وحدت نیوز(آرٹیکل) خدا وند متعالی نے جس عالم میںہم رہ رہےہیں اسے " محل ابتلاء " اور آزمائش کی جگہ قرار دیا ہے،" أ حسب الناس أن يتركوا أن يقولوا أمنا و هم لا يفتنون " .لہذا ھر ایک کو یہاں پرکھا جائے گا، جہاں افراد نے پرکھا جانا ہے وہیں انسانی معاشروں اور قوموں کو بھی آزمائشوں سے گزرنا ہے ۔
اللہ سبحانہ و تعالی جو کہ ھمارا خالق، مالک اور رب ہے، یہ سب کچھ اس کے نظام ربوبیت کے تحت ہے ۔لہذا جس کا ایمان کا درجہ جس قدر بلند ھو گا اس کا امتحان بھی اتنا ھی مشکل اور سخت ھو گا، ( بقول شھید مطہری رہ کے جتنی انسان کی روح بلند ہوتی ہے اتنا ہی اس کا بدن تکلیف اور سختیوں میں رھتا ہے ، اس کی ایک بڑی مثال امام حسین علیہ السلام ہیں) ۔
اسی طرح اس عالم کے رب نے اس کی تقدیر میں امام عصر عج کے ظہور کو رکھا ہے، اہل ایمان کو اس پر مکمل یقین ھونا چاھئے کہ کچھ بھی ھو جائے آخری فتح ھماری ہے، ابھی اہل تشیع اور دنیا میں بسنے والے لوگوں نے کئی ایک نشیب و فراز سے گزرنا ہے، ھمیں مایوس نہہں ھونا چاھئے ۔جس دشمن کا ھمیں سامنا ہے، وہ شیطان بزرگ ھے، اس کا مادی جاہ و جلال مادہ پرستوں کی آنکھوں کو چندھیا دیتا ہے۔
جب کہ گزشتہ چالیس سال سے اہل ایمان اس کے مقابلے کے لئے میدان عمل میں موجود ھیں، اور خدا وند متعالی نے ان سالوں میں اپنی غیبی مدد اور عظیم کامیابیوں کی مدد سے نوازا ، جب کہ ظاھری لحاظ سے کامیابی کی کوئی صورت نہیں دیکھائی دیتی تھی ۔بالآخر اہل ایمان نے ان کھٹن مراحل سے گزر کر ھی عالمی سطح پر نفاذ عدل کے امام عصر عج کا ساتھ دینا ہے، کرپشن اور فساد سے پاک معاشرہ، جہاں عدل و انصاف ھو، ابھی تک مقاومت ظلم اور ظالموں کے ساتھ گرم جنگ میں اور کسی حد تک نرم جنگ میں کامیاب ھوئی ہے، لیکن نفاذ عدل کے لئے اور کرپشن سے پاک نظام چلانے والوں کی تربیت کے لحاظ سے ابھی بہت کام کی ضرورت ہے ۔
دشمن سے گرم جنگ لڑنے سے زیادہ مشکل عدل کا نفاذ ھے، ابھی ہم (عالمی تشیع) نے اس وادی میں بھی آزمایا جانا ہے، امام عصر عج کو جہاں دشمن سے جنگ لڑنے والے افراد اور کمانڈ کرنے والے افراد کی ضرورت ہے وہیں پر عدل و انصاف کو نافذ کرنے والے ساتھیوں کی ضرورت ہے۔ہم سب نے مسلسل ان سخت امتحانات سے گزرنا ہے ، مشکلات اور بحرانوں کو دیکھ کر ہمیں حوصلہ نہیں ہارنا چاہئے اور نہ ہی ہارے ہوئے لشکر کی طرح ایک دوسرے پر الزام تراشی پر اترنا چاہئے، البتہ حقائق کا بیان ضرور ھونا چاہیں ۔اس وقت مقاومت کے بلاک کے بعض ممالک ایک ایسے فیز (مرحلے) سے گزر رہےہیں، جس سے پہلے ایران گزر چکا ہے اور ان حالات کی پیشن گوئی بھی کی گئی تھی ۔امید ہے کہ ان شاء اللہ گزشتہ امتحانات کی طرح مقاومت اس امتحان سے بھی سرخرو ھو کر نکلے گیاور دشمن رسوا ہو گا اور مایوس بھی ۔ ظہور امام عصر عج تک ھم نے (آزمائشوں کے) کئی ایک نشیب و فراز سے گزرنا ہے ۔ھماری گزشتہ تاریخ بھی اس پر گواہ ہے ۔یہی آزمائشیں حقیقی اور راسخ قیادت کو بھی سامنے لاتی ہیں ۔ابھی نجف اشرف میں حوزہ علمیہ اور عراق میں موجود لوگوں کو مزید " غربال " ھونا ہے ۔مزید سخت رکاوٹوں کا سامنا کرنا ھو گا، تا کہ "صامت " کے بجائے ایک ناطق حوزہ بن جائے ۔
ایران میں عظیم انقلاب اور ولایت فقیہ کی عظیم نعمت کے باوجود انقلاب اور علماء مخالف ایک بڑا طقبہ موجود ہے، انہیں جب موقع ملتا ہے وہ اپنا غصہ نکالتے ہیں، جب کہ اس وقت لاکھوں عراقی، امریکہ اور یورپ میں مقیم ہیں اور ان کے اداروں سے وابستہ بھی، ایک بڑا سیکولر اور قوم پرست طبقہ عراق میں موجود ہے جو کسی طور مذہبی عنصر کو اقتدار میں قبول کرنے کو تیار نہیں، الیکشن وہ جیت نہیں سکتے، لہذا ان کے پاس اس تخریبی راستے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔
لہذا وہ لوگوں کی حقیقی مشکلات کے مسئلے کو عثمان کا کرتہ بنا کر اپنے مقاصد حاصل کرنا چاھتے ھیں، عراق میں امریکہ ، یورپ اور عرب ممالک کے سرمائے سے ھزاروں این جی اوز بنائی گئی ہیں جنہوں نے ایک طرف سول سوسائٹی کے نام پر مظاھروں میں بنیادی انسانی حقوق کا پرچم اٹھائے شریک ھوتی ہیں اور دوسری طرف دھشت گردی کے لئے تربیت شدہ افراد سے قتل و غارت گری کے ذریعے انتقام لیا جاتا ہے ۔البتہ یہ بات واضح ھے کہ اس طرح کے انسانیت سوز اقدامات اس بات کی دلیل ہیں کہ دشمن مایوس ہے اور اسے کامیابی کی کوئی امید نہیں ۔
اللھم عجل لولیک الفرج
وحدت نیوز(اسلام آباد) کشمیر میں ظالم نے اپنے ظلم اور مظلومین نے اپنے صبر کی نئی تاریخ رقم کی ہے،وادی کشمیرمیں ہمارے مظلوم کشمیری بھائی گذشتہ چوراسی دنوں سے محصور ہیں،حکومت کشمیری مظلومین کی ہر ممکن مدد کو یقینی بنائے۔ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے27اکتوبر یوم سیاہ کشمیرکے موقع پرمیڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی تکمیل کا نامکمل ایجنڈا ہے،اور ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی حقوق کے لئے ہر محاذ پر ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،کشمیری مظلومین غزہ،لبنان اور یمن کے مظلومین سے درس حریت لیتے ہوئے غاصب انڈیا کیخلاف قیام کرے،انشااللہ ظالم جلد رسوا ہوگا اور کشمیری مسلمانوں کی آزادی کی یہ مقدس تحریک ضروت کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔
انہوںنے مزیدکہاکہ انڈیا جنوبی ایشیا کے امن کے لئے مستقل خطرہ بن چکا ہے،پاکستان کیخلاف کسی بھی جارحیت کا پوری قوم مل کر بھرپور جواب دینگے،قانون الہی ہے کہ ظالم رسوا ہوکر رہے مظلوم کشمیری مسلمان مسلم امہ کی جانب بھی دیکھ رہے ہیں کہ کب دیگر مسلم ممالک بھی مظلومین کشمیرکی حمایت کے لئے آگے بڑھیں۔اور دنیا میں حمایت مظلومین کشمیر کی صدا ہر کونے کونے سے بلند کریں ۔
وحدت نیوز(سجاول) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلعی سیکرٹری جنرل سجاول حاجی مظفر علی لغاری اورسیکریٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم ضلع سجاول برادر نجف علی لغاری کے ہمراہ ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی محترمہ ریحانہ لغاری سے ملاقات کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندہ حکومت نے وارثان شہداء سے یادگار شہداء ٹاور تعمیر کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر اب تک یادگار شہداء ٹاور تعمیر نہیں ہوسکا اس پر عملدرآمد کیا جائے اور وارثان شہداء سے کئے گئے وعدوں اور معاہدے پر عملدرآمد کیا جائے۔
انہوں نےکہا کہ خیرپور انتظامیہ ملت جعفریہ اور عزاداران امام مظلوم کے ساتھ مسلسل نا انصافی کر رہی ہے ایک کالعدم دھشت گرد گروہ کے پریشر میں آکر ستر 70 سالہ قدیم جلوس شہادت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام حسن مجتبی ع پر گذشتہ دو سال ایف آئی آرز درج کی گئیں۔ اس روایتی اور قانونی جلوس عزا کے بانیوں کو تنگ کرنے کی بجائے شر پسندوں کو روکا جائے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محترمہ ریحانہ لغاری نے کہا کہ یادگار شہداء ٹاور کی تعمیر کے لئے میں متعلقہ ذمہ داران سے بات کروں گی۔ انہوں نے کہا کہ خیرپور انتظامیہ کو قدیمی جلوس کے سلسلے میں ہر طرح کی قانونی مدد کے لئے ایس ایس پی اور ڈی سی خیرپور سے آج ہی بات کروں گی۔ انہوں نے متعلقہ مسائل کے حل کے لئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
وحدت نیوز(آرٹیکل)نئے عراق کا فاتح امریکہ ہے اور عراق میں امریکی نفوذ بہت زیادہ ہے.
1- وہ اسے ایران کے خلاف استعمال کرنا چاھتا ہے.
2- وہ اسے تین حصوں میں تقسیم کرنا چاھتا ہے.
3- وہ اپنی 100% وفادار حکومت قائم کرنا چاھتا ہے.
4- مقاومت کے بلاک کو توڑنا یا دراڑ ڈالنا چاھتا ہے.
عملی طور پر مقاومت کے بلاک کی حکمت عملی سے امریکہ چاروں اھداف کے حصول میں ناکام رھا ہے.
مقاومت کے بلاک کی بڑی طاقت شیعہ ہیں. اب اس نے تشیع کو کمزور کرنے کے لئے انکے درمیان داخلی جنگ کے ایجنڈے پر زور دیا ہے. اور وہ تمام تر شیعہ جو ایم آئی 6 یا سی آئی اے یا دیگر امریکی بلاک کی ایجنسیوں سے مربوط تھے انہیں ایران اور مقاومتی بلاک کے خلاف زمینہ سازی کے لئے میدان میں اتارا ہے. جن میں شیرازی ، سرخی ، کاطع اور دیگر مجھول نام نہاد علماء جو عراق ،امارت، بریطانیہ و امریکا اور دیگر ممالک میں مقیم ہیں انہیں سوشل میڈیا ودیگر ذرائع سے ملک کی فضاء آلودہ کرنے کے لