The Latest
وحدت نیوز(پشاور) محرم کمیٹی پشاور کے رہنماوں نے کہا ہے کہ اگر پشاور میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ نہ رکا تو اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے دھرنے اور حکومت مخالف تحریک شروع کی جائے گی، پشاور پریس کلب میں جامعہ شہید علامہ عارف الحسینی کے خطیب علامہ عابد حسین شاکری، علامہ ارشاد حسین خلیلی، مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماء ارشاد حسین بنگش، امامیہ جرگہ کے رہنماء مظفر علی اخونزادہ، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور کے رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پشاور میں شیعہ مسلمانوں کی منظم انداز میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ نے ہمیں شدید عدم تحفظ کا شکار کردیا ہے، گزشتہ کئی سالوں سے استعمار و استبداد کے ایجنٹ اور وقت کے خوارج دین، دیس سے دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور پھر پشاور شہر کے گلی کوچوں کو مظلوم اور بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے خون سے رنگین کر رہے ہیں۔ دیگر عام شہریوں اور محب وطن پاکستانیوں کے ساتھ شیعہ مسلمان رہنماؤں اور کارکنوں کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران کئی شیعہ مسلمان جام شہادت نوش کر چکے ہیں اور کوئی ایسا ہفتہ نہیں گزرا جس میں یہ دہشتگرد انسانیت کے خلاف جرم کا ارتکاب نہ کریں اور کسی شیعہ مسلم رہنماء اور کارکن کو شہید نہ کریں، لیکن ان تمام تر حالات کے باوجود ریاستی فورسز و خفیہ ایجنسیوں کی ناکامی، قاتلوں کو گرفتار اور نشان دہی و سزا دینے میں پولیس اور دیگر اداروں کی مجرمانہ غفلت نے درندوں اور قاتلوں کے حوصلے مزید بڑھا دئیے ہیں اور وہ جب چاہیں، جہاں چاہیں معصوم و نہتے اور بے گناہ شہریوں کو ٹارگٹ کر کے اپنی درندگی کی پیاس بجھانے کی کوششں کرتے ہیں۔ اگر کوئی دہشت گرد پکڑا بھی جائے تو ناقص تفتیش اور عدالتیں اتنی خوف زدہ ہیں کہ اُنہیں سزا دینے کی بجائے باعزت رہا کیا جاتا ہے، اور گرفتار شدہ دہشت گردوں کو جیلوں میں مہمان کی طر ح رکھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس ملک کے شہری نہیں ہیں۔؟ کیا ہماری حفاظت ریاست کی ذمہ داری نہیں ہے۔؟ اگر ہم اس ملک کے شہری ہیں، جس سے ہماری بے پناہ محبت و الفت تمام تر ریاستی جبر و تشدد کے باوجود پاکستان زندہ باد کے نعرے کا ہر مقام و ہر جگہ اظہار کرتے ہیں تو پھر ہمارے قاتلوں کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا۔؟ ہم پوچھتے ہیں کہ کیا اس ملک کی سیکیورٹی ایجنسیاں اتنی ناواقف و نااہل ہیں کہ وہ سینکڑوں بلکہ ہزاروں بے گناہ انسانوں کے ایک قاتل کو بھی گرفتار نہیں کر سکتیں۔؟ افسوس کا مقام ہے کہ پشاور میں ہونے والی اس قتل و غارت گری کا مرکزی و صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک کوئی نوٹس نہیں لیا گیا، بلکہ کسی حکومتی شخصیت نے دو سطر کا مذمتی بیان تک جاری کرنے کی زحمت گوارہ نہ کی، اس حوالے سے عوام کے منتخب نمائندوں یعنی اسمبلی میں بیٹھے معزز اراکین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا کردار بھی انتہائی افسوسناک رہا ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام ترمظالم کے باوجود دہشتگردوں کیخلاف کسی قسم کی کارروائی کا نہ کیا جانا حکومت کی نااہلی، دہشتگردوں کے سامنے بے بسی یا پھر نیم رضامندی کی طرف اشارہ کرتا ہے، لیکن ہم ان تمام تر مظالم کے باوجود بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم کسی بھی صورتحال کیلئے تیار اور چوکس ہیں، ہماری خاموشی کو ہماری کمزوری نہ تصور کیا جائے، ہم اس مملکت خداداد پاکستان کے پر امن شہری ہیں اور آئین پاکستان کے تحت ہمیں یہ حق حاصل ہے کہ ہم اپنی مذہبی رسومات جہاں چاہیں، جس جگہ چاہیں آزادی سے ادا کرسکتے ہیں، ہم کسی صورت میں مٹھی بھر دہشت گردوں کی دھمکیوں، احتجاجی جلسوں، جلوسوں، ٹارگٹ کلنگ سے ڈرنے والے نہیں، صوبائی حکومت کو وہ تمام گروہ معلوم ہیں جو ٹارگٹ کلنگ کے اس گھناؤنے جرم میں شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم شیعان حیدر کرار و پیروان اہلبیت (ع) یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ ہم نے کبھی صحابہ کرام کی توہین کی ہے اور نہ ہی ہمارے علماء کہ جن کے خلاف غلاظت پھیلائی جارہی ہے نے توہین صحابہ کی ہے، بلکہ اس سلسلے میں رہبر شیعان جہان کا فتویٰ ہی کافی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جو غلیظ باتوں کو ہوا دیکر مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں قانون کی گرفت میں لایا جائے، ہمارے معتبر علماء کی توہین کو بند کیا جائے اور ان علماء پر پابندیاں عائد کرکے شیعہ مسلمانوں کے زخموں پر مزید نمک پاشی نہ کی جائے، انہوں نے صحافیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے نوٹس میں یہ بات بھی لانا چاہتے ہیں کہ ایک منظم سازش کے تحت ایک کالعدم تنظیم کے کارندے مختلف تنظیموں کے پلیٹ فارم پر فرقہ واریت پھیلا رہے ہیں، یہ کالعدم سپاہ صحابہ کے عہدیدار، کارندے رہے ہیں، ان کے خلاف قانونی کارروائی کر کے ان کو پابند کیا جائے، اس سلسلے میں یکم محرم سے پہلے اور آج تک یہ دہشت گرد گروہ اور کالعدم تنظیموں کے کارکن جس طرح قانون کو ہاتھ میں لے کر خلاف ورزیاں کر رہے ہیں، ضلعی انتظامیہ، صوبائی حکومت اور پولیس کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ پشاور میں جاری ٹارگٹ کلنگ کو فوری طور پر روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر فوجی آپریشن کیا جائے، ٹارگٹ کلنگ کے محرکات جاننے اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے اعلیٰ سطحی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے، اگر مطالبات پر عملدر آمد نہ کیا گیا تو حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی، اور اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر دھرنا دیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ تھانہ خان رازق میں تکفیروں کے خلاف دائر درخواست پر مجرمان کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جائے، تکفیری گروہ کی طرف سے محرم الحرام اور اس کے علاوہ کئی مرتبہ اشتعال انگیز تقاریر، وال چاکنگ اور غلیظ لیٹریچر و شیعہ مسلمانوں کی دل آزاری پر مبنی نعرے بازی کی جاتی رہی ہے اور انتظامیہ خاموش تماشائی رہی۔ اس پر ہم یہ متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ اگر آئندہ ایسا ہونے دیا گیا تو ہم اپنا دفاع پر مجبور ہونگے اور یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ان غلیظ کاموں میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کیجائے۔
شیعہ رہنماوں نے مزید کہا کہ پشار میں شیعہ مسلمانوں کو دھمکی آمیز خطوط، ٹیلی فون کالز کو روکنے کیلئے پشاور پولیس میں ایک سیل قائم کیا جائے، جو فوری طور پر اس پر عمل در آمد کرے، شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے مقدمات دہشت گردی ایکٹ کے تحت ساتھ ساتھ پاکستان پروٹیکشن ایکٹ کے تحت بھی درج کئے جائیں، دہشت گردی میں شہید ہونے والے شیعہ مسلمانوں کو شہید پیکج دیا جائے اور ان کے لواحقین کو مختلف ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹ الاٹ کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کی ملک جرار حسین ایڈووکیٹ ٹارگٹ کلنگ کیس میں صوبائی و ضلعی حکومت و پولیس کو جو ہدایات دی گئی ہیں اس کی روشنی میں شیعہ مسلمانوں کی زندگی کو محفوظ بنایا جائے، ہم آخر میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فی الفور ہماری گزارشات پر عمل در آمد کرائے، بصورت دیگر ہم اس سلسلے میں ہم احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ تھر میں غربت ، بھوک اور افلاس کے باعث معصوم انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران 447 افراد کی ہلاکت المیہ ہے۔ انہوں نے گذشتہ روز قلت غذا کے باعث نو معصوم بچوں کی ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹنے والے حکمران اس صورتحال کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابی نظام کے بغیر حقیقی جمھوریت کا قیام نا ممکن ہے۔ موجودہ کرپٹ سیاسی نظام تبدیل کئے بغیر ملک و قوم ترقی نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ آئین کی دفعہ 62,63 پر عمل درآمد ضروری ہے۔آئین کی ان دفعات کو نظر انداز کر کے بننے والی پارلیمنٹ غیر آئینی ہے۔ستر فیصد ٹیکس چور اراکین پارلیمنٹ سے خیر کی کوئی امید نہیں۔ معاشرے کے تمام طبقات خصوصا نوجوان ،نظام کی تبدیلی کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ مجلس وحدت مسلمین چہروں کی بجائے کرپٹ سیاسی نظام کی تبدیلی پر یقین رکھتی ہے۔
انہوں نے زائرین کے سلسلے میں حکومتی روئے کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تفتان بارڈر پر زائرین کے لئے مناسب انتظامات کئے جائیں ۔ زائرین کے ریسٹ ہاؤس ، پانی اور دیگر ضروریات کا اہتمام از بس ضروری ہے۔ بلوچستان بارڈر پر این او سی کا مطالبہ غیر آئینی ہے اسے ختم کرتے ہوئے زائرین کو مکمل سہولیات فراہم کی جائیں۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ایک وفد نے مرکزی رہنماء سید ناصرعباس شیرازی کی سربراہی میں انسپیکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان درانی سے ملاقات کی، اس موقع پر خیبر پختونخوا میں امن و امان کی خراب صورتحال بلخصوص پشاور میں جاری اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے بات چیت کی گئی، وفد میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصرعباس شیرازی کے علاوہ صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسین الحسینی، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید وحید عباس کاظمی اور صوبائی سیکرٹری سیاسیات تنویر مہدی شامل تھے۔ اس موقع پر ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، بلخصوص اہل تشیع کو منظم انداز میں آئے روز نشانہ بنایا جارہا ہے اور حکومت و پولیس انتظامیہ کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے، ہم حالیہ عشرہ محرم الحرام کے موقع پر پولیس کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہیں، تاہم پشاور میں آئے روز اہل تشیع کو شہید کیا جارہا ہے اور اب تک کوئی عملی کارروائی نظر نہیں آئی۔
ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ صوبہ میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے میں پولیس اپنا رول ادا کرے، پشاور میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کو روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر قدامات کئے جائیں، کالعدم جماعتوں کے خلاف آپریشن کیا جائے، اور شرانگیز وال چاکنگ و تقاریر کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں، اس موقع پر آئی جی پی ناصر خان درانی نے کہا کہ ملکی سلامتی واستحکام کے لئے تمام طبقات سے تعاوں کریں گے، الحمد اللہ خیبر پختونخوا میں کوئی شیعہ، سنی مسئلہ نہیں، محض چند عناصر صوبہ کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پشاور میں ٹارگٹ کلنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لئے اقدامات جاری ہیں، جس میں کچھ دہشت گردوں کو مارا جا چکا ہے، عوام کے تعاون سے انشاء اللہ دہشتگردی کے مسئلہ پر قابو پالیں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنا 8 روزہ دورہ گلگت بلتستان مکمل کرکے اسلام آباد پہنچ گئے اسلام آباد ائرپورٹ پر مرکزی رہنما وُں اور علمائے کرام نے ان کا استقبال کیا علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے گلگت بلتستان کے عوام کو درپیش مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے شعبہ فلاح بہبود کے مسئول نثار فیضی کو ہدایات جاری کیں کہ وہ گلگت بلتستان کے فلاحی کاموں کو ترجیح دیتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر مکمل کروائیں، انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے محب وطن اور غیور عوام کو نااہل حکمرانوں نے آج تک بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے ہسپتالوں میں ادویات نہیں منفی درجہ حرارت میں مریضوں کے لئے ہیٹنگ تک کا بندوبست نہیں زچگی کے دوران خواتین کی شرح اموات سب سے زیادہ گلگت بلتستان میں ہے لوگ گندے پانی کے سبب بیماریوں کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں، ریسکیو1122 والوں کے پاس ایمرجنسی پڑنے پر کوئی غوطہ خور نہیں نہ ہی ہنگامی حالات کے لئے مکمل سامان ہے تعلیمی نظام کو کرپشن کی نذر کرکے مکمل تباہ کیا گیا ہے نوجوان نسل کو منشیات کا عادی بنایا جا رہا ہے اور منشیات فروشوں کو مکمل انتظامیہ کی سرپرستی حاصل ہے خواتین کے لئے صحت اور تعلیمی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں علاقے پر مکمل افسر شاہی کا راج ہے ،علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہانشااللہ ہم گلگت بلتستان کے مظلوموں کے حقوق کی جنگ ہر فورم پر لڑینگے سیاسی فرعونوں،معاشی قارونوں اور مذہبی ٹھیکیداروں کے چنگل سے عوام کو آزاد کروائینگے اور ہمالیہ کے پہاڑوں سے زیادہ حوصلہ رکھنے والی اس غیور عوام کو وطن عزیز کی ترقی و استحکام کے لئے میدان میں لائیں گے انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے اس خطے میں امن محبت بھائی چارے کی جو فضا پیدا کی ہے انشااللہ اس اتحاد و حدت کے سفر کو مزید آگے بڑھائنگے اور اس سرزمین کو ملک کے دیگر صوبوں کے لئے ایک مثال بنائینگے ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکر ٹری فلاح وبہبود نثارعلی فیضی نے سندھ کے صوبائی سیکر ٹری فلاح وبہبود سید امتیاز شاہ بخاری کو تھر کے قحط زدہ علاقوں میں فوری طور پر میڈیکل ٹیمیں اور خوراک بھجوانے کی ہدایات کیں اسکے علاوہ سندھ کے اہم علاقوں میں متاثرین تھر کے لیئے امدادی کیمپس بھی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ۔نثارعلی فیضی نے کہا کہ تھر کی موجودہ صورتحال حکمرانوں کی عوامی مسائل میں عدم دلچسپی اور اقتدار و اختیار کی آپس میں کھینچا تانی کا نتیجہ ہے اسکے علاوہ پارٹیوں کے اندر موجود کرپشن اوربیورو کریسی میں سفارشی افسروں کی نامزدگی نے عوام کی حالت کو اس نہج پر پہنچا دیاہے نیز ہمارے بلدیاتی نظام میں تمام وسائل کا نیچے کی سطح پر نہ پہنچنا بھی اس بد انتظامی کی ایک بڑی وجہ ہے موجودہ بحران کے حوالے سے گزشتہ دنوں صوبائی وزیر کی طرف سے مرتب کی گئی رپورٹ نے ان حقائق سے پردہ اٹھانے میں اور چور بازاری کوسمجھنے میں کافی مدد دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ تھر کے پیاسے باسیوں کے لیے پینے کے پانی کی بیس ہزار سے زائد بوتلیں دی گئی مگر صرف چار ہزار بوتلیں تقسیم ہوئیں باقی گودام میں پڑی استعمال کے قابل نہیں رہیں اسی طرح رپورٹ میں بتا یا گیا کہ جاپان کی حکومت نے تھر کے لیئے جدید سہولتوں سے لیس موبائل ڈسپنسر یاں فراہم کی گئی لیکن متعلقہ محکمہ یہ جدید ڈسپنسر یاں فعال نہیں کر سکا اسی طرح رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ سے قحط سالی سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیئے گندم کی تین لاکھ اور آٹھ سو بوریاں متعلقہ افسران کے حوالے کی گئی مگر وہ غریب لوگوں میں تقسیم کرنے کے بجائے با اثر سیاسی شخصیات ،کارندوں اور افسران نے آپس میں تقسیم کر کے اوپر سب اچھے کی رپورٹ دے دی ۔نثار علی فیضی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم نے پہلے بھی تھر کے عوام کو مشکل وقت سے نکالنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا تھا اب بھی موجودہ صورتحال میں مجلس وحدت مسلمین کا فلاحی شعبہ خیرالعمل فاﺅنڈیشن تھر کے قحط زدہ اور زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم لوگوں کی مدد کے حوالے سے اپنا بھر پور کردار ادا کریگا انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی طرف سے تھر کے مسئلے کو حل کرنے کے حوالے سے تمام کے تما م دعوے پانی کے بلبلے ثابت ہوئے اور آ ج بھی تھر میں اموات کا سلسلہ جاری ہے جو کہ ،وفاق ،سندھ حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی لاپرواہی غفلت اور نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں اصل میں حکمرانوں کو غریب عوام کے مسائل سے سروکار ہی نہیں ہے سب کے سب اپنا اقتدار بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔
وحدت نیوز(جیکب آباد) شہید مولانا شفقت عباس مطہری کے قتل اور ملک میں بڑہتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف علامہ مقصود علی ڈومکی، آغا سیف علی حیدری اور لطف علی لاشاری کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ اس موقعہ پر روڈ بلاک کرکے حکومتی نااہلی اور دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
اس موقع پر احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ کوئٹہ میں دھشت گردوں کا راج ہے جبکہ حکومت اور ریاستی ادارے معصوم انسانوں کے قاتل دھشت گردوں کے خلاف آپریشن سے گریزاں ہیں۔ داعش جیسی بدنام زمانہ دھشت گرد تنظیم کی حمایت کرنے والے اس ملک و قوم کے دشمن ہیں۔عوام اور پاک فوج دھشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا آغاز کرے پوری قوم اپنی بہادر افواج کی پشت پر کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زائرین کے حوالے سے حکومتی رویہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ تفتان میں سینکڑوں زائرین کو کئی روز تک روکا جاتا ہے جہاں کسی قسم کی سہولیات نہیں۔ حکومت زائرین کے لئے بہتر حفاظتی انتظام کے ساتھ ساتھ تفتان بارڈر پر مناسب ریسٹ ہاؤس تعمیر کرے۔ انہوں نے کہا کہ فیری سروس سے متعلق حکومتی وعدہ وفا نہ ہوا، جبکہ پی آئی اے کا کرایہ عوام کی پہنچ سے باہر ہے۔ حکومت عوام کو سستی ہوائی سہولت فراہم کرنے کے لئے ایران ایئر سے بات کرے۔
وحدت نیوز(بیروت) یورپ کے ایک سکیورٹی آفیسر نے عاشورہ کے دن حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کو جان سے مارنے کی سازش سے پردہ اٹھایا ہے، ڈچ اخبار دی ٹیلی گراف نے مقبوضہ فلسطین میں تعینات یورپ کے ایک سکیورٹی آفیسر کے حوالے سے انکشاف کیا کہ اسرائیل نے عاشور کے دن بیروت میں امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کے جلوس میں شرکت کے موقع پر حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کو اپنے ڈرون طیارے کے ذریعے نشانہ بنانے کی سازش تیار کی تھی، لیکن صیہونی انٹیلی جینس کی یہ کارروائی حزب اللہ کے پاس موجود جدید ترین ٹیکنالوجی کی وجہ سے ناکام ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ صیہونی انٹیلی جینس ایجنسی موساد کے سپیشل یونٹ "خنجر" نے حزب اللہ کے سربراہ کو قتل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ عام طور پر حزب اللہ کے سربراہ مختلف اجتماعوں میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہی خطاب اور اپنے موقف کا اظہار کرتے ہیں، لیکن پچھلے چند سالوں کی روایت کے مطابق سید حسن نصراللہ دس محرم کو امام حسین علیہ السلام کے شہادت کی مناسبت سے نکالے جانے والے عزادری کے جلوسوں میں سے کسی ایک جلوس میں تھوڑی دیر کیلئے ضرور شرکت کرتے ہیں۔ بعض ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان کی حفاظت پر معمور اسکواڈ ان کی عزاداری میں شرکت کے دورانیئے کو کسی بھی صیہونی جنگی جہاز کے مقبوضہ فلسطین سے اڑ کر جنوبی بیروت تک پہنچنے کے پیریڈ سے چند منٹ کم پر ہی تنظیم کرتا ہے۔
ہالینڈ کے اخبار دی ٹیلگراف کی رپورٹ کے مطابق صیہونی انٹیلی جنس اس سال عزاداری کے جلوس میں شرکت کے موقع پر حزب اللہ کے سربراہ ایک کنٹرولڈ اور کم طاقت کے میزائل کے ذریعے تشانہ بنانا چاہتی تھی، تاکہ میڈیا میں ان کے قتل کو بم دھماکہ یا خودکش بمبار کی کارروائی قرار دیا جاسکے اور اسرائیل کو ان کے قتل پر براہ راست ذمہ دار نہ ٹھہرایا جاسکے۔ دی ٹیلگراف کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حزب اللہ فورس ایسے ہیلمٹس سے استفادہ کرتی ہے، جن میں یہ ٹیکنالوجی موجود ہے کہ وہ متعلقہ علاقے میں کسی بھی ڈرون طیارے کی پرواز کے متعلق اطلاعات "جبل شیخ" پر نصب روسی ریڈاروں کے ذریعے دریافت کر سکتے ہیں۔ دی ٹیلگراف کے بقول صیہونی اٹیلی جینس کی یہ سازش بھی حزب اللہ کے پاس موجود اسی ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہی ناکام ہوئی ہے۔ صیہونی حکام کی طرف سے ابھی تک اس خبر پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے آفس میں منہاج القر آن شعبہ خواتین کے وفد کہ ساتھ مجلس وحدت مسلمین صوبہ سند ھ اور کراچی ڈویژن شعبہ خواتین کی ملاقات ہوئی۔جسمیں اہم امورپر تبادلہ خیال کیا گیا۔منہاج القرآن شعبہ خواتین کے وفد میں پاکستان عوامی تحریک کراچی ڈویژن شعبہ خواتین کی صدر خواہر رانی راشد ،منہاج القرآن کراچی ڈویژن کی ناظم تربیت رابعہ انواراور ضلع شرقی کی صدر خواہر صائمہ بتول شامل تھیں،جب کہ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن شعبہ خواتین کی سیکر ٹر ی خواہر ہما جعفری اور کراچی ڈویژن کی کا بینہ کے علاوہ صوبہ سندھ کی سیکرٹری جنرل خواہر زہراء نجفی بھی منہاج القرآن کے وفد سے ملاقات کے لئے موجود تھیں ۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن شعبہ خواتین نے منہاج القرآن شعبہ خواتین کے وفد کا بھرپور استقبال کیا۔منہاج القرآن شعبہ خواتین کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ اور کراچی ڈویژن کو اپنے آنے والے ڈسٹرک اور مرکزی سطح پر ہونے والے پروگرامز میں شرکت کی دعوت دی بلخصوص ۱۷ نومبر کو سانحہ ماڈل ٹاون میں جس کو ۱۵۰ دن گزر جانے کے بعد بھی حکومت وقت کی طرف سے غیر سنجیدہ رویہ اختیار کرنے کہ خلاف پریس کلب پر احتجاج میں شرکت کی درخواست کی گئی۔اسکے علاوہ ڈسٹرک سطح پر ہونے والی’’سیرت حضرت زینب ؑ کانفرنس‘‘ میں شرکت اور ۳۰ نومبر کو نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والی مرکزی سطح پر ہونے والی ’’سیرت حضرت زینب ؑ کانفرنس‘‘ میں کراچی ڈویژن اور صوبہ سندھ کو خصوصی دعوت دی گئی۔دونوں تنظیموں نے موجودہ حالات میں شیعہ سنی اتحادوحدت پر زوردیا ۔
پاکستان عوامی تحریک کراچی ڈویژن کی صدر خواہر رانی راشد کا کہنا تھا کہ ہم سب ایک قرآن و رسول ﷺ اور انکی پاک آل کے عاشق و غلام ہیں اسلام محمدی ﷺ ہمیں وحدت کا درس دیتا ہے اور الحمداللہ پاکستان میں ڈاکٹر طاہر قادری اور علامہ راجہ ناصرعباس صاحب کی محنت اور کاوشوں کا نتیجہ ہے کے آج ہم پاکستان کی سر زمین پر اتحا و وحدت کی فضاء دیکھ رہے ہیں جس سے دشمن بے حد خوف زدہ ہے اور وہ ہمارے اس اتحاد کو نقصان پہچنا چاہتے ہیں مگر انشااللہ تعالیٰ دشمن کبھی اپنے ناپاک ارادوں میں کامیاب نہیں ہو گا۔
منہاج القرآن کراچی ڈویژن شعبہ خواتین کی ناظم تر بیت خواہر رابعہ انوار کا کہنا تھا کہ ہم خواتین کا نہایت اہم کردار ہے جیسے کہ ہم تاریخ میں حضرت زینب ؑ کا کردار دیکھتے ہیں کی آپ ؑ نے کسطرح یزید اور نظام یزیدیت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی اور ایسی تحریک کا آغاز کیا جس نے یزید اور یزید جیسوں کو دنیا اور آخرت میں رسوا کردیا۔ہم سب بھی سیداء زینب ؑ کی کنیزیں ہیں ہم کو بھی اپنے ملک میں رائج نظام یزیدیت کے خلاف سیرت سیداء زینب ؑ کو اپنان ہو گااور خواتین کو شعور دیا ہو گا یہ ہماسی ذمداری ہے۔جس طرح ہم سب مل کر اپنے گھر کے مسائل کرتے ہیں تو یہ ملک بھی ہمارا گھر ہے ہمیں چاہیے کہ اپنے ملک کے مسائل کہ حل کے لیے ہم سب مل کر کوشش کریں۔
مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین صوبہ سندھ کی جنرل سیکرٹری خواہر زہراء نے سب سے پہلے صوبہ سندھ اور کراچی ڈویژن کی جانب سے پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین کراچی ڈویژن اور منہاج القرآن شعبہ خواتین کراچی ڈویژن کہ وفد کی آمد پر شکریہ ادا کیا ۔ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین صوبہ سندھ کی جنرل سیکرٹری خواہر زہراء نے صوبہ سندھ اور کراچی ڈویژن کی جانب سے اپنے بھرپور ساتھ اور تعاون کی یقین دہانی کروائی اور۳۰ نومبر اور ۲۵ دسمبر کو مزار قائد پر ہونے والے پاکستان عوامی تحریک کہ جلسے کہ حوالے سے تفصیلات معلوم کی اور حکمت عملی دریافت کی۔پاکستان عوامی تحریک کراچی ڈویژن کی صدر خواہر رانی راشد نے جلسے کی تفصیلات اور حکمت عملی سے آگاہ کیا آپ کا کہنا تھا کہ یقیناًت ٹاسک بڑا ہے لیکن ہمارے حوصلے بھی بلند ہیں اور ہمیں آپ کے ساتھ کی بھی ضرورت ہے ۔
مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی سیکرٹری جنرل خواہر ہما جعفری نے اپنی پوری کابینہ کی طرف سے اپنے بھرپور ساتھ کی یقین دہانی کرائی اس کے علاوہ ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کی سیکریٹری جنرل خواہر ہما جعفری نے کہا کے ہم آپ کے ساتھ ہیں کیونکہ ہمارا دشمن ایک ہیں ہمارا مقصد ایک ہے ہم ظلم کے خلاف ہیں یہ جابر و ظالم حکمران جنھوں نے مظلوم عوام پر گولیاں چلائی ان ظالم حکمران نے سرزمیں پاکستان کو معصوم لوگوں کے خون سے سرخ کردیا انصاف اور عادل کو ختم کردیا آج ان کی وجہ سے غریب خودکشی کرنے پر مجبور ہو گیا ہے مگر ان کو اس سے کوئی مطلب نہیں کہ عوام کس طرھ کی زندگی رہی ہے۔حسینیوں کی تاریخ اس بات کی گواہی دیتی ہے کے ہم حسینیوں نے ہمیشہ مظلومیت کے ساتھ دیا اور مظلوموں کے لیے آواز اٹھائی اور انصاف کی بات کی۔ ہم نے کبھی کسی ظالم کا ساتھ نہیں دیا اور مظلوموں کو انصاف کی فراہمی کی جدوجہد کی اور اس مقصد کے لیے ہمیشہ قربانیاں بھی دی اور دیتے رہیں گے کیونکہ یہ درس ہم حسینیوں نے کربلا سے لیا ہے۔ آخر میں خواہر زہراء نے فرمایا کی مقصد جتنا عظیم ہوتا ہے قربانیاں بھی اتنی ذیادہ دینی ہوتی ہیں لہذا ہمیں اپنی ہمت حوصلوں کو بلند رکھنا ہے اور راہ حق میں آگے قدم بڑھاتے رہنا ہے ضروری نہیں کی جلد منرل اور مقصد حاصل ہو جائے مگر اگر ہم ثابت قدم رہیں تو انشااللہ پروردگار ہماری مدد ضرور فرمائیں گا اور ہم ضرور کامیاب ہوں گے۔
وحدت نیوز (ہری پور) مجلس وحدت مسلمین قوم کو حقوق دلانے کا عزم لیکر میدان عمل میں آئی ہے، ملت جعفریہ کو اتحاد و اتفاق کے ذریعہ اپنے حقوق کی جنگ لڑنا ہوگی، ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا علامہ سبطین حسینی نے جعفری ہاوس، ہری پور میں ماتمی سنگتوں کے سالاروں سے ایک ملاقات کے دوران کیا، ملاقات میں ہری پور کے مختلف ماتمی دستوں اور سالاروں نے مجلس میں شمولیت کا اعلان کیا، شمولیت کی باقاعدہ تقریب محرم الحرام کے بعد منعقد کروانے پر اتفاق ظاہر کیا گیا۔
وحدت نیوز (بھکر) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی نے بھکر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھکر میں تکفیری ٹولے کو دیوار سے لگا دیا ہے۔ انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی صدر بشارت جسپال اور حلقہ پی پی 48 کے اُمیدوار ملک نذرعباس کہاوڑ کیساتھ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھکر کے ضمنی الیکشن میں نون لیگ کو شکست دیں گے، عوام اب قید کی زندگی سے نجات پائے گے۔ ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ لیگی حکمران جس طرح طالبان سے مذاکرات کی بات کر رہے تھے، کیا قانون اس بات کی اجازت دیتا ہے؟ انکا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران طالبان دہشت گردوں کیساتھ مذاکرات کر کے ملک سے غداری کر رہے تھے، فوج نے حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن شروع کیا یہ نون لیگی کی بہت بڑی ناکامی ہے۔ ناصر شیرازی نے کہا بھکر میں انتظامیہ نے ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری، ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی اور صوبہ پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی پر پابندی لگائی ہے، اس سے ہم خوف زدہ نہیں ہیں، وہ 23 نومبر کے جلسہ میں تشریف لا رہے ہیں اگر انتظامیہ نے کوئی ایسی حرکت کی تو خود ذمہ دار ہونگے۔
پولیٹیکل سیل کے میڈیا انچارج امیر حیدر کے مطابق سیکرٹری سیاسیات نے ضلع بھکر میں پی پی 48 کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے ورکر کنونشن میں بھی شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی صدر بشارت جسپال، ایم ڈبلیو ایم احسان اللہ بلوچ اور سفیر شہانی بھی موجود تھے۔ سید ناصر شیرازی نے کہا کہ ہمارے اس اتحاد سے بھکر میں امن ہو گا، تکفیری دیوار سے لگ چکے ہیں اور یہ خود اپنی موت آپ مر جائیں گے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ میرے لے فخر کی بات ہے کہ میں یہاں ہوں، جب کارکنان اسیر تھے، تو یہاں کی خواتین نے دھرنا دیا۔ انہوں حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہ پاکستان مسلم لیگ نون کی پالیسیاں ملک دشمنی پر مبنی ہیں، یہ لوگ ہمارے دشمن کو ساتھ بیٹھا کر مذکرات کرنے جا رہے تھے، فوج نے ان کے عزائم کو خاک میں ملا دیا، ضرب عضب آپریشن اسکی واضح مثال ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی صدر بشارت جسپال نے کہا کہ بھکر کے حالیہ ضمنی انتخابات میں جیت کی کنجی مجلس وحدت مسلمین کے پاس ہے۔ یاد رہے کہ ضمنی الیکشن میں ملک نذر کہاوڑ عوامی تحریک کے امیدوار ہیں اور ایم ڈبلیو ایم انکی حمایت کر رہی ہے۔