The Latest

وحدت نیوز(چنیوٹ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ وحدت اسکائوٹ پاکستان اوپن گروپ کےزیر اہتمام اسکائوٹ لیڈر کورس اور پہلی مرکزی رحمت اللعلمین اسکاوٹ جمبوری کامیابی کے ساتھ فیصل آباد کی تحصیل چنیوٹ میں جاری ہے ، اس مرکزی اسکائوٹ کیمپوری میں پاکستان بھر سے اسکائوٹس شریک ہیں ، کیمپ کے دوسرے روز کا آغاز نماز فجر کی باجماعت ادائیگی کے بعد شروع ہوا ، آغا نسیم کاظمی نے اسکائوٹس کو درس اخلاق دیا ، جس کے بعد نوجوانوں کے معروف مقرر آغا نقی ہاشمی نے انقلاب اسلامی کے ثمرات پر خصوصی گفتگو کی  ، مرکزی وحدت اسکائوٹ چیف برادر اختر عمران نے اسکائوٹ  سے حلف لیااس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ وحدت اسکائوٹس انسانیت کی خدمت اور مملکت خدادا پاکستان کی حفاظت و استحکام کے لئے اور نصرت امام ع کے لئے بھر پور کوشش کریں گے۔بعد ازاں وحدت چیف اسکاوٹس برادر اختر عمران  نے پرچم کشائی کی ، پنجاب بوائے اسکاوٹ ایسوسی ایشن کی ٹیم نے کیمپ کادورہ کیا اور  اسکاوٹنگ کا تعارف کردار و تاریخ کے موضوع پر گفتگو کی ، اسکائوٹس کی فکری تربیت کے لئے ملٹی میڈیاپر ڈاکومنٹری شہید ڈاکٹر مصطفی چمران دکھائی گئی،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری تربیت  علامہ احمد اقبال نے ولایت فقیہ کے عنوان پر خطاب کیا جبکہ برادر ناصر شیرازی مرکزی سیکریٹری سیاسیات ، برادر فضل عباس نقوی مرکزی مسئول وحدت یوتھ، مرکزی سیکریٹری تعلیم آقا مظہر کاظمی  نے اسکائوٹ کیمپوری میں خصوصی شرکت کی۔

وحدت نیوز(چنیوٹ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ذیلی شعبے وحدت اسکائوٹس کا پہلا 4روزہ رحمتہ اللعالمین کیمپوری اسکائوٹ جامعہ بعثت چنیوٹ میں جاری ہے، کیمپ کے پہلے روز ملک بھر سے اسکائوٹس کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، وحدت اسکائوٹ کے مرکزی رہنما تنصیر حیدر نے ملک بھر سے آنے والے اسکائوٹس کو خوش آمدید کہا، اسکائوٹس کو (Basic Leader Cource) کے ساتھ ساتھ تربیتی کلاسز اور علمائے کرام سے استفادہ کرنے کے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔ اسکائوٹ کیمپ کا مقصد جہاں نوجوانوں کی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنا ہے وہیں اُن کی فکری اور نظریاتی تربیت کرنا بھی ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین نے پاکستان کے تمام مظلوموں کی آواز بن کر حکومت کی طالبان نواز پالیسیوں کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے، یہ اعلان ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری تبلیغات علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین، وحدت یوتھ کے چیئرمین سید فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ اور ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے، علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب دہشت گردوں کی سرپرست بن چکی ہے اور تکفیری ایجنڈے کے تحت ملت تشیع پر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، ان مذموم کارروائیوں میں وزیراعلٰی میاں شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثناءاللہ کو وفاقی حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گذشتہ چار سالوں سے مسلسل شیعہ نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے لیکن کسی ایک بھی قاتل کو گرفتار نہیں کیا گیا، گریسی لین راولپنڈی و ڈھوک سیداں میں ہونیوالے دھماکوں کے ملزمان اور ڈھوک حسو میں ایم ڈبلیو ایم کے مشیر قانون کے بھائی کے قاتل آزاد پھر رہے ہیں، لاہور اور گجرات میں بےگناہ لوگ مارے گئے ان کے قاتل گرفتار نہیں ہوئے، اسی طرح چشتیاں، ملتان، بھکر، ڈی جی خان اور چکوال میں بےگناہ انسانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے درندوں کو قانون کی گرفت میں نہیں لیا گیا۔

 

علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ اس کے برعکس راولپنڈی میں ملت تشیع کے بےگناہ افراد کو بلاجواز گرفتار کیا گیا اور انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اس وقت بھی ہمارے پچھتر افراد پابند سلاسل ہیں اور ان کے ساتھ جیل میں انتہائی شرمناک سلوک کیا جا رہا ہے، علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم نے صرف مظلومیت کی آواز بلند کی، جس کی پاداش میں ہمیں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، حکومت پنجاب بلوچستان کے رئیسانی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہمارے زخموں پر نمک پاشی کر رہی ہے، حکومت اور ریاستی ادارے ساٹھ ہزار پاکستانیوں کے قاتلوں کو قانون کی گرفت میں لینے کی بجائے ان کے ناز اٹھا رہے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے انکشاف کیا کہ حال ہی میں انکے ذاتی ڈرائیور کو پولیس کی وردیوں میں ملبوس کچھ لوگ پکڑ کر لے گئے، ان پر رات بھر وحشیانہ تشدد کرتے رہے۔ ایم ڈبلیو ایم بھکر کے ضلعی سیکرٹری جنرل سفیر حسین شاہانی کو چار ساتھیوں سمیت سرگودھا عدالت سے واپسی پر جوہر آباد کے علاقے سے اغوا کیا گیا، سرگودھا میں ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی دفتر پر چھاپہ مار کر کارکنوں اور مالک مکان کو بچوں سمیت اغوا کیا گیا۔

 

ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہم تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ہم پرامن قوم ہیں اور پرامن عوامی جدوجہد کے ذریعے مظلومیت کی طاقت سے تکفیریوں کے سرپرست حکمرانوں کا راستہ روکیں گے، انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کی آڑ میں گرفتار کئے گئے ہمارے تمام افراد انتہائی تعلیم یافتہ اور مہذب افراد ہیں، ان کا کسی جرم کے حوالے سے کوئی ریکارڈ نہیں، انہیں محض ظلم کے خلاف آواز بلند کرنیکی پاداش میں پابند سلاسل کیا گیا، ہم انہیں پرامن جدوجہد سے آزادی دلائیں گے۔ انشاءاللہ ہمارا کوئی بھی اسیر جیل میں نہیں رہے گا، انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کے دوران چھ مساجد و امام بارگاہیں آتشزدگی کا نشانہ بنیں، لیکن کسی بھی وفاقی یا صوبائی عہدیدار نے مساجد کا جائزہ لینے کی کوشش ہی نہیں کی، حکمران ہمیں مجبور کر رہے ہیں کہ ہم مظلومین کوئٹہ کی طرح پنجاب کے رئیسانیوں کے خلاف اٹھیں، انشاءاللہ ہماری پرامن جدوجہد صرف پاکستان تک محدود نہیں رہے گی، انگلینڈ، امریکہ، کنیڈا، یورپ، جہاں بھی پاکستانی آباد ہیں وہاں احتجاج ہوگا۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے طالبان کے ساتھ حکومتی مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات دہشت گردوں اور قاتلوں کو ٹائم دینے کی ایک سنگین سازش ہے، دہشت گردوں کے مطالبات سامنے آچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ آج معصوم انسانوں کے قاتل شریعت کے نفاذ کی بات کرتے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اسلام رحمت للعالمین (ص) کا مذہب ہے، جنہوں نے اخلاق کے ذریعے لوگوں کے دل جیتے، سفاک قاتلوں اور درندوں کی زبان پر شریعت کا مطالبہ زیب نہیں دیتا، طالبان کی شریعت فتنہ ہے، فساد ہے، جسے قبول نہیں کیا جاسکتا، دہشت گردوں کی زبان پر شریعت کا مطالبہ شریعت کی توہین ہے۔ مذاکرات ان لوگوں سے کئے جاتے ہیں جن کا دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتا ہو، انہوں نے مزید کہا کہ ہم انشاءاللہ سنی اتحاد کونسل اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر مادر وطن کو آئینی اور جمہوری جدوجہد کے ذریعے ان ظالموں کے چنگل سے آزاد کرائیں گے۔

وحدت نیوز (ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم خیبر پختونخواہ کے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ مجلس وحدت مسلمین کے یہاں کے مقامی رہنماؤں نے بھر پور یقینی دہانی کرائی ہے کہ وہ ڈیرہ اسماعیل خان میں تمام یونین کونسلز میں اپنے امیدوار لائیں گے اور اپنی بھر پور سیاسی قوت کا مظاہرہ کریں گے۔مجلس وحدت مسلمین نے بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات میں بھی بھر پور حصہ لیا تھا اور بھر پور کامیابی حاصل کی تھی۔ اسی طرح صوبہ پنجاب اور سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں بھی ایک بھاری تعداد میں بھی امیدواروں نے مجلس وحدت مسلمین کے پلیٹ فارم سے کاغذات جمع کرائے جو کہ بدقسمتی سے ملتوی ہو گئے۔ جس کی وجہ خود وفاق کا بلدیاتی انتخابات میں دلچسپی نہ لینا ہے۔ اور وہ اقتدار کو عوامی سطح پر منتقل کرنے میں خود روکاوٹ ہیں۔ان خیالات کا ظہار سید ناصر عباس شیرازی مرکزی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے دورہ ڈیرہ اسماعیل خان کے دوران پریس کانفرنس کرتے ہو ئے کیا ، اس موقع پرمولانا زاہد حسین جعفری، تہور عباس ایڈووکیٹ،آصف رضا ایڈووکیٹ اور ملک خادم حسین اعوان بھی موجود تھے۔

 

ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ ہمارا دورہ ڈیرہ اسماعیل خان بنیادی طور پر سیاسی ہے ۔ اس دورے میں ہم نے مختلف عمائدین اور سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کیں ہیں،انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت وقت پر بلدیاتی نتخابات کروا کر باقی دونوں صوبوں کیلئے ایک مثال قائم کرے گی۔ انتخابات کے حوالے سے ہمارے کچھ تحفظات ہیں جن میں غیر جانبدار الیکشن کمیشن کاتقررہونا چائیے، جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرائے جائیں جن میں شفافیت نظر آنی چائیے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم ٹانک اور ڈی آئی خان میں ٹارٖگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے شیعہ نوجوانوں کے قتل عام کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور گورنمنٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے اور صوبے میں ملت تشیع کے تحفظ کو یقینی بنائے اور ہمارے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کرے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خیبر پختونخواہ میں لاء اینڈ آرڈ کی ابتر حالت پر تشویش ہے۔ ہم KPKحکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ لاء اینڈ آرڈ کی صورتحال بہتر بنائے۔ وطن عزیز میں ایک مرتبہ پھر مذاکرات کے نام پر وطن دشمنوں کو تقویت دینے کے گھناونے کھیل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔آٹھ ماہ کے تلخ تجربات کہ جس میں مذاکرات کی غیر مشروط پیش کش کا اتنا مہلک جواب ملا کہ ملک کی چولیں ہل کے رہ گئیں۔آرمی جرنیل ،پولیس اہلکار، پولیس افسران، زائرین، غیر مسلم شہری ،عام شہری ، بے دریغ شھید کئے جا رہے ہیں ،جیلیں توڑی گئیں،ملا برادرز کو ماورائے عدالت رہا کیا گیا اور پے درپے اسٹیٹ کو چیلنج کیا گیا۔اس المناک تباہی کے بعد ایک دفعہ پھر مذاکرات کے نام پر وطن کی سا لمیت اور شھداء کے پاک لہو کو بیچنے کے ناپاک عمل کا آغاز ہو گیا ہے۔طالبان دہشتگردوں نے قبل از مذاکرات اپنے سینکڑوں ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ایسی پری کنڈیشنز نا قابل قبول اور دہشتگردں کی طاقتوں میں بے پناہ اضافے کا موجب ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادا روں اور عدلیہ کا تمسخر اڑانے کے مترادف ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین دہشت گردوں سے مذاکرات کے نام پر ملک دشمنوں کو طاقتور کرنے کے مکرہ وترین کھیل کو مکمل مسترد کرتی ہے اورآپ کے ذ ریعے قوم کے ساتھ چند سوالات اٹھا چکی ہے۔

-1 کیا طالبان سے مذاکرات کیلئے کوئی گارنٹی موجود ہے؟ ہیں تو وہ کون ہیں ؟ کیا تحریری گارنٹی موجود ہیں ؟
-2 ہزاروں محافظینِ وطن کے اعلانیہ قاتلوں سے مذاکرات کرنے ہیں تو ملک بھر میں چھوٹے چھوٹے قتل کے مقدموں میں سزا یافتہ افراد کو قید کرنے کا کیا جواز ہے؟قاتلوں کو عام معافی دے کر ملک کو بنانا ریپبلک اعلان کر دیا جائے تاکہ جس کے پاس طاقت ہو وہ مذاکرات کے نام پر اپنے مطالبات منوائے اور قانون ،عدلیہ ،اور آئین کا تصور ختم ہو کر رہء جائے۔
-3 ان مذاکرات کی آئینی حیثیت کیا ہے؟ کیوں کہ آئین پاکستان ریا ستی قانون کو نہیں ماننے والوں کالعدم جماعتوں سے مذاکرات کو رد کرتا ہے ۔
4۔کیا طالبان سے مذکرات کے نام پر دہشت گردی کو دی جانے والی رعائتیں اور مربوط معاملات ان کیمرہ نہیں ہونے چاہئیں۔ کیا ان کی تمام تر تفصیلات میڈ یا اور عام لوگوں کے لیے واضح نہیں ہونی چاہئیں۔۔۔؟خفیہ مذاکرات چہ معنی دارد۔۔؟
5۔دہشت گردوں سے مذاکرات کا دم بھرنے والے مظلومین اور شھداء کے تشفی کے لیے کیوں نہیں جاتے ؟وارثان شھداء سے رائے کیوں نہیں لی جاتی؟صرف دہشت گرد وں اور ان کے سرپرستوں کی رائے کیوں اہم ہے؟
6۔امریکی پٹھو ،عرب ممالک کے مسلسل دورہ جات اور طالبان کے لیے حکومتی نرم گوشہ کن مفادا ت کے پیش نظر ہے؟
7۔ کیا نام نہاد مذاکراتی عمل کا یہ دورانیہ متعین شدہ ہے ؟ ہے تو کیا ؟نہیں ہے تو کیوں؟
8۔وطن عزیز میں دہشت گردی کے سب سے بڑے شکار مکاتب فکر اور جماعتوں کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا جاتا ؟
9۔4رکنی مذکراتی ٹیم کا ماضی شیعہ دشمنی اور تعصب سے بھرا ہے۔ میجر عامر ،شہیدعارف حسین الحسینی کے قتل میں ملوث پایا گیا ہے۔ رستم مہمند 1988سانحہ ڈیرہ اسماعیل خان کہ جس میں دسویوں افراد شہید ہوئے تھے کا مرکزی ملزم ہے۔

 

نا صر شیرازی کا مذید کہنا تھا کہ اس بات کا واضح ثبوت موجود ہے کہ شیعہ اور اہل سنت کے قاتلوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔ مذہبی آزادی پر قد غن لگانا طالبان کا اعلانیہ مطالبہ رہا ہے۔ مذاکرات کے پردے میں مذہب کے نام پر ملک میں تباہ کن تبدیلیاں مقصود ہیں۔ جن کا ہدف طالبان کو حکومت میں شریک کرنا اور طالبان کے نظام کو قانونی شکل میں رائج کرنا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین اس تمام عمل کو پاکستان توڑنے کی عالمی سازش کا حصہ قرار دیتی ہے اور بھر پورعوامی حمایت کے ساتھ فی الفور منظم اور بھر پور فوجی کاروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ دہشت گردوں سے مذکرات کو مسترد کرتے ہوئے قانون،آئین،اور عدلیہ کی بلادستی کو یقینی بنانے کا عہد کرتی ہے۔ اس سلسلے میں 2 فروری کو کوئٹہ میں عظیم الشان امن کانفرنس بیاد شھدائے پاکستان میں عوامی لائحہ عمل کا اعلان کرچکی ہے۔ اس کانفرنس میں سنی اتحاد کونسل پاکستان ،منہاج القرآن پاکستان،اقلیتی نمائندے اور کئی دیگر پارٹیاں بھی شریک تھیں۔ عوامی قوت سے دہشت گردوں کو شکست دیں گے جس کا عملی مظاہرہ ایک مرتبہ پھر ہنگو کی سرزمین پر شہید اعتزاز حسن نے کیا ہے۔ حسینی عزم سے یذیدیت کو شکست فاش دیں گے اور سیاسی طالبان اور قلمی دہشت گردوں کے ہتھکنڈوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے چاہے ہمیں ہزاروں شھداء کے مقدس لہو کی قربانی بھی کیوں نہ دینی پڑے ۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے وزیر صحت خیبر پختونخوا شوکت علی یوسفزئی کو ٹیلی فون کیا، اور سانحہ پاک ہوٹل کے حوالے سے گفتگو کی، ناصر عباس شیرازی نے پشاور دھماکہ کے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے اور متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کواقدامات کرنا ہوں گے۔ دھماکہ کے شدید زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال سے اگر کسی اور بہتر طبی مرکز منتقل کرنے کی ضرورت ہے تو اس حوالے سے فوری طور پر ایکشن لیا جائے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر صحت نے ناصر شیرازی کو یقین دہانی کرائی کہ دھماکہ کے متاثرین کیلئے جلد معاوضہ کا اعلان کیا جائے گا اور شدید زخمی افراد کو کسی دوسرے اسپتال بھی منتقل کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(سرائےعالمگیر) دہشتگردوں کی تحریک طالبان اور ملاں عمران خان کی تحریک انصاف کے باہمی ملاپ سے طالبان کے انصاف کا نتیجہ ہی برآمد ہوگا، لہذا معمولی سا سیاسی شعور رکھنے والے افراد کو متوجہ ہو جانا چاہیے کہ تحریک انصاف کے راہنما کے چہرے پر داڑھی اور سر پر طالبانی دستار باندھ دی جائے تو تحریک طالبان اور تحریک انصاف میں فرق کرنا مشکل ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار پرنسپل حوزہ علمیہ امام حسن مجتبٰی علامہ سید اشتیاق کاظمی نے نماز جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر تحریک انصاف کو مرکزی حکومت بنانے کا موقع مل جاتا تو ملک اس وقت پاکستان کی بجائے طالبانستان کے نام سے معروف ہوتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی دہشت گرد کی اخلاقی، افرادی اور زبانی حمایت کرنے والے بھی دہشتگرد شمار ہوتے ہیں اور تحریک انصاف کے راہنما آج تک اس قبیح عمل کا مسلسل ارتکاب کر رہے ہیں۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان کے ہمسایہ ملک ایران میں آنے والے انقلاب کو صرف ایران کا انقلاب نہیں بلکہ اسلامی انقلاب تھا اسی طرح امام خمینی (رح) صرف ایران کے رہنما نہیں تھے بلکہ عالمی رہنما تھے جن کی کوششوں اور کاوشوں کے نتیجے میں انقلاب رونما ہوا جس نے پاکستان سمیت پوری دنیا کی اسلامی تحریکوں میں ایک نئی جان ڈال دی، ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے خانہ فرہنگ ملتان میں انقلاب اسلامی ایران کی 35ویں سالگرہ کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ اقتدار نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی سرزمین پر آنے والے اسلامی انقلاب نے دنیا بھر کی آزادی کی تحریکوں کو یہ پیغام دیا کہ شہنشاہیت اور ظلم دیرپا نہیں ہوتا صرف جوانمردی، ہمت اور شجاعت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے حقوق کے لیے میدان عمل میں آنے کی ضرورت ہے۔

وحدت نیوز(قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم کے سیکرٹری جنرل حجۃالاسلام والمسلمین علامہ غلام محمد فخرالدین نے 22 بھمن انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے مشن کے تمام اصول و قواعد کا محور دو چیزیں تھیں، ایک اسلام اور دوسرے عوام۔ عوام پر اعتماد کا نظریہ بھی امام نے اسلام سے حاصل کیا۔ یہ اسلام ہے جو قوموں کے حقوق، ان کی آراء، عوامی جہاد کے اثر اور اس کی اہمیت پر تاکید کرتا ہے۔ اسی لئے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے مشن کا محور اسلام اور عوام کو قرار دیا تھا، یعنی اسلام کی عظمت عوام کی عظمت، اسلام کا اقتدار عوام کا اقتدار، اسلام کا ناقابل تسخیر رہنا عوام کا ناقابل تسخیر رہنا ہے اور امام کے بعد رہبر بصیر نے انہی اصولوں کے ذریعے کشتی انقلاب کو تمام درپیش خطرات سے محفوط کیا اور آج بھی یہ انقلاب اپنے اعلٰی اہداف کے تکامل کی طرف رواں دواں ہے۔

وحدت نیوز(مشہد مقدس) مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے سیکرٹری جنرل علامہ عقیل حسین خان نے کہا ہے کہ کہ ایران کا انقلاب صرف ایرانیوں کا انقلاب نہیں ہے بلکہ یہ اقوام عالم کے تمام مظلوموں اور ظلم کی چکی میں پسے ہوئے لوگوں کا انقلاب ہے، اس انقلاب نے دنیا کی پسی ہوئی اقوام کو ایک نئی زندگی دی ہے، آج دنیا میں بیداری کی جو تحریک چلی ہے وہ اس انقلاب کی بدولت ہے، اس انقلاب نے دنیا کا نقشہ ہی بدل دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے مشہد مقدس میں انقلاب اسلامی ایران کی 35ویں سالگرہ کے موقع پر نکالی جانے والی ریلی میں پاکستانی طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم اس خوشی کے موقع پر رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای اور ملت ایران کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کرتے ہیں۔

وحدت نیوز (قم المقدسہ)۱۲  فروری  انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کی سالگرہ کی خوشی میں جمہوری اسلامی ایران کے تمام شہروں میں عوامی جلوس منعقد کئے گئے۔ اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین قم نے بھی دفتر مجلس وحدت مسلمین سے حرم حضرت معصومہ (س)تک ریلی کا انعقاد کیا۔ اس ریلی میں دینی طلاب کی بڑی تعداد شریک تھی۔ بچوں اور خواتین کا جذبہ دیدنی تھا۔ ریلی کے شرکاء امریکہ مردہ باد اور انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کیلئے نعرے لگا رہے تھے۔ اس ریلی کی خاص بات یہ تھی کہ پاکستان سے آئے ہوئے معزز مہمانان گرامی جن میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی اور ڈویژنل رہنما علامہ مختار امامی ، علامہ عبد الخالق اسدی، علامہ شیخ نیئر عباس، علامہ مقصود ڈومکی، علامہ سبطین حسینی ، علامہ تصور جوادی، علامہ سید علی رضوی، حسن ہاشمی و دیگر  بھی اس میں شریک تھے۔

 

ایم ڈبلیو ایم قم کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام غلام محمد فخرالدین نے ریلی کے شرکاء سے گفتگو سے کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن یزیدیت کے خلاف حسینیت کی جیت کا دن ہے۔ اس دن ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی نے استکبار جہانی امریکہ اور اسرائیل کے تمام منصوبے خاک میں ملا دیئے۔ ایران میں آنے والا انقلاب صرف ایرانی انقلاب نہیں تھا بلکہ بقول امام خمینی (رہ) یہ مستضعفین جہان کا انقلاب تھا۔ ریلی کے اختتام پر مجلس وحدت مسلمین قم کے دفتر میں مٹھائی تقسیم کی گئی۔ اس موقع پر حجت الاسلام و المسلمین خالق اسدی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم صوبہ پنجاب نے قم کے مسئولین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے انقلاب اسلامی کی سالگرہ کی مبارک باد پیش کی اور کہا کہ آج کا دن پوری دنیا میں مظلوموں کی کامیابی اور ظالموں کی شکست کا دن ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree