The Latest

وحدت نیوز(گلگت) گلگت کے مقامی ہوٹل میں مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کی جانب سے مقامی صحافیوں کے اعزاز میں ایک پرتکلف ظہرانہ دیا گیا جس میں مقامی اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا سے منسلک صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر صحافیوں کے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم ایک معتدل مذہبی و سیاسی جماعت ہے جو اصولوں کی سیاست پر یقین رکھتی ہے اور انشاءاللہ ہم ملک عزیز پاکستان میں معتدل و محب وطن جماعتوں کو یکجا کرینگے۔

وحدت نیوز(بلتستان) مسلم لیگ ن کے عہدیداران پی پی پی سے عبرت حاصل کریں اور محکمہ تعلیم سمیت دیگر سرکاری اداروں میں جاری بدعنوانیوں کی پشت پناہی سے باز رہیں۔ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کی جانب سے کرپشن کے خلاف اقدامات لائق تحسین اور خطے کی نئی نسل پر احسان ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری تعلیم انجینئر محمد اسلم نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا شنید ہے کہ ایک معروف سیاسی شخصیت اپنا ووٹ بینک بنانے کے لیے محکمہ تعلیم میں جاری انکوائری کو روکنے کی کوششوں میں مصروف ہے ایسا ہوا تو ان کا انجام بھی رئیسانی سے مختلف نہیں ہوگا۔ مجلس وحدت کے شعبہ تعلیم نے محکمہ تعلیم میں جاری بدعنوانیوں کے خلاف عدالت کا رخ کر لیا ہے اور اسے منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کو تباہ و برباد کرنے میں شریک سارے افراد مجرم ہیں اور ان سے قانون کے مطابق کاروائی ہونی چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیف سیکرٹری اور وفاقی وزیر سے توقع کرتے ہیں کہ وہ کسی قسم کی سیاسی و شخصی دباو میں آئے بغیر انکوئری کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

وحدت نیوز(کراچی) متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نے گورنر ہاؤس میں آج شیعہ و سنی عمائدین کے ساتھ ایک اجلاس میں کالعدم سپاہ صحابہ کے سربراہ احمد لدھیانوی کے ساتھ دوستانہ روابط کا انکشاف کیا اور کہا کہ وہ احمد لدھیانوی سے درخواست کریں گے کہ محرم الحرام میں امن قائم رکھیں۔ اس مؤقف پر شیعہ و سنی عمائدین نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی قیادت کرنے والے صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی اور دیگر شیعہ عمائدین نے اس مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد گروہ کے سربراہ کو اس کی اور اس کے گروہ کی دہشت گردی سے روکنے کے لئے سخت انتظامی اقدامات کرنے کے بجائے گورنرسندھ دہشت گرد سے درخواست کریں گے، یہ مؤقف آئین و قانون کی کھلی خلاف ورزی پر مبنی ہے۔ ان کے اس غیر آئینی و غیر قانونی مؤقف کا مطلب یہ ہے کہ وہ کالعدم سپاہ صحابہ سے ملے ہوئے ہیں۔ لہذا ایسے بزدل اور ڈرپوک گورنر کے ساتھ کہ جو دہشت گردوں سے درخواست کرتا پھرے، ایسے گورنر کی صدارت میں کسی اجلاس میں شرکت کرنا وقت ضائع کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے گورنر سندھ کے اس مذموم مؤقف کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

 

