The Latest

وحدت نیوز(ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین ڈیرہ اسماعیل خان کے ضلعی جنرل سیکرٹری علامہ زاہد علی جعفری نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیوایم خیبر پختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمائندہ اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں سیاسی میدان خالی چھوڑنے کی وجہ سے ہی ملت تشیع مصائب و آلام کا نشانہ بنتی رہی۔ انہوں نے کہا ہے کہ قومی و صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لینا دورس نتائج کا حامل فیصلہ تھا۔

 

انہوں نے کہا کہ بلوٹ، پہاڑ پور میں مخدوم خاندان کے سیاسی طور پر مستحکم ہونے کی وجہ سے وہاں حالات خراب نہیں ہوئے، جبکہ سٹی سمیت وہ علاقے جہاں اہل تشیع سیاسی حوالے سے کمزور تھے، ملت تشیع کی نسل کشی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں جمعیت علمائے اسلام، پیپلز پارٹی اور اے این پی پر مشتمل سہ جماعتی اتحاد نے رابطہ کیا، تو ایم ڈبلیو ایم انتخابی حکمت عملی پر غور کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی طالبان کی نمائندہ جماعت کا کردار ادا کر رہی ہے۔ عوام، اداروں اور میڈیا کے سامنے عیاں ہے کون دہشت گرد ہیں اور کون امن پسند۔

 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کو ٹلی امام حسین (ع) کے حوالے سے پی ٹی آئی حکومت کے اقدام کی شدید مذمت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ کوٹلی امام حسین (ع) جو بنام وقف امام حسین (ع) تھی کی ملکیت کو اسی طرح برقرار رکھا جائے، جبکہ خیبر پختونخواہ کی حکومت نے اسے اپنی ملکیت میں لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم ملت کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان کے مطابق ایم ڈبلیوایم کے رہنما اوررُکن صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا نے کہا کہ پاکستانیوں کواسلام اورمسلمانوں کے خلاف بین الاقوامی اورداخلی سازشوں کے مقابلے میں آگاہ اورمتحدرہنا چاہیئے۔آغامحمدرضانے اتحادبین المسلمین کو وقت کی اہمت ضرورت قراردیتے ہوئے کہاکہ دورحاضرمیں مسلکی مسائل کی بنیادپرسیاست کرنے کی بجائے بلاکسی تفریق کے اسلام کی مضبوطی ،ملکی استحکام، بندگان خداکی خدمت ، جوانوں کی سائنس و ٹیکنالوجی جیسے جدیدعلوم میں تعلیم وتربیت کے لئے کام کرنے کی زیادہ ضرورت ہے۔مسالک کے مابین محبت و بھائی چارے کی ایسی مثال قائم ہونی چاہیئے جس سے ہم ایک دوسرے کے دکھ دردکومحسوس کرسکیں۔

 

انہوں نے کہاکہ قوم، قبیلے یا مسالک میں منقسم رہنے سے اسلام اورپاکستان کو کبھی بھی کوئی فائدہ نہیں پہنچ سکتا۔ اورنہ اسلام میں اِن بنیادوں پرتقسیم کی کوئی گنجائش ہے۔اسلام محمدی ؐ قوم ،قبیلہ اورمسلک کے نام پرکسی بھی قسم کے امتیازکاقائل نہیں بلکہ اسلام اُن تمام انسانوں کو چاہے اُن کا کسی بھی قوم وقبیلہ یامسلک سے تعلق ہواورجواللہ تعالیٰ پرایمان لائے ہیں برابرسمجھتاہے۔تاہم اللہ کے نزدیک بلنددرجات اُنہی کوحاصل ہوسکتے ہیں جو زیادہ متقی ہوں۔ آغارضانے مزیدکہاکہ پاکستان میں مسالک کے مابین اختلافات کی باتیں کرنے والے اسلام اورپاکستان کے لئے زہرقاتل ہیں۔ پاکستان اوراسلام محمدی ؐ کے دشمن گہری منصوبہ بندی کے تحت بلوچستان میں مسالک کی بنیادپرمنافرت پھیلانے کی گھناؤنی سازشوں میں مصروف ہیں۔

