وحدت نیوز(بلتستان)عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر گندم سبسڈی کے خاتمے کے خلاف بلتستان بھر میں شٹرڈوان ہڑتال اور احتجاجی دھرنے دوسرے روز میں داخل ہو چکے ہیں۔ آج اسکردو میں کاروبار زندگی جزوی طور پر معطل رہی اور شہر کے تمام مارکٹیں، اور عدالت بند رہی۔ یادگار شہداء اسکردو پر جاری دھرنے کو 30 گھنٹہ سے زائد کا وقت گزر چکا ہے، ہلکی بوندا باندی اور سخت سردی کے باوجود رات بھر دھرنا جاری رہا۔ اسوقت یادگار شہداء اسکردو پر ہزاروں افراد دھرنے میں شریک ہیں اور مطالبات کی منظوری کے لیے نعرے بلند کر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف صوبائی اور وفاقی حکومت ان دھرنوں اور ہڑتالوں کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔وحدت نیوز کے نمائندے کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کےصوبائی اور وفاقی حکومت سے مذاکرات کا آغاز ہو چکا ہے۔مجلس وحدت مسلمین کے رہنمااور عوامی ایکشن کمیٹی کے رکن علامہ سید علی رضوی نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ مذاکرات کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ ہم صوبے بھرمیں احتجاج ختم کر رہے ہیں ، جب تک وفاقی اور صوبائی حکومت عوامی مطالبات کو تسلیم نہیں کر تے احتجاج جاری رہے گا۔