The Latest
وحدت نیوز( کراچی) ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے شہر میں موجود حکمران جماعتوں اور عوامی نمائندگان کے کانوں پر جو نہیں رینگتی کراچی میں مخصوص ڈسٹرکٹ سینٹرل اور ڈسٹرکٹ ویسٹ میں دہشتگردی کے واقعات میں معصوم لوگوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیس اور 20سالوں سے شہر کاعوامی بجٹ کھانے والی رینجرز آخر شہر میں کن ٹارگٹ کلرزکے خلاف آپریشن کر رہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کراچی کے رہنماء علامہ علی انور نے ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ میں شہید ہونے والے ایم ڈبلیو ایم ضلع غربی کے سابق سیکریٹری جنرل کے چچا صابر حسین اور بہنوئی غلام حیدر کے نماز جنازہ کے بعد شرکاء سے خطاب میں کیا نماز جنازہ ایرانی کیمپ اورنگی ٹاؤن میں ادا کی گئی جس میں مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنماؤں اور کارکنان نے بڑی تعداد نے شرکت کی اور ٹارگٹ کلنگ کے اس واقعہ پر احتجاج کیا ۔
علامہ علی انور کا کہنا تھا کہ شہر قائد دہشتگری ٹارگٹ کلنگ میں عالمی رینکنگ میں آرہا ہے ڈاکٹرز ،وکلاء ،پروفیسرز،علماء و اکابرین سمیت شیعہ تاجروں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے مگر حکمران چین کی نیند سو رہے شہر میں کالعدم جماعتوں کا راج قائم ہوگیا ہے اور افسوس کے ان کالعدم جماعتوں کی سر گرمیاں روز بروز بڑھتی جا رہی ہیں مگر حکومت کی جانب سے ان کالعدم جماعتوں کے رہنماؤں اور شہر میں کھلے ان کے دفاتر کو سکیورٹی دی جاری ہے شہر میں موجود سیاسی جماعتیں اور ان کے منتخب نمائندگان اتنے بے حس ہو چکے ہیں کے وہ اس دہشتگری کی مذمت تو دور اس کا ذکر تک نہیں کر رہے۔شہر میں دہشتگردی کے شکار معصوم لوگو ں اور ان کے اہل خانہ سے دادرسی کرنے والہ بھی کوئی نہیں حکومت اور آپوزیشن جماعتیں اس شہر میں اپنی تنظیموں اور وزیروں پیٹ بھر رہی ہیں اگر شہر میں ٹارگٹ کلنگ کی صورتحال ایسی ہی رہی تو عوام ان حکمرانوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دی گی اور ان کے بھی احتساب کے دن اب قریب ہیں قاتلوں کی گرفتاری اور دہشتگردی کے خاتمے چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔
انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کے شہر قائد شیعہ افراد کے کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کیا جائے اور دہشتگردوں کو سر عام پھانسی دی جائے دریں اثنا ء ایرانی کیمپ اورنگی ٹاؤن ٹارگٹ کلنگ کے واقع میں شہید ہونے والے صابر حسین اور غلام حیدر کی تدفین مقامی قبرستان میں کر دی گئی ۔جس میں ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں اور کارکنان سمیت شیعہ و سنی عمائدین نے بڑی تعداد میں شر کت کی اور حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ کا اہم اجلاس وحدت سیکریٹریٹ اسلام آبادمیں علامہ ناصر عباس جعفری کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں کراچی میں سمیت ملک بھر میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ، قومی سیاسی صورتحال ،اسلام آباددھرنااور سیلاب کی تباہ کاریوں پر تفصیلی غور وخوض کیا گیا، علامہ ناصرعباس جعفری نےکراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور رینجرز کا ٹارگٹڈ آپریشن ناکام ثابت ہوا ہے اب مذید سانحات سے بچنے کے لئے کراچی میں پاک فوج کا وزیر ستان طرز کا آپریشن ناگزیر ہو چکا ہے، انہوں نے کراچی سمیت ملک بھر میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ خصوصاًگذشتہ دنوں شہید ہونے والے علامہ علی اکبر کمیلی کے بہیمانہ قتل کے خلاف 12ستمبر بروز جمعہ ملک بھر میں پرزور یوم احتجاج منانے کا اعلان کیا، انہوں نے تمام مرکزی ، صوبائی اور ضلعی عہدیداروں کو ہدایات جاری کیں کےملک بھر کی جامع مساجد اور پریس کلبوں پر احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں کا انعقاد کیا جائے اور پنجاب ، خیبر پی کےاور کشمیر میں آنے والے حالیہ سنگین سیلاب کے پیش نظروحدت یوتھ، وحدت اسکاوٹ اور خیر العمل فاونڈیشن کو ہدایات جاری کیں کہ ملک بھر میں ریلیف کیمپ لگائے جائیں اور سیلا ب زدگان کی ہر ممکن کوششیں بروئے کار لائی جائیں ، انہوں نے مذید کہا کہ اسلام آباد میں جاری انقلاب دھرنے میں امدادی سامان کی فراہمی اور کارکنان کی شرکت جاری رکھی جائے گی جبکہ ایم ڈبلیوایم ڈاکٹر طاہر القادری کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی۔
وحدت نیوز ( کراچی) عوام کے مسائل حکمرانوں کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ، سیاسی جماعتیں وسائل اور وزارتوں کی بندر بانٹ میں دست وگریباں ہیں ، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور بجلی کے بلوں میں اضافے نے عوام کو چین سکون بھی چھین لیا ہے، آئے روز ٹیکسوں میں اضافہ حکمرانوں کی عیاشیوں کا سبب بن رہا ہے، آئین پاکستان کی رو کے مطابق عوام کو حقوق فراہم نہ کرنا حکمرانوں کی خیانت ہے،بجلی کے نرخوں میں اضافہ مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام پر ظلم ہے، عوام استحصالی نظام سے بغاوت کر رہے ہیں ، ان خیالات مجلس وحدت مسلمین کراچی کے پولٹیکل سیکر ٹری علی حسین نقوی نے وحدت ہاوس انچولی ممیں ڈسٹرکٹ پولٹیکل کونسل کے اراکین سے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر حسن ہاشمی ،میثم عابدی ،رضا حیدر بھی موجود تھے۔
علی حسین نقوی کا کہناتھا کہ وفاق اور سندھ میں حکمران جماعتوں نے عوامی حقوق کے استحصال کے سوا کوئی کام انجام نہیں دیا، بے مقصد اور بے مصرف پروجیکٹس شروع کرکے عوام کو بے وقوف بنایا جا تا رہا، جو قوم ایک وقت کی روٹی ، تن پردو گز کپڑے اور سر چھپانے کے لئے چھت سے محروم ہو اسے بسیں، ٹرینیں اور سڑکیں پیٹ بھرنے کے لئے کافی نہیں ، سیلاب کے نتیجے میں لاکھوں لوگ بے گھر ہو رہے ہیں ، لاکھوں ایکڑ زرعی زمین زیر آب آچکی ہے، اگر حکمران اتنے کی عوام کے خیر خواہ ہوتے تو اس سیلابی پانی سے استفادے کیلئے مختلف شہروں اور دیہاتوں میں ڈیم بناتے، لیکن ان کرپٹ مائنڈ سیٹ کے حامل سیاست دانوں کو عوامی مفادات سے زیادہ اپنے بزنس انٹرسٹ زیادہ عزیز ہیں ، بجلی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں ، بارہ بارہ چودہ چودہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے باوجود ہزاروں روپئے کے بل غریب آدمی کو مذید بوجھ تلے دبانے کے لئے بھیجے جا رہے ہیں ، طرح طرح کے ٹیکس لگا کر عوام کا گلا گھونٹا جا رہا ہے، ہم عوام پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ بلاجواز اضافہ شدہ بل جمع نہ کروائے جائیں ، حکمران اگر عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتے تو کم از کم ان میں اضافے کا باعث بھی نہ بنیں، سیوریج کا نظام ابتری کا شکار ہے،گلیاں ، چوراہے، اور بازار گٹر کے پانی میں ڈوبے پڑے ہیں ، منتخب نمائندوں کو نظر نہیں آتا ، شہری آبادی میں ترقیاتی کاموں میں تعصب برتا جا رہا ہے، حکام رشوت خوری میں مصروف ہیں ، انہوں نے مذید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین عوام کو درپیش معاشی و سماجی مسائل کے حل کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) کراچی میں سندھ حکومت کا دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن ڈوھنگ ہے فراڈ ہے۔علامہ علی اکبر کمیلی کی شہادت ملت اسلامیہ پاکستان کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔کراچی میں جاری دہشتگردی کی نئی لہر باعث تشویش ہے۔ پاک فوج کراچی میں بھی ضرب عضب طرز کا آپریشن شروع کرکے دہشتگردوں کا قلعہ قمعہ کرے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزادجموں وکشمیر کے سیکرٹری جنرل ،داعی اتحاد بین المسلمین ممتاز عالم دین علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاک فوج شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن میں مصروف ہے۔دوسری جانب کراچی سمیت پاکستان کے دیگر شہروں میں موجود دہشتگرد مذید مستحکم و منظم ہو رہے ہیں۔کراچی میں بڑی تعداد میں غیر ملکی دہشتگرد اپنی پناہ گاہوں میں ملکی امن کو تحہ و بالا کرنے کی سازشوں کو عملی شکل دے رہے ہیں۔ بھرپور فوجی آپریشن کراچی اور ملک بھر کے امن کیلئے ناگزیر ہو چکا ہے۔ایک سوال کے جواب میں علامہ جوادی نے کہا کہ القائدہ نے بھی چند روز قبل برصغیر کے لئے نئی شاخ کے قیام کا اعلان کیا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان بھر میں دہشتگرد کس حد تک منظم ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ممتاز عالم دین جعفریہ الائنس کے رہنماء علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے علامہ علی اکبر کمیلی کی شہادت ،ملک میں جاری منظم شیعہ نسل کشی کا تسلسل ہے۔چن چن کر قابل ترین شیعہ افراد کا قتل قابل مذمت ہے۔سندھ حکومت اور وفاقی حکومت مذہبی شخصیات کو سیکورٹی فراہم کرے ۔ عوام و خواص کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہوا کرتی ہے۔ انہوں نے مسلحہ افواج پاکستان سے درمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کر ملک بھر اور بالخصوص کراچی میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی کو روکنے کیلئے کراچی میں ضرب عضب طرز کا بھرپور فوجی آپریشن جلد از جلد شروع کیا جائے۔ ملک سے دہشتگردوں کا مکمل صفایا ہی پاکستان کی بقاء کی ضمانت ہے۔
وحدت نیوز ( پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید وحید کاظمی نے اکبر کمیلی کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پاکستانی قوم خصوصا ملت تشیع کے لئے ایک قتل گاہ بن گئی ہے، حکومت نام کی کوئی چیز ہی نہیں رہی ہے، کراچی میں ہمیشہ بے گناہوں کا خون بہایا جاتا ہے، جبکہ نواز شریف، چوہدری نثار اور قائم علی شاہ صرف بیان بازی تک محد ود رہتے ہیں، کبھی عملی قدم نہیں اٹھاتے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر قتل عام اسی طرح جاری رہا تو انتہائی قدم اٹھانے پر ہم بھی مجبور ہونگے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ملک انارکی کی صورت حال سے گزر رہا ہے۔ مسلم لیگ ن اور پی پی نظام حکومت چلانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں، یوں اقتدار میں رہنے کا انکو اب کوئی حق حاصل نہیں رہا۔ چنانچہ ملک کے بہترین مفاد میں یہی ہے کہ یہ لوگ حکومت چھوڑ کر اب اپنے گھر چلے جائیں کیونکہ عوام پر اب یہ حکمرانی کا حق کھو چکے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے حالات میں کراچی میں جلد از جلد فوجی آپریشن شروع کیا جائے اور اس دوران دہشتگردوں سے کسی طرح کی رعایت نہ کی جائے۔ انہوں نے علامہ اکبر کمیلی کے قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی پولیٹیکل کو نسل کے رکن اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب سید اسد عباس نقوی نے اپوزیشن جرگے سے ملاقات کے بعد مرکزی رہنماوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی ہٹ دھرمی اور منافقانہ رویہ مذاکرات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے موجودہ حکمران اور سیاسی اشرافیہ عوام کو حقوق دینے میں سنجیدہ نہیں ہماری مذاکراتی ٹیم نے واضح کر دیا ہے کہ ہم مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور اپنے مطالبات اور منزل کے حصول تک تحریک کو جاری رکھیں گے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹریٹ میں کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں آئے دن شہید ہونے والے ملت جعفریہ کے شہداء اور شہید علامہ علی اکبر کمیلی کی شہادت پر تعزیتی اجلاس ،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال کامرانی نے کہا کہ کراچی میں ایک منظم سازش کے تحت ہماری نسل کشی جاری ہے ملت جعفریہ کے علماء نے ہمیشہ اپنے عوام کو امن محبت بھائی چارے کا درس دیا اور ملک میں کسی بھی قسم کے خلاف قانون و آئین اقدام کو ہمیشہ حرام قرار دیتے رہے لیکن پاکستان پر مسلط دہشت گردوں کے سرپرست حکمرانوں نے ہمیشہ ہمیں لاشوں کے تحفے دیے آخر یہ سلسلہ کب تک چلے گا انہوں نے کہا کہ کالعدم جماعتوں کو یہ حکمران اپنے اقتدار کو طول دینے کے لئے اُن سے کام لیا جارہا ہے آج قاتل سرعام دندناتے پھر رہے ہیں کراچی میں سیاسی مفاد کو بالائے طاق رکھتے ہوئے شمالی وزیررستان کے طرز کا بے رحمانہ آپریشن کیا جائے تاکہ ان درندوں سے مملکت پاکستان سے پاک کیا جائے بصورت دیگر عوامی غیض و غضب سے نہ حکمران بچ سکیں گے نہ اُن کے کارندے دہشت گردبچ پائے گا ظلم کا نظام کوئی بھی برداشت نہیں کریگا انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہمارا تحفظ نہیں کر سکتی تو ہم اپنا تحفظ خود کرنا جا نتے ہیں مگر ہم اپنے وطن کی بقاء کی خاطر خاموش ہیں ۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے پاک محرم ہال میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج شہر کراچی کی فضاء سوگوار ہے کیونکہ دو روز قبل اسی شہر کراچی میں معروف شیعہ رہنما اور سیاستدان علامہ عباس کمیلی صاحب کے فرزند علامہ علی ااکبر کمیلی کو بے رحمانہ طور پر شہید کیا گیا ، صرف یہ نہیں بلکہ یہ سلسلہ گزشتہ کئی برس سے جاری و ساری ہے اور کراچی میں بسنے والے ملت جعفریہ کے عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے نسل کشی کی جا رہی ہے، ملت جعفریہ کے عمائدن کو باقاعدہ نشاندہی کرنے کے بعد دہشت گردانہ کاروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہاہے، بے گناہ انسانوں کا قتل عام جاری ہے اور معصوم بچوں کو یتیمی کا تحفہ دیا جا رہاہے جو کہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے، ہم علامہ علی اکبر کمیلی کی ٹارگٹ کلنگ سمیت اسی دن ڈیفنس کے علاقے میں ایک شیعہ خاتون کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے سمیت شہر میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں تکفیری دہشت گرد ٹولے کو ملوث سمجھتے ہیں اور حکومت سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ علامہ علی اکبر کمیلی شہید سمیت دیگر شہید ہونے والے تمام ملت جعفریہ کے عمائدین کے قتل میں ملوث ان خطر ناک تکفیری دہشت گرد ٹولے کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے اور دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جائے۔اس موقع پر ان کے ہمراہ مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی یقوب حسینی ،مولانا علی انور ،علامہ مبشر حسن ،علی حسین نقوی بھی موجود تھے ۔
علامہ امین شہیدی کا کہنا تھاہم یہ سمجھتے ہیں کہ شہر میں جاری دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ میں حکومت اور اپوزیشن میں موجود سیاسی جماعتیں بھی برابر کی شریک کار ہیں ،ہم شہر میں موجود سیاسی تنظیموں بشمول پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، عوامی نیشنل پارٹی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام (ف)، جمعیت علمائے پاکستان اور دیگر سب مل کر شہر کراچی سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کریں ، کیونکہ اب تک دیکھا یہی گیا ہے کہ سیاسی جماعتیں صرف دہشت گردانہ کاروائیوں پر زبانی جمع خرچ کرتی ہیں اور سمجھتی ہیں کہ انہوں نے اپنی ذمہ داری پوری کر لی ہے لیکن اب زبانی جمع خرچ سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کی ضرورت ہے ،اگر شہر کراچی میں امن وامان قائم نہ ہوسکا تو پورا ملک نا امنی کی آگ میں جھونک دیا جائے گا اور ملک دشمن عناصر یہی چاہتے ہیں، لہذٰا ہم سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ شہر کراچی کے امن کی خاطر اور یہاں پر بسنے والے شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تکفیری دہشت گرد گروہوں کے خلاف عملی اقدامات کریں ۔
آج پوری دنیا میں اسلام دشمن دہشت گرد تکفیری ٹولے نے اسلام کے خوبصورت اور حقیقی چہرے کو مسخ کر کے رکھا ہوا ہے اور پاکستان میں بھی یہ کانگریسی ایجنٹ بانی پاکستان کی اولادوں کی نسل کشی کر کے پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کی کوشش میں مصروف عمل ہیں ، آج پاکستان کے بانی رہنماؤں کی اولادوں کی نسل کشی کر کے انہیں پاکستان بنانے اور اس کا دفاع کرنے کی سزا دی جا رہی ہے، ملت جعفریہ کے عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ اور نسل کشی بھی عالمی سازشوں کا ہی ایک شاخسانہ ہے اور ملک دشمن و اسلام دشمن قوتوں کی اولین ترجیح ہے جسے ہمارے ملک میں پنپنے والے تکفیری دہشت گرد گروہ پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ناکام کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔
ہم سول سوسائٹی سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف جاری عملی اقدامات میں میدان میں آ کر ان ملک دشمن اور اسلام دشمن اور انسانیت دشمن دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے میں مدد گار بنیں، اگر کراچی میں امن قائم رہے گا تو پورا پاکستان امن کا گہواراہ بنے گا اور اگر کراچی ترقی کی را ہ پر گامزن ہو گا تو پاکستان ترقی کرے گا ، کراچی کی ترقی کے بغیر پاکستان کی ترقی ممکن نہیں، لہذٰا پاکستان کو دہشتگردوں کے ہاتھوں سے بچانے کے لئے تمام حلقوں کو ان دہشتگردوں کے خلاف عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کراچی میں گذشتہ ایک برس سے جاری پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن ناکام ہو چکا ہے کیونکہ ایک طرف آپریشن بھی جاری ہے تو دوسری جانب دہشت گردوں کی آماجگاہوں میں نہ صرف اضافہ ہو رہاہے ، بلکہ شہر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہو گیا ہے، اور شہر کراچی میں تاجروں ، دکانداروں، ڈاکٹروں، انجیئنرز سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو چن چن کر ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہاہے ۔
پولیس او ر رینجرز کے جاری مشترکہ آپریشن کے نتائج میں جہاں دہشت گردوں کے وجود میں کمی نہیں آئی وہاں معصوم اور بے گناہ شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی کمی واقع نہیں ہوئی بلکہ گذشتہ ایک برس میں ایک سو ساٹھ(160)شیعہ عمائدین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جن میں 3معروف علماء ذاکرین ،5داکٹرز، 3پروفیسرز ، 5وکلاء ،34دکاندار، 21تاجر (بزنس مین)،5انجیئنرز، اور 90نوجوان طلباء اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔
ہم یہ سمجھتے ہیں کہ شہر کراچی میں اور پورے ملک میں کسی بھی مقام پر مذہبی جھگڑا نہیں ہے بلکہ یہ ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتوں کے آلہ کار دہشت گرد ہیں جو پاکستان کے عوام کو بے رحمانہ انداز میں قتل و غارت کا نشانہ بنا رہے ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی میں فی الفور بھرپور فوجی آپریشن کیا جائے اور کراچی کے دو کروڑ عوام کو دہشت گردوں کیت چنگل سے نجات دلوائی جائے، جب اسلام آباد کو انہی دہشت گردوں سے تحفظ فراہم کرنے کے لئے فوجی آپریشن اور 245کا نفاذ کیا جا سکتا ہے تو پھر سندھ کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر کیوں چھوڑا جا رہاہے،جبکہ شہر کراچی پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے اور پاکستان کی معاشی شہ رگ کو دہشت گردوں کے چنگل سے نجات اور خاتمے کے لئے ا سندھ حکومت فی الفور کراچی میں بھی آرٹیکل 245کا نفاذ عمل میں لائے او ر ہر قسم کی دہشت گردی کی خلاف بھرپور اور بے رحمانہ فوجی آپریشن کا آغاز کیا جائے۔
ملک بھر میں بشمول خیبر پختونخواہ، بلوچستان سمیت پنجاب اور کراچی میں کالعدم دہشت گرد گروہوں طالبان ، القاعدہ اور لشکر جھنگوی سمیت دیگر کے ذیلی گروہ جو مذہب کے نام پر بے گناہ انسانوں کا قتل عام کرتے رہے ہیں اب ایک مرتبہ پھر ’’جماعۃ التحریر‘‘ کے نام سے سرگرم عمل ہو چکے ہیں اور یہ عراق اور شام میں معصوم انسانوں کا قتل عام کرنے والی دہشت گرد تکفیری گروہ ’’داعش‘‘ کی ایک شاخ ہیں۔لہذٰا ملک بھر میں اس دہشت گرد سفاک گروہ کے خلاف بھرپور اقدامات اٹھائے جا نے کے ساتھ ساتھ ان کا جلد از جلد قلع قمع کرنے کی فوری ضرورت ہے بصورت دیگر یہ دہشت گرد گروہ پاکستان کو بھی شام اور عراق کی طرح ایک مقتل گاہ بنانے میں کسر نہیں رکھیں گے۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس دہشت گر گروہ کے پمفلٹ کی تقسیم، وال چاکنگ سمیت نشریاتی کاموں پر کریک ڈاؤن کیا جائے بصورت دیگر انتہائی سنگین نتائج برآمد ہو ں گے اور پھر حکومت ان دہشت گردوں کو روکنے کے قابل نہ رہے گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سر گرمیوں کو مزید تیز کرنے کے لیے خیرالعمل فاﺅنڈیشن کی کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس چیئرمین نثار علی فیضی کی زیر صدارت ہوا جس میں صوبائی سیکرٹری فلاح و بہبود صوبہ پنجاب نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تباہ کاریوں اور تمام تر صورتحال سے شرکاءاجلاس کو آگاہ کیا اور بتایا کہ ہمارے رضاکاروں نے فوری طور پر ریلیف کی سرگرمیوں کا آغازکر دیااور پہلے مرحلے میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانا اورانکی زندگی بچانا ہے کور کمیٹی کے اجلاس میں تمام تر صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ فوری طور پر متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا جائے اور نقصانات کا جائزہ لیا جائے سیلاب سے متاثرین کے لیے میڈیکل کیمپ لگائے جائیں جہاں پر متاثرین کامفت علاج کیا جائےگا اور ادویات تقسیم کی جائیں گی متاثرہ علاقوں میں راشن پیکٹ تقسیم کیے جائیں گے اس موقع پر چیئرمین خیرالعمل فاﺅنڈیشن نثار علی فیضی نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اپنے بھائیوں کو اس مشکل صورتحال سے جلد از جلد نکالنے کے لیے خیرالعمل فاﺅنڈیشن کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے بڑے پیمانے کی تباہی ہوئی ہے جس سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔خیرالعمل فاﺅنڈیشن مختلف علاقوں میں امدادی کیمپ بھی لگائے گی مصیبت کی اس گھڑی میں متاثرین سیلاب کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ کراچی میں فی الفور وزیرستان طرز کا فوجی آپریشن شروع کیا جائے، علامہ علی اکبر کمیلی کی شہادت نے سندھ حکومت کے قیام امن کے دعوں کی قلعی کھول دی، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر قائد میں دہشت گردی کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں، مدارس کے نام پر قائم دہشتگردی کے مراکز شہریوں کے لئے ناسور بن چکے ہیں جبکہ کراچی کا ضلع وسطی مذہبی و سیاسی طالبان کا مضبوط گڑھ بن چکا ہے، ریاست عوام کو حقوق و تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے، تمام محب وطن سیاسی و مذہبی جماعتیں کراچی سمیت ملک بھر میں جاری دہشتگردی کے خاتمے اور قیام امن کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں، ان خیالات کا اظہار علامہ امین شہیدی نے جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی کے فرزند معروف ذاکر اہل بیت (ع) علامہ علی اکبر کمیلی کی نماز جنازہ کے بعد نمائش چورنگی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر علامہ امین شہیدی نے مطالبہ کیا کہ حکومت کے پاس ابھی بھی وقت ہے، وہ ہوش کے ناخن لے اور عوام کو تحفظ فراہم کرے ورنہ دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ پر قابوپانے میں ناکام سندھ حکومت نام نہاد ٹارگٹڈ آپریشن کے خاتمے کا اعلان کرکے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہوجائے اور کراچی کو پاک فوج کے حوالے کرے جس کے بعد کراچی میں بھی دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فی الفور وزیرستان طرز کا فوجی آپریشن کیا جائے۔ مرکزی رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو معلوم ہے کہ قاتل کون ہیں اور انکی پناہ گاہیں کہاں ہیں اس کے باوجود دہشتگردوں کیخلاف کارروائی سے گریز کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب شہر بھر کالعدم دہشتگرد جماعتیں نام بدل کر کھلے عام دہشتگرادنہ کارروائیوں میں مصروف ہیں شہر بھر میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی فرقہ وارانہ و مذہبی منافرت پر مبنی وال چاکنگ کے ساتھ ساتھ بینرز اور جھنڈے آویزاں ہیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور تمام محب وطن سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اپیل کرتی ہے وہ کراچی سمیت ملک بھر میں بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کیخلاف اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے میدان عمل میں وارد ہوں۔ انہوں نے کہا کہ شہر قائد میں جاری دہشت گرد کارروائیاں عوام میں خوف و ہراس پھیلانے اور فرقہ واریت کو ہوا دینے کی مذموم سازش ہے، شہر میں روزانہ کی بنیاد پر درجن بھر شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
علامہ امین شہیدی کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر میں قیام امن کے جھوٹے دعوے کر رہے ہیں، جبکہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت شہر قائد میں اہل تشیع تاجروں اور کاروباری شخصیات کو چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے، علامہ علی اکبر کمیلی کا قتل بھی اسی منظم سازش کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ علی اکبر کمیلی پر حملہ حکومت کی نااہلی اور دہشتگردوں کو فری ہینڈ دینے کا نتیجہ ہے، کراچی جیسے میٹروپولیٹن شہر میں جسکی غیر معمولی معاشی اہمیت ہو وہاں ٹارگٹ کلرز کا کھلے عام دندناتے پھرنا اور دن کے اجالے میں لوگوں کی جانیں لے کر فرار ہو جانا سندھ حکومت کی کارکردگی اور سکیورٹی اداروں کی سکیورٹی پر سوالیہ نشان ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کا نہ تھم والا سلسلہ کراچی سمیت ملک بھر میں جاری ہے جبکہ حکومت کو نہ تو کوئی فکر ہے اور نہ ہی کبھی ٹارگٹ کلنگ کو روکنے کا ارادہ معلوم ہوتا ہے۔ علامہ امین شہیدی نے علامہ علی اکبر کمیلی شہید کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا نہ دی گئی تو کراچی میں بدامنی اور دہشتگردی کے جن کو قابو کرنا محال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کراچی کو پرامن بنانے کے لیے حکومت اور سکیورٹی ادارے ٹھوس بنیادوں پر عملی اقدامات اٹھائیں۔
آخر میں علامہ امین شہیدی نے علامہ علی اکبر کمیلی کی شہادت پر علامہ عباس کمیلی کو تعزیت و تسلیت پیش کی اور کہا کہ ہم دعا گو ہیں کہ خدا انکے درجات میں بلندی عطا فرمائے اور لواحقین و وارثین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ دراثنا شہید علامہ علی اکبر علی کمیلی کی نماز جنازہ بعد نماز ظہرین نمائش چورنگی مولانا رضی جعفرنقوی کی زیر اقتدا ادا کی گئی جب کے اس موقع پر علامہ امین شہید ی،علی حسین نقوی،حسن ہاشمی، انجینئر رضا نقوی ، علامہ علی انور ، مشبر حسن ،مرکزی تنظیم عزا کے رہنما سلمان مجتبیٰ ،شبر رضا ،مولانا مرزا یوسف حسین ،آغا شیخ حسن صلاح الدین ۔رابطہ کمیٹی کے ارکین سمیت ہزاروں مومنین نے شرکت کی۔