The Latest

وحدت نیوز (بیروت) حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے تکفیریوں اور دہشتگردوں کے ساتھ جنگ کو ناگزیر قرار دیا ہے۔ حزب اللہ کے کمانڈروں اور جوانوں سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ کے سربراہ نے تکفیریوں اور دہشت گردوں کے ساتھ جنگ کو تقدیر ساز قرار دیا اور کہا کہ عنقریب ہی ان کے خلاف بھرپور جنگ کا اعلان کر دیا جائے گا۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ حزب اللہ کے پاس تکفیریوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایسے بہت سے ہتھیار ہیں کہ جن کا ابھی تک اس نے استعمال نہیں کیا ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے یہ بات کھل کر کہی کہ ترکی، سعودی عرب اور قطر حزب اللہ کے خلاف جنگ کر رہے ہیں، تاہم حزب اللہ کے جوانوں کی ہمت و طاقت کے مقابلے میں ان کو شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ واضح رہے کہ حزب اللہ کے جیالوں اور شامی فوج نے دو ہفتے قبل دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں اور لبنان کی سرحد سے متصل شام کے سرحدی علاقے القلمون میں تکفیری دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر متعدد حملے کئے ہیں، جن میں دسیوں دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ ان کے فوجی ہتھیاروں کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے۔

لبنان سے ملحقہ شام کا القلمون علاقہ گذشتہ ایک سال کے دوران دہشتگردوں کی سرگرمیوں کا اہم مرکز رہا ہے اور اس علاقے سے دہشتگرد عناصر لبنان کے شمال مشرقی علاقوں میں بھی دراندازی کرتے رہے ہیں۔ ادھر لبنان کے وزیر دفاع سمیر مقبل نے کہا ہے کہ لبنانی فوج اپنی سرزمین پر دہشتگردوں کے حملوں کی روک تھام کرنے کے لئے، شمال مشرقی لبنان کے علاقے عرسال میں پوری طرح سے چوکنا ہے۔ لبنانی فوج نے اسی طرح دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران تین دہشت گردوں کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں گرفتار کر لیا ہے یہ دہشتگرد شام میں تکفیری دہشتگرد گروہوں کو مالی امداد فراہم کرتے تھے۔

وحدت نیوز(گلگت) اگر عوام میدان میں نکلیں تو سیاسی یزید شکست کھا جائیں گے، پاکستان کے ہر صوبے میں گورنر اسی صوبے سے لگایا گیا جبکہ گلگت بلتستان میں غیر مقامی گورنر کو تعینات کیا ہے، نگران سیٹ اپ بھی الیکشن میں برسراقتدار جماعت کو کامیاب کرنے کے لئے غیرجانبدار تعینات کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے الیکشن مہم کے دوران گلگت میں انتخانی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز لیگ نے 2013ء کا الیکشن لوٹا، لیکن اگر گلگت بلتستان الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو یہ مسلم لیگ (ن) کے گلے کی ہڈی بن جائے گی۔ اس سے قبل ایم ڈبلیو ایم گلگت کے تحت انتخابی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جو عالم بریج، شموغار، جلال آباد، دنیور سے ہوتی ہوئی گلگت شہر پہنچی جہاں بےنظیر چوک کے مقام پر شرکائے ریلی نے جلسہ کی شکل اختیار کر لی، جس سے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے خطاب کیا۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کا سکردو سے گلگت پہچنے پر تاریخی استقبال کیا گیا۔ سرزمین گلگت ناصر ملت زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے کئی گھنٹے تک گونجتی رہی۔ ایم ڈبلیو ایم کے مطابق، استقبالیہ ریلی میں پانچ ہزار سے زائد گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں شامل تھیں۔ دو سو سے زیادہ جید علماء کرام علامہ ناصر عباس جعفری کے ہمراہ موجود تھے۔ عالم برج سے جلال آباد تک لوگوں کا ایک سمندر دکھائی دے رہا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق قیام پاکستان سے اب تک ایسا فقید المثال استقبال کسی مذہبی و سیاسی رہنما کا دیکھنے میں نہیں آیا۔ گلگت شہر میں استقبالیہ جلوس کی قیادت علامہ امین شہیدی نے کی۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی قائدین، کارکنان اور گلگت کی سینکڑوں نامور مذہبی، سیاسی اور سماجی شخصیات بھی علامہ راجہ ناصر عباس کو خوش آمدید کہنے کے لیے وہاں موجود تھیں۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ یہاں کی اکثریت نے مجلس وحدت مسلمین کو اپنی نمائندہ جماعت اور واحد سیاسی قوت تسلیم کرتے ہوئے اس کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔ یہاں کے لوگوں کی والہانہ محبت میرے لئے سرمایہ حیات ہے۔ آپ نے جس اعتماد کا اظہار کیا، وہ مجھ پر قرض ہے۔ مجلس وحدت مسلین نے گلگت بلتستان کے عوام کے غصب شدہ حقوق انہیں دلا کر اس قرض کو ادا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مخالفین آج آ کر ہماری عوامی قوت کا مشاہدہ کریں۔ تا حد نگاہ لوگوں کا یہ ہجوم مفاد پرست سیاستدانوں کی شکست کا کھلم کھلا اعلان ہے۔ ہمارے اس عوامی مینڈینٹ پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر اختیار کے نشے میں مست کسی بااختیار نے انتخابی عمل میں شاطر بننے کی کوشش کی تو اس کو بھیانک نتائج بھگتنے پڑیں گے۔ انہوں نے کہا یہاں کے لوگ پاکستان کے محب وطن ہیں۔ ملکی سلامتی و دفاع کے لئے انہوں نے ہمیشہ اول دستہ میں رہ کر خدمات سرانجام دیں۔ علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو برابری کے حقوق دلانے تک ہم سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا گلگت بلتستان غیرت مند اور باضمیر لوگوں کی سرزمین ہے۔ انہیں سازشی اور مفاد پرست سیاستدانوں نے متحد نہیں ہونے دیا، تاکہ یہ ایک مضبوط سیاسی قوت نہ بن سکیں اور اپنے حقوق کے لئے سیاستدانوں کے محلوں کے گرد طواف کرتے رہیں۔ ہم نے اپنے اتحاد کی طاقت سے انہیں شکست سے دوچار کرنا ہے۔ 8 جون میری اس غیور قوم کی فتح کا دن ہے۔ آپ نے موقع پرست سیاست دانوں کو شکست دے کر اپنے سیاسی شعور کی بیداری کا اعلان کرنا ہے اور ہمیشہ کے لئے ان پر کامیابی کے دروازے بند کر دینے ہیں۔

وحدت نیوز (گلگت) اہل بیت اطہار (ع) سے وابستگی رکھنے والوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، پہلے اثناء عشری اور اب اسماعیلی برادری کو بربریت کا نشانہ بنایا گیا۔ اسماعیلی بھائیوں کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے گلگت میں صدر اسماعیلی ریجنل کونسل کے ساتھ تعزیتی ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اساس ایک ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے مابین مشترکات بھی موجود ہیں۔ اس حقیقت کے پیش نظر ہمیں ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونا چاہیئے۔ اسماعیلی ریجنل کونسل کے صدر لیفٹیننٹ کرنل (ر) بیت اللہ نے اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جسم کے ایک حصہ کو تکلیف پہنچے تو پورا جسم بےسکون ہوتا ہے، سانحہ صفورا کے بعد ہمارے درد میں شریک ہونے والوں کے شکر گزار ہیں۔ آج پاکستان میں مساجد، امام بارگاہیں، سکول، حتٰی کہ فوجی مراکز اور جی ایچ کیو تک محفوظ نہیں ہیں۔ سانحہ صفورا میں ہمارے پیاروں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔ اس موقع پر زعمائے قوم ہمارے درد میں شریک ہوئے، اور ملک کی فوج اور ایجنسیاں حرکت میں آئیں، جس پر شکر گزار ہیں۔ شرپسند عناصر کو پکڑ کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان حلقہ نمبر 1 اسکردو یوتھ کی جانب سے الیکشن کمپین ریلی کا اہتمام ہوا جس کی قیادت ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا مظاہر حسین موسوی اور ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و گلگت بلتستان قانون اسمبلی کے امیدوار علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی نے کی۔ ایم ڈبلیو ایم یوتھ بائیک ریلی مرکزی الیکشن کمپین سیکرٹریٹ ایم ڈبلیو ایم حلقہ ون سے نکالی گئی جو کہ آغا ہادی چوک، بےنظیر چوک، امامیہ چوک، نیا بازار اسکردو سے ہوتی ہوئی مرکزی الیکشن کمپین آفس حلقہ ایک اسکردو کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کے اختتام پر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے نائب سربراہ علامہ آغا مظاہر حسین موسوی اور جی بی قانون ساز اسمبلی کے امیدوار علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ گلگت بلتستان میں بدعنوانی، ظلم و ستم، ناانصافی، چور بازاری، اقربا پروری اور میرٹ کی پامالی کا دور عنقریب ختم ہونے والا ہے 8 جون کا سورج گلگت بلتستان کی سرزمین پر امید کی نئی کرن اور نئے حوصلے کی نوید کیساتھ طلوع ہوگا۔ مقررین نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام باضمیر ہے اور انہیں لالچ دے کے نہیں خریدا جا سکتا۔ وہ زمانہ گزر گیا جب عوام کو جھوٹے وعدوں اور طفل تسلیوں کے ساتھ بہلایا جاتا تھا اب یہاں کی عوام باشعور ہو چکے ہیں، اپنے حقوق لینے کے گھروں سے نکل آئے ہیں اور انشاءاللہ مجلس وحدت الیکشن 2015ء میں فتح و کامیابی کا پرچم گاڑے گی اور غریبوں اور محروموں کے حقوق کی بازیابی کے لیے ہر حال میں جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔

وحدت نیوز (گلگت) ایم ڈبلیو ایم کیجانب سے مسلم لیگ نواز کیخلاف جاری چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ملکی مفاد کے مطابق چلانے کی بجائے ذاتی مفاد کے مطابق چلا کر ملک کی سلامتی کو فروخت کرنے کی سازش کی گئی ہے، جس کی واضح مثال آئین کے آرٹیکل 40 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سعودی حکمرانوں کے ایماء پر پاک فوج کے دستوں کو یمن کے خلاف جنگ میں بھیجنے کی سازش ہے۔ آئین پاکستان تقاضا کرتا ہے کہ دو مسلمان ممالک میں جنگ چھڑنے کی صورت میں ثالثی کا کردار ادا کیا جائے گا، فریق نہیں بنا جائیگا۔
 
مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے گلگت بلتستان کے انتخابات کے سلسلے میں پاکستان مسلم لیگ نون کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے، اس وقت وفاقی حکمران جماعت کو سب سے زیادہ خطرہ ایم ڈبلیو ایم سے ہی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین نے اپنی چارج شیٹ کے اجراء پر واضح کیا ہے کہ یہ سولہ نکاتی چارج شیٹ صرف بنیادی ترین نکات پر مبنی ہے، ورنہ ضیاءالحق کی باقیات کی ملک کو کمزور کرنے کی سازشوں کی داستان بہت طویل ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کا سیاسی سفر منفی سیاست کا راستہ روک کر مثبت شروعات کرنے کیلئے ہے، آئندہ چند دنوں میں ایم ڈبلیو ایم کی سیاسی پالیسی، پانچ سالہ پلان کی تفصیلات اور اس خطے کو پاکستان کا مکمل بااختیار صوبہ بنا کر ترقی کی شاہراہ پر چلانے کیلئے طویل المدت منصوبے کا پلان پیش کیا جائیگا۔

مجلس وحدت مسلمین کیجانب سے جاری چارج شیٹ کی تفصیلات کچھ یوں ہیں:
1۔ لوڈشیڈنگ ختم کرنے اور آصف زرداری کو مال روڈ پر گھسیٹنے کے جھوٹے دعوے کرنے والے آرٹیکل 62-63 کی روشنی میں صادق اور امین نہیں رہے اور یوں شریف برادران عملاً نااہل ہوچکے ہیں، اسی طرح کے جھوٹے نعرے گلگت بلتستان میں لگا کر خطے کے عوام کو دھوکہ دیکر اقتدار تک پہنچنے کی سازشیں کی جا رہی ہے۔
2۔ مختلف حلقوں میں دھاندلی کے ثابت ہوجانے، بالخصوص وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی قومی اسمبلی کی چھٹی، ایاز صادق کے حلقے میں 40 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہونے کے بعد نواز لیگ کی موجودہ حکومت اپنا آئینی جواز کھو چکی ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح گلگت بلتستان میں بھی منظم دھاندلی کے تمام منصوبے نواز لیگی گورنر و صوبائی کابینہ کی زیرنگرانی بنائے جاچکے ہیں، جنہیں عوامی حمایت سے ناکام بنائینگے۔
3۔ نواز لیگ کے انداز حکمرانی میں اختیارات کی نچلی سطح پر تقسیم نہیں اور موجودہ حکمرانوں کا آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کا نہ کروانا دراصل جمہوریت کے لبادے میں خاندان شریفیہ کی شہنشاہیت کو قائم کرنا ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی نواز لیگ وائسرائے سسٹم نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، (ایم ڈبلیو ایم عوامی حمیت و غیرت کیساتھ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی نچلی سطح پر منتقلی کرکے عوام کو بااختیار بنائے گی اور گلگت بلتستان میں بلدیاتی انتخابات فوراً کروائے جائینگے)۔

4۔ نواز لیگ کی موجودہ حکومت گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے سے گریزاں ہے اور اس کے انتخابی منشور میں بھی جی بی کے عوام کا یہ بنیادی حق شامل نہیں۔ (مجلس وحدت مسلمین نے تمام جماعتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کو اپنے منشور کا حصہ بنائیں)۔
5۔ نواز لیگ کی موجودہ حکومت کی خارجہ اور دفاعی پالیسی ملکی سلامتی کے اداروں کیلئے سکیورٹی رسک بن چکی ہے اور اس کی بڑی دلیل ازلی دشمن بھارت کے ساتھ شریف خاندان کے تجارتی تعلقات اور واضح جھکاؤ ہے۔
6۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ملکی مفاد کے مطابق چلانے کی بجائے ذاتی مفاد کے مطابق چلا کر ملک کی سلامتی کو فروخت کرنے کی سازش کی گئی ہے، جس کی واضح مثال آئین کے آرٹیکل 40 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سعودی حکمرانوں کے ایماء پر پاک فوج کے دستوں کو یمن کے خلاف جنگ میں بھیجنے کی سازش ہے۔ آئین پاکستان تقاضا کرتا ہے کہ دو مسلمان ممالک میں جنگ چھڑنے کی صورت میں ثالثی کا کردار ادا کیا جائے گا، فریق نہیں بنا جائیگا۔ (یاد رہے کہ آل سعود خاندان ایک معاہدے کے تحت شریف فیملی کو پاکستان میں مجرم ثابت ہونے کے بعد سعودی عرب لے گیا تھا اور وہاں آٹھ سال تک انکو اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا گیا اور اب بھی شریف خاندان ملکی سلامتی کی بجائے آل سعود کے مفادات کی نگہبانی کرتے نظر آ رہا ہے)۔

7۔ دہشت گردوں، پاک فوج، شہریوں اور ملک کے قومی اثاثوں پر حملہ کرنیوالے تکفیری گروہوں کیخلاف ریاستی طاقت کے استعمال کو روک کر مذاکرات کے نام پر ان دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کی کوشش کی گئی اور انہیں حکومتی سربراہی میں فول پروف سکیورٹی کے ساتھ طالبان سے مذاکرات کیلئے وزیرستان بھجوا دیا گیا، جس سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ نام نہاد مذاکرات کے نام پر دہشت گردوں کو منظم ہونے کا موقع فراہم کیا گیا، جس سے فائدہ اٹھا کر دہشت گردوں نے ہزاروں قیمتی جانوں کو خاک و خون میں نہلا دیا۔ (یاد رہے کہ 18 ماہ کی ایم ڈبلیو ایم کی عوامی جدوجہد سے بالآخر ضرب عضب شروع ہوا اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے BBC کے پروگرام میں اعتراف کیا کہ ان ہزاروں لوگوں کی شہادت کا ذمہ دار یہی نام نہاد مذاکراتی عمل تھا)۔
8۔ نواز لیگ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کو غصب کرنے کا اعلان کرچکی ہے، جس کی واضح دلیل اقتصادی کوریڈور کے منصوبے میں گلگت بلتستان میں کسی بھی جگہ اقتصادی زون قائم نہ کرنے کا اعلان ہے۔
9۔ شریف برادران، ان کے وفاقی و صوبائی وزراء سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 12 افراد کے قتل اور کئی مرد و خواتین کو زخمی کرنے کے ذمہ دار ہیں، انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت ان پر ایف آئی آر درج ہوچکی ہے، تاحال ریاستی جبر کے نتیجے میں ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور نہ ہی ان لوگوں نے خود کو قانون کے سامنے پیش کیا ہے۔

10۔ سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے نواز لیگ نے مخالف جماعتوں بالخصوص مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف جھوٹی FIR درج کروائیں، جس کی ایک مثال گلگت میں آزادی اظہار رائے کرنے والے اور پاک فوج کی حمایت اور جارح سعودی عرب کے یمن پر حملے کیخلاف نکالی جانیوالی ریلی کو بنیاد بنا کر شرکاء ریلی کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کرکے ایف آئی آر درج کرانا ہے۔
11۔ نواز لیگ کے وزراء اور شریف خاندان کی کالعدم تکفیری گروہوں کیساتھ تعلقات کی ویڈیوز جاری ہوچکی ہیں، یہی وجہ ہے کہ یہ تکفیری گروہ تمام اسلامی مکاتب فکر کے حامل افراد کا قتل عام کرتے پھر رہے ہیں، پنجاب سمیت ملک کے دیگر شہروں میں ان کو مکمل حکومتی حمایت حاصل ہے، تاحال کسی بھی کالعدم گروہ کے سربراہ کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت گرفتار نہیں کیا گیا، لال مسجد کے خطیب اور ان کے طلباء و طالبات کی جانب سے ریاست کے خلاف اعلانیہ بغاوت کے باوجود انہیں حکومتی سرپرستی حاصل ہے، جبکہ ملک بھر میں طالبان مخالف قوتوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

12۔ یہ بات کھل کر سامنے آگئی ہے کہ الیکشن 2013ء میں جس طرح دھاندلی کی گئی، بالکل اسی طرح گلگت بلتستان میں بھی دھاندلی کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے، جس کیلئے انہوں نے ایک ملازم کو نگران وزیراعلٰی بناکر ان کے ساتھ 12 وزراء پر مشتمل فوج ظفر موج کو ترتیب دیکر انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ یہ سب کچھ کرنے کے باوجود انہیں تسلی نہ ہوئی تو ایک غیر مقامی لیگی متوالے کو گورنر کے عہدے پر تعینات کرکے گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی توہین کی گئی۔ اس کے علاوہ انتخابی عملے کی تعیناتی میں بھی پارٹی وابستگی کا فائدہ اٹھایا جا رہا ہے، سیاسی رشوت کا بازار گرم ہے اور وزیراعظم کے دورے کے دوران جھوٹے اعلانات کے ذریعے عوام کو فریب دینے کی کوششیں کی گئی ہے، جو کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور براہ راست پری پول رگنگ کے زمرے میں آتی ہے۔
13۔ نواز لیگ کے وزراء گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی حصہ ماننے پر تیار نہیں، اسی جماعت کے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے گلگت بلتستان کو متنازعہ علاقہ قرار دیا، جس پر پارٹی قیادت کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

14۔ مسلم لیگ کی علاقائی قیادت اور پیپلز پارٹی کی مقامی حکومت نے گندم سبسڈی تحریک کو ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کی اور عوام کے بنیادی حقوق کو ملیامیٹ کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ مسلم لیگ کی مقامی قیادت نے تو گندم سبسڈی تحریک میں شامل جی بی کے عوام کی جانب سے گندم سبسڈی کی بحالی اور آئینی حقوق کیلئے آواز بلند کرنے پر ایک خفیہ خط کے ذریعے گلگت بلتستان کے عوام کو اینٹی سٹیٹ قرار دیا ہے۔
15۔ نواز لیگ نے گلگت بلتستان کیلئے کوئی پانچ سالہ یا طویل المدت منصوبہ دیا ہے اور نہ ہی گلگت بلتستان کا خطہ ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ گلگت بلتستان میں موجود قدرتی وسائل کی لیز غیر مقامی افراد کو دیکر جی بی کے عوام کے حقوق پر منظم ڈاکہ مارنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور مقامی کمپنیوں کو ان قدرتی وسائل کے استفادے سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
16۔ گلگت بلتستان میں حالیہ الیکشن میں چن چن کر کرپٹ لوگوں کو ٹکٹ دینے کی نواز لیگی پالیسی اس بات کی غماز ہے کہ شریف برادران جی بی کو رائے ونڈ کی طرز کی سٹیٹ سمجھتے ہیں اور اس کو اپنی ذاتی مرضی کے مطابق چلا کر دہشت گردی اور لوٹ مار کا بازار گرم کرنا چاہ رہے ہیں۔ نواز لیگ وفاق کی طرح گلگت بلتستان کے عوام کیلئے شدید خطرہ اور سکیورٹی رسک ہے۔
 

رپورٹ: میثم بلتی

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و امیدوار گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی حلقہ نمبر ایک سکردوعلامہ شیخ زاہد حسین زاہدی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ہم گلگت بلتستان میں غریبوں اور محروموں کے حقوق کی جنگ کی لڑنے میں میدان سیاست میں اترے ہیں ۔ہمارا نعرہ کوناللظالم خصما وللمظلوم عونا ہے امام علی نے معاشر ہ کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے ایک ظالم اور دوسرا مظلوم ، ہم ہر ظالم کے مخالف ہیں اور ہر مظلوم کے حامی ۔ ہم ہر مظلوم کی حمایت عبادت سمجھ کر تے رہیں گے۔ ہمارے انتخابات میں آنے میں کا مقصد عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کرنا اور فرائض کی ادائیگی ہے عہدہ اور کرسی کی خاطر میں ہم انتخابات میں نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت کسی حکومت کی پشت پناہی کے سہارے انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے بلکہ مظلوموں اور محروموں کے سہارے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں ، مجلس وحدت مسلمین بلتستان میں عوامی حقوق کے لیے بھرپور کوشش کرے گی اور ہماری پالیسی سب سے جامع اور قابل عمل پالیسی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیانت اور تحمل و برداشت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں ، انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد بھی ہمارے نمائندوں کے بنک بیلنس میں اضافہ نہیں ہوگا البتہ غریبوں اور محروموں کے معیار زندگی یکسر بدل جائے گی۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل  علامہ مقصود علی ڈومکی نے جمھوری وطن پارٹی کے سربراہ نواب زادہ شاہ زین بگٹی سے ملاقات کر کے انکے والد کی وفات پر تعزیت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی نے کہا کہ ڈیرہ بگٹی کے ایک لاکھ ۷۰ ہزار مہاجرین آج بھی دربدر ہیں۔ حکومت ان کی آباد کاری کے سلسلے میں اپنے وعدے پورے نہیں کر رہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مذہبی منافرت اور دھشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے شیعہ، سنی وحدت کے سلسلے میں قابل قدر جدوجھد کی ہے۔ ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل کے اکابرین مل کر عالمی سامراج اور انکے ایجنٹوں کی سازش ناکام بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ بگٹی کے متاثرین سمیت بلوچستانی عوام کے جائز حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔

دراین اثناء علامہ مقصود ڈومکی نے سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کی دعوت پر ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر سی سی پی او کوئٹہ نے دھشت گردی کے خاتمہ اور قیام امن کے سلسلے میں کئے گئے اقدامات بیان کئے۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سیٹلائیٹ ٹاؤن اور قلندر مکان میں پیش آنے والے واقعات پر ہمیں تشویش ہے۔اپیکس کمیٹی اور انتظامیہ کالعدم دھشت گرد تنظیموں کی شر انگیز سرگرمیوں، اخباری بیانات اور نفرت پر مبنی تقاریر کو روکے۔

وحدت نیوز (گلگت) حکمران جماعت گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی الیکشن مہم کے دوران جھوٹے دعووں میں مصروف ہے، حکومت کی طرف سے کھرمنگ اور ہنزہ کو ضلع بنانے اور تعلیمی میگا پراجیکسٹس لانے کے بلند و بانگ دعویٰ پری پول ریگنگ کے مترادف ہے، الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل کی جانے والی اس دھاندلی کا نوٹس لے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین حلقہ جی بی ایل اے ون کے امیدوار محمد الیاس صدیقی نے بارگو میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ الیاس صدیقی کا کہنا تھا کہ برسراقتدار حکومت جھوٹے دعووں کے ذریعہ سادہ لوح عوام کو بیوقوف بنا کر حکومت حاصل کرنا چاہتی ہے۔ نگران سیٹ مکمل طور پر حکومتی الیکشن مہم چلانے میں پیش پیش ہے۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نون کے خلاف چارج شیٹ جاری کردی ہے۔ گلگت پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سیکریٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی نے نون لیگ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور چارج شیٹ پیش کی اور کہا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کو ختم کرنے اور زرداری کو مال روڈ پر گھسیٹنے کے جھوٹے دعوے کرنے والے آرٹیکل 62- 63 کی روشنی میں صادق اور امین نہیں رہے اور یوں شریف برادران عملاً نا اہل ہو چکے ہیں اور اسی طرح کے جھوٹے نعرے گلگت بلتستان میں لگاکر خطے کے عوام کو دھوکہ دیکر اقتدار تک پہنچنے کی سازشیں کی جارہی ہے، مختلف حلقوں میں دھاندلی کے ثابت ہو جانے، بالخصوص وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی اسمبلی سے چھٹی، ایاز صادق کے حلقے میں 40 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہونے کے بعد نواز لیگ کی موجودہ حکومت اپنا آئینی جواز کھو چکی ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح گلگت بلتستان میں بھی منظم دھاندلی کے تمام منصوبے نواز لیگی گورنر و صوبائی کابینہ کے زیر نگرانی بنائے جاچکے ہیں جنہیں عوامی حمایت سے ناکام بنائینگے۔

ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ نواز لیگ کے انداز حکمرانی میں اختیارات کی نچلی سطح پر تقسیم نہیں اور موجودہ حکمرانوں کا آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کا نہ کروانا دراصل جمہوریت کے لبادے میں خاندان شریفیہ کی شہنشاہیت کو قائم کرنا ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی نوازلیگ وائسرائے سسٹم نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، مجلس وحدت عوامی حمیت و غیرت کے ساتھ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی نچلی سطح پر منتقلی کرکے عوام کو بااختیار بنایا جائیگا اور گلگت بلتستان میں بلدیاتی انتخابات فوراً کروائے جائینگے۔ نواز لیگ کی موجودہ حکومت گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے سے گریزاں ہے اور اس کے انتخابی منشور میں بھی گلگت بلتستان کے عوام کا یہ بنیادی حق شامل نہیں۔ مجلس وحدت مسلمین نے تمام جماعتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کو اپنے منشور کا حصہ بنائیں۔ نواز لیگ کی موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی، دفاعی پالیسی ملکی سلامتی کے اداروں کیلئے سیکورٹی رسک بن چکی ہے اور اس کی بڑی دلیل ازلی دشمن انڈیا کے ساتھ شریف خاندان کے تجارتی تعلقات اور واضح جھکاؤ ہے۔

ایم ڈبیلو ایم کے سیکرٹری سیاسیات کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ملکی مفاد کے مطابق چلانے کی بجائے ذاتی مفاد کے مطابق چلاکر ملک کی سلامتی کو فروخت کرنے کی سازش کی گئی ہے جس کی واضح مثال آئین کے آرٹیکل 40 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سعودی حکمرانوں کے ایماء پر پاک فوج کے دستوں کو یمن کے خلاف جنگ میں بھیجنے کی سازش ہے۔ آئین پاکستان تقاضا کرتا ہے کہ دو مسلمان ممالک میں جنگ چھڑنے کی صورت میں ثالثی کا کردار ادا کیا جائے گا فریق نہیں بنا جائیگا۔ یاد رہے کہ آل سعود خاندان سے ایک معاہدے کے تحت شریف فیملی کو پاکستا ن میں مجرم ثابت ہونے کے بعد بیرون ملک سعودی عرب لیکر گئے اور وہاں آٹھ سال ان کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا گیا اور اب بھی شریف خاندان ملکی سلامتی کے بجائے آل سعود کے مفادات کی نگہبانی کرتے نظر آرہے ہیں۔

ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ دہشت گردوں، پاک فوج اور شہریوں اور ملک کے قومی اثاثوں پر حملہ کرنیوالے تکفیری گروہوں کیخلاف ریاستی طاقت کے استعمال کو روک کر مذاکرات کے نام پر ان دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کی کوشش کی گئی اور انہیں حکومتی سربراہی میں فول پروف سیکورٹی کے ساتھ طالبان سے مذاکرات کیلئے وزیرستان بھجوا دیا گیا جس سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ نام نہاد مذاکرات کے نام پر دہشت گردوں کو منظم ہونے کا موقع فراہم کیا گیا جس سے فائدہ اٹھاکر دہشت گردوں نے ہزاروں قیمتی جانوں کو خاک و خون میں نہلا دیا۔ یاد رہے کہ 18 ماہ کی ایم ڈبلیو ایم کی عوامی جدوجہد سے بالآخر ضرب عضب شروع ہوا اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے BBC کے پروگرام میں اعتراف کیا کہ ان ہزاروں لوگوں کی شہادت کا ذمہ دار یہی نام نہاد مذاکراتی عمل تھا۔ نواز لیگ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کو غصب کرنے کا اعلان کرچکی ہے جس کی واضح دلیل اقتصادی کوریڈور کے منصوبے میں گلگت بلتستان میں کسی بھی جگہ اقتصادی زون کو قائم نہ کرنے کا اعلان ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات کا کہنا تھا کہ شریف برادران اور اس کی وفاقی کابینہ و صوبائی وزراء سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 12 افراد کے قتل اور کئی مرد و خواتین کو زخمی کرنے کے ذمہ دار ہیں اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت ان پر ایف آئی آر درج ہوئی ہے اور تاحال ریاستی جبر کے نتیجے میں ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور نہ ہی ان لوگوں نے خود کو قانون کے سامنے پیش کیا ہے۔ سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے نواز لیگ نے مخالف جماعتوں بالخصوص مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف جھوٹی FIR درج کروائیں جس کی ایک مثال گلگت میں آزادی اظہار رائے کرنے والے اور پاک فوج کی حمایت اور جارح سعودی عرب کی یمن پر حملے کے خلاف نکالی جانیوالی ریلی کو بنیاد بناکر شرکاء ریلی کے خلاف انسداد دہشت گردی کے دفعات شامل کرکے ایف آئی آر درج کرانا ہے۔ نواز لیگ کے وزراء اور شریف خاندان کی کالعدم تکفیری گروہوں کیساتھ تعلقات کی ویڈیوز جاری ہو چکی ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ تکفیری گروہ تمام اسلامی مکاتب فکر کے حامل افراد کا قتل عام کرتے پھر رہے ہیں، پنجاب سمیت ملک کے دیگر شہروں میں ان کو مکمل حکومتی حمایت حاصل ہے تاحال کسی بھی کالعدم گروہ کے سربراہ کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت گرفتار نہیں کیا گیا اور لال مسجد کے خطیب اور ان کے طلباء طالبات کی جانب سے ریاست کے خلاف اعلانیہ بغاوت کے باوجود انہیں حکومتی سرپرستی حاصل ہے جبکہ ملک بھرمیں طالبان مخالف قوتوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں کا کہنا تھاکہ یہ بات کھل کر سامنے آگئی ہے کہ الیکشن 2013 میں جس طرح دھاندلی کی گئی بالکل اسی طرح گلگت بلتستان میں بھی دھاندلی کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے جس کیلئے انہوں نے ایک ملازم کو نگران وزیر اعلیٰ بناکر ان کے ساتھ 12 وزراء پر مشتمل فوج ظفر موج کو ترتیب دیکر انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کی بھرپور کوشش کی گئی۔ یہ سب کچھ کرنے کے باوجود انہیں تسلی نہ ہوئی تو ایک غیر مقامی لیگی متوالے کو گورنر کے عہدے پر تعینات کرکے گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی توہین کی گئی۔ اس کے علاوہ انتخابی عملے کی تعیناتی میں بھی پارٹی وابستگی کا فائدہ اٹھایا جارہا ہے اور سیاسی رشوت کا بازار گرم ہے اور وزیر اعظم کے دور ے کے دوران جھوٹے اعلانات کے ذریعے عوام کو فریب دینے کی کوششیں کی گئی ہیں جو کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور براہ راست پری پول رگنگ کے زمرے میں آتی ہے، نواز لیگ کے وزراء گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی حصہ ماننے پر تیار نہیں، اسی جماعت کے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے گلگت بلتستان کو متنازعہ قرا ر دیا جس پر پارٹی قیادت کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کی علاقائی قیادت اور پیپلز پارٹی کی مقامی حکومت نے گندم سبسڈی تحریک کو ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کی اور عوام کے بنیادی حقوق کو ملیامیٹ کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ مسلم لیگ کی مقامی قیادت نے تو گندم سبسڈی تحریک میں شامل گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے گندم کی بحالی اور آئینی حقوق کیلئے آواز بلند کرنے پر ایک خفیہ خط کے ذریعے گلگت بلتستان کے عوام کو انٹی سٹیٹ قرار دیا ہے۔ نواز لیگ نے گلگت بلتستان کیلئے کوئی پانچ سالہ یا طویل المدت منصوبہ نہیں تیار نہیں کیا ہے اور نہ ہی گلگت بلتستان کا خطہ ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ گلگت بلتستان میں موجود قدرتی وسائل کی لیز غیر مقامی افراد کو دیکر گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر منظم ڈاکہ مارنے کی کوشش کی جارہی ہے اور مقامی کمپنیوں کوان قدرتی وسائل کے استفادے سے محروم رکھا جارہا ہے۔ گلگت بلتستان میں حالیہ الیکشن میں چن چن کر کرپٹ لوگوں کو ٹکٹ دینے کی ن لیگی پالیسی اس بات کی غماز ہے کہ شریف برادران گلگت بلتستان کو رائے ونڈ کی طرز کی سٹیٹ سمجھتے ہیں اور اس کو اپنی ذاتی مرضی کے مطابق چلاکر دہشت گردی اور لوٹ مار کا بازار گرم کرنا چاہ رہے ہیں۔ نون لیگ وفاق کی طرح گلگت بلتستان کے عوام کیلئے شدید خطرہ اور سیکورٹی رسک ہے۔

اپنی پریس کانفرنس میں ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھ اکہ یہ چارج شیٹ صرف بنیادی ترین نکات پر مبنی ہے، ورنہ ضیاء الحق کی باقیات کی ملک کو کمزور کرنے کی سازشوں کی داستان بہت طویل ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کا سیاسی سفر منفی سیاست کا راستہ روک کر مثبت شروعات شروع کرنے کیلئے ہے، آئندہ چند دنوں میں ایم ڈبلیو ایم کی سیاسی پالیسی، پانچ سالہ پلان کی تفصیلات اور اس خطے کو پاکستان کا مکمل باختیار صوبہ بناکر ترقی کی شاہراہ پر چلانے کیلئے طویل المدت منصوبے کا پلان پیش کیا جائیگا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree