The Latest
وحدت نیوز (کراچی) شاہرائے پاکستان انچولی کراچی پر سانحہ شکارپور امام بارگاہ کربلائے معلٰی لکھی در کیخلاف وارثان شہداء کمیٹی کے لانگ مارچ کے استقبال کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں، خواتین، بچوں سمیت عوام کی بہت بڑی تعداد شاہرائے پاکستان انچولی سوسائٹی پر جمع ہیں۔ لانگ مارچ کے استقبال کیلئے پاکستان تحریک انصاف، مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سمیت مختلف تنظیموں اور اداروں کی جانب سے کیمپ لگائے گئے ہیں، لانگ مارچ کے استقبال کیلئے سنی اتحاد کونسل کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری طارق محبوب اور علامہ فیصل عزیزی کی قیادت میں اہلسنت علماء کرام و مشائخ عظام کا بڑا وفد بھی مجلس وحدت مسلمین کے کیمپ پر موجود ہے، جبکہ تحریک انصاف کے رہنما سبحان ساحل بھی عہدیداران و کارکنان کے ہمراہ لانگ مارچ کے استقبال کیلئے موجود ہیں۔ اس موقع پر علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ نعیم الحسن سمیت علمائے امامیہ و ذاکرین عظام بھی بہت بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ استقبال کیلئے آنے والے افراد نے نماز مغربین باجماعت علامہ نعیم الحسن کی اقتداء میں ادا کی
وحدت نیوز (کراچی) وارثان شہدائے سانحہ شکارپور کا لبیک یاحسین ؑ احتجاجی لانگ مارچ 582 کلومیٹر کی مسافت کے بعد کراچی پہنچا، شاہرائے پاکستان پر احتجاجی جلسے کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء نے نمائش چورنگی پہنچ کر احتجاجی دھرنا دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وادی حسین قبرستان، ٹول پلازہ، سپر ہائی وے، شاہرائے پاکستان انچولی، عائشہ منزل، لیاقت آباد، نمائش چورنگی و دیگر مقامات پر سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت اہلیان کراچی کیجانب سے لانگ مارچ کا شاندار استقبال کیا گیا۔ شرکائے لانگ مارچ لبیک یارسول اللہ، لبیک یاحسین ؑ سمیت دہشتگردی اور وفاقی و سندھ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے، شرکاء کا سانحہ شکارپور سمیت دیگر دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث دہشتگردوں کی گرفتاری، کالعدم دہشتگردوں جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ لانگ مارچ کا کراچی پہنچنے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، پاکستان عوامی تحریک، سنی اتحاد کونسل، متحدہ قومی موومنٹ، جمعیت علمائے پاکستان سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا۔ لبیک یاحسینؑ لانگ مارچ کے شرکاء نے شاہرائے پاکستان انچولی پہنچنے سے قبل وادی حسین قبرستان میں شہداء کی قبور پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی، وادی حسین قبرستان آمد پر لانگ مارچ کے شرکاء کا شہدائے کراچی کے خانوادوں نے شاندار استقبال کیا۔
اس کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء کا ٹول پلازہ سپر ہائی وے پر تحریک انصاف کے عہدیداران اور کارکنان نے پرتپاک استقبال کیا، بعد ازاں لانگ مارچ نئی سبزی منڈی، الآصف اسکوائر، سہراب گوٹھ سے ہوتا ہوا شاہرائے پاکستان انچولی پہنچا، جہاں لبیک یاحسینؑ لانگ مارچ کے شرکاء کا انتہائی شاندار اور پرتپاک استقبال کیا گیا۔ شاہرائے پاکستان پر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے احتجاجی جلسے کاانعقاد کیا گیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے وارثان شہداء کمیٹی سانحہ شکارپور کے سربراہ علامہ مقصود ڈومکی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، خرم نواز گنڈا پور، علامہ امین شہیدی، علامہ مختار امامی، طارق محبوب، مولانا مرزا یوسف حسین، مولانا فیصل عزیزی، مولانا باقر زیدی، مولانا علی انور جعفری، مولانا صادق جعفری، علامہ نثار قلندری، علامہ فرقان حیدر عابدی، اصغر عباس زیدی، ظفر عباس ظفر، ناصر زیدی، تصور عباس ایڈوکیٹ سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماﺅں نے کہا کہ اسلام کے نام پر دہشتگردی کرنے والے تکفیری دہشتگرد خوارج ہیں، داعش، القائدہ، طالبان، لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ ایک ہی تکفیری سوچ کے پیروکار ہیں، وفاقی و سندھ حکومت کی جانب سے کالعدم تکفیری دہشتگرد تنظیموں لشکر جھنگوی اور کالعدم سپاہ صحابہ، کالعدم اہلسنت والجماعت کو سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔ علمائے کرام نے کہا کہ شکارپور سے وارثان شہداء کمیٹی کے لبیک یاحسین ؑ احتجاجی لانگ مارچ میں اُن شہیدوں کے ورثاء نے انصاف نہ ملنے پر شروع احتجاج شروع کیا، اگر انصاف مل جاتا تو لانگ مارچ نہ ہوتا۔
شاہرائے پاکستان پر ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے احتجاجی جلسے سے خطاب میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ مقصود ڈومکی، علامہ امین شہیدی، علامہ مختار امامی سمیت علماءکرام و رہنماؤں نے کہا کہ دہشت گردوں نے ہزاروں ماؤں کی گودیں اجاڑی ہیں، حکومت آخر کب دہشتگردوں کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز کرے گی، شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں، انصاف کے حصول اور ان کے مطالبات کی منظوری تک ان کے ساتھ کھڑے ہیں، شہداء کے خانوادوں کے مطالبات کی منظوری تک شہر قائد کی عوام ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ علماء و رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے چھ سالہ دور میں اب تک 1400 سے زائد ملت جعفریہ کے بے گناہ ڈاکٹرز، انجینئرز، پروفیسرز، وکلاء، تاجر، جلوس و مجالس عزاء بلخصوص نمازیوں سمیت عام شیعہ مسلمانوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا، اور حکومت کی جانب سے آج تک کسی دہشتگرد کی گرفتاری یا جی آئی ٹی نہیں کرائی گئی۔ علماء و رہنماؤں نے کہا کہ کالعدم دہشتگرد جماعتوں کو وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور سندھ حکومت میں شامل وزراء کی براہ راست سرپرستی حاصل ہے، بے گناہ افراد نمازیوں کی شہادت پر جتنی مذمت کی جائے کم ہے، لیکز افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو بھی سندھ میں مظلوموں کا بہتا ہوا خون نظر نہیں آتا، سندھ کی نااہل حکومت نے ہمیشہ مذاکرات کئے اور مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کرائی، مگر کچھ عرصہ گزرنے کے بعد عملی اقدامات نہیں ہوتے، مظلوموں کی آواز پر شیعہ و سنی برادران متحد ہیں اور اس نااہل حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہیں۔
علمائے کرام و رہنماؤں نے کہا کہ قومی ایکشن کمیٹی اور پلان کی صرف باتیں کی جاتی ہیں، عملی اقدامات نہیں، فوجی عدالتیں بنائی ہیں مگر سو سو افراد کے قاتل سکیورٹی اداروں کے پروٹوکول میں گھوم رہے ہیں، دہشتگردوں کو پھانسی دینے میں سستی کی جا رہی ہے، جس کی بڑی وجہ نواز حکومت کالعدم دہشتگرد گرہوں سے بیک ڈور ملاقاتیں کرکے ان کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کروا رہی ہے، کالعدم جماعتیں نام بدل کر مکتب اہلسنت کو بدنام کر رہی ہیں، دہشتگردی کے خلاف ملکی عوام متحد ہے، نام نہاد دینی مدارس کے نام پر دین کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ میں موجود وزراء نے شہدائے سانحہ شکارپور کے لانگ مارچ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، جو کہ قابل شرم اور افسوس ناک فعل ہے۔ علمائے کرام نے حکومتی رویہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا کہ و ہ سندھ حکومت میں موجود عوام دشمن وزرا کے خلاف سخت ایکشن لیں، اور سندھ کی مظلوم عوام کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کی بجائے مرہم رکھنے کا کام کریں۔ احتجاجی جلسے کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے نمائش چورنگی پہنچے، جہاں احتجاجی دھرنا جاری ہے۔
وحدت نیوز(لاہور) منصورہ لاہور میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام حرمت رسول آل پارٹیز کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے وفد کے ہمراہ شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ مغرب دوہرے معیار کا چہرہ پیش کر رہا ہے، جمہوریت کی بات کرتا ہے مگر آمریت کی سرپرستی بھی کر رہا ہے اور عالم اسلام کے خلاف ایک جنگ مسلط کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مقبولیت سے مغرب بہت زیادہ خوف زدہ ہے، کیونکہ آج اسلام مغرب کی تہذیبی، روحانی، معنوی ضروریات کو پورا کر رہا ہے، اس لئے مغربی عوام اسلام کی طرف مائل ہو رہے ہیں، اس مقبولیت کو روکنے کی ناکام کوشش میں مغرب نے مصنوعی جنگ چھیڑ رکھی ہے، جس کی آڑ میں وہ اسلام کو بدنام کر کے ایک خونیں مذہب کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ لوگ اس کی طرف مائل نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے، جس کے ذریعے وہ مسلمانوں کو مشتعل کرکے مغربی اقوام سے لڑانا چاہتا ہے، تاکہ مغربی عوام خوف زدہ ہو کر اسلام سے دور ہوجائیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کراچی میں ناموس رسالت ﷺ پر شہید صادق رضا تقوی دیا، ہم مکمل طور پر تیار ہیں، توہین رسالت کا دفاع کرنے کے لئے، اسلام کے خوبصورت چہرے کو مسخ کیا جا رہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کیا یہ توہین رسالت نہیں کہ مساجد اور خانقاہوں پر حملے ہو رہے ہیں، اب ہم کو طاقتور ملت بننا ہوگا اور یہ صرف اس وقت ممکن ہے جب ہم متحد ہوجائیں گے، جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے، تب تک دشمنان اسلام سے مار کھاتے رہیں گے۔
وحدت نیوز (حیدرآباد) سانحہ شکارپور امام بارگاہ کربلائے معلٰی لکھی در کیخلاف وارثان شہداء کمیٹی کا لانگ مارچ حیدر آباد پہنچ گیاہے، لانگ مارچ کی قیادت وارثان شہداءکمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ امین شہیدی، علامہ حیدر علی جوادی، علامہ مختار امامی اور دیگر کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ رود لانگ مارچ نوشہرو فیروز سے روانہ ہونے کے بعد مورو آمد پر شرکا کا شاندار استقبال کیا گیا، مورو کے بعد جب لانگ مارچ قاضی احمد پہنچا تو وہاں پیپلز پارٹی (شہید بھٹو گر وپ) کی جانب سے شرکاءکا انتہائی پرتپاک استقبال کیا گیا۔ قاضی احمد کے بعد جب لانگ مارچ کے شرکا دولت پور پہنچے تو وہاں بھی عوام کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا، اس موقع پر علامہ ناصر عباس جعفری اور علامہ حیدرعلی جوادی کی آمد پر لانگ مارچ کے شرکاءاور مقامی لوگوں نے شاندار استقبال کیا۔ دولت پور کے بعد لانگ مارچ کا سعید آباد پر عوام کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا گیا۔
سعیدآ باد کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء بھٹ شاہ پہنچے، بھٹ شاہ کے عوام کی جانب سے لانگ مارچ کے شرکاء کا فقید المثال استقبال کیا گیا، بھٹ شاہ میں لانگ مارچ کے شرکاءنے درگاہ شاہ عبد اللطیف بھٹائی پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی، جس کے بعد درگاہ شاہ عبد اللطیف بھٹائی پر ایک بہت بڑے عوامی اجتماع کا انعقاد کیا گیا، اس عوامی اجتماع سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری ، ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی اور علامہ مختار امامی نے خطاب کیا، لانگ مارچ کے شرکاء نے بھٹ شاہ میں رات بھر قیام کیا، لانگ مارچ کے شرکاءصبح کراچی کی جانب روانہ ہونے کے بعدسب سے پہلے مٹھیاری پہنچے، جہاں عوام کیجانب سے پرتپاک استقبال کیا گیاگیا، مٹھیاری سے لانگ مارچ کے شرکاءحیدرآباد شہر میں داخل ہوئے، جہاں بائی پاس پراہلیان حیدر آباد نے شرکاءکا پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے شاندار استقبال کیا، جب کہ سربراہ ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے استقبالیہ کیمپ پر سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر قائدین سے ملاقات کی اور خانوادہ شہداء سے اظہار یکجہتی کیا، اس وقت لانگ مارچ کے شرکاءحیدر آباد سے نکل کر جامشورو سے ہوئے نوری آبادپہنچ چکے ہیں ،جو کہ چند گھنٹوں میں قبرستان وادی حسین ؑ پہنچیں گے،جہاں قبور شہداءپر فاتحہ خوانی کے بعد لانگ مارچ کراچی میں داخل ہوجائے گا، مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن اور دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کی جانب سے شاہراہ پاکستان انچولی پر لگائے گئے استقبالیہ کیمپ سے لانگ مارچ کے شرکاء کا فقید المثال استقبال کیا جائے گا، ان پر منوں پھولوں کی پتیاں نچاور کی جائیں گی، کراچی کے مختلف علاقوں سے لانگ مارچ کے شرکاء کے استقبال کے لئے آنے والے ہزاروں عوام انچولی سے لانگ مارچ میں شامل ہوکر پہلے نمائش جائیں گے جہاں ایک مرتبہ پھر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے شرکاءکا شاندار استقبال کیا جائےگا، تھوڑی دیر قیام کے بعد وارثان شہداء کا یہ لانگ مارچ اپنی منزل مقصودیعنی سی ایم ہاوس کراچی پہنچے گا، جہاں لانگ مارچ کے شرکاءاور عوام کی جانب سے مطالبات کی منظوری تک احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔
وحدت نیوز (دولت پور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری اپنا تنظیمی دورہ لاہور مختصر کرکے وارثان شہدائے شکارپور کے لانگ مارچ میں شرکت کیلئے لاہور سےپہلے بذریہ ہوائی جہاز کراچی اور پھر بذریعہ سڑک دولت پور پہنچ گئے، لانگ مارچ کے شرکاء نے اپنے نڈر، بے باک اور شجاع لیڈر کو درمیان دیکھ کر لبیک ہا حسینؑ کے فلک شگاف نعرے لگائے، علامہ ناصر عباس جعفری دولت پور سے لانگ مارچ کے شرکاءکے ہمراہ کراچی آئیں گےاور وارثان شہداء کے مطالبات کی منظوری تک شرکاء کے ہمراہ احتجاج میں شریک رہیں گے، واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی اورصوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی سمیت سینکڑوں رہنما اورہزاروں کارکنان پہلے ہی لانگ مارچ میں شیک تھے۔
وحدت نیوز (نوشہروفیروز) سانحہ شکارپور امام بارگاہ کربلائے معلیٰ لکھی در کیخلاف ورثاء شہداء کمیٹی کا لانگ مارچ سندھ کے شہر نوشہرو فیروز پہنچ گیا ہے، جہاں احتجاجی جلسہ منعقدکیاگیا، اس موقع پر جئے سندھ قومی محاذ کے چیئرمین ریاض چانڈیو نے اپنے ہزاروںس ساتھیوں سمیت لانگ مارچ میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے، جسقم کے کارکنان لانگ مارچ کے ساتھ کراچی جائیں گے، جہاں 17 فروری کو وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی کے باہر دھرنا دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق ورثاء شہداء کمیٹی کا لانگ مارچ گزشتہ روز جب خیرپور پہنچا تو وہاں شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ ارشاد حسین شاہ نقوی نے شرکاء کا پرتپاک استقبال کیا۔ لانگ مارچ کی قیادت شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی اور دیگر کر رہے ہیں۔ خیرپور سے گزشتہ رات لانگ مارچ کے شرکاء کی رانی پور آمد پر مشعل بردار جلوس کے ہزاروں شرکاء نے انکا پرتپاک استقبال کیا۔ رانی پور میں شرکائے لانگ مارچ نے رات بھر عزاداری کی۔ آج صبح ورثاء شہداء کمیٹی کا لانگ مارچ رانی پور سے روانہ ہوا اور اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہو نوشہروفیروز پہنچ چکا ہے، جہاں احتجاجی جلسہ جاری ہے۔ نوشہرو فیروز پہنچنے پر جئے سندھ قومی محاذ کے چیئرمین ریاض چانڈیو نے ہزاروں ساتھیوں کے ہمراہ لانگ مارچ کا شاندار استقبال کرتے ہوئے لانگ مارچ میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔
ریاض چانڈیو نے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جسقم کے ہزاروں کارکنان لانگ مارچ کے ساتھ کراچی جائیں گے، جہاں 17 فروری کو وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی کے باہر دھرنا دیں گے۔ ریاض چانڈیو نے اپنے خطاب میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فضل الرحمان کی سرپرستی میں صوفیوں کی پرامن سرزمین سندھ میں نام نہاد مدارس کے نام پر دہشتگردی کے مراکز قائم کئے گئے ہیں، جہاں پاکستان بھر سے بھرتی کئے گئے افراد کو لا کر عسکری تربیت دی جاتی ہے، جو ناصرف سندھ میں بلکہ پاکستان بھر میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشگرد کے مراکز نام نہاد مدارس پر پابندی لگائی جائے اور کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے خلاف فی الفور آپریشن کیا جائے، جو آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہنا چاہئے۔ واضح رہے کہ لانگ مارچ مورو، ہالا، بھٹ شاہ اور حیدرآباد سے ہوتا ہوا 17 فروری کو کراچی پہنچے گا۔
وحدت نیوز (لاہور) علامہ ناصرعباس جعفری کی زیر صدارت مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کا ایک روزہ مرکزی تنظیمی وتربیتی اجلاس لاہور میں شعبہ خواتین کے مرکزی دفتر میں منعقد ہوا جس میں شعبہ خواتین کی از سر نو تنظیم سازی کی گئی ۔ملک بھر سے آئی ہوئی خواتین جن میں گلگت ، بلتستان ، کوئٹہ ، خیبر پختونخواہ ، اندرون سندھ ، کراچی اور لوئر ،اپراور مڈل پنجاب اور ریاست آزاد جموں کشمیرشامل تھیں نے شرکت کی اس اجلاس میں صوبوں کی نمائندگی میں آنے والی خواتین کو کوآرڈینیٹر اور معاون کوآرڈینیٹرکی ذمہ داریاں دی گئیں اور انہیں یہ ٹارگٹ دیا گیا ہے کہ وہ ضلعی سیٹ اپ کو جلد از جلد مکمل کر کییونٹس تشکیل دیں گی اور انشا اللہ مئی کے پہلے ہفتے میں شعبہ خواتین کا کنونشن منعقد کیا جائے گا ۔اس اجلاس میں مرکزی کمیٹی شعبہ خواتین کے اراکین جن میں شعبہ سیاسیات کے مرکزی سیکریٹری برادر ناصر عباس شیرازی ، شعبہ تربیت کے مرکزی سیکریٹری مولانا احمد اقبال رضوی ، مرکزی کوآرڈینیٹر شعبہ خواتین خانم زہرا نقوی ،معاون کوآرڈینیٹر شعبہ خواتین خواہر تحسین شیرازی ، خانم زہرا نجفی کے علاوہ محترمہ خانم طیبہ ناصر نے خصوصی طور پرشرکت کی اور اجلاس سے خطاب بھی کیا ۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے ایک روزہ مرکزی تنظیمی و تربیتی اجلاس کی صدارت کر تے ہو ئے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے کہاکہ زینبی(س)کردار کی حامل خواتین مجلس وحدت مسلمین کا توانا بازو ہیں پوری تاریخ میں اسلامی تحریکوں میں انقلابی خواتین نے قربانیاں دیکر حق کے پرچم کو سر بلند رکھا ہے انہوں نے خواتین کے انقلابی کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی میں خواتین نے اہم کردار ادا کیا اور آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں خواتین نے ایثار اور قربانیوں کے ایسے عظیم نمونے دنیا کے سامنے پیش کیے جو اپنی مثال آپ ہیں ۔انہوں نے مزید کہاحزب اللہ کی خواتین نے اسرائیل کو شکست اور ذلت سے دچار کیا ہے ۔بلکہ انہوں نے اپنے بیٹوں ، بھائیوں اور شوہروں کو قربان کر کے لبنان کوہمیشہ کے لئے اسرائیل کے شر سے محفوظ بنایاہے ۔
علامہ ناصر عباس جعفری نیاجلاس میں شریک خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خواتین بھی ایرانی اور لبنانی خواتین سے کسی طرح بھی کم نہیں ہیں ، انہوں نے بھی قربانیاں دینے کا جذبہ موجود ہے جو انہوں نے کربلا سے سیکھا ہے۔علامہ ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین کے ممبران اور مسولین سے بھی گزارش کی ہے کہ وہ بھی شعبہ خواتین کو مضبوط بنانے میں اپنا کردار ادا کریں ، مجلس وحدت کے تمام صوبائی اور ضلعی مسؤلین کو اس مہم میں خواتین کا ساتھ دینے کی ہدایت کی ۔اس اجلاس سے شعبہ خواتین مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی کوآرڈینیٹر خانم زہرا نقوی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ : اس مشکل گھڑی میں جب ہماری ملت پر روزانہ شب خون مارا جا رہا ہے اور روز ہماری مساجد ، امام بارگاہوں پر حملے ہو رہے ہیں اور سینکڑوں شیعیان علی (ع)کو شہید کیا جا رہا ہے اور ملک میں دہشت گردوں کا راج ہے ۔ اور ملت کے جوانوں کو بے گناہ اسیر کیا جا رہا ہے ،شعبہ خواتین کو مضبوط کر کے فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اپنے بھائیوں کی پشتبانی کرتے ہوئے انکی اس عظیم انقلابی اور الہی جدو جہد میں ان کے برابر کی شریک رہیں۔انہوں نے اس بات کا بھی عزم کیا کہ ملت کی مستضعف خواتین کو اوپر لا کر انہیں ملت کا مضبوط بازو بنائیں گے ۔ انہوں نے بھی مجلس وحدت کے مسولین اور کارکنان سے اپیل کی کہ شعبہ خواتین کی مضبوطی کیلئے ان کا ساتھ دیں اور اپنے گھر کی خواتین کو بھی اس شعبے سے منسلک کرتے ہوئے اپنے ضلعوں سے موثر خواتین کی لسٹ فراہم کرنے میں ان کی مدد کریں ۔
اس مرکزی اجلاس سے شعبہ سیاسیات کے مرکزی سیکریٹری جناب ناصر عباس شیرازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی بگڑی ہوئی صورتحال اور تشیع پر یزیدی طاقتوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے مقابلے میں مجلس وحدت مسلمین اپنے الہی اور انسانی فریضے کو ادا کر رہی ہے اور اس مشکل وقت میں شعبہ خواتین کا از سر نو فعال ہونا خوش آئند ہے ۔شعبہ تربیت کے مرکزی سیکرٹری مولانا احمداقبال رضوی نے اسلامی تنظیم کے کارکن کی خصوصیات اور اخلاق پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک اسلامی تنظیم کے کارکن میں اخلاص ،بصیرت اور ایمان کا ہونا ناگزیر ہے انہوں نے مزید کہامجلس وحدت مسلمین ایک عام سیکولر یا لبرل جماعت نہیں بلکہ اس کا منشور اور اغراض و مقاصد اسلامی اور الہی ہیں لہذا ہمیں بھی انہیں اسلامی و الہی اقدار کا حامل ہونا چاہیے ۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین الحسینی نے سانحہ پشاور کے بعد تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے رویہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کا یہ رویہ عوام دشمنی اور دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی کی مانند ہے۔ امامیہ مسجد حیات آباد پشاور میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کو آج چار روز گزر گئے ہیں، لیکن تحریک انصاف کے رہنماوں یا صوبائی حکومت کے کسی نمائندے کو تعزیت کیلئے یہاں آنے کی زحمت تک نہ گوارہ ہوئی، حکمرانوں کا یہ رویہ عوام دشمنی اور دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے، سانحہ امامیہ مسجد کے اندوہناک واقعہ میں 22بے گناہ نمازیوں کو شہید کیا گیا ، اور 60سے زائد زخمی ہیں، لیکن ان بے حس حکمرانوں نے دہشتگردی سے متاثرہ عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کی بجائے نمک پاشی کی ہے۔ تبدیلی کے نام پر عوامی مینڈیٹ حاصل کرنے والوں کو یہ حرکتیں ہرگز زیب نہیں دیتیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کو امامیہ مسجد حیات آباد میں عظیم الشان عائیہ اجتماع منعقد ہوگا، جس میں بڑی تعداد میں عوام شرکت کریں گے، جس میں مختلف مکاتب فکر کی نمائندگی بھی ہوگی، اور نماز جمعہ کے اجتماع کے بعد دہشتگردی کیخلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
وحدت نیوز (کراچی) ور ثاء شہداء کمیٹی کی جانب سے دہشتگردی کے خلاف شکار پور سے وزیر اعلیٰ ہاؤس کراچی لانگ مارچ کے شرکاء کا بھرپور استقبال کیا جائے گا، دہشت گردوں نے ہزاروں ماؤں کی گودیں اجاڑی ہیں، حکومت کب دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز کرے گی، افواج پاکستا ن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سندھ بھر میں فوجی آپریشن کا کیا جائے، پورا ملک طالبان دہشت گردوں کے نشانے پر ہے اور مرکزی اور صوبائی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے شہداء کی جانب سے لانگ مارچ میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ہمارے ساتھ ہیں حکومت کی جانب سے لانگ مارچ کو روکنے کی سازش کی تو حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری سندھ و وفاقی حکومت پر عائد ہوگی ۔
ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے رہنماء علی حسین نقوی ،مولانا ،علی انور ،علامہ مبشر حسن ،مولانا احسان دانش ،متحدہ قومی مو ؤمنٹ علماء کمیٹی کے رکن مولانا شاہ فیروز الدین رحمانی ،رکن صوبائی اسمبلی انور رضا نقوی،جمیعت علماء پاکستان کے صوبائی رہنماء علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی،سنی اتحاد کونسل کے رہنماء طارق محبوب، مولانا شہزاد مہر وی ،پاکستان عوامی تحریک کراچی کے صدر لیاقت کاظمی،عوامی مسلم لیگ کے رہنماء محفوظ یار خان،آل پاکستان سنی تحریک کے رہنماء مطلوب اعوان،پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنماء شیخ اقبال سمیت دیگر نے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے کراچی کیتھولک گارڈن میں اپنی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا ۔
کانفرنس سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ مظلوموں کی آواز پر ملکی محب وطن جماعتوں نے لبیک کہا ہے سانحہ شکار پور شہداء کمیٹی کی جانب سے لانگ میں مارچ کی حمایت کے پیچھے کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے شہداء کے خانوادوں کی جانب سے سانحہ کے بعد و زیر اعلیٰ سندھ کو اپنے مطالبات پیش کئے جس میں دہشتگردوں کی گرفتاری سمیت سندھ بھر میں تکفیری دہشتگرد کالعدم جماعتوں پر پابندی اور دہشتگردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب کی طرز پر فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا گیا جیسے نا اہل وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنے اقتدار کی حوس کی خاطر تسلیم نہیں کیا جس سے یہ بات واضح ہوگئی کے سانحہ شکار نمازیوں کو نشانہ بنانے والے دہشتگرد وں کی سر پرستی حکومت سندھ کر رہی ہے ایم ڈبلیو ایم ور ثاء شہداء کمیٹی کے شانہ بشانہ کھٹری ہے اور سندھ میں موجود تمام جماعتیں ور ثاء شہداء کمیٹی کے ان مطالبات کے لئے ان کے ساتھ ہیں ور ثاء شہداء کمیٹی کا مارچ شکار پور سے روانا ہو چکا ہے جو بروز منگل 17،فروری کراچی پہنچے گا جس کا استقبال سندھ بھر میں موجود تمام محب وطن سیاسی ومذہبی جماعتیں کریں گی ور ثاء شہداء کمیٹی کی جانب سے یہ لانگ مار چ سندھ دھرتی سمیت ملکی عوام کا دہشتگردی کے خلاف ایک اہم قدم ہے جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا سندھ حکومت نے اگر لانگ مارچ کو روکنے کی کوشش کی تو حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوگی۔
کانفرنس سے خطاب میں متحدہ قومی موؤمنٹ علماء کمیٹی کے رکن مولانا شاہ فیروز الدین رحمانی کہنا تھا کہ حکومت وقت کی ذمہ دای ہے کہ وہ دہشتگردوں کے خلاف بلا تفریق کاروائی کرئے ،ملک بھر میں ہونے والی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں تکفیری دہشتگردوں کے خلاف تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور ملکی عوام متحد ہے سانحہ شکار پور نمازیوں کو نشانہ بنانے والے انسان کھلانے کے لائق نہیں شکار پور شہداء کمیٹی کے ساتھ ہیں دہشتگردی کی گرفتاری اور ان کے مطالبات کی منظوری تک ان کے ساتھ ہیں ۔
کانفرنس سے خطاب میں جمیعت علماء پاکستان کے صوبائی رہنماء علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ میں بلا تفرق آپریشن کا آغاز کرے سندھ میں کالعدم جماعتیں اپنی سر گرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں دہشتگردوں کے صوفیائے کرام کی دھر تی کو نشانہ بنایا ہے ،سنی اتحاد کونسل کے رہنماء طارق محبوب کا کہنا تھا کہ ملک میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے سانحہ پشاور مجرموں کو بے نقاب کر دیا جاتا تو سانحہ شکار پور نہیں ہوتاملک میں جاری دہشتگردی میں تکفیری ،یہودی ایجنٹ ملوث ہیں جن کو نواز حکومت کی مکمل سر پر ستی حاصل ہے ۔
پاکستان عوامی تحریک کراچی کے صدر لیاقت کاظمی کا کہنا تھا کہ نواز حکومت کے ہر دور میں کالعدم تکفیری گرہوں کو سپورٹ ملتی رہی طالبان خوارج ہیں وفاقی سانحہ ماڈل ٹاؤن میں مظلوم عوام کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا اور حکومتی سر پرستی میں پلنے والے دہشتگرد سانحہ پشاور میں معصوم بچوں کو نشانہ بنا رہے ہیں تو کبھی پشاور اور شکار پور میں عبادت کرنے والے نمازیوں کونشانہ بنانے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ،
عوامی مسلم لیگ کے رہنماء محفوظ یار خان ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ حکومت جلد از جلد پھانسی کی سزا یافتہ کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے مجرموں کو فوری پھانسی دے،فوجی عدالتیں جلد از جلد اپنے کام کا آغاز کریں ماضی میں اگر عدالتوں سے عوام کو انصاف ملتا تو آج دہشتگردی کے واقعات میں کافی حد تک کمی ہوتی،آل پاکستان سنی تحریک کے رہنماء کا کہنا تھا کہ صوبائی و مرکزی حکومت دہشتگردی کی روک تھام میں ناکام ہو چکی ہے حکومت دہشتگردوں کو جانتی ہے ملک میں دہشتگردوں اور ان کے پیچھے موجود سر پرستوں کو گرفتار کیا جائے،سانحہ شکار پور حکومت سندھ کی نا اہلی کا نتیجہ ہے حکومت کی جانب سے اب بھی دہشتگردی کے خلاف عملی اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں ۔
پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنماء شیخ اقبال کا کہنا تھا کہ سندھ بھر میں دہشتگرد آزاد گھوم رہے ہیں کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ ہو یا سندھ میں بم دھماکے وزیر اعلیٰ سندھ اپنے اقتدار اور کرپشن کے سوائے دہشتگردی کے روکنے کے خلاف کوئی عملی اقدامات نہیں کر رہے شکار پور ورثاء لانگ مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں کانفرنس کے اختتام پر علامہ قاضی احمد نورانی نے سانحہ پشاور اور شکار پور دہشتگردی میں شہید ہونے والوں کے بلندی درجات کیلئے دعا کر وائی ۔