 

انہوں کاکہناتھا کہ بلوچستان کے عوام امن پسنداورایک دوسرے کے عقائدونظریات کا احترام کرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام صوبہ کی مثالی امن کو مسلک کے نام پر خراب کرنے والے عناصرسے ہوشیاررہیں۔اورکسی کواس بات کی اجازت نہ دیں کہ وہ آپ کے مذہبی جذبات و احساسات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صوبے کومذہبی یا مسلکی انتہاپسندی کی آگ میں جھونک دیں۔

وحدت نیوز(کراچی) وحدت یوتھ پاکستان سندھ کے سیکرٹری جنرل مہدی عباس نے بتایا ہے کہ وحدت یوتھ پاکستان سندھ کے زیر اہتمام نوجوانوں کی ذہنی اور فکری تربیت کے لئے سہون شریف میں دو روزہ تربیتی ورکشاپ بعنوان ’’خود سازی‘‘ کا انعقاد مورخہ 29,30مارچ بروز ہفتہ اور اتوار کو کیا گیا ہے۔ مہدی عباس کاکہنا تھا کہ تربیتی ورکشاپ میں سندھ کے تمام اضلاع سے وحدت یوتھ پاکستان کے مسؤلین سمیت معاون مسؤل اور سیکرٹری اسکاؤٹس کو مدعو کیا گیا ہے ۔مہدی عبا س کاکہنا تھا کہ دو روزہ تربیتی ورکشاپ میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا احمد اقبال، مولانا اعجاز حسین بہشتی سمیت وحدت یوتھ پاکستان کے مرکزی چیئر مین سید فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ اور دیگر علمائے کرام دینی و تنظیمی موضوعات سمیت حالات حاضرہ پر گفتگو کریں گے۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک)عید نوروز پرمقام معظم رہبری امام سید علی خامنٰہ ای کو حرم امام رضا ع میں خطاب کا مکمل متعن

بسم الله الرحمن الرحیم
یا مقلب القلوب و الأبصار یا مدبّر الّیل و النّهار یا محوّل الحول و الاحوال حوّل حالنا الی احسن الحال
اللهم صل علی فاطمة و أبیها و بعلها و بنیها
اللهم کن لولیّک الحجّة بن الحسن، صلواتک علیه و علی آبائه، فی هذه السّاعة و فی کل ساعة، ولیّاً و حافظاً و قائداً و ناصراً و دلیلاً و عیناً حتی تسکنه ارضک طوعاً و تمتّعه فیها طویلا
اللهم عجل فرجه و اجعلنا من اعوانه و انصاره و شیعته

 


پورے ایران اور دنیا کے دیگر مقامات پر آباد اپنے تمام عزیز ہم وطنوں اور تمام ایرانیوں کو سال نو کی آمد کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ خصوصی تبریک و تہنیت پیش کرتا ہوں، شہیدوں کے با عظمت خاندانوں، جانبازوں (دفاع وطن میں جہاد کے دوران زخمی ہوکر جسمانی طور پر معذور ہو جانے والے مجاہدین) ان کی ازواج اور ان تمام افراد کو جنہوں نے اسلام کی راہ میں اور ایران کے لئے جہاد کیا اور کر رہے ہیں اور اپنے دوش پر ذمہ داریوں کا بوجھ اٹھایا ہے اور اٹھا رہے ہیں اوران تمام اقوام کو بھی نوروز کی مبارکباد پیش کرتا ہوں جو نوروز مناتی ہیں اور اسے خاص احترام اور قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔

 


اس دفعہ ایام فاطمی کی دو مناسبتوں (حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخ شہادت کے سلسلے میں دو الگ الگ روایتوں کی بنیاد پر تیرہ جمادی الاولی اور تین جمادی الثانی کو منائے جانے والے یوم شہادت کی طرف اشارہ ہے۔) اور عالم اسلام کی سب سے عظیم خاتون، صدیقہ کبری سلام اللہ علیہا کی شہادت کی یاد میں منعقد ہونے والے پروگراموں کے موقعے پر سال نو کی آمد ہوئی ہے۔ یہ اتفاق اس بات کا باعث بنے گا کہ ہماری قوم ان شاء اللہ انوار فاطمی کی برکتوں سے بہرہ مند ہو اور اس عظیم ہستی کی تعلیمات کے سائے میں جگہ حاصل کرے اور اپنے وجود کو انوار ہدایت الہیہ سے جو حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اور خاندارن پیغمبر کے وسیلے سے دنیا کے تمام انسانوں کو عطا ہوئے ہیں منور کرے۔

 

برسوں کا آنا اور جانا، سال کی تبدیلی ہمارے لئے تجربہ اور بصیرت کا باعث بننا چاہئے۔ ہمیں ماضی سے سبق لیتے ہوئے مستقبل کو کھلی آنکھوں سے دیکھنا اور اپنے مستقبل کے لئے فیصلہ کرنا چاہئے۔ میں اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعا گو ہوں کہ اس سال نو میں ہمارے تمام عزیز ایرانیوں کو صحت و سلامتی، روح کی شادابی، ذہنی احساس تحفظ، فکری آسودگی، پیشرفت، بلندی اور سعادت عنایت فرمائے۔ دعا کرتا ہوں کہ خداوند عالم ہمارے نوجوانوں کو نشاط و ارتقاء، ہمارے مردوں اور عورتوں کو پرافتخار راستوں کو طے کرنے کا حوصلہ اور محکم و صحیح عزم و ارادہ اور ہمارے بچوں کو شادمانی و تندرستی اور ہمارے خاندانوں کو سلامتی، محبت اور الفت عطا کرے۔ ہمارا فرض ہے کہ عبرت حاصل کرنے کے لئے بیتے سال پر نظر دوڑائیں اور فیصلہ کرنے اور منصوبہ بندی کے لئے آنے والے سال کا جائزہ لیں۔ جو سال گزرا اس کے لئے اعلان کیا گيا تھا کہ سیاسی جہاد اور اقتصادی جہاد کا سال ہے۔ سیاسی جہاد بحمد اللہ مختلف میدانوں میں بنحو احسن انجام پایا؛ انتخابات میں بھی، عظیم (ملک گیر) جلوسوں میں بھی، مختلف میدانوں میں عوام کی بھرپور شراکت کے ذریعے بھی اور سال بھر حکام اور عوام الناس کی جانب سے انجام پانے والی سرگرمیوں اور کوششوں کی صورت میں بھی۔ یہ حکومت تبدیل ہونے اور اقتدار کی منتقلی کا سال تھا اور یہ عمل ملک کے اندر انتہائی پرسکون ماحول میں اور نہایت محفوظ انداز میں سرانجام پایا اور بحمد اللہ ملک کے طویل انتظامی سلسلے کی ایک نئی کڑی معرض وجود میں آئی۔

 


اقتصادی جہاد کے میدان میں جو کام ہونا چاہئے تھا اور جس کے انجام پانے کی توقع تھی وہ انجام نہیں پا سکا۔ کوششیں ضرور ہوئیں جن پر اظہار تشکر کرنا چاہئے مگر اقتصادی جہاد کے میدان میں جو بڑا کام انجام پانا تھا وہ بدستور ہمارے سامنے ہے اور ہمارا فرض ہے کہ اس جہاد کو عملی جامہ پہنائيں۔ معیشت کا کلیدی معاملہ ہمارے ملک اور ہماری قوم کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے اور سنہ 92 (ہجری شمسی 21 مارچ 2013 الی 20 مارچ 2014) کے اواخر میں بحمد اللہ اقتصادی جہاد کے لئے فکری و نظری بنیادیں وجود میں آئیں۔ مزاحمتی معیشت کی پالیسیوں کا اعلان کیا گیا اور اس میدان میں ضروری اقدامات انجام دینے کے لئے بحمد اللہ زمین ہموار ہو چکی ہے۔

 


سنہ 93 (ہجری شمسی مطابق 21 مارچ 2014 الی 20 مارچ 2015) پر نظر دوڑانے سے اس حقیر کو جو چیز سب سے اہم معلوم پڑتی ہے وہ دو مسائل ہیں۔ ایک تو یہی معیشت کا مسئلہ ہے اور دوسرا مسئلہ ثقافت کا ہے۔ ان دونوں میدانوں اور دونوں شعبوں میں جس بات کی توقع ہے وہ ملک کے حکام اور عوام الناس کی مشترکہ سعی و کوشش ہے۔ زندگی کی تعمیر اور مستقبل کو سنوارنے کے سلسلے میں جس چيز کی توقع ہے عوامی شراکت کے بغیر اس کا وقوع پذیر ہونا ممکن نہیں۔ بنابریں انتظامی فرائض کی انجام دہی کے ساتھ ساتھ جو حکام کے ذمے ہے، دونوں میدانوں میں عوام کی موجودگی بھی لازمی اور ضروری ہے؛ معیشت کے شعبے میں بھی اور ثقافت کے میدان میں بھی۔ عوام کی شراکت کے بغیر کام آگے نہیں بڑھے گا اور مقصود حاصل نہیں ہوگا۔ لوگ مختلف عوامی طبقات میں محکم ارادوں اور پختہ قومی عزم کے ساتھ اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ کاموں کی درست انجام دہی کے لئے حکام کو عوام کی پشت پناہی کی ضرورت ہے۔ انہیں چاہئے کہ اللہ تعالی کی ذات پر توکل کرکے، توفیقات و تائيدات الہی کی دعا کے ساتھ اور عوامی معاونت کا سہارا لیکر میدان عمل میں قدم رکھیں، اقتصادی شعبے میں بھی اور ثقافتی شعبے میں بھی۔ میں ان شاء اللہ جمعے کے دن کی تقریر میں ان تمام نکات کی تفصیل ملت ایران کے سامنے پیش کروں گا۔ لہذا میرے خیال میں اس نئے سال کے دوران جو مہم ہمیں در پیش ہے وہ ہے ایسی معیشت جو حکام اور عوام کی مدد سے فروغ پائے، اور ایسی ثقافت جو حکام اور عوام کے عزم و حوصلے کی مدد سے ہمارے ملک اور ہماری قوم کی پیش قدمی کی سمت کا تعین کرے۔ لہذا میں نے اس سال کا نعرہ اور اس سال کا نام معین کیا ہے؛ " قومی عزم اور مجاہدانہ انتظام و انصرام کے سائے میں معیشت و ثقافت "۔ میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالی محترم عوام اور حکام کی مدد فرمائے کہ وہ اس میدان میں اپنے فرائض پر عمل کر سکیں۔ حضرت امام زمانہ (ارواحنا فداہ) کے قلب مقدس کو ہم سے خوش رکھے۔ عظیم الشان امام (خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) کی اور ہمارے عزیز شہیدوں کی ارواح مطہرہ کو ہم سے راضی و خوشنود فرمائے۔

والسلام علیکم و رحمت الله و برکاته

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے کہا ہے کہ دہشتگردانہ کاروائیوں میں شیعہ ہزارہ قوم کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ انکا اقتصادی، سماجی استحصال اور ملکی سطح پر ان کی شہریت پر بھی مختلف حربوں سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہائوس کوئٹہ میں  صوبائی وزیر داخلہ جناب میر سرفراز بگٹی اور مختلف دہشتگردانہ کاروائیوں میں شہید ہونیوالے شہداء کے لواحقین سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ سید محمد رضا نے کہا کہ دہشتگردانہ کاروائیوں میں ہماری قوم کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ خوف کی ایک ایسی فضاء قائم کی گئی، جسمیں ہمیں جبراً ایک حصار میں محصور کر دیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ یہیں پر نہیں رکا۔ بلکہ شیعہ ہزارہ قوم پر شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی غیر منصفانہ بندشوں کے ذریعے ہزارہ قوم کو دوسرے درجے کا شہری ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حالانکہ شیعہ ہزارہ قوم نہ صرف کوئٹہ بلکہ پاکستان کے کونے کونے میں تقریباً سو سالوں سے آباد ہیں۔ تمام تر پاکستانی دستاویزات رکھنے کے باوجود شیعہ ہزارہ قوم پر شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا حصول تقریباً ناممکن بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسطرح کی کاروائیوں سے ہم یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ ایک سوچھی سمجھی سازش کے تحت ہمیں یا تو قتل یا پھر ملک بدر کے تانے بانے بنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت ایک منتخب نمائندے کے ہر فورم پر یہ بات اٹھائی ہے اور آئندہ بھی کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو شیعہ ہزارہ قوم کے ان سارے مسائل کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے ہو نگے تاکہ محب وطن شیعہ ہزارہ قوم بھی پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ حکومت کو شیعہ ہزارہ قوم کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حصول میں حائل رکاوٹوں کو بھی دور کرنے کی ضرورت ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) سیاسی و مذہبی جماعتوں کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے، طالبان کو اپنا بھائی کہنا 60 ہزار شہدائے پاکستان کے خانوادوں سے غداری ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے وحدت ہاوس سے جاری ایک بیان میں کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قیام کا بنیادی مقصد ایک ایسی ریاست کا حصول تھا، جہاں اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق زندگی گزاری جاسکے، لیکن مفاد پرست حکمرانوں نے اقبال کے خوابوں کی تعبیر کو وہ بھیانک رنگ دیا، اب تو میڈیا نے اس حقیقت کو آشکار کر دیا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں جہاد کے نام پر پوری دنیا سے لوگ شام منتقل کئے جا رہے ہیں۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ نجدی و امریکی مفادات کے حصول کے لیے طالبان نے بیگناہ انسانی جانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے کی جو مشق شروع کر رکھی ہے، اس کا شریعت سے کوئی تعلق نہیں، جماعت اسلامی کے امیر منور حسن دہشتگردی کا نشانہ بنے والے 60 ہزار شہدائے پاکستان کے قاتلوں کو اپنا بھائی کہہ رہے ہیں جس کی مذمت ملک کی 18 کروڑ عوام کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کی جانب سے صوبہ میں شجرکاری مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ایم ڈبلیوایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین الحسینی نے پودا لگا کر موسم بہار کی آمد کے موقع پر شجرکاری مہم کا افتتاح کیا، ان کا کہنا تھا کہ ہمارا وطن عزیز اس وقت مختلف مسائل میں گھرا ہوا ہے، دہشتگردی، معاشی مشکلات اور سماجی مسائل کے علاوہ ماحولیاتی آلودگی بھی کسی مصیبت سے کم نہیں۔ دنیا بھر سمیت پاکستان میں آئے روز جنگلات محدود ہوتے جارہے ہیں اور شہری و دیہی علاقوں میں درختوں کی تعداد روز بروز کم ہوتی جارہی ہے۔ ایسے میں ہر پاکستانی شہری کا فرض بنتا ہے کہ وطن عزیز کو ہرا بھرا کرنے اور ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کیلئے زیادہ سے زیادہ پودے لگائے۔ یوم پاکستان کی مناسبت سے انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ قوم کو متحد ہوکر ان تمام چیلنجز کا مقابل کرنا ہوگا۔ علامہ سبطین الحسینی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت سب سے بڑا مسئلہ دہشتگردی کی صورت میں درپیش ہے۔ ملک کے ارباب اختیار اس مسئلہ سے ملک کو نجات دلانے کیلئے سنجیدہ اور فوری اقدامات کرنے چاہیئں۔

وحدت نیوز(قم المقدسہ) دفتر قم المقدسہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے حوزہ علمیہ قم میں پاکستانی طلاب کے ایک گروہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں شیعہ قوم کی بقاء اور سربلندی کی خاطر مجلس وحدت مسلمین نے الیکشن میں آنے کا بڑی سوچ و بچار کے بعد فیصلہ کیا۔ قم المقدسہ میں مدرسہ امام مہدی کے پرنسپل حجتہ الاسلام ملک محمد اشرف کے گھر عشائیہ پر طلاب کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایک دوسرے کو برداشت نہ کرنا معنویت اور دینداری کے فقدان کا نتیجہ ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ شمالی علاقہ جات میں ہونے والے انتخابات میں بھرپور شرکت کریں گے اور سامنے آنے والی ہر طاقت کو مکتب اہل بیت کے ماننے والے سرنگوں کر دیں گے۔

اسلام آباد(وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین کے شعبہ قانون وحدت لائرز فورم پاکستان اور راولپنڈی اسلام آباد کی مقامی تنظیموں کے شب وروز محنت سے بالآخر سانحہ عاشورہ میں گرفتار بے گناہ 66اسیروں میں سے اب تک 12اسیروں کی ضمانت کی درخواست منظور ہو چکی ہے، جبکہ مذید 25اسیروں کی درخواست ضمانت جمع کروادی گئی ہے، اب تک جن اسیروں کی رہائی ممکن ہو سکی ہے ان میں امجد کاظمی ، سلطان علی، عدیل شہزاد، سبطین کاظمی، عاطف حسین ، ملک قمر، طیب شکیل ، فیضان ، یاسر علی، کامران، محمد اقبال اور اصغر علی ہمدانی شامل ہیں ، واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین گذشتہ چار ماہ سے مسلسل اسیران سانحہ عاشورہ کی رہائی کے لئے احتجاجی تحریک کا آغاز کئے ہو ئے ہے، اس کے ساتھ ہی وحدت لائرز فورم سیدین زیدی ایڈووکیٹ کی سربراہی میں ان اسیروں کے کیسوں کی پیروی کے ساتھ ساتھ ان کی رہائی کے لئے بھی مسلسل کوشاں ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) یوم قراردادِ پاکستان بیاد 23مارچ  1940مینار پاکستان لاہورمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر میں پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، ایم ڈبلیوایم اسلام آباد کے زیر اہتمام مقامی ہو ٹل میں استحکام پاکستان سیمینار منعقد کیا گیا جس میں علامہ امین شہیدی ، عمر ریاض عباسی ، سجاد بخاری سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیاجب کہ شہدائے وطن کی تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا، فیصل آباد پریس کلب میں ایم ڈبلیوایم کے زیراہتمام سیمینار منعقد کیا گیا، جس کے بعد صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی نے پرچم کشائی کی ، وحدت ہائوس مظفر آباد میں وحدت اسکائوٹس کی جانب سے سلامی دی گئی اور صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ تصور جوادی نے پرچم کشائی کی ، ایم ڈبلیو ایم پنجاب سیکریٹریٹ میں استحکام پاکستان سیمینار منعقد کیا گیا جس میں الحاج حیدر علی مرزا، علامہ امتیاز کاظمی، اسد عباس نقوی اور دیگر نے خطاب کیا جبکہ سیمینار کے اختتام پر علامہ امتیاز کاظمی نے پرچم کشائی کی، مجلس وحدت مسلمین ضلع چکوال نے یوم پاکستان کے دن دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سویلین اور فوجی شہداء پاکستان کی قبروں پر حاضری دی اور شہداء کو مملکت خداداد کی حفاظت پر سلام پیش کیا-اس سلسلے میں ایم ڈبلیو ایم ضلع چکوال کے سیکریٹری جنرل حجتہ الاسلام مولانا اعجاز نقوی کی قیادت میں ایک وفد نے چکوال کے نواحی قصبہ بھون میں شہداء پاکستان کی قبروں پر پھولوں کی چادر چڑھا کر فاتحہ خوانی کی اس موقع پرایم ڈبلیو ایم چکوال کی ضلعی کابینہ اور مقامی انجمنوں کے ذمہ دران بھی موجود تھے-

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree