The Latest
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل محمد عباس موسوی نے کوئٹہ میں جاری دہشت گردی کو حکومتی نا اہلی قرار دیتے ہوئے گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے عثمان روڈ پر بے گناہ ملت تشیع کے خلاف دہشت گردانہ کاروائی پرزور مذمت کی جس میں پانچ بے گناہ اہل تشیع کے افراد شہید اور تین زخمی ہوگئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی رٹ کا کوئی وجود نہیں ، نہ صرف بلوچستان کے دارالحکومت بلکہ پورے ملک میں بے گنا ہ محب وطن پاکستانی عوام اور ملت جعفریہ کو دہشت گردوں ، قاتلوں اور جرائم پیشہ افراد کے رحم وکرم پر چھوڑا گیا ہے جو ان جرائم پیشہ افرادکے بعض حکومتی عناصرکی طرف سے سرپرستی کی غمازی کرتاہے بلکہ بیرونی شیطانی سازشوں کی طرف بھی واضح اشارہ کرتاہے لیکن حکومت جو دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے دعوے سے اقتدار میں بیٹھے ہوئے ہیں ان کو عوام اور پاکستان کا کوئی پرواہی نہیں ہے ،بلکہ روز بروز کرپشن اور عوام پر بے جا یوٹیلٹی بلوں،ٹیکسوں پرزورلگائے ہوئے ہے جس سے عوام کی حالت بد سے بدتر اور فاقے پر مجبور ہورہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ عوام موجودہ حکومت سے بیزار ہوچکی ہے اور ان کی دلی خواہش ہے کہ حکومت اپنے کئے ہوئے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے پاکستانی عوام کو ہرصورت میں امن وامان ،روزگار اور زندگی کی دیگر سہولیات فراہم کرکے پاکستان کو ترقی کی راہ پرگامزن کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملت تشیع پاکستان کے بہترین اور محب وطن شہری ہے جو روزروشن کی طرح عیاں ہے کہ ملت تشیع پاکستان کے خیرخواہ ، اسلام اور پاکستان کے ترقی اور دفاع کیلئے قربانی وجدوجہد کرنے والے محب وطن پاکستانی عوام ہے ،حکومت کی یہ بنیادی ذمہ داری بنتی ہے کہ پاکستان کے عوام کو امن وامان کی فراہمی کیلئے دہشت گردوں کے خلاف بھر پور و موٗثر کاروائی کرتے ہوئے ان کا قلہ قمہ کریں۔
مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژ ن کے سیکرٹری جنرل نے افسوس کا اظہا ر کرتے ہوئے کہاکہ چند ہفتہ قبل دردناک واقع میں نامعلوم صفاک لوگوں کے ہاتھوں بے گناہ معصوم ہزارہ شیعہ بچی کے ساتھ ناروا سلوک اور ان قتل کا معمہ ابھی تک حل نہیں ہوسکا ہے، جو ہر زی شعور افراد کے نزدیک قابل مذمت ہے، مجلس وحدت مسلمین اس افسوسناک واقع اور اس ضمن میں کوتاہی کی پرزور مذمت کرتا ہے اورحکومت سے سخت سے سخت مطالبہ کرتاہے کہ حکومت فوری طور پردہشت گردوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دیں ، انہوں نے شہداء کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات کو بلند کریں اور ان کے لواحقین کو صبرجمیل عطافرمائیں ، مجلس وحدت مسلمین ہمیشہ کی طرح شہداء کے لواحقین کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔
وحدت نیوز(ملتان) ممبر قومی اسمبلی ملک محمد عامر ڈوگر نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ جب تحریک نفاذفقہ جعفریہ کا عروج تھا اور اُس کے بعد جو مشکلات رہی ہیں اس قوم کو، میں سمجھتا ہوں کہ اُس تحریک کے بعد مجلس وحدت مسلمین نے ایک بار پھر ملت تشیع کی بیداری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے وحدت ہائوس ملتان میں مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی سمیت دیگر رہنمائوں سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملک عامر ڈوگر کاکہنا تھاکہ مجلس وحدت مسلمین اہل تشیع کی نظریاتی، فکری اور حقیقی ترجمان تنظیم ہے، مجھے اس تنظیم کی جو خوبی نظرآتی ہے وہ یہ ہے کہ نوجوان اس میں بڑھ چرھ کرکام کررہے ہیں۔ اس وقت ملتان میں بہت سے ایسے نوجوان ایم ڈبلیو ایم میں ہیں جو میرے کالج دور کے ہیں جو اُس وقت امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان میں کام کررہے تھے۔ آج میں دیکھتا ہوں کہ مجلس وحدت مسلمین کے لوگ جس جذبے سے کام کررہے ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں اہل تشیع اور اہل سنت کے درمیان کوئی محاذآرائی یا فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں ہے یہ ایک تکفیری ٹولہ ہے جو اپنے سواسب کو کافر سمجھتا ہے۔
آخر میں اُنہوں نے ضمنی الیکشن میں حمایت کرنے پر مجلس وحدت مسلمین کی مقامی اور مرکزی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انشاء اللہ آپ کے مسائل کو حل کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔ گفتگو کے دوران عامر ڈوگر نے ناصر شیرازی سے پوچھا کہ آئندہ الیکشن میں آپ کی جماعت کا کیا پلان ہے جس پر ناصر شیرازی نے کہا کہ ہم انشاء اللہ اپنے اُمیدوار لائیں گے جس پر ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ میرے حلقے کا خیال کیجیے گا ورنہ مجھے اپنا رُکنیت فارم دیں میں آج ہی مجلس وحدت مسلمین کا ممبر بننے کے لیے تیار ہوں جس پر محفل میں موجود تمام رہنمائوں نے مسکرا کر اسے اصلی سیاست کہا۔
وحدت نیوز(ملتان) ایم ڈبلیوایم کے حمایت یافتہ ملتان کے حلقہ این اے149سے نومنتخب رُکن قومی اسمبلی ملک محمد عامر ڈوگر نے وحدت ہائوس (جامع مسجد الحسین )ملتان میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدارحسین نقوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا عمران ظفر، سیکرٹری سیاسیات مہر سخاوت، وسیم زیدی، ملک حسنین عباس انصاری، ذیشان حیدرعابدی، ناصر عباس گردیزی، قمر زیدی، سید طاہرعباس گردیزی، حسن اختر رضوی، شبررضا زیدی اور مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے میڈیاکوارڈینیٹر ثقلین نقوی موجود تھے۔
مجلس وحدت مسلمین کی حمایت سے منتخب ہونے والے ممبر قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت کرپشن، بدعنوانی، مہنگائی، بے روزگاری سمیت بہت سے مسائل کا شکا ر ہے لیکن ملک کے نام نہاد اور جعلی حکمران اپنی عیش وعشرت اور اقتدار کو طول دینے کی ہرممکن کوشش کررہے ہیں لیکن ملک میں دھرنوں سے پیداہونے والی صورتحال نے ہرپاکستانی کو ایک نیا حوصلہ دیا ہے کہ ظالم کے سامنے کھڑے ہوکر آوازحق کو بلند کرنا چاہیے۔ ناصر شیرازی کا مزید کہنا تھا کہ شیعہ سنی وحدت سے تکفیریت کا چہرہ واضح ہورہا ہے، آج پاکستان میں ایک طرف کو خوش آمدید کہا جارہا ہے اور دوسری طرف اُس سے انکار کیا جارہا ہے، مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے آپ کی حمایت کا فیصلہ کیا اور پھر ہر ممکن کوشش کی۔ یاد رہے کہ ملک عامر ڈوگر کے مدمقابل اُمیدوار کالعدم سپاہ صحابہ کے حمایت یافتہ تھے جس پر مجلس وحدت مسلمین نے ملک عامر ڈوگر کی حمایت کی۔ جس حلقے سے ملک عامر ڈوگر کامیاب ہوئے ہیں یہ شیعہ اکثریتی حلقہ ہے اور یہ حلقہ عزادری کا مرکزہے۔