یاد رہے کہ اجلاس کے باقاعدہ آغاز سے قبل گورنر سندھ کو سنی و شیعہ عمائدین نے کالعدم تنظیم کی جانب سے امام بارگاہ پر حملہ اور سنی مساجد پر قبضہ کی صورت میں ہونے والی دہشت گردی کی تفصیلات سے آگاہ کردیا تھا۔ انہوں نے شکایت کی تھی کہ دہشت گرد کھلے عام سنی مساجد پر ناجائز قبضہ کر رہے ہیں اور اپنی تقاریر میں شیعوں او ر سنی بریلویوں کے خلاف نازیبا اور تکفیری کلمات اور نظریات کا پرچار کرکے اپنے دہشت گردوں کو تشدد پر اکساتے ہیں۔ ان کی ریلیوں اور مظاہروں میں سرعام کافر کافر اور مارو مارو کے نعرے لگائے جاتے ہیں لیکن گورنر سندھ کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں لیا جاتا۔ اس مؤقف کے اظہار کے بعد مجلس وحدت مسلمین نے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کردیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) محرم کا مہینہ نواسہ رسول (ص) امام حسین (ع) کی عظیم قربانی کی یاد کو تازہ کر تا ہے ، جس میں اما م حسین(ع) نے دین خدا کی حفاظت ، مظلوموں کی حمایت اور ظالم و فاسق نظام حکومت کے مقابلے میں قیام کیا ،اپنی جان ، مال اولاداور اصحاب کی عظیم قربانیاں راہ خدا میں پیش کیں ، کربلا تمام انسانوں کے لئے بالعموم اور مسلمانوں کے لئے بالخصوص راہ نجات ہے ، مقصد قیام امام حسین (ع) کا اہم نکتہ معاشرتی بے تفاود گی کا خاتمہ ہے ، پاکستان ظالم و فاسد نظام حکمرانی کی بدولت نفرتوں کی جہنم میں جل رہا ہے ، عصر کی یذیدی ، فرعونی اور نمرودی قوتوں سے مقابلے کے لئے سیرت سید الشہداء امام حسین (ع) پر عمل پیرا ہو نے کی ضرورت ہے ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ماہ محرم الحرام کی مناسبت سے مرکزی میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کیا۔



ان کا کہنا تھا کہ امام عالی مقام علیہ السلام نے اس دور کے فاسق وفاجر حاکم کے مقابلے میں قیام کر کے رہتی دنیا تک یہ پیغام دے دیا کہ حکومت اور ظلم ایک ساتھ نہیں چل سکتے ، معاشرے میں ظلم واستبداد کے مقابل اسٹینڈ لینا ، دینی اقدار کی پاسداری کے لئے گھر بار چھوڑنا ، شعائر اسلامی پر آنچ نہ آنے دینا یہ سنت امام حسین (ع) ہے ، امام حسین (ع) کے اصحاب و انصار نے وفا و ایثار کی وہ اعلیٰ مثالیں میدان کربلا میں پیش کی جو تا قیامت اسوہ و نمونہ عمل ہیں ۔آ ج انسانی معاشرہ بالعموم اور پاکستانی معاشرہ بالخصوص ناامنی ، دہشت گردی اور اخلاقی انہتاط میں مبتلاہے ، سچ کے مقابلے میں جھوٹ رواج پا رہا ہے ، حق کے مقابلے میں باطل کو پروان چڑھا یا جا رہا ہے ، فاسد اور ظالم قوتو ں نے اقوام کو جکڑ رکھا ہے ،اخوت اور بھائی چارگی کا قتل عام ہو رہا ہے ، لوگوں کو ناامنی کے جہنم میں دھکیل کر ان کو خوفزدہ رکھ کر ان کا استحصال کیا جا رہا ہے ، ہمارے معاشرے میں ہر جانب مایوسی غالب آرہی ہے ، خون آشام درندہ صفت مٹھی بھر دہشت گردوں نے پورے ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے اور ان یذیدی قوتوں کے سامنے سرینڈر کر دیا ہے ۔



علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مذید کہا کہ معاشرے میں رائج ان بدعتوں سے مقابلے اور ان فاسد قوتوں کو شکست دینے کے لئے اسوۂ حسینی (ع) کو اپنا شعار بنانا ہو گا ،نفرتوں کا مٹا کر محبتوں کو رواج دینا ہو گا ، بدامنی کو ختم کر کے امن کو نا فذ کر نا ہو گا تقسیم در تقسیم کو ختم کر کے اتحاد و اخوت کو رائج کر نا ہو گا ، کربلا ایک ایسی عظیم درسگا ہ ہے جو ظلم و استبداد کے مقابلے میں قیام کی طاقت بخشتی ہے ،معاشرے میں اصلاح کا عمل اورظلم وفساد سے نجات سیرت امام حسین (ع) پر چل کر ہی حاصل کی جاسکتی ہے ہمارے حکمران اگر ضعف اور کمزوری سے نجات پاکر اور اس گو مگو کی کیفیت سے باہر نکلنا چاہتے ہیں تو سیرت امام حسین (ع) کی پیروی کریں ،اگر حکمران چاہتے ہیں کہہ ہمارے وطن اور اہل وطن کا نام باوقار ملکوں اور کامیاب قوموں میں شمار ہو تو اما م عالی مقام(ع) کو اپنا مقتدیٰ اور پیشوا تسلیم کریں ،انہوں نے حکومت کو مخاطب کر تے ہو ئے کہا کہ عزاداری سید الشہداء علیہ السلام کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر نے کے بجائے درندہ صفت یزیدی دہشت گردوں کا راستہ روکیں کیو ں کے عصر کی یذیدی ، فرعونی اور نمرودی قوتوں کا مقابلہ حسینی جذبے سے ہی ممکن ہے ،اگر حکمران وطن دشمن اور امن دشمن قوتوں سے نجات چاہتے ہیں تو حسینی عزم کے ساتھ میدان میں ڈٹ جائیں ۔عزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام در حقیقت عالمی یذیدی قوتو ں کے مد مقابل عظیم تحریک کا نام ہے غم حسین(ع) ایسا مقدس غم ہے جو مردوں کو حیات ، کمزوروں کو طاقت ، بے زبان کو قوت گویائی عطا کر تا ہے اور بے حوصلوں کو حوصلہ دیتا ہے ، ملتو ں کو جرائت اور شجاعت سکھاتا ہے ، غم حسین (ع) ایسا مقدس غم ہے جو رسول اللہ (ص) کے قلب مقدس میں بھی تھا ، رسول اللہ (ص) کے باوفا اصحاب و اہل بیت اطہار (ع)کے دلو ں میں بھی محفوظ تھا، یہ غم ہر شریف انسان کے دل میں بستا ہے ، یہ غم اتنا قیمتی و مقدس ہے کہ اگر یہ غم نہ ہو تا بشریت حق و باطل میں تمیز نہ کر پاتی ، غم حسین (ع) منانا رسول اللہ (ص) ، امہات رسول (ص) اور اصحاب رسول (ص) کی سنت ہے ۔لہٰذا حکومت وقت اس سنت رسول (ص) کے خلاف کسی بھی قسم کی سازش سے باز رہے ۔



انہوں نے علماء ، ذاکرین بانیان مجالس اور عزاداران کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ مجالس عزاء کے انعقاد میں اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ ہماری جانب سے فقط محبت ، اخوت اور وحدت کا پرچار ہو ، کسی دوسرے مسلمان کی دل آزاری کا سامان فراہم نہ کیا جائے ، سامعین کے اندر ظلم کے خلاف مقاومت کی ترویج کی جائے ،ثانی زہراسلام اللہ علیہا کی سیرت کو مد نظر رکھ کر مظلومیت کو طاقت میں بدلنے کا عزم کیا جائے ،ممبر رسول(ص)عزائے حسین کی ترویج و عزاداری کا عظیم زریعہ ہے ،اس ممبر سے سوئے استفادہ نہ کریں ، طول تاریخ میں ہر زمانے کی باطل قوتوں نے عزاداری سید الشہداء علیہ السلام کے خلاف بند باندھے کی کوشش کی ظلم وستم کی عظیم داستانیں رقم کیں لیکن رسول خدا (ص) اور اہل بیت علیہ السلام سے عشق رکھنے والوں اور تمام باضمیر انسانوں نے اپنی جان ، مال ، عزت ناموس اور اولاد کی قربانیاں تو دیں لیکن عزاداری سید الشہداء علیہ السلام پر کسی قسم کی آنچ تک نہیں آنے دی ، لہٰذا علماء ، ذاکرین بانیان مجالس اور عزاداران ایک پاکیزہ امانت کے امین ہیں جسے اپنی آنے والے نسلوں تک ایمانداری کے ساتھ پہنچانا بھی ہمارا فرض ہے ۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) شہید آفتاب جعفری کو نومبر 2013ء میں ہم سے جدا ہوئے ایک سال مکمل ہونے کو ہے، لیکن شہید جعفری کا مشن آج بھی اسی آب و تاب کے ساتھ جاری ہے جسے وہ ہمارے درمیان چھوڑ کر گئے تھے، شہید آفتاب جعفری نے ہمیں درس دیا کہ دنیا کی ظالم و جابر قوتوں کے سامنے کبھی سرتسلیم خم نہیں کرنا ہے خواہ ہمارا سر تن سے جدا ہی کیوں نہ ہو جائے، اور خود انہوں نے اس ارادے پر عمل کر کے دکھایا اور بالآخر ظالم صیہونی ایجنٹوں کی دہشت گردی کا شکار ہوئے۔
شہید آغا آفتاب حیدر جعفری کے فراق کا پہلا سال
تحریر: صابرکربلائی

 


مختصر تعارف:
آپ کا نام آغا آفتاب حیدر جعفری اور والد کا نام معراج حسین تھا۔ آپ پیشہ کے اعتبار سے ایک پرائیویٹ بینک کے نائب صدر تھے۔ آپ ایک خطیب اور مذہبی اسکالر ہونے کے ساتھ شاعر بھی تھے۔ آپ پاکستان کے شہر کراچی کے علاقے لائینز ایریا میں رہائش پذیر تھے۔ آپ کی زندگی انتہائی سادہ تھی۔ آپ نے زمانہ نوجوانی اور طالب علمی میں امریکہ مخالف ایک طلبہ تنظیم (امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن )کا انتخاب کیا اور کئی سال تک اسی تنظیم کے مختلف عہدوں پر فائز رہتے ہوئے خدمات انجام دیں۔جعفریہ الائنس کے نام سے بننے والے تاریخی شیعہ اتحاد میں بانی  رہنما کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ،آپ فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے اساسی ممبر اور مرکزی سرپرست کمیٹی کے اہم رکن بھی تھے۔  زندگی کے آخری ایام میں تادم شہادت مجلس وحدت مسلمین کے نام سے شروع ہونے والی ملک گیر تحریک میں حصہ رہے ،شہادت کے وقت آپ کی عمر 42سال تھی، آپ سرزمین پاکستان پر اتحاد بین المسلمین کے داعی تھے، آپ کی شخصیت نوجوانوں میں بےپناہ مقبولیت کی حامل ہے۔ آپ پاکستان میں عالمی استعمار امریکہ اور اسرائیل کے خلاف ایک چٹان کی حیثیت سے جانے جاتے تھے۔

 

شہید علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری (مرکزی سرپرست رہنما فلسطین فائونڈیشن پاکستان)
6نومبر 2012ء کا آفتاب طلوع ہوا تو سرزمین پاکستان پر فلسطینی مظلوموں کی حمایت میں روشن آفتاب کو اپنی روشنی میں سما کر لے گیا۔ جی ہاں! فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست اور اساسی رہنما علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کو پاکستان کے شہر کراچی میں صدر کے علاقے میں امریکی اور صیہونی آلہ کار دہشت گردوں نے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بناتے ہوئے بہیمانہ انداز میں شہید کر دیا اور اس کے ساتھ ہی پاکستان میں مسئلہ فلسطین کے لئے انتھک محنت اور جدوجہد کرنے والا ایک آفتاب ظاہری طور پر غروب ہو گیا۔ یہ خبر شہر بھر بلکہ ملک اور پوری دنیا میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور مظلوم انسانیت کے حامی اور عالمی استعمار امریکہ اور اسرائیل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے والے اس شہید مجاہد کے چاہنے والے، دوست، رفقائ، عزیز و اقارب اور دیگر لوگ شہید کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے گھروں سے، دفتروں سے اپنے ذاتی کاموں کو ترک کر کے روانہ ہو پڑے۔ ہر فرد دوسرے سے کہتا تھا کہ کاش یہ خبر درست نہ ہو، کاش ایسا نہ ہوا ہو، اے کاش کہ نام کا مغالطہ ہو جائے، لیکن تقدیر کو شاید کچھ اور ہی منظور تھا، یہ آفتاب اپنی روشنیوں کو سمیٹے غروب ہو چکا تھا اور یقیناً بہشت میں یہ آفتاب طلوع ہوکر بہشت کو منور کر رہا تھا۔ فرشتوں نے اپنے پروں میں سما لیا ہو گا، اور شایان شایان ان کا استقبال کیا ہو گا۔ اور کیوں نہیں؟ شہید علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کی تمام زندگی دنیا بھر کے مظلوموں اور بالخصوص ایسی مظلوم اور مستضعف قوم کی حمایت اور ظالم و جابر حکومتوں امریکہ، اسرائیل کے خلاف وقف رہی، آپ نے ہمیشہ طاغوتی طاقتوں کے ناپاک عزائم کو طشت ازبام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

 

آپ کی پوری زندگی پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اس حدیث مبارکہ کا مصداق رہی جس میں آپ ارشاد فرماتے ہیں کہ، ''جو شخص مسلمانوں کے امور سے غفلت برتتے ہوئے صبح کرے وہ مسلمان نہیں ہے''۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کی پوری زندگی امت مسلمہ کے اہم ترین مسئلہ، فلسطین اور مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی کی جدوجہد میں گزر گئی حتیٰ کہ آپ کو امریکی اور صیہونی دہشتگردوں نے نشانہ بنا دیا اور آپ اس دار فانی سے کوچ کرتے ہوئے اپنے خالق حقیقی سے جا ملے اور درجہ شہادت پر فائز ہوئے۔ اسی طرح ایک اور جگہ خلیفة المسلمین حضرت علی علیہ السلام کا ارشاد ہے کہ جس میں آپ نے اپنے بیٹوں کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا! ''ہمیشہ مظلوم کے حامی اور مددگار رہنا اور ظالم کے خلاف جدوجہد کرنا''۔

 

لہذٰا ہم دیکھتے ہیں کہ شہید علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کی پوری زندگی ظالموں اور جابروں کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے اور مظلوموں کی حمایت میں گزری۔ آپ نے سرزمین پاکستان پر فلسطین کاز کی حمایت میں ناقابل فراموش جدوجہد کی، اور آپ پاکستان میں پانچ سال قبل فلسطینی مظلوموں کی حمایت میں قائم ہونے والی ایک تنظیم ''فلسطین فائونڈیشن پاکستان '' کے مرکزی سرپرست کمیٹی کے رکن اور فائونڈیشن کے اساسی ممبر رہے۔ شہید علامہ آفتاب جعفری نے ہمیشہ ہر پلیٹ فارم سے مسلم امہ اور انسانیت کے مشترکہ دشمن عالمی استعمار امریکہ اور اسرائیل کے خلاف علم بغاوت بلند کیا اور اپنی تقریروں میں ہمیشہ امریکی سامراج کے خلاف جدوجہد کرنے کی تلقین کرتے رہے۔ آپ نے ہمیشہ اپنی تقریروں اور گفتگوئوں میں مسلم امہ کے دشمن امریکہ کے خلاف برسرپیکار رہنے کا درس دیا اور خود بھی عملاً کاربند رہے۔

 

شہید علامہ آفتاب جعفری کی شہادت کی خبر پر جہاں پاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے فلسطین فائونڈیشن پاکستان سے اظہار تعزیت کیا وہاں آپ کی شہادت پر دنیا بھر سے فلسطین کاز میں سرگرم عمل تحریک آزادی فلسطین کی درجنوں تنظیموں نے فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے نام شہید کی خدمات پر خراج تحسین سمیت تعزیتی پیغامات ارسال کئے جبکہ شہید علامہ آفتاب حیدر کے قتل کو امریکی و صیہونی سازشوں کا شاخسانہ قرار دیا اور آپ کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست رہنما شہید علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کی المناک شہادت پر لبنان میں تحریک آزادی فلسطین کے لئے سرگرم عمل ''القدس ایسوسی ایشن لبنان'' نے اپنے جاری کردہ بیان میں شہید آغا آفتاب حیدر جعفری کے قتل کو دنیا بھر کے لئے اور فلسطینی عوام اور بالخصوص لبنانی عوام کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔

 

شہید رہنما کے فراق کا پہلا سال:
شہید آفتاب جعفری کو نومبر 2013ء میں ہم سے جدا ہوئے ایک سال مکمل ہونے کو ہے، لیکن شہید جعفری کا مشن آج بھی اسی آب و تاب کے ساتھ جاری ہے جسے وہ ہمارے درمیان چھوڑ کر گئے تھے، شہید آفتاب جعفری نے ہمیں درس دیا کہ دنیا کی ظالم و جابر قوتوں کے سامنے کبھی سر تسلیم خم نہیں کرنا ہے خواہ ہمارا سر تن سے جدا ہی کیوں نہ ہو جائے، اور خود انہوں نے اس ارادے پر عمل کر کے دکھایا اور بالآخر ظالم صیہونی ایجنٹوں کی دہشت گردی کا شکار ہوئے۔


 
اے ہمارے پیارے دوست اور ساتھی شہید آفتاب، ہم آج بھی تمھاری یادوں کے سہارے زندہ ہیں اور آپ کو ایک لمحے کے لئے بھی فراموش نہیں کیا ہے اور نہ ہونے دیں گے، آپ نے اپنی جان فلسطینیوں اور مسلم امہ کے عظیم تر مقاصد کی خاطر قربان کر دی ہم بھی دل میں یہی خواہش رکھتے ہیں کہ کاش ہمیں بھی آپ کی طرح شہادت نصیب ہو اور ہم بھی اپنے پروردگار اور پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے سامنے سرخرو ہو سکیں، اے کاش کہ ہمارا نام بھی تحریک آزادی قبلہ اول کے شہداء کی فہرست میں شمار ہو، اے کاش کے ہم بھی اپنی جان قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی کی جدوجہد میں قربان کر پاتے، اے شہید آفتاب آپ یقینا عظیم انسان تھے اور رہیں گے آنے والی نسلیں آپ کی چھوڑی ہوئی کرنوں سے راہ راست پائیں گی اور ہمارا وعدہ ہے کہ جب تک ہماری سانسیں باقی ہیں آپ کے مشن کو جو کہ آزادی فلسطین اور قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی اور مسلم امہ کے اتحاد کا مشن کا جاری و ساری رکھیں گے، خواہ اس راہ میں ہمیں کوئی بھی قربانی دینا پڑی ہم بھی دریغ نہیں کریں گے، اللہ تعالیٰ آپ کے اہل و عیال کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

 

سلام ہو تم پر اے آفتاب فلسطین
سلام ہو تم پر اے آفتاب قدس
سلام ہو تم پر اے آفتاب مظلومین جہاں
سلام ہو تم پر اے آفتاب دوستاں
سلام ہو تم پر اے آفتاب استعمار شکن
سلام ہو تم پر اے آفتاب بت شکن
سلام ہو تم پر اور تمھارے والدین پر اور تمھارے اہل و عیال پر۔۔۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان، گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان سعید الحسنین نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں بعض سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے مقامی اخبارات میں ایم ڈبلیوایم کے دفاع وطن کنونشن میں سید فیصل رضا عابدی کے خطاب سے متعلق تحفظات پر موقف اختیار کیا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم نے دفاع وطن کنونشن میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں بشمول پاکستان مسلم لیگ نواز گلگت بلتستان کے چیئرمین حافظ حفیظ الرحمان کو بھی خصوصی دعوت دی تھی، جبکہ سید فیصل رضا عابدی کو بھی ایک ملکی سیاسی راہنما کی حیثیت سے دعوت دی گئی تھی اور انکا بعض سیاسی و مذہبی جماعتوں کے حوالے سے تنقیدی موقف انکا ذاتی ہے، جس کا مجلس وحدت مسلمین سے کوئی تعلق نہیں اور ایم ڈبلیو ایم تمام سیاسی و مذہبی قوتوں کو یکجا کرنے اور گلگت بلتستان میں محبت، امن اور جمہوری روایات کے فروغ پر یقین رکھتی ہے، لہٰذہ ایسے تمام عناصر کو ایم ڈبلیو ایم کیخلاف بیان بازی سے باز رہنا چاہئے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سید صادق رضا تقوی نے کہا ہے کہ شہر کراچی میں پیرکے روز دہشت گردانہ کاروائیوں میں دو ڈاکٹر سمیت چار شیعہ عمائدین کا قتل حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔، وہ صوبائی دفتر میں کارکنان کے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ، مولانا صادق رضا تقوی کاکہنا تھا کہ محرم الحرام کی آمد سے پہلے ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتوں نے محمد و آل محمد علیہم السلام کے پیروکاروں کو ایک مرتبہ پھر دہشتگردی کا نشانہ بنا نا شروع کر دیا ہے جو کہ خود حکومت سندھ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ چند گھنٹوں میں ملت جعفریہ کے چار عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کے پیچھے وہی دہشت گرد قوتیں ہیں جو ملک کو بد امنی کا شکار کرنا چاہتی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں کودہشتگردی  کی بھینٹ چڑھایا جاتا رہا ہے اور مور خہ چار نومبر کو ایک مرتبہ پھر شہر کراچی میں دو شیعہ ڈاکٹروں سمیت چار شیعہ عمائدین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا دیا گیا لیکن شہر کراچی پر راج کرنے والی سیاسی جماعتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں جبکہ حکومت نے بھی چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے۔

 

مولانا صادق رضا تقوی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شہر کراچی میں سیاسی و لسانی جماعتوں کی سرپرستی میں کام کرنے والی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے مراکز پر آپریشن کریں اور دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کر کے سزا دی جائے انہوں نے پیر کے روز چار شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا اور حکومت سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متنبہ کیا کہ اگر ایام عزاء میں عزاداری کے اجتماعات کی سیکورٹی میں کسی قسم کی غفلت برتی گئی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ان کاکہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو ایک ملک دشمن دہشتگرد کے قتل ہونے پر افسوس ہو رہا ہے لیکن یہاں ملک کے محب وطن پاکستانیوں کے قتل عام پر کسی قسم کی تشویش نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشتگردوں کی سرپرستی سے باز آ جائے ورہ پاکستان کے عوام ان دہشت گردوں سے خود آہنی ہاتھوں سے نمٹنا جانتے ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ حکومت اور سکیورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ کم از کم محرم الحرام کے مقدس ایام میں امن و امان کو برقرا رکھنے اور عوام کی حفاطت کے لئے فول پروف سکیورٹی کے انتطامات کریں، ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ بیرونی اشاروں پر فرقہ واریت کو ہوا دینے والے عناصر ملک کے مختلف علاقوں میں داخل ہوچکے ہیں، بالخصوص پنجاب میں امن و امان کے حوالے سے صورتحال انتہائی مخدوش ہے، اگر محرم الحرام کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا تو ہم اس کی ذمہ داری حکومت پر ڈالنے میں حق بجانب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کے دہشتگردوں سے براہ راست رابطے ہیں، امید ہے کہ محرم الحرام میں وہ ان رابطوں کو منقطع کرکے امن و امان کے قیام کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ وہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر علامہ علی شیر انصاری اور ایم ڈبلیو ایم پشاور کے صوبائی دفتر کے مسئول ارشاد حسین بنگش بھی ان کے ہمراہ تھے۔

 

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لیے اپنی مذموم کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے، جس کا ثبوت کل کراچی میں ہونیوالی دو ڈاکٹروں سمیت چھ بےگناہ شیعہ افراد کی شہادتیں ہیں۔ اس لئے حکمرانوں کو اپنی ذمہ داریاں نیک نیتی کے ساتھ سرانجام دینا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ماہ محرم کے مقدس ایام ہمیں وحدت اور اخوت کا درس دیتے ہیں تفرقے کا نہیں، تفرقہ دین اور ملک کے لئے ناسور ہے، جو بھی تفرقہ ڈالنے کی کوشش کرے گا، اس کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہوگا، اگر محرم الحرام کے دوران تفرقہ پھیلانے کے لئے شدت پسندی کا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو پرامن شہریوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اشتعال میں نہ آئیں، تاکہ دشمن کی سازش کامیاب نہ ہوسکے، عزاداری کے پروگراموں کو اتحاد اور یکجہتی کی فضا میں منعقد کیا جائے، کوئی ایسی بات نہ کی جائے جو دوسروں کی دل آزاری کا سبب بن سکتی ہو۔

 

