The Latest
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کوئٹہ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا ہے اور اسلام کے بنیادی اصولوں میں سے ایک اصل عدل و انصاف ہے ۔لیکن شیطانی طاقتوں کے بے جا مداخلت اور اسلامی تعلیمات سے دوری کی وجہ سے پاکستانی عوام عدل و انصاف کی فضیلت سے محروم رہے ہیں ۔جسکی وجہ سے ملک مسلسل مختلف قسم کی مشکلات سے دوچار رہا ہے ۔مشرقی پاکستان کی علیدگی بھی اسی وجہ سے پیش آئی اور فی الحال بلوچستان کے گھمبیر مسائل عدل و انصاف کے نہ ہونے کی وجہ سے پیش آئی ہیں ۔
اگر کوئی بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کے سلسلے میں سنجیدہ ہے تو انہیں اسی عدل و انصاف کی طرف جانا چاہتے اور عدل و انصاف کے ذریعے زندگی کی سہولیات سمیت تمام و سایل کو عادلانہ انداز میں تمام صوبوں اور علاقوں کے درمیان تقسیم ہونا چاہئے ۔اور اسی سے ملک بچ سکتا ہے ۔قومی و صوبائی اسمبلیاں عادلانہ انداز میں خواتین پاس کرے ۔
بیان میں مزید کہا گیاکہ حضر ت علی علیہ السلام نے فرمایا کہ ملک کفر سے تو بچ سکتا ہے لیکن ظلم سے نہیں بچتا ۔اب جبکہ امریکہ اور اسرائیل مسلمانوں اور اسلام کے خلاف سخت ترین سازشوں اور دشمنوں میں مصروف ہیں ملک کو بچانے کیلئے صرف ایک راستہ باقی ہے اور وہ یہ کام ملک میں ہر اقدام عدل و انصاف کی بنیاد پر ہوں ۔
وحدت نیوز (پشاور)مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے پشاور میں جاری ٹارگٹ کلنگ اور سانحہ امامیہ کالونی کے متاثرین کو کسی قسم کا معاوضہ ادا نہیں کیا اور نہ ہی اب تک کوئی حکومتی شخصیت ان کی خبر گیری کو آئی ہے۔ جاری کردہ ایک بیان میں ترجمان نے کہا ہے کہ پشاور میں رواں سال سے اب تک ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں 15اہل تشیع افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں ڈاکٹرز، وکیل،سیاسی شخصیات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ جبکہ ان قاتلانہ حملوں میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے، تاہم اب تک کسی قسم کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ہوئی ہیں اور نہ ہی مجرموں تک پہنچنے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ گزشتہ دنوں پشاور کے علاقہ امامیہ کالونی میں دھماکہ کے نتیجے میں 4افراد شہید اور 14زخمی ہوئے، اس سانحہ کے محرکات کو بھی منظر عام پر نہیں لایا گیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان کے مطابق ان تمام دہشتگردی واقعات کے متاثرین کی حکومتی سطح پر کسی قسم کی خبر گیری تک نہیں کی گئی، اور نہ ہی متاثرین کو کوئی معاوضہ ادا کیا گیا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین نے نئے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سمیت دیگر متعلقہ حکام کو خط ارسال کیا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہشتگردی کے ان متاثرین کو فوری طور پر معاوضہ ادا کیا جائے، کیونکہ بلخصوص سانحہ امامیہ کالونی کے متاثرین انتہائی غریب ہیں اور ان کے گھرانوں کے واحد کفیل شہید ہوچکے ہیں۔
وحدت نیوز (بلتستان) دنیا بھر کی طرح بلتستان میں بھی یوم ولادت امام حسین (ع) نہایت شایان شان طریقے سے منایا گیا۔ اس سلسلے میں اصغریہ ویلفئیر آرگنائزیشن پاری کھرمنگ کے زیر اہتمام عظیم الشان محفل عید کا انعقاد ہوا جس میں خصوصی طور پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے شرکت کی۔ نوجوانون نے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین کا پرتپاک استقبال کیا۔ محفل عید میں مولوی غلام رضا، مولوی شریف، شیخ رضا نجفی، مرتضی انصاری، علامہ شیخ محمد علی طاہری، علامہ شیخ غلام حیدر شہیدی، علامہ سید محمد علی شاہ رضوی اور علامہ آغا علی رضوی نے خطاب کیا۔
وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے شہنشاہ وفا حضرت عباس (ع) کی یوم ولادت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت عباس (ع) روحانیت و معرفت، تسلیم و رضا، علم و حلم اور وفا کے عرش کا نام ہے۔ ان کی پاکیزہ زندگی سے اطاعت امام کا درس ملتا ہے، انہوں نے اپنی زندگی میں اطاعت امام میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔ جہاں حضرت عباس (ع) نے اپنے بابا فاتح بدروحنین سے وراثت میں بہادری و شجاعت حاصل کی ہے وہاں سلونی کے ممبر کے وارث سے علم و فقاہت بھی حاصل کی اور اپنی زندگی میں تشنہ گان علم و معرفت کو سیراب کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ امام سجاد (ع) کی حدیث ہے کہ حضرت عباس (ع) کا شمار اپنے زمانے کے فقیہوں میں ہوتا تھا۔ اکثر عوام کے سامنے ان کے شخصیت کے ایک ہی پہلو شجاعت کو بیان کیا جاتا ہے جبکہ آپ (ع) ہمہ گیر شخصیت کے حامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ کربلا میں حضرت عباس (ع) نے حق والوں کو رزق وفا بانٹا ہے، ظالموں اور فاسقوں کے خلاف قیام کرنے کی توانائی بخشی ہے، یزیدوں سے نمٹنے کا سلیقہ سکھایا ہے، شمر اور خولی صفت لوگوں کے لئے خدا کی زمین کو تنگ کرنے کا حوصلہ بخشا ہے۔ حضرت عباس (ع) کے انسانیت پر احسانات لفظوں میں بیان ہوسکتا ہے اور نہ نام عباس سے جو احساسات، جذبات، روحانیت، معرفت، فداکاری اور وفا حاصل ہوتی ہے اسے بیان کرنا ممکن ہے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں یومِ ولادت باسعادت حضرت امام حسین (ع) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن حریت پسندوں، حق پرستوں، ظلم کیخلاف ڈٹ جانے والوں، اسلام اور انسانیت کے پرستاروں، ظالم و جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق کہنے والوں کے پیشوا نواسہء رسول، جگر گوشہ ء بتول، سردار جوانانِ جنت حضرت امام حسین (ع) کی ولادت باسعادت کا دن ہے، اِن کی شخصیت کیلئے بس آقائے دو جہاں (ص) کا فرمان ہمارے لئے مشعلِ راہ ہے جس میں آپ (ص) نے فرمایا ہے’’حسین (ع) مجھ سے ہے اور میں حسین (ع) سے ہوں‘‘۔
انہوں نے کہا امام عالی مقام حضرت امام حسین علیہ السلام نے دین محمدی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کیلئے اپنی اور اپنے اہل و عیال کی جان و مال کی قربانی دے کر نہ صرف اسلام کو ابدی حیات دے گئے بلکہ انسانیت کو جینے کا ڈھنگ سکھا گئے، آپ نے اُس وقت کے بدترین آمر، فاسق و فاجر حکمران یزیدلعین کے مدمقابل ایسے کھڑے ہوئے کہ سر تو کٹا دیا لیکن جھکایا نہیں بلکہ ظلم و بربریت اور فکرِ یزیدیت کو رہتی دنیا تک کیلئے ذلیل و رسواء کر دیا، یہی وجہ ہے کہ آج دنیا میں حریت پسندوں کیلئے نامِ حسین (ع) ایک شعار بن گیا ہے۔ علامہ عبدالخالق اسدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج اکیسویں صدی میں یزیدیت سے ہمارا مقابلہ ہے اور وہ یزیدیت امریکہ و اسرائیل کی صورت میں ہمارے مدِمقابل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج یزیدِ وقت امریکہ و اسرائیل مسلمانوں کیخلاف گھناؤنی سازشوں میں مصروف ہے، مسلمانوں کو مسلمانوں سے لڑایا جا رہا ہے، قاتل اللہ کا نام لیکر مظلوم لوگوں کو قتل کر رہا ہے تو مقتول اللہ کا نام لیکر قتل ہو رہے ہیں، اسلام کو بدنام کرنے کیلئے مخصوص نام نہاد مغربی درندوں کو مسلمانوں کے روپ میں مسلم ممالک میں داخل کئے جا رہے ہیں تاکہ قتل و غارت گری کے بازار گرم ہوں اور یہود و نصاری اپنے نشریاتی ذرائع سے لوگوں کو دکھائیں کہ اسلام اور مسلمان کی شناخت دہشت گردی ہے جبکہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اِن یزیدی فکر رکھنے والی قوتوں کے سامنے تمام امتِ مسلمہ کو باہم متحد ہو کر قیام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ درسِ حریت ہمیں سیدنا حضرت امام حسین علیہ السلام میدانِ کربلا میں دے گئے ہیں، حق پرستوں اور حسینی فکر رکھنے والوں کا یہ شیوا ہے کہ وہ باطل کے سامنے ڈٹ جاتے ہیں اور فتح و نصرت اُن کے قدم چومتی ہے۔ علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ امام عالی مقام (ع) کی ذات اقدس اُمتِ مسلمہ کی مشترکہ میراث ہے اور مکتبِ اسلام کا ہر مسلک اُن سے محبت کو جزوِ ایمان اور اُن کی سیرت کو اپنے لئے راہِ نجات سمجھتا ہے۔ آخر میں پاکستان کی سالمیت، استحکام ، آزادی قدس و فلسطین اور کشمیر و بحرین کیلئے دعا کی گئی۔
وحدت نیوز (بلتستان) امام حسین (ع) شجاعت و بہادری، اطاعت و فرمانبرداری اور صبر و رضا کے پیکر کا نام ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین اس عظیم ہستی کا نام ہے جس کا نام ہی ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ظالموں، طاغوتی طاقتوں اور انسانیت دشمنوں کے سروں پر لٹکتی تلوار ہے۔ امام عالی مقام کے اسم بابرکت میں ہی وہ عظمت ہے کہ جس سے دنیا بھر میں موجود ظالموں اور طاغوتی نظاموں کے ساتھ برسر پیکار تحریکیں اور شخصیات توانائی لیتی ہیں، خواہ ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔
انہوں نے کہا کہ امام حسین (ع) نے اپنا سب کچھ لٹا کر واضح کر دیا کہ حسین (ع) نہ کسی ظالم کی بیعت کر سکتا ہے اور نہ کسی ظالم نظام کو قبول کرسکتا ہے، بلکہ صریحتا فرمایا کہ حسین (ع) جیسا بھی کسی فاسق نظام اور ظالم کو برداشت نہیں کرسکتا ہے۔ حسین (ع) کے پیروکاروں کے لئے سر دینا، جان و مال اور اولاد کی قربانی دینا بہت آسان ہے جبکہ کسی ظالم نظام کو قبول کرنا ناممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں وقت کے حسین اور وقت کے یزید کو پہچاننا مشکل نہیں، کل چودہ سو سال پہلے یزید شعائر اسلام پہ حملہ آور تھا، اہانت رسول اور انکار وحی و قرآن کرتا تھا آج یہ کام امریکہ کرتا ہے، کبھی قرآن کو نذر آتش کرکے اور کبھی شان رسالت (ص) میں گستاخی کرکے یزید کی سنت کو زندہ کررہا ہے۔ ہمیں امام حسین کے قیام سے درس لیتے ہوئے ہر ظالم کی مخالفت میں اٹھ کھڑے ہونے اور ہر مظلوم کی حمایت کرنی چاہیئے تاکہ دونوں جہانوں میں سروخرو ہوسکیں۔
وحدت نیوز (تہران) انقلاب اسلامی کے سربراہ حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے بدھ کے روز عشق، ایمان اور ایثار کے نمونہ نواسہ رسول (ص) حضرت امام حسین علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر عوام کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے پرجوش اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملت ایران 14 جون کو ہونے والے انتخابات میں اپنی بھرپور اور پرجوش شرکت سے اسلامی نظام کے ساتھ اپنی گہری اور مستحکم وابستگی سے اہل عالم کو آگاہ اور دشمن کو ایک بار پھر مایوس اور شکست سے دوچار کر دیگی۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صدارتی انتخابات کے حوالے سے قانون کی پابندی کو ملت ایران کی قابل تحسین خصوصیت قرار دیا۔ انہوں نے انتخابات میں بھرپور شرکت کے لئے عوام کے اندر موجود جوش و جذبے کو مبارک قرار دیتے ہوئے اسے بھی سراہا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے حضرت امام حسین علیہ السلام کے روز ولادت باسعادت کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں شرکت کے لئے ملت کا جوش و جذبہ ایک بڑے سیاسی کارنامے کی نوید دے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ہی سے اس سیاسی کارنامے کا آغاز ہوچکا ہے اور عوام کی ہمت، توکل اور امید سے جمعے کے دن یہ اپنے عروج کو پہنچ جائے گا اور حقیقی معنوں میں یہ سیاسی کارنامہ معرض وجود میں آجائے گا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے چودہ جون کے صدارتی انتخابات کو خاص اہمیت کا حامل قرار دیا اور کہا کہ اسلام، انقلاب اور ایران کے دشمنوں نے اپنی تمام تر مالی، میڈیا اور سیاسی توانائیوں استعمال کرتے ہوئے عوام کو اسلامی حکومت سے جدا کرنے، انتخابات اور انتخابات کرانے والے اداروں سے بدگمان کرنے کی بھرپور کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں، لیکن ملت ایران جمعے کے دن انتخابات میں بھرپور اور پرجوش شرکت کرکے اور اپنی عظیم طاقت کا مظاہرہ کرکے دشمن کو ایک بار پھر مایوس کرے گی اور شکست و ناامیدی سے دوچار کردے گی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کہا کہ انتخابی عمل آج تک اچھے انداز سے جاری و ساری ہے اور عوام نے گيارھویں صدارتی انتخابات کے حوالے سے قانون کی پابندی کا نظریہ پیش کیا ہے اور جو بھی جہاں کہيں بھی ہے اس نے قانون کی پابندی کی ضرورت پر تاکید کی ہے اور یہ نہایت ہی اہم مسئلہ ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمٰی سید خامنہ ای نے سرکاری ٹی وی پر آٹھ صدارتی امیدواروں کی گفتگو اور مناطرات کو ان کے نظریات سے عوام کی آگاہی کا باعث قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایران میں آزادی بیان کا ثبوت بین ثبوت ہے۔ آپ نے سرکاری میڈیا کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران پر تہمت و الزام لگانے والے برسوں یہ نعرے لگا رہے ہیں کہ ایران میں آزادی بیان نہیں ہے اور لوگوں کو بات کرنے کا موقع نہیں دیا جاتا، لیکن آج وہ اپنا منہ چھپائے پھر رہے ہیں۔
وحدت نیوز (بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹریٹ میں اتحاد بین المسلمین کے حوالے سی ایک عظیم الشان نشست کا انعقاد ہوا، جس میں اہل سنت والجماعت اور اہل حدیث کے علمائے کرام نے شرکت کی۔ مکتب اہل حدیث کی نمائندگی کرتے ہوئے مرکز اہل حدیث کے امام جمعہ و خطیب علامہ عبدالقادر رحمانی نے شرکت کی جبکہ اہل سنت مکتب فکر کی طرف سے خطیب مرکز اہل سنت مولانا ابراہیم جلیل نے شر۔مجلس وحدت مسلمین پاکستا ن بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی اور مجلس وحدت مسلمین صوبہ گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل بزرگ عالم دین علامہ آغا مظاہر حسین موسوی نے اہل سنت اور اہل حدیث کے علمائے کرام کا مجلس وحدت کی ڈویژنل سیکرٹریٹ میں آمد میں دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہا اور خیر مقدم کیا۔ مجلس وحدت کے علمائے کرام نے ان کی تشریف آوری کا شکریہ بھی ادا کیا اور امید ظاہر کیا کہ محبتوں اور رفاقتوں کا یہ سلسلہ جاری رہیگا۔
وحدت مسلمین کے حوالے سے منعقدہ محفل میں گفتگو کرتے ہوئے مکتب اہل حدیث کے خطیب اور امام جمعہ علامہ عبدالقادر رحمانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نہایت خوشی کا مقام ہے کہ مجلس وحدت نے عملی وحدت کا اظہار کرتے ہوئے ہمیں یہاں بلایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ادیان نہیں بلکہ ایک ہی دین سے تعلق رکھنے والے ہیں ہمارا دین، کعبہ، قرآن یعنی سارے ماخذ ایک ہیں اور مشترکات کے مقابلے میں متفرقات نہ ہونے کے برابر ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم متفرقات کو اچھالنے اور متنازعات کو چھیڑنے کے بجائے مشترکات پر کام کریں، مشترکات کی تشہیر کریں۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے درمیان تفرقہ ڈالنے والے ان ہاتھوں کو تلاش کرنے اور قطع کرنے کی ضرورت ہے جو امریکہ کے اشارے پر مسلمانوں میں اختلافات ڈال رہا ہے۔ اس وقت دنیا میں مسلمانوں کو درپیش تمام تر مسائل اور مشکلات کا ذمہ دار ہی امریکہ نہیں بلکہ امریکہ کا پیدا کردہ ہے خواہ اس کا تعلق افغانستان سے ہو، عراق سے ہو یا پاکستان سے۔
جماعت اہل سنت کے عالم دین مولانا ابراہیم جلیل نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ہمیں بحثی اور کلامی و علمی سے بڑھ کر عملی وحدت کی ضرورت ہے اور عملی وحدت دیرپا بھی ہوتی ہے جس کی بنیاد خلوص پر قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں گلگت بلتستان میں شیعہ عالم دین علامہ راحت حسینی کا معتقد تھا آج میں کچھ زیادہ ہی معتقد ہوا ہوں۔ انہوں نے گلگت کے ان سخت ترین حالات میں وحدت قائم کرنے کی کوشش کی اور وہ خود تبلیغی اجتماع میں شرکت کر کے عملی وحدت کا ثبوت دیا اور گلگت بلتستان میں وحدت و اخوت کی عظیم مثال قائم کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم علمائے کرام کو زیادہ فراخدلی اور حوصلے کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے اگر ہم علماء فروعی اختلافات کو محاذ جنگ بنا کر رہیں گے، تو یقیناً نتیجے میں اسلام کمزور ہو گا۔ فروعات میں اختلافات تو دشمنی نہیں، بلکہ فروعی اختلافات تو اہل سنت کے درمیان بھی ہیں۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنما آغا سید مظاہر حسین موسوی اور آغا علی رضوی نے گفتگو کے دوران کہا کہ ہم اس رہبر کے ماننے والے ہیں جو مسلمانوں میں تفرقہ کے حوالے کے حرمت کا فتوی دے چکا ہے جو اہل سنت کے مقدسات کی توہین کو غیر شرعی فعل سمجھتا ہے اور حرام قرار دیا ہے۔ رہبر معظم دنیا بھر میں حقیقی وحدت مسلمین کے علمبردار ہیں اور ہم ان کے پیرو ہیں۔ ہم بھی مسلمانوں کے درمیان اختلاف ڈالنے کو نہ صرف جائز نہیں سمجھتے بلکہ جو اختلاف ڈالیں انہیں یہود و نصریٰ کا ایجنٹ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین، اول اتحاد بین المسلمین کو عین عبادت سمجھ انجام دے رہی ہے اور دیتی رہے گی، دوم یہ کہ ہم تو مسلک سے بھی ہٹ کر انسانیت کے معیار کو نظرانداز نہیں کرنا چاہتے، ہم پاکستان میں مظلوموں اور محروموں کے حقوق کی حقوق کی جنگ لڑنے کے لیے میدان میں حاضر میں ہوئے ہیں۔ مسلمان تو ہمارے جسم کا حصہ ہے ہم مظلوموں اور محروموں کی ڈھال بن کر دکھائیں گے، اس سلسلے میں تمام مکاتب فکر کو قدم سے قدم ملا کر چلنے کی ضرورت ہے اور یہ ملاقات انشاءاللہ گلگت بلتستان میں امن کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔
وحدت نیوز (لاہور) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین پاکستان خانم سکینہ مہدوی نے فیصل آباد میں لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کے دوران خواتین پر پولیس گردی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ابھی ایک ہفتہ بھی اقتدار سنبھالے نہیں گذرا اور عوام خصوصاً خواتین پر تشدد کرکے اپنی کارکردگی میں ایک سیاہ باب رقم کر دیا۔ انہوں نے کہا چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرکے جمہوریت کے راگ الاپنے والوں نے بدترین آمریت کی یاد تازہ کر دی، الیکشن میں کئے گئے بلند و بانگ وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشرے میں خواتین پر ظلم و تشدد روز کا معمول بنتا جا رہا ہے، حکمران طبقہ محض زبانی یا اخباروں میں مذمتی بیان دے کر واقعے کو سرد خانوں کی نذر کر دیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ فیصل آباد واقعے سے قوم کے سر شرم سے جھک گئے ہیں، عوام بالخصوص خواتین کو اپنا حق مانگنے کی اتنی بھاری قیمت ادا کرنی پڑی، ایسے واقعات تو غیر مسلم معاشروں میں بھی نہیں ہوتے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اِس گھناؤنے جرم میں ملوث سرکاری ملازمین کو قرار واقعی سزا دی جائے بصورت دیگر قوم کی مائیں، بہنیں، بیٹیاں، سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہونگی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) سید شہداءحضرت امام حسین(ع) وہ ہستی ہیں جو وجہ تخلیق کائنات ہیں ، امام حسین (ع) خداوند متعال کی آرزو¿ ں کی تکمیل کا نام ہے ، امام حسین (ع) خدا کی عبادتوں کی بقاءکا نام ہے ، اورابولفضل العباس(ع)امام حسین(ع) کے سچے اور با وفا پیرو کا،مطیع و فرمانبردار کا نام ہے،آج دین مبین اسلام تقاضہ کر تا ہے کہ کوئی اٹھے اوراس دین کی بقاءاورسلامتی کے لیئے اپنا حسینی کردارادا کرے ۔ ان خیالات کا اظہارمجلس و حدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ماہ انوار شعبان اور یوم ولادت امام حسین(ع) اورمولا ابولفضل العباس(ع) کی مناسبت سے وحد ت ہاﺅس اسلام آباد سے جاری اپنے تہنیتی پیغام میں کیا ۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ماہ شعبان خدا کی جانب بلانے والا مہینہ ہے ،مخصوص عبادات و مناجات اس ماہ کا خاصہ ہیں ، اس ماہ میں پرودگار عالم نے عالم بشریت کے لئے انمول نعمتیں آئمہ معصومین (ع)کی صورت میں عطا کیں ، اہل بیت (ع) کی مقدس ہستیوں کی ولادت نے اس ماہ کے ہر دن کو باعث برکت بنا دیا ۔ غرض اس ماہ کا آغاز ہو یا انجام سراپا رحمتوں اور برکتوں کا نزول ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام حسین (ع )اورفقیہ زمان شہنشاہ وفا مولا عباس (ع) کی ولادت کے خوبصورت ایام بھی پر وردگا رعالم نے ہمیں اسی ماہ مبارک میں عطا کیئے ہیں ، ہمیں چاہیئے کہ ان ایام میں امام حسین (ع ) اور حضرت عباس علمدار(ع )کی سیرت کی روشنی میں اپنی زندگیوں کو استور کر نے کی کوشش کریں ، اور اس عزم کا اعادہ کریں کہ جب بھی کبھی اسلام دشمن قوتوں کے ہاتھوں دین مبین خطرے میں پڑے اور کوئی مثل حسین ابن علی ع ہمیں آواز استغاثہ دے تو ہم شہنشاہ وفا حضرت ابوالفضل العباس ع کی طرح میدان استقامت میں ڈٹ جائیں یہاں تک کے ہمارے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے جا ئیں اور ہمارے جسم کی راکھ بنا کر ہوا میں ہی کیوں نہ اڑا دی جائے ، لیکن اپنے امام کو تنہا نہ چھوڑیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آ ج بھی عالم کفرو نفاق عالم اسلام کے قلب میں خنجر اتارنے کے درپہ ہے ، سیرت امام حسین ومولا عباس ہم سے تقاضہ کرتی ہے کہ ایمانی قوت اور تقویٰ الہیٰ کو اختیار کر تے ہو ئے ہم میدان شجاعت وشہادت میں قدم رکھیں ، اخلاص نیت اوراخلاص عمل ہمارے پیش نگاہ ہو پھر یہ ممکن ہی نہیں کہ خدا اور اس کے مقرب ملائکہ ہماری مدد اور نصرت کے لئے حاضر نا ہوں ۔