نومنتخب رُکن اسمبلی نے ضمنی الیکشن میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ملک سے فرقہ واریت کا خاتمہ ہی ترقی کا پیش خیمہ ہے، بعض نام نہاد لیڈر بھی مصلحت کاشکار ہیں اور حق بات کہنے کی بجائے ظالم کے ظلم میں شریک ہورہے ہیں۔
وحدت نیوز (ڈیرہ اسماعیل خان) حکومت اور جانبدارعدالتی نظام کی جانب سے عمران خان،ڈاکٹرطاہرالقادری،شاہ محمود قریشی و دیگر رہنماوں کے وارنٹ گرفتاری ملک میں انارکی کا سبب بنے گا حکمران عوامی جدو جہد کو جبر تشدد کے ساتھ نہیں روک سکتے۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ نہ روکی گئی تو تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی نااہلی کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کرینگے۔ ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے پروآ کے دورے کے دوران عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاوُن کے 14 شہداء اور بیسوں زخمیوں کے ملزمان کیخلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی نہیں ہوئی اور اس کے برعکس ان کے ورثا اور محب وطن پاکستانیوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے حکومت عوامی احتجاج کے سامنے بے بس ہو چکی ہے او ربوکھلاہٹ میں غلطیوں پے غلطیاں کر رہی ہے۔
سید ناصرشیرازی کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں انتہا پسند دنددناتے پھر رہے ہیں وزیر داخلہ ،ہنوز دلی دور است ، کی رٹ لگانے میں مصروف ہے طالبان دہشت گردوں کیخلاف بھی یہ بزدل حکمران کاروائی سے گریزاں تھے اگر افواج پاکستان دہشت گردوں کیخلاف کاروائی نہ کرتی تو ملکی سلامتی کو ناقابل تلافی نقصان ہوتا انہوں نے کہاکہ انتہا پسندوں کیخلاف موثر کاروائی وقت کی اہم ضرورت ہے لیکن ہمارے حکمران کی ترجیحات میں ملکی سلامتی سے زیادہ اپنے اقتدار کو طول دینا اور کرسی کو بچانا ہے۔ انہوں نے دربار شاہ حسین شیرازی پر حاضری دی اور وہاں کے گدی نشین پیر سید وسیم شاہ کی دعوت پر خانہ شریف کا دورہ کیا اور یتیم و بے سہارا بچوں میں امدادی چیک تقسیم کئے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم، ڈی آئی خان کے ضلعی عہدیداران بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملک کی داخلہ و خارجہ پالیسی بناتے وقت پاکستان کے پانچ کروڑ شیعوں کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ انہوں نے پروآ سرکل میں کئی سیاسی و سماجی شخصیات سے ملاقاتیں کیں، جبکہ مجلس وحدت مسلمین تحصیل پروآ کے اجلاس میں بھی شرکت کی۔ انہوں نے کارکنان کو شیعہ سنی وحدت کے پیغام کو فروغ دینے کی ہدایات جاری کیں۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے دہشتگردوں کے ہاتھوں کوئٹہ میں 5 افراد، جبکہ سندھ کے علاقے خانپور میں مولانا شفقت عباس مطھری کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی ملک و قوم کا سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔ حکومت دہشتگردی کے خاتمہ کے لئے مربوط پالیسی اپنائے۔ پاک فوج کی دہشتگردی کے خلاف اقدامات کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔ داعش جیسی دہشتگرد تنظیموں کے آلہ کار اور ہمدرد کس طرح ان سے بیزاری کا اعلان کر رہے ہیں۔ انہوں نے سندھ کے علاقے تھر میں معصوم انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی صوبائی اور وفاقی حکومت اس انسانی المیے کی ذمہ دار ہے۔ کرپشن اور لوٹ مار میں مصروف حکمرانوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں۔ یہ فرسودہ نظام ناکارہ ہو چکا، جسے تبدیل کئے بغیر غریب عوام کے مسائل حل نہیں کئے جا سکتے۔ ملک کے تمام اداروں سے مایوس ہو کر مظلوم عوام انصاف کے لئے کسی مسیحا کے منتظر ہیں کیونکہ ملک میں کسی کو انصاف نہیں مل رہا۔ نظام کی تبدیلی کے لئے عوام اپنا کردار ادا کریں۔
وحدت نیوز (حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین شكارپور كى طرف سے علامہ شفقت عباس سولنگی كى شهادت پرتين دن كے سوگ اور شکارپور میں 13 نومبر کے دن پر من ہڑتال كی حمایت کا اعلان کرتے ہیں ،اس واقعے کے خلاف اور سندھ بهر میں انتظامیہ کی طرف سے عزاداروں کو تحفظ فراہم نہ کرنے، جھوٹی FIR کاٹنے اور بلوچستان حکومت کی طرف سے زائرین تعفتان باڈر پر 5 دن تک قید کرنے پر سندھ حکومت اور بلوچستان حکومت کے خلاف صوبہ بهر میں بروز جمعہ احتجاج کیا جائےگا، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عالم کربلائی نےصوبائی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا، ان کا کہنا تھا کہ کالعدم تکفیری گروہ صوفیوں اور اولیاء کی سرزمین سندھ کو اپنے ناپاک مضموم عزائم کی تکمیل کے لئےشیعہ عمائدین کو چن چن کر نشانہ بنا رہے ہیں ، حیدرآباداورخیر پورکے بعد شکارپورمیں بھی شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا منظم آغاز کردیا گیا ہے، سندھ حکومت امن و امان کی صورت حال کو بہترکرنے کے بجائے، خواب غفلت کا شکار ہے۔
وحدت نیوز(ملتان) کربلا قوموں کی بیداری کا مرکز ہے جس نے ہر مظلوم کو آواز حق کہنے کا حوصلہ دیا یہی وجہ ہے کہ آج دنیا بھر میں موجود اور کام کرنے والی اسلامی تحریکیں کربلا کو اپنا آئیڈیل سمجھتی ہیں، اس کے علاوہ بعض غیرمسلم تحریکیں بھی کربلا سے اپنا ناطہ جوڑتی ہیں کیونکہ کربلا کسی ایک مکتب یا فرقے کی میراث نہیں ہے کربلا کو سمجھنے اور اس سے اثر لینے کے لیے انسانیت اور بیداری ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و سابق مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان سید ناصر عباس شیرازی نے بہائوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں آئی ایس او کے زیراہتمام منعقدہ یوم حسین کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ناصرشیرازی کا مزید کہنا تھا کہ کربلا ہرعمر کے مرد و عورت کے لیے آئیڈیل شخصیات رکھتی ہے، کربلا ایک ایسی درسگاہ ہے جسے ہرکوئی اپنا آئیڈیل بنا سکتا ہے۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تبلیغات علامہ اعجاز حسین بہشتی نے کہا ہے کہ کربلا سمجھنے سے پہلے نبی اکرم کی پہچان ضروری ہے، حسین شناسی سے پہلے نبی کی پہچان ضروری ہے مقصد امام حسین اور مقصد کربلا وہی سمجھ سکتا ہے جو نبی کا فرماں بردار اور اُنہیں پہچانتا ہو۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے بہائوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں آئی ایس او کے زیراہتمام منعقدہ یوم حسین کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ امام حسین علیہ السلام نے کربلا میں انبیاء کے میثاق کو پورا کیا، آج جو مسلمان حضرت ابراہیم واسماعیل کی یاد بڑی دھوم دھام سے مناتے ہیں وہ سید الشہداء کی یاد کیوں نہیں مناتے۔ حضرت اسماعیل اپنے امتحان میں کامیاب ہوئے اور سلامت رہے لیکن کربلا میں امام حسین علیہ السلام نے اپنے خانوادے، اصحاب وانصار کی قربانی دی اُن کی یاد سے روکنا دراصل انبیاء کی نہضت سے انحراف ہے۔ آج دنیا میں تفرقے، مشکلات، دہشت گردی اور دیگر مسائل کی وجہ سید الشہداء امام حسین علیہ السلام سے دوری کا نتیجہ ہے۔ امام حسین ع سے عشق و محبت صرف اہل اسلام اور پیروان اہلبیت تک محدود نہیں بلکہ باضمیراور آزادی و حریت کے عاشق نیز ظلم و نا انصافی کے خلاف آواز بلند کرنے والے بھی عقیدت و محبت کا اظہار کرتے ہیں۔
وحدت نیوز (کراچی) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کبوتر کی طرح آنکھیں بند نہ کریں اور شدت پسندوں کیخلاف موثر کاروائی کریں دہشت گردملک بھر میں وال چاکنگ کر کے حکومتی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں ایسے میں وفاقی وزیر داخلہ کا بیان حیران کن ہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی بزدلی دہشت گردی کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے آپریشن ضرب عضب کا اعلان افواج پاکستان نے کیا ان حکمرانوں کو عوام اور ملکی مفاد سے زیادہ اپنی جانیں اور کاروبار عزیز ہے اسی طرح شدت پسند عالمی دہشت گرد گروہ داعش کی موجودگی سے انکار کرکے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش شرمناک فعل ہے یہاں کے شدت پسند کالعدم تنظیمیں اس عالمی دہشت گرد گروہ کے لئے لاجسٹک سپورٹ فراہم کر رہی ہیں لیکن حقائق کے منظر عام پر آنے کے بعد بھی حکومت کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ دراصل ان دہشت گردوں کے اور ان کے مفادات مشترک ہے۔
علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ عرب ممالک سے ان دہشت گردوں کے لئے فنڈز آنے کے شواہد کے بعد بھی ان ممالک سے احتجاج نہ کرنا پاکستان کی سلامتی کو داوُ پر لگانے کی سازش ہے کراچی ،پشاور،کوئٹہ سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کی کاروائیاں روز بروز بڑھتی جارہی ہیں حکمران غیر ملکی دوروں میں مصروف ہیں عوام کی جان مال کے تحفظ سے ان کا کوئی تعلق نہیں انہوں نے کہا کہ حکمران اس وقت سے ڈریں جب عوام کے ہاتھ ان کے گریبان تک پہنچیں۔
وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید محمد سبطین حسینی نے پشاور میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں عرصہ دراز سے ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے، اور دہشتگردی کے اس نہ ختم ہونے والے سلسلہ میں سب سے زیادہ اہل تشیع کو منظم انداز میں نشانہ بنایا جارہا ہے، آئے روزشیعہ شخصیات کو نشانہ بنایا جارہا ہے، تاہم حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی، بارہا مطالبات کے باوجود صوبائی حکومت اور پشاور انتظامیہ نے اس سنگین مسئلہ کی طرف توجہ دینا بھی گوارہ نہیں سمجھا۔ اب تک درجنوں شیعہ شہریوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا ہے، جن میں ڈاکٹرز، وکلائ، کاروباری شخصیات، تاجر، نوکر پیشہ افراد غرض یہ کہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں، مگر افسوس کہ اب تک کسی ایک قاتل کو بھی قانون کی گرفت میں نہیں لایا جاسکا، اور اگر کسی ایک کیس میں قاتلوں کو گرفتار بھی کیا گیا تو بعد ازاں انہیں باعزت بری کردیا گیا، اگر یہ کہا جائے کہ پشاور شہر کو اس وقت اہل تشیع کی قتل گاہ میں تبدیل کردیا گیا ہے تو بے جا نہ ہوگا۔ ا س موقع پر امامیہ رابطہ کونسل کے رہنماء سید ابرار حسین شاہ، مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی میڈیا کوارڈنیٹر ارشاد حسین بنگش بھی موجود تھے ۔
انہوں نے مذید کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کے اس اہم مسئلہ کو اب تک صوبائی اسمبلی میں بھی کسی عوامی نمائندے یا جماعت کو اٹھانے کی زحمت نہیں ہوئی، اور نہ ہی انسانی حقوق کی تنظیموں نے انسانی حقوق سے وابستہ اس مسئلہ پر لب کشائی کی، نہ حکومت کی جانب سے کوئی ایکشن لیا گیا اور نہ پولیس اس حوالے سے اپنا کوئی کردار ادا کرسکی، ہم اپنے جوانوں کے لاشے اٹھاتے اٹھاتے تھک چکے ہیں، حکومت اس مظلوم ملت کے صبر کا مزید امتحان نہ لے، گذشتہ برس پشاور کے شیعہ رہنماوں نے اعلیٰ پولیس افسران کیساتھ ملاقاتوں میں اہم شیعہ شخصیات کو سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا، اور پولیس افسران نے بھی فوری طور پر اس مطالبہ پر عملدرآمد کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، تاہم آج تک اس مطالبہ پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، جس کی ایک مثال گذشتہ روز شہید ہونے والے واجد حسن قزلباش ہیں، جوکہ ڈاکٹر سید ثقلین کاظمی قتل کیس کے اہم اور چشم دید گواہ تھے، اور ان کو دھمکیاں بھی ملی تھیں، تاہم پولیس نے یقین دہانی کے باوجود انہیں سیکورٹی فراہم نہیں کی۔
٭ اس پریس کانفرنس کے ذریعے ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پشاور میں فوری طور پرفوجی اپریشن کیا جائے کیونکہ صوبائی حکومت اور پولیس ہمیں تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور کالعدم جماعتوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔
٭قتل و غارت گری کے محرکات و اسباب جاننے اور قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے اعلیٰ اختیاراتی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے، جو جلد ازجلد اپنی رپورٹ پیش کرے۔
٭ اہم شیعہ شخصیات ، امام بارگاہوں اور مساجد کی سیکورٹی پہلے سے زیادہ بہتر بنائی جائے۔
٭ علاوہ ازیں مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کا ایک وفد جلد تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں ، شیعہ رہنماوں ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور حکومتی نمائندوں کیساتھ جلد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کرے گا، تاکہ اس حوالے سے مشاورت کیساتھ لائحہ عمل طے کیا جائے۔
اہلیاں پشاور جو کہ ہمیشہ مذہبی رواداری اور انسانی محبت اوراخوت کے امین ہیں اور انہوں نے ملک دشمن عناصر کے تفریقی سازشوں کو ناکام بنایا ہے کے درمیان مذہبی ہمہ آہنگی کے مزید فروغ کے لئے مستقبل قریب میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا
٭ صحافی چونکہ معاشرے کا ایک اہم حصہ سمجھتے جاتے ہیں لہذا ہماری آپ تمام صحافی حضرات سے بھی گذارش ہے کہ آپ انسانی حقوق سے وابستہ اس مسئلہ میں اپنا کردار ادا کریں، اور پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے اس معاملہ کو اجاگر کریں۔
علامہ سید محمد سبطین نے میڈیا نمائندگان کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ اگر صوبائی حکومت ہمیں تخفظ نہیں دے سکتی تو یہ یاد رکھیں کہ پرورز خٹک کی بھی حالت کوئٹہ کےرئیسانی سے مختلف نہیں ہوگی۔اس پہلے علامہ سید محمد سبطین نے شہید سردار واجد حسن کے نمازجنارہ میں شرکت کی ۔ اور اس کے بھائیوں اور رشتہ داروں سے تعزیت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ پروردگار شہید کو جوار رحمت میں جگہ عنایت فرمائیں ان کے قاتلوں کو نابود کر دے۔