ان کا کہنا تھا کہ اگر پنجاب کے حکمرانوں نے اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ایام محرم کے دوران بھی دہشت گردوں کی سرپرستی کا سلسلہ جاری رکھا تو ان کا شمار بھی دہشت گردی کے ذریعے فرقہ واریت پھیلانے والوں میں ہوگا۔ حالیہ امریکی ڈرون حملوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکمران کمزوری کا مظاہرہ کرنے کی بجائے عوام کے جذبات کا احترام کریں، اور حملہ آور ڈروں طیاروں کو مار گرائیں، پوری قوم حکومت کے ساتھ کھڑی ہوگی، طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کے مخالف نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ مذاکرات اس وقت ہوں جب حکومت کا ہاتھ اوپر ہو اور حکومتی رٹ تسلیم کی جائے، جب آئین پاکستان کو مانا جائے بصورت دیگر یہ مذاکرات نہیں بلکہ دہشت گردوں سے امن کی بھیک ہوگی۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل ہمارے ازلی دشمن ہیں جو چاہتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان میں امن قائم نہ ہو، ان کے اشاروں پر امن و امان کی صورتحال برباد کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امن و امان قیام کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جو کسی پر احسان نہیں۔

وحدت نیوز(اورکزئی ایجنسی) مجلس  وحدت مسلمین اورکزئی ایجنسی کی کابینہ مکمل ہوگئی ہے، جس کے بعد ایجنسی میں 10 یونٹس بھی قائم کر دیئے گئے ہیں، سیکرٹری جنرل علامہ مصطفیٰ حسین بہشتی کے مطابق گلشن علی کو ڈپٹی سیکرٹری جنرل، حاجی عبدالعزیز خان کو سیکرٹری تنظیم سازی، میجر (ر) سراج علی معاون سیکرٹری تنظیم سازی، مدثر حسین سیکرٹری سیاسیات، سید رفاقت علی شاہ سیکرٹری اطلاعات و میڈیا، سید نور کمال معاون سیکرٹری اطلاعات، سید ابن الحسن سیکرٹری فلاح و بہبود، سید شیریں حسین سیکرٹری مالیات، سید ندیم سید سیکرٹری رابطہ، سید منہاج حسین آفس سیکرٹری، سید صالح جان معاون آفس سیکرٹری، مولانا سید زاہد حسین سیکرٹری نشر و اشاعت، منہال علی معاون سیکرٹری نشر و اشاعت، صوبیدار عابد علی سیکرٹری تربیت، مولانا رفیق حسین سیکرٹری تعلیم جبکہ وائز علی کو معاون سیکرٹری تعلیم کی مسولیت سونپی گئی ہے۔ گذشتہ دنوں ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کے آرگنائزر علامہ سید سبطین الحسینی نے اورکزئی کا دورہ کیا اور وہاں اورکزئی ایجنسی کے سیکرٹری جنرل علامہ مصطفیٰ بہشتی سمیت کابینہ کے اراکین سے ملاقاتیں کیں، اس موقع پر تنظیمی امور پر گفتگو ہوئی، علامہ مصطفیٰ بہشتی کے مطابق اورکزئی ایجنسی کے مختلف علاقوں میں مجلس وحدت مسلمین کے 10 یونٹس قائم کردیئے گئے ہیں۔ اور جلد تنظیم کو علاقہ میں ایک فعال تنظیم بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

وحدت نیوز(کراچی) ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے سیاسی طالبان کراچی کا امن خراب کررہے ہیں، ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود دہشت گردی کے واقعات سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں، ٹارگٹ کلنگ کی یہ صورتحال بدستور جاری رہی تو وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی اور سیکریٹری سیاسیات کراچی علی حسین نقوی نے کراچی میں دو ڈاکٹرز سمیت چار افراد کی شہادت کے خلاف نمائش چورنگی اور انچولی سوسائٹی میں علیحدہ علیحدہ احتجاجی مظاہروں کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احتجاجی مظاہروں میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور حکومت وقت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

 

اپنے خطاب میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ محرم الحرام کے آغاز میں ملت جعفریہ کے افراد کا قتل عام حکومت سندھ کی ناکامی ہے، صوبائی حکومت محرم الحرام کے آغاز پر ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے ذمہ داروں کو گرفتار کریں وگرنہ ملت جعفریہ جلوس ہائے عزا میں بھرپور طریقے اپنا احتجاجی حق استعمال کرے گی۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ ٹارگٹ کلنگ کے ملزمان کو گرفتار کرکے اپنی ذمہ داری پوری کرے تاکہ محرم الحرام میں امن و امان کےقیام کو یقینی بنایا جاسکے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree