The Latest
وحدت نیوز (تہران) ڈاکٹر حسن فریدون روحانی ایران کے صوبے سمنان میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم وہی سے حاصل کی جبکہ دینی تعلیم میں آپ نے محقق داماد، شیخ مرتضی حائری، محمد رضا گلپائیگانی، محمد فاضل لنکرانی، محمود شاہ آبادی جیسے نامور علمائے کرام و مراجع عظام سے کسب فیض کیا۔ آپ نے تہران یونیورسٹی سے قانون میں ماسٹر کیا آپ نے برطانیہ سے قانون میں ہی ایم فل کیا جبکہ گلاسکو یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ آپ شروع سے ہی امام خمینی کی انقلابی تحریک کے حامی تھے جس کے سبب آپ پر کئی بار تقریر کرنے پر پابندی کے علاوہ شہر بدری جیسے حالات کا سامنا کرنا پڑا، آپ وہ پہلی شخصیت ہیں جنہوں نے امام خمینی کے بیٹے مصطفی خمینی کی شہادت کی مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے امام خمینی کو لفظ امام سے پکارا جس کے بعد ساواک یعنی شاہ کی خفیہ ایجنسی آپ کے پیچھے پڑ گئی جس پر شہید بہشتی اور شہید مطہری کے مشورے پر آپ ملک سے باہر چلے گئے۔
ملک سے باہر بھی آپ ایرانی طلاب میں امام خمینی کی تحریک کی ترویج میں مصروف رہے یہاں تک کہ جب امام خمینی کو فرانس جلاوطن کیا گیا تو آپ امام خمینی کے ساتھ فرانس میں ان شخصیات کا حصہ بنے جو امام خمینی کے ہمراہ تھیں ۔ انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کے بعد آپ کی پہلی آفیشل ذمہ داری میں ملک کی افواج کو منظم کرنا اور اس میں بہتری لانے کی کوشش تھی اس کے علاوہ آپ مسلط شدہ جنگ کے دوران دفاعی اعلیٰ کونسل کے ممبر بھی رہے جبکہ جنگ کے دوران آپ نے متعدد دیگر خدمات بھی انجام دیں ،جن میں سپریم لیڈر کے معاون ،خاتم الانبیا نامی آپریشن میں خدمات وغیرہ ہیں۔ آپ مجلس شوری کے ممبر منتخب ہوئے اور قانون سازی کے عمل میں بیس سال تک خدمات انجام دیں ،جبکہ وزرات اطلاعات اور ریڈیو ٹی وی کی کونسل میں بھی آپ نے خدمات انجام دیں آپ کی بہترین خدمات پر رہبر انقلاب کی جانب سے آپ کو تین مختلف میڈل بھی دیئے گئے۔
ڈاکٹر روحانی ملکی امن و امان کمیٹی، تشخیص مصلحت نظام کونسل میں بھی خدمات انجام دیتے رہے ہیں، آپ نے اس کمیٹی کی قیادت بھی کی جو پرامن ایٹمی مذاکراتی ٹیم کا کردار ادا کر رہی ہے اور دنیا نے شاید آپ کو اسی مذاکراتی ٹیم میں انجام دیئے جانے والے خدمات سے پہچانا۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے صدارتی انتخابات میں ایک مستقل امیدوار کے طور پر شرکت کی جس بعد میں اصلاح طلب یا تبدیلی کے خواہان پارٹیز نے حمایت کی جن میں شہر فہرست سابق صدر ہاشمی رفسنجانی، سید محمد خاتمی،حسن خمینی وغیرہ شامل ہیں، ڈاکٹر روحانی معاشرے میں انصاف و برابری،حکمت و تدبیر جیسے نعروں سے میدان میں اترے ہیں۔ ایران کو اس وقت عالمی سطح پر خارجہ پالیسی (انرجی ایٹمی مسئلہ، مشرق وسطی کے حالات) میں کافی مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ملک کے اندر بڑھتی ہوئے مہنگائی کا سامنا ہے اب دیکھنا یہ ہے نومنتخب صدر اس سلسلے میں کتنا مؤثر قدم اٹھاسکتے ہیں۔
وحدت نیوز (تہران) اسلامی جمہوری ایران کے گیارہویں صدارتی انتخابات میں ڈاکٹر حسن روحانی کو ووٹوں کی گنتی ختم ہونے پر کامیاب قرار دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے 1،86،13،329 حاصل کئے جو کل ووٹوں کا 50.70 فیصد ہے۔ ان کے مقابلے میں موجود امیدواروں میں تہران کے میئر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف دوسرے نمبر پر رہے، جنہوں نے مجموعی طور پر 50،73،652 ووٹ حاصل کئے جو کل ووٹوں کا 15.76 فیصد ہے۔ ان کے بعد ڈاکٹر محسن رضائی، ڈاکٹر سعید جلیلی، ڈاکٹر علی اکبر ولایتی اور سید محمد غرضی ہیں جنہوں نے بالاترتیب 35،93،507 (11.16%)، 36،65،234 (11.38%)، 19،69،351 (6.11%)، 3،91،840 (1.21%) ووٹ حاصل کئے۔ ایران کے وزیر داخلہ مصطفیٰ محمد نجار کے مطابق 3 کروڑ 67 لاکھ 13 ہزار 329 افراد نے اپنے ووٹ ڈالنے کے حق کو استعمال کیا یعنی ووٹ ڈالنے کی شرح 72.7فیصد رہی، جو کی کسی بھی جمہوری ملک میں ایک ریکارڈ کی حیثیت رکھتی ہے۔
وحدت نیوز (حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآباد کے زیر اہتمام سانحہ کوئٹہ اور زیارت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے دہشتگردی کیخلاف بھرپور نعرہ بازی کی۔ مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکرٹری جنرل مولانا امداد علی نسیمی، مولانا گل حسن مرتضوی، سیکرٹری میڈیا سیل عاصم مرزا، میڈیا سیکرٹری اور آفس سیکرٹری اجمل مہدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی کی وجہ سے ملک اور عوام خون و خاک میں غلطاں ہیں اور تمام سیاسی پارٹیاں اقتدار کی بندر بانٹ میں مصروف ہیں۔ دہشت گرد ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں اور پاکستان کے عوام کو مختلف عنوانوں کے تحت موت کے گھاٹ اتارا جار ہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آثار قدیمہ اور مقدسات کی توہین کی جا رہی ہے جس کی تازہ مثال کوئٹہ اور زیارت کے حالیہ واقعات ہیں۔ زیارت میں قائد اعظم کی رہائش گاہ کو مسمار کیا گیا۔ جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ کوئٹہ تو کئی سالوں سے دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے جس میں شیعہ، سنی محب وطن عوام کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے۔ آخر حکمران ان دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کیوں نہیں کرتے؟ ان کالعدم تنظیموں پر پابندی لگا کر انہیں عوام کے سامنے واضح کیوں نہیں کرتے؟ ان کے ساتھ مذاکرات کیوں کیے جا رہے ہیں۔
وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین ضلع پشاور کے انٹرا پارٹی الیکشن میں محمد شکیل کو آئندہ تین سال کیلئے نیا ضلعی سیکرٹری جنرل منتخب کرلیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ''افکار خمینی (رح)'' کنونشن صوبائی آفس پشاور میں منعقد ہوا۔ جس میں ضلعی کابینہ اور یونٹس کے اراکین نے شرکت کی۔ جبکہ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور قائمقام سیکرٹری جنرل علامہ سید عامر حیدر شمسی، صوبائی سیکرٹری میڈیا سیل ایس اے زیدی اور صوبائی آفس مسئول ارشاد حسین بنگش نے الیکشن کی نگرانی کی۔ ضلعی شوریٰ نے کثرت رائے سے محمد شکیل کو مجلس وحدت مسلمین ضلع پشاور کا نیا میر کاررواں منتخب کرلیا۔ اس موقع پر علامہ سید عامر حید ر شمسی نے محمد شکیل سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔ آخر میں نو منتخب ضلعی سیکرٹری جنرل محمد شکیل نے ضلعی شوریٰ کا شکریہ ادا کیا۔
وحدت نیوز (لاہور) امام خمینی (رہ) کی برسی کی مناسبت سے سیمینار سے خطاب میں مجلس وحدت کے سیکرٹری جنرل اور دیگر مقررین نے کہا کہ پاکستان کو ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات بنانا ہوں گے، پاک ایران گیس منصوبہ کسی دباؤ کے بغیر مکمل کیا جائے۔
رہبر انقلاب اسلامی ایران حضرت آیت اللہ روح اللہ امام خمینی (رہ) کی برسی کے مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے لاہور میں ایوان اقبال میں ایک سیمینار کا اہتمام کیا، بلاشبہ مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ہونے والی تقاریب میں یہ سیمینار اپنی نوعیت کا اہم اور کامیاب ترین سیمینار تھا جس میں ملک کی تمام اہم سیاسی و مذہبی شخصیات نے شرکت کرکے تقریب کو چار چاند لگا دیئے۔ اس حوالے سے مجلس وحدت کی انتظامیہ اور سمینار کے میزبان لائق تحسین ہیں۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوے علامہ ناصر عباس جعفری مرکزی سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے کہا امام خمینی (رہ) نے مسلمانوں کو ایک ایسا اتحاد بین المسلمین کا نظام دیا ہے کہ اگر مسلمان متحد ہوکر اس پر عمل کریں تو بعید نہیں کہ مسلمان دنیا کی سپر پاور بن جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا وطن ہے اور ہم اس پر آنچ نہیں آنے دیں گے، وطن کا دفاع واجب ہے۔ امام خمینی (رہ) کے فتوے کے مطابق ٹیکس چوری کرنا قانون شکنی حتی کہ ٹریفک سگنل تک کی خلاف ورزی کرنا حرام ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے ملک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اے مادرِ وطن گواہ رہنا، تیرے اِن بیٹوں نے کبھی تیری سلامتی کے خلاف اٹھنے والے فتنہ پرور لوگوں سے ناطہ نہیں جوڑا اور ہم تیری سلامتی کیلئے اپنی جان قربان کر دینے کو عین شرعی فریضہ اور واجب عمل سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں کو چائیے کہ وہ امریکن بلاک سے نکلیں کیونکہ یہ بلاک کبھی پاکستان کو مضبوط نہیں دیکھنا چاہتا، طاقتور اور مضبوط پاکستان ان کے مفاد میں نہیں،امریکہ پاکستان کو مضبوط نہیں دیکھنا چاہتا، اسکی آستین میں خنجر ہے، ہمیں اپنے ہمسایہ ممالک سے تعلقات بہتر بنانا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن کو بلا تاخیر اور وطن دشمنوں کے دباؤ میں آئے بغیر مکمل کرنا ہوگا۔
اس موقع پر علامہ امین شہیدی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج عظیم ترین انسان کی بارگاہ میں خراجِ تحسین پیش کرنے، ان کے پیغامات پر عمل اور سیرت پر اظہار کیلئے ہم سب یہاں اکٹھے ہوئے ہیں، علامہ اقبال نے جس آزاد، سربلند، اسلامی ریاست کا خواب دیکھا تھا، اُس کی عملی تعبیر حضرت امام خمینی (رہ) نے پیش کی، جس کو دنیا خمینی بت شکن کے نام سے یاد کرتی ہے۔علامہ امین شہیدی نے کہا کہ جس ہستی نے دین کا پیغام بلند کرنے، ظلم کی رات میں نجات کا راستہ دکھایا، جس نے بتایا کہ دین صرف سنی یا شیعہ کا نہیں بلکہ مسجد سے ایوانِ اقتدار، اسلامی معاشرے کو ظلم کی چکی سے نجات دلانے کیلئے آیا۔
سینیٹر سید فیصل رضا عابدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایران کے خلاف امریکہ کی طرف سے لگائی جانے والی پابندیاں بتا رہی ہیں کہ خمینی بت شکن (رہ) آج بھی زندہ ہے، یزید وقت سے بات کرنا ہو تو ایرانی قوم جیسا بننا ہوگا، احمدی نژاد بننے کیلئے ایرانی قوم جیسا اتحاد و اتفاق ہونا چاہیئے اور یہ سب کچھ امام خمینی (رہ) کے انقلاب کی وجہ سے پیدا ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتحاد بین المسلمین کے علمبردار کا نام امام خمینی (رہ) ہے، جبکہ پاکستان میں شہید علامہ عارف حسین الحسینی، شاہ احمد نورانی، مولانا سرفراز نعیمی اور کبھی سفیرِ ناموسِ رسالت صاحبزادہ فضل کریم کی شکل میں نظر آتی ہے، یہی سوچ یہاں بیٹھے ہوئے تمام علماء کے اندر موجود ہے۔اتحاد بین المسلمین کا نعرہ اس صدی میں سب سے پہلے امام خمینی (رہ) نے بلند کیا اور آج ان کے نعرے کو عملی کرنے میں رہبر ، سید حسن نصر اللہ ، احمدی نژاد ، بشار الاسداور پاکستان میں آپ جیسے علماء اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ۔ خدا کی لعنت ہو ایسے جہاد پر جس کی فنڈنگ امریکہ اور اسرائیل سے ہو، اسلام کی بڑھتی ہوئی تبلیغ امریکہ اور یورپ کیلئے خطرہ ہے، مزارات پر حملہ دراصل اسلام پر حملہ ہے، آج اُن لوگوں سے مذاکرات کی باتیں ہو رہی ہیں جنہوں نے مزارات، مساجد، امام بارگاہ، یونیورسٹیز پر حملے کرکے لاتعداد معصوم لوگوں کو شہید کیا جن میں کثیر تعداد میں ہماری ملت کی بیٹیاں بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بے شمار لاشیں اٹھائیں لیکن کبھی بندوق نہیں اٹھائی، کیونکہ ہمیں آئینِ پاکستان پر بھروسہ ہے، انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان میں مسلمان قوم متحد ہو کر انقلاب لائے گی۔
اس موقع پر عمار سعید رضوی صدر سنی اتحاد کونسل پنجاب نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی صورتحال کا تذکرہ کریں تو بچے سے لیکر ہر بڑا بھی یہی کہتا ہے کہ امام خمینی(رہ) کا انقلاب صحیح تھا، آج لوگ چاہتے ہیں کہ خمینی انقلاب پاکستان میں نافذ کیا جائے۔ خمینی انقلاب نظامِ مصطفٰی تھا، ہمارے قائد صاحبزادہ فضل کریم ساری زندگی یہی کوشش کرتے رہے کہ نظامِ مصطفٰی لے آئیں، آج انقلاب لا کر ہماری ملت کی تقدیر بھی بدلی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ملک پاکستان بنانے میں اپنا سب کچھ قربان کر دیا آج اُن کے امام بارگاہوں میں بم بلاسٹ ہو رہے ہیں، ایوانوں میں وہ لوگ بیٹھے ہیں جو پاکستان کے وجود کے مخالف ہیں، انشاءاللہ کوئی خمینی یہاں سے بھی اٹھے گا جو اِس ملک کی حالت اور تقدیر بدلے گا۔
مجلس وحدت مسلمین کے علامہ سید احمد اقبال رضوی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایم ڈبلیو ایم فرزندانِ امام خمینی (رہ) پر مشتمل جماعت ہے، مجلس اِس بات پر ایمان رکھتی ہے کہ خمینی بت شکن (رہ) کے اقدام نے خالص محمدی (ص) اسلام کو زندہ کیا۔ آج عالمِ اسلام کو جو فکر نجات دے سکتی ہے وہ فکر امام خمینی (رہ) ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھ کھڑے ہو جاؤ، ستم گروں کے چنگل سے آزاد ہو جاؤ، خوابِ غفلت سے بیدار ہو جاؤ، استعمار سے اسلام کو نجات دلاو۔
ندیم افضل چن سابق چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی نے اپنے خطاب میں کہا امام خمینی (رہ) کے انقلاب کی قربانیاں ہر انسان بلکہ جانوروں کیلئے بھی تھیں، بادشاہت، آمریت، استعماریت میں کوئی فرق نہیں۔ انتہا پسندی اور ظلم کے خاتمے کیلئے پاکستان میں بھی امام خمینی (رہ) کے انقلاب کو نافذ کرنا ہوگا، فرقہ واریت سے نکلیں، اپنے بچوں کو اچھا مستقبل اسی وقت دے سکیں گے جب ہم اکٹھے ہوں گے، پاسدارانِ انقلاب کے اتحاد و اتفاق سے اگر ایران میں انقلاب آسکتا ہے تو یہاں خمینی(رہ) کے افکار پر عمل کرتے ہوئے انقلاب کیوں نہیں آسکتا۔
تحریک انصاف کے رہنماء اعجاز چوہدری نے کہا جس قائد نے مسلمان امت کو اُمتِ واحدہ بنایا، رنگ و نسل، زبان کوئی فرق نہیں رکھتی، ایک روح، روحِ محمد (ص) کے پیغام کی روح، خمینی انقلاب جب آیا تو یہاں کے علماء نے کہا تھا کہ یہ انقلاب چند دن چلے گا، میں نے اس انقلاب کا مشاہدہ کیا، امام خمینی (رہ) کی تحریروں کا مطالعہ کیا، یقین سے کہہ سکتا ہوں یہ انقلاب صرف ایران میں نہیں بلکہ پوری دنیا پر محیط ہوگا، امام خمینی نے یہ پیغام دیا کہ ظلم مت سہیں، بلکہ ظلم کے مقابلے میں کھڑے ہو جائیں، علامہ اقبال اور امام خمینی ہمارے رہبر و رہنماء ہوں تو ملک پاکستان میں اپنے بچوں کو روشن مستقبل دے سکتے ہیں۔
سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا وعدہ ہے اسلام ساری دنیا پر غلبہ پائے گا اور یہی عالمی استعماری طاقتیں خس و خاشاک کی طرح بہہ جائیں گی، ایک سپر طاقت کے کہنے پر امام خمینی پر ظلم کیا گیا، انہیں وطن بدر کیا گیا، لیکن آج شہنشاہ کا نام لینے والا کوئی نہیں جبکہ لاکھوں، کروڑوں کی تعداد میں دنیا امام خمینی (رہ) کے افکار کا پرچار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خمینی (رہ) کے افکار پر چل کر امت مسلمہ اکٹھا کرکے دنیا پر چھا جائیں گے، آج امام خمینی (رہ) کی فکر پر عمل کرنے ضرورت ہے، جو لوگ مساجد، امام بارگاہوں اور یونیورسٹیوں پر حملہ کرتے ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں بلکہ و ہ تو انسان کہلانے کے بھی قابل نہیں۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی اور ایم پی اے سیدمحمد رضا رضوی نے سردار بہادر خان ومین یونیورسٹی بس پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہشتگردی ملکی سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے ۔جب تک دہشتگردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن نہیں کیا جاتا تب تک ملک میں امن وا مان اور ترقی ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ طلباء پر حملہ ملک کے مستقبل پر حملہ ہے۔ حکومت کو دہشتگردوں کیخلاف سخت سے سخت کاروائی کرنی چاہئے تاکہ اس طرح کے واقعات آئندہ رونما نہ ہو۔
گذشتہ رات قائد اعظم محمد علی جناح کی آخری رہائش گاہ زیارت ریذیڈنسی پر ان ملک دشمن قوتوں نے حملہ کیا اور قائد اعظم اور پاکستان سے اپنی دلی نفرت کا اظہار کر تے ہو ئے ثابت کیا کہ یہ پاکستان سے بھی نفرت رکھتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ یہ دہشتگرد جو کہ اسلام کو بد نام کرنے کی کوشش میں مصروف عمل ہے انکو کو اس بات کی علم نہیں کہ دنیا کے کسی بھی مذہب میں عورتوں اور بٹیوں پر حملہ نہیں کیا جاتا کیونکہ عورت ہمارے معاشرے میں بڑا مقام رکھتی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سردار بہادر خان ومین بس یونیورسٹی اور بی ایم سی ہسپتال دھما کے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کو اظہار تعزیت پیش کی اور فورسز کے ان بہادر جوانوں اور ڈپٹی کمشنرکو سلام پیش کی جنہوں نے دہشتگردی اور ملکی سلامتی کیلئے جان کی پروا کئے بغیر میدان میں اتر کر اسلام اور ملک کی دشمنوں سے مقابلہ کی اور ہم انکے غم میں برابر شریک ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان دہشتگردوں اور ان کے محفوظ ٹھکانوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن اور بھر پور فوجی کاروائی کرکے شہریوں کو امن کا ماحول فراہم کریں ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) حکومت اور سکیورٹی ایجنسیز ملک دشمن دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنے ہو ئے ہیں ، ایسا محصوص ہوتا ہے کہ یہ کالعدم دہشت گرد گروہ عملی طور پر پاکستان پر حاکم ہیں ، اور حکمران اور فوج ان کے پشت پناہ ، کوئٹہ میں بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی آخری رہائش گاہ ، بہادر خان یونیوورسٹی کی بس اور بولان میڈیکل اسپتال میں بم دھماکے امریکی و سعودی ایماء اور سرمایے سے بر سر اقتدار آنے والی حکومت کے عوام کو تحفے ہیں ، بیگناہ طالبات کے شہید اور زخمی ہونے پر د ل خون کے آنسو رو رہا ہے ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی سیکریٹریٹ وحدت ہاؤس سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی فصل کا جو بیج آمر ضیاء الحق کے ہاتھوں پاکستان میں بو یا گیا تھا آج وہ نہ صرف تناور درخت بن چکا ہے بلکے خود کش حملہ آوروں اورٹارگٹ کلرز کی صورت میں پھل بھی فراہم کر رہا ہے۔ افسوس کا مقا م ہے کہ ہماری بر سرِ اقتدار سیاسی جماعتیں اور سکیورٹی ادارے بھی ملک دشمن عناصرکے ہاتھوں پاکستان کی تباہی اور بربادی کے مناظر بڑی دلچسپی کے ساتھ ملاحظہ کر رہے ہیں ۔اس سرزمین پاک پر روز بہنے والا بیگناہ ماؤں ،بہنوں ، بیٹیوں ، بچوں ، جوانوں اور بزرگوں کا لہو کیا ہمارے سول اور ملٹری لیڈر شپ کے ضمیروں کو جھنجوڑنے کے لیئے کافی نہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ آزاداعلیٰ عدلیہ سموسوں اورایک تھپڑ پر توسوموٹو نوٹس لینا جا نتی ہے لیکن دہشت گردوں کے خلاف کسی بھی موثر او ر بھر پور فوجی کاروائی کے احکامات جاری نہیں کر تی ۔ استعماری قوتیں نہ فقط سیاسی جماعتوں کے زریعے بلکے عدلیہ ، حکومت اور قانون نافذ کر نے والے اداروں میں موجود وطن فروشوں کو ڈالروں میں تنخواہیں بانٹ بانٹ کر اس وطن کی جڑوں کو کھوکلا کرنے میں مصروف ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں قائد اعظم ریزیڈنسی ، یونیوورسٹی بس اور بولان میڈیکل پرمقامی امریکی واسرائیلی ایجنٹوں کے راکٹ اور بم حملے نہ صرف قابل مذمت بلکے حکومت اور قانون نافذ کر نے والوں کے منہ پرذلت آمیز تماچہ بھی ہیں ، بے گناہ یونیوورسٹی طالبات کا خون کس کی گرد پر ہے بہت جلد واضح ہو جائے گا۔
وحدت نیوز (کراچی) پاکستان کے سب سے بڑے تجارتی مرکز کراچی میں ایڈوکیٹ کوثر ثقلین کو دوبیٹوں سمیت شہید کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم نے چار وکلاء کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ ماڑی پور پولیس نے ہاکس بے روڈ پر مقابلے کے بعد کالعدم تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے ملزم غنی الرحمٰن کو گرفتار کرلیا۔ ملزم نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ اس نے اٹھائیس مئی کو ایڈوکیٹ کوثر ثقلین اور ان کے دو بیٹوں کو ماڑی پور روڈ پر قتل کیا تھا۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم نے کچھ عرصے قبل پاکستان چوک کے قریب کار پر فائرنگ کر کے تین وکلاء کو بھی قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے، ملزم سے کلاشنکوف اور گولیاں برآمد ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی میں ماڑی پور روڈ پر مچھر کالونی اسٹاپ کے قریب فائرنگ سے کار میں سوار سندھ ہائی کورٹ کے ایڈووکیٹ کوثر ثقلین کو دہشت گردوں نے اس وقت شدید فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ اپنی کار (U-9535) میں اپنے ایک کمسن بیٹے کو لیاری ریلوے اسٹیشن کے سامنے واقع غلامان عباس (ع) اسکول چھوڑنے کے بعد ماڑی پور روڈ پر واقع سندھ مدرستہ الاسلام اسکول میں اپنے دیگر دو کمسن بیٹوں کو چھوڑنے جا رہے تھے۔ دہشت گردوں نے ان کی کار پر مختلف سمتوں سے شدید فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کوثر ثقلین کے دو بیٹے موقع پر ہی شہید ہوگئے تھے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مسجدوں امام بارگاہوں پر حملوں سے شروع ہونے والی دہشت گردی مزارات، بازاروں ، اسکولوں،فوجی اڈوں سے ہوتی ہوئی اب بانیان پاکستان کے گھروں تک پہنچ چکی ہے ، ہمارے سکیورٹی ادارے مصلحت پسندی کی چادر تانےخواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔ قائد اعظم ریزیڈنسی زیارت پر ملک دشمن قوتو ں کے راکٹ حملے اور ریزیڈنسی کی تباہی کی پر زور مذمت کر تے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے رکن مرکزی شوریٰ عالی مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید ہاشم موسوی نے صوبائی سیکریٹریٹ کوئٹہ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مذہب کے نام پر معصوم انسانی جانوں سے کهیلنے والےامریکی وسعودی ایجنٹ دہشت گردوں نے آج ایک اورافسوس ناک کارنامہ انجام دے دیا ہے،قائداعظم کو کافر اعظم کہنے والے انتہا پسندگروه نے بابائے قوم محمدعلی جناح کی زندگی کے آخری ایام کی رہائش گاه پر حملہ کرکے تباه کردیا، زیارت ریزیڈنسی فقط چند دیواروں ، کھڑکی دروازوں کا مجموعہ نہیں بلکے کڑوڑوں پاکستانیوں کے لیئے قابل احترام مقام ہے کیوں کہ ان کڑوڑوں دلوں کی دھڑکن ہمارے محبوب قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی زندگی کےآخری ایام اپنی خواہر عزیز محترمہ فاطمہ جناح کے ہمراہ یہاں گذارے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اور سکیورٹی ادارےبغیر کسی مصلحت پسندی اور کوتاہی کے ان ملک دشمن دہشت گردوں کے خلاف بھرپور اور موثر فوجی کاروائی کریں ، یہ دہشت گرد بلوچستان کی خوبصورت جنت نظیر وادی پربد نماداغ کی مانند ظاہر ہوتے ہیں ۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) دہشت گردوں نے قائد اعظم ریذیڈنسی کی تاریخی عمارت کو راکٹوں اور بموں کے حملے سے مکمل طور پرتباہ کر دیا ہے جب کہ فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار بھی جاں بحق ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات قریبی پہاڑوں سے دہشتگرد عمارت میں داخل ہوئے اور وہاں بارودی مواد نصب کرکے فرار ہوگئے جس کے بعد عمارت پر کئی راکٹ داغے گئے جس سے عمارت کو آگ لگ گئی۔ دھماکوں کی آوز سن ایک پولیس اہلکار وہاں پہنچا تو شر پسندوں نے اس پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ زیارت میں فائر بریگیڈ کا عملہ نہ ہونے کی وجہ سے امدادی کاموں میں تاخیر ہوئی جس کے باعث قائد اعظم کے زیر استعمال رہنے والی کئی اشیاء اور فرنیچر جل کر خاکستر ہوگیا۔ کوئٹہ سے 4 گھنٹے بعد فائر بریگیڈ ٹیم نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پایا۔
دوسری جانب بم ڈسپوزل اسکواڈ نے عمارت کے قریب نصب 4 بم ناکارہ کر دیئے ہیں جن میں ہر ایک کا وزن 3 سے 4 کلو گرام ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اگر بم پھٹ جاتے تو علاقے میں بڑی تباہی آسکتی تھی۔ واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کی تلاش شروع کردی ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے اس حملے میں بلوچستان لبریشن آرمی ملوث ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمارت 1884ء میں تعمیر کی گئی تھی اور بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنے آخری ایام اسی عمارت میں گزارے تھے، اس عمارت کو 2008ء کے زلزلے میں میں شدید نقصان پہنچا تھا تاہم دہشت گردوں کے اس حملے میں عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے۔