The Latest

وحدت نیوز ( کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنما علامہ علی انور جعفری نے کہا ہے کہ شہید عرفان حیدر کی شہادت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، شہید عرفان حیدر کی شہادت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے مجلس وحدت مسلمین کے علاقائی عہدیدار سید عرفان حیدر کی نماز جنازہ کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کیا۔ علامہ علی انور جعفری کا کہنا تھا کہ شہر کراچی کی صورتحال دیکھ کر ایسا محسوس ہورہا ہے کہ شہر میں قانون نافذ کرنے والے ادارے قید میں ہیں اور دہشت گرد آزاد ہیں، ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان سمیت ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اس بات کا ثبوت ہے کہ پولیس اور رینجرز امن و امان کے قیام میں بری طرح ناکام ہوچکی ہیں۔

 

 ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک جانب شمالی وزیر ستان میں دہشتگردوں کے خلاف پاک افواج کا آپریشن ضرب ازب جاری ہے تو دوسری جانب شہر قائد بھی دہشتگردی کی اماج گاہ بن گیا ہے روزانہ شہر کی عوام کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے مگر صد افسوس کے دہشتگردی میں ملوث کسی ٹارگٹ کی گرفتاری فوری عمل میں نہیں لائی جاتی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دہشتگردی کی روک تھام کیلئے موؤثر اقدامات بھی نہیں کئے جاتے وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے ان دہشگردانہ کاروائیوں کے خلاف کسی بھی قسم کا کوئی ایکشن نہیں لیا جانا سے یہ بات واضح ہو گی ہے کے حکومت اور ریاستی ادارے شہر کے امن و امان کی ابتر صورت حال کو ٹھیک کرنے کیلئے سنجیدہ نہیں ۔علامہ علی انور نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کے وہ شہر قائد میں جاری ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لیں ان نا اہل حکمرانوں و ریاستی اداروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔شہید عرفان حیدر کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کیا جائے دہشتگردوں اور ان کے پس پشت عناصر کو عوام کے سامنے لایا جائے ۔

 

دریں اثناء عرفان حیدر کی نماز جنازہ مسجد امام بارگاہ خیر العمل میں ادا کی گئی جس میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج کیا بعد ازاں شہید عرفان حیدر کی تدفین وادی حسین قبرستان سپر ہائی وے میں کی گئی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) حکمرانوں کی ہٹ دھرمی ملک میں بڑے بحران کو جنم دینے کی واضح علامت ہے لاکھوں پاکستانیوں کو نظر انداز کرکے نام نہاد اپوزیشن جماعتوں نے یہ واضح کر دیا کہ اُن کی دلچسپی عوامی مسائل سے نہیں اپنے وسائل سے ہے ،نواز لیگ کی طرف سے دہشت گردوں خصوصا افواج پاکستان پر حملہ کرنے والوں کو میدان میں اپنے حمایت کے لئے اُتارنا اس بات کی دلیل ہے کہ وہ اس ملک میں خانہ جنگی کے خواہشمند ہے ، امریکہ ، سعودیہ اور بھارت اپنے اتحادی نواز شریف کی سپورٹ کے لئے میدان میں اتر آئے ہیں ، ہم پاکستان کے استحکام ، جمہوریت کی پائیداری اورآئین کی بالادستی کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےپارلیمنٹ ہاوس کے سامنے جاری انقلاب دھرنے کے شرکاءسے  خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اپنے اتحادی جماعتوں اپنے اصولی موقف پر قائم ہے انشااللہ اب وطن عزیز سے لٹیروں اور غاصبوں کا خاتمہ کرکے دم لیں گے ہم پرامن اور محب وطن لوگ ہیں ہم نے 35 ہزار شہداء دینے کے باوجود ہمیشہ وطن کی استحکام اور وطن دشمنوں کے سرکوبی کی بات کی ہے علامہ راجہ ناصر عباس نے خطاب میں کہا کہ جب حاکم قاتل بن جائیں اور عوام کو ظلم کی چکی میں پیسنا شروع کرے تو عوام کے پاس سڑکوں پر نکلنے کے سوا کوئی راستہ باقی نہیں رہا دھاندلی کے پیداوار جعلی جمہوریت کے چمپیئن وزیراعظم اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے قومی وسائل کو بے دریغ استعمال میں مصروف ہے، کرپٹ اور ملک وسائل ہڑپ کرنے والی پارٹیاں اپنے مفادات کے لئے ان جعلی حکمرانوں کی ڈوبتی ناوُ کو بچانے میں دن رات ایک کئے ہوئے ہیںلیکن عوام فیصلہ کرچکی ہے اب ان غاصبوں سے اس ملک کو چھٹکارا دلا کر ہی دم لیں گے،علامہ راجہ ناصر عباس نے گلگت بلتستان میں شاہراہ قراقرم پر گذشتہ چار دن سے جاری دھرنے میں شریک مجلس وحدت مسلمین کے قائدین سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے اُن کو خراج تحسین پیش کیا ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور خارجہ امور کے سیکریٹری علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے کہا ہے کہ شریف برادران قوم کو بتائيں کہ وه مزيد کتنے پاکستانی خواتين، بچوں، پرامن اور بيگناہ عوام كا قتل عام كريں گے۔ ہر زمانے میں فرعون اور ڈکٹیٹر مزاج لوگ اپنے عوام کا قتل عام کرتے آ رہے ہیں، لیکن اب پاکستانی عوام نے طے کرلیا ہے کہ وہ شریف برادران، انکے مفاد پرست، انتہا پسند اشرافی اور قاتل ٹولے کے غرور اور تکبر کو خاک میں ملا کر رہیں گے۔ نون لیگ کے وزراء اب دهمکیوں بر اتر آئے ہیں۔ اپنی کرسی كو بچانے كيلئے حالات كو خانہ جنگی كی طرف دهکيل رہے ہيں اور اسكی مثال تحریک انصاف کے راہنما شاہ محمود قریشی کی رہایش گاہ پر حملہ ہے ہم اسکی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سیل سے  جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔

 

ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اب سعودی اہل کاروں نے اپنے وفادار شریف برادران کے اقتدار کو بچانے کیلئے اپنا آخری وکلاء والا پتہ بھی پھینک دیا۔ شريف برادران كو اقتدر مين واپس لانے اور دہشت گردوں كے ہمدرد اور محسن افتخار چوہدری کی بحالی كيلئے انہوں نے تحريک چلائی تهی، اب دوبارہ عوام دشمنی اور جمہوریت کی محافظت کا ڈھونگ نہیں چلے گا۔ قانون دان جھوٹ بول کر دو ہفتوں سے سڑکوں پر بیٹھے ہوئے مظلوم عوام سے دشمنی کا مظاہرہ نہ کریں، قوم ابھی تک انكے لگائے ہوئے زخموں كو نہيں بهولی۔ انکا کہنا تھا کہ ہم انقلاب اور آزادی مارچ کے پرعزم عوام، کارکنان اور قائدین کے بلند حوصلوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اسی جوش و جذبے اور جرات و بہادری سے اپنے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری کی والہانہ، مخلصانہ اور ولولہ انگیز قیادت میں اپنی ملت کے حقوق کی پاسبانی اور خدمت میں پیش پیش رہے گی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے ملتان میں نواز لیگی کارکنوں کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے گھر پر حملے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے موجودہ کشیدہ صورتحال میں اسے غیر دانش مندانہ اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی صورتحال میں حکمران جماعت کو دانشمندی اور بردباری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔ بالخصوص کہ اس پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کا دھبہ بھی ہے، ایسی صورتحال میں معمولی غلطی بھی حکومت کے لئے سنگین ثابت ہوگی۔ پاکستان اب انقلاب کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ جو ملک سے کرپشن ،دہشت گردی، بے روزگاری، مہنگائی اور دیگر مسائل کا خاتمہ چاہتا ہے۔ جن لوگوں نے گذشتہ کئی دہائیوں سے ملکی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے، وہ عوامی شعور، بیداری اور انقلابی عزم سے خائف ہیں۔ یہ انقلاب عوام کے بہتر مستقبل کے لئے ہے۔ جہاں انقلابی ایجنڈے پر عملدر آمد ہوگا۔ انہوں نے سعودی عرب کے مفتی الاعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ کی جانب سے داعش تنظیم کو اسلام دشمن قرار دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم انسانوں کا قتل عام کرنے والے کس طرح مسلمان ہو سکتے ہیں۔ جنہوں نے انبیائے کرام (ع)، اہل بیت اطہار (ع) اور صحابہ کرام (رض) کے مقدس مزارات کی بے حرمتی کی۔ جنہوں نے نمازیوں اور معصوم بچوں تک کو ناحق قتل کیا۔ جن کے ہاتھ سینکڑوں بےگناہوں کے خون ناحق سے رنگیں ہیں اور جنہوں نے عصمت مآب خواتین کی بےحرمتی اور عصمت دری کی، انکا دین مقدس اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ تمام عالم اسلام خصوصاً سلفی مکتب فکر کے پیروکاروں کو سعودی عرب کے مفتی اعظم کے فتوٰی کی پیروی کرتے ہوئے معصوم انسانوں کے قاتل دہشت گردوں سے اعلان بیزاری کرنا چاہیئے تاکہ جو عناصر اسلام کے لبادے میں سامراجی ایجنڈے کی تکمیل چاہتے ہیں، ان کی رسوائی ہو۔ انہوں نے عراق میں یزیدی فرقے کے 80 افراد کے قتل پر بھی دکھ کا اظہار کیا اور یہ کہ ان کی عورتوں کو بازاروں میں لا کر فروخت کیا گیا۔ اسلام ہمیں عقیدے کے اختلاف اور انحراف کی بنیاد پے کسی پر ظلم و بربریت کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے سعودی عرب میں آل سعود کی قید میں انقلابی رہنماء فقیہ، مجاہد حضرت آیت اللہ شیخ باقر النمر کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیئے کہ اس بلند رتبہ فقیہ کا قتل آل سعود کی بادشاہت کی بنیادیں ہلا کر رکھ دے گا۔

وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کی جانب سے انقلاب مارچ کی حمایت میں یادگار شہداء اسکردو پر دھرنا دیا گیا۔ دھرنے کے شرکاء سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا سید مظاہر حسین موسوی، ڈویژن سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی، علامہ عابد حسین بہشتی، مولانا جان حیدری، شیخ زاہد حسین زاہدی، شیخ محمد باقری اور آغا اعجاز حسین موسوی نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ جعلی مینڈیٹ سے برسراقتدار آئی ہوئی بدمعاش حکومت پاکستان کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے آئی ہے، انہیں نہ جمہوریت کی فکر ہے اور نہ ریاست کی۔ نواز حکومت کی جان کرسی اور اختیار میں ہے۔ نواز حکومت نہ صرف ملک دشمن اور اسلام دشمن عناصر سے ہمدردی رکھتی ہے بلکہ انکی پشت پناہی میں مصروف ہے۔ اگر نواز حکومت کو مدت پوری کرنے دی جائے تو پارلیمنٹ میں دہشت گردوں کی حکومت ہوگی اور پاکستان آرمی سمیت ریاستی حساس اداروں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو پناہ ملتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ نواز حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔ وطن عزیز پاکستان میں کسی دہشت گرد، ظالم، بدعنوان قاتل اور جعلی مینڈیٹ کے ساتھ برسراقتدار آئی ہوئی حکومت حق حکومت کھو چکی ہے۔ نواز بدمعاش کو فوری طور پر مستعفی ہونا چاہیئے ورنہ پاکستان کی عوام انہیں مزید برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ مقررین نے کہا کہ نواز حکومت کے خلاف احتجاجی سلسلے کو بلتستان بھر میں پھیلایا جائے گا اور پورے بلتستان کو جام کر دیا جائے گا۔ مقررین نے کہا کہ بدمعاش حکومت انقلاب مارچ اور آزادی مارچ کے شرکاء پر عرصہ حیات تنگ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسلام آباد پولیس نے نہتی عوام کے خلاف آپریشن سے انکار کر کے ریاست دوستی کا ثبوت دیا ہے۔ نواز حکومت نے اپنے خاندان کو ہی ریاست سمجھ رکھا ہے۔ ریاست کی حفاظت کے نام پر لوٹنے والے غداروں کو جب تک اقتدار کی کرسی کے باہر نہیں کیا جاتا ملک میں امن کا بھی کوئی امکان نہیں۔

 

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ مسلم لیگ نون شریف خاندان کی لونڈی بن چکی ہے اور ملکی وزارتیں انکے خاندان میں منقسم ہیں۔ جمہوریت کا ڈنڈورا پیٹنے والی حکومت یہ بتائیں کہ پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا دینے والے مظاہرین پر پانی بند کرنا کہاں کی جمہوریت اور انسانیت ہے۔ مسلم لیگ نون سیاسی تنظیم گلو بٹ فورس اور بوبی بٹ کی جماعت بن چکی ہے۔ نواز کی حکومت مسلم لیگ نون کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔ اگر مسلم لیگ نون نے گلگت بلتستان سمیت پورے ملک میں سیاسی جدوجہد جاری رکھنی ہے تو سیاسی اور انسانی اقدار کا خیال رکھتے ہوئے بٹوں کو اپنے صفوں سے نکال باہر کریں اور شریف فیملی کی لونڈی نہ بننے دیں ۔ قرآئن سے لگ رہا ہے کہ شریف فیملی کی شہنشاہیت مسلم لیگ کو ملک کے منظر نامے سے غائب کر دے گی۔ اگر انہیں شہنشاہیت سے آزاد نہ کرایا تو اور شریف بدمعاشوں کے ایجنڈے پر چلاتا رہا تو یہ جماعت طالبان کی بٹ ورژن ثابت ہوگی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے اپنے خصوصی انٹرویو میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ یہی خط رہبریت ہے کہ اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ ملکر چلو، آج ہم اس مقام پر پہنچ گئے ہیں کہ اپنی ملت کو تنہائی سے نکال کر باہر لے آئے ہیں۔ اس مرحلے پر دنیا کو پتہ چل گیا ہے کہ سامراج کا ایجنٹ کون ہے اور سامراج کس کے پیچھے کھڑا ہوا ہے، اب تو عمران خان بھی امریکہ کیخلاف چیخ پڑا ہے، سب کو پتہ چل گیا ہے کہ نواز شریف کی پشت پر امریکہ ہے۔ جو نہیں چاہتا کہ نواز حکومت چلی جائے۔

 


علامہ سید حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ ماشاءاللہ اب تو سب کو پتہ چل گیا ہوگا کہ کون طاغوت کا حصہ ہے اور کون اس کے مقابل کھڑا ہے، آج امریکہ کس کے ساتھ کھڑا ہوگیا ہے، اب میرے خیال میں آپ اپنے گناہوں کی توبہ کریں، جو لوگ تہمتیں، الزامات لگاتے اور جھوٹا پروپیگنڈا کرتے رہے، آج انہیں پتہ چل گیا ہوگا کہ امریکہ کس کے پیچھے آکر کھڑا ہوگیا ہے۔ ان کے مقابلے میں آکر کون کھڑا ہوا ہے، اب بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے۔ جس طرح شہنشاہ ایران کے پیچھے امریکہ آکر کھڑا ہوا تھا اور حسنی مبارک کے پیچھے کھڑا ہوا تھا، آج وہ نواز شریف کے پیچھے آکر کھڑا ہوا ہے۔ امریکہ جانتا ہے جو گھروں سے نکل کر اس نام نہاد جمہوریت کیخلاف آئے ہیں وہ امریکہ مخالف ہیں۔ اب اگر امریکہ ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے تو اپنے دوستوں کو برادرانہ گزارش کر رہا ہوں کہ اپنے رویے پر نظرثانی کریں، خدا کیلئے تھوڑا سے عقل و دانش سے کام لیں، تھوڑا معروضی حالات کو دیکھا کریں، کہاں کونے سے ملت کو نکال کر بیچ میں لاکر کھڑا کیا ہے اور کہاں وہ تنہائی کا عالم، یہی خط امام ہے، یہی خط رہبریت ہے کہ اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ ملکر چلو، آج ہم اس مقام پر پہنچ گئے ہیں کہ اپنی ملت کو تنہائی سے نکال کر باہر لے آئے ہیں۔ الحمد اللہ مشکلات پہلے بھی تھیں، اب بھی ہیں، آئندہ بھی رہیں گی، لیکن اس مرحلے پر دنیا کو پتہ چل گیا ہوگا کہ سامراج کا ایجنٹ کون ہے، سامراج کس کے پیچھے کھڑا ہوا ہے، اب تو عمران خان بھی امریکہ کیخلاف چیخ پڑا ہے، میری بات سے پہلے ان کی تقریر سن لیں، وہ کیا کہہ رہے ہیں اور یہ لوگ کیا کہہ رہے ہیں، سب کو پتہ چل گیا ہے کہ ان کی پشت پر امریکہ ہے۔ جو نہیں چاہتا کہ نواز حکومت چلی جائے

 


علامہ سید حسن ظفر نقوی نے سوال کے جواب میں کہا کہ  دو نتیجے تو نکل چکے ہیں، پہلا نتیجہ یہ کہ ہم کرپٹ سسٹم کے خلاف آئے تھے، جتنے بھی کرپٹ سسٹم کی پیدوار تھے سب سامنے آگئے ہیں، آپ دیکھیں کہ برسوں سے ملک میں اپوزیشن اور حکومت کی جعلی نورا کشتی چل رہی تھی، جب ان کیخلاف نکل آئے تو یہ ایک ہوگئے، کیونکہ انہیں یہ کرپٹ نظام خطرے میں نظر آیا۔ پورے پاکستان نے دیکھا کہ نورا کشیاں ہو رہی تھیں اور کچھ بھی نہیں تھا، آج پتہ چلا کہ اس کرپشن کا نظام بچانے کیلئے یہ سب ایک تھے اور ایک ہیں، اب قوم 67 سال کے اس دھوکے سے باہر آگئی ہے۔ دوسری ہمیں یہ کامیابی ملی ہے کہ ہم نے سامراجیوں کے چہروں سے نقابیں اتار دی ہیں۔ تیسری ہمیں کامیابی یہ ملی کہ امام خمینی رہ، امام خامنہ ای اور سید حسن کا خط یہی تھا کہ معاشرے میں رہنے والوں کو ساتھ لیکر چلو۔ وہ کونسے لوگ ہیں جو انقلاب کی باتیں بھی کرتے ہیں اور معاشرے میں رہنے والے مکاتب سے ان کی کوئی اٹیچمنٹ بھی نہیں ہے۔ اور اگر کسی کا کبھی کوئی تعلق تھا بھی تو ان لوگوں سے تھا جو دہشتگردوں کے حامی تھے اور آج بھی ان کے سرپرست ہیں۔ آپ یہ دیکھیں کہ آج وہ لوگ باہر نکل کر آئے ہیں، جن کے آباو اجداد نے پاکستان بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا اور آج ان کی اولادیں اس ملک بچانے کیلئے باہر آئی ہیں۔ یعنی وہی شیعہ سنی جنہوں نے اس ملک کے بنانے میں اپنی قربانیاں دیں اور آج اسے بچانے کیلئے ان کی اولادیں اکٹھی ہیں۔ میں برادران ایک بار پھر اپیل کرتا ہوں کہ مخالفت کی ایک حد ہوتی ہے، ایسے نہ کرو کہ دشمن سامراج کے ہاتھ مضبوط ہوں اور وہ سامراج تم سے ہی نہ کھیل جائے۔ جب اسے پتہ چلے کہ اِن کی صفوں میں یہ لوگ موجود ہیں تو تم سے ہی نہ کھیل جائے۔ کسی کی مخالف میں اتنا آگے مت جاو کہ واپس پلٹنا مشکل ہوجائے۔ قوم اور ملت کو پیش نظر رکھو، حسد و رقابت پر مت چلو۔


علامہ سید حسن ظفر نقوی نے ایک اور سوال کے جواب میں کہاکہ الحمد اللہ یہ 35 سال کا ثمر ہے، وہ جو بند کمروں میں وحدت کے نام پر سیمینار اور افطار ڈنر ہوا کرتے تھے آج وہ سڑکوں پر عملی طور پر نظر آرہی ہے، آپ کو چاہیے تھا کہ اسے مضبوط کرتے، آپ ایسا کوئی تو کام کرتے کہ ہم آپ کے پیچھے چلتے، بجائے یہ کہ آپ خوش ہوں کہ اللہ تعالٰی نے ہمیں یہ موقع دیا ہے کہ ہم اس وحدت کو نچلی سطح لیکر جائیں، الٹا رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، ایسا مت کریں، تہمتیں اور الزامات مت لگائیں، خواہ مخواہ منفی پروپیگنڈا کرکے اپنی توانائیاں ضائع مت کریں، اللہ کی بارگاہ میں سب نے جانا ہے۔ اللہ دلوں کے حال جانتا ہے۔


علامہ سید حسن ظفر نقوی نے شیعہ سنی اتحاد پر کنفیوژن کے شکار افراد سے مطالق کہا کہ  جو لوگ کنفیوژن کا شکار ہیں وہ ہمارے بھائی ہیں، ہمارے دوست ہیں، اور ایک وہ ہیں جو جان بوجھ کر ایسا کر رہے ہیں، لہٰذا جو جان بوجھ کر رہے ہیں، انہوں نے تو سیدھا نہیں ہونا۔ لیکن جو کنفیوژن کا شکار ہیں، ان سے درخواست ہے کہ وہ کنفیوژن سے باہر نکلیں۔ آپ ملک کے حالات دیکھیں، آپ کیسا سسٹم چاہتے ہیں کہ جب تک اٹھارہ کروڑ لوگ آپ کے نظریات پر فِٹ نہ آجائیں تب کچھ ہوگا۔ ایسا تو لبنان اور شام میں بھی نہیں ہے۔ کیوں اس بشار الاسد کی پشت پر رہبر معظم اور سید حسن کھڑے ہوگئے۔ بتائیں ناں کہ بشار الاسد کونسا مولوی ہے اور دیندار آدمی ہے، اس کے علاوہ میں مزید کیا کہوں اس بارے میں۔ لبنان کی پارلیمنٹ میں کیسے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، لیکن وہاں حزب اللہ موجود نہیں ہے، کیونکہ وطن ہے ناں، اگر وطن رہے گا تو سب کچھ رہے گا، جب وطن ہی نہیں رہے گا تو پھر کیا باقی رہے گا۔ ہمیں اپنے معروضی حالات دیکھنا ہوں گے، ہمارے ہاں کیا ہو رہا ہے اور کیا ہونے جا رہا ہے۔ ہمیں پہلے مرحلے میں قوم کو تنہائی سے باہر نکالنا ہوگا، ہمیں ان کے ساتھ کھڑے ہوجانا ہوگا جن کے ساتھ آپ کے نظریات تو ملتے ہیں، ان کے ساتھ بیٹھنے میں کوئی اجنبیت تو محسوس نہیں ہوتی۔ جن نعروں کو ہم سننے کے عادی ہیں وہی نعرے یہاں لگ رہے ہیں۔ ہم کسی اور کے جلسوں میں تو علَم نہیں لیکر جاسکتے لیکن یہاں دیکھیں کہ یہی لوگ علَم پاک چوم رہے ہیں۔ لبیک یاحسین (ع) کے بینرز لگے ہوئے ہیں، لوگ علماء کی عبائیں آکر چومتے ہیں۔

 

کالعدم جماعتوں کی جانب سےنواز حکومت کی حمایت میں احتجاج پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  یہ حکومت اور اس کے اتحایوں کا آخری حربہ ہے، اسی لئے بار بار دوستوں سے کہہ رہا ہوں کہ یہ دیکھیں کہ انکی حمایت میں کون کون آرہا ہے، کیا آپ ان کی حمایت کریں گے۔ دشمنوں اور قاتلوں کے ہاتھ مضبوط کریں گے۔؟ یہ حکومت کا آخری حربہ ہے، ایک دو فرقہ وارانہ کارروائیاں کرا کے یہ معاملات ختم کرانا چاہتے ہیں۔ اس لئے بار بار یہ کہہ رہا ہوں کہ کون کون ان کی پشت پر آرہا ہے، یہ دیکھیں کہ تمہارا قاتل ان کی پشت پر آرہا ہے۔ امریکہ ان کی پشت پر آرہا ہے، تمام دشمن قوتیں ایک جگہ جمع ہوگئی ہیں۔

وحدت نیوز (کراچی) کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں تکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ سے سید عرفان حیدر شہید ہوگئے، شہیدعرفان حیدر مجلس وحدت مسلمین ضلع وسطی کے رکن اور ایم ڈبلیوایم ضلع وسطی کے رہنما مظہرحیدر کے بھائی تھے، شہید عرفان حیدر ملیر میں اپنے عزیز کے گھر سےکارمیں  سوار اپنی رہائش گاہ سرجانی ٹاون جارہے تھے کہ گلشن اقبال کے علاقے نیپا چورنگی پر موٹر سائیکل سوار مسلح دہشت گردں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کہ نتیجے میں عرفان حیدر شدید زخمی ہوگئے ، ایمبولینس کے زریعے انہیں عباسی شہید ااسپتال منتقل کیا گیاجہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے ، شہید کا جسد خاکی امام بار گاہ شہدائے کربلا ع انچولی سوسائٹی منتقل کر دیا گیا جہاں ان کی نماز جنازہ علامہ رضی جعفر نقوی کی زیر اقتداادا کی گئی جسمیں ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ علی انوار جعفری سمیت ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور ذمہ داران نے بڑی تعداد میں شرکت کی، ایم ڈبلیوایم کے رکن عرفان حیدر کی شہادت پر علامہ راجہ ناصر عباس ، علامہ مختار امامی، حسن ہاشمی اور زین رضا سمیت دیگر رہنماوں نے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور شہیدکی  بلندی درجات کی دعا بھی کی ۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے زیر اہتمام قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پرعلامتی حمایت انقلاب مارچ دھرنا دوسرے روز بھی جاری، دھرنے میں ممبر اسلامی نظریاتی کونسل علامہ مفتی کفایت حسین نقوی ، سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصورحسین نقوی الجوادی کے ساتھ ساتھ سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیوایم آزاد کشمیر سید تصور عباس موسوی، سیکرٹری جنرل ضلع مظفرآباد مولانا سید طالب ہمدانی، ضلعی ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد محمود عباسی ، عہدیداران و کارکنان کی بڑی تعداد موجود رہی،دھرنے میں تحریک منہاج القرآن کے نمائندوں شاہد گیلانی وشیخ حمید، سید حسن شیبا نقوی ایڈووکیٹ ، مسلم کانفرنس کے رہنماء ظہور نقوی ودیگر لوگوں نے آ کر اظہار یکجہتی کیا۔



اس موقع پر علامہ مفتی کفایت حسین نقوی و سید تصور عباس موسوی نے اپنے خطاب میں حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ معاملات کو جلد از جلد حل کیا جائے، مجلس وحدت مسلمین پرامن جمہوری جدوجہد پر ایمان رکھتی ہے ، ہم ہمیشہ پرامن رہے اور اس ملک میں امن چاہتے ہیں، ہمارے کسی عہدیدار یا کارکن نے آج تک نہ تو قانون کو ہاتھ میں لیا ہے اور نہ لے گے، ہم شیعہ سنی وحدت کے قائل، دشمن بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر پروپیگنڈے کر رہا ہے۔



انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے علاوہ کوٹلی و دیگر اضلاع میں بھی ناصر ملت کی اپیل پر دھرنوں کا آغاز کر دیا ہے، ہم نے آزاد کشمیر میں علامتی دھرنے دیئے ، لیکن اگر نواز حکومت نے ہوش مندی سے کام نہ لیا تو تمام تر ذمہ حکومت پر ہو گی، پرامن جدوجہد و آئین کی خلاف ورزی کہنے والوں کو آئے روز ملک میں انارکی نظر نہیں آتی ، ڈاکٹر طاہر القادری و دیگر اتحادی جماعتوں کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل کیا جائے کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم وقتی مفاد کو دیکھتے ہوئے اپنے مستقبل کو تباہ نہ کر دیں، انقلاب مارچ کا پرامن رہنا اس بات کی بین و واضح دلیل ہے کہ حکومت نے خود انارکی پھیلا کر اس جانب سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی تھی ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کرداروں کو کیفر کرادار تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ ملک میں حقیقی جمہوریت کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے، اس وقت ایک خاندان کی بادشاہت کو جمہوریت کہنا نا عاقبت اندیشی ہے، ہم اس ملک میں جمہوریت چاہتے ہیں مگر ایسی جمہوریت نہیں کہ جس میں شہری کی جان ،مال ،عزت و آبرو محفوظ نہ رہے۔دھرنے کا مطالبہ کہ انقلاب مارچ کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر جلد از جلد عمل کیا جائے اور اس ملک کو بحرانوں سے نجات دلانے میں سیاسی و جمہوری قوتیں اپنا کردار ادا کریں۔

وحدت نیوز (لاہور)  ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہیگاجب تک ظالموں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا نہیں کرتے،اب حکومت عوام کے سمندر کے سامنے نہیں ٹھہر سکے گی۔ان خیالات کا اظہارعلامہ سید حسن رضا ہمدانی صوبائی رہنما مجلس وحدت مسلمین پنجاب اور مولانا ناصر مہدی نے پریس کلب کے سامنے   دوسرے روز جاری ا حتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والی دہشت گردی میں پچاس ہزار کے قریب لوگ شہید ہو چکے ہیں مگر دہشت گردوں کے پروردہ حکمرانوں نے کسی دہشت گرد کو سزا نہیں سنائی ۔دہشت گرد آزاد گھوم رہے ہیں ،ملک میں ہر طرف بد امنی ہے لوگ اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں، سید حسن ہمدانی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا شاہرائے ریشم سمیت ملک بھر میں دھرنے جاری ہیں،ہم اس وقت تک دھرنے جاری رکھیں گے جب تک دھاندلی کے پیدا وار حکمران اپنے گھروں کو نہیں جاتے اور ملک میں انتخابی اصلاحات کا انقلاب نہیں آجاتا ۔انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ جلد ہی حکمران اپنے انجام کو پہنچیں گے اور ملک کی لوٹی ہوئی پائی پائی کا حساب لیا جائے گا۔دھرنے میں سنی اتحاد کونسل اورپاکستان عوامی تحریک کے سینکڑوں مرد و خواتین،بچے اور بزرگ شریک ہیں اس موقع پر دھرنے کے شرکاء لبیک یا حسین اور حکومت مخالف نعرے لگاتے رہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے وحدت ہاوس اسلام آباد سے جاری بیان میں کہا ہے کہ پر امن احتجاج ہمارا آئینی ، قانونی اور جمہوری حق ہے، نواز لیگ نے پارلیمنٹ ہاوس کا اعتراف ماڈل ٹاون جیسامحاصرہ کر رکھا ہے، قاتل حکمرانوں کی برطرفی کے بغیر پارلیمنٹ ہاوس کا گھیراو ختم نہیں کیا جائے گا، حکومتی کمیٹیوں سے مذاکرات مطالبات  پہنچانے کے لئے ہوں گے، سانحہ ماڈل ٹاون میں نامزد 21افراد میں سے کوئی شخص مذاکراتی کمیٹی میں قبول نہیں ، حتمی فیصلے کا اختیار اتحادی جماعتوں کے قائدین کو حاصل ہے۔

 

ان کامذید کہنا تھا کہ اعجاز الحق اور حیدر عباس رضوی پرسنل کپیسٹی میں مذاکرات کے لئے آئے تھے، خرم نواز گنڈاپور نے اتحادی جماعتوں کی عدم موجودگی میں مذاکرات سے انکار کیا، جسے ہم خوش آئند قرار دیتے ہیں ، جمہوریت جمہوریت کا رونا رونے والے غیر جمہوری اقدامات سے بعض نہیں آرہے، ملتان میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی کے گھر پر نون لیگیوں کا حملہ پنجاب حکومت کی گلو کریسی کاواضح  ثبوت ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree