علمی اختلاف کو فرقہ وارنہ رنگ نہیں دینا چاہیے، علامہ امین شہیدی

11 اپریل 2015

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا فیصلہ قومی امنگوں کا ترجمان ہے، فوج نہ بھیجنے کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں، ہم نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ فوج کو سعودی عرب کی درخواست پر بھیج کر متنازعہ نہ بنایا جائے، یمن کا معاملہ سیاسی ہے جسے چند عناصر نے فرقہ وارنہ بنانے کی کوشش کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایس یو سی کے زیراہتمام علماء اسلام کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ تمام مسالک کو اپنی صفوں سے تکفیری عناصر کو نکالنا چاہیے اور ان سے علحیدگی کا اعلان کرنا چاہیے، تمام مدارس میں مشترکہ نصاب پڑھایا جانا چاہیے اور اس سلسلے میں ایسے اقدامات ہونے چاہیں کہ مختلف مکاتب فکر کے علماء ایک دوسرے کے مدارس میں آسکیں اور درس دے سکیں گے، اس عمل سے عملی وحدت کا مظاہرہ ہوگا جس سے تکفیریت تنہا ہوگی اور فرقہ وارنہ ہم آہنگی میں بھی اضافہ ہوگا۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ مسالک کے درمیان علمی اختلافات ہیں جن کا فرقہ واریت سے کوئی تعلق نہیں۔ اس لئے علمی اختلاف کو فرقہ واریت کا رنگ نہیں دینا چاہیے، علامہ امین شہیدی نے تجویز دی کہ ایسا مشترکہ نصاب تشکیل دینا چاہیے جو تمام مکاتب فکر کو قبول ہو۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree