The Latest

وحدت نیوز(جھنگ) چینوٹ میں گذشتہ روز متعصب ڈی پی او نے مسلم لیگ ن کے مقامی تکفیری ممبر پنجاب اسمبلی الیاس چینوٹی کی سازش پر مجلس وحدت مسلمین ضلع چینوٹ کے سیکرٹری سیاسیات سید عاشق حسین بخاری اور تحصیل چینوٹ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مشرف حسین کو بلا جواز چادر چاردیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے گرفتار کر کے جھوٹے مقدمات بنا کر جھنگ جیل بھجوا دیا گیا ہے مجلس وحدت مسلمین چینوٹ کے ترجمان کےمطابق مقامی انتظامیہ شیعہ دشمنی کی حدوں کو پار کر رہی ہے چادر چاردیواری کی تقدس کو پامال کر کے مومنین کے گھروں میں داخل ہو کر لوگوں کو ہراساں کر رہی ہے اس تمام شیعہ دشمنی کے پیچھے صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ اور ن لیگ کا تکفیری ایم پی اے الیاس چینوٹی ملوث ہیں گزشتہ دنوں تکفیری ٹولے کی طرف سے شاہ دی ملنگ کے علاقے میں جلوس عزا ء پر حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد مومینن زخمی ہوئے تھے اس واقعے میں ملوث تکفیری دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے بجائے الٹا ملت جعفریہ کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدتِ مسلمین آزادکشمیر کے وفد نے وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید سے ملاقات کی، اتحاد بین المسلمین کے سلسلہ میں کئے گئے اقدامات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا۔وفد کی سربراہی مجلس وحدتِ مسلمین آزادکشمیر کےسیکریٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کی، وزیر اعظم آزادکشمیر نے پاکستان اور آزادکشمیر میں بین المذاہب ہم آہنگی اور بین المسالک وحدت کیلئے مجلس وحدتِ مسلمین کے کردار کو سراہا،مجلس وحدتِ مسلمین کے وفد نے ماہ ربیع الاول میں جشن ولادت با سعادت آقائے نامدار حضرت محمد مصطفی ؐکے عنوان سے آزادکشمیر بھر میں منعقد ہونے والی تقاریب کے حوالے سے آگاہ کیا۔مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام دربار سہلی سرکار پر عظیم الشان محفل میلاد میں شرکت کی دعوت دی ۔وفد میں سیکریڑی سیاسیات سید تصور عباس موسوی،سید ذیشان حیدر، مولانا طالب حسین ہمدانی، خالد محمود عباسی، محسن رضا سبزواری ایڈووکیٹ، عابد حسین قریشی اور دیگر شامل تھے۔


وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے مجلس وحدتِ مسلمین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر لسانی اورمذہبی فسادات سے پاک پرامن خطہ ہے۔تمام مسالک کے درمیان رواداری اور اتحاد قابل تعریف ہے۔ حکومت اورعلماء کرام وحدت برقرار رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ ماہ محرم الحرام آزادخطہ کے علماء و عوام نے بھرپور ملی وحدت، احترامِ اہل بیت کیساتھ پرامن طریقے سے منایا گیا۔ماہ ربیع الاول بھی تما م مسالک کے علماء و عوام رسول خداؐ سے عشق و محبت کا اظہار کرتے ہوئے مکمل اتحاد و یگانگت کیساتھ منایا جائے۔


علامہ سید تصورنقوی الجوادی نے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مجلس وحدتِ مسلمین نے پاکستان اور آزادکشمیر میں اتحاد بین المسلمین کیلئے بھرپورجدوجہد کررہی ہے اس جدودجہد کے دوران قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ملکی سلامتی اور امن کیلئے ہر قربانی کیلئے تیارہیں انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملک میں امن کا قیام انسانی بنیادوں پر کے فارمولے پر یقین رکھتی ہے اس سلسلہ میں 5 جنوری کو اسلام آباد میں قومی امن کنونشن منعقد کیا گیاجس میں شیعہ سنی ، ہندو ،سکھ،عیسائی اور دیگر مسالک ومذاہب کے عوام ملکی سلامتی کیلئے جانیں قربان کرنے والے شہداء کے لواحقین نے بھرپورشرکت کی اور باہمی اتحاد و اخوت کے عہد کی تجدیدکی۔مجلس وحدتِ مسلمین آزادکشمیرکے وفد نے وزیراعظم آزادکشمیرسے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ آزادکشمیر میں کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی سرگرمیوں کو مانیٹر کیا جائے۔جو لوگ ذاتی مفاد کیلئے فتویٰ ساز فیکٹریاں چلارہے حکومت انِ سے آہنی ہاتھوں سے نپٹے،آزادکشمیر کے پرامن خطہ کو کسی صورت دہشتگردی کی آگ میں نہ جھونکا جائے۔وفد نے مطالبہ کیاکہ آزادکشمیر میں ملت تشیع کے حقوق کی رعائت کی جائے۔ اسلامی نظریاتی کونسل ،علماء و مشائخ کونسل اور عوامی نمائندگی کے دیگر اداروں میں اہل تشیع کو بالحاظ آبادی متناسب نمائندگی دی جائے، وزیراعظم نے یقین دلایا کہ وہ ملت تشیع کے تمام جائز مطالبات کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے فیصل آباد میں حکومت کی جانب سے عید میلادالنبی کے بینرز اور سائن بورڈ اتارے جانے کے عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنے کارکنوں کا ہدایت کی ہے کہ وہ حکومت کے اس متعصبانہ رویہ کے خلاف سنی اتحاد کونسل کے احتجاجی دھرنوں میں جوق در جوق شریک ہوں۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فیصل آباد میں سنی اتحاد کونسل کے احتجاجی دھرنوں کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں، ایم ڈبلیو ایم کے کارکن فوری طور پر ان دھرنوں میں شریک ہوں۔

 

انہوں نے کہا کہ حرمت پیامبر (ص) اور میلادالنبی (ص) کے جلوسوں پر کوئی آنچ نہیں آنے دینگے، ملت جعفریہ اپنے اہلسنت بھائیوں کے شانہ بشانہ میلاد کے جلوسوں میں شریک ہوگی۔ سید ناصر شیرازی نے کہا کہ فیصل آباد کی متعصب انتظامیہ کو فوری برطرف کیا جائے، جس نے عید میلادالنبی (ص) کے بینرز اور سائن بورڈ اتارے دیئے ہیں۔ ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ فیصل آباد انتظامیہ یہ سب کچھ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کے ایما پر کر رہی ہے جو دہشت گردوں کے سرپرست ہیں اور ملک میں طالبانی نظام کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) کراچی سے تعلق رکھنے والے معروف عالم دین مولانا حیدرعباس عابدی کو مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شوریٰ عالی کا سیکرٹری منتخب کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق شوریٰ عالی کے گذشتہ اجلاس میں اراکین نے مولانا  حیدر عباس عابدی کو شوریٰ عالی کا سیکرٹری منتخب کیا،  مولانا  حیدر عباس عابدی اس سے قبل امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن  کی مرکزی نظارت کے رکن بھی رہ چکے ہیں جبکہ وہ کراچی  میں تنظیمی حوالوں سے ایک اہم شخصیت شمار کئے جاتے ہیں۔ مولانا  حیدر عباس عابدی قم المقدسہ سے فارغ التحصیل ہیں اور کئی مجلہ جات کے مدیر ہیں۔ واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تنظیمی سیٹ اپ کے مطابق تنظیم کے اعلٰی اختیاراتی ادارے شوریٰ عالی کے سیکرٹری کی ذمہ داریوں میں شوریٰ عالی کے اجلاس کو بلانے سمیت اس کے اجلاس کے تمام ریکارڈ کی تیاری و دیگر اہم کام شامل ہیں۔ مولانا شیخ  محمد حسن صلاح الدین ایم ڈبلیو ایم کی شوریٰ عالی کے سربراہ  کے طور پر اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں جبکہ مولانا حیدر عباس عابدی ان کے معاون کے طور پر اپنی خدمات انجام دیں گے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کا کراچی میں مزار ایوب شاہ پر زائرین کو ذبح کرنے کے المناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس واقعے کے ذمہ دار تکفیری دہشت گردوں کی حامی قوتیں ہیں، جو مذاکرات کا ڈھونک رچا کر معصوم پاکستانیوں کا ان تکفیری درندوں کے ہاتھوں قتل عام کروا رہی ہیں۔ اولیاء اللہ کے طفیل ہی برصغیر میں اسلام کا بول بالا ہوا جبکہ آج دنیا میں ان تکفیری درندہ صفت دہشت گردوں کے سبب اسلام کو بدنام اور مسلمانوں کو دہشت گرد سمجھا جا رہا ہے۔ اسلام امن، مساوات اور سلامتی کا دین ہے، ان دہشت گردوں کو اسلام کے ساتھ منسوب کرکے دشمن دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ مقتدر حکمران اور ریاستی ادارے ہوش کے ناخن لیں، ان دہشت گردوں کے خلاف راست اقدام اُٹھانا پاکستان کی سالمیت کیلئے ناگزیر ہوچکا ہے۔ عوام کی جان و مال، پاکستان اور اسلام کے لئے سب سے بڑا خطرہ طالبان اور طالبان مائنڈ سیٹ قوتیں ہیں۔

وحدت نیوز (کراچی) گلشن معمار میں دربار حضرت ایوب کے مزار پرپیش آنے والے اندوہناک واقعے پرمجلس وحدت مسلمین سندھ جنرل سیکریٹری مولانا مختارامامی نے پرزورمذمت کرتے ہوئے واقعے کوسندھ حکومت کی نااہلی قراردیاہے۔ وحدت ہاؤس کراچی سے جاری ہونیوالے بیان میں مولانا مختارامامی کاکہناتھاکہ مٹھی بھردہشتگردوں نے پورے ملک کویرغمال بنارکھاہے محرم الحرام سے قبل ہی دہشتگردوں کی مجالس وجلوسوں پر حملوں پر دھمکیوں کے بعد پنجاب حکومت کوالرٹ ہوناچاہیے تھا جس میں قطعی طورپر ناکام رہی ہے،ٹھٹھہ،شہدادکوٹ ،خیرپورٹنڈوالہ یار کے ساتھ ساتھ صوبائی دارالخلافہ کراچی میں بھی دہشتگرداپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں کہیں پر سبیلوں کوبندکرنے کے لیے منتظمین کودھمکیاں د ی جارہی ہیں تودوسری جانب جلوس عزاء کے پرمنٹ ہولڈرز کوبھی نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔مگر ہم بتانا چاہتے ہیں ملک بھرمیں شیعہ سنی بھائی متحد ہیں اوران بزدلانہ کارروائیوں سے تفرقہ ڈالنے کی کوششوں کو ناکام بنادیاجائیگا۔گلشن معمار میں مزار حضرت ایوب میں زائرین کو شہیدکردیاگیاجومکمل طورپر صوبائی حکومت کی ناکامی اوران کے گماشتوں کی کارروائی ہے جن کوحکومتی بنچوں پر بیٹھنے والے سابق اورموجودہ کالعدم گروہوں کی سرپرستی حاصل ہے ۔مولانامختارامامی کامزیدکہناتھاکہ مسلم لیگ ن کی کارکردگی نہ پہلے اطمینان بخش تھی نہ اب ہے۔حکومت میں شامل اراکین اسمبلی دہشتگردگروہوں کی مکمل حمایت اوران کی سرپرستی کے بھی دعوے کرتے ہیں جوکسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں۔کراچی میں صوبائی حکومت کی جانب سے پابندی کے باوجود کالعدم جماعت کے کارکنوں نے شہربھرکی شاہراہوں پرنازیبا چاکنگ کی جس کاانتظامی سطح پر کوئی نوٹس نہیں لیاگیا۔مولانا مختارامامی کامزیدکہناتھاکہ مجلس وحدت مسلمین کے پلیٹ فارم سے ہم وفاقی اورصوبائی حکومتوں کومتنبہ کرتے ہیں جشن میلاد النبی کے محافل و میلاد اور جلوس کے لیے فول پروف سیکیورٹی کویقینی بنائے

وحدت نیوز(اسلام آباد) کنونشن میں مختلف مکاتب فکر کی نمائندگی نے ایک نئی تاریخ رقم کی، ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی پلیٹ فارم پر ملک میں رہنے والے مختلف مکاتب فکر کے نمائندہ افراد ہر قسم کی قید سے نکل کر ایک جگہ جمع ہوئے اور پیغام دیا کہ ہم سب ایک ہیں، اگر یوں کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا کہ یہ اجتماع رنگ، نسل، مذہب، مسلک اور عقیدے کی قید سے آزاد اجتماع تھا۔ ان میں جو چیز مشترک تھی وہ پاکستانیت، حب الوطنی، انسانیت اور اس مادر وطن کا دفاع تھا۔

 

مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل اور وائس آف شہداء کے زیراہتمام ڈی چوک پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منعقد ہونے والا قومی امن کنونشن نواز حکومت کی تمام تر سازشوں کے باوجود ہر لحاظ سے کامیاب رہا۔ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے آخری وقت میں اجازت نامہ کی منسوخی نے ثابت کر دیا کہ وفاقی حکومت اس پروگرام سے خوفزدہ تھی اور وہ نہیں چاہتی تھی کہ وفاقی دارالحکومت میں طالبان مخالف اتحاد سامنے آئے اور اس کی بازگشت پاکستان کی سرحدیں پار کرکے دنیا کے دیگر ممالک تک سنائی دے۔ کنونشن سے فقط ایک دن قبل اور وہ بھی لیٹ نائٹ یعنی رات گیارہ بجے رہنماؤں کو بتایا گیا کہ کنونشن سنٹر میں یہ پروگرام کسی صورت نہیں ہوسکتا، اسلام آباد انتظامیہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ انہیں وزارت داخلہ کی طرف سے اس پروگرام کو کسی صورت اجازت نامہ نہ دینے کے احکامات ہیں، لہٰذا آپ لوگ اس پروگرام کو منسوخ کریں۔ اس پیغام کا مطلب یہی تھا کہ جب کنونشن سنٹر میں پروگرام کی اجازت نہیں ملے گی تو پروگرام خودبخود ناکام اور فلاپ ہو جائیگا۔ لیکن سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین نے حکومت کو دوٹوک انداز میں پیغام دیدیا کہ اب وہ یہ پروگرام ڈی چوک پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منعقد کریں گے۔ یوں مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل کیلئے یہ کسی امتحان سے کم نہ تھا کہ اتنے شارٹ نوٹس پر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پروگرام کو آرگنائز کریں، کیونکہ کسی ہال میں پروگرام کرانے کیلئے اتنے انتظامات کی ضرورت نہیں ہوتی جتنا کہ آوٹ ڈور پروگرام کیلئے ضرورت پڑتی ہے۔

 

راقم نے بنفس نفیس 4 اور 5 جنوری کی درمیانی شب رات بارہ بجے جب ڈی چوک کا دورہ کیا تو وہاں پر فقط پانچ افراد پائے جو کرسیاں اتار رہے تھے، لیکن اتنے میں علامہ ناصر عباس جعفری اپنی ٹیم کے ہمراہ وہاں پہنچے اور کچھ منٹ کیلئے وہاں پر موجود ایم ڈبلیو ایم کے مسئولین اور ورکروں سے گفتگو کی اور کہا کہ ڈی چوک میں پروگرام کرانا اب ہمارے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں ہے، لہٰذا اللہ پر توکل رکھیں اور اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے کام میں لگ جائیں۔ یوں کسی نے کیٹرنگ والے سے رابطہ شروع کردیا تو کسی نے ساؤنڈ سسٹم والے سے، یوں دیکھتے ہی دیکھتے تمام ٹیمیں اپنے اپنے کاموں میں جت گئیں۔ پانچ جنوری پروگرام والے دن جب شرکاء نے ڈی چوک پر قدم رکھا تو انہیں ہر چیز پرفیکٹ ملی۔ اگر یوں کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا کہ ایم ڈبلیو ایم نے اپنے بہترین نظم اور مینیجمنٹ کے ذریعے سے چند گھنٹوں میں پروگرام کو آرگنائز کرکے سب کو حیران کر دیا۔

 

کنونشن والے دن ملک بھر سے آنے والے قافلے لبیک یارسول اللہ (ص) کے نعرے بلند کرتے ہوئے پروگرام میں شریک ہوئے۔ ہر طرف ایم ڈبلیو ایم، سنی اتحاد کونسل اور پاکستان کے پرچموں کی بہار تھی۔ کنونشن کی خاص بات ملک بھر سے خصوصی طور پر پروگرام میں شرکت کرنے والے شہدائے پاکستان کے ورثاء کی تھی، جنہوں نے اپنے پیاروں کی تصویریں اٹھا کر دنیا کے سامنے سوال اٹھایا کہ ان کے پیاروں کو کس جرم کی پادش میں قتل کر دیا گیا۔ شہداء کے ورثاء میں پاک فوج، سول سوسائٹی، سکھ، ہندو، مسیحی برادری سمیت تمام ان مکاتب فکر کی نمائندگی موجود تھی جنہیں دہشتگردوں نے نشانہ بنایا۔ اسٹیج پر شہداء کے ورثاء نے کھڑے ہو کر ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر پیغام دیا کہ وطن عزیز کے غداروں سے کسی صورت مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں، طالبان سمیت ہر اس گروہ کیخلاف بے رحمانہ آپریشن کیا جائے جو اس مادر وطن کو کمزور کر رہا ہے۔

 

کنونشن میں مختلف مکاتب فکر کی نمائندگی نے ایک نئی تاریخ رقم کی، ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی پلیٹ فارم پر ملک میں رہنے والے مختلف مکاتب فکر کے نمائندہ افراد ہر قسم کی قید سے نکل کر ایک جگہ جمع ہوئے اور پیغام دیا کہ ہم سب ایک ہیں، اگر یوں کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا کہ یہ اجتماع رنگ، نسل، مذہب، مسلک اور عقیدے کی قید سے آزاد اجتماع تھا۔ ان سب میں جو چیز مشترک تھی وہ پاکستانیت، حب الوطنی، انسانیت اور اس مادر وطن کا دفاع تھا۔ کنونشن کے اختتام پر قومی ترانہ پڑھا گیا اور تمام شرکائے کنونشن نے کھڑے ہو کر پاک دھرتی سے عہد وفا کیا۔ کنونشن کے کامیاب انعقاد پر ایم ڈبلیو ایم، سنی اتحاد کونسل کے رہنماء اور وائس آف شہداء کے ترجمان سینیٹر فیصل رضا عابدی سمیت تمام وہ افراد مبارک باد کے مستحق ہیں، جنہوں نے اس پروگرام کے انعقاد کیلئے اپنا اپنا رول ادا کیا۔

وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلتستان انتظامیہ، سیکیورٹی ادارے اور خفیہ ایجنسیاں بلتستان میں یہود و ہنود اور اسلام دشمن تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں اور پاکستان کے دفاعی اہمیت کے حامل حساس سرحدی خطے کی رگ و پے میں سرائیت ہونے نہ دیں۔ امریکہ اسلام کا دوست ہو سکتا ہے اور نہ پاکستان کا۔ ملک بھر میں جاری دہشت گردی امریکی تنظیموں جو کہیں بلیک واٹر، کہیں زی اور کہیں یو ایس ایڈ کے نام سے سرگرم عمل ہیں، کی کارستانی ہے۔ مغربی اور یہود و ہنود کی ٹکروں پر پلنے اور اکڑنے والے قومی اور دینی تشخص کو تباہ و برباد کر کے چھوڑیں گے۔ ایک غیر مند مسلمان یہ کبھی گوارا نہیں کرتا کہ جس ملک نے عراق، افغانستان، بحرین اور شام میں مسلمانوں کے خون کے دریا بہادیئے ان سے خیرات لیں۔ غیرت مند مسلمان پیٹ پر پتھر باندھ کر فاقوں کو برداشت کر کے شعب ابی طالب کے ایام تو گزار سکتا ہے لیکن کسی یہودی این جی او کے سامنے دست سوال دراز نہیں کرسکتا۔

 

آغا علی رضوی نے کہا کہ یہودی تنظیموں کے سامنے جھکنا اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں کیونکہ یہود و نصاری کو قرآن نے اسلام کا دشمن قرار دیا ہے۔ اگر امریکی و اسرائیلی این جی اوز کو اس طرح بے لگام چھوڑ دیا گیا تو بلتستان سے امن اور حب الوطنی کی بساط الٹ دے گی اور بلتستان کچھ ہی عرصے میں بلوچستان اور عراق کا منظر پیش کر رہا ہوگا۔ میں انتظامیہ کو متنبہ کرتا ہوں کہ ان امریکہ و اسرائیل کی تنظیموں اور انکی سرگرمیوں کو محدود کریں، بصورت دیگر علاقے میں جو حالات پید ا ہونگے ان کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

وحدت نیوز(کراچی) الیکشن کمیشن آف پاکستان کا غیر سنجیدہ رویہ آئین پاکستان کی توہین ہے، صبح شام فیصلوں میں تبدیلی سے سیاسی قوتیں مایوسی کا شکار ہو رہی ہیں ،سندھ بھر خصوصاً کراچی میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ایک مزاق بن کر رہ گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کے پولیٹکل سیکریٹری حسن عباس رضوی نے وحدت ہاؤس ملیر میں بلدیاتی امیدواروں کے ساتھ ملاقات میں کیا ، ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی خدشات اور بلدیاتی امیدواروں کی شہادتوں کے باوجود ایم ڈبلیوایم کے بلدیاتی میدان کو خالی نہیں چھوڑا ہے، رب العزت کے فضل و کرم سے تمام بلدیاتی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہو چکے ہیں ، انہوں نے کہا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے سیاسی جماعتیں غیر یقینی کیفیت کا سامنا کر رہی ہیں، دو بڑی سیاسی جماعتوں کے اختلافات دوسری سیاسی جماعتوں کے لئے مشکلات کا سبب بن رہے ہیں ، الیکشن کمیشن آف پاکستان کا رویہ انتہائی غیر سنجیدہ ہے، حلقہ بندیو ں کے سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین کے بھی تحفظات ہیں جنہیں دور کر نا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان میں عجیب افراتفری کا ماحول پیدا کر دیا گیا ہے، حکمران پر امن شہریو ں کے بجائے سفاک قاتلوں کو اسٹیٹ میں طاقتور قوت تسلیم کرنے لگے ہیں ،قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار ونظریات کی پامالی کی انتہا کر دی گئی ، وطن عزیزکو مستحکم اور پر امن ریاست بنانے کے لئے عاشقان پیغمبراکرم ص اور عاشقان حسین ع اپنا کردار ادا کریں گے، پاکستان کے وارث پہاڑوں میں چھپے دہشت گرد نہیں اس ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے لئے اپنی عظیم جانوں کے نذرانے پیش کر نے والے سنی ، شیعہ ، ہندو ، سکھ اور عیسائی ہیں ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصرعباس شیرازی ایڈووکیٹ نے ڈی چوک اسلام آباد میں منعقدہ قومی امن کنونشن کے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔


ان کی کہنا تھا کہ حکمران عوام کے جان و مال کے تحفظ سے نہیں دہشت گردوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے زیادہ سنجیدہ ہیں ، جو پر امن شہری روز مارے جا رہے ہیں ان کے خون کو فراموش کر کے دہشت گردوں کے ناجائز مطالبات کو تسلیم کر نے کی کوشش کی جارہی ہے ، پاکستان کو بیرونی ایجنڈے پردہشت گردی کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے، اگر کو ئی یہ سمجھتا ہے کہ پاکستا ن کی تباہی پر عوام نظارہ گر بنے بیٹھیں گے، تو یہ حکمرانوں کی بھول ہے ، پاکستان کے حقیقی وارث اہل سنت اور اہل تشیع سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پلیٹ فارم پر اکٹھا ہو رہے ہیں ، انشاء اللہ جلد پاکستان کی دیگر محب وطن قوتیں ہمارے ساتھ پاکستان کی بقاء کی جدوجہد میں شامل ہو نگی ، آج ایک نئے پاکستان کے قیام کا آغاز ہو چکا ہے ، جسمیں کوئی اقلیت نہیں ، پاکستان کا درد دل میں رکھنے والے شیعہ ، سنی ، سکھ عیسائی ، ہندو تمام اس پلیٹ فارم پر اکٹھا ہو رہے ہیں ، جو کہ ملک دشمن استعماری ایجنڈوں کو بے نقاب کریں گے، آج کاقومی امن کنونشن نئے پر امن پاکستا ن کی تشکیل کا نقطہ آغاز ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ مصطفویٰ اور حسینی حکومت وقت کو آج متنبہ کر رہے ہیں کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کی ضد سے باز آجاؤ، تمہاری یہ مفاہمتی پالیسی عوام کو منظور نہیں ، آئین پاکستان کے منکر، عاشقان محمد اور حسین کے قاتلوں سے تمہارا راؤ رسم اٹھا رہ کروڑ عوام مسترد کر تے ہیں، اگر حکومت اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہ آئی تو محب وطن شیعہ سنی عوام سڑکوں پر نکل کر اس حکومتی پالیسی کو تبدیل کروا کر چھوڑیں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree