The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستانی صوبہ خیبر پختونخوا ہ کے ضلع کرم میں پاراچنار سے پشاور جانے والے مسافروں کے قافلے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں اب تک خبروں کے مطابق 45 افراد شہید ہوگئے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

دہشت گرد حملے کے بعد عوام اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔ ضلع کرم سے ممبر قومی اسمبلی اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پارلیمانی لیڈر انجینئر حمید حسین نے غیر ملکی خبررساں کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے دہشت گرد واقعے کی شدید مذمت کی اور راستے کی سیکورٹی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے بھی ایک واقعہ ہوا تھا جس میں اسی طرح اہل سنت برادری کے قافلے پر اٹیک ہوا تھا۔ واقعے میں دس سے بارہ لوگ شہید ہوگئے تھے جن میں بچے اور عورتیں بھی تھیں۔ اس وقت بھی آگے پیچھے سیکیورٹی تھی۔ اس کے باوجود جو ہونا تھا ہو گیا۔ کل کے واقعے میں بھی قافلے پر سیکورٹی کی موجودگی میں اٹیک ہو جاتا ہے اور سیکیورٹی کے ایک بندے کو بھی خراش نہیں آتا اور 45 بندے شہید کیے جاتے ہیں۔ جو حفاظت کے لیے ان کے ساتھ آئے تھے، ان کو کچھ نہ ہونا سوالیہ نشان ہے۔ یہاں لوگ یہی پوچھ رہے ہیں کہ سیکورٹی میں لوگ آرہے ہیں، سیکیورٹی ساتھ ہے اور لوگ مر رہے ہیں جبکہ سیکورٹی اہلکاروں میں سے کسی کو کچھ نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی دستوں میں فوج اور ایف سی دونوں کے اہلکار تھے۔ اتنے بڑے قافلے کو مختصر سیکورٹی میں بھیجنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میں کافی عرصے سے کہہ رہا ہوں کہ لوگوں اور مسافروں کے بجائے روڈ کو محفوظ بنائیں۔

روڈ کی سیکورٹی کو یقینی بنائیں لیکن ہماری شنوائی نہیں ہوئی اور ہماری تجاویز کو کسی نے قبول نہیں کیا۔ چند سیکورٹی اہلکاروں اور گاڑیوں کے درمیان میں سو مسافر گاڑیوں کو رکھنا لوگوں کو باندھنے کے مترادف ہے۔ وہ بیچارے کچھ نہیں کرسکتے ہیں اور اس طرح کے واقعات تسلسل کے ساتھ پیش آرہے ہیں۔

 انجینئر حمید حسین نے مزید کہا کہ یہ واقعات نہ زمینی تنازعات کا شاخسانہ ہیں اور نہ مذہبی فسادات ہیں۔ ضلع کرم واحد علاقہ جہاں کا زمینی ریکارڈ موجود ہے لہذا ان ریکارڈز کی موجودگی میں کوئی تنازع نہیں ہے۔ اگر ہے تو بھی حکومت چاہے تو ایک دو دنوں میں حل کرسکتی ہے۔ یہ واقعہ مذہبی فسادات بھی نہیں ہے کیونکہ اس میں جو 31 افراد بچ گئے تھے انہوں نے اہل سنت برادران کے گھروں میں جاکر اپنی جان بچائی ہے۔ اہل سنت نے ان کو احترام کے ساتھ رکھا اور باعزت اپنے گھروں تک پہنچادیا۔ اگر مذہبی فسادات ہوتے تو یہ افراد کیسے بچ گئے؟ یہ سب کسی خاص مقصد کے تحت کروایا گیا ہے۔

انہوں نے حملہ آوروں کے بارے میں کہا کہ ان کا کچھ پتہ نہیں چلتا ہے۔ وہ جنات کی طرح فورا غائب ہوجاتے ہیں۔ یہی تو ہمارا سوال ہے کہ 45 عام افراد مارے جاتے ہیں لیکن ان کا کوئی بندہ مارا نہیں جاتا ہے۔

پاکستانی رکن قومی اسمبلی نے مطالبہ کیا کہ ضلع میں روڈ کی سیکورٹی کرم ملیشیا کے حوالے کی جائے جس میں شیعہ اور سنی دونوں فرقوں سے تعلق رکھنے والے موجود ہیں۔ ہمیں اپنا کرم ملیشیا واپس کردیں اور ایف سی کو جو بعض اوقات یکطرفہ کارروائی کرتی ہے، علاقے سے واپس لے جائیں۔ اس طرح امن واپس آسکتا ہے۔

رکن قومی اسمبلی نے عوام سے کہا کہ باہمی اختلافات کو چھوڑ دیں۔ اختلافات اور جھگڑوں میں ہمارے مسائل کا حل نہیں ہے۔ جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے ہمارے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ جب ہم آپس میں بھائی بھائی بن کر زندگی گزاریں گے تو علاقے میں امن آئے گا۔

وحدت نیوز(گلگت) چیئرمین قائمہ کمیٹی گلگت بلتستان کونسل ایوب شاہ،صوبائی رہنما ایم ڈبلیوایم و رکن کونسل شیخ احمد علی نوری،اقبال نصیر،سید شبیہ الحسنین،عبد الرحمٰن اور حشمت اللہ نے کہا ہے کہ سانحہ پاراچنار,وفاقی و صوبائی حکومتوں اور سیکیورٹی اداروں کی غفلت کا نتیجہ ہے،دہشتگردوں کی بیخ کنی کے بغیر امن کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اداروں کو ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔دہشت گرد انسانیت کے دشمن خونی درندے ہیں جن سے کسی قسم کی رعایت نہیں کی جانی چاہیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مزید اقدامات اٹھائے جائیں اور ان کے سرپرستوں پر ہاتھ ڈال کر اس کا قلع قمع کیا جائے۔

 اس موقع پر انہوں نے سانحہ میں شہداء کے لواحقین سے دلی افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کا کسی مذہب سے تعلق نہیں یہ انسانیت کے دشمن ہیں۔ قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس ہے، غم کی اس گھڑی میں پوری قوم بالخصوص غمزدہ خاندانوں کے ساتھ شریک ہیں۔

وحدت نیوز(اصفہان) مجلس وحدت مسلمین شعبہ اصفہان کی جانب سے 19 نومبر 2024 بروز منگل حسینیہ حضرت زھراء سلام اللہ علیہا اصفھان  میں شہدائے مقاومت و ایام فاطمیہ کی مناسبت میں سیمینار منعقد کی گئ۔ جس میں حوزہ علمیہ اصفھان کے طلاب کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔سیمینار سے قبل مجلس وحدت مسلمین شعبہ اصفھان  کے اراکین نے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ کا استقبال کیا۔ اور ان کو اصفہان تشریف لانے پر خوش آمدید کہا اور سیمینار حال میں لے گئے۔ناظم سیمینار برادر سید اسرار حسین نقوی صاحب نے رسمی طور پر پروگرام کا آغاز کرایا اور بلا فاصلہ قاری مسلم رضا صاحب کو تلاوت کلام الہی کیلئے مدعو کیا ۔  تلاوت کلام الہی کے بعد شعراء و منقبت خواں حضرات جناب فرقان حیدر ، غلام علی اور ساجد علی مھدوی نے  شھداء کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔

اسکے بعد سیمینار کے مہمان خصوصی سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب نے شرکاء سے خطاب کیا۔ آپ نے اپنی گفتگو میں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے انبیاء کو روشن دلائلِ اور معجزات کے ساتھ بھیجا اور ان پر کتب نازل کیں، تاکہ وہ دنیا میں عدل و انصاف کا قیام ممکن بنائیں۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ لوگ خود عدل و انصاف کے لیے قیام کریں لیکن جب لوگ اس کے لیے تیار نہ ہوئے، تو انبیاء اور ائمہ معصومین کو اپنی قربانیوں کے ذریعے عدل کا نظام قائم کرنے کی کوشش کرنا پڑی ۔قیام عدل کے لیے ضروری ہے کہ ہم ادیانِ برحق کا ساتھ دیں اور اس جدوجہد میں اپنا کردار ادا کریں۔ بغیر حمایت اور تعاون کے عدل کا قیام ممکن نہیں۔ مولا علی علیہ السلام امت کی بے حسی اور عدل کی پامالی پر اس قدر تڑپتے تھے جیسے کسی زہریلے سانپ نے کاٹ لیا ہو۔ یہ غم، مظلوموں کی حمایت نہ کرنے اور عدل کے اصولوں سے روگردانی کا تھا۔ ہمیں سوچنا چاہیے کہ جب ہمارا امام اس غم پر روتا تھا،  ہم کیوں نہیں روتے؟ جب ہمارا  امام اتنا تڑبتا تھا تو ہم کیوں نہیں تڑپتے ہیں؟اگر امام کے دکھ کا احساس پیدا ہو جائے، تو یہ ہماری اصلاح کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

مرجعیت فکری رہنمائی (To Guide) فراہم کرتی ہے، جبکہ ولایت فقیہ قیادت (To Lead) کا عملی کردار ادا کرتی ہے۔ دونوں کا اپنا مقام ہے، لیکن ولایت فقیہ عدل کے نظام کے نفاذ اور قیادت کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ہمیں ان لوگوں سے محتاط رہنا ہوگا جو ولایت فقیہ کے نظریے سے منحرف کرنے کی کوشش کرتے ہیں، کیونکہ ولایت فقیہ ہی امام زمانہ  عجل اللہ فرجہ الشریف کی قیادت کا عملی تسلسل ہے لہذا جو ولایت فقیہ کے پیچھے نہیں چل سکتا وہ امام زمانہ عج کے پیچھے بھی نہیں چل سکتا ۔امام خمینی رہ نے اسرائیل کو غاصب ریاست قرار دیا اور اس کے خاتمے کو پوری دنیا کے امن کے لیے ضروری سمجھا۔ سید حسن نصر اللہ دامت برکاتہ  نے اسرائیل کے خلاف جدوجہد کو امریکی تہذیب کی شکست قرار دیا۔ امام خمینی  رہ  نے اپنی ذات کی تطہیر کے بعد ایک پوری قوم کو آزادی کا درس دیا۔ ان کا اللہ پر ایمان اور تہذیبِ نفس کی طاقت انہیں اس مقام تک لے گئی کہ وہ ایک انقلاب برپا کرنے میں کامیاب ہوئے۔اگر کربلا میں حضرت علی اصغر شہید نہ ہوتے ،بی بیوں کو قید نہ کیا جاتا تو یزید لعین کو کچھ نا کچھ چھوٹ مل جاتی لیکن آج تک جناب علی اصغر کا خون اسکا پیچھا کررہا ہے  تو آپ ذرا سوچیں دس ہزار معصوم بچوں کے قاتل اسرائیل کو چھوٹ ملنی چاہیئے؟ علامہ صاحب نے آخر میں  ایام فاطمیہ کی مناسبت سے مصائب حضرت فاطمہ سلام اللہ بیان فرمائے ۔اور  عالم اسلام کے تمام مسائل خصوصا غزہ و لبنان کے مقاومین کی کامیابی و کامرانی کیلئے دعا کرائی۔اس سیمینار میں سیکٹری امور خارجہ ایم ڈبلیو ایم علامہ ڈاکٹر سید شفقت شیرازی صاحب نے خصوصی طور پر شرکت فرمائی ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) سکیورٹی حصار میں پاراچنار سے پشاور جانے والے مسافروں کے کانوائے پر مسلح تکفیری دہشت گردوں کے سفاکانہ حملے اور اندھا دہند فائرنگ سے50 سے زائد مومنین کے بہیمانہ قتل عام اور درجنوں کے زخمی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے پارٹی چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر ملک بھرمیں بعد نماز جمعہ یوم احتجاج منایا گیا۔

مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد شیعہ اثناءعشری جی سکس ٹو اسلام آباد کے باہر منعقد کیا گیا جبکہ ملک کے چاروں صوبوں، آزاد جموں کشمیر ، گلگت بلتستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں ، قصبوں اور دیہاتوںبشمول کراچی ، لاہور، پشاور، ملتان، کوئٹہ، سکردو، گلگت، مظفرآباد، نیلم، فیصل آباد، سرگودھا، ساہیوال، جھنگ، حیدرآباد، شکارپور، سکھر، جیکب آباد، خیرپور، لاڑکانہ، کشمور، گھوٹکی،سجاول ، ٹنڈومحمدخان، ماتلی،کراچی ضلع ملیر، ضلع وسطی، ضلع شرقی، ضلع غربی،ضلع شرقی، ضلع کورنگی ، ضلع کیماڑی کے تحت جامع مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے منعقد کیئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔

اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، سید ناصرعباس شیرازی،علامہ اعجاز بہشتی، ایم این اے انجینئر حمیدحسین، علامہ مقصود ڈومکی، علامہ علی اکبر کاظمی ، آغا علی رضوی، علامہ باقرعباس زیدی، علامہ اقتدارحسین نقوی، علامہ یاسرعباس سبزواری، علامہ جہانزیب جعفری ، علامہ صادق جعفری ودیگر مقررین نے کہا کہ کرم میں کوئی شیعہ سنی لڑائی نہیں ہے،یہ قتل وغارت باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہوئی ہے،پاراچنار خطے کا گیٹ وے ہے یہاں عدم استحکام عالمی قوتوں کے مفاد میں ہے ، ریاستی اداروں کو اس سفاکانہ کارروائی کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنانا چاہیئے، مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہئے، مطالبہ کرتے ہیں کہ ضلع کرم کی سیکورٹی کرم ملیشیا ءکے حوالے کی جائےاور پاراچنار سے پشاور آنے اور جانے والے مسافروں کے متبادل محفوظ روٹ کا انتظام کیا جائے۔ ہم ایف سی کی سیکورٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) سکیورٹی حصار میں پاراچنار سے پشاور جانے والے مسافروں کے کانوائے پر مسلح تکفیری دہشت گردوں کے سفاکانہ حملے اور اندھا دہند فائرنگ سے50 سے زائد مومنین کے بہیمانہ قتل عام اور درجنوں کے زخمی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے پارٹی چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر ملک بھرمیں بعد نماز جمعہ یوم احتجاج منایا گیا۔

 مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کراچی اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملیر یونٹ کی جانب سے بعد نماز جمعہ ، جامع مسجد و امام بارگاہ دربار حسینی حسین آباد ملیر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرین سے صدر مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر سیّد احسن عبّاس رضوی اور رہنما شیعہ علماء کونسل مولانا مظہر حسین زیدی نے خطاب کیا۔

احسن عباس رضوی نے کہا کہ اوچت (بگن) کے مقام پر کل ہونے والا دہشت گرد حملہ پاکستان کی تاریخ کے سیاہ دنوں میں سے ایک ہے ،سفاک درندوں نے بے گناہ ماؤں ، بہنوں ، بزرگوں اور جوانوں کو بہیمانہ انداز میں پہلے گولیوں سے بھونا اس کے بعد ذبح کرڈالا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہےکہ سب سے طاقتور ادارے کی نگرانی میں جانے والے مسافروں پر جب اس طرح آزادانہ طریقے سے حملہ ہوسکتا ہے تو پھر اس ملک میں کس شہری کی جان ومال محفوظ ہے ؟

انہوں نے کہا کہ اس وحشت ناک سانحے کی تمام تر ذمہ داری سب سے پہلے آرمی چیف ، جعلی وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پر عائد ہوتی ہے ۔ فقط ڈیڑھ کلومیٹر کے راستے پر اگر حکومت کا کنٹرول نہیں تو پھر اسلام آباد میں کس بل بولے پر اقتدار کے مزے لوٹے جارہے ہیں۔ہم ریاست سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف فوری آپریشن کا آغاز کیا جائے ۔پاراچنار کے شہریوں کیلئے متبادل محفوظ راستے کا انتظام کیا جائے جبکہ ناہل وفاقی اور صوبائی حکومت فوری طورپر مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرے۔

 احتجاجی مظاہرے میں ایم ڈبلیوایم ضلع ملیر کے رہنماؤں سید عارف رضا، ممتاز مہدی، قیصر عباس زیدی، رضا  حیدر زیدی ، کاظم نقوی ، عمران نقوی ، ناظم عابدی، ایس یو سی کے رہنما آفتاب مرزا، انجمن امامیہ ملیر کے جنرل سیکریٹری یاسر حسین ، انجمن گروہ حسینؑ کے جنرل سیکریٹری اظہار حسین سمیت سینکڑوں مومنین کی شرکت جنھوں نے ہاتھوں میں سیاہ پرچم اور سبز ہلالی پرچم تھامے ہوئے تھے، جبکہ بینر اور پلے کارڈز پر نااہل حکمرانوں کے خلاف نعرے درج تھے، آخر میں اصل دشمنان اسلام و مکتب تشیع عالمی استعمار امریکا اور اسرائیل کے پرچم نذر آتش کیئے گئے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) ضلع کرم کے علاقے  اوچت(بگن) میں مسافر کانوائے کی بسوں پر مسلح تکفیری دہشت گردوں کے حملے اور 50 سے زائد شیعہ مسافروں کے بہیمانہ قتل عام کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری سید ناصرعباس شیرازی نے ملک بھرمیں تین روزہ سوگ اور کل بروز جمعہ یوم احتجاج کا اعلان بن کردیا ہے ۔

 تفصیلات کے مطابق کئی ماہ سے ضلع کرم میں امن کی مخدوش صورتحال ، آج ہونے والے مسافر کانوائے پر حملے اور صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی نااہلی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس میں بگن کے مقام پر پارہ چنار سے پشاور جانے والی مسافر گاڑیوں پر بزدلانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسافروں پر حملہ بدترین دہشتگردی ہے، امن و امان کی مسلسل بدترین صورتحال علی امین گنڈہ پور، وفاقی وزیر داخلہ اور سیکورٹی اداروں کی کارگردگی پر سوالیہ نشان ہے، سانحہ کی تمام تر ذمہ داری کے پی کے حکومت پر عائد ہوتی ہے اور وفاقی حکومت بھی  سانحہ بگن کی ذمہ دار ہے، پچاس سے زائد افراد شہید ہو گئے وزیر داخلہ کی مجرمانہ خاموشی کی مذمت کرتے ہیں، مجلس وحدت مسلمین سانحہ بگن پر تین روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے، ہمارے ایم این اے کو آئینی ترمیم پر ساتھ دینے کی قیمت پر کرم میں امن قائم کرنے کا عندیہ دیا گیا، کل بروز جمعہ اس دہشگردی اور بربریت کے خلاف ملک گیر احتجاجات کئے جائیں گے، پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں اس بربریت خلاف احتجاجات کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکمران اس ملک کو ہمارے خون کی قیمت پر چلانا چاہتے ہیں، یہ کوئی شیعہ سنی مسئلہ نہیں خوارج کا مسافروں پر حملہ ہے، زخمیوں کو فوری طور پر اس علاقے سے نکالا جائے، شہیدوں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کے لئے اقدامات کئے جائیں، مطالبہ کرتے ہیں کہ متاثرہ علاقے میں ریسکو آپریش کیا جائے، دہشتگردوں کی سرکوبی کے لئے فوری آپریشن شروع کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ معصوم شہریوں کے خون کی ذمہ داری قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عائد ہوتی ہے، حکومتی ذمہ داران کو اس بات کا علم تھا کہ صورتحال انتہائی حساس اور خطرناک ہے لیکن پھر بھی حالات کی بہتری کیلئے کوئی خاطر خواہ اور موثر اقدامات نہیں اٹھائے گئے، صوبائی حکومت کی پارہ چنار بارے غیر سنجیدگی شرمناک ہے، ریاستی اداروں کی نگرانی میں جانے والے نہتے مسافروں پر حملے نے کئی سوالات اٹھا دیئے ہیں، قومی شاہراہ کا گزشتہ پانچ ہفتوں سے بند ہونا تمام ذمہ دار ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

وحدت نیوز(لاہور)لاہورقومی مرکز خواجگان شاہ جمال لاہور میں حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی والدہ ماجدہ مرحومہ سیدہ ریحانہ انصار بنت سید اختر حُسین کےایصال ثواب کیلئے مجلس عزاء منعقد کی گئی جس میں لاہور کے تنظیمی برادران نے شرکت کی ۔ مجلس عزاء سے صوبائی صدر پنجاب جناب حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید علی اکبر کاظمی نے خطاب کیا ۔ ذاکر اہلبیت ذوہیب رضا ،نجم عباس خان ،ودیگران نے اہلبیت علیہم السلام کی شان میں سوزوسلام پیش کیا اور منقبت خوانی کی ۔

مجلس ترحیم کے آخر میں نیاز (لنگر حسینیؑ)کا اہتمام کیا گیا تھا ۔ مجلس عزاء میں مومنین ومومنات کے علاوہ علماء کرام کی نے بھی شرکت کی ۔ مجلس عزاء کے آخر میں جناب حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ سید حسن رضا ہمدانی مرکزی صدر ذاکرین خطباء ونگ نے مرحومہ کی بلندی درجات کے لئے دعائے مغفرت کرائی ۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اوراپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے کہا ہے کہ لینڈ ریفارمز بل پر حکومت کی جانب سے تاحال اپوزیشن کے ساتھ کوئی سنجیدہ مذاکرات نہیں کیے گئے ہیں۔ گلگت بلتستان میں بننے والی ہر حکومت خطے کی نمائندگی کے بجائے وفاق کی ترجمانی کرتی ہے۔

 ایک انٹرویو میں کاظم میثم نے کہا کہ ہم لینڈ ریفارمز بل کو بغیر ترامیم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ اس بل کے تحت گلگت بلتستان، خاص طور پر بلتستان کے پہاڑ، مکمل طور پر حکومت کی ملکیت قرار دیے گئے ہیں۔
 
 انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اسلامی تحریک بلتستان نے بھی اس بل پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے بعض معاملات پر ہمیں بھی اعتراضات ہو سکتے ہیں، لیکن یونیورسٹی میں موجود مسائل پر بات کرنے کا حکومتی طریقہ کار مناسب نہیں۔

وحدت نیوز(سکردو) اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر ایم ڈبلیو ایم جی بی محمد کاظم میثم نے کمیونٹی سکول گلتری گونڈ شق تھنگ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے طلبا و طالبات کے مسائل سنے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے تعلیمی مسائل کے حل کے لیے شق تھنگ اور گونڈ کے لیے رکھے گئے پرائمری سکول فورم سے منظور ہوا ہے اور جلد ٹینڈر کے بعد کام ہو گا۔ انہوں نے اساتذہ اور کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا کہ نامساعد حالات کے باوجود معیاری تعلیم دینے کی کوشش ہو رہی ہے۔ پرائمری سکول کی منظوری پر جوانوں نے اپوزیشن لیڈر کا شکریہ ادا کیا۔

وحدت نیوز(پاراچنار) خیبرپختونخواہ کے ضلع کرم کے علاقے پارہ چنار میں مسافر وین پر کالعدم تکفیری وہابی دہشت گردتنظیم لشکر جھنگوی کے حملے میں 40شیعہ مومنین شہید اور 32 زخمی ہوگئے۔ شہداء میں خواتین، بچے، بوڑھے اور جوان شامل ہیں، جبکہ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

تفصیلات کےمطابق پاراچنار سے پشاور جانے والے مسافر کانوائے پر  اوچت(بگن)کے مقام پر کالعدم لشکر جھنگوی کے ملک دشمن تکفیری وہابی دہشت گردوں نے اندھادھند فائرنگ کرکے شیعہ مسافروں کو خاک وخون میں غلطاں کردیا۔

عینی شاہدین کے مطابق، حملہ آوروں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے شیعہ کانوائے پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ کانوائے میں شامل گاڑیوں کو گھیرا گیا اور حملہ آوروں نے نہ صرف کانوائے کو نشانہ بنایا بلکہ مالِ غنیمت لوٹنے اور اس عمل کو جہاد قرار دینے کا اعلان بھی کیا۔

پارہ چنار کی مظلوم شیعہ برادری پہلے ہی فرقہ وارانہ دہشت گردی کے عذاب سے دوچار ہے۔ اس حملے نے ان کے خوف اور عدم تحفظ کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ لشکر جھنگوی کے اس وحشیانہ اقدام نے علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔

اطلاعات کے مطابق شہداءو زخمیوں کو مقامی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے کہ جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہداء وزخمیوں کی فہرست بھی جاری کردی گئی ہے ، جس کے مطابق شہداءکی تعداد 40 تک پہنچ چکی ہے ۔

Page 5 of 1519

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree