The Latest

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے وفاق المدارس کی پریس کانفرنس کو جوڈیشل انکوائری پر اثر انداز ہونے کا حربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پی او راولپنڈی کی پریس کانفرنس کے بعد ان تمام چیزوں سے نقاب اتر چکے ہیں، جو ملک میں افواہوں اور جھوٹی خبروں کے ذریعے فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کرتے رہے۔ ان تمام علماء اور سیاست دانوں کو عوام سے معافی مانگنی چاہیئے جو اس منفی پروپیگنڈے کا حصہ بنے ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومت ایک فریق سے مل کر یک طرفہ طور پر عدالتی عمل پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، جس خدشے کا اظہار ہم بہت پہلے کرچکے ہیں۔ علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سے اور ان رہنماؤں سے یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ وہ گیارہ نامعلوم افراد کون تھے جو جامعہ تعلیم القرآن میں رہائش پذیر تھے۔

 

انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کے اصل حقائق کو مسخ کرنے کی کوئی کوشش ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے، چشتیاں، راولپنڈی اور ملتان میں شرپسندوں کیخلاف حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے، مساجد و امام بارگاہ اور قرآن پاک نذرِ آتش کرنے والوں کو پنجاب حکومت پہلو میں لئے پھر رہی ہے، یہ امتیازی سلوک حالات کو مزید خراب کریگا۔ انہوں نے کہا کہ فیکٹس فائنڈنگ کمیٹی یکطرفہ مؤقف سن رہی ہے۔ جس کی وجہ سے انصاف ہوتا ہوا دکھائی نہیں دیتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سے سوال کرتے ہیں کہ چشتیاں اور ملتان میں مساجد و امام بارگاہ نذرِ آتش کرنے والے کتنے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے؟

پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے آرگنائزر علامہ سید سبطین حسینی نے کہا ہے کہ اتحاد بین المسلمین کو فروغ دیکر ہی ہم وطن عزیز کو مسائل و مشکلات کے دلدل سے نکال سکتے ہیں۔ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا تاہم امریکہ نواز حکمرانوں نے پاکستان کو امریکہ کالونی بنا دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ عالمی استکباری قوتوں اور ان کی مقامی ایجنٹوں کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ وطن عزیز میں مسلمانوں کو آپس میں لڑایا جائے ، اور سانحہ راولپنڈی بھی اس سلسلے کی کڑی محسوس ہوتا ہے، تاہم تمام مکاتب فکر کے جید علمائے کرام نے فرقہ واریت پھیلانے کی کوششوں کو بہت بہتر انداز میں ناکام بنا دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام نے جس طرح سانحہ روالپنڈی کے تناظر میں پیدا ہونے والی صورتحال اور دشمن کی سازش کو اتحاد و وحدت سے ناکام بنایااسی طرح اتحاد کو مزید فروغ دیتے ہوئے وطن عزیز کو درپیش گوناں گوں مسائل سے نجات دلائی جاسکتی ہے۔ خیبر پختونخوا میں عوام کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ امن و امان کا ہے، تاہم افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ تحریک انصاف کی مخلوط صوبائی حکومت نے اب تک عوام کو بری طرح مایوس کیا ہے، جب تک دہشتگردی کیخلاف ٹھوس موقف نہیں اپنا یا اس سلسلے کو روکنا ناممکن ہے۔

وحدت نیوز(حیدر آباد) لطیف آباد میں پولیس اہلکاروں کو دہشت گردی کا نشانے بنانے کی پرزور مذمت کر تے ہیں ، جب عوام کے محافظ دہشت گردی سے محفوظ نہ ہوں تو عام شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری کون لے گا۔ حیدر آباد جیسے پر امن شہر میں دہشت گردی کی کاروائی جس میں۴ پولیس اہلکاروں سمیت  ایم ڈبلیو ایم کے ہمدرد اختر حسین زیدی بھی شہید ہو ئے باعث تشویش ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدر آباد کے سیکریٹری جنرل علامہ امداد نسیمی نے وحدت ہاؤس حیدر آباد سے جاری اپنے بیان میں کیا ۔

 

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہئے کہ اس دہشت گردی کا فوری نوٹس لیتے ہوئے دہشتگردوں کو گرفتار کرکے سرعام پھانسی دے ورنہ یہ دہشت گرد حیدرآباد کی فضا کو خراب کرنے میں کوئی قصر نہیں چھوڑیں گے خدارا اب دہشت گرد کو روکا نہ گیا تو ہمارا حیدرآباد جو پر امن شہر ہے وہ دہشت گردوں کی لپیٹ میں نہ آجائے۔ مولانا امداد نسیمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جتنے بھی پولیس اہلکار شہید ہوئے ہیں ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہید کبھی نہیں مرتے ، شہید ہمیشہ زندہ ہوتے ہیں ۔

وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ سانحہ راولپنڈی کی آڑ میں عزاداروں کو ہراساں کرنے اور چادر و چاردیواری کا تحفظ پامال کرنے کا سلسلہ ختم نہ ہوا تو مسلم لیگ نون کی بلتستان میں جگہ تنگ کر دی جائیگی اور حکومت کے خلاف علاقہ بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ راجہ بازار کی آڑ میں تاحال بےگناہوں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے اور چادر و چاردیواری کے تحفظ کا خیال بھی نہیں رکھا جا رہا ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے اور معاندانہ رویہ ترک کرکے ملک دشمن دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کریں۔ علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ مسلم لیگ کی شیعہ دشمنی اور یکطرفہ کاروائی کا سلسلہ ختم نہ ہوا تو بلتستان بھر میں مسلم لیگ نون کے خلاف بھرپور احتجاجی سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

وحدت نیوز (کو ئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کو ئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جا ری کر دہ بیان کے مطا بق بلدیا تی انتخا با ت کے سلسلے میں حلقہ نمبر 9او ر حلقہ 12کے عما ئدین سے ملا قا ت میں علا مہ سید ہا شم مو سوی اور ایم پی اے  سید محمد رضانے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ایک ملک گیر سیا سی جما عت ہے جس نے انتہا ئی کم مدت میں نا صر ف اہل تشیع بلکہ اہل سُنت اور دیگر مکا تب فکر کے سا تھ ہم ا ہنگی اور بھا ئی چا رے کی فضا ء قائم کی جو مو جو دہ حا لا ت میں انتہا ئی اہمیت کا حا مل ہے۔ عوا می خدمت ہمارا شعار ہیں قوم کی خدمت کو اپنا فر ض سمجھ کر انجا م دیتے ہیں بلند و با لا دعووُں کے بجا ئے عمل پر یقین رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ عوام نے گزشتہ انتخا بات میں اپنے بھر پور اعتاد کا اظہار کر تے ہو ئے پا رٹی کو کا میاب کیا اور ہم اُمیدرکھتے ہیں کہ بلدیاتی انتخا بات میں بھی یہ اعتما د بر قرا ر رہے گا اور تما م حلقوں میں ہما رے نا مزد اُمیدوار ان نما یا ں کا میا بی حا صل کرینگے۔اُنہوں نے کہا کہ بلدیا تی انتخا با ت کیلئے ہما ری تیا ریا ں مکمل ہیں اور تما م تنگ نظر یوں سے ہٹ کر ایک مثبت سو چ کے سا تھ میدا ن میں آئینگے اجلا س میں مذکو رہ حلقوں کے عمائدین نے اپنے اپنے حلقے کے مسا ئل کے با رے میں وفد کو آگا ہ کیا اور اپنی تر جیہا ت پیش کےئے اجلا س کے اختتام پر دونوں حلقوں کے عما ئد ین نے جن میں حلقہ نمبر 12سے شو کت علی ، ما سڑ لطیف ، محمد ابراہیم، سید عا بد آغا ، سید عبا س آغا ، علی آغا ، وا جد علی ،حاجی محمد ، غلا م سخی ، غضنفر علی، مظفر علی،ما سڑ اصغر او ر حلقہ نمبر 9 سے سخا وت علی ، غلا م رضا ، منظور حُسین ، اشفا ق حُسین ،ذوالفقا ر علی اور دیگر اہلیان حلقہ نے بھر پو ر حما یت کا اعلان کیا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ عسکری ہدایت سے جنوبی پنجاب کے وفد نے صوبائی سیکرٹریٹ میں ملاقات کی ،ملاقات میں جنوبی پنجاب میں ملت جعفریہ کو درپیش مشکلا ت اور پنجاب حکومت کی امتیازی سلوک پر تفصیلی گفتگو ہوئی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ عسکری ہدایت نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانبدارانہ رویہ اس بات کی غمازی ہے کہ اس جماعت سے ملت جعفریہ کو خیر کی توقع نہیں دہشت گرد تکفیری گروہ کو جنوبی پنجاب میں حکومت صوبائی وزیر قانون کے ذریعے مکمل تحفظ اورسرپرستی کر رہی ہے چشتیاں ،ملتان،فیصل آباد ،جھنگ،بھکر میں ملت جعفریہ کو مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے جنوبی پنجاب کے مقامی انتظامیہ کو باقاعدہ یہ احکامات دیے گئے ہیں کہ وہ تکفیریوں کی مکمل معاونت کریں اب وقت کا تقاضہ ہے کہ بلدیاتی الیکشن میں ملت جعفریہ بھرپور اپنا کردار ادا کر کے حکومت پنجاب کو جواب دیں۔



علامہ عسکری ہدایت کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین چشتیاں ،ملتان اور راوالپنڈی میں ملت جعفریہ کے ساتھ پنجاب حکومت کے جانبدارانہ سلوک پر ہر فورم پر آواز اُٹھائے گی راولپنڈی میں چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے گھروں میں پنجاب پولیس چھاپے کی آڑ میں زیورات،نقدی،موبائل فون اور دیگر قیمتی اشیاء لوٹنے میں مصروف ہے پاکستان کے محب وطن شہری یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ ہم پاکستان میں رہتے ہیں یا مقبوضہ کشمیر میں؟ملت جعفریہ کو پاکستان کی تاریخ میں ڈکٹیٹر ضیاء الحق اور اس کے حواریوں نے جتنا نقصان پہنچایا ہے اتنا کسی حکمران نے نہیں پہنچایا بانیان پاکستان کی اولادوں کو حب الوطنی کی سزادی جا رہی ہے اُن کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ کو طالبان اور تکفیری دہشت گردوں کی خوشنودی کے لئے دیوار سے لگانے کی سازش ان ظالم حکمرانوں کی تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گی۔

( مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے یہاں سانحہ راولپنڈی اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے یہاں وحدت ہاؤس مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ راولپنڈی میں روز عاشور پیش آنے والے واقعہ دو مسالک یا فرقہ واریت کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ دہشتگردی اور بربریت ہے جس سے شیعہ و سنی دونوں متاثر ہوئے ہیں ، راجہ بازار میں مسجد و مدرسہ اور مدینہ مارکیٹ میں آتشزدگی بعد کرفیو کے نفاذکے باوجود 6مساجدو امام بارگاہ نظر آتش کر دیئے گئے، جبکہ میڈیا میں صرف ایک مسجد و مدرسہ کے حوالہ سے بات کی جارہی ہے، راولپنڈی میں جلائی جانے والی 6مساجد کی بھی وہی شرعی حثیت ہے جو مدرسہ تعلیم القرآن سے ملحقہ مسجد کی تھی ، ان 6مساجد میں بھی قرآن مجید کے ہزاروں نسخے اور امام بارگاہ میں رکھے آل رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے منسوب تبرکات کا جلایا جانا بھی اتنا شرعی و آئینی جوازیت نہیں رکھتا ہے ایسے واقعات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ایک ہی ہاتھ ہے جس نے سالوں پرانے جلوس میں شرانگیزی کر کے پہلے بازار میں اور پھر شہر کے مختلف حصوں میں 6مساجد و امام بارگاہوں کو نظر آتش کیا ، مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر ان تمام واقعات کی مذمت کرتے ہوئے یہ سمجھتی ہے کہ یہ عزاداری سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کے خلاف عالمگیر سازش ہے جبکہ جلوسوں کی بندش کا نامعقول مطالبہ فرقہ واریت کے زُمرے میں آتا ہے، وطن عزیزمیں قیام پاکستان سے لیکرپہلے ماتمی جلوس نکلتے آئے ہیں اور یہ جلوس صرف اہل تشیع کے ساتھ مخصوص نہیں بلکہ اہلسنت بھی بڑھ چڑھ کر جلوس نکالتے ہیں ، نذر و نیاز اور سبیل کا اہتمام کرتے رہے ہیں، کبھی بھی کسی بھی جلوس میں شرکاء جلوس کیطرف کسی بھی قسم کی شر انگیزی نہیں ہوئی ہے، جلوسوں پر پتھراؤ ، فائرنگ ، خود کش حملوں کی مذموم مثالیں موجود ہیں، لیکن شرکاء جلوس کی طرف سے کبھی ایسا نہیں ہوا اور نہ کبھی ہو گا، جبکہ اس سے قبل بھی عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلسے پر حملہ میں پاکستان میں چوٹی کے علماء کی شہادت ، میلاد کے جلوسوں پر حملے ، مزارات، ریلوے سٹیشن ، لاری اڈوں ، ہسپتالوں اورسکولوں نیز جی ایچ کیو اور ائیر بیس جیسی جگوں پر اس طرح کے حملے ہو چکے ہیں، غیر ملکی کرکٹ پر حملہ لبرٹی مارکیٹ جیسے پوش علاقہ میں حملہ ہوا ، ان سب واقعات کے بعد کسی ایک مکتب فکر کے جلسے جلوس پر پابندی کے مطالبہ کے بجائے حکومت اور انتظامیہ پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ ہر مکتبہ فکر کے جلسے جلوس ، مسجد ، مدرسہ، امام بارگاہ، کمیونٹی سنٹر ، کاروبار سیاسی جلسے جلوس ریلیز اور تمام مراکز کے تحفظ کے لیئے سخت سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائے تاکہ اہلیان پاکستان باہم دست و گریبان کرنے والے شرپسند ناکام ہوں ۔


ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین نے کہا کہ راولپنڈی سانحہ میں تاجر برادری کا جو نقصان ہوا وہ پوری قوم کا نقصان ہے ، تاجر بردری بلا تفریق رنگ و نسل ہر فرد کی خدمت کے لیئے کوشاں رہتی ہے، ایسے افراد جنھوں نے جلاؤگھیراؤ کیا ان کا مکتب تشیع سے کوئی تعلق نہیں ہے، کیونکہ عزاداری کے جلو س میں جو لوگ آتے ہیں ،اولاًان کے ساتھ خانوادے جس میں بچے اور خواتین شامل ہوتی ہیں آتے ہیں، لہذا یہ کیسے ممکن ہے کہ کوئی اپنے اہل و عیال کو ساتھ رکھ کر ایسے اقدامات کرے کہ ان کی جان کو بھی خطرہ میں ڈال دے؟ ثانیاً پولیس اور انتظامیہ جلوس میں داخل ہونے والے ہر شخص کی مکمل سکرینگ کرکے داخل کرتی ہے، اور اسکے دعوے بھی موجود ہیں کہ فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کیئے جا رہے ہیں، اتنی سخت سکیورٹی میں کیسے ممکن ہے کہ جلوس میں موجود لوگ اپنے ساتھ آتشین اسلحہ لیکر جا سکیں ، راجہ بازار کے تاجروں کے بیانات سے بھی معلوم ہوجاتا ہے کہ پولیس و انتظامیہ عمداً بے بسی کی تصور بنی رہی اور دہشتگردوں نے مدرسہ تعلیم القرآن اور ملحقہ مارکیٹ کو نقصان پہنچایا جبکہ اس کے فوراً بعد شہر بھر میں کرفیو نافذ کردیا گیا لیکن مقام تعجب یہ ہے کہ کرفیو کے باوجود کس طرح شہر میں 6امام بارگاہوں اور ان سے ملحقہ مساجد کو نظر آتش کر دیا گیا، اور پھر ستم بالائے ستم یہ کہ ملتان ، چشتیاں ، ہنگو اور دیر میں بھی ایسے میں واقعات پیش آئے، ہنگو میں امام بارگاہ پر مارٹر گولے گرائے گئے اور ملحقہ بازار کو لوٹنے کے بعد آگ لگا دی گئی آخر حکومت اور انتظامیہ کیوں بے بسی کی تصویر بنی ملک کو آگ و خون میں غلطاں ہوتا دیکھ رہی ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ پائیدار امن کے قیام کے لیئے حکومت حسب ذیل اقدامات کو یقینی بنائے تو اس طرح کی وارداتوں کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔


۱۔ زہر اگلتا لٹریچر تلف کیا جائے ، مؤلف ، مصنف اور چھاپہ خانوں کے خلاف کاروائی کو یقینی بنایا جائے۔۲۔ دہشتگردی کسی بھی صورت میں ہو کسی کی بھی طرف سے ہو قابل قبول نہیں ہے۔۳۔ شرپسند عناصر کے خلاف کاروائی کو یقینی بنایا جائے ۔۴۔ علماء کرام مذہبی سکالرز اور سول سوسائٹی تاجران و شہریان ملکر ایسے عناصر جو معاشرے میں بگاڑ کا باعث ہوں کہ خلاف ایکشن لینے کی ضرورت ہے ، اسے مذید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۵۔آزاد کشمیر میں امن و آشتی اور رواداری کی مثالی فضا کو ہر قیمت پر برقرار رکھنے کے لیئے تمام مکاتیب فکر کے علماء و ذمہ داران کا کردار لائق تحسین ہے۔ ۶۔ راولپنڈی واقعہ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں صبر و تحمل کی ضرورت ہے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے بعد کمیشن کے فیصلہ کا انتظار کیا جائے اور ایک دوسرے پر الزامات کے بجائے اصل چہروں کی بے نقابی تک ایسے نعروں اور اشتعال انگیز تقاریر پر پابندی عائد کر دی جائے جن سے امن و اتحاد پارہ پارہ ہو رہا ہو۔

وحدت نیوز(ٹھٹھہ) مجلس وحدت مسلمین ضلع ٹھٹھہ کے سیکریٹری جنرل مختیار دایو نے شاہ عبدالطیف بھٹائی یونیورسٹی سندھ اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت میں یوم حسین (ع) کے پروگرام کو انتظامیہ کی جانب سے روکنے، حیدر آباد میں ایم ڈبلیو ایم کے ہمدرد اختر حسین زیدی سمیت ۴ پولیس اہلکاروں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین (ع) کسی خاص فرقے یا گروہ کے امام نہیں بلکہ امام عالی مقام محسن انسانیت اور انبیاء علیہ السلام کی محنت کو بچانے والی شخصیت ہیں۔ ان  کا کہنا تھا کہ امام حسین علیہ السلام نے میدان کربلا میں اپنے خانوادے کی قربانی دے کر خداوند متعال کی خوشنودی اور رضا حاصل کی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یونیورسٹیز اور کالجز میں یوم حسین (ع) کے پروگرامات کو روکنا انتظامیہ کی متعصب اور انتہا پسند سوچ کی ترجمانی ہے، امام حسین علیہ السلام کی سیرت پر عمل پیرا ہو کر ہی تمام تر مشکلات سے نجات پاسکتے ہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ حیدر آباد جیسے پر امن شہر میں دہشت گردی کی وارداتیں نیک شگون نہیں ہیں ، عوام اپنے ارد گرد ماحول پر نظر رکھیں ، پولیس اہلکاروں پر حملے اس بات کا اشارہ کر رہے ہیں کہ یہ ملک دشمن عناصر حیدرآباد میں مذید دہشت گر د کاروائیاں کر سکتے ہیں ، خفیہ ایجنسیاں اور سکیورٹی ادارے ایم ڈبلیو ایم کے ہمدرد اختر حسین زیدی سمیت ۴ پولیس اہلکاروں کے قاتلوں کو فوری گرفتار کریں اور انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں ۔

 

مختیار دایو نے مزید کہا کہ آبرومندانہ زندگی گزارنے کے لیے امام عالی مقام کی شخصیت کامل ترین نمونہ ہے، اس وقت پاکستان کے مسائل کی ایک بڑی وجہ انتہا پسند قوتیں اور اُن کی سوچ ہے۔ اس موقع پر اُنہوں نے شاہ عبدالطیف بھٹائی یونیورسٹی کے طلباء کی گرفتاری کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس و رینجرز کی جانب سے امام عالی مقام (ع) سے محبت رکھنے والے طلباء کی گرفتاری اُن کے کردار کو آشکار کرتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ملک بھر کے کالجز اور یونیورسٹیز میں ہر سال یوم حسین (ع) کی تقریبات منعقد ہوتیں ہیں، جبکہ شاہ عبدالطیف بھٹائی یونیورسٹی اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت میں یوم حسین (ع) کے انعقاد میں رُکاوٹیں پیدا کرنا انتہا پسند فکر کی عکاسی ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے میڈیا سیل سے جاری بیان کے مطابق سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے سی سی پی او راولپنڈی اختر عمر کی پریس کانفرنس پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سی سی پی او راولپنڈی کی پریس کانفرنس کے بعد وہ مذہبی و سیاسی رہنماء جنہوں نے قوم کو جھوٹ بول کر گمراہ کیا ان کے خلاف حکومت فوری کاروائی کرے۔ سانحہ راولپنڈی شرپسندوں کے طے شدہ سازش کا حصہ تھا ۔ اس سازش کے ذریعے پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دینا تھا جس کو محب وطن قوتوں نے ناکام بنا دیا۔سی سی پی او کے مطابق جب مدرسہ تعلیم القرآن میں ہلاک ہونے والے طالبعلم نہیں تھے تو کون تھے ؟ کہاں سے آئے تھے ؟ اور ان کے پشت پناہ کون تھے ؟ تحقیقاتی ادارے مکمل تحقیقاتی رپورٹ جلد منظر عام پر لائیں اور شیعہ مکتب فکر کہ خلاف ہو نے والے جھوٹے اور زہریلے پروپگنڈے کو عوام کے سامنے آشکا رکیا جائے ، راولپنڈی میں پنجاب پولیس چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کر رہی ہے،پولیس سونا ، نقدی، موبائل فون کے قیمتی سیٹ لوٹ کر لے جاتی ہے ہم ہر فورم پر ان کیخلاف جانے کو تیار ہیں۔ علامہ اسدی نے نئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تقریر کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ نئے سپہ سالار ملکی سا لمیت اور دفاع میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے اور قوم کی دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔
وحدت نیوز(گلگت) شاہراہ قراقرم کی طویل بندش سے گلگت بلتستان میں اشیاء خورد نوش اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے اور آئندہ چند دنوں تک شاہراہ کو بند رکھا گیا تو ایک بڑا انسانی المیہ پیدا ہونے کا احتمال ہے۔ حکومت شاہراہ قراقرم کو مسافروں کیلئے محفوظ بناتے ہوئے فوری طور کھول دے ۔ اگروفاقی حکومت ،گلگت بلتستان کے عوام کو شاہراہ قراقرم پر سفر کو محفوظ نہیں بناسکتی تو پھر گلگت بلتستان کے عوام کے لئے متبادل راستے کیوں نہیں کھولتی؟شاہراہ قراقرم پر مسافر گاڑیوں کو روک کر شناختی کارڈ چیک کرنے کا عمل کونسا پیغام ہے؟کیا یہ ایک کھلی جنگ نہیں ہے؟ اور حکومت ان دہشت گردوں کے آگے بے بس کیوں ہے؟ کیا ایسے واقعات بنیادی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی نہیں؟ کیا شاہراہ قراقرم کی بندش کے خلاف اقوام متحدہ سے رابطہ کریں؟ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی نے وحدت ہاؤس گلگت سے جاری اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی میں یہی دہشت گرد ٹولہ ملوث ہے جس نے اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی خاطر پورے پاکستان میں آگ لگائی ہے۔اگر اس دہشت گرد ٹولے کو لگام نہ دی گئی تو اس کے بھیانک نتائج برآمد ہونگے۔ہماری امن پسندی کو کمزوری پر محمول نہ کیا جائے اور فوری طور پر ہمارے زخموں پر نمک چھڑکنے کی بجائے مرہم لگایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی عقائد کو ڈالر میں تول کر عزاداری کو محدود کرنے کی سفارش کرنے والے مولوی اس وقت کہاں چھپے ہیں جبکہ شاہراہ قراقرم کی بندش سے روزانہ کروڑوں ڈالر کا خسارہ ہورہا ہے اور پاکستان کی عوام اور حکومت ایسے نقصانات کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اگر ان دہشت گردوں کے آگے اتنی ہی بے بس ہے تو علاقے کے لوگوں کو ضروریات زندگی کی فراہمی کیلئے متبادل راستوں کارگل لداخ روڈ، گلگت تاجکستان روڈ ، استور مظفر آباد روڈ کو کھول دے اور گلگت چائنہ روڈ کو سارا سال کھول دے تاکہ اشیاء ضروریہ کی فراہمی یقینی ہو۔گلگت بلتستان میں پھنسے ہوئے ہزاروں مسافروں، مریضوں اور طلباء کو فوری طور پر پی آئی اے کی خصوصی پروازوں کے ذریعے راولپنڈی منتقل کیا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree