The Latest

وحدت نیوز(آرٹیکل) سانحہ 9مئی سے چند دن قبل 4مئی کو پاراچنارمیں دہشت گردی کی لرزہ خیز وارداتوں میں 8اساتذہ کو شہید کردیا گیا مگر قاتلوں کی عدم گرفتاری اور ملک بھر کی سیاسی، سماجی، مذہبی تنظیموں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے خاموشی ہماری اجتماعی بے حسی کا ثبوت ہے۔ 4مئی کوضلع پارا چنار میں نامعلوم افراد نے شلوزان روڈ پر چلتی گاڑی پر فائرنگ کر کے ایک سکول ٹیچر کو شہید کردیا واقعہ کے کچھ دیر بعد تری مینگل ہائی سکول کے اندر اسٹاف روم میں فائرنگ کر کے 7اساتذہ کو شہید کردیا گیا۔ دہشت گردی کے ان واقعات نے ملک بھر کے اساتذہ کے لیے خطرہ کی گھنٹی بجادی کہ وہ اپنے سکولز میں بھی محفوظ نہیں ہیں اور قوم کے قیمتی اثاثہ کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہے۔ تری مینگل ہائی سکول کے واقعہ کے بعد حسب سابق امن و امان نافذ کرنے والے ریاستی اداروں اور حکمرانوں کی جانب سے اظہار افسوس، دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے، صوبے میں امن و امان قائم کرنے کے کھوکھلے نعرے لگائے گئے۔

شہید اساتذہ کا تعلق اہل تشیع سے تھا اسی لیے اس واقعہ کو مذہبی فرقہ وارانہ رنگ دے کر خاموشی اختیار کرنے میں ہی عافیت محسوس کی گئی، پاکستان میں فرقہ واریت کو کنٹرول کرنا اور ہر پاکستانی کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری ریاست پر عائد ہوتی ہے مگر کوئی سیاسی کارکن جاں بحق ہوجائے تو ملک میں طوفان برپا ہوتا ہے مگر اساتذہ جو کسی بھی قوم کی نسل نو کی آبیاری میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں اور جسے پیغمبرانہ پیش قرار دیا جاتا ہے کیا اساتذہ کے قتل پر ریاست ماضی کے ایسے بے شمار سانحات کی طرح خاموشی اختیار کرے گییا پھر شاید  کبھی قاتل پکڑے جائیں گے نہ ہی مظلوم خاندانوں کو انصاف مل سکے گا؟


پارا چنار کے شہید اساتذہ کے قتل پر مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس کی قیادت میں ملک بھر میں اپنی طاقت کے مطابق ابھی تک احتجاج کررہی ہے۔ گزشتہ دنوں پریس کلب ملتان کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور قاتلوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزادینے کا مطالبہ کیا گیا۔ قوم کے 8اساتذہ کی شہادت پر صرف ایک جماعت کی جانب سے احتجاج کرنا اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب خاموشی قومی المیہ ہے۔ جب انسانیت کی قدر نہیں کی جائے گی اور ظلم کے خلاف آواز بلند نہیں کی جائے گی تو پھر ماضی کی طرح باری باری سب کو ایسے سانحات کا سامنا کرنا پڑتا رہے گا۔کبھی لاہور میں مفتی سرفراز نعیمی کو خود کش حملے میں شہید کیا گیا تو کبھی مسجد و امام بارگاہوں میں نمازیوں کو شہید کیا گیا۔ مضبوط، مستحکم پاکستان ہی ریاست کے شہریوں کا بنیادی خواب ہے اور قیام امن کے لیے ہر پاکستانی اور ہر سیاسی و مذہبی جماعت کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور ریاستی اداروں کو بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا چاہیے۔ لوگوں کے جان ومال کی حفاظت سب سے ضروری ہے۔

سانحہ 9مئی کے واقعہ کے بعد پاکستانی قوم کو اپنے سیکورٹی اداروں کی برق رفتاری سے ملزمان کو ٹریس کرنے اور گرفتار کرنے پر خوشی ہے کہ ہماری ریاست کے سیکورٹی ادارے اور پنجاب پولیس اتنی ہونہار ہے کہ چند گھنٹوں کے بعد ویڈیوز، فوٹیج اور موبائیل فون سروس کے ذریعے لوگوں کو گرفتار کرنا شروع کردیا گیا یہی کارکردگی جدید ملکوں میں بھی موجود ہوتی ہے۔ اب ریاست کو چاہیے کہ اساتذہ کے قتل کے ملزمان بھی اسی فارمولے کے تحت انہی باصلاحیت افسران کے ذمہ لگائیں اور اگرچہ ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزرچکا ہے مگر اب ہی فوری طور پر ملزمان کی نشاندہی کرکے انہیں گرفتار کر کے عبرت ناک انجام سے دوچار کیا جائے تاکہ پھر دہشت گردی کے ایسے واقعات جس میں پرامن شہریوں اور خاص طور قوم کے اساتذہ کو سکول کے اندر گھس کر قتل کرنے کی کوئی جرات نہ کرسکے۔ انسانی حقوق کے علمبرداروں کو بھی چاہیے کہ وہ پسند اور پاپسند کی سوچ سے باہر نکلیں اور ہر ظلم کے خلاف آواز اُٹھایا کریں۔ یہاں ایلیٹ کلاس کے کسی شخص، خاتون یا پھر بچے کو اگرذرا سی خراش آجائے تو تمام انسانی حقوق کی تنظیمیں اور ہمارا میڈیا چیخ چیخ کر حکومت کو جھنجوڑ رہا ہوتا ہے مگر اسی ملک میں کوئی عام شہریوں کے ساتھ چاہے جانوں سے کھیلا جائے مگر ہر طرف خاموشی، اسی دہرے معیار کی وجہ عوام اور ریاستی اداروں میں دوریاں پیدا ہوتی ہیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ رہا ہے مگر اسے کنٹرول کرنے میں ہم بے بس کبھی بھی نہیں رہے۔ معاملات صرف حکمرانوں کی پالیسیوں اور غلط فیصلوں کی وجہ سے خراب ہوتے رہے۔ افغانستان کے خلاف جنگ میں امریکہ کا ساتھ دینے پر پاکستان میں دہشت گردی بڑھتی رہی،اگر ہم امریکہ کو اڈے نہ دیتے تو شاید دہشت گردی کی وجہ سے ہم ہزاروں جانوں کا نذرانہ پیش نہ کرتے۔ مگر آرمی پبلک سکول میں معصوم بچوں کی شہادت پر ریاست نے دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کا فیصلہ کیا تو زیادہ دیر نہیں لگی تھی کہ ملک میں امن قائم ہوگیا تھا۔ اسی طرح جیسے سانحہ 9مئی کے ملزمان کے خلاف فوری ایکشن لیا گیا ہے اگر اسی طرح سانحہ پارا چنار یا پھر اس قسم کے دیگر واقعات کا ریاست نوٹس لے اور ملزمان کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچا دے جس کا اب قوم کو پوری طرح یقین ہوگیا ہے کہ ریاست کے پاس پوری صلاحیت موجود ہے تو پھر شاید آنے والے دنوں میں ہماری آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ پاکستان کا خواب پورا ہوسکتا ہے۔

تحریر: یاورعباس  

(ایم ایس سی ماس کمیونیکیشن)

وحدت نیوز(کراچی)دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت ہفتہ وار مرکزی اجتماعی دعائے توسل اور محفل میلاد بسلسلہ ولادت باسعادت حضرت امام علی رضا علیہ السلام و بی بی معصومہ سلام اللہ علیہا و دسترخوان امام علی رضا علیہ السلام کا انعقاد محفل شاہ خراسان روڈ پر کیا گیا، دعائے توسل کی تلاوت کی سعادت مولانا حیات عباس نجفی نے حاصل کی جس میں ماتمی انجمنوں، سماجی، سیاسی، اسکاؤٹس کے نمائندوں اور مومنین و مومنات نے شرکت کی، محفل میں معروف شعرائے کرام، منقبت خواں حضرات نے نذرانہ عقیدت پیش کیا، جن میں ناصر آغا، ثاقب رضا ثاقب، اریب ہادی، علی رضا جعفری، محمد رضا، ظہیر رضوی، رضی زیدی، محمد علی جلالوی، عرفان رضوی، وقاص رضا اور شیراز زیدی نے بارگاہ امامتؑ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا، اس موقع پر مولانا مختار علی، ندیم حسین رضوی، بوبی شاہ، عظیم جاوا، ضامن عباس، جاوید حسین نقوی، مظہر شیرازی بھی موجود تھے۔

جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے رہنما مولانا حیات عباس نجفی، علامہ سجاد شبیر رضوی، مولانا مہدی ایمانی ناصر حسینی نے  محفل میلاد سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمیں سیرتِ امام علی رضا علیہ السلام پر عمل پیرا ہو کر دنیا کی ظالم طاقتوں کے خلاف جدوجہد کرنی چاہیے۔ امام رضاؑ کی سیرت میں ہمیں ملتا ہے کہ حالات جس قدر بھی سنگین ہو، اجتماعی ذمہ داریوں سے دستبردار کسی صورت نہیں ہونا چاہیے، امام رضاؑ اور بی بی معصومہ قمؑ کریم شخصیات ہیں، ان سے توسل کرکے مسائل کے حل کے لئے دعا کرنا چاہیے۔

مقررین نے مشہور ترانہ "سلام فرماندہ" پر ممکنہ پابندی کی بازگشت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ سلام فرماندہ میں ایسا کوئی مواد نہیں جس سے مذہبی منافرت یا فرقہ واریت ظاہر ہو، تاہم سلام فرماندہ پر پابندی کی کوششیں مذہبی منافرت کو ہوا دینے کی سازش ہوسکتی ہے۔ مقررین نے مسنگ پرسنز کی بازیابی اور شاتم امام زمانہؑ باکسر کو کیفر کردار تک پہنچانے کا حکومت سے  مطالبہ کیا، دعا کے اختتام پر مومنین و مومنات کے درمیان نیاز تقسیم کی گئی۔

وحدت نیوز(لندن) مجلس وحدت مسلمین برطانیہ کے صدر مولانا ابرارحسینی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ کشمیر میں مجلس کے ایک مخلص اور عالم باعمل حجۃ الاسلام والمسلمین سید تصور حسین جوادی کے ارتحال کی خبر سن کر دلی دکھ اور افسوس ہوا۔حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ تصور حسین جوادی ایک پاکیزہ اور بہادر انسان تھے۔ وطن عزیز کے دشمنوں نے کچھ مدت پہلے  ان پر قاتلانہ  حملہ کیا جس میں وہ شدید زخمی ہوگئے اور بعد ازاں اسی بنا پر شہید ہوگئے۔

ہم بیرون ملک یوکے میں تمام علما کرام اور ارکان مجلس اس غم کی گھڑی میں علامہ سید تصور حسین جوادی کے اہل خانہ، ، تمام ساتھیوں اور  علمائے کرام کی خدمت میں تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہیں۔ پروردگار مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور خانوادہ کو صبر جمیل عطا کرے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد)صدر مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر ڈاکٹر علامہ سید یاسر عباس سبزواری نے غازی ملت علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم علامہ جوادی کی زندگی صبر و استقامت کا استعارہ تھی، مرحوم نڈر، بے باک عالم دین تھے۔ انہوں نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کی بات کی۔ مسلمانوں کو ہمیشہ رواداری، پیار ، محبت اور امن کا درس دیا ۔ اسلام دشمن اور امن دشمن عناصر کو قبلہ جوادی کی یہ ادائیں ایک آنکھ نہ بھائیں اور 14فروری 2017کو قاتلانہ حملہ کر کے امن و محبت کی آواز کو ہمیشہ کے لیے خاموش کرنا چاہا، مگر خدا نے انہیں نئی زندگی دی۔ اس قاتلانہ حملے سے علامہ جوادی بری طرح متاثر ہوئے۔ مگر ہمت اور صبر سے کام لیا۔ قبلہ جوادی کے قاتلوں کو تو گرفتار کر لیا گیا مگر انہیں تاحال قرار واقعی سزا نہیں دی گئی۔

علامہ ڈاکٹر یاسر عباس سبزواری نے مزید کہا کہ علامہ جوادی کے قاتلوں کو رعایت دینا ریاست کے امن کے لیے خطرہ ہے، ملت نے قاتلانہ حملہ کے بعد جس دو اندیشی اور تدبر کا مظاہرہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی، ہمیں ریاست کا امن عزیز ہے۔ ریاست کے امن کو تباہ کرنے والوں کو کسی بھی صورت معافی نہیں دی جاسکتی۔ ڈاکٹر یاسر عباس سبزواری نے حکومت اور اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ علامہ تصور جوادی پر حملہ کرنیوالوں کو جلد از جلد ان۔کے انجام تک پہنچایا جائے تاکہ آئندہ۔کوئی بھی ایسی گھنائونی حرکت کرنے کی کوشش نہ کرے۔ انہوں نے علامہ جوادی کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے بلندی درجات کے لیے دعا بھی کی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ سمندری طوفان سے شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، بپر جوئے سے تباہی کے پیش نظر صوبائی و وفاقی حکومتوں کو زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی اقدامات اٹھانے میں دیر نہیں لگانی چاہیے، دیگر ایمرجنسی ریسکیو ادارے اور ٹیمیں بروقت حفاظتی انتظامات کریں، قدرتی آفت سے بچاؤ میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے، شدید خطرات سے دوچار شہر کیٹی بندر کے لوگوں کا انخلاء قبل از وقت ہوگا تو نقصان کم سے کم ہو گا، ساحلی شہر اور علاقے کراچی، ٹھٹھہ، بدین اور سجاول کے عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے، حکومتی مشینری کو تمام تر ممکنہ وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے گوادر، اوماڑہ، پسنی اور جیوانی بندرگاہ کے لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے انہیں بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ساحلی پٹی اور قریبی اضلاع جن میں تھر پارکر اور عمر کوٹ بھی شامل ہیں لوگوں میں حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی آگاہی مہم چلائی جائے، بجلی اور تیز ہوا کے نقصانات کی طرف بھی عوام کو متوجہ کرنا چاہیے، 1999ء کے سمندری طوفان نے بھی پاکستان کے کوسٹل ایریاز کو شدید نقصان پہنچایا تھا، جس میں تقریباً دو سو افراد کی جانیں چلی گئی تھیں اور درجنوں لاپتہ ہو گئے، اس طوفان کے نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے بڑے پیمانے پر تیزی کے ساتھ علاقوں کو خالی کیا جائے، سندھ کے لوگ پہلے ہی سیلاب کی تباہی سے سخت نقصان اٹھا چکے ہیں، مزید نالائقیوں کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

وحدت نیوز(ہریپور) مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخواہ کے صوبائی رہنما نیئرعباس جعفری نے گزشتہ روز تحصیل خان پور ضلع ہریپور کے ایک پہاڑی گاؤں مسلم آباد میں سید حسرت شاہ صاحب کی دعوت پر ان کے دولت خانہ پر شرکت کی، ان کے ساتھ حطار سے سید انجم شاہ اور سید ثاقب شاہ مانکراے بھی تھے یہ دورہ دعوت کے ساتھ ساتھ تنظیمی دورہ بھی تھا کیونکہ کافی عرصہ سے سید حسرت شاہ صاحب کہہ رہے تھے کہ اپ ہمارے پاس کھانے پر آہیں تو ساتھ ہی یونٹ سازی بھی کریں گے تنظیم سازی کو ہی زہین میں رکھتے ہوئے پہاڑ کے علاقے کی دعوت قبول کی. جب مسلم آباد پہنچے تو تحصیل خان پور کی چیدہ چیدہ شخصیات یعنی بانی مجالس اور ماتمی تنظیموں کے سالار بھی موجود تھے اس دعوت میں ڈسٹرکٹ بار کے جنرل سیکرٹری اور سابقہ مجلس وحدت مسلمین ضلع ہریپور کے سیکرٹری جنرل سید ضیاء عباس ایڈووکیٹ بھی شریک تھے معزز شخصیات سے تنظیمی حوالے سے سیر حاصل گفتگو ہوئی اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے منشور سے آگاہی دی. معززین نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے منشور میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ منشور شعیہ قوم کی صحیح طور پر ترجمانی کرتا ہے پرتکلف کھانے کے بعد مسلم آباد کے مومنین کا اجلاس ہوا جس میں مندرجہ ذیل کابینہ تشکیل دی گئی۔

1. سید مدثر شاہ۔  صدر
2. سید عامر کاظمی۔ نائب صدر
3. سید احسن کاظمی۔جنرل سیکرٹری
4. سید عدیل عباس کاظمی۔سیکرٹری عزاداری
5. سید مرید عباس کاظمی۔سیکرٹری اطلاعات
6. سید نیر عباس کاظمی۔ سیکرٹری تربیت
7. سید عاشر عباس کاظمی۔ سیکرٹری فنانس

کا انتخاب کیا گیا اس کے علاوہ خان پور کے لئے ایک آرگنائزرز کمیٹی سید حسرت شاہ مسلم آباد. سید عقیل شاہ گڑھی سیداں اور وسیم شاہ پر تشکیل دی گئی ہے جو علاقہ خان پور میں یونٹ سازی کریں گے کمیٹی میں مزید مومنین کو بھی شامل کیا جائے گا. اس کے بعد فوری توفکیاں میں ایک مجلس میں شرکت کی اور مومنین سے ملاقات کی اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں شمولیت کی دعوت دی اس کے دوبندی سیداں میں سید منتظر مہدی صاحب سے ان کے گھر ملاقات کی اور مجالس اور جلوسوں کے مسائل پر بات چیت کی. اس سے پہلے ہریپور میں میرا توت گاؤں میں مومنین کی ایک میٹنگ ہوئی جس میں میرے ساتھ ضلعی صدر اسحاق حیدری اور سید اظہر علی شاہ مانکراے بھی شامل تھے مومنین نے متفقہ طور پر سید نزاکت شاہ کو میرا توت کا صدر منتخب کیا اور باقی کابینہ مومنین کے مشورے سے سید نزاکت شاہ تشکیل دیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ نے اپنے دیرینہ تنظیمی ساتھی ، بانی رہنما ایم ڈبلیوایم آزاد جموں کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی کے سانحہ ارتحال پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ علامہ سید تصور حسین جوادی کی رحلت پر دل نہایت رنجیدہ ہے ۔ ہمارے بہترین ساتھیوں میں سے تھے پروردگار مجاہد و مبارز عالم بزرگوار کو اپنے بندگان خاص کے ساتھ محشور فرمائے اور جملہ لواحقین کو صبر جمیل مرحمت فرمائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم کی خدمات اور قربانی کو ہمیشہ سنہرے حروف میں لکھا جائیگا، مشکل وقت میں ملت کی خاطر قیام کیا اور اس پرخطر راستے پر چلتے ہوئے دہشتگردوں کا نشانہ بھی بنے لیکن حوصلے اور دلیری کے ساتھ  استقامت کی دیوار بن کر ڈٹے رہے۔ خداوند متعال سید بزرگوار کی زحمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور جوار آئمہ میں جگہ عنایت فرمائے۔ آمین

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے جنرل سیکرٹری سہیل اکبر شیرازی نے ایم ڈبلیو ایم پاکستان ریاست آزاد کشمیر کے سابق سیکرٹری جنرل اور جید عالم دین علامہ سید تصور حسین جوادی کی ناگہانی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالم دین ایسا ستارہ ہے جو موت کی وجہ سے بے نور ہوگیا۔ یہ ایک بڑا خسارہ اور ایک عہد کا خاتمہ ہے۔ ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے رہنماء نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حدیث پیش کرتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ (ص) کا فرمان ہے کہ "ایک عالم دین کی موت پورے عالَم کی موت ہے"۔ سہیل اکبر شیرازی نے کہا کہ اگر ایک عالم دین دنیا سے رخصت ہو جاتا ہے تو اس علاقے کے عوام اس عالم کی موت کے باعث علمی روشنی سے محروم ہو جاتے ہیں۔ ایک عالم دین کی موت ایک مصیبت ہے۔ جس کی تلافی ممکن نہیں ہوسکتی اور ایسا نقصان ہے جو پورا نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ عالم ایسا ستارہ ہے جو موت کی وجہ سے بے نور ہوگیا۔ ایک بڑا خسارہ اور ایک عہد کا خاتمہ ہے۔ ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے رہنماء نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کے سوگوار لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور مرحوم کی المناک موت کا گہرا صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ کے جانثار وفادار ساتھی مجلس وحدت مسلمین پاکستان ریاست آزاد کشمیر کے سابقہ سیکرٹری جنرل و مجاہد عالم دین علامہ سید تصور حُسین نقوی الجوادی اس دنیا سے رخصت ہوگئے، وحدت یوتھ ونگ پاکستان کےمرکزی صدر علامہ تصور علی مھدی کا اظہار افسوس۔

علامہ تصور علی مہدی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ علامہ تصور حُسین نقوی الجوادی کی جدائی ایک المناک سانحـــــہ سے کم نہیں ہے، علامہ تصور حُسین نقوی الجوادی مجلس وحدت مسلمین بننے سے لیکر آج تک قائد وحدت کے ساتھ رہے ،مخلص اور وفادار ساتھی تھے۔

انہوں نے کہا کہ قائدوحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ کے قریبی ساتھی اور مجلس وحدت مسلمین کے وفادار ساتھیوں میں شمار ہونے والی شخصیت علامہ سید تصور حُسین نقوی الجوادی کےانتقال پر وحدت یوتھ ونگ پاکستان کے مرکزی صدر علامہ تصور علی مھدی نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج ایک عظیم شخصیت باعمل عالم دین علامہ سید تصور حُسین نقوی الجوادی سے محروم ہوگئے۔ علامہ تصور حُسین نقوی الجوادی قائدوحدت کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے اس کی جدائی پر ہمیں دلی صدمہ پہنچا ہے خداوندمتعال شہید کے درجات بلند فرمائے اورجوار آئمہ علیہم السلام میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عنایت فرمائے لواحقین کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض کرتا ہوں۔

وحدت نیوز(گلگت) پولیٹیکل سیکریٹری مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان و رکن گلگت بلتستان کونسل شیخ احمد علی نوری کی جانب سے سکردو میں پینے کے پانی کی کمی پر اہم قدم۔

جی بی کونسل نے شیخ احمد علی نوری کے توجہ دلانے پر چیئرمین واپڈا کو خط لکھ دیا۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ شتونگ نالہ کا رخ موڑنا سدپارہ ڈیم پراجیکٹ کا اہم ترین حصہ تھا مگر اس پر آج تک کوئی عملی کام نہیں ہوسکا۔

پچھلی حکومت میں اس اہم منصوبے  کی فزیبلٹی کیلئے بجٹ مختص ہوا اور ٹینڈر بھی جاری ہوا مگر ابتک اس پر عمل نہیں ہوسکا۔

اسوقت سکردو شہر میں آبپاشی اور پینے کے پانی کے سنگین مسائل ہیں۔

سکردو میں اسوقت عوام سخت اشتعال میں ہیں اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں، یوتھ اس اہم منصوبے کیلئے آواز اٹھا رہے ہیں۔

لھذا اس اہم قومی منصوبے اور مسئلے کے حل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں۔

چیئرمین واپڈا اس ایشو کو ذاتی دلچسپی لیکر متعلقہ ذمہ  داروں کے ذریعے حل کیلئے اقدام اٹھائیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree