہ پر عمل اور باہمی برداشت اور رواداری کے ذریعے ملک کو ان تمام مصائب سے چھٹکارا دلایا جاسکتا ہے۔شیعہ اور سنی اسلام کے دو مضبوط بازو ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ ہی اچھے لگتے ہیں اور انہیں کسی قیمت پر ایک دوسرے سے جدا نہیں کیا جاسکتا ہم حنفی امام اعظم حضرت ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کے پیروکار ہیں اور شیعہ بھائی حضرت امام جعفر صادق علیہ الرحمہ کے اور امام الصادق امام اعظم کے استاد تھے اور احترام ومحبت کا یہ عالم تھا کسی نے امام اعظم سے ان کی عمر مبارک کا پوچھا تو آپ نے فرمایا دوسال پوچھنے والے نے تعجب واستفسار کیا تو حضرت نے فرمایازندگی تو فقط وہی دوسال ہیں جو حجرت جعفرصادق کی شاگردگی میں گزرے تو پھر ان بزرگان کے مننے والوں کو بھی باہم مہر ومحبت سے اپنی زندگیاں گزارنی چاہیں اوراتحاد کی جو فضا قائم ہورہی ہے انشاء اللہ پرور آسانیان پیدا کرے گی اختلاف بری چیز نہیں ہمیں علمی طور پرمذاکرے اور علمی مجالس کے انعقاد کرے ذریعے اس فضا کو مزید بہتر بنانا چاہیے اللہ ہمارے اتحاد کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے ہم کل کوئٹہ میں پیش آئے دردناک واقعہ کی بھر پور مذمت کرتے اوشہیدرزائرین کے خانوادگان سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم میاں نوا ز شریف جراٗت کا مظاہرہ کرتے ہوئے طالبان اور دہشتگردوں کے خلاف فوری آپریشن کا آغاز کریں۔ مصلحت پسندی کے نام پر ملک کے 18کڑورمعصوم عوام کو دہشت گردی کی بھیٹ نہیں چڑھایا جاسکتا۔ طالبان سے مزاکرات شہدائے پاکستان کے خون سے غداری ہے، آپریشن ہی دہشت گردی سے نجات کا واحد حل ہے۔کراچی شیعہ قائدین اور افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تا حال کسی دہشت گرد کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کو ایم ڈبلیو ایم کی صوبائی اور ڈویژنل کابینہ کے ہمراہ میڈیا سیل کے دورے پر کیا۔ اس موقع پر علامہ مختار امامی،آصف صفوی، علامہ علی انور،علامہ مبشر حسن،حسن ہاشمی سمیت دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ پاکستان کی عوام کو سو چھی سمجھی سازش کے تحت پستی کی طرح دھکیلاہ جا رہا ہے، جس کی مکمل ذمہ دار ی ان بزدل حکمرانوں پر عائد ہوتی اس کے بر عکس ملک و اسلام دشمن طالبان دہشت گرد وں کو حکومتی فیصلوں کی کشمکش نے مزید دہشت گردی پھیلانے اور معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیلنے کا عندیا دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی سست وری نے طالبان کو مزید مستحکم کر دیا ہے تودوسری جانب ملک میں موجود طالبان نوازجماعتیں بھی اب آزادی سے مملکت کو کھلم کھلا دھمکیاں دے رہی ہیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ اقتدار کے نشے میں ڈوبے حکمرانوں کو اپنی جائیدادوں اور اولادوں کے کھو جانے کا ڈر ہے نہ کے اس ملک کی عوام کا ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے با وجود مظلوم عوام کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس پر سند ھ حکومت کی نااہلی بھی کسی کے سامنے ڈھکی چھپی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری سے زبوں حال عوام ٹارگٹ کلنگ کے طوق کو گلے میں ڈالے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بے حسی اور ان کی کاسمیٹک انتظامات کا مسلسل شکار ہو رہی ہے۔ علامہ امین شہیدی نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا جراٗت مندی کا مظاہرہ کریں اور دہشت گردوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کریں تاکہ ان ملک و اسلام دشمن دہشت گردوں سے مملکت خدادا پا کستان کو پاک کیا جاسکے ۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسینی نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا وقت آ گیا ہے، حکومت دہشتگردی کیخلاف مضبوط موقف اپنائے، 18 کروڑ عوام اس کے ساتھ ہوں گے۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے وطن عزیز کو اپنے ناپاک پنجوں میں جکڑ رکھا ہے۔ آئے روز بم دھماکوں، خودکش حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے بےگناہ عوام اور سکیورٹی فورسز کے جوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے، جبکہ حکمرانوں اور بعض سیاسی جماعتوں کا دہشتگردی کے حوالے سے موقف انتہائی کمزور اور وطن عزیز کے مفادات کے یکسر خلاف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام امن کیلئے ترس رہے ہیں، لہذا حکومت کو فوری طور پر مذاکرات کے چکروں سے نکل کر دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کا آغاز کرنا چاہے۔ انہوں نے ہنگو دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد انسانیت کے دشمن ہیں، ان کی نظر میں نہ کوئی بچہ قابل رحم ہے، نہ کوئی بزرگ۔ وطن عزیز کو ان امن کے دشمنوں سے نجات دلانے کیلئے فوری طور پر مربوط حکمت عملی ترتیب دینا ہوگی۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان تاریخ کی بدترین صورتحال سے گزر رہا ہے۔ دہشت گردی کے سائے پاراچنار سے کراچی تک منڈلا رہے ہیں۔ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس دن بے گناہوں کا خون نہ بہایا جاتا ہو۔ بظاہر تو سب دہشت گردی کی مذمت کرتے نظر آتے ہیں لیکن جب آپریشن کی بات آتی ہے تو مختلف طریقوں سے اُنہیں محفوظ کارنر دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔ یعنی اس طرح کے بیانات اور گفتگو کی جاتی ہے کہ جن سے دہشت گردوں کی پشت پناہی اور حمایت نظر آتی ہے اور بعض اوقات ایسا بھی لگتا ہے کہ ان دہشتگردوں کا سیاسی چہرہ یہ لوگ ہیں اور ان دہشتگردوں کے بارے میں ایک اصطلاح استعمال کی جاتی ہے کہ یہ ہمارے اپنے لوگ ہیں۔ سوال یہ ہے کہ جو 70 ہزار لوگ شہید کر دیئے گئے وہ کس کے لوگ ہیں؟ اگر یہ دہشت گرد اور انتہاپسند اپنے لوگ ہیں تو کراچی میں جن کے خلاف آپریشن ہو رہا ہے وہ کس کے لوگ ہیں۔؟ جو سندھ میں علیحدگی کا نعرہ لگاتے ہیں وہ کس کے لوگ ہیں؟ اگر دہشت گردوں کو اپنے ہی لوگ کہا جائے تو سارے ہی اپنے لوگ ہیں۔؟ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے مجلس وحدت مسلمین وحدت یوتھ کے مرکزی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری وحدت یوتھ سید فضل عباس نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی اور میڈیا کوارڈینیٹر ثقلین نقوی موجود تھے۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے مزید کہا کہ کراچی میں آپریشن کی بات کی جاتی ہے تو ہم نے سب سے پہلے آپریشن کی حمایت کی کہ فوجی آپریشن کیا جائے اور تمام پارٹیوں نے کہا کہ وہاں بدامنی ہے آپریشن کیا جائے کیونکہ وہاں بدامنی ہے، لیکن دوسری جگہوں پر جہاں بدامنی ہے وہاں آپریشن کی بات کی جاتی ہے تو اُن کی سیاست کیوں بدل جاتی ہے؟ اُن کا رویہ کیوں بدل جاتا ہے؟ جنہیں دہشت گرد شہید نظر آتا ہے، میں چیلنج کرتا ہوں کہ اُنہوں نے ہنگو میں شہید ہونے والے اعتزاز حسن کے لیے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ جو سینکڑوں بے گناہوں کو مارے اور مرجائے وہ شہید اور جو سینکڑوں کی جان اپنی جان دے کر بچالے اُس کے لیے کچھ نہیں کہا؟ کیونکہ اُن کی نظر میں دہشت گرد تو شہید ہوسکتا ہے، لیکن وہ بچہ جس نے سینکڑوں بچوں کی جان بچائی وہ اُن کی نظر میں شہید نہیں ہے۔ جب تک یہ منافقت اور دوغلاپن ہمارے معاشرے میں موجود ہے، دہشت گردوں کو کوئی خوف نہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ہماری حمایت اور پشت پناہی کرنے والے موجود ہیں۔ دہشت گردوں کی حمایت میں کتنے رہنمائوں نے آکر مختلف چینلز پر گفتگو کی اور ہم مسلسل اس لعنت میں دھنستے جا رہے ہیں۔ ہمارے ہزاروں فوجی، پولیس اور رینجرز جوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے، ان کو کون ہے مارنے والا۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ اپنے لوگوں کے ہاتھوں مر رہے ہیں۔ اس کے باوجود بھی وہ لوگ کلیئر نہیں ہیں، ہم نے کب کہا کہ نہ کریں؟ مذاکرات کب ہوں گے؟ مذاکرات کس سے ہوں گے مذاکرات؟ کوئی کہتا ہے کہ 56 گروپس ہیں، کوئی کہتا ہے کہ 36 گروپس ہیں۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ ابھی خود حکومت کو معلوم نہیں کہ کب اور کس سے مذاکرات کرنے ہیں۔ آپ نے کہا تھا کہ ہماری حکومت دہشت گردی ختم کر دے گی، لیکن ہمیں معلوم ہوگیا ہے کہ آپ نے بھی کوئی ہوم ورک نہیں کیا تھا۔ کبھی کوئی وسیلہ تلاش کیا جا رہا ہے کبھی کوئی؟ 19 کروڑ لوگوں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ دہشت گرد جب چاہتے ہیں جہاں چاہتے ہیں کارروائی اور ظلم کرتے ہیں۔ بلوچستان اور کراچی میں آپریشن کے نام پر ڈرامہ ہو رہا ہے۔ اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ روزانہ ہو رہی ہے۔ اب یہ سلسلہ کراچی سے نکل کر تمام بڑے شہروں میں پہنچ چکا ہے، دہشت گرد پورے پاکستان میں دندناتے پھرتے ہیں کیونکہ اُنہیں پتہ ہے کہ ہمیں سپورٹ کرنے والے ہر شہر میں بیٹھے ہیں۔ بجائے اس کہ دہشتگردوں کے خلاف ایک جگہ جمع ہونا چاہیے تھا لیکن لگتا ایسا ہے کہ ہماری حکومت نے دہشت گردوں کے آگے گھٹنے ٹیکے ہوئے ہیں۔ بار بار مذاکرات کا موقع دیا جاتا ہے اور ہر بار وہ پہلے سے زیادہ سفاک کارروائیاں کرتے ہیں اور وہ مضبوط ہو رہے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں جب بھی علمائے کرام ایک جگہ جمع ہوئے تو خفیہ ہاتھوں نے ان کے درمیان اختلافات ڈال دیئے۔ لوگوں میں فرقہ واریت کا بیج بویا جاتا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ اس پاکستان کو بنانے میں شیعہ سنی علماء اور رہنمائوں نے مل کر کردار ادا کیا ہے، جس کی وجہ سے پاکستان معرض وجود میں آیا ہے۔ اسی طرح آج جب ہم یہاں اتحاد کی بات کرتے ہیں تو دشمن ہماری خلاف کارروائیاں کرتا ہے اور ہمارے اتحاد کو توڑنے کی کوشش کرتا ہے۔ ربیع الاول میں شیعہ سنیوں نے مل کر جلوس نکالے اور میلاد منائے اور اسی طرح محرم الحرام میں شیعہ سنی علمائے کرام نے مل کر بڑی بڑی سازشوں کو ناکام بنا دیا، اگر یہ سازشیں کامیاب ہو جاتیں تو ملک کا کافی نقصان ہوتا۔ جب بھی اتحاد کی ایسی فضا بنتی ہے تو خفیہ ہاتھ حرکت میں آتے ہیں اور اپنی کارروائیاں شروع کر دیتے ہیں۔ گذشتہ دو دنوں سے کراچی میں یہی کھیل کھیلا جا رہا ہے، ہم یہ سمجھے تھے کہ سانحہ کوئٹہ کے بعد حکومت دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرے گی، لیکن کراچی میں ہمارے دوماہ قبل اُٹھائے گئے نوجوانوں کو میڈیا کے سامنے قاتل بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ مسلسل دو دن سے میڈیا پر سازش کی جا رہی ہے، ہمارے قاتلوں کو گرفتار کرنے کی بجائے ہمارے بے گناہ نوجوانوں کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ حکومت ہمارے دھرنوں سے خوفزدہ ہوگئی ہے، ہمارے دھرنوں کی کامیابی سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی میں ہمارے بے گناہوں کو فی الفور رہا کیا جائے اور ملک بھر میں شہید ہونے والے علمائے کرام کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ علامہ ناصر عباس آف ملتان اور علامہ دیدار حسین جلبانی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔ بعد ازاں اُنہوں نے علامہ ناصر عباس کے بھائی پروفیسر شاہد عباس سے اُن کی بھائی کی شہادت پر تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔
وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں گندم کی سبسڈی اٹھا کر عوام سے جینے کا حق بھی چھین رہی ہے، گلگت بلتستان میں گندم کی سبسڈی اٹھانا غریب عوام پر ڈرون حملے کے مترادف ہے۔ مسلم لیگ کے دلربا نعرے اور جاذب پالیسیاں مبنی برحقیقت نہیں۔ غریب عوام کو سہولت فراہم کرنے بجائے انہیں بند گلی میں لے جایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساٹھ سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد گلگت بلتستان کے عوام پر واحد احسان اور وطن سے بےلوث عقیدت و محبت کا صلہ گندم سبسڈی کی صورت میں تھی اسے بھی اٹھانے کی تیاریاں اور قیمیتں بڑھانا لمحہ فکریہ ہے۔ گندم سبسڈی کے حوالے سے بلتستان میں بھرپور آواز بلند کیجائے گی اور نام نہاد سیاسی رہنماوں کو عوامی طاقت کے ذریعے واضح کر دیں گے کہ کس طرح حقوق حاصل کیے جاتے ہیں اور آئندہ کسی سیاسی مداری کو عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔
آغا علی رضوی نے کہا عوام نے ووٹ دے کر سیاسی نمائندوں کو اس لیے منتخب کیا تھا تاکہ وہ عوام کو سہولیات فراہم کریں اور اسمبلی میں عوامی حقوق کی جنگ لڑیں، لیکن انہوں نے ہر وہ اقدام اٹھائے جس سے غریب عوام کی زندگی اجیرن ہو جائے۔ گلگت بلتستان میں ٹیکس کا نفاذ، گندم سبسڈی کو اٹھانا، اقربا پروری اور فلاحی و ترقیاتی پروگراموں میں خردبرد گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ خیانت ہے۔ عوام کو مشکلات، مسائل، مہنگائی، بیروزگاری میں دھکیلنے والوں کو حق نہیں کہ عوامی نمائندگی کے دعوے کریں۔
وحدت نیوز(سرگودھا) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و مسؤل امور خارجہ علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے سرگودھا میں ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں سمیت ملت تشیع کے درجن بھر افراد کی گرفتاری پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پولیس گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگر سرگودھا پولیس نے یک طرفہ کارروائیوں کا یہ ناروا سلسلہ بند نہ کیا تو مجلس وحدت مسلمین احتجاج کا راستہ اپنانے پر مجبور ہو جائے گی، صوبائی حکومت کے ذمہ داران اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔ علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ سرگودھا میں کالعدم تنظیم کے ایک صوبائی رہنما کی ہلاکت کے بعد پولیس نے کالعدم تنظیم کے دباؤ میں آ کر نہ صرف دس بیگناہ افراد کیخلاف ایف آئی آر درج کی بلکہ اس واقعہ کی آڑ میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی دفتر پر چھاپہ مار کر دفتر کے محافظ، تین دیگر کارکنوں اور عام شہریوں کو بلا جواز حراست میں لیا۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف رہائشی علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا، پولیس کا یہ ناروا فعل ہر حوالے سے قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملت تشیع کا کوئی بھی فرد فرقہ ورانہ قتل اور دہشت گردی میں ملوث نہیں، تکفیری مسلح گروہ پرامن عوامی جدو جہد پر ایمان رکھنے والی نظریاتی جماعت مجلس وحدت مسلمین کو دہشت گردوں کے مد مقابل لانے کی پالیسی پر گامزن ہے اور پولیس اس گروہ کی ایما پر بیلنس کی پالیسی اپنا کر قاتل اور مقتول کو ایک صف میں کھڑا کرنا چاہتی ہے۔ علامہ شفقت شیرازی نے کہا کہ جب تک حکومتی ایوانوں میں موجود کالی بھیڑیں بیلنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، اس وقت تک ملکی حالات نہیں سدھر سکتے، قاتل اور مقتول کو ایک صف میں کھڑا کرنے سے قتل و غارت اور خونریزی کو روکا نہیں جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین نے وحدت کے فروغ کیلئے عملی کردار ادا کیا اور ملک میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے والوں کے مکروہ عزائم ناکام بنا دیئے، چاہیے تو یہ تھا کہ پولیس فتنہ و فساد پھیلانے والے عناصر کیخلاف کارروائی کرتی لیکن اس کے بر عکس پولیس اور اتظامیہ اپنی نااہلیوں پر پردہ ڈالنے اور دہشت گردوں کو خوش کرنے کیلئے پرامن افراد کیخلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، جس کی ہر محب وطن شہری مذمت کر رہا ہے۔ انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں سمیت سرگودھا ، بھکر اور دریا خان سے بلاجواز گرفتار کئے گئے ملت تشیع کے تمام افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پولیس جانبدارنہ رویہ ترک کے قتل و غارت گری کے تمام واقعات کی میرٹ پر تفتیش یقینی بنائے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کراچی کے سیکریٹری جنرل احسن عباس رضوی کی زیر قیادت ایک وفد نے کراچی کے نجی ہسپتال میں سانحہ مستونگ میں زخمی ہو نے والے زائرین کی عیادت کی ، ایم ڈبلیو ایم ضلع ملیر کے اراکین نے کوئٹہ سے کراچی منتقل ہو نے والےآٹھ زخمی زائرین کی خدمت میں پھولوں کے گلدستے پیش کیئے ،وفدمیں ضلعی رہنما ڈاکٹر حسن جعفر، جعفر طیار یونٹ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عارف رضا، کاظم زیدی، کھوکراپار یونٹ کے سیکریٹری جنرل امیر عباس، کامران حیدراور ابن حسن شامل تھے ، ایم ڈبلیو ایم کے اراکین نے فرداً فرداً تمام زخمیوں کی خیرت دریافت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعاکی ،احسن عباس رضوی نےزخمیوں کو مکمل تعاون کی یقین دھانی کر وائی اور کہا کہ آپ خود کو قطعاً مسافر تصور نہ کریں ، ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان آپ کے بھائیوں کے طرح اپ کی خدمت کے لئے ہر لمحہ حاضر ہیں ، احسن عباس رضوی نے سانحہ مستونگ مین زخمی ہونے والے کمسن زائر امام حسین ع ابتہاج حیدر کے حوصلے ، جرائت اور شجاعت کو خصوصی خراج تحسین پیش کیا، خانوادہ مجروحین نے ایم ڈبلیو ایم کے اراکین کا عیادت کر نے پر شکریہ ادا کیا۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان کے مطابق حلقہ پی بی 2 کوئٹہ کے عوامی نمائندے اوررُکن صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا نے اہلیان محلہ امام رضا میں بزرگواورجوانوں سے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ مجلس وحدت مسلمین اورپاکستان بھرکے ملت جعفریہ کی عظیم طاقت تھی جس کی وجہ سے وفاقی حکومت مجبورہوئی کہ وہ وزیرداخلہ کودھرنے میں بیٹھے شہداء کے لواحقین کے پاس مذاکرات کے لئے بھیجے۔امن کی راہ میں شہیدہونے والوں کے لواحقین اورورثاء کوہم نے کبھی بھی تنہانہیں چھوڑا۔ اُن کی ہرممکن مددکرتے آرہے ہیں اوران کے فلاح و بہبودکے لئے نئے منصوبوں کا اعلان بھی کریں گے۔مجلس وحدت مسلمین ملت جعفریہ کی واحدسیاسی جماعت ہے جس نے پاکستان میں بسنے والے ہرقوم وقبیلہ کے لوگوں کویکجاکیاہواہے اورہرقوم کے حقوق کے لئے عملی جدوجہدبھی کررہی ہے۔یہی وجہ ہے کہ ایم ڈبلیوکی ایک کال پرملک بھرسے لوگ اپنے گھروں سے باہرآئے اورکوئٹہ کے شہداء کے لواحقین کے ساتھ اظہاریکجہتی کے لئے دھرنوں میں شریک ہوئے۔
ہزارہ قوم محب وطن، امن پسند، ترقی پسند، علم دوست، اقوام و مسالک کااحترام کرنے والی مظلوم اورستم دیدہ قوم ہے۔ہزارہ قوم جیواورجینے دوکے اصولوں پریقین رکھتی ہے۔ گزشتہ چار انتخابات میں کے شکست خوردہ اورمستردشدہ اخباری جماعت کی طرف سے ہزارہ قوم کے بارے غیرذمہ دارانہ بیانات ہزارہ دشمنی اورہزارہ قوم کوبدنام کرنے کی مذموم سازش ہے۔پاکستان میں جاری دہشت گردی کاکسی بھی قوم، قبیلے یا مسلک سے کوئی تعلق نہیں۔مٹھی بھردہشت گردجوپاکستان کی آئین کوتسلیم نہیں کرتے ۔ پاکستان میں بسنے والے دیگرمذاہب کے عقائدکوباطل تصورکرتے ہیں۔اپنے باطل نظریات و عقائدکوزبردستی معصوم پاکستانی عوام پرمسلط کرناچاہتے ہیں۔ ایسے ملک دشمن، اسلام دشمن، انسان دشمن اورامن دشمن دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کی بات کرناپچاس ہزارشہداء کے خون کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔
ہماراراستہ حق کا راستہ ہے۔ امن کا راستہ ہے۔ قومی، مذہبی، مسلکی و سیاسی رواداری اوربرداشت کا راستہ ہے۔تنگ نظردہشت گردہماری نسل کُشی کرکے پاکستان سے ہمیں ختم نہیں کرسکتی۔نہ ہمیں دہشت گردانہ حملوں سے خوف زدہ کرسکتے ہیں۔ شہیدہوناہمارے لئے سعادت کا باعث ہے اوررہے گا۔ پاکستان میں قیام امن کے لئے، اقوام و مذاہب ومسالک کوقریب لانے کے لئے ہم اپنے خون کی قربانی دیتے رہیں گے۔ دہشت گردہماری جانیں لینے سے تھک جائیں گے لیکن ہم قربانی دینے سے نہیں تھکیں گے۔آخرمیں انہوں نے اہلیان محلہ اورمجلس کے کارکنوں پرزوردیاکہ وہ 2 فروی کے \" پیام شہداء اوراتحادملت کانفرنس\" میں اپنی بھرپورشرکت کویقینی بنائیں۔ کانفرنس سے کوئٹہ میں شیعہ سنی اتحادوبھائی چارے ، قومی، مذہبی اورفرقہ وارانہ ہماہنگی اوررواداری کوفروغ ملے گا۔
وحدت نیوز(کراچی )مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے وفد کے ہمراہ ایکسپریس نیوز کراچی بیورو آفس کا دورہ کیا ، اس موقع پر علامہ امین شہیدی نے ایکسپریس نیوز کے بیورو چیف اسلام خان سے ملاقات کی ، علامہ امین شہیدی نے گذشتہ دنوں کراچی میں شہید ہو نے والے ایکسپریس نیوز کے تین شہید ہو نے والے کارکنان کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی ، اس موقع پر علامہ شیخ محمد عباس وزیری ، ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات آصف صفوی، ڈویژنل سیکریٹری اطلاعات علی احمر ، اصغر زیدی، احسن عباس رضوی بھی موجود تھے۔علامہ امین شہیدی نے شہید صحافیوں کی قربانی کو خراج تحسین ہیش کرتے ہو ئے کہا کہ ایکسپریس نیوز کو سچ کےپر چار کی سزا دی جا رہے ، ملت جعفریہ اور ایکسپریس نیوز پر پہ در پہ دہشت گرد حملے ہماری حقانیت اور سچائی کی دلیل ہیں ، ایم ڈبلیو ایم ایکسپریس نیوز کے دفاتر ، ملازمیں اور ڈی ایس این جیز پرطالبان دہشت گردوں کے حملوں کی پرزور مذمت کر تی ہے ، علامہ امین شہیدی نے اسلم خان سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ حکومت کو اب پاکستان یا طالبان میں سے کسی ایک کا انتخاب کر نا ہو گا، مذاکرات کے لئے یکطرفہ حکومتی زوراور زبردستی حکومتی کمزوری کو ظاہر کر تی ہے، حکومت کو اپنی حاکمیت کو فوقیت دیتے ہو ئے دہشت گردوں کا ڈیل کر نا ہو گا۔