The Latest
وحدت نیوز (پشاور) معروف عالم دین علامہ خورشید انور جوادی اور مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے قامقام سیکرٹری جنرل علامہ سید عامر حیدر شمسی نے لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں زیر علاج پارا چنار دھماکوں کے زخمیوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات ایس اے زیدی، صوبائی آفس مسول ارشاد حسین بنگش اور ضلعی ڈپٹی سیکرٹری جنرل منصور الحسن بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر وفد نے زخمیوں کی خیریت دریافت کی اور ڈاکٹروں کو ان کے علاج میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھنے کی اپیل بھی کی۔ زخمیوں میں امدادی رقوم بھی تقسیم کی گئیں۔ اس موقع پر علامہ خورشید جوادی اور علامہ عامر شمسی کا کہنا تھا کہ سانحہ پارا چنار پر پوری قوم کے دل غمگین ہیں، دہشتگردی کا سلسلہ نہ رکا تو پاکستان کا استحکام خطرے میں پڑ جائے گا۔
وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین ضلع پشاور کے زیر اہتمام سانحہ پارا چنار کیخلاف پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے حکومت اور دہشتگردوں کیخلاف بھرپور نعرہ بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم ضلع پشاور کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل منصور الحسن کا کہنا تھا کہ پارا چنار سمیت ملک کے طول و عرض میں بے گناہ پاکستانیوں کا خون ناحق بہایا جارہا ہے۔ جبکہ ملت تشیع کو جس طریقہ سے قتل و غارت گری کا نشانہ بنایا جارہا ہے وہ پوری قوم کیلئے انتہائی تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز حکومت آنے کے بعد دہشتگردی میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، یہ عرب ممالک کے فنڈ سے اقتدار میں آنے والی حکومت کے تحفے ہیں۔ ملک میں بڑھتی ہوئی امریکی مداخلت بھی قتل و غارت گری کی ایک بڑی وجہ ہے۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین پشاور کی سیکرٹری جنرل سیدہ نسیم نقوی نے کہا کہ دہشتگرد کان کھول کر سن لیں، ہم ان دھماکوں سے خوفزدہ ہونے والے نہیں۔ ہم 14 سو سال سے یزیدیت کا تعاقب کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ احتجاجی مظاہرہ کے اختتام پر درج ذیل قرار دادیں منظور کی گئیں۔
1۔ پارا چنار کی سیکورٹی فوج اور ایف سی سے واپس لیکر کرم ملیشیاء کے حوالے کی جائے۔
2۔ دہشتگردوں کیخلاف سوات طرز پر آپریشن کلین اپ کیا جائے۔
3۔ شہداء کے لواحقین کو 10,10 اور زخمیوں کو 7,7 لاکھ روپے معاوضہ فوری طور پر ادا کیا جائے۔
وحدت نیوز (مشہد مقدس) مجلس وحدت مسلمین (شعبہ مشہد) کے سیکرٹری جنرل حجتہ الاسلام والمسلمین عقیل حسین خان نے پاراچنار میں 80 افراد کی شہادت اور سینکڑوں مومنین کے زخمی ہونے والے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت عملی طور پر پاکستان بھر میں حکومتی رٹ ختم ہوچکی ہے۔ ملک کے کسی بھی حصے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، پورا ملک دہشت گردوں کے رحم و کرم پر ہے اور دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں۔ مشہد سے جاری پریس ریلیز کے مطابق عقیل حسین خان نے مزید کہا کہ پاکستان کی حکومت ہی نہیں فوج بھی جس کا کام ملک کی داخلی و خارجی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ جبکہ انٹیلیجنس ادارے خود دہشت گردوں کے سرپرستوں کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اسی طرح مسند انصاف پر بیٹھا منصف صرف شراب کی بوتل، تھپڑ مارنے اور توہین عدالت پر نوٹس لینے کے لیے رہ گیا ہے، جب ملک کی صورتحال ایسی ہو تو عام آدمی مجبور ہو جاتا ہے کہ یا تو ان دہشت گردوں کا ساتھی بن جائے یا پھر اپنی حفاظت کے لیے انتہائی سخت قدم اُٹھائے۔ آج پاکستان بھر میں ملت تشیع اس دوراہے پر کھڑی ہے اور اگر اب بھی حکومتی ایوانوں میں بیٹھنے والوں نے کوئی چارہ نہ کیا تو پھر شیعیان حیدر کرار (ع) دوسرے راستے کا انتخاب کریں گے اور دہشت گردوں اور اُن کے سرپرستوں کا محاسبہ کریں گے۔
وحدت نیوز ( قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین قم المقدسہ کے سیکرٹری جنرل علامہ غلام محمد فخرالدین نے پارا چنار میں مسجد کے قریب ہونے والے خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کل جب پورا ملک روزہ افطار کرنے کی تیاری کر رہا تھا، عین اُسی وقت پاراچنار میں قیامت صغریٰ کا منظر تھا۔ پاراچنار میں سکیورٹی ادارے اور ایجنسیاں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔
قم المقدسہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق علامہ فخرالدین کا کہنا تھا کہ پاراچنار میں ایجنسی انتظامیہ ہمارے خلاف کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہے جس کے کئی بار شواہد پیش کرنے کے باوجود بھی آرمی چیف اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔ اُنہوں نے کہا کہ پاراچنار میں پچاس سے زائد مومنین کی شہادت پر امام زمانہ (عج) اور رہبر معظم کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔ روزہ کی حالت میں مومنین کی شہادت نے مسجد کوفہ کا یاد تازہ کر دی ہے، اس سانحہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ علامہ فخرالدین کا کہنا تھا کہ اس سے قبل پشاور میں مدرسے میں ہونے والے سانحے کے مجرمان کو گرفتار کرکے عبرتناک سزا دی جاتی تو دشمن کو اس حملے کی جرات نہ ہوتی۔
وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت ڈویژن اور آئی ایس او گلگت ڈویژن کے زیر اہتمام سانحہ پارہ چنار کے خلاف ملک گیر احتجاج کے سلسلے میں خومر چوک گلگت میں علامتی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او کے کارکنان نے شرکت کی۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم گلگت کے راہنما شیخ عاشق قمی نے سانحہ پارہ چنار کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کو استحکام پاکستان کے خلاف سازش سے تعبیر کیا اور حکمرانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کالعدم دہشت گرد تنظیموں کیخلاف ٹھوس اور عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے پارا چنار میں ہونے واے بم دھماکوں کے خلاف احتجاجی دھرنا جاری ہے، جس میں ہزاروں کی تعداد میں شہری شریک ہیں۔ اس دھرنے میں اہل تشیع کیساتھ ساتھ اہل سنت حضرات کی کثیر تعداد نے بھی اظہار یک جہتی کرتے ہوئے شمولیت اختایار کی جبکہ سنی تحریک کے رہنما مولانا محمد علی نقشبندی نے شرکاء سے خطاب بھی کیا۔ دھرنے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ ابوذر مہدوی اور ایم ڈبلیو ایم لاہور کے سیکرٹری جنرل سید امتیاز کاظمی کر رہے ہیں۔ دھرنے کے شرکا دہشت گردی اور امریکہ و اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سنی تحریک کے رہنما مولانا محمد علی نقشبندی نے کہا کہ ہم سانحہ پارا چنار کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور اس دل سوز سانحہ میں اپنے اہل تشیع بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشت گردوں کو لگام دے لے، اگر حکومت نے دہشت گردوں کو ان گھناؤنے جرائم کے ارتکاب سے نہ روکا تو پھر شیعہ اور سنی مل کر ان کا پاکستان سے صفایا کر دیں گے اور پھر پاکستان میں کوئی دہشت گرد دکھائی نہیں دے گا، اس طوفان میں حکومتی صفوں میں موجود دہشت گردوں کے سرپرستوں کا بھی صفایا کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کہ شیعہ اور سنی مل کر اس کا کوئی علاج کریں، حکومت دہشت گردی کے خاتمہ میں سنجیدہ کردار ادا کرے۔
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دہشت گردوں کی سرپرست حکومت کے اپنے ایوانوں میں بیٹھے ہوئے ہیں، ہم ایک عرصے سے دہشت گردی کا شکار چلے آ رہے ہیں، لیکن حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی، ہمارے ساتھ ہمارے سنی بھائیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، مزاروں اور درباروں پر حملے کئے گئے اور ہمارے اہل سنت بھائی بھی دہشت گردی کا شکار ہو کر آج ہماری صف میں شامل ہوچکے ہیں، شیعہ سنی کا یہ اتحاد واضح کرتا ہے کہ پاکستان میں شیعہ سنی کے درمیان کوئی جھگڑا نہیں، بلکہ یہ دہشت گرد امریکی و استعماری ایجنٹ ہیں، جن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
علامہ ابوذر مہدوی نے کہا کہ ہم اپنے قائد علامہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر آج پریس کلب کے سامنے جمع ہوئے ہیں اور سانحہ پارا چنار کے ملزموں کی گرفتاری تک ہم پریس کلب کے سامنے سے نہیں اٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے میں شہریوں کی تعداد وقت گزرنے کیساتھ بڑھتی جا رہی ہے اور ہماری قوم اپنی قیادت کے حکم پر ہمیشہ لبیک کہتی آئی ہے، آج کا یہ دھرنا حکومت کے لئے پیغام ہے کہ وہ دہشت گردوں کے سرپرستوں کو اپنے ایوانوں سے نکال باہر کرے اور پاراچنار بم دھماکوں سمیت دہشت گردی کے دیگر واقعات میں ملوث تمام دہشت گردوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
دھرنے میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین اور بچوں کی بھی کثیر تعداد شریک ہے اور دھرنا رات گئے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ جب ’’اسلام ٹائمز‘‘ کے نمائندے نے ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان مظاہر شگری سے دریافت کیا کہ یہ دھرنا کب تک جاری رہے گا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ دھرنا اپنی اعلٰی قیادت کی ہدایت پر دیا ہے اور جب تک وہ اسے ختم کرنے کا نہیں کہیں گے، ہم شملہ پہاڑی چوک کو نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملت تشیع بیدار ہے اور ہمارے ساتھ ہمارے اہلسنت بھائیوں کا ساتھ بھی ہے، کیونکہ دہشت گردی صرف شیعوں کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ پاکستان کا مسئلہ ہے اور ہر محب وطن پاکستانی ہمارے کاز کی حمایت کر رہا ہے۔ آخری اطلاعات تک دھرنا جاری تھا اور اس میں شرکاء کی تعداد میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا تھا۔
وحدت نیوز (پشاور) معروف عالم دین علامہ خورشید انور جوادی نے کہا کہ اگر دہشتگردوں کیخلاف آپریشن شروع نہ ہوا تو مرکزی قائدین کی ہدایات کے مطابق حکومت کیخلاف ملک گیر تحریک چلائیں گے اور حکومتی ایوانوں کا گھیراؤ کریں گے۔ ہم دہشتگردی سے مرعوب ہونے والے نہیں، خیبر پختونخوا میں بھی یوم القدس بھرپور جوش و خروش کیساتھ منایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے قائمقام سیکرٹری جنرل علامہ سید عامر حیدر شمسی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق سانحہ پارا چنار میں 57 افراد شہید اور 200 سے زائد زخمی ہیں، اس المناک واقعہ کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور قوم سے اظہار تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک گیر احتجاج اور تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان کے مطابق ہم بھی صوبائی سطح پر 3روزہ سوگ اور صوبہ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ان واقعات سے واضح ہوگیا ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی حکومت نے آتے ہی ان دہشتگردوں سے مذاکرات کا راگ الپنا شروع کردیا جس کی وجہ سے ان واقعات میں تیزی آگئی ہے اور واضح ہوگیا ہے کہ دہشتگردوں کی ملک بھر میں رٹ قائم چکی ہے، وہ جب اور جہاں چاہتے ہیں معصوم انسانوں کو نشانہ بنا ڈالتے ہیں لیکن حکومت اور ادارے انہیں روکنے میں مکمل ناکام ہوگئے ہیں۔ انہوں نے صحافیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم آپ صحافی حضرات کی زحمتوں اور محنتوں کو سراہتے ہیں، تاہم جس طرح نجی ٹی وی چینلز کی انتظامیہ نے پارا چنار جیسے اتنے بڑے سانحہ کو نظر انداز کیا وہ قوم کیلئے انتہائی تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کافی دیر تک ایم کیو ایم اور ن لیگ کے رہنماوں کی کراچی میں ہونیوالی ملاقات کو لائیو کوریج دی گئی جبکہ اتنے بڑے سانحہ کو جس طرح نظر انداز کیا گیا وہ آپ صحافی برادران کے سامنے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت وقت پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے، کبھی کوئٹہ میں دھماکے کرکے انسانی جانوں کا خون بہاجارہا ہے تو کبھی پشاور اور پارا چنار میں معصوم روزہ داروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی۔ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاراچنار، کوئٹہ، کراچی ، پشاور اور ملک کے دیگر علاقوں میں ان دہشتگردوں کے خلاف سوات طرز کا آپریشن کیا جائے، بصورت دیگر ہم مرکزی قائدین کی ہدایات کے مطابق حکومت کیخلاف ملک گیر تحریک چلائیں گے اور حکومتی ایوانوں کا گھراؤ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پارا چنار دھماکوں میں زخمی ہونے والوں کی کثیر تعداد اب بھی پارا چنار میں موجود ہے اور وہاں اسپتال میں بھی جگہ کم پڑ گئی ہے، صوبائی حکمران فوری طور پر شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کرے۔ اور انہیں فوری اور بہترین طبی امداد مہیا کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں کیساتھ سانحہ جامعہ عارف حسین الحسینی کے متاثرین جیسا سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ اس عظیم سانحہ کے باوجود ہم جمعتہ المبارک کو ملک بھر کی طرح بھرپور انداز میں منائیں گے، اور احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں ہوں گی۔ اس کے علاوہ شام میں بی بی زینب (س) کے روضہ مبارک پر حملہ کیخلاف بھی احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ آخر میں یہ کہوں گا کہ ہمیں اندیشہ ہے کہ دہشتگرد انیس اور اکیس رمضان المبارک کے جلوسوں کو نشان بنا سکتے ہیں لٰہذ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صوبہ بھر میں ان جلوسوں کی سیکورٹی فوج سے کرائی جائے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جلوسوں کو سیکورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اس حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام کوئٹہ میں علمدار روڈ امام بارگاہ طوری سے پارا چنار دھماکوں کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ جس میں عوام نے بھر پور شرکت کرکے مظلومین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ظلم کیخلاف آواز حق بلند کی۔ احتجاجی ریلی علمدار روڈ سے ہوتی ہوئی شہدا چوک پر پہنچی۔ ریلی میں مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی، مرکزی رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی اور رکن ضلعی شوریٰ علامہ ولایت حسین جعفری سمیت دیگر عمائدین نے شرکت کی۔ علامہ سید ہاشم موسوی نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز میں آئے دن بے گناہ اہل تشیع کو ٹارگٹ بنا کر شہید کیا جاتا ہے یا ہمارے محلّوں اور کوچوں میں دھماکے کر کے بعد میں واقعے کی ذمہ داری قبول کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اتنی بے بس ہے کہ دہشتگردوں کی ٹیلی فون کالز کو ٹریس نہیں کر سکتی یا پھر حکومتی اداروں میں بیٹھنے والے دہشتگردوں کے ٹکڑوں پر پل رہے ہیں اور اسی لئے چپ ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان سب واقعات کی ذمہ دار ی ریاستی ادارے پر عائد ہوتی ہے۔ ہمیں اس بات پر تعجب ہو رہا ہے کہ ان حالات میں حکومت کیا کر رہی ہے، ماہ رمضان مبارک میں روزہ داروں پر دھماکے، جہاد کے نام پر بے گناہوں کی قتل و غارت مگر حکومت کی طرف سے کوئی اقدامات نہیں ہو رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس احتجاجی ریلی کے تو سط سے حکومت کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ اگر حکومتی ادارے خواب خرگوش سے بیدار نہ ہوئے تو مجبوراً ہم اپنے دفاع کیلئے خود کھڑے ہونگے۔ اور پھر اس دن حکومت اور حکومتی اداروں سے ہمارا کوئی واسطہ نہیں رہیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پھر ہم وطن عزیز پاکستان کو امریکی اور اسرائیلی ایجنٹوں کے ہاتھوں سے چھڑا کر دم لینگے۔ ریلی کے آخر میں علامہ سید ہاشم موسوی نے وطن عزیز کی سلامتی اور دشمنوں کی نابودی کیلئے دعا کی۔
وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے قائمقام سیکرٹری جنرل علامہ سید عامر حیدر شمسی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کم ہونے کی بجائے روز بروز مزید بڑھ رہی ہے۔ سانحہ پارا چنار سمیت بڑھتے ہوئے دہشتگردی کے واقعات حکومت اور سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پارا چنار سے کراچی تک جہاں دہشتگردی اور قتل و غارت گری ہوتی ہے، اور جہاں بھی بے گناہ مسلمانوں کا خون بہایا جاتا ہے ہم اس کے خلاف ہیں اور اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ سانحہ پارا چنار پر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے تین روزہ سوگ کا اعلان کرنا یا پھر اس سے قبل جتنے بھی دہشتگردی کے واقعات ہوئے ہیں، ہم نے ہمیشہ اس کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور اٹھاتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ اس دہشتگردی کو فرقہ واریت کا روپ دیکر اور مزید مسائل کھڑے کے جائیں۔ یہ دہشتگردوں کے عزائم ہیں، تاہم ہم ان کے یہ عزام ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب اہلسنت برادران کی قتل و غارت گری کی گئی تو مجلس وحدت مسلمین نے اس وقت بھی آواز اٹھائی اور اگر آئندہ بھی ایسے واقعات پیش آئے تو ہم پھر بھی آواز اٹھایں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات کم ہونے کی بجائے آئے روز بڑھ رہے ہیں، آنے والے دنوں میں جتنے بھی جلسے، جلوس یا تراویح یا دیگر مذہبی پروگرامات ہونگے، ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت ان پروگرامات کی فول پروف سیکورٹی کرے۔
وحدت نیوز (راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن راولپنڈی ڈویژن کے زیراہتمام سانحہ پاراچنار کے خلاف چاندنی چوک پر رات گئے تک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور حکومتی بےحسی کی شدید مذمت کی گئی۔ مظاہرین میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اصغر عسکری سمیت دیگر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملت تشیع کی نسل کشی کی جا رہی ہے، لیکن حکومت اور ریاستی اداروں نے اس قتل عام پر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو قابل مذمت ہے۔ طالبان سے مذاکرات کرنے والے قوم کو بتائیں کہ آخر انہیں ان ظالمان کیخلاف آپریشن کرنے کیلئے کتنے مزید لاشے درکار ہیں۔ آئے روز کے واقعات نے ثابت کر دیا ہے کہ دہشتگرد کسی طور پر بھی معافی کے حق دار نہیں ہیں، ہم حکومت اور افواج پاکستان کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ وہ ڈریں اس وقت سے جب ردعمل آنا شروع ہوگیا اور نوجوان ہمارے ہاتھ سے نکل گئے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ نواز حکومت کو دوماہ مکمل ہونے کو ہیں لیکن سکیورٹی ایشوز پر تاحال خاموشی ہے، جو ثابت کرتی ہے کہ ملت جعفریہ کے قتل میں نواز حکومت ملوث ہے۔ مقررین نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور جماعت اسلامی کے سربراہ منور حسن پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ بتائیں کہ کن بنیادوں پر طالبان سے مذاکرات کی بات کرتے ہیں۔ آخر میں حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آئندہ چند روز میں دہشتگردوں کیخلاف کوئی ٹھوس اقدامات دیکھنے کو نہ ملے تو حکومتی ایوانوں کا گھیراؤ کیا جائیگا۔