The Latest

johiوحدت نیوز (دادو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ ضلع دادو تحصیل جوہی کی جانب سے پشاور مدرسہ میں ہونے والے بم دھماکے کے خلاف الحسینی مسجد سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں شامل احتجاجی مظاہرین نے جوہی پریس کلب کے سامنے دھرنا بھی دیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں مولانا علی نواز مہدوی اور اعجاز حسینی نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں معصوم لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور حکمران اپنی کرسیاں بچانے کے چکر میں تماشائی بنے ہوئے ہیں، ملک میں لوگوں کی جان اور مال کے تحفظ کی ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے لیکن موجودہ حکمران لوگوں کی جان اور مال کے تحفظ میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں، ان حکمرانوں کو ملک میں حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پورے ملک میں بے گناہ لوگوں کو دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے نشانہ بنایا جا رہا ہے، کراچی میں روزانہ قتل کی وارداتیں ہو رہی ہیں اور کوئٹہ میں یونیورسٹی کی بس کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس پر حکومت نے کوئی ایکشن نہیں لیا ہے، اگر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جاتی تو پشاور میں دینی تعلیمی ادارے جامعہ شہید عارف الحسینی کی مسجد میں خودکش دھماکہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ آخر کب تک ان بے گناہوں کا خون بہایا جائے گا؟ اب بھی حکمرانوں نے دہشت گردوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تو ملک کے حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں، حکمرانوں کو چاہیئے کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت کاروائی کریں، تاکہ لوگوں کی جان و مال محفوظ ہوسکے۔

mwm punchوحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے رہنماؤں کا اہم اجلاس صوبائی سیکرٹریٹ مسلم ٹاؤن میں منعقد ہوا جس میں سانحہ پشاور اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ پر پنجاب میں احتجاجی مظاہروں کے شیڈول پر تفصیلی گفتگو ہوئی ۔ اجلاس کی صدارت سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ عبداخالق اسدی نے کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں جاری شیعہ نسل کشی پر موجودہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہی۔ لہٰذا احتجاجی مظاہروں کو وسعت دینے کی تجاویز شوریٰ عالی کو بھیج دی جائے۔ اجلا س میں کل ہونے والے احتجاج اور علامتی دھرنے کی انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا اور انتظامات کو تسلی بخش قراردیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ ملک میں جاری دہشت گردی سے حکمرانوں کی بے بسی کھل کر سامنے آگئی ۔ دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں بلکہ معصوم محب وطن شہریوں کے قاتلوں کو پھانسی دے دی جانی چائیے۔ جب تک ملکی سلامتی کے ادارے ٹھوس ا قدامات نہیں اٹھائیں گے حالات ایسے ہی رہیں گے۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کل پنجاب کے مختلف اضلاع میں مظاہرے کئے جائیں گے۔ سانحہ پشاور پی ٹی آئی کی حکومت کیلئے ٹیسٹ کیس ہے۔ اس سانحے کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات سے نیا پاکستان کا منشور رکھنے والی جماعت کا بھی اندازہ ہو جائے گا۔

daduوحدت نیوز (دادو) مجلس وحدت مسلمین ضلع دادو کا اجلاس مدرسہ صاحب العصرعج دادو میں منعقد ہوا جس کی صدارت صوبائی سکریٹری جنرل مولانا مختار امامی نے کیا ۔

اجلاس میں تمام یونٹس کے عہدیداران اور ضلعی کابینہ کے اراکین نے شرکت کی ۔تمام یونٹس اور ضلع نے اپنی کارکردگی رپورٹس پیش کیں۔ تمام اراکین ضلعی شوریٰ کے اراکین نے کثرت رائے سے برادر گل محمد کلہوڑوکو سال ۲۰۱۳ تا ۲۰۱۶ کے لئے نیا ضلعی سیکریٹری جنرل منتخب کر لیا ۔

صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے نومنتخب ضلعی سیکریٹری جنرل  گل محمد کلہوڑوسے ان کے عہدے کا حلف لیا ، جبکے کنونشن کا اختتام دعائے امام زمانہ عج سے کیا گیا ۔

peshawar sosiderوحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) کل بروز جمعہ مورخہ 21 جون صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے علاقے چمکنی کے قریب عارف الحسینیہ مدرسہ اور امام بارہ گاہ پر مشتمل کمپاؤنڈ پر حملہ کرنے والے دو مبینہ دہشت گرد گرفتار کرلیے گئے ہیں۔ ان دونوں دہشت گردوں کو اسپتال سے زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا، جہاں سے انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ دونوں حملہ آور ایک خودکش حملہ آور کے ساتھ مدرسے اور مسجد کے کمپاؤنڈ میں داخل ہوئے تھے۔ یہ دونوں خودکش حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔ ایک دہشت گرد کی عمر بیس سال بتائی جارہی ہے۔ ان دونوں کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔

واضح رہے کہ کل کے حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد سولہ ہوگئی ہے۔ گزشتہ روز رات گئے دھماکے کا ایک اور زخمی اسپتال میں چل بسا۔ اٹھائیس زخمیوں میں سے دو زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے ۔

ایس پی رورل شفیع اللہ کے میڈیا کے نمائندوں کو دیے گئے بیان کے مطابق دھماکہ اس وقت کیا گیا جب چمکنی کے علاقے گلشن کالونی میں واقع اس کمپاؤنڈ میں نماز جمعہ کا خطبہ دیا جا رہا تھا۔

پولیس کے مطابق، تین حملہ آوروں نے عمارت میں گھسنے کی کوشش تاہم انہیں دو محافظوں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ دو حملہ آوروں کو عمارت میں داخل ہونے سے روک لیا گیا تاہم دونوں گارڈز کو ہلاک کرنے کے بعد ایک دہشت گرد عمارت میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عہدے دار عبدالحق نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا تھا کہ دھماکا شدید نوعیت کا تھا اور حملہ میں چھ سے سات کلو گرام بارودی مواد جبکہ چار کلو گرام چھرے استعمال کیے گئے۔

صوبے کے وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے حملہ میں چودہ ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی۔

لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے حکام کا کہنا تھا کہ ان کے پاس تیس زخمیوں کو لایا گیا ہے جس میں سے کئی کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے دھماکےمیں معصوم انسانی جانوں کےضیاع پراظہارافسوس کرتے ہوئے زخمیوں کوفوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق تحقیقاتی اداروں کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا تھا حملے میں کالعدم تحریک طالبان کا فضل اللہ گروپ ملوث ہے۔
http://urdu.dawn.com/2013/06/22/peshawar-blast-kills-seven/

chimranپیدایش اور تعلیم

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) ڈاکڑ مصطفی چمران کا شمار ایران کی چند معروف شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی قوم کے لۓ عظیم انقلابی سرگرمیاں انجام دیں اور قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ۔ آپ سن 1932 کو تهران میں پیدا ہوۓ۔

آپ نےاپنی ابتدائی تعلیم کا آغاز تهران میں واقع انتصاریه سکول سے کیا اور پھر دارالفنون1 اور البرز 2 جیسے مدارس میں اپنی تعلیم کو جاری رکھا . اس کے بعد تہران یونیورسٹی کے ٹیکنیکل ڈیپارٹمنٹ میں داخلہ لیا اور سن 1957 میں الیکٹرومیکانیک کے شعبہ میں اپنی ڈگری مکمل کی ۔ پھر ایک سال تک اسی ڈیمارٹمنٹ میں انہوں نے تدریس کی ۔

انہوں نے اپنی تعلیم کے دوران ہر کلاس میں پہلی پوزیشن حاصل کی . اور سن 1957 میں اعلی تعلیم کی غرض سے اسکالرشپ پر امریکا تشریف لے گۓ اور وہاں دنیا کے معروف ترین دانشمندوں کی موجودگی میں تحقیقاتی سرگرمیاں انجام دیں ۔ انہوں نے امریکا کی مشہور یونیورسٹیوں کیلی فورنیا اور برکلے میں اعلی علمی ذوق کے حامل اساتذہ کی زیر نگرانی الیکٹرونیک اورپلازما فزیکس کے شعبہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری جاصل کی ۔

امریکا میں اپنے قیام کے دوران انہوں نے اپنے بعض دوسرے دوستوں کی مدد سے پہلی بار اسلامک اسٹوڈنٹس سوسائٹی ( انجمن دانشجویان اسلامی ) کی بنیاد رکھی اور اس کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لۓ انہوں نے انتھک جدوجہد کی ۔ امریکا میں موجود ایرانی اسٹوڈنٹ کمیونیٹی میں ان کا شمار اس سوسائیٹی کے سرگرم رکن کی حیثیت سے ہوتا تھا ۔ ان کو اپنی سرگرمیوں کی سزا یہ ملی کہ ایران میں موجود حکومت شاہ نے ان کا تعلیمی وظیفہ روک دیا ۔

معاشرتی سرگرمیاں

جب آپ کی عمر پندرہ سال کو پہنچی تو ھدایت مسجد 3 میں مرحوم آیت اللہ طالقانی کے درس تفسیر قرآن اور استاد شہید مرتضی مطہری 4 کے درس منطق اور فلسفے کی کلاسوں میں شرکت کیا کرتے تھے ۔

آپ تہران یونیورسٹی میں اسلامک اسٹوڈنٹس سوسائٹی کے ابتدائی اراکین میں سے تھے ۔ سیاسی تنازیات میں ڈاکٹر مصدق کے دور( چودھویں اسمبلی ) سے لے کر تیل کی صنعت کے قومی تحویل میں آنے تک سرگرم عمل رہے ۔

شہید چمران نے ایران میں اپنی تعلیم کے دوران شاہی حکومت کے خلاف انقلاب میں بھر پور حصہ لیا اور امریکہ میں بھی اپنی اس جد وجہد کو جاری رکھا۔

کچھ عرصے کے بعد وہ لبنان چلے گئے

شہید ڈاکٹر مصطفي چمران جبل عامل لبنان میں

جہاں لاپتہ شیعہ رہنما امام موسیٰ صدر کے ساتھ مل کر صیہونی حکومت کے خلاف جد و جہد شروع کی اور لبنان کے محروم طبقات اور فلسطینی آوارہ وطنوں کی امداد کے لئے " تحریک محرومین " کی بنیاد رکھی۔

شہید ڈاکٹر مصطفي چمران امام موسي صدر کے ساتھ

انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد

ڈاکٹر چمران جو ملک سے باہر تشریف لے گۓ تھے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد 23 سال کا عرصہ ملک سے باہر گزار کر وطن واپس آ گۓ ۔

شہید ڈاکٹر مصطفي چمران مرحوم سيد احمد خميني لبنان میں

یہاں واپس آنے کے بعد انہوں نے اپنی تمام علمی اور انقلابی صلاحیتوں کو تعمیری کاموں میں صرف کرنے کے لۓ انقلاب اسلامی کی خدمت میں پیش کر دیا ۔

شہید ڈاکٹر مصطفي چمران امام خميني رح کے ساتھ

کچھ عرصے کے بعد اسلامی مجلس کے پہلے انتخابات میں تہران کے نمائندہ منتخب ہوئے ۔

شہید ڈاکٹر مصطفي چمران حضرت آيت الله العظمي سيد علي خامنه اي کے ساتھ

ایران عراق جنگ کے دوران مجاہدین کی صف میں شامل ہوئے اور رضاکار فورسز سپاہ پاسداران کی قیادت کی ۔

شہید ڈاکٹر مصطفي چمران شهيد وزير اعظم محمد علي رجائي کے ساتھ

آپ کو وزیراعظم کا معاون مقرر کر دیا گیا اور اس دوران آپ نے اپنی جان کو خطرہ میں ڈالتے ہوۓ کردستان میں موجود شورش کا حل نکالا ۔

شہید ڈاکٹر مصطفي چمران حضرت آيت الله العظمي سيد علي خامنه اي کے ساتھ

وزارت دفاع میں تعیناتی

کردستان میں بے نظیر کامیابی حاصل کرنے کے بعد آپ کو تهران کی طرف بلایا گیا اور امام خمینی (رح) کے حکم پر وزارت دفاع سے منسلک ہو کر اپنے فرائض انجام دینے لگے ۔

شہید ڈاکٹر مصطفي چمران شهيد فلاحي کے ساتھ

شهادت

ڈاکٹر چمران عارفانہ شخصیت کے مالک تھے ۔ 1981 کو ایران کے معروف دانشور اور مجاہد ڈاکٹر مصطفیٰ چمران نے جارح عراقی فوجیوں سے جنگ کے دوران جام شہادت نوش کیا اور ہمیشہ کے لۓ خالق حقیقی سے جا ملے ۔

ان کی شہادت کے بعد امام خمینی (رح) نے اپنے ایک پیغام میں فرمایا تھا کہ :

" ڈاکٹر چمران نے پاک و صاف عقیدے کے ساتھ ، خالصانہ طور پر بغیر کسی سیاسی گروپ سے وابستہ ہوئے خدا کی راہ میں جہاد کیا۔انہوں نے بڑی سربلندی کے ساتھ زندگي گزاری اور سرفرازي کے ساتھ شہید ہوئے اور حق تعالیٰ سے جا ملے ۔"

 

naeem qaseemوحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے امریکہ، اسرائيل اور سلفی وہابی شدت پسندوں کے باہمی اتحاد اور سعد حریری کی غلط اور فتنہ پرور پالیسیوں اور کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کسی نظام، گروہ یا جماعت کے دفاع میں نہیں بلکہ اسلامی مقاومت اور اپنے ملک کے دفاع میں لڑ تے ہیں اور حزب اللہ کی لڑائی مخفی اور بزدلانہ نہیں بلکہ شرافتمندانہ ہوتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ آج سب پر واضح ہوگیا ہے کہ امریکہ، اسرائيل اور سلفی وہابی دہشت گرد متحد ہوکر شام کو ویران کررہے ہیں کیونکہ شام ہی وہ عرب ملک ہےجو اسرائیل کے مقابلے میں سیسہ پلائي ہوئي دیوار کی مانند ہے شام ایسا عرب ملک ہے جواسلامی مقاومت کا حامی اور پشتپناہ ہے انھوں نے کہا کہ اگر سلفی وہابی اصلی مسلمان ہوتے تو ان کے راکٹوں اوربندوقوں کا رخ شام کے بجائے اسرائیل کی طرف ہوتا لیکن امریکہ اور اسرائیل کی سرپرستی میں لڑنے والوں کا چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ القاعدہ سے وابستہ النصرہ فرنٹ کے ارکان جو انسانی بدن کے اعضاء کاٹ کرکھاتے اور اپنے اس وحشیانہ عمل کی ویڈیو جاری کرکے اس پر فخر کرتے ہیں ان کے درمیان اور اسلامی مقاومت کے درمیان بہت بڑا فرق ہے، انھوں نے کہا کہ بعض عرب ممالک دہشت گردوں کومالی اور جنگی وسائل فراہم کرتے ہیں لیکن اپنے اس عمل کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ ہم چھپ کر اور مخفی نہیں لڑتے ، ہم کسی فراری کو قتل نہیں کرتے، ہم عوامی اجتماعات میں بم دھماکے نہیں کرتے، ہم عورتوں اور بچوں اور بوڑھوں کو قتل نہیں کرتے، ہم کسی مذہب یا مسلک کے خلا فنہیں لڑتے، ہماری لڑائی غاصب صہیونیوں اور ان کے حامیوں کے خلا فصرف دفاعی نوعیت کی ہے، حزب اللہ کے ارکان کسی نظام، جماعت اور گروہ کے دفاع میں نہیں لڑتے بلکہ ہم اسلامی مقاومت کی حمایت میں شرافتمندانہ لڑتے ہیں، ہم اپنی سرزمین کے دفاع میں لڑتے ہیں ہم نے اپنی سرزمین کو اسرائيل سے آزاد کرایا ہے ہماری جنگ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہے ہم نے سب سے پہلے اسرائيل کی طلسماتی طاقت کو توڑا ہے اسرائيل کو شکست سے دوچار کیا ہے ۔

شیخ نعیم قاسم نے سعد حریری کی پالیسیوں کو امریکی اور اسرائیلی پالیسیوں کا حصہ قراردیتے ہوئے کہا کہ سعد حریری کو اسرائيل کی مدد سےکچھ نہیں ملےگا۔ اسرائيل اور امریکہ کے پرچم کے سائے میں لڑنے والے تمام دہشت گرد عنقریب ذلیل اور رسوا ہوجائیں گے اور انھیں دنیا اور آخرت میں خسارہ اٹھانا پڑےگا۔

شیخ نعیم قاسم نے عرب نام نہاد مسلمانوں کو للکارتے ہوئے کہا کہ اگر تم سچے مسلمان ہو تو آؤ ہم سب ملکر فلسطین کو آزادکراتے ہیں، بیت المقدس کو آزاد کراتے ہیں غصب شدہ اسلامی اور عرب سرزمین کو آزاد کراتے ہیں، انھوں نے کہا کہ شام کو کمزور بنانا تو امریکہ اور اسرائیل کی پالیسی کا حصہ ہے آپ امریکہ اور اسرائیل کی پالیسی پر کیوں عمل کررہے ہیں۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ فتح حق کی ہوگی اور حق ہمیشہ سرافراز رہے گا۔

quetta protest peshawarوحدت نیوز (کوئٹہ) سانحہ پشاور کے شہداء کے اظہار یکجہتی کیلئے نکالی گئی ایک احتجا جی ریلی علمدار روڑ نزد یزدان خان ہائی اسکول سے نکالی گئی شرکاء سے علامہ ولایت حسین جعفری،مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے ضلعی سیکرٹری جنرل محمد یونس جعفری اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان( کوئٹہ) کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نماز کے وقت خدا کے گھر کی بحرمتی کرتے ہوئے دہشتگردی کا ارتکاب کرنے والے مسلمان نہیں ہوسکتے ۔اس سلسلے میں میں ریاست کی ذمہ داری بہت زیادہ ہے۔ریاست دہشتگردی کے روکنے میں ناکام رہی ہے ریاست کی ذمہ دار افراد کو مستفیٰ ہونا چاہئے اور صالح قیادت کو سامنے لانے کی ضرورت ہے۔

fazal naqviوحدت نیوز (ملتان)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اُمورجوان سید فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ نے ملتان میں سانحہ پشاور کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ پشاور جہاں سیکیورٹی اداروں کے لیے ناکامی کا باعث ہے وہیں پر نئی وفاقی اور صوبائی حکومت کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ دہشت گرد مذاکرات کے نہیں پھانسی کے مستحق ہیں، حکومت طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بجائے اُن کے خلاف سخت کاروائی کرے۔ عالمی طاقتیں پاکستان میں ایسا ماحول ہموار کرنا چاہتی ہیں کہ پاکستان ایک غیرمحفوظ ملک بن جائے۔ طاغوت دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی تشیع سے خوف زدہ ہے اسی لیے ہمارے مساجد، امام بارگاہ، مدارس اور دیگر ادارے دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں۔

 ملتان کے علاوہ جنوبی پنجاب کے دیگر شہروں خانیوال، کبیروالا، عبدالحکیم، میاں چنوں، تلمبہ، ساہیوال، بہاولپور، لودھراں، رحیم یارخان،احمد پور شرقیہ، علی پور، مظفرگڑھ، خانگڑھ، کوٹ ادو، ڈیرہ غازیخان، راجن پور، تونسہ شریف میں بھی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرے کیا گئے اور احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر پشاور میں ہونے حملے کے خلاف اور ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔

shaheedi peshawarوحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی قائمقام سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ سانحہ پشاور سعودی فنڈڈ نواز شریف حکومت کا تحفہ ہے۔ ہمارے سکیورٹی اداروں میں موجود کالی بھیڑوں نے ان دہشتگردوں کی تربیت کی، جو آج بے گناہوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ لیڈی ریڈنگ پشاور میں سانحہ جامعہ عارف حسین الحسینی میں زخمی ہونے والے نمازیوں کی عیادت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور ہمارے نئے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ طالبان کیساتھ مذاکرات کی باتیں کرنے والوں کی آنکھیں اب کھل جانی چاہیں، پوری قوم کو دہشتگردوں کے خلاف یک جان ہونا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج جن درندوں نے ملک میں دہشتگردی کا بازار گرم کر رکھا ہے انہیں ہماری سکیورٹی ایجنسیوں میں موجود کالی بھیڑوں نے پالا اور اب وہ پورے ملک کیلئے ناسور بن چکے ہیں۔

علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ آج پشاور سے کراچی تک ملک کا کوئی حصہ سکون میں نہیں۔ جس طرح پیپلز پارٹی نے دہشتگردوں کو سپورٹ کیا تو انہی دہشتگردوں نے پیپلز پارٹی کو نشانہ بنایا، اگر یہی غلطی نون لیگ اور تحریک انصاف نے کی تو انہیں بھی اسی قسم کے حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

قبل ازیں علامہ امین شہیدی نے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زیر علاج زخمی نمازیوں کی عیادت کی اور جامعہ شہید عارف حسین الحسینی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی کے صاحبزادے سید علی الحسینی سے ان کے بیٹے سید مہدی الحسینی کی شہادت پر تعزیت کی۔ اس کے علاوہ دیگر شہداء کے لواحقین سے بھی تعزیت کی۔

00 protest 02وحدت نیوز (کراچی) پشاور میں شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی جائے شہادت پر خودکش حملہ پی مذمت کرتے ہیں، خودکش حملہ طالبان سے مذاکرات کی بات کرنے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے پشاور میں جامعہ عارف حسین الحسینی میں ہونے والے خودکش حملے کے خلاف امام بارگاہ خراسان تا ایم اے جناح روڈ نکالی جانے والی احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ مبشر حسن، شبیر حسین اور آئی ایس او کراچی کے صدر محمد عابدی شامل تھے۔ مقررین نے کہا کہ زیارت میں قائد اعظم کی رہائش گاہ کی تباہی کے بعد  قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی جائے شہادت پر خودکش حملہ  دراصل اس بات کی غمازی کررہا ہے کہ امریکی سرپرستی میں پلنے والے طالبان دہشت گردوں نے پاکستان کو فرقہ واریت کی آگ میں جھنکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک عزیز پاکستان کا ہرشہر با لخصوص کوئٹہ ،کراچی اور پشاور استعماری قوتوں کے سازشوں کے نشانے پر ہے جسے شکست دینے کے لئے اتحاد ،اتفاق اور عمل کی ضرورت ہے، دہشت گردی جہاں کسی اور جس شکل میں ہوں اسکی نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ عملاً اسکے خلاف برسر پیکار میدان عمل میں سب کو مل کر آنا چاہئے ورنہ قلیل دہشت گرد گروہ سب کو نقصان پہنچائے گا۔ حالیہ دہشت گردی کے واقعات سے قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کے کردار پر سوالیہ نشان اٹھتا ہے لہذا ان اداروں کو اپنی کارکردگی بہتر کرنے اور عوام کے اعتماد کو بحال کرنے میں دہشت گردوں کو تلاش کر کے انکے بلوں میں اسے مارنا ہوگا یا قانون کے شکنجے میں لانا ہوگا بہ صورت دیگر وہ اپنے اوپر اٹھائے گئے سوالات کے جوابات دینے سے قاصر ہے۔

 

مقررین نے کہا کہ یہ المناک واقعہ اْن سیاست دانوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو دہشت گردوں سے مذاکرات کے حامی ہیں، طالبان سے مذاکرات کی  باتیں کرنے والے ان شہداء کے خانوادوں کو کیا جواب دیں گے کہ جنہوں نے اپنے بچوں کو وطن کی عزت اور اس کے دفاع کے خلاف میدان شہادت میں قربان کیا، ایسی باتیں کرنے والے ان ماؤں کو کیا جواب دیں گے کہ جن کے بچے کسی نہ کسی بم دھماکے کی نذر ہوئے ہیں، طالبان سے مذاکرات کرنے کی باتیں کرنے والے پہلے پاکستان کی فوج کے ان شہداء خون کا بدلہ تو لیں کہ جو سوات اور وزیرستان کے محاذوں میں طالبان کی دہشت گردی کا نشانہ بنے ہیں۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کراچی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی کے قتل کی بھی مذمت بھی کی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree