The Latest

وحدت نیوز (کراچی)   جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے تحت 7 ستمبر  قادیانیوں کو کافر قرار دینے  کے یادگار دن کے حوالے سے   ’’ ختم نبوت (ص) ۔۔۔۔۔ تاریخ کا فخریہ باب ‘‘ کے عنوان سے  آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ آل پارٹیز کانفرنس میں شہید ناموس رسالت (ص) سید علی رضا تقوی (رح) کے بھائی اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی نے شرکت کی اور خطاب کیا۔  کانفرنس میں جمعیت علمائے اسلام (ف)  کراچی کے امیر قاری عثمان، پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما بشارت مرزا، عوامی مسلم لیگ کے مرکزی رہنما محفوظ یار خان، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما صدیق راٹھور،  جمعیت علمائے اسلام (س) کے رہنما مفتی عثمان یار خان اور جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر برجیس احمد سمیت دیگر مذہبی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔  کانفرنس سے خطاب میں  علامہ صادق رضا تقوی کا کہنا تھا کہ  آج امت مسلمہ کو اتحاد و وحدت کے ذریعے دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانا ہے،  آج پاکستان میں عالمی سامراج کے ایجنٹوں نے ہر دہشت گردی اور قتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے ایسے میں امت مسلمہ کے تمام فرقوں کو تمام اختلافات سے بالائے طاق رکھ اپنے مشترکات پر اکھٹے ہوکر دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

 

علامہ صادق رضا تقوی کا کہنا تھا کہ 7 ستمبر کا دن اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ جب پاکستان کے شیعہ و سنی عوام نے اپنے مشترکات پر اتحاد کے ذریعے وطن عزیز میں قادیانی سازشوں کو عوام کے سامنے آشکار کیا، اس سلسلے میں پاکستان کی غیور عوام مولانا اسماعیل دیوبندی کی عظیم خدمات کو سلام پیش کرتی ہے کہ جنہوں نے اپنے دلائل کے ذریعے قادیانیوں کو کافر قرار دلوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ  آج ضرورت اس امر کی ہے کہ مولانا اسماعیل دیوبندی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کی عوام دشمن کی سازشوں سے ہوشیار ہو اور امت مسلمہ کو مشکلات سے نکالنے کیلئے اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔ کانفرنس کے آخر میں قراردار کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ   ختم نبوت کو نصاب میں شامل کیا جائے، 7 ستمبر کو یوم ختم نبوت سرکاری سطح پر منایا جائے، قادیانیوں کو ہر سطح کے سرکاری عہدوں سے دور کیا جائے۔

وحدت نیوز (گجرات) پنجاب کے ضلع گجرات کے  شیعہ آبادی پر مشتمل نواحی گاؤں شادیوال میں تکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ سے 7 افراد شہید جبکہ 5 زخمی ہوگئے، علاقے میں شدید اشتعال۔ تفصیلات کے مطابق  پنجاب کے ضلع گجرات کے شیعہ نشین علاقے شادیوال میں جسوکی کے علاقے میں تکفیری دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں علاقے کی معروف شخصیت اور مرکزی مجلس عزا کے بانی فضیلت حسین شاہ المعروف پھول شاہ  سمیت 7 افراد شہید جبکہ 5 زخمی ہوگئے۔ ایک عینی شاہد کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا کہ جب تمام شہداء سید پھول شاہ کے ڈیرہ پر موجود تھے، ایسے میں دو موٹر سائیکلوں پر سوار دہشت گردوں نے سید پھول شاہ کا نام دریافت کرنے کے بعد ان پر اور جائے وقوعہ پر موجود دیگر افراد پر فائرنگ کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں  سید پھول شاہ  کے بیٹے، دو پوتے اور بھتیجے سمیت  دیگر عزیز شہید ہوگئے، شہداء  کے نام  فضیلت حسین شاہ  المعروف پھول شاہ،  غلام عباس، اعجاز علی، غضنفر حسین، سید سجاد شاہ، ارجز شاہ، اعجاز حسین شاہ، علی وقاص  ہیں جبکہ زخمی ہونے والوں میں میاں شفقت علی اور میاں نزاکت علی، رضوان شاہ، عاشق شاہ، رانا ساجد حسین شامل ہیں۔

 

اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ شیخ سخاوت کا وحدت نیوز کے نمائندے   سے   کہنا تھا کہ سید پھول شاہ اور ان کے دیگر عزیز و اقارب کی شہادت کے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت  دہشت گردوں کے مراکز پر آپریشن نہیں کرسکتی تو اسے حکومت کا کوئی حق نہیں ہے، ملک بھر میں فرقہ واریت کے نام پر تکفیری دہشت گردوں کو فعال کیا جارہا ہے، تاکہ پاکستان میں امت مسلمہ کو دست و گریبان کیا جاسکے لیکن پاکستان کی غیور عوام مذہبی انتہاء پسندوں کے سیاسی پشت پناہوں کو اپنے اتحاد سے مایوس کرے گی اور وطن عزیزکی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والے ناکام و نامراد ہوں گے۔

وحدت نیوز ( کراچی ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے اسلام آباد میں منعقدہ  فاع وطن کنونشن میں شرکت کے لیئے کراچی سے دفاع وطن کاروان روانہ ہو گیا ہے ، اس کاروان میں سینکڑوں کی تعداد میں بزرگ ، جوان او ر بچے شامل ہیں ، دفاع وطن کاروان جیسے جیسے اپنی منزل عبور کرے گا ، اندرون سندھ کے مختلف شہروں یعنی حیدر آباد ، نواب شاہ ، مورو، خیرپور ، سکھر اور دیگر سے قافلے اس کاروان میں شامل ہو جائیں گے ، اس دفاع وطن کاروان کی قیادت مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی ، کراچی کے سیکریٹری جنرل حسن ہاشمی ، صوبائی رہنما یعقوب حسینی اور عالم کربلائی کر رہے ہیں ۔یہ کاروان ہفتہ کی شب اسلام آباد کی حدود میں داخل ہو جائے گا ، اور شرکائے کاروان پریڈ گراؤنڈ میں دفاع وطن کنونشن کی تیاریوں میں بھی حصہ لیں گے ۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیاسی سیل کے سربراہ سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا ہے کہ مشرق وسطٰی ایسا علاقہ ہے جسے دنیا کی چھت کہا جاتا ہے، تاریخی طور پر اس کی بہت اہمیت ہے، یہ تین براعظموں ایشیا افریقہ اور یورپ کو ملاتا ہے، اس لئے اس کی تجارتی اور تاریخی اہمیت بھی بہت زیادہ ہے، اس سب کے علاوہ اس علاقے کی مذہبی اہمیت بھی بہت ہے۔ دنیا کے تین بڑے مذاہب مسلمان، عیسائی اور یہودی یہ سمجھتے ہیں کہ مشرق وسطٰی پر قابض ہونے والا پوری دنیا پر قابض ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہودی تورات کے حوالے سے یقین رکھتے ہیں کہ اگر یہ علاقہ ان کو ملے تو وہ پوری دنیا پر حکومت کرسکتے ہیں۔ عیسائیوں کا بھی یقین ہے کہ حضرت عیسٰی (ع) بھی اسی علاقے میں آئیں گے اور مسلمانوں کے بھی دونوں بڑے سکول آف تھاٹ سمجھتے ہیں کہ حضرت امام مہدی (ع) کا ظہور بھی یہیں سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ پہاڑی چوٹی کی طرح کی اہمیت رکھتا ہے اور جو پہاڑی چوٹی پر قابض ہوگا، اس کی ہر جگہ نظر ہوگی۔

لاہور میں مقامی اخبار کے فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے ناصر شیرازی نے کہا کہ مشرق وسطٰی اسرائیل، شام، فلسطین کے علاقے ان دو بلاکس پر مشتمل ہیں، ایک بلاک استعماری قوتوں پر مشتمل جبکہ دوسرا مزاحمتی قوتوں پر مشتمل ہے۔ استعماری قوتوں کا لیڈر امریکہ ہے، یہاں پر وہ ڈائریکٹ کنٹرول نہیں کرسکتا، اس لئے عرب ممالک اس بلاک میں شامل ہیں۔ دوسرا بلاک مزاحمتی قوتوں کا ہے، ان میں حماس، حزب اللہ، شام، ایران شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل امریکہ کی ناجائز اولاد ہے مگر اسے خطے میں اسٹریٹیجیکل ڈیپتھ حاصل نہیں، اس کے چاروں بارڈرز کیساتھ کوئی ملک اس کا حمایتی نہیں۔ استعماری قوتوں نے اسرائیل کو غیر محفوظ دیکھا، کیونکہ مصر میں حسنی مبارک کے جانے کے بعد مرسی کی حکومت اسرائیل کیخلاف تھی، امریکہ نے مصر میں مرسی کی حکومت کے خاتمے کیلئے فنڈنگ کی، مرسی کی حکومت ایک جمہوری حکومت تھی اور مصر کی تاریخ میں یہ بہترین حکومت تھی، گرچہ اس میں بھی خامیاں تھیں۔ اس حکومت نے آتے ہیں غزہ کا رستہ کھول دیا جو کہ عرصہ دراز سے بند تھا۔

انہوں نے کہا کہ شام کا قصور یہ ہے کہ شام فلسطین کی مزاحمتی قوتوں کا سب سے بڑا مرکز تھا، فلسطینی مجاہدین شام میں تھے اور وہ فلسطین کی حمایت میں اسرائیل اور امریکہ کے مقابلے میں کھڑا تھا۔ شام کا حکمران بھی اگرچہ آئیڈیل نہیں تھا مگر وہاں دیگر عرب ممالک کی طرح مخالف مذہبی گروپوں پر اتنی پابندیاں نہیں تھیں اور اس نے دیگر عرب ممالک کی طرح کمپرومائز نہیں کیا۔ اب امریکہ مصر اور شام کا بارڈر اسرائیل کیلئے محفوظ کرنا چاہتا ہے۔ پچھلے کچھ عرصے میں مزاحمتی بلاک بہت مضبوط ہوا ہے۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو حزب اللہ نے اسرائیل کو شکست دی، اس جنگ سے پہلے صرف ایک بارڈر پر حزب اللہ بیٹھی تھی، اب جولان پر بھی بیٹھی ہے۔ اس مزاحمتی بلاک کے پاس اگرچہ بحری بیڑا اور سیٹلائٹ نہیں ہیں، مگر بحری بیڑے اور سیٹلائیٹ کو تباہ ضرور کرسکتے ہیں، جس کا انہیں بہت دکھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر عرب ممالک امریکہ کا ساتھ نہ دیں تو امریکہ کبھی شام میں اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکتا، شام کی جنگ علاقے کے حقوق کی جنگ نہیں، کیمیائی ہتھیار دمشق میں استعمال ہوئے جہاں پر حکومت کا پوری طرح کنٹرول ہے، حکومت کو کیا ضرورت تھی کہ اپنے زیرکنٹرول علاقے میں کیمیائی حملہ کرتی، یہ ایسی ہی صورتحال ہے جیسے عراق میں کیمیائی ہتھیاروں کا بہانہ بنا کر آئے مگر ملا کچھ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال کئے گئے اور 13 سو لوگ جاں بحق ہوئے تو 13 سو لوگوں کیلئے لاکھوں لوگوں کو مارا جائے گا اور ایسا وہ امریکہ کرے گا جس کی تاریخ یہ ہے کہ اس نے لاکھوں لوگوں کو ایک ہی وقت میں جلا کر راکھ کر دیا تھا۔

ناصر شیرازی نے کہا کہ موجودہ حالات میں اگر امریکہ نے شام پر حملہ کیا اور جو کہ وہ کرے گا کیونکہ اب اگر امریکہ حملہ نہیں کرتا تو اس کی پریسٹیج کا مسئلہ پیدا ہو جائے گا تو مزاحمتی بلاک اب امریکہ کو سبق سکھا دے گا، اس کا مقصد پورا نہیں ہوگا بلکہ یہ اس کی تباہی کا باعث بن جائے گا۔ ہم ہر ظلم کی مذمت کرتے ہیں شام میں عام لوگ مر رہے ہیں، مگر پناہ گزین کیمپوں میں اس سے بھی زیادہ مسائل کا شکار ہیں، وہاں ان کی عزت نفس ختم ہو رہی ہے۔ مشرق وسطٰی ایک آگ میں جل رہا ہے، اگر امریکہ اس آگ کو بڑھائے گا تو خود بھی اس آگ سے محفوظ نہیں رہ سکے گا۔

وحدت نیوز (ٹنڈو محمد خان ) پاکستان کے دوسرے بڑے صوبے سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان میں تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر حضرت رسول خدا (ص) اور حضرت بی بی زینب (س) کی شان میں گستاخانہ وال چاکنگ اور پوسٹرز لگا دیئے گئے، انتظامیہ خاموش تماشائی، عاشقان مصطفیٰ کا ٹنڈو محمد خان تھانے کا گھیراؤ۔ تفصیلات کے مطابق تکفیری دہشت گردوں نے ٹنڈو محمد خان کی مسجد علی (ع) کے باہر حضرت رسول اللہ (ص) اور حضرت بی بی زینب (س) کی شان میں گستاخانہ وال چاکنگ کی گئی اور پوسٹرز چسپاں کئے گئے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد علاقے کے شیعہ و سنی عوام میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔

اس ساری صورتحال کے بعد علاقے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بھی کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے ہیں جبکہ کسی بھی وقت بڑے تصادم کا خدشہ ہے۔ اس موقع پر وحدت میڈیا سیل سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع ٹنڈو محمد خان کے سیکریٹری جنرل محب علی بھٹو نے کہا ہے کہ تکفیری دہشت گردوں نے دنیا بھر میں شعائر اسلامی کی توہین کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، کبھی شام میں نواسی رسول بی بی زینب (س) اور اصحاب رسول (رض) کے مزارات پر حملے کئے جارہے ہیں تو کبھی پاکستان میں حضرت رسول اللہ (ص) اور حضرت بی بی زینب (س) کی شان میں گستاخانہ چاکنگ کی جارہی ہے۔

محب بھٹو نے کہا کہ اس ساری صورتحال پر ہم نے مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، شیعہ علماء کونسل اور اصغریہ آرگنائزیشن کا مشترکہ اجلاس بلایا جس میں تمام تنظیموں نے انتظامیہ کو دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کیلئے 48 گھنٹوں کی مہلت دینے اور کل بروز جمعہ شہر بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جلد ہی انشاء اللہ برادران اہلسنت سے بھی رابطہ کرکے انتظامیہ کی بے حسی کے خلاف اپنی آواز حق کو مزید طاقت بخشیں گے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی رحیم یار خان میں کالعدم لشکر جھنگوی کے سربراہ ملک اسحاق کے بیٹے ملک اویس نے تکفیری شعار تحریر کئے تھے اور یہ سلسلہ پاکستان کے مختلف شہروں میں بہت تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت وقت اپنی وطن اور اسلام دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے رسول اللہ (ص) اور حضرت بی بی زینب (س) کی شان میں گستاخی کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر فوجی آپریشن کرے تاکہ وطن عزیز کو فرقہ وارایت پھیلانے والے عناصر سے پاک کیا جاسکے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)وطن عزیز پاکستان اس وقت کرپشن، بے روزگاری، مہنگائی، بدامنی و بے امنی، توانائی کی قلت، مس مینجمنٹ، اداروں کی زبوں حالی اور اندرونی و بیرونی دہشت گردی جیسی مشکلات کا شکار ہے اورخاکم بدہن ریاستی ڈھانچہ ’’کو لیپس‘‘ کرتا نظر آ رہا ہے۔میاں صاحب نے جس منشور اور ’’مینی فیسٹو‘‘پر الیکشن جیتا ویسا کہیں ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا۔ حکومت کے پہلے سو دنوں میں سو دھماکے ہو چکے جس نے اور کچھ نہیں تو کم از کم حکومتی عہدیداروں کی اہلیت اور اصلیت کا پول کھول دیا ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ میاں صاحب کی حکومت زرداری صاحب کی حکومت کا تسلسل ہی نہیں دوسرا جنم بھی ہے۔ صورتحال ماضی سے بھی ابتر ہوتی جا رہی ہے۔دونوں کا ہدف اور دونوں کی منزل ایک ہے بلکہ انجام بھی ایک جیسا ہی ہو گا۔ ان خیالات کو اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نائب سربراہ علامہ امین شہیدی نے مرکزی سیکریٹریٹ العارف ہائوس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر تے ہو ئے کیا ، اس موقع پر علامہ اعجاز بہشتی ، علامہ اصغر عسکری ، علامہ علی شیر انصاری اور علامہ علی انور جعفری بھی موجود تھے ۔

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ  8 ستمبر کا عوامی اجتماع ملک کو درپیش چیلنجز اور داخلی و خارجی مسائل کے حل میں ممدومعاون ثابت ہو گا۔ وطن عزیز میں دنیا بھر سے دہشت گردی کو امپورٹ کیا جا رہا ہے ۔ وہ ممالک کہ جنہوں نے اس میں دامے درہمے سخنے بڑھ چڑ ھ کر حصہ لیا ان میں عرب ریاستیں بالخصوص سعودی عرب سرفہرست ہے۔سلفی تکفیری فکر کے نتیجے میں اسلام کے جہاد ایسے مقدس شعار کا چہرہ مسخ کیا جا رہا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان سے اب دہشت گرد ایکسپورٹ ہونا بھی شروع ہو گئے ہیں۔اس سارے کھیل میں پاکستانی حکومت اور’’اداروں‘‘نے امریکی کٹھ پتلی کا کردار ادا کیا ہے۔ ہم نے نہ صرف مستقبل کے حوالے سے کوتاہ اندیشی کا ثبوت دیا بلکہ ہماری ریاستی پالیسیوں میں کج فہمی کا عنصر بھی نمایاں دکھائی دیتا ہے۔بدقسمتی سے ہم دہشت گردوں کو اپنا’’سٹریٹیجک ایسٹ‘‘ تصور کرنے لگ گئے۔ پاکستان میں جو آج کشت وخون کا بازار گرم ہے یہ فرقہ واریت نہیں بلکہ دہشت گردی ہے۔ جب تک حکومت اپنی ’’ول‘‘ کا اظہار نہیں کرتی اور پوری دلجمعی اور قوت کے ساتھ اس کے خاتمے کے لیے میدان عمل میں نہیں اترتی۔ دہشت گردوں کا قلع قمع ممکن نہیں ہے ۔ جب تک تمام ادارے قومی مفاد میں ’’اچھے برے طالبان‘‘کی تمیز کیے بغیر ریاست کے آئین کو بالا دست اور قانون کی حکمرانی کو یقینی نہیں بناتے اور ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نہیں نمٹتے اس وقت تک اس ناسور کا خاتمہ ممکن نہیں۔ قومی سلامتی کے لیے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ایک پچ پر آنا ہو گا۔ اگر ہم سب مٹھی بھر شرپسندوں کے خلاف متحد ہو جائیں تو کوئی وجہ نہیں کہ امن کا خواب ادھورا رہ جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی کوششوں سے پاکستان سمیت دنیا بھر سے پچاس ہزار سے زائد دہشت گردوں کو بشار الاسد حکومت کے خلاف لڑنے کے لیے بھیجا گیا ہے جو نہ صرف قابل افسوس بلکہ انتہائی قابل مذمت ہے۔بشار الاسد کو فقط اسرائیل دشمنی اور مقبوضہ بیت المقدس کی تحریک آزادی کی ہر طرح کی حمایت کی سزا دی جا رہی ہے۔کیونکہ عرب دنیا میں شام ہی وہ واحد ریاست ہے کہ جو اسرائیل کے ناپاک وجود کی بقاء اور مذموم عزائم کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں عوامی بغاوت ، کیمیائی ہتھیاروں کا حکومت کی طرف سے استعمال دروغ گوئی کے سوا کچھ نہیں۔ وہاں پر دو طاقتیں باہم نبرد آزما ہیں ایک طرف وہ ہیں کہ جو اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم اور اسرائیل کا تحفظ کر رہی ہیں جب کہ دوسری طرف وہ ہیں کہ جو مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ اورمقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کے متوالوں کی حامی ہیں۔ کتنی عجیب بات ہے کہ دنیا بھر میں القاعدہ کا تعاقب کرنے والا امریکہ شام میں سعودی عرب اور القاعدہ کے ساتھ مل کر عوامی حمایت یافتہ حکومت کو گرانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ کیا اس سے ثابت نہیں ہوجاتا کہ سعودی عرب، امریکہ اور القاعدہ اتحادی ہیں؟؟؟ کل کو یہی جنگ شام کے بعد پاکستان لائی جائے گی۔ امریکہ، اسرائیل ، سعودی عرب اور القاعدہ کے دہشت گردوں کو گذشتہ عرصے میں معلوم ہوچکا ہے کہ شامی عوام اور شامی فوج کو زیر کرناان کے بس کی بات نہیں۔ لبنان کی جنگ کی طرح اسرائیل اور اس کے حامیوں کو یہاں پر بھی شکست کا سامنا ہے۔ امریکہ نے یہاں پر وہی الزام دہرایا ہے کہ جس کو جواز بنا کر اس نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر عراق پر چڑھائی کی تھی۔انسانی حقوق اور انسانی جانوں کے ضیاع کی بات کرنے والاامریکہ ہیروشیما، ناگا ساکی سمیت متعدد جگہوں پر معصوم انسانوں پر کیمیائی و ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے والی دنیا کی واحد ریاست ہے۔ اگر امریکہ اور اس کے اتحادی شام پر کسی بھی قسم کی جارحیت مسلط کرتے ہیں تو جنگ کی اس آگ کا دائرہ بہرحال شام تک محدود نہیں رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ  مجلس وحدت مسلمین ہر سال اتحاد و یکجہتی کے فروغ کے لیے مختلف اجتماعات کا انعقاد کرتی ہے۔ اتحاد بین المسلمین کے عظیم علمبردار شہید عارف حسین الحسینی کی برسی کے موقع پر منعقد ہونے والا یہ پروگرام اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں ملک بھر سے ایک لاکھ سے زائد افراد شریک ہوں گے۔انشاء اللہ یہ پروگرام وطن عزیز سے دہشت گردی،فرقہ واریت، پاکستان کے داخلی و خارجی معاملات میں بڑھتی ہوئی امریکی مداخلت، جنوبی ایشیاء سمیت دنیا بھر میں امریکی عزائم کی نابودی اور راتحاد بین المسلمین کے فروغ میں معاون و مددگار ثابت ہوگا۔ اسلام آباد کی انتظامیہ نے پروگرام کو پریڈ گراؤنڈ میں منعقد کرنے کی باقاعدہ اجازت دے دی ہے۔
 
 ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے ۔شرکاء کے قافلے ہفتے کی رات ہی اسلام آباد پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔مجلس وحدت مسلمین کے چار ہزار رضا کار کہ جس میں خواتین بھی شامل ہوں گی شرکاء کی حفاظت پر مامور ہوں گے۔ اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے دی جانے والی سکیورٹی اس کے علاوہ ہے۔انشاء اللہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ پروگرام اپنے اہداف و مقاصد کے حصول میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

وحدت نیو ز ( کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چار رکنی اعلیٰ سطحی وفد نے کوئٹہ کا تین روزہ تنظیمی دورہ کیا ، وفد سے ایم پی اے سید محمد رضا ، علامہ مقصود ڈومکی اور علامہ ہاشم موسوی نے ملاقات کی اور کوئٹہ کی داخلی اور تنظیمی صورت حال پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور سیکریٹری امور خارجہ علامہ شفقت حسین شیرازی ، مرکزی سیکریٹری مالیات علامہ مبارک علی موسوی ، رکن شوریٰ عالی آغا علی اور مرکزی سیکریٹری اطلاعات سید مہدی شاہ پیر کو تین روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے ، اپنے دورے کے دوران وفد نے ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید محمد رضا رضوی ، صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی ، رکن شوریٰ عالی علامہ ہاشم موسوی سمیت ایم ڈبلیو ایم صوبہ بلوچستان کے اراکین کابینہ اور ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے اراکین کابینہ سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں ۔
صوبائی وحدت سیکریٹریٹ کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس کے دوران ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنماؤں نے مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کو ڈویژنل حیثیت دینے کا اعلان بھی کیا۔

وحدت نیوز ( کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین کو کو ئٹہ میں ڈویژنل حیثیت دے دی گئی ہے ، اور باہمی مشاورت کے بعد مولانا سید محمد عباس موسوی کو ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ ڈویژن کا پہلا ڈویژنل سیکریٹری جنرل اور مولانا ولایت جعفری کو ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ ڈویژن کا ڈپٹی سیکریٹری جنرل نامزد کر دیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی شوریٰ عالی اور مرکزی کابینہ کے چار رکنی اعلیٰ سطحی وفد کے دورے کے دوران جس کی قیادت مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی کر رہے تھے کوئٹہ میں ڈویژنل اسٹرکچر کے قیام کا اعلان کیا ۔

مقامی رہنماؤں نے کوئٹہ میں ایم ڈبلیو ایم کو ڈویژنل حیثیت دینے کے مرکزی فیصلے کو سراہا ہے ، اور امید ظاہر کی ہے اس اقدام سے کوئٹہ میں تنظیمی فعالیت میں بہتری آئے گی ،اور تشیع کو مضبوطی حاصل ہو گی ۔ا س سے قبل مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کا تنظیمی ڈھانچہ فقط ایک ضلع پر مشتمل تھا ، کوئٹہ میں مجلس وحدت مسلمین کی ازسر نو تنظیم سازی کا مرحلہ نامزد ڈویژنل عہدیداران جلد مکمل کر یں گے اور جن اضلاع میں بھی تنظیم سازی کا عمل مکمل ہو جائے گا وہ ڈویژن کے ماتحت ہوں گے ۔

وحدت نیوز (راولپنڈی)  مجلس وحدت مسلمن پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری نے کہا ہے کہ دفاع وطن کنونشن میں ایک لاکھ سے زائد فرزندان اسلام کی شرکت متوقع ہے۔ انشاءاللہ یہ اجتماع شام میں امریکہ اور اس کے ہمنوا عرب ممالک کی جارحیت کے خلاف عوامی ریفرنڈم ثابت ہوگا۔ ملت اسلامیہ کے اس عظیم اجتماع کے دوران عوام کو وطن عزیز کو درپیش چیلنجز سے نبرد آزما ہونے اور بحرانوں سے نکالنے کا راہ حل دیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دفاع وطن کنونشن کے حوالے سے راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں رابطہ مہم اور کارنر میٹنگ کے اجتماعات سے گفتگو کرتے ہوے کیا۔ علامہ اصغر عسکری نے کہا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی پچیسوں برسی کی مناسبت سے ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے8 ستمبر کو سرزمین اسلام آباد پر منعقد ہونے والے دفاع وطن کنونشن کے اجتماع میں ملک کے طول و عرض سے ایک لاکھ سے زائد فرزاندان اسلام کی شرکت ہوگی جو ملکی دفاع کے حقیقی پاسبان ہوںگے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ )مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے سردار اختر مینگل کی رہائشگاہ پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بی این پی کے مرکزی رہنما سابق رکن بلوچستان اسمبلی میر اکبر مینگل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کے لئے سردار اختر مینگل نے قابل قدر جدوجہد کی ہے۔ ان کی رہائشگاہ پر حملہ افسوسناک ہے۔ حملے کا مقصد صوبے کی ہر دلعزیز سیاسی قیادت کو دیوار سے لگانے کی سازش ہے۔ بی این پی مینگل نے مذہبی رواداری اور اقوام کے درمیان بھائی چارے کے فروغ کے لئے جدوجہد کی ہے۔ اس موقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے بی این پی کے مرکزی رہنما میر اکبر مینگل نے کہا کہ سردار اختر مینگل کی رہائشگاہ پر حملہ انہیں حراساں کرنے کی سازش ہے۔ مگر ہمارے عزم اور حوصلے بلند ہیں۔ ہم نے ہمیشہ مظلوموں کی حمایت کی ہے اور صوبے میں بے گناہ انسانوں کے قتل عام پر صدائے احتجاج بلند کی ہے۔ بی این پی مینگل کو حق گوئی کی سزا دی جا رہی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree