وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی ہدایات پر فخر ملت تشیع،بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے 68واں یوم وفات کو ایم ڈبلیو ایم نےملک بھر میں پورے عقیدت و احترام کے ساتھ منایا ۔جماعت کے مختلف صوبائی و ضلعی دفاتر میں قرآن خوانی اور مجالس کا بھی اہتمام کیا گیا۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے رہنماوں علامہ مقصود ڈومکی اور علامہ مختار امامی کی قیادت میں اعلی سطح وفد نے مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔اس موقعہ پربرصغیر پاک و ہند کے اس عظیم رہنما کو خراج عقیدت بھی پیش کیا گیا۔مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد سمیت جماعت کے دیگر صوبائی و ضلعی دفاتر میں اس عظیم قائد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تقاریب بھی منعقد کی گئیں جہاں قائد اعظم کی زندگی کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی گئی۔
اس موقعہ پر علامہ ناصر عباس جعفری نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے حقیقی پاکستان کی تکمیل ہی ساری مشکلات سے نجات کا واحد ذریعہ ہے۔قائد نے جس پاکستان کے قیام کے لیے ایک طویل جدوجہد کی ہمارا مطالبہ بھی اسی پاکستان کا قیام ہے۔ قائد کے پر بصیرت افکار اور دانشمندانہ فرمودات پر اگر آج عمل کیا جاتا تو ملک اس طرح ان گنت بحرانوں میں نہ جھکڑا ہوتا۔ہر طرح کے خارجی اثرات سے آزاد ایسی ریاست قائد اعظم کا خواب تھا جہاں مسلمانوں کو اسلام کے اصولوں کے مطابق آزادنہ زندگی گزارنے کے مواقع میسر ہوں۔جہاں اقلیتوں کو ہر طرح کا تحفظ ملے۔ گزشتہ تین عشروں سے جاری دہشت گردی کے واقعات قائد کے نظریاتی و فکری پاکستان کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔جس کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔اس ارض پاک کوان تکفیری گروہوں سے چھٹکارا دلانا ہو گا جو اس ملک کو مخصوص مسلک کی سٹیٹ بنا کر باقی سب کو لادین ثابت کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قائد اعظم ایک مخلص اور قوم کا حقیقی درد رکھنے والے رہنما تھے۔ برصغیر کے مسلمانوں کی علحیدہ ریاست کے لیے انہوں نے ایک طویل جنگ لڑی اور اپنے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے الگ وطن حاصل کیا۔ ہمارا یہ وطن قائد کی عظیم جدوجہد اور لاکھوں قربانیوں کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا۔ہمیں اس کی حفاظت کرنے کے لیے اسی درد اور اخلاص کے ساتھ تگ و دو کرنے کی ضرورت ہے۔قائد اعظم کے بتائے ہوئے رہنما اصولوں پر کاربند رہنے سے ہم معاشرے میں باوقار مقام حاصل کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر تجدید عہد کرنا ہو گا کہ اس مٹی سے ہمارا عشق مرتے دم تک قائم رہے گا ۔
وحدت نیوز(کراچی) صوبہ سندھ کے علاقے شکار پور میں نماز عید کے دوران خودکش حملے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم دس افراد زخمی جبکہ دو حملہ آور ہلاک ہوگئے ہیں۔ شکار پور کی تحصیل خانپور میں چار خودکش بمباروں نے نماز عید کے دوران حملے کی کوشش کی، لیکن پولیس کی بروقت کارروائی کی بدولت کوئی بڑا جانی نقصان نہیں ہوا۔ شکار پور میں نماز عید کے دوران دو خودکش حملہ آوروں میں سے ایک نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت دس افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو شکار پور کے سول ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ دوسرا خودکش بمبار بم دھماکے کے نتیجے میں ہونے والی افراتفری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ دوسری جانب شکار پور میں ہی پولیس نے امام بارگاہ پر حملے کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق پولیس نے امام بارگاہ میں داخل ہونے والے دو مشکوک افراد کو روکنے کی کوشش کی، تاہم انہوں نے فرار ہونے کی کوشش کی، جس پر پولیس کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک حملہ آور موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرے کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق سندھ کے شہر شکار پور کے نزدیک خانپور کی عیدگاہ میں خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ ایک حملہ آور زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ واقعے میں تین پولیس اہلکاروں سمیت آٹھ افراد زخمی ہوئے۔ وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ خانپور کی عیدگاہ میں دہشت گردوں نے دوران نماز عیدالاضحٰی حملہ کر دیا۔ عیدگاہ میں دو دہشت گردوں نے داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس دوران پولیس نے جب حملہ آوروں کو روکا تو ایک حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ واقعے میں تین پولیس اہلکاروں سمیت آٹھ افراد زخمی ہوگئے، جنہیں شکار پور سول اسپتال منتقل کیا گیا۔ وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور کہا کہ پولیس نے حملہ آوروں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ دہشت گردوں نے آسان ہدف جان کر خانپور کا انتخاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال ماضی سے بہتر ہے، دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ایک دہشت گرد کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ زخمی اہلکاروں کو سکھر منتقل کر دیا گیا ہے۔ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے 68ویں برسی کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء اور رکن صوبائی اسمبلی آغا رضا نے کہا ہے کہ ملک کو اگر اس وقت سینکڑوں مسائل کا سامنا ہے تو اس لئے کہ بعض افراد بانی پاکستان کے افکار اور مقصد کو بھول کر ملک چلانے لگے تھے۔ اگر سابق ادوار میں حکمران قائد کے افکار کو مد نظر رکھتے تو ملک کو عوام کی جان و مال، دہشتگردی ، بد عنوانی اور ملکی قرضوں کی صورت میں اتنا نقصان نہیں اٹھانا پڑتا جتنا ہم اٹھا چکے ہیں۔ ہمیں پاکستان کے اصل مقصد اور قائد کے افکار کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر قائم ہونے والے ملک میں امن، محبت، اتحاد اور بھائی چارگی کی بہترین مثالیں ملنے چاہیے تھے مگر ہمارے پیارے سرزمین کو نظر لگ گئی اور ہم اپنے اپنے مسالک و اقوام کی بالا دستی میں لگ گئے ، نتیجتاً پاکستانی قوم دنیا کے دیگر اقوام سے بعض شعبات زندگی میں پیچھے رہ گئی۔ایم پی اے آغا رضا نے کہا کہ قائد اعظم وکیل بھی تھے اور چاہتے تھے کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہو جہاں عدالت کا بہترین نظام ہو مگر ملک دشمن دہشتگردوں نے یہاں وکلاء کو ہی شہید کر دیا اور دوسری طرف جہاں قائد اعظم ایوان کے اجلاس میں پارلیمانی لیڈروں کے لئے اضافی خرچوں کے خلاف تھے وہاں آج خود وزیر اعظم پر کرپشن کے الزامات ہیں۔ آج کا پاکستان وہ پاکستان نظر نہیں آتا جو قائد اعظم چاہتے تھے ہمیں تو ترقی کی حدیں پار کرنی ہیں ہماری قوم کو دنیا کے سامنے پاکستان کا نام روشن کر نا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب مسلمان ہیں اور آپس میں بھائی بھائی ہیں تو ہمیں اپنے اندر کسی قسم کے تفرقے کو داخل نہیں ہونے دینا ہے۔ اسلام ہمیں بدعنوانی اور جن دیگر اعمال سے منع کرتا ہیں ہمیں ان سے دوری اختیار کرنی ہیں اور ایک دوسرے کا ساتھ دے کر اس وطن کی سربلندی اور وقار کا باعث بننا ہے۔آج بھی ہماری قوم وہ قوت رکھتی ہیں کہ دنیا کے عظیم اقوام کی صف میں آکھڑی ہو جائے اور ہر شعبے میں دیگر ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ رہے مگر اس کے لئے ہمیں کرپشن نامی لعنت کو اپنے اندر سے نکال کر پھینکنا ہوگا اور انصاف کا دامن تھامنا ہوگا۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ضلع وسطی کی جانب سے ایک تربیتی اور تفریحی پروگرام تشکیل دیا گیا،جسمیں روحانی تربیت کے حوالے سے شجرہ مبارکہ امامِ حسن علیہ سلام کی نسلِ طیبہ سے امام زادہ حضرت جناب عبد اللہ شاہ غازی(رح) کے روضہ مبارک کی زیارت کا پروگرام ترتیب دیا گیا۔جسکے بعد ساحلِ سمندر کا پروگرام ترتیب دیا گیا۔پروگرام میں خواتین اور بچوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔وقتِ مقرر پر سب سے پہلے روضہ مبارکہ حضرت عبد اللہ غازی(رح) پر حاضری دی گئ، جہاں دعائے توسل کا اہتمام کیا گیا جسکی تلاوت مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی کی جنرل سیکرٹری خواہر ہما جعفری نے فرمائی اور دورانِ دعا آئمہ علیہ سلام کے پُر درد مصائب پیش کرکے حضرت عبد اللہ شاہ غازی(رح) سے توسل اختیار کیا گیا۔اور روحانی تربیت کا اہتمام کیا گیا۔جسکے بعد مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ضلع وسطی کے سیکرٹری شعبہ تعلیم و تربیت خواہر ندیم زہرہ نے حضرت عبد اللہ شاہ غازی(رح) کی حیاتِ مبارکہ پہ تفصیلی روشنی ڈالی۔آپ نےکہاکہ اس دُور کی تاریخ گواہ ہے کہ آپ(رح) اپنے اجداد کی طرح تقویٰ کی اعلٰی منزل پہ فائض تھے،واقعہ کربلا کی بعد آپ(رح) نے بنو امیہ کی ظالم و جابر حکومت کے خلاف اعلانِ جہاد کیا۔بعد از کربلا سیاسی و سماجی حالات و واقعات پر نظر کرتے ہیں تو تاریخ گواہی دیتی ہے کہ آپ نے اپنی زندگانی وقفِ انتقامِ کربلا کردی اور مظلوموں کے حامی و ناصر بن کر اٹھے۔اور ظالم حکمراں کے خلاف آپ(رح) نے علمِ جہاد بلند کیا۔اور پھر اس راہ میں مشکلات اور مصائب کو اٹھاتے ہوئے ہجرت کرکے سندھ میں آکر قیام کیا، سندہ کے بہت سارے لوگ بہت شروع سے ہی باطفیلِ آمدِ مبارک امیر المومنین حضرت علی(ع) مشرف بااسلام ہو چکے تھے اور محمد(ص) و آلِ محمد(ص) سے خصوصی عقیدت اور محبت اپنے دل میں رکھتے تھے۔اسی لئے سندہ کے بادشاہ راجہ داہر اور عوام نے حضرت عبد اللہ شاہ غازی(رح) کی سندہ آمد پر انکی خصوصی مدد کی اور آپ کو پناہ دی۔مگر ظالم حکمراں منصور دوانقی کو اطلاع مل گئ کہ نا صرف آپ زندہ ہیں بلکہ چاہنے والوں کے درمیان موجود ہیں تو اپنی انتہائی سفاک سپاہوں پہ مشتمل فوج بھیج کر سندہ پر حملہ کردیا۔ آپ(رح) نے اپنے آباؤ اجداد کی طرح بلا کسی خوف و خطر بہت بہادری کےساتھ بہترین جنگ کی۔یہاں تک کے جنگ لڑتے ہوئے آپ(رح) اپنے ۱۰ ساتھیوں سمیت شھید ہوگئے۔آپ(ع) نے انتہائی مظلومانہ انداز سے شھادت پائی کہ آپکا سرِ مبارک تو تن سے جدا کرکے بغداد روانہ کردیا گیا اور بدنِ مبارک کچھ دن بعد خاموشی سے ایک بلند ٹیلے پہ چند چاہنے والوں نے دفنا دیا۔سندہ کے بادشاہ اور لوگوں نے بھی آپکا بھرپور ساتھ دیا اور بلآخر راجہ داہر سمیت بے شمار ساتھی بھی شھید ہوگئے۔مگر آج کائنات گواہ ہے کہ آپ(رح) کا مزارِ مبارکہ تمام مذاہب اور مکاتبِ فکر کی آماجگاہ اور انکے لئے باعثِ برکت اور رحمت ہے اور ہم دیکھتے ہیں کہ خلق خدا یہاں سے بے شمار روحانی فیوض و براکات حاصل کررہی ہے۔بعد از خطاب وقتِ ظہرین کی مناسبت سے نمازِ ظہرین کا اہتمام کیا گیا۔وہاں سے بن قاسم پارک میں طعام تناول فرمانے کے بعد خواتین اور بچوں کو ساحلِ سمندر کی جانب لے جایا گیا۔جہاں خصوصیت کیساتھ بچے انتہائی لطف اندوز ہوئے۔ اور شرکاء سفر نے آئندہ بھی مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی سے ایسے ہی تربیتی اور تفریحی پروگرام ترتیب دینے کی درخواست کی۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری تربیت مولانا ذوالفقار علی حیدری نے ضلع پشاور کے 4 زورہ دورہ کے دوران مختلف یونٹس کا دورہ کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین ضلع پشاور کے سیکرٹری جنرل سلامت علی جعفری کے ہمراہ محلہ حسینیہ یونٹ، جعفریہ سٹریٹ یونٹ، اسٹشن یونٹ، گھڑی سیداں وڈپگہ یونٹ، امامیہ کالونی یونٹ اور حسینیہ ہال کے سیکرٹری جنرلز و ان کی کابینہ اور علاقے کے ذمہ داروں سے تفصیلی ملاقاتیں ہوئی، مولانا ذوالفقار حیدری نے مجلس وحدت مسلمین کے الہیٰ اہداف پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے ضلع پشاور میں تربیتی پروگرامات کرانے پر زور دیا اور مختلف مقامات پر دروس دیئے۔ اس اثنا ضلع پشاور کے سیکرٹری تربیت کے لئے زاہد علی کا انتحاب بھی ہوا۔ انہوں نے ہر یونٹ میں تربیتی پروگرام کرانے کا وعدہ کیا۔ اس موقع پر خواتین کے سیٹ اپ کی بھی مضبوط بنیاد رکھی گئی۔ مولانا ذولفقار آج آخری دن کے دورے پر وڈپگہ سمیت دوسرے علاقوں کا بھی دورہ کرینگے۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ ایک عرصے سے سیکیورٹی کے نام پر زائرین کرام اور طلاب کے ساتھ ہتک آمیز رویہ قابل مذمت ہے، حکومت دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کی بجائے پُرامن شہریوں کو محصور کرنے پر تلی ہے، جب تک دہشت گردوں کا خاتمہ اور اُن کے سرپرستوں کو عبرتناک انجام سے دوچار نہیں کیا جائے گا ملک میں امن ناگزیر ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں قافلہ سالاران کے نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں شامل قافلہ سالاروں نے علامہ اقتدار حسین نقوی کو کوئٹہ اور تفتان میں پیش آنے والے مسائل سے آگاہ کیا اور اس حوالے سے لائحہ عمل ترتیب دینے کی اپیل کی۔ علامہ اقتدار حسین نقوی نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک لمبے عرصے سے حکومت کی ان کارستانیوں کو برداشت کر رہے ہیں لیکن اب مزید خاموش نہیں رہیں گے، وفاقی حکومت زائرین کے مسائل کو فوری طور پر حل کرے اور سیکیورٹی کے نام پر محصور کرنے سے باز آئے۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر کوئٹہ اور تفتان بارڈر پر زائرین کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے موقع پر ملک کے بھر لاکھوں عزادار کربلا معلی میں امام حسین کی روز شہادت پر جمع ہوتے ہیں ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ محرم الحرام سے قبل زائرین کے لیے خصوصی انتظامات کیے جائیں اگر حکومت نے اہانت کا سلسلہ ترک نہ کیا تو محرم الحرام میں جلوسوں کا رُخ حکمرانوں کے ایوانوں کی جانب ہو گا۔ اس موقع پر زوار غلام رضا، زوار حسن رضا کاظمی، زوار جام مہتاب حسین، زوار عرفان حیدر اور دیگر موجود تھے۔