The Latest

قاتل وظالم حکمران۔۔مبارک ہوں!

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) جب سے مجلس وحدت مسلمین نے حقیقی سنی بریلوی برادران سے اتحا دکیا ہے بہت سے تکفیریوں کیساتھ ساتھ ان کے اتحادیوں کے پیٹ میں بھی مروڑ اٹھ رہے ہیں،اور وہ ان کی محبت و یارانے میں مارے مارے پھرتے ہیں ان کے چیلے چانٹے سوشل میڈیا پر ظالم و شیعہ دشمن حکومت سے جان چھڑوانے کی جدوجہد پر مجلس وحدت مسلمین کی مخالفت میں لغویات بکنے اور افتراءسے کام لینے میں مشغول دکھائی دیتے ہیں،جو لوگ اس وقت مجلس وحدت مسلمین کی مخالفت کر رہے ہیں ان کو بھول گیا ہے کہ موجودہ نواز حکومت جسے چودہ ماہ ہو چکے ہیں اصل میں پنجاب کی شیعہ دشمن حکومت کا ہی تسلسل ہے،اس بارے معروف کالم نگار جناب ارشا د حسین ناصر کے کالم ؛آذادی و انقلاب مارچ ،منظر و پس منظر؛کا ایک حصہ ملاحظہ فرمائیں،کہ پنجاب میں گزشتہ چھ سال سے ملت تشیع کس کرب میں مبتلا ہے اور کیا چاہتی ہے۔


ارشاد حسین ناصر کے کالم کا ایک حصہ؛
پاکستان کے چاروں صوبوں میں 11مئی3 201ءکے دن ہونے والے عام انتخابات کے نتیجہ میں مسلم لیگ نواز نے وفاقی حکومت قائم کی تھی،پنجاب میں یہ پہلے سے برسر اقتدار تھے بس انتخابات کروانے کیلئے تین ماہ نجم سیٹھی کو نگران وزیر اعلیٰ بنایا گیا تھا،لہذا ہم کہہ سکتے ہیں کہ عملی طو پہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں گذشتہ چھ برس سے نون لیگ ہی برسر اقتدار ہے ، صوبہ کے پی کے میں پاکستان تحریک انصاف اور اس کی اتحادی جماعت اسلامی برسر اقتدار ہیں ،سندھ پاکستان پیپلز پارٹی کے حصہ میں آیا ہوا ہے جبکہ بلوچستان میں مسلم لیگ نواز نے اکثریت کے باوجود مشترکہ حکومت ہی بنائی ہے ،پنجاب میں چھ سالہ اقتدار اور ملت تشیع پر ہونے والے حملوں ،ظلم و زیادتیوں،اور متعصب رویوں کی داستان بہت طوالت رکھتی ہے،اسی دوران پنجاب جسے امن و امان کے حوالے سے بہت آئیڈیل پیش کیا جاتا رہا ہے میں جو واقعات و سانحات پیش آئے ان میں سانحہ سرپاک امام بارگاہ چکوال، سانحہ ڈیرہ غازی خان،سانحہ چہلم خان پور و رحیم یارخان،سانحہ راولپنڈی جلو س محرم،سانحہ گوجرانوالہ،سانحہ ملتان و چشتیاں،سانحہ کربلا گامے شاہ اور پنجاب کے شہروں لاہور ،فیصل آباد،رحیم یارخان،لیہ،بھکر،دریاخان،راولپنڈی،چنیوٹ اور کئی شہروں میں معروف شیعہ شخصیات ،علماءو وکلاءو ،قائدین ،اور شعبہ جاتی ماہرین کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی ،انہی میں مولانا ناصر عباس،ڈاکٹر شبیہ الحسن ہاشمی،ڈاکٹر علی حیدر آئی سرجن،وکیل شاکر رضوی ،کے نام نمایاں ہیں اس ٹارگٹ کلنگ کے علاوہ اس حکومت نے شیعہ شخصیات کے قاتلوں کو باعزت بری کیااور نامور دہشت گردوں جن میں ملک اسحاق اور غلام رسول شاہ جو انہی کے گزشتہ ادوار میں گرفتار کیئے گئے تھے کو نہ صرف رہا کیا گیا بلکہ انہیں رہا کروا کے استقبالات بھی کروائے گئے ،اور اس کے ساتھ ساتھ اس شیعہ دشمن حکومت نے قاتلوں کو رہا کر وا کے کھلی چھوٹ دے دی جنہوں نے ملک بھر میں اپنے نیٹ ورک کو مزید فعال کیا اور جگہ جگہ فسادات ہونے لگے ،یہ عجیب بات تھی کہ قاتلوں کو عزت و وقار سے نوازا گیا جبکہ مظلوموں اور مقتولوں کے ورثا ءکو زندگی سے محروم اور جینا دو بھر کر دیا گیا،اس کے ساتھ ساتھ ہم نے دیکھا کہ پنجاب میں بہت ہی معمولی باتوں پر توہین صحابہ کے سنگین پرچے درج اتنی زیادہ تعداد میں درج ہوئے کہ تاریخی ریکارڈ ہے،295سی،بی یا اے کے تحت درج ہونے والی ایف آئی آر جس پر درج ہو جائے وہ جیل میں جا کر شدید مشکلات کا شکار ہو جاتا ہے ،اس کی ملاقات اور ضمانت نہیں ہوتی ،ایسے ہی ہم نے دیکھا کہ اہل تشیع کی مشکلات اور مصائب میں منظم طریقہ سے اضافہ کیا گیا،حکومت پنجاب کے سب سے زیادہ بااختیار وزیر رانا ثناءاللہ نے ایک طرف تمام قاتلوں و دہشت گردوں کو جیلوں رہا کروانے کا پورا پورا اہتمام کیا دوسری طرف ہمارے لیئے مشکلات کھڑی کرنے میں بھی کوئی کسر نہ چھوڑی،بھکر میں ایک سو سے زیادہ لوگوں کو فورتھ شیڈول جیسے ظالمانہ قانون کا شکار کرتے ہوئے ان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے اور چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ،جبکہ ہم نے یہ بھی دیکھا کہ معمولی میسیج یا فیس بک پر غلط شیئرنگ کرنے پر پرچے کاٹنے والی حکومت نے ٹیلی ویژن پر مولا علی ؑ کی شان میں گستاخی کرنے والے ڈاکٹر اسرار احمد کے خلاف دس گھنٹے تک پریس کلب لاہور سے لیکر مال روڈ اسمبلی ہال کے سامنے چوک میں پر امن احتجاج کے باوجود نہیں کاٹی تھی ایسے ہی ہم دیکھتے ہیں کہ شیعہ دشمنی اور تعصب کی انتہا کرتے ہوئے پنجاب حکومت نے حالیہ دنوں میں مولا علی ؑ کے خطبات،کلمات،اور خطوط پر مشتمل معتبر ترین کتاب نھج البلاغہ پر پابندی کی سازش کرتے ہوئے اس کی فروخت کے جرم میں ایک سید پر ایف آئی آر کاٹی اور جیل میں بھیجا،اب بھی اس سرمایہءاسلام کو پابندیوں میں لانے کی سازش پر عمل کیا جا رہا ہے، اس وقت سب سے زیادہ جیلوں میں توہین صحابہ کی ایف آئی آر والے شیعہ ہیں ،جن کا کوئی پرسان حال نہیں ،حکومت قاتلوں و دہشت گردوں کو تو کھلی چھوٹ دے چکی ہے مگر بے گناہوں اور معصوم اہل تشیع کیلئے اس کا قانون فوری اور سختی سے عمل درآمد کرنے پر تل جاتا ہے ،آپ دیکھیں کہ اخبارات کے پہلے صفحے پر تکفیریت کے خلاف اشتہارات چھپوائے جاتے مگر پریس اور میڈیا کے سامنے پولیس و انتظامیہ کی موجودگی میں ہر جلسے و احتجاج میں شیعہ کافر کے نعرے لگانے والوں کو کوئی ہاتھ بھی نہیں لگاتا،یہ سب کچھ گزشتہ چھ سال سے ہو رہا ہے ،آپ اے ظلم کہیں یا تعصب کی انتہا،اپنی کمزوری کہیں یا سیاسی میدان میں اپنی لاتعلقی کا نتیجہ،باہمی خلفشار اور انتشار کا نتیجہ سمجھیں یا گزشتہ کئی برس سے تکفیری قوتوں کے ساتھ مل بیٹھنے کا عکس العمل،یہ سب کچھ ہو رہا ہے ،ملت ایسے حکمرانوں سے الٹے ہاتھ کر کر کے نجات چاہتی ہے،ملت ایسے شیعہ دشمنوں کو ایک لمحہ کیلئے بھی اقتدار پر متمکن نہیں دیکھنا چاہتی،اگر کوئی کسی بھی شکل میں ایسی حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کر رہا ہے تو اور کیا دلیل سامنے لائی جائے اس مطالبہ کی صداقت و سچائی ثابت کرنے کیلئے؟
میں سمجھتا ہوں کہ یہی وہ منظر نامہ تھا جس پر مجلس وحدت مسلمین نے تکفیریت اور اس کے حامی حکمرانوں کو ان کے کئے کی سزا دینے کی کوشش کرتے ہوئے انہیں معتدل و محبان اہلبیت ؑ پارٹیوں کیساتھ ملکر ایوان اقتدار سے ہٹانے کی جدوجہد شروع کی ہے،یہ جدوجہد کیا رخ اختیار کرتی ہے اور اس کا نتیجہ کیا نکلتا ہے اس سے قطع نظرہم کو اس بات کا جائزہ لینا چاہیئے کہ اگرچہ یہ ایک سیاسی اتحاد ہے اور فی الحال اس کے مقاصد سیاسی ہیں مگر اس اتحادسے فرقہ واریت کے خاتمہ،سنی شیعہ وحدت کے قیام و باہمی اخوت و بھائی چارہ کے فروغ،باہمی اختلافات کو کم سے کم کرنے کا ماحول بنایا ہے۔اسکا عملی ثبوت وہ نعرے ہیں جو اس دھرنے اور جلوس میں لگائے جا رہے ہیں ۔کبھی کبھی تو مجلس کا ماحول بن جاتا ہے۔سنی اتحاد کونسل کے ساتھ تو پہلے ہی یہ اتحاد کام کر رہا تھا اب اہل سنت کی ایک برجستہ شخصیت نے بھی اس میں اپنا کردار ادا کر کے ایک دوسرے کو سمجھنے کی عملی کوششیں اور سنجیدگی کا مظاہرہ کیاہے ۔دعا کی جائے کہ یہ سنی شیعہ وحدت ایسے ہی قائم رہے اورمستقبل میں اس وحدت کے ذریعے ملک پاکستان میں نفرتوں اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ملک کی خدمت ہو سکے۔ ۔۔۔!
قارئین محترم؛
اگر آپ کا تعلق مکتب جعفری سے ہے تو بہ طور شیعہ علی اس دور میں کون ہے جو پنجاب کی ظالم و جابر کھلی شیعہ دشمن حکومت کو ایک دن بھی اقتدار میںبرداشت کرنے کو تیار ہے۔شائد ہی کوئی شیعہ ہو جس کے شخصی مفادات اس حکومت سے وابستہ ہوں وگرنہ کوئی بھی قومی و اجتماعی سوچ رکھنے والا انسان ایسی حکومت جس میں فیس بک پر ایک پوسٹ پر تبصرہ کرنے اور ایک میسیج کو فارورڈ کرنے کے جرم میں شدید ترین جرم کی دفعہ لگا کر شیعہ نوجوانوں کو پس دیوار زندان ڈال دیا جاتا ہے جبکہ ہمارے مولا و آقا امیر المومنین علی ابن ابی طالب ؑ کی شان میں برسر عام گستاخی پر ڈاکٹر اسرار احمد کے خلاف پرچہ نہیں کاٹا جاتا،آپ کی معتبر ترین کتاب نھج البلاغہ کو پابندیوں کی ذد میں لایا جاتا ہے اس کے خلاف سازشیں کی جاتی ہیں اور آپ کے خلاف فرقہ وارانہ و اشتعال انگیز لٹریچر و کتب سر عام چھپ کر تقسیم کی جاتی ہیں اور گلی گلی میں نعرے لگائے جاتے ہیں تو کوئی پوچھتا نہیں،اب تو سرکاری اداروں میںبھرتی کیلئے باقاعدہ طور پر یہ لکھا جاتا ہے کہ یہ سیٹ صرف دیوبندی مسلک والوں کیلئے ہے۔ میرا نہیں خیال کہ اس سے پہلے ہمیں بہ طور مکتب تسلیم کیا گیا ہو اور ہمارے مطالبات کو باقاعدہ تسلیم کیاگیا ہو ،پاکستان عوامی تحریک کے جتنے بھی مطالبات ہیں وہ جائز ہیں اور ان کے ساتھ ظلم ہوا ہے ،یہ ظلم نہیں کہ ایک گروہ کے چودہ بے گناہ قتل کر دیئے گئے،اور ان کی ایف آئی آر تک درج نہی کی گئی بلکہ اس کے مقابل مظلوموں کے خلاف کئی ایف ۔آئی۔آر کاٹی گئی ہیں۔۔۔
کیا مظلوم کی مدد۔۔کربلا کی تعلیمات کے خلاف ہے ؟
کیا مقتول کا ساتھ دینا۔۔۔اسلام کی آفاقی تعلیمات کے خلاف ہے؟
کیا ظالموں،متعصب حکمرانوں کے خلاف میدان میں نکلنا۔۔۔پاکستان کے آئین و دستور کے خلاف ہے؟
کیا اپنے قومی دشمن حکمرانوں کو نکیل ڈالنے کی کوشش کرنا ۔۔۔حکمت و تدبر و سیاست کے خلاف ہے؟
کیا تکفیری قوتوں کے سرپرستوں کے خلاف ۔۔اپنے جیسے مظلوموں ،کمزوروں کے ساتھ ملکر جدوجہد کرنااور اتحاد و وحدت کی فضا کو جنم دینا ،ملکی بنیادوں کو ہلانے کے مترادف ہے یا اس سے ولایت فقیہ کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں،کیا عراق میں تکفیری قوتوں کو لگام ڈالنے کیلئے اہل سنت( بریلوی جو قبلاً سنی صدام کے ساتھ کھڑے تھے) کے ساتھ ملکر جدوجہد کی پالیسی نہیں اپنائی گئی،کون نہیں جانتا کہ عراق و پاکستان سمیت کئی ممالک میں سعودیہ نے پیسے خرچ کر کے اپنے لوگوں کو اقتدار میں لانے کی سازشیں کیں۔ پاکستان کے موجودہ حکمران اسی سعودی حکمرانوں کی تیار کردہ سازش کے تحت وجود میں آئے تھے،جنہوں نے جمہوری اسلامی کے ساتھ ہونے والے ایک ہی معاہدہ جس کا فائدہ بالآخر پاکستانی عوام کو ہونا ہے وہ بھی کینسل کر دیا ہے۔
جو لوگ مجلس وحدت مسلمین کی حکومت مخالف جدوجہد میں فعالیت و تحرک کے مخالف ہیں،انہیں یہ حکمران مبارک ہوں۔۔۔!


تحریر:غلام رسول جوادی

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ دس روز سے انقلاب اور آزادی کے متوالوں نے انصاف کے حصول کے لئے پرامن دھرنا دے کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ امن و سلامتی اور جمہوریت کے علمبردار ہیں۔ زرداری نواز ملاقات اسٹیٹس اور مشترکہ مفادات کا تحفظ معلوم ہوتی ہے۔ انتخابی اصلاحات اور دھاندلی کے سدباب کے لئے تحریک انصاف کے مطالبات تبدیلی اور حقیقی جمہوریت کے آئینہ دار ہیں۔ دھاندلی کی پیداوار اور اسٹیٹس کے حامی سیاستدانوں سے تبدیلی کی حمایت کی توقع رکھنا عبث ہے۔ پاکستان کے انتخابی نظام میں ضمیر خریدے جاتے ہیں، ووٹر سے لے کر پریزائیڈنگ افسر تک سب کی بولی لگتی ہے۔ اس حقیقت کا کون انکار کر سکتا ہے۔ انتخابی اصلاحات سے متعلق عمران خان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشہ انتخابات کو ملک کی تمام سیاسی جماعتیں دھاندلی زدہ انتخابات کہہ چکی ہیں۔ انتخابات کے نام پر قوم کے ساتھ سنگین مذاق کیا گیا۔ انتخابی دھاندلی میں ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانا بےحد ضروری ہے۔ دھاندلی کا ذمہ دار الیکشن کمیشن فوراً مستعفی ہو جائے۔

 

انہوں نے کہا کہ جب تک مجرموں کو سزا نہیں ملتی، اس وقت تک ملک میں شفاف الیکشن ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس اسمبلی کے 70 فیصد اراکین ٹیکس چور ہوں وہ ملک میں کیا بہتری لائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خون کے ساتھ انصاف کرنا ہوگا۔ طویل عرصہ گذرنے کے باوجود وارثین شہداء کی ایف آئی آر تک کا درج نہ ہونا، انصاف کے قتل کے مترادف ہے۔ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نظر نہیں آتی۔ اپنی سنجیدگی اور اخلاص کے اظہار کے لئے حکومت کو فوری طور پر وارثین شہداء کی ایف آئی آر درج کرنے سمیت اعتماد سازی کے لئے کچھ سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین،پاکستان عوامی تحریک اور سنی اتحاد کونسل کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے انقلاب مارچ کی حمایت میں دھرنا دیا گیا دھرنے میں تینوں جماعتوں کے رہنماوُں اور کارکنان شریک ہوئے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے رہنما علامہ حسن ہمدانی نے کہا کہ پاکستان کے لاکھوں عوام گذشتہ دس دنوں سے شاہراہ دستور پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں جبکہ دوسری طرف لٹیرے ایک دوسرے کو بچانے کے لئے سرگرم ہیں پاکستان میں اسٹیٹس کو کے پیداوار اپنی بقا کی جنگ کے لئے متحد ہے ایسے میں پاکستانی غریب عوام کو قائد اعظم کا پاکستان بچانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔

 

علامہ حسن ہمدانی کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاوُن کے شہداء کے قاتلوں کا دہشت گردوں کا میدان میں اُتار نا ملک میں خانہ جنگی کرانے کی منظم سازش ہے رانا ثناء اللہ کالعدم دہشت گردوں کے سرپرست ہے اور اُن کے ہی اشارے پر ہزاروں پاکستانیوں سمیت افواج پاکستان کے قاتلوں کو نواز حکومت کے بچاوُ کا ٹاسک دیا گیا ہے حکومت مخالف جماعتوں کی ٹارگٹ کلنگ کے لئے بھی انہی کالعدم جماعتوں سے پنجاب حکومت کی ڈیل ہو چکی ہے،اقتدار کے ہوس میں حکمران اندھے ہو چکے ہیں عوامی غیض و غضب سے حکمرانوں کا بچنا ممکن نہیں۔

دھرنے سے پاکستان عوامی تحریک کے رہنما  محمد حنیف طاہر صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا ہمارے شہداء کے قاتلوں کیخلاف ایف آئی آر عدالتی حکم کے باوجود بھی درج نہیں کیا جا رہا ہمارے کارکنوں کو پنجاب بھر میں ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے پاکستان میں پہلی دفعہ وحدت کی فضا  نے ملک دشمنوں کی نیندیں حرام کر دی ہے آج کالعدم دہشت گردوں کو ہمارے خلاف پنجاب کا سابق وزیر قانون متحرک کرنے میں مصروف ہے ظالموں کے دن گنے جا چکے ہیں ہم اپنے مطالبات اور اپنے اہداف کے حصول تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

 

سنی اتحاد کونسل کے رہنما مفتی محمد حبیب قادری نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ اس وقت وہ طاقتیں جنہوں نے پاکستان بنایا تھا وہی متحد ہو کر اس ملک کی بقا کے لئے میدان میں ہیں جبکہ دوسری طرف قیام پاکستان کے مخالف قوتیں ملک میں سٹیٹسکو کو بچانے اور ملکی وسائل سے اپنی تجوریاں بھرنے میں مصروف ہیں جمہوریت کے نام پر پاکستانی عوام کا قتل عام کیا گیا سانحہ ماڈل ٹاوُن بدترین ریاستی بربریت اور پنجاب کے حکمرانوں کا سیاہ کارنامہ ہے اس ظلم کا حساب قانون و آئین کے مطابق ہم ضرور لیں گے ہمارے مظاہروں کو دس دن ہو گئے لیکن ایک پتا تک نہیں ٹوٹا دوسری طرف ہمارے کارکنوں کو  پولیس کی تحویل میں قتل کیا جارہا ہے ہم ظلم اور نا انصافی کے نظام کو کسی صورت چلنے نہیں دینگے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) ملی یکجہتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ملی یکجہتی کونسل کو موجودہ سیاسی  بحران کے حل کے لئے ایک مثبت رول ادا کرنا چاہیے، دھرنے کے شرکاء پر کیچڑ اچھالنے سے بہتر ہے کہ پارلیمنٹ میں موجود بد قماش اور شراب خور اراکین کے کرداروں پر بھی غور کرنا چاہئے، اگر دینی جماعتیں پاکستان کے اندر اپنی ذمہ داریاں نبھاتی تو عمران خان یا ڈاکٹر طاہرالقادری کو یہ کام نہ کرنا پڑتاجب خلا پیدا ہوتا ہے تو بھر بھی جاتا ہے، طاہرالقادری کے انقلاب کی اصطلاح رحمان ملک کو تو سمجھ آگئی لیکن افسوس سے کہوں کہ ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں شریک علمائے کرام کو سمجھ نہیں آئی اور اب ہر ایک بھانت بھانت کی بولیاں بول رہا ہے، طاہر القادری کے جلسے میں کوئی غیر شرعی یا خلاف دین اقدام نہیں ہوتا میں نے جو دیکھا وہ یہ ہے کہ مردو زن قرآن لئے مصلہ پر بیٹھ کر تلاوت کرتے ہیں ،منقبتیں، نعتیں اور قوالیاں سنتے ہیں اور یہ غیر شرعی کام نہیں ہیں۔

 

ان کاکہنا تھا کہ  مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے دو بنیادں پر جناب طاہرالقادری کا ساتھ دیا 10 اصلاحی نکات جن پر عمل در آمد سے موجودہ نظام میں بہت بڑی تبدیلی آ سکتی ہے ،سانحہ ماڈل ٹاؤن جس میں ن لیگ کی حکومت نے بربریت،وحشت درندگی اور ظلم کی انتہا کر دی اور14بے گناہوں کو شہید اور 90کو زخمی کیا جب تک ان ذمہ دارں کے خلاف FIR نہ کاٹی جائے اور شریف برادران مستعفی نہ ہوں مظلوموں کو انصاف نہیں مل سکتا ہم مظلوم کے حامی ہیں بدستور حمایت جاری رکھیں گے ،ملی یکجہتی کونسل کے اکابر کی ایک ٹیم کو جناب طاہرالقادری سے فوری ملنا چاہیے اور اس ظلم و بربریت کے خلاف ان کے قانونی موقف کی بھر پور حمایت کریں اور ق لیگ،پاکستان عوامی تحریک اور مجلس وحدت مسلمین کے 10نکاتی اصلاحی ایجنڈے کی بھر پور حمایت کریں تاکہ علماء کی ذ مہ دار ی پوری ہو جائے کونسل کی جانب سے محمد امین شہیدی صاحب کے ذمہ لگایا گیاہے کہ ملی یکجہتی کونسل کے اعلی سطحی وفد کی ڈاکٹر طاہرالقادری سے فوری ملاقات کا انتظام کیا جائے ۔

 

بعد ازاں شام 5 30بجے وفد کی طاہرالقادری سے ملاقات ہوئی وفد میں ڈاکٹر ابوالخیر زبیر۔ جناب لیاقت بلوچ ۔ علامہ سید ساجد علی نقوی ۔علامہ محمد امین شہیدی۔میاں اسلم۔فرید پراچہ۔عبدالشکورنقش بندی اور دیگر افراد شامل تھے ملاقات کے بعد ملی یکجہتی کو نسل کے وفد نے عوام اور میڈیا کے سامنے طاہرالقادری صاحب کے موقف FIRکٹوانے اور وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب کے استعفی کا بھر پور مطالبہ کیا اور کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے مجرموں کو گرفتار کیے بغیر انصاف کی فرہمی ممکن نہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ گذشتہ 6 دہائیوں سے ان حکمرانوں اور ان کے آباو اجداد نے اس ملک کو جس طرح سے لوٹا ہے آج اس کا حساب دینے کا وقت آگیا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ میں اس دھرنے میں شریک ماوں، بہنوں، جوانوں اور بزرگوں کی ہمت، حوصلہ اور استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں، یہ استقامت اس بات کی علامت ہے کہ آپ اللہ تعالٰی کی مدد سے ضرور کامیاب ہوں گے، پوری دنیا نے دیکھ لیا کہ گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران نہ کوئی طوفان آپ کا راستہ روک سکا، نہ کوئی بارش آپ کے قدم لڑکھڑا سکی، نہ پولیس کے پتھراو اور لاٹھی چارج نے آپ کو کمزور کیا، اور نہ حکومتی پروپیگنڈوں نے آپ کے قدموں میں کوئی لرزش پیدا کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمران عوام کے پیسوں پر اپنی عیاشیوں میں مصروف ہیں، کئی ایم این ایز اور سینیٹرز نے اعتراف کیا کہ ہم کئی دنوں سے نہیں سو سکے، انہیں معلوم نہیں کہ اتنا بڑا جمع غفیر ان کی نیند ہی نہیں، انہیں اڑانے کیلئے آیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ 6 دہائیوں سے ان حکمرانوں اور ان کے آباو اجداد نے اس ملک کو جس طرح سے لوٹا ہے آج اس کا حساب دینے کا وقت آگیا ہے، یہ انقلابی بھوک و پیاس اور شدید بارش کے باوجود اپنے ملک کی تقدیر سنوارنے کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں، ان حکمرانوں کے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

وحدت نیوز( کراچی) مجلس و حدت مسلمین کراچی ڈویثرن ،پاکستان عوامی تحریک ،مسلم لیگ ق ،سنی اتحاد کونسل،سنی تحریک کی جانب سے اسلام آباد میں جاری انقلاب مارچ احتجاجی دھرنے کے حق میں نمائش چورنگی احتجاجی دھرنا دیا۔احتجاجی دھرنے میں علامہ اعجاز بہشتی ،علامہ علی انور ،علامہ مبشر حسن ،علی حسین نقوی ،علامہ باقر زیدی ،علامہ عقیل موسیٰ ،الحاج اقبال محمود ،محمود میمن ، صاحبزادہ اظہر رضا، مطلوب اعوان ،نعیم عادل شیخ سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

 

دھرنے سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ اعجاز حسین بہشتی کا کہنا تھا کہ خائن حکمرانوں نے ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا، آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیری گئیں، اقتدار پر قابض جماعتوں نے اعوانوں میں بیٹھ عوام کو سماجی ،معاشرتی ،معاشی طور پر کمزور کیا ،موجودہ ملکی حالات دہشتگردی کا تحفہ نواز حکومت کی دین ہیں ،افواج پاکستان کو سلام پیش کرتے ہیں ،آپریشن ضرب عزب نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی۔موجودہ حکومت تاریخ کی بد دیانت ترین حکومت ہے، دہشت گردی ، کرپشن عروج پر ہے،پاکستان کے بیدار عوام نے جعلی مینڈیٹ پرنواز حکومت کو مسترد کردیا ہے، الیکشن میں دھاندلی پرتمام سیاسی جماعتوں کو تحفظات ہیں ، شریف برداران کے ہاتھ کونیوں تک بے گناہوں کے خون سے رنگین ہیں ، نواز حکومت نے کالعدم دہشتگرد تکفیری جماعتوں کو ملک میں مستحکم کیا ،وفاقی حکومت کی جانب سے کالعدم جماعتوں کومکمل حمایت حاصل ہے جس کا ثبوت آج کالعدم دہشگرد گروہوں کی جانب سے حکومت کے حق میں نکالی جانے والی ریلی ہے۔

 

علامہ مبشر حسن نے ملکی سیاسی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز حکومت کے حق میں کالعدم جماعتوں کی جانب سے نکالے جانے والی ریلی پر اب جمہوریت کے ٹھیکدار سیاسی و مذہبی جماعتیں خاموش کیوں ہیں کیا یہ تمام جماعتیں ان کالعدم جماعتوں کی دہشتگردی کا نشانہ نہیں بنی۔اور ہم اس پر امن دھرنے سے چیف جسٹس آف پاکستان اور افواج پاکستان کر سر براہ جنرل راحیل شریف سمیت ریاستی اداروں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کے نواز حکومت پورے ملک میں و زیرستان جیسے حالات پیدا کرنا چاہتی ہے کیوں کے محترم وزیر اعظم میاں نواز شریف تو ملک سے بھاگ کر سعودی حکمرانوں کی گود میں بیٹھ جائیں گے اور دہشتگردی کا نشانہ ہمیشہ کی طرح اس ملک کے محب و طن عوام بنے گے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کے لئے خوشبختی ہے کہ تمام محب وطن قوتیں پاکستان کی استحکام ، جمہوریت کی پائیداری اورآئین کی بالادستی کیلئے متحد ہیں ۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹریٹ میں مجلس وحدت مسلمین،سنی اتحاد کونسل اورپاکستان عوامی تحریک کامشترکہ اجلاس ہوا ۔جس میں انقلاب مارچ کی حمائت میں کل بروز اتوار شام پانچ بجے لاہور پریس کلب کے سامنے دھرنا دینے کا فیصلہ کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے منہاج القرآن کے راہنماء  محمد حنیف طاہر صدیقی نے کہا کہ ہم اس وقت تک احتجاجی دھرنے دیں گے جب تک حکمران استعفیٰ نہیں دیتے ۔حکمرانوں نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے اب حکمرانوں کو گھر بھیج کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ چند گھنٹوں کی بات ہے قوم جلد خوشخبری سنے گی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے رہنما رائے ناصر علی نے کہا کہ ہم گذشتہ چار روز سے کراچی سے لے کر گلگت بلتستا ن تک صدائے احتجاج بلند کررہے ہیں اور ہمارا یہ عزم ہے کہ ہم مظلومین کو کھبی تنہا نہیں چھوڑیں گے اور ظالم وں کیخلاف خون کے آخری قطرے تک میدان میں حاضر رہیں گے اور یہ ہمارا دینی اور اخلاقی حق فریضہ ہے سنی اتحاد کونسل لاہور کے صدر مفتی محمد حبیب قادری نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو بچانے کے لیے اور ملک سے بد امنی اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے باہر نکل کر احتجاج کرنا ہو گا اور اس میں تمام محب وطن جماعتوں کو شامل ہو نا چاہیے ۔اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے راہنماء رانا ماجد علی ۔تحفظ ناموس رسالت محازکے جنرل سیکرٹری محمد علی نقشبندی ۔منہاج القرآن  کے ناظمین محمد حنیف طاہر صدیقی ۔مفتی ممتاز حسین صدیقی ۔تنظیم علماء اہل سنت لاہور کے مفتی محمد نذیر خان نے شرکت کی ۔

وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام وفاقی حکومت کی مخالفت میں اور انقلاب مارچ کی حمایت میں جاری تحریک کے سلسلے میں آج بعد از نماز جمعہ کھرمنگ اور شگر میں ریلی نکالی گئی جبکہ سدپارہ، حسین آباد، حوطو، کواردو اور روندو میں جامع مساجد میں خطبہ ہائے نماز جمعہ میں وفاقی حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی گئی۔ وفاقی حکومت کے خلاف جاری تحریک کے سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع کھرمنگ کے زیراہتمام ایک احتجاجی ریلی بعد از نماز جمعہ کھرمنگ جامع سے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع کھرمنگ علامہ شیخ شبیر رجائی کی قیادت میں نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاء نے کھرمنگ اسکردو روڈ اور اسکردو کرگل لداخ روڈ پر علامتی دھرنا بھی دیا۔

 

 بارڈر ایریا میں جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل کھرمنگ علامہ شیخ شبیر رجائی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی پشت پر امریکہ کی موجودگی نہ صرف پاکستان کے لیے نیک شگون نہیں بلکہ عالم اسلام پر خطرہ اور اسلامی بنیادی نظریات پر حملے کے مترادف ہے۔ امریکہ نہ اسلام کا وفادار ہے اور نہ پاکستان کا، لہذٰا وفاقی حکومت جن بنیادوں پر قائم ہے وہ بنیادیں ہی وطن کے لیے خطرہ ہیں۔ پاکستان اس لیے نہیں بنا کہ یہاں پر حکومتیں امریکی ایماء پر قائم رہے، یہ ملک امریکیوں کا نہیں بلکہ پاکستانیوں کا ہے۔ پاکستانی عوام ہی اپنے ملک سے ایسے ملک دشمن عناصر کا خاتمہ کر کے دم لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم وطن عزیز پاکستان کے انتہائی شمال اور حساس ترین آرمی ایریا اور بارڈر سے جہاں سے منٹوں کے فاصلے پر پاکستان کا دشمن انڈیا ہے پوری دنیا کو بالخصوص پاکستان آرمی کو پیغام دینا چاہیں گے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف آرمی کا آپریشن ملکی سلامتی کے لیے ضروری تھا اور پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کا دائرہ تنگ کر کے ملک پر عظیم احسان کیا اور دنیا جانتی ہے کہ وفاقی حکومت نے آپریشن کی راہ میں روڑے اٹکانے کی بھی بڑی کوشش کی جسے وطن کی غیور آرمی نے خاطر میں نہیں لائی۔ وہ حکومت جو دہشتگردوں کے لیے نرم گوشہ رکھتی ہے وہ وطن کی حفاظت اور سلامتی کا ضامن کیسے کہلایا جا سکتا ہے۔

 

دوسری طرف شگر چھورکھا میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع شگر کے زیراہتمام وفاقی حکومت کیخلاف اور انقلابی مارچ کی حمایت میں بھی ایک احتجاجی ریلی سیکرٹری جنرل شگر علامہ شیخ ضامن مقدسی کی قیادت میں نکالی گئی۔ شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیخ ضامن مقدسی، شیخ اسماعیل اور شیخ کاظم نے کہا کہ ملک میں اس وقت نواز خاندان کی حکومت ہے۔ جمہوریت اگر ملک میں ہوتی تو سانحہ ماڈل ٹاون میں دو درجن سے زائد لاشیں گرانے والوں کی جگہ ایوانوں کی بجائے زندانوں میں ہوتی۔ امریکہ کے موجودہ دھرنے کے حوالے سے جو موقف سامنے آیا ہے اس سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ پاکستان میں جمہوریت نہیں بلکہ ماموری شہنشایت ہے۔ حقیقی اسلامی جمہوریت کے حصول کے لیے مامور شہنشاہوں کو ایوانوں سے باہر کرنا ضروری ہے۔ اب وقت آ چکا ہے کہ ملک میں عوام کو غلام سمجھنے والے حکمرانوں کا گھیرا تنگ کیا جائے اور حقیقی اسلامی جمہوریت کے لیے جدوجہد کی جائے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے امریکہ کی جانب سے پاکستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم اپنے معاملات خود حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ شیطان بزرگ امریکہ کو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ مشکلات اور مصائب میں امریکہ کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ فرقہ وارانہ منافرت سے لیکر دہشت گردی اور آمروں کی حمایت جیسے جرائم کو یہ قوم کبھی نہیں بھلا سکتی۔ نواز شریف امریکی حمایت پر خوش نہ ہوں کیونکہ امریکہ اب اقوام عالم میں نفرت کی علامت بن چکا ہے۔ شیطان بزرگ امریکہ کو للکارنے پر ہم عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ سامراجی قوتیں طویل عرصے سے پاکستان میں فرقہ وارانہ نفرتوں کو ہوا دیتی رہی ہیں۔ جس کیلئے انہوں نے کروڑوں ڈالر خرچ کئے انقلاب مارچ، اتحاد بین المسلمین اور شیعہ سنی وحدت کی عملی تصویر ہے۔ اتحاد امت ہی اس وطن کے استحکام اور سربلندی کی ضمانت ہے۔ اب شیعہ سنی وحدت کے نتیجہ میں دہشت گردتکفیری گروہ رسوا ہو چکا ہے۔ دریں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے حجاز مقدس کے ممتاز عالم دین ،فقیہ مجاھد الشیخ باقرالنمر کی گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی شہرت یافتہ محدث، فقیہ اور مفسر قرآن الشیخ باقر النمر کے خلاف اقدامات سے عالم اسلام میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) حکومتی مذاکراتی ٹیم مذاکراتی عمل میں سنجیدہ نہیں یہ ٹیم فقط دباوُ اور اپنے حواریوں کے طاقت کا زعم دکھانے کے لئے کام کر رہی ہے مذاکرات کسی نتیجے تک پہنچانے کیلئے ان کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں اور نہ ہی یہ کسی بھی فیصلے کے لئے بااختیار ہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما نثار فیضی نے گذشتہ رات حکومتی مذاکراتی ٹیم سے ہونے والی بات چیت کے بارے میں مرکزی رہنماوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حکمران مکمل طور پر بے حسی اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے اُن کے رویوں سے یہ اندازہ لگانہ مشکل نہیں کہ وہ شاہراہ دستور پر ایک بڑے سانحے کی پیش بندی میں مصروف ہیں سانحہ ماڈل ٹاوُن کو انقلاب مارچ کے اتحادی جماعتیں کسی بھی  صورت پس پشت ڈالنے کے لئے تیار نہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے کل کے ہونے والی مذاکراتی سیشن میں حکومتی ٹیم پر یہ واضح کر دیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاوُن کے ایف آئی آر سمیت دیگر مطالبات کی منظوری تک ہم میدان میں ڈٹے رہیں گے نثار فیضی نے سی ڈی اے کی جانب سے آلودہ پانی کی فراہمی ظلم وبربریت قرار دیتے ہوئے شدید مذمت بھی کی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree