The Latest
وحدت نیوز(پاراچنار) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ایک اعلٰی سطحی وفد نے پاراچنار کا دورہ کیا، اور جامع مسجد پاراچنار کے خطیب شہید علامہ شیخ نواز عرفانی کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی، وفد میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، مرکزی سیکرٹری خارجہ امور علامہ سید شفقت حسین شیرازی، علامہ اقبال بہشتی، خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین الحسینی، صوبہ پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ ارشاد علی، صوبائی آفس مسئول ارشاد حسین بنگش اور علامہ سبیل حسن مظاہری شامل تھے۔ وفد نے مدرسہ جعفریہ میں علمائے کرام کیساتھ ملاقات کی اور شہید نواز عرفانی کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ علاوہ ازیں وفد نے شہید قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید عارف حسین الحسینی (رہ) کے مزار پر بھی حاضری دی، وفد سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے طالب علم ندیم عباس کے گھر بھی گیا جہاں شہید کے خانوادے سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ ایم ڈبلیوایم کااعلیٰ سطحی وفد جامعہ امام خامنہ ایٰ میں علامہ سید عابد حسین الحسینی سے بھی ملااور تحریک حسینی کے مرکزی دفتر بھی گیا جہاں وفد نےرہنماوں سے اہم علاقائی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ہفتہ وحدت، ولادت باسعادت حضرت محمد مصطفی (ص) اور امام جعفر صادق کی مناسبت سے نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد الحسین نیو ملتان سے چوک گھنٹہ گھر تک عظیم الشان میلاد مصطفی (ص) موٹر سائیکل ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی، قومی بین المذاہب امن کمیٹی پنجاب کے کوارڈینیٹر علامہ غلام مصطفی انصاری، مولانا عمران ظفر، مولانا ممتاز حسین ساجدی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملتان محمد عباس صدیقی سمیت دیگر نے کی۔ ریلی کا آغاز نماز جمعہ کے اختتام پر جامع مسجد الحسین نیوملتان سے ہوا، ریلی گلشن مارکیٹ، مدنی چوک، چوک کمہاراں والا، معصوم شاہ روڈ، دولت گیٹ، حسین آگاہی سے ہوتی ہوئی چوک گھنٹہ گھر پہنچی جہاں قائدین نے باقاعدہ خطابات کیے۔ دریں اثنا ریلی کے دوران بھی علمائے کرام اور رہنمائوں نے خطاب کیا۔ ریلی میں موٹر سائیکل سواروں کی بڑی تعداد موجود تھی، ریلی کے شرکاء نے سبز پرچم اُٹھائے ہوئے تھے۔ ریلی میں بچوں نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار نقوی اور علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا کہ ہم مذہب کے نام پر اسلام اور پاکستان کو قتل نہیں ہونے دینگے، سیرت پیغمبر کی روشنی میں اسلام کے روشن چہرے اور پاکستان کی سلامتی و استحکام کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ہم دہشت گردی کو کسی بھی روپ میں برداشت نہیں کریں گے جو لوگ مدارس کی اوٹ میں اکیسویں آئینی ترمیم کی مخالفت کر رہے ہیں ان کا ہدف دہشت گردوں کو مدد فراہم کرنا اور قومی یکجہتی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے، یہ گروہ بے نقاب ہو چکے ہیں، ہم دہشت گردوں اور ان کے سیاسی سرپرستوں کے خلاف معتدل اور محب وطن شخصیات اور جماعتوں کو متحد کر کے اسلام کے روشن اور چمکتے چہرے کو سامنے لائیں گے اور امن و سلامتی کے پیغام کو پورے پاکستان میں پھیلائیں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسلام کے خوب صورت چہرے اور ہزاروں شہدا کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔
وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم کی کابینہ کا ایک اہم اجلاس سیکرٹری جنرل حجت الاسلام غلام محمد فخرالدین کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں راولپنڈی میں ہونے والے دہشت گردانہ واقعہ کی شدید مذمت کی گئی۔ سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین قم نے کہا کہ یزیدی قوتیں کبھی بھی اپنے ظلم اور دہشت کے ذریعے حق کو نہیں مٹا سکتیں۔ ہماری تاریخ شہادتوں سے بھری پڑی ہے۔ بے دین دہشت گرد عناصر کا کوئی دین اور ایمان نہیں ہے، انہوں نے عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مناسبت سے ہونے والے پروگرام پر دہشت گردانہ کارروائی کرکے ثابت کر دیا ہے کہ اسلام کے نام ملک دشمن عناصر حتٰی رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے احترام کے بھی قائل نہیں ہیں۔ اس اہم اجلاس میں موجودہ کابینہ کے دوسال مکمل ہونے پر مختصر دو سالہ کارگردگی رپورٹ پیش کی گئی۔ سیکرٹری جنرل نے کابینہ کے تمام دوستوں کا شکریہ ادا کیا، اجلاس کے اختتام پر موجودہ کابینہ کو باضابطہ طور پر مستعفی کر دیا گیا اور اعلان کیا گیا کہ جلد ہی نئی کابینہ کا اعلان کیا جائے گا۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکریٹری سیاسیات اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی نے راولپنڈی امام بارگاہ پر میلاد البنی ﷺ کی محفل پر خودکش بم دھماکے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضو ر پاکﷺ کو پوری دنیا کیلئے رحمت بنا کر بھیجا اور آپ ﷺ نے پوری انسا نیت کو امن اور بھا ئی چارے کا درس دیا اور انسانوں کو ایک دوسرے کا حترام اور محبت و آشتی کے سا تھ رہنے کی تعلیم د ی لیکن بد قسمتی سے پاکستا ن میں ایسے انسان نما جا نو ر پیدا ہوگئے ہیں جو سر ور کائنات حضر ت محمد مصطفی ﷺ کے میلاد کی محفلوں پر خود کُش حملے کر رہے ہیں جسکی وجہ سے پوری انسا نیت شرم سا ر ہیں ،انہوں نے پنجا ب حکومت سے مطا لبہ کیا گیا کہ دہشت گر دوں کی سر پرستی ترک کرتے ہوئے ان درندوں کے خلا ف پورے پنجاب میں آپریشن کا آغا ز کرتے ہوئے ان کی بیخ کنی کی جا ئے ۔
ملک بھر میں معصوم انسا نوں کا قتل عام کیا جا رہا ہیں اور حکمران صر ف زبا نی جمع خر چ سے کام لے رہے ہیں اور عملی طور پر کوئی اقدام نظر نہیں آرہا جو انتہا ئی شرم ناک ہے، دہشت گرد وں کی کا روائیوں سے ہزاروں پاکستانی اپنی جانوں سے ہا تھ دھو بیٹھے ہیں اور دوسری جانب بعض عنا صر ان دہشت گر دی کے واقعا ت کو پُراکسی جنگ کا نام دے کر شہد ا کے خون کے سا تھ خیانت کر رہے ہیں جس طر ح کوئٹہ اور پور ے پا کستان میں یک طر فہ کا روائیوں میں ہزاروں انسانوں کا لہو بہا یا گیا اسکو پُراکسی وار کا نام دینے والے اس لفظ کے مفہوم سے آشنا نہیں یہاں یہ سوال پید ا ہوتا ہے کہ یہ کونسی پر اکسی وار ہے جس میں اسکول کے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا جا تا ہیں ۔در اصل بعض نام نہاد سیاسی جماعتیں اپنی سیاست کو دوام بخشنے کیلئے ملک میں جاری دہشت گردی کے واقعات کو اس طرح کے عنوان دے کر معصوم شہریوں کے خون کے ساتھ نا انصا فی کررہے ہیں ۔
وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے یوم ولادت رسول اکرم (ص) کی مناسبت سے مرکزی امامیہ جامع مسجد اسکردو میں منعقدہ جشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضور نبی پاک ختم المرسل (ص) دونوں جہانوں میں رحمت بن کر آئے۔ انہوں نے مدینہ منورہ میں اسلامی حکومت کا قیام عمل میں لاکر الہٰی احکامات کو نافذ کیا۔ صدر اسلام سے ہی حضور اکرم (ص) نے ظالموں کا گھیرا تنگ کر دیا اور جہالت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا۔ تمام رزائل اخلاق کے خلاف نبی پاک (ص) نے عملی اقدام کیا۔ انہوں نے جہالت، ظلم، ناانصافی، خیانت، رشوت ستانی اور دیگر تمام اخلاقی، سماجی و معاشرتی برائیوں کے خلاف اعلان جنگ کیا۔ اگر عالم اسلام نبی پاک (ص) کی سیرت پر عمل پیرا ہوتے تو کسی کی جرات نہ ہوتی کہ مقدسات اسلام کی طرف آنکھ اٹھا کے دیکھ سکے۔
انہوں نے کہا کہ ملک عزیز عالم پریشانی میں ہے اور دہشتگردوں نے اسلام کو بدنام کرنے اور پاکستان کو کمزور کرنے کی تمام تر سازشیں مکمل کر لی ہیں ایسے میں ضروری ہے کہ تمام مکاتب فکر حضور پاک کی ذات پر جمع ہوں آپ کی ذات اقدس عالم اسلام کے لیے نکتہ اتحاد اور آپکی سیرت کامیابی کا ضامن ہے۔ جشن عید سے خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی نے کہا کہ حضور پاک (ص) نے جہاں دیگر میدانوں میں انسانوں کی بھرپور اور مکمل رہنمائی کی ہے وہاں حکومت سازی اور قیادت کے لیے بھی معیار بھی بنائے ہیں۔ میدان کوئی بھی ہو قیادت و رہبری کے لیے ایسے شخص کا اتباع ضروری ہے جو محمد مصطفیؐ کو اپنا رہبر اور نمونہ سمجھتے ہوں۔ اسلامی اوصاف و اخلاق کے حامل ہوں۔ کسی فاسق کسی ظالم اور کسی بے دین کی پیروی کرنا اسکے ظلم میں برابر کے شریک ہیں۔ نبی کی امت کے پاس اصل دستور قرآن و سنت ہے۔ قرآن و سنت کی طرف رجوع اور ان پر عمل دونوں جہانوں میں کامیابی و کامرانی کا ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا اور اسلام کی بالا دستی کے لیے وجود میں آیا۔ اس معاشرہ میں ظلم، فساد، رشوت ستانی اور اخلاقی بے راہروی افسوسناک ہے اور حکمرانوں کی نااہلی کا نتیجہ ہے جو پاکستان کو اسلامی اقدار سے دور کر کے لیبرل اور دیگر نظاموں کی جانب لے کر جانا چاہتا ہے و ہ دراصل روح قائد سے خیانت کرنے والے ہیں۔ پاکستان میں قیادت و رہبری کا حق اسی شخص کو حاصل ہے جو نبی کی سنت پر عمل کرنے والا ہے، عادل ہو، اہل ہو، دیانت دار ہو، صالح ہو اور غریب پرور ہو۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات قریب ہے عوام پھر ان ظالم حکمرانوں کے دھوکے میں نہ آئیں اور صالح و عادل قیادت کا انتخاب کریں۔ سابقہ پانچ سال میں جنہوں نے عوام کے حقوق کھائے اور عوام پر مظالم کے پہاڑ توڑ ڈالے انکا راستہ عوام کو ہشیاری سے روکنا ہوگا۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ پشاور اور راولپنڈی میں دہشتگردی کرنے والے لوگ سیکولر لوگ نہیں ہیں، یہ مذہبی لوگ ہیں، یہ اللہ اکبر کہہ کر بم پھاڑتے ہیں۔ یہ وہ تکفیری ہیں جنہوں نے اپنے مخالفوں کو شہید کیا ہے، افسوس کا مقام ہے کہ آج اسکولز بند ہیں اور دہشت گردمدارس کھلے ہوئے ہیں، آج مدارس کا تقدس پائمال ہوگیا ہے۔علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ تکفیریوں نے علامہ راغب نعیمی اور علامہ حسن جان جیسی برجستہ شخصیات کو شہید کردیا، فقط اس جرم کی پاداش میں ان کوشہید کیا کہ وہ ان کی فکر سے اختلاف رکھتے تھے۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے ایوان اقبال لاہور میں مجلس وحد ت مسلمین کے زیراہتمام جشن میلاد کے سلسلہ میں منعقد ہونے والی ’’رسول اعظم امن کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
علامہ ناصرعباس کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کی فکری، معاشی اور سیاسی قوت کو کچلنا ہوگا، تبھی ممکن ہے کہ ہم دہشتگردوں کا مقابلہ کرپائیں۔ تکفیریوں کا مقابلے سے مراد پاکستان اور اسلام کا دفاع ہے، فوج اکیلے دہشگردوں سے نہیں لڑسکتی جب تک سیاسی قیادت ملکر یہ جنگ نہ لڑے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لڑائی ہفتہ یا مہینے پر محیط نہیں ہے ، یہ جنگ کئی سالوں پر محیط ہے، فقط شمالی وزیرستان کا آپریشن آٹھ ماہ لے گیا ہے۔ افسوس کا مقام ہے کہ دہشتگردوں کے جنازے بغیر کسی ڈر وخوف کیساتھ پڑھے جارہے ہیں اور ان کے سیاسی قائدین کہتے ہیں ان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔
علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گرد مدارس کو مسلک کے شیلٹر کے پیچھے چھپنے نہیں دینگے، جو بھی دہشتگردی میں مدرسہ ملوث ہے اسے بند کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ فوج پر حملے میں ملوث افراد کو پھانسی دیدی جائے لیکن عوام پر دہشتگردی کرنے والوں کو چھوڑ دیا جائے، سزائے موت کے سب مجرموں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام ہے کہ راولپنڈی میں ہونے بم دھماکے کے بعد چودھری نثار سمیت کوئی بھی حکومتی وزیر یا ایم این اے متاثرین سے ملنے نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے کہ موجودہ سیاسی لیڈرشپ کی قیادت میں دہشتگردی کے خلاف یہ جنگ نہ جیتی جاسکے۔موجودہ بزدل حکمرانوں سے یہ توقع نہیں رکھی جاسکتی کہ یہ جنگ جیتی جاسکے۔ ہماری دعا ہے کہ یہ جنگ جیتی جاسکے۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ لیڈرشپ وقت سے آگے ہوتی ہے، جو لیڈر شپ وقت سے پیچھے چلے وہ لیڈرشپ نہیں ہوتی۔لیڈر شپ دوربین ہوتی جو قوم پر آنے والی ہر آفت کو دیکھ رہی ہوتی ہے۔
کانفرنس سے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی،مسلم لیگ ن کے شیخ وقاص اکرم، پاکستان عوامی تحریک کے صدر ڈاکٹر رحیق عباسی،مسلم لیگ ق کے رہنما کامل علی آغا،پیپلز پارٹی کے رہنما بیرسٹر عامر حسن ، جامعہ نعیمیہ کے سربراہ علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی،سنی اتحاد کونسل کے رہنما مفتی جاوید نعیمی، مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر تہورعباس حیدری ، علامہ احمد اقبال رضوی سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج پاکستان کو امن اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ سانحہ پشاور المناک سانحہ تھا، اس سانحہ نے سیاسی اور عسکری قیادت کو یکسوئی سے ایک قومی اتفاق رائے پیدا کرنے والے کیلئے اکٹھاہونے کیلئے مجبورکیا۔مجھے خدشہ ہے کہ کہیں یہ دہشتگردی کیخلاف یہ ملنے والا موقع ہاتھ سے نہ چلا جائے۔خدشہ یہ ہے کہ ہم متحد ہوتے ہوتے منتشر نہ ہوجائیں۔ شاہ محمود سوال اٹھایا کہ کیا جو ایکشن پلان ترتیب دیا گیا کیا ہے اسے منطقی انجام تک پہنچا پائیں گے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ بینظیر بھٹو شہید ہوئیں لیکن ان کے قاتل گرفتار نہیں ہوسکے۔ مسلم لیگ نون پنجاب میں حکومت پانچ سے چھ سال کا تسلسل ہونے کے باوجود وہ اصلاحات نہیں لاسکی، پولیس آج بھی روائتی انداز اختیار کیے ہوئے ہے۔آج ہمیں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ہمارا جوڈیشل سسٹم کیوں ڈیلور نہیں کرسکا، اسی طرح کے دیگر ادارے کیوں ڈیلور نہیں کرسکے،انہوں نے کہا کہ پشاور سانحہ پر تو سب نے توجہ دی، کیا کل راولپنڈی میں ہونے والا واقعہ توجہ طلب نہیں ہے۔جب تک ہم کاونٹر نریٹو نہیں دینگے تب تک جنگ جیتنا مشکل ہے، یہ جنگ ایک سوچ کی جنگ ہے جس کا ہم مقابلہ کررہے ہیں، جب تک وہ مائنڈ سٹ تبدیل نہیں کرینگے ہمیں کامیابی نہیں ملے گی۔ہم نے دہشتگردوں کیخلاف یہ جنگ جیتی ہے اور ہر حال میں جیتنی ہے۔ دہشتگردی کے اصل روٹس ختم کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے سخت محنت کی ضرورت ہے۔
سید ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ ہم نے اپنا خون دیکر اس وطن کی حفاظت کی۔ہم اس پاک وطن کا فطری دفاع ہے، ہم دشمن کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ ہم نے سو جنازہ اٹھا کر بھی پاکستان کا جھنڈا سربلند رکھے، تاریخ گواہ ہے کہ ریاستی اداروں کی ایماء پر ہماری منظم نسل کشی کی گئی، بسوں سے اتار کر، شناخت کرکرکے ہمیں گولیوں سے بھونا گیا، لیکن ہم کبھی کسی ملک دشمن قوت کے آلہ کار نہیں بنے، ہم نے ہمیشہ وطن عزیز کے سبز ہلالی پرچم کو اپنے تنظیمی پرچموں پر ترجیح دی۔
پاکستان عوامی تحریک کے صدر ڈاکٹر رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ اسلام میں تنگ نظری اور انتہاپسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ جب تک رانا ثناجیسے لوگ حکومت میں موجود ہیں یہ لوگ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن نہیں کرسکتے، انہوں نے متقدر اداروں سے مطالبہ کیا کہ سانحہ ماڈل کا کیس بھی فوجی عدالتوں میں داخل کیا جائے، سول کورٹس کی ہمیں انصاف کی امید نہیں بچی۔
مسلم لیگ نون نے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ حضرت خاتم کا پیغام ہی اس امت کو بچا سکتا ہے انہی کی ذات ہی ہمیں دہشتگردوں سے مقابلے کیلئے کھڑی کرسکتی اور ان خوانخوروں کو رسوا کرسکتی ہے۔آج اس پیغام کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنا لیں اور انہیں للکاریں،انہوں نے کہا کہ نہ کوئی محمد ﷺکا سپاہی ہوسکتا ہے اور نہ کوئی صحابہ کا سپاہی ہوسکتا ہے جب تک ان کی تعلیمات پر عمل پیرا نہ ہو۔اگر دس فیصد مدارس دہشتگردی کے پیچھے ہیں تو ان کو نہیں چھوڑیں گے۔ کسی ملاں کو ریاست کیخلاف نہیں لڑنے دیں گے۔
سنی اتحاد کونسل کے مفتی نعیم جاوید نوری نے کہا کہ ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے مدارس کا آڈٹ کیا جائے۔وہ مدارس جو دہشتگردی اور تکفیریت کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں انہیں بند ہونا چاہئے، انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل اپنے تمام مدارس کو حکومتی انشپیکشن کے لئے ہر لمحہ پیش کرنے کو حاضر ہے، جمیعت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی کا دعوا ہے کے ان کے مدارس دہشت گردی میں ملوث نہیں تو انہیں کس بات کا خوف ہے۔
مسلم لیگ ق کے رہنما کامل علی آغا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ جو دین کے نام پرپاکستان کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور اسلام کو پوری دنیا کے اندر بدنام کرنا چاہتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو مسلمانوں کے بچوں کو زبحہ کررہے ہیں، الحمد اللہ آج پورا پاکستان یکجان ہوچکا ہے،ہمارا اتحاد افواج پاکستان کی پشت پر کھڑا ہے۔
مرکزی صدر امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان تہوّرعباس حیدری نے کہا کہ یہ محفل اس لحاظ سے اہم ہے کہ یہاں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کی نمائندگی موجود ہے، مجلس وحدت مسلمین لائقِ تحسین ہے کہ اس کانفرنس کا انعقاد کیا ، ہمیں اس موجودہ دور میں دشمن شناس اور دوست شناس بننا ہو گا ، اس وقت عالمی حالات کے تناظر میں دنیا اس بات کو درک کر چکی ہے کہ اسلامی نظام ہی واحد راستہ ہے اس لئے دشمنانِ اسلام پوری دنیا میں اسلام کے خلاف سازشیں تیز کر چکے ہیں، معاشرہ کے خواص کی ذمہ داری ہے کہ معاشرے کو درست سمت میں لے کر جائیں ، ہفتہ وحدت کے حوالے سے جو ایام منائے گئے ان کا حق تب ادا ہو گا جن سیرتِ مبارکہ سے استفادہ کیا جائے ، اسلام کے چہرے کو مسخ کرنے والوں کا احتساب کرنا ہو گا،اس کے ساتھ ہمیں اپنی وحدت و یگانگت کا نمونہ پیش کرنا ہے جس سے دنیا کو اسلام کے روشن چہرے سے روشناس کرایا جا سکے۔
بیرسٹر عامر حسن نے کہا کہ آیا کیا یہ ملٹری کورٹس ہی اس مسئلہ کا حل ہے۔ آج افتخار چودھری گئے تو پورا نظام دھڑم کر گیا، پیپلز پارٹی نے آنے والی نسلوں کے تحفظ کی خاطر فوجی عدالتوں کی حمایت کی ہے، ہم نے ہمیشہ بھائی چارگی کا پیغام دیا، دہشت گردی کی دوٹوک الفاظ میں مذمت کی ہے، ہماری قیادت پاکستان کے استحکام اور جمہوریت کی بقاء کی خاطر سولی پر بھی چڑھی اورخودکش دھماکے کی بھی نذرہوئی۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی کا منہاج سیکرٹریٹ لاہور میں پاکستان عوامی تحریک اور سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت دہشت گردی میں ملوث مدارس کے خلاف فوری کارروائی کرے اور بلاامتیاز آپریشن کیا جائے، کیونکہ دہشت گردی کے یہ مراکز ملکی سلامتی کے لئے انتہائی خطرناک ہیں۔ سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ طالبان دو قسم کے ہیں، ایک وہ جو وزیرستان سے مسلح جدوجہد کرکے دہشت گردی میں ملوث ہیں جبکہ دوسرے وہ ہیں جو پارلیمنٹ میں بیٹھ کر ان کو سیاسی حمایت فراہم کر رہے ہیں، یہ سیاسی پلیٹ فارم سے دہشت گردوں کے لئے کام کرنے والے طالبان مسلح طالبان سے زیادہ خطرناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی مکاتب فکر موجود ہیں، ہمارے کسی مدرسے سے دہشت گردی کا لنک ثابت ہو جائے تو ہم خود اس کو قوم اور سکیورٹی اداروں کے سامنے پیش کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ عسکری ضرب عضب کی طرح سیاسی ضرب عضب شروع کیا جائے جو دہشت گردوں کے سیاسی سپورٹرز ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے، اس اقدام سے دہشت گردی عملی طور پر ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کوئی بھی صورت ہو وہ ناقابل قبول ہے، وہ دہشت گردوں کے لئے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے حامیوں کے خلاف متحد ہیں، اگر حکومت کسی شخصیت کو سپورٹ کرتی ہے تو یہ حکومت کا دوہرا معیار ہوگا، ابھی وزیراعلٰی پنجاب کے ساتھ کچھ ایسے لوگوں نے ملاقاتیں کی ہیں جو دہشت گردوں کے کھلے حامی ہیں تو حکومت اپنا کردار واضح کرے۔ مجلس وحدت مسلمین کل لاہور میں اہم پروگرام کر رہی ہے، جس میں تمام جماعتوں کے رہنما شریک ہوں گے، پرویز الہی، شاہ محمود قریشی، شیخ وقاص اکرم، حیدر عباس رضوی، ڈاکٹر رحیق عباسی شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے خلاف سرنڈر نہیں کریں گے اور نہ ہی حکومت کو سرنڈر کرنے دیں گے، ہم شیعہ سنی اتحاد سے ثابت کریں گے کہ دہشت گردوں کے ساتھ تعلق رکھنا اور ہاتھ ملانا جرم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کل کی کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہے، ہم نے کربلا سے سبق لیا ہے اور اسی سبق سے ہم دہشت گردوں کو شکست دیں۔
سنی اتحاد کونسل کے نعیم نوری نے کہا کہ عوام بخوبی جانتے ہیں کہ دہشت گردی خطرناک چیز ہے لیکن حکومت کا کردار یہ ہے کہ ’’کتی چوروں کے ساتھ ملی ہوئی ہے‘‘ سنی اتحاد کونسل کا ہر رکن مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ ہے۔ ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ عوامی تحریک ایم ڈبلیو ایم کی کانفرنس میں بھرپور شرکت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں ہر مسئلے کا حل ہے، آج ملک جن بحرانوں کا شکار ہے وہ آئین سے انحراف کے باعث ہے، سسٹم بچوں کو تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولتیں تک نہیں دے رہا، اس لئے اگر ہماری حکومتیں اپنی ذمہ داریاں پوری کرتیں تو لاکھوں کی تعداد میں بچے مدرسوں میں نہ جاتے، بہت سارے غریب لوگ اپنے بچوں کو مدرسوں کے حوالے کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیمی نصاب قوم کو سیکولر بنا رہا، جس وجہ سے والدین یہ سمجھتے ہیں ان کے بچے سکولوں میں جا کر دین سے دور ہوجائیں گے، اس لئے حکومت کی اس غفلت پر مدارس میں رجحان بڑھا اور کچھ مدارس ایسے بن گئے جنہوں نے بیرونی فنڈنگ سے دہشت گردی کو فروغ دیا اور انہیں انتہا پسندی کی تعلیم دی اور آج وہی انتہا پسندی دہشت گردی بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کے نصاب میں اصلاحات کی بات ہوتی تو چند مذہبی رہنما اپنے مفاد کے لئے اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، ملک میں امن چاہتے ہیں تو مدارس کے نصاب میں اصلاحات کرنا ہوں گی، اگر یہ اصلاحات پہلے ہوجاتیں تو آج ملک دہشت گردی کے عفریت کا شکار نہ ہوتا، آج پھر حکومت مدارس کے نام پر سیاست کرنے جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مدارس اپنی رجسٹریشن کروائیں، اور اپنے طلباء کا پورا ریکارڈ فراہم کریں اور اپنے وسائل سے آگاہ کریں، جو مدارس رجسٹریشن نہیں کروائیں گے، وہ دہشت گردی میں ملوث ہوں گے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس اور تنظیم المدارس کو بھی چاہیے کہ وہ مدارس کی رجسٹریشن کروائیں، اس سے اچھے اور برے مدارس میں تفریق واضح ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف ڈینگی کی طرح دہشت گردی کنٹرول کرنا چاہتے ہیں، اس طرح دہشت گردی کنٹرول نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اگر عوام نے اپنی حفاظت خود کرنا ہے تو حکومت کس کام کے لئے ہے، دہشتگردی کو روکنا اور اس کے خلاف عملی اقدامات کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، اس حوالے سے عوام تعاون کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے اقدامات نظر آنے چاہیے، دہشت گردوں پر نظر رکھی جائے، ان کی نقل و حرکت پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو اس طرح کھلے عام گھومنے پھرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے، اگر عوام نے اپنی حفاظت خود کرنی ہے تو حکومت کس کام کے لئے اقتدار میں آئی ہے۔
وحدت نیوز (راولپنڈی) امام بارگاہ ابو محمد رضوی پر ہونے والے بم دھماکے میں زخمی شرکائے میلاد البنی ﷺ کی عیادت کیلئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کورٹر اسپتال کا دورہ کیا، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی علامہ ناصرعباس جعفری اپنی رہائش گاہ فوری طور پر پہلے جائے وقوعہ پہنچے جہاں انہوں نے امدادی کاموں کا جائزہ لیا، خانوادہ شہداء کو تعزیت و تسلیت پیش کی اور سانحے کے خلاف جائے حادثہ پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کیا،اس کے فوری بعد ایم ڈبلیوایم راولپنڈی کے رہنماوں علامہ علی اکبر کاظمی، علامہ ساجد شیرازی ،فدا حسین اور دیگر کے ہمراہ علامہ ناصر عباس جعفری ڈسٹرکٹ ہیڈ کورٹر اسپتال پہنچے جہاں انہوں نے زخمیوں کی خیرت دریافت کرنے کے ساتھ انکی جلد مکمل صحت یابی کی دعا بھی کی،جبکہ اسپتال کے عملے کوزخمیوں کو ہر ممکن بہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وحدت نیوز (مظفرآباد) راولپنڈی امام بارگاہ خود کش حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، میلاد النبی ؐ اور عزادری کی محفلوں کو نشانہ بنانا کونسا اسلام پسندی ہے،مطالبہ کرتے ہیں کہ ضرب عضب ملک بھر میں پھیلایا جائے، گلی کوچوں میں قائم دہشت گردی کے اڈوں کا خاتمہ کیا جائے، عبادت کو عباد گاہوں تک محدود کرنے والی آوازیں آنے لگیں ہیں، کیا ملک اس لیئے بنایا گیا تھا کہ عبادت بھی نہ کی جاسکے، ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے اخباری نمائندگان و صحافی برادران کو جاری پریس ریلیز میں کیا
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی چٹیاں ہٹیاں میں ہونے والے خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرے ہیں اور سلام پیش کرتے ہیں اس شہید کو جس نے اپنا سر تو دے دیا مگر دہشت گرد کو اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہونے دیا، انہوں نے کہا کہ اند ر میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی محفل جاری تھی، میلاد ، مجلس ، مسجد و امام بارگاہ کو نشانہ بنانا کہاں کا اسلام ہے، میلاد عشق رسولؐ کے اظہار،سیرت نبویؐ و تعلیمات رسولؐ کی تبلیغ و ترویج کابہترین ذریعہ ، ، مگر خدا جانے عاشقان مصطفےٰ ؐ پر حملے ، اور ان کی جانوں کے درپے ہونا کس مقصد کے تحت ہے؟ ہم حکومت پنجاب و وفاق سے بھرپور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعے کی تحقیقات کر کے مجروموں کو بے نقاب کیا جائے، اور جیسا کہ ہم مسلسل کہتے چلے آ رہے ہیں کہ ضرب عضب کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلایا جائے، ملک کی گلی کوچوں میں قائم دہشتگردی کے اڈوں کو ختم کیا جائے، عبادت کو عبادتگاہوں تک محدود کرنے والی آوازیں بھی سنائی دیررہی ہیں، اگر عبادت بھی کھل کر نہ کی جا سکے تو ملک کیوں بنایا گیا، کیا ہمارے آباؤ اجداد نے اس لیئے قربانیاں دیں کہ ہم عبادت بھی نہ کر سکیں ، ہم میلاد و عزاداری کی محفلوں ، مجلسوں و جلوسوں کے خلاف کسی بھی سازش کو برداشت نہیں کرے گے، یہ ہماری عبادت ہیں ، جہاں چاہیں ، جس طرح چاہیں کھل کر کریں گے ، ان پر کسی بھی قدغن کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ان کامزید کہنا تھا کہ ہم اس ملک کے پرامن شہری ہیں ،خوف کی فضا کو ہر گز قبول نہیں کریں گے، ملک کا امن چھیننے والوں کا احتساب چاہتے ہیں اور اس کے لیئے اس وقت تک جدوجہد کرتے رہیں گے جب تک کہ ملک کا امن لوٹا نہیں دیا جاتا اور سفاک درندوں اور ان کے حمایتیوں کا صفایا نہیں ہو جاتا،دہشتگردی کے خلاف پوری قوم ایک پیج پر لیکن الگ ہو جانے والے کس سے وفاداری ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں نہ وہ شیعہ ہے نہ سنی، نہ دیوبندی ہے نہ اہلحدیث ، دہشت گرد دہشت گرد ہے، وحشی ہے سفاک درندہ ہے، تعلیمات اسلام کے مغائر اقدام کرتا ہے، ریاست کے اندر ریاست کے قانون پر عمل پیرا ہے، اس سے ہمدردی نہیں بلکہ سرعام سزا ہر مکتبہ فکر کا متفقہ و مشترکہ مطالبہ ہے، انہوں نے کہا ہم نے فوجی عدالتوں کی حمایت اس لیئے کی کہ دہشت گردوں کا صفایا ہو ، ملک و قوم کو امن نصیب ہو، مذہبی انتہاپسندی و فرقہ ورانہ عمل سے نجات ملے ، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر شہری مسلک و قومیت سے بالا ہو کر وحشیوں کے خلاف ایک ہو جائے اور افواج پاکستان کے ہاتھ مضبوط کرے تا کہ ملک و قوم کا خواب امن پورا ہو سکے۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار نقوی اورعلامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا ہے کہ راولپنڈی میں محفل میلاد البنی(ص) پر خودکش حملہ سانحہ پشاور میں ملوث عناصر کی کارستانی ہے، قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کو ثبوتاژ کرنے کے لئے راولپنڈی میں دھماکہ کیا گیا، اللہ اکبر کی صدا بلند کرکے دھماکہ کرنے والے دہشت گرد لبرل یا سکیولر نہیں بلکہ مذہبی شناخت رکتے ہیں، ان کیخلاف ناصرف سرجیکل بلکہ آئیڈیالوجیکل مقابلے کی ضرورت ہے، راولپنڈی واقعہ میں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار کہنا ہے کہ دس فی صد مدارس دہشتگردی میں ملوث ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ہمارے ہر شہر میں ہر دسواں مدرسہ دہشتگردی میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تمام شہروں میں چھوٹے چھوٹے وزیرستان بن چکے ہیں جن کیخلاف آپریشن ضرب عضب کی ضرورت ہے۔ اگر دہشتگردوں کو شکست دینی ہے تو پھر ان کے سیاسی ونگز کو بھی کمزور کرنا ہوگا جو قومی اسمبلی میں ان کے حق میں آواز اٹھاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کے اس سانحے نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ دہشت گرد فقط وزیرستان نہیں بلکہ پورے ملک میں اپنا ہدف آسانی سے حاصل کرسکتے ہیں، سانحہ پشاور کے بعد ملک بھر میں پیدا ہونے والی قومی ہم آہنگی سے خوف زدہ دہشت گرد اور ان کے سیاسی و مذہبی پشت پناہ قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد میں مسلسل رکاوٹ ڈالنے میں مصروف ہیں، پاکستان پر مسلط نااہل، بزدل اور خوفزدہ حکمرانوں نے پہلے ان دہشت گردوں کو مذاکرات کے نام پر مسلسل ڈھیل دی، انہیں منظم ہونے کا موقع فراہم کیا، ان کے سیاسی و مذہبی پشت پناہوں اور سہولت کاروں کو یکسوئی کا موقع فراہم کیا گیا، سانحہ پشاور کے بعد پاک فوج اور پاکستانی قوم کے پریشر پر حکومت نے آپریشن کیلئے سرنڈر کیا۔