The Latest
وحدت نیوز (بنوں) مجلس وحدت مسلمین ضلع بنوں کے زیر اہتمام امتحانات میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء میں انعامات تقسیم کئے گئے، تقریب کے مہمان خصوصی ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسین الحسینی تھے، اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم ضلع بنوں کے سیکرٹری جنرل نوروز علی کربلائی بھی موجود تھے۔ علامہ سبطین الحسینی نے خطاب کرتے ہوئے طلباء کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق اپنی تعلیم جاری رکھنے اور وطن عزیز کی خدمت کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تقریب کے آخر میں امتحانات 2015ء میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء میں انعامات تقسیم کئے گئے۔
وحدت نیوز(کوہاٹ) شہدائے کچئی ضلع کوہاٹ کی برسی کے موقع پر محفل دعا سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ لاکھوں قربانیوں، فداکاریوں اور اقبال کے خوابوں کی تعبیر کے نتیجہ میں معرض وجود میں آنے والا پاکستان اتفاق فاونڈری نہیں، جسے حکمران اپنی مرضی سے چلائیں اور ذاتی مفادات کے حصول کے لئے استعمار کے آلہ کار بن کر خود اپنے ملک کی سلامتی کو داو پر لگائیں۔ کیا حوثی حملہ آور ہیں؟ کیا ایک بڑے سیاسی و عسکری ملک کو ایک محدود تعداد میں موجود حریت پسندوں اور جبر و استبداد کے شکنجوں کو توڑنے والے عظیم انسانوں سے کوئی خطرہ ہے۔ اسلامیان پاکستان استکبار کے مکروہ عزائم سے واقف ہیں اور وہ کسی صورت میں بھی حکمرانوں کو یمن میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارا اپنا ملک دہشت گردی کا شکار ہے۔ ہر سو افراتفری کا منظر ہے۔ پھر ان حالات میں دوسروں کی حفاظت کا بہانہ بنا کر ملکی سالمیت کو داو پر لگانا کہاں کی دانشمندی ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ امور سیاسیات کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ''یمن پر سعودی جارحیت، ضرب عضب اور پاکستان کا کردار"" کے موضوع پرمنعقدہ سیمینار سے مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ضرب عضب آپریشن اس ناسور کے خلاف ہے جس نے مادر وطن کو 80ہزار لاشوں کے تحفے دیے ہیں، جن دہشت گردوں کے خلاف ہماری افواج اور قوم قربانیاں دے رہی ہیں دراصل یہ افغان جنگ کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مزید کسی جنگ کا حصہ بن کر ملک اور قوم کو کسی امتحاں سے دوچار کرنیکی اجازت نہیں دے سکتے، آج مشرق وسطیٰ میں دہشت گردوں کے ایکسپورٹرز مکافات عمل کا شکار ہیں، ہم ہر ظالم کے خلاف ہیں خواہ وہ مسلمان ہی کیوں نہ ہو اور ہر مظلوم کے حامی ہیں خواہ وہ غیر مسلم ہی کیوں نہ ہو، ہم نے ہزاروں لاشوں کو کندھے دیے لیکن کبھی ملک کے خلاف بغاوت نہیں کی۔
علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں مسلح جدوجہد کو حرام سمجھتے ہیں، ہم عوامی پرامن جدوجہد کے قائل ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو یمن جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہئیے، ہمیں مسلمانوں کے درمیان لڑائی کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، ہمیں پاکستان کی مفاد کو مقدم رکھنا ہوگا، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمران ملک کو روز بروز مسائل کی دلدل میں پھنساتے جا رہے ہیں، یمن کا معاملہ چند عالمی طاقتوں کی سازش ہے، آل سعود توحید کا نام لیکر توحید پرستوں کی جڑیں کاٹ رہے ہیں، انہوں نے پوری دنیا میں تکفیریت کا بازار گرم کر رکھا ہے، دنیا اس وقت دو بلاک میں تقسیم ہے، ایک بلاک اسرائیل کو تحفظ دے رہا ہے جبکہ دوسرا بلاک اسرائیل مخالف ہے، امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب پورے خطہ میں ایک منصوبے کے تحت امن تباہ کرنے میں سرگرم ہیں، انہوں نے ہی داعش کو بنایا۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ امور سیاسیات کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ''یمن پر سعودی جارحیت، ضرب عضب اور پاکستان کا کردار" کے موضوع پرمنعقدہ سیمینار سےخطاب میں جمیعت علمائے پاکستان (نیازی) کے مرکزی صدر پیر سید معصوم حسین شاہ نقوی کا کہنا تھا کہ سنی وہ ہیں جو یمن میں آل نبی (ص) اور آل علی (ع) ہوتے ہوئے اپنے ملک میں جمہوریت کے لئے ڈٹے ہوئے ہیں۔ احمد رضا کے دادا نے نجدیوں کو ان کی زمین پر للکارا اور ان کے پیچھے نماز سے انکار کیا۔ سنی سلفی کی نئی اختراع گھڑ لی گئی ہے۔ ضرب عضب نے طالبان کی نیندیں اڑا دی ہیں، امریکہ کے خریدے ہوئے مولوی کہہ رہے تھے کہ طالبان تربیلہ تک آگئے ہیں، ڈرو ان سے، ڈیڑھ سال تک مذاکرات ہوئے، نواز، شہباز اور رانا ثناء اللہ نے داتا گنج بخش اور دیگر درگاہوں پر حملہ کرایا اور پھر یہ کہتے ہیں کہ سنی ہیں۔ ان پر جتنی لعنت بھیجی جائے کم ہے۔ ہمارے اکابر شیعہ دوستوں کو اپنا ساتھی مانتے ہیں۔ بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ یمن پر سعودی حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں، ایک ارب 70 کروڑ مسلمان حرمین کی حفاظت کے لئے تیار ہیں لیکن دراصل حرمین کو نہیں بلکہ سعودی بادشاہت کو خطرہ ہے، دم توڑتی بادشاہت کو خطرے میں دیکھ کر سعودیہ کے حکمرانوں کی حرمین شریفین یاد آگیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ستر ہزار فوجیوں اور شہداء کی دیت کس سے وصول کی جائے۔ یہی اہل سنت اور اہل تشیع ہیں جنہوں نے اس ملک کو بنایا اور اب اس کی سالمیت کے لئے بھی یکجان ہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ امور سیاسیات کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ''یمن پر سعودی جارحیت، ضرب عضب اور پاکستان کا کردار"" کے موضوع پرمنعقدہ سیمینار سےخطاب کرتے ہوئےپیر خواجہ عنصر فرید چشتی، رہنما جمیعت علمائے پاکستان (سواد اعظم) کا کہنا ہے کہ سنی شیعہ ہمیشہ سے اکٹھے تھے اور اکٹھے رہیں گے۔ ہم مجلس وحدت مسلمین کا ساتھ دینے کے لئے تیار ہیں۔ رہنما جے یو پی نے بتایا کہ دو تین ماہ قبل ہمیں ایم ڈبلیو ایم نے اتحادکی دعوت دی تھی، جس بارے غور و خوض اور مشاورت کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم ایم ڈبلیو ایم کاہر محاذپر ساتھ دیں گے۔ آج تک سنی کی صحیح پہچان نہیں کروائی گئی۔ ہم بریلوی سنی ہیں، ہمارا تعلق اولیاء کی خانقاہوں سے ہے۔ ہمارے بزرگ خواجہ معین الدین چشتی اجمیری نے لاکھوں لوگوں کو مشرف بہ اسلام کیا۔ اولیاء اللہ کو ماننے والوں کا دعویٰ ہے کہ ہم سے زیادہ اہل بیت کے ساتھ کوئی محبت نہیں کرسکتا۔ ہمارا تشیع کے ساتھ کبھی کوئی مسئلہ نہیں بنا، ہم ہمیشہ سے اکٹھے تھے۔ اس ملک کو ہمارے بزرگوں نے ہی بنایا اور اس کو سنواریں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ امور سیاسیات کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ''یمن پر سعودی جارحیت، ضرب عضب اور پاکستان کا کردار" کے موضوع پرمنعقدہ سیمینار کے اختتام پرمجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری، سنی اتحاد کونسل کےچیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، جمیعت علمائے پاکستان (نیازی)کے صدرپیر معصوم حسین شاہ نقوی اورپاکستان عوامی تحریک کے صدرڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کیا،
اس موقع پرعلامہ ناصرعباس جعفری کا کہنا تھا کہ ضرب عضب پوری قوت کے ساتھ بلاتفریق جاری رہنا چاہیے،نیشنل ایکشن پلان کی آڑمیں محب وطن شیعہ سنی عوام کی بلاجواز گرفتاریوں اور لائوڈاسپیکر ایکٹ کی آڑ میں درودوسلام پر قدغن کی پر زور مذمت کرتےہیں ،پاک فوج یمن پر سعودیہ کی جانب سے مسلط کردہ جنگ میں ایندھن بننے کے بجائے اس آگ کے شعلوں کو بجھانے میں اپنا کردارادا کرے،
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پنجاب حکومت امن پسند اہل تشیع اور اہل سنت کے خلاف ریاستی طاقت کے بلاجواز استعمال کو فوری طور پر بند کرے، نیشنل ایکشن پلان آڑمیں گلگت بلتستان میں ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں کے خلاف کاروائی قابل مذمت ہے، یمنی عوام ایک معزول حکومت کے خلاف برسرپیکار ہے، یمن کی جنگ کو شیعہ سنی جنگ کا روپ نہ دیا جائے، پاک سعودی جنگ میں شامل ہونے کے بجائے یمن اور سعودیہ کے درمیان بڑے بھائی کا کردار ادا کرے، ہم پاک فوج کو سعودیہ بھیجنے کی کسی صورت تائید نہیں کریں گے، پہلے ہی افغان جنگ میں کودنے کا نتیجہ تحریک طالبان اور لشکر جھنگوی کی صورت میں بھگت رہے ہیں ،
پیر معصوم شاہ نقوی نے کہا کہ ایک ارب ستر کڑوڑ مسلمان حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے تیارہیں ، موجودہ حالات میں حرمین شریفین نہیں بلکہ آل سعود کے اقتدار کو خطرات لاحق ہیںِ،یہی سعودی حکمران پاکستان میں بھی امن کے دشمن ہیں ، ہم اہل سنت اور ہمارے اہل تشیع بھائی پاکستان پاکستان بنانے والے بھی ہیں اور بچانے والے بھی،
ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ ضرب عضب پاکستان کی بقاء کی خاطر ضروری ہے، آخری دہشت گرد کے خاتنے تک یہ آپریشن جاری رہنا چاہئے،پہلئ ماڈل ٹاون پھر اسلام آباداور فیصل آباد اور اب گلگت بلتستان میں نواز لیگ ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے،یمن کی عوام کا حق ہے کہ وہ اپنی قیادت کا خود انتخاب کریں، اپنے سیاسی مستقبل کا تعین کریں ، یمن پر سعودی بمباری کھلم کھلا جارحیت ہے، پاک فوج کوکسی صورت سعودی کے ہاتھوں یمن کے عوام کے خلاف استعمال نہیں ہونا چاہئے، اگر ایسا ہواتو عوام قبول نہیں کریں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا دوروزہ سالانہ مرکزی تنظیمی وتربیتی کنونشن جامعہ امام صادق ؑاسلام آباد میں منعقد ہوا، کنونشن میں مرکزی اور صوبائی قائدین کے علاوہ ملک بھرکے اضلاع سے تنظیمی ذمہ داران نے شرکت کی، ملک بھر سے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جمعہ کی شب سے ہی شروع ہو چکا تھا،کنونشن کو چار نشستوں میں تقسیم کیا گیا تھا، پہلی نشست شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے نام سے منصوب کی گئی تھی جس میں کنونشن کا باقائدہ آغاز ہفتہ کی صبح علامہ شیخ اعجاز بہشتی نے تلاوت کلام پاک سے کیا، کنونشن میں نظامت کے فرائض چیئرمین کنونشن نثارعلی فیضی اور مرکزی مسئول دفتر علامہ اصغر عسکری نے انجام دیئے، جبکہ مرکزی سیکریٹری فلاح وبہبوداور چیئرمین کنونشن نثار علی فیضی کی جانب سےافتتاحی کلمات پیش کیئے جانے کے بعدمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ڈاکٹرشفقت حسین شیرازی نے اسلامی تحریک کے کارکن کی خصوصیات کے موضوع پر خطاب کیا،شرکائے کنونشن کی خدمت میں شہید ڈاکٹر کی سیرت اور حالات زندگی پر مشتمل ایک ڈاکومنٹری میڈیا پر نشر کی گئی، بعدازاں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے تنظیمی آفات کے موضوع پر سیر حاصل گفتگوکی،
نمازظہر اورطعام کے وقفے کے بعدشہید آیت اللہ باقر الصدکے نام سے منصوب دوسری نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا ، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے دستورکی اہمیت اورضرورت کے عنوان پر مفید گفتگو کی، بعدازاں پنجاب کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی، خیبرپختونخواکے سیکریٹری جنرل علامہ سبطین حسینی، بلوچستان کےصوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی اور ریاست آزادکشمیرکے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ تصورحسین جوادی نے اپنے اپنے صوبوں کی سال گذشتہ کی کارکردگی رپورٹس پیش کیں ،رپورٹس پیش ہونے کے بعد مرکزی سیکریٹری امورتنظیم سازی یعقوب حسینی نے تنظیمی صورت حال اور ماڈل ضلع کی خصوصیات کے عنوان پر شرکاء سے خطاب کیا۔
نماز مغربین اور طعام کے بعدشہید قائد علامہ عارف الحسینی کے نام سے منصوب تیسری نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک، نعت رسول مقبول اور قیصدے سے کیا گیا، شہید قائدعلامہ عارف حسینی کی گفتگو سے مختلف اقتباسات ملٹی میڈیا پر نشر کیئے گئے،بعدازاں مرکزی کابینہ کے رکن مرکزی سیکریٹری اطلاعات سید مہدی عابدی، مرکزی سیکریٹری یوتھ ونگ فضل عباس نقوی اور مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصرشیرازی نے اپنے اپنے شعبوں کی کارکردگی رپورٹس شرکائے اجلاس کے روبروپیش کیں اور ضلعی سیکریٹریز کے اعتراضات اور شکایات کے جوابات دیئے، بعد ازاں علامہ غلام حر شبیری نے افکار شہید قائد پر روشنی ڈالی، نماز مغربین کے بعد شب دعا اور مناجات کا اہتمام کیا گیا جس میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی نےدعااور مصائب اہل بیت بیان کیئے۔
دوسرے روز کی صبح امام خمینی کے نام سے منصوب چوتھی نشست اور آخری نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک ، نعت اورقصیدے سے کیا گیا، ملٹی میڈیا پر امام خمینی کی انقلابی تحریک اور ان کی سیرت پر مشتمل ایک جامع ڈاکومنٹری شرکاء کی خدمت میں پیش کی گئی، بعد ازاں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے خطے کی صورت حال اور پاکستان کے عنوان سے خطاب کیا،علامہ ناصرعباس جعفری کے خطاب کے بعد ملک بھر سے منتخب بہترین کارکردگی کے حامل کارکنان اور عہدیداران میں حسن کارکردگی ایوارڈتقسیم کیئے گئے، نماز ظہرین اور طعام کے وقفے کے بعد اختتامی مراحل میں ایم ڈبلیوایم کے شعبہ امور سیاسی کے زیر اہتمام ایک سیمینار بعنوان یمن پر سعودی جارحیت ، ضرب عضب اورپاکستان کا کردارمنعقد ہوا، جس میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری، ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، سیکریٹری امور سیاسیات ناصر شیرازی ،چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا،مرکزی صدرپاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر رحیق عباسی، مرکزی صدرجمیعت علمائے پاکستان (نیازی )پیر معصوم حسین شاہ نقوی ،رکن سپریم کونسل جمیعت علمائے پاکستان (نیازی )پیر انصرفریدچشتی اور چیئرمین امامیہ آرگنائزیشن پاکستان لعل مہدی خان نے خطاب کیا،بعد ختم سیمینارتمام شیعہ سنی قائدین نے مشترکہ طورپر میڈیا بریفنگ دی ، علامہ ناصرعباس جعفری نے سیمینارمیں شریک سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین میں اعزازی شیلڈزپیش کیں ، کنونشن کا باقائدہ اختتام دعائے وحدت سے کیا گیا۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈویثرنل رہنماؤں سید عباس علی، علامہ ولایت جعفری، رشید طوری اور دیگرنے کہا ہے کہ سنجیدہ تجزیے کی بنیاد غیر جانبدارانہ تحقیق ہوتی ہے۔ دلیل کی بنیا د پر آپ کسی بھی نکتے کو درست یا غلط ثابت کرتے ہیں اور جذباتیت سے کام نہیں لیتے ۔ پے در پے حادثوں اور فریب کاری نے ہمیں فکری اعتبار سے بانجھ کر دیا ہے۔ غیر یقینی صورتحال اس کا منطقی نتیجہ ہے۔ لیکن اس وقت درپیش مسئلہ انتہائی حساس ہے یعنی سعودی عرب اور یمن کے داخلی معاملات ہیں۔ فوج کو ہر ایشو اور محاذ پر الجھانا دانش مندی نہیں ہے۔ یمن اور سعودی عرب کی لڑائی میں حکومت پاکستان کو جلد بازی سے کام نہیں لینا چاہیے ۔ ہمارا حق نہیں بنتا کہ سعودی حکمرانوں کی بادشاہت بچائیں۔ پاکستانی فوج اپنے ملک میں رہے کسی دوسرے ملک کی جنگ کا حصہ نہ بنے۔پاک افواج ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف پہلے ہی میدان عمل میں ہے۔ ذاتی دوستی ، روابط اور رشتہ داریوں کی بنیاد پر فیصلے کو ملک و قوم پر مسلط نہ کیا جائے۔یمن کے حالات میں براہ راست مداخلت کے منفی اثرات پاکستان کے اندرونی حالات اور خطے کی صورتحال کو متاثر کر سکتی ہے۔
رہنماؤں کا مزید کہناتھا کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے۔ فیصلے ذاتی ، مفاداتی و جذباتی نہیں نظریاتی ہونے چاہیے۔یمن پر حملے کی حمایت غیر منطقی ہے۔ یمن سمیت دنیا کے کسی ملک میں فرقہ وارانہ لڑائی نہیں ہے ۔ حکومت نے یمن پر حملے کی تائید کرکے پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچایا۔ حکمران اپنی غلط پالیسیوں سے فوج کو داغ دار کررہے ہیں۔ اسلام دشمن عالمی قوتیں عالم اسلام میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ مسلم امہ کو تقسیم کرنے کی سازشیں تیز ہوگئی ہے۔پاکستانی قوم پہلے ہی پرائی لڑائی میں ناقابل تلافی نقصان اٹھا چکی ہے اور اب سعودی جنگ میں شمولیت سے ملک میں انتشار پھیلنے کا اندیشہ ہے۔ ہمیں مشرق وسطیٰ کی جنگ میں ہر قسم کی عملی شرکت سے گریز کرکے اپنے داخلی اتحاد کو بچانا ہوگا۔
وحدت نیوز (گلگت) سعودی عرب میں حرمین شریفین واقع ہونے کی وجہ سے آل سعود محترم نہیں ہونگے بلکہ سرزمین مکہ و مدینہ تمام مسلمانوں کے نزدیک محترم ہیں۔مقدس مقامات کی وجہ سے حکمران مقدس ہوتے ہیں تو پھر یہودی ریاست بھی محترم ہوتی، مقدس مقامات اور حجاز کے ناجائز حاکم کو الگ الگ تناظر میں دیکھا جانا چاہئے۔ مجلس وحدت مسلمین نے یمن پر سعودی جارحیت کی مذمت میں ریلی نکالی اور مظلوم یمنی عوام کی حمایت کی ہے۔مجلس وحدت مسلمین کا نعرہ ہی ظالم سے نفرت اور بیزاری اور مظلوم کی حمایت اور داد رسی ہے چاہے ظالم شیعہ ہی کیوں نہ ہو اور مظلوم غیر مسلم ہی کیوں نہ ہو۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے وحدت ہاؤس میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز لیگ مجلس وحدت کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہے اور بے بنیاد الزامات کی آڑ میں مجلس وحدت کے رہنماؤں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارا احتجاج نواز حکومت اور اس کے ہمدرد جارح سعودی حکمرانوں کے خلاف تھا جنہوں نے یمن کے عوام پر چڑھائی کی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پر لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے ہیں جن کا حقیقت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ، اس احتجاجی مظاہر ے میں کسی بھی مکتب فکر کو نہ تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور نہ ہی دل آزار نعرے ۔محض سنی سنائی باتوں پر انسداد دہشت گردی کے کے دفعات لگاکر ایف آئی آر درج کروانے کے پیچھے ایک سیاسی جماعت کا ہاتھ ہے جو مجلس وحدت کی سیاسی مقبولیت سے خوفزدہ اور پریشان ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے خوف زدہ ہوکر ہم مظلوموں کی حمایت اور ظالموں سے اظہار نفرت کبھی ترک نہیں کرینگے۔
وحدت نیوز (جعفرآباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع جعفر آباد کا تنظیمی اجلاس زیر صدارت صوبائی سیکریٹری تنظیم سازی علامہ بر کت علی مطہری کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں عہدے داروں اور کار کنوں کی سینکڑوں تعداد اس موقع پر شمن علی حیدری، مولانا محمد سچل صادقی، ظفر حیدری، لعل محمد شاہوانی ،دولت علی اور شو کت علی حیدری نے مشترکہ اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملتِ اسلامیہ کو کئی چیلنج در پیش ہے جن کا تقاضہ ہے کہ ہم متحد ہو جائیں وطن عزیز پاکستان اسلام کا قلعہ ہے پاکستان کی ترقی خوشحالی کیلئے MWMکے ہر کا رکن تیار ہے اور قائد وحد ت علامہ ناصر عباس جعفری صوبائی سیکریٹری جنرل بلوچستان علامہ مقصود علی ڈومکی کی ولولہ انگیز قیادت میں ملک سے تکفیری گروپوں کے خاتمے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ملت تشیع وطن عزیز پاکستان کیلئے اپنے خون کے آخری قطرہ تک دینے کیلئے تیار ہیں انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے اسلامی ملک یمن پر حملہ کر کے غلط اقدام کیا ہے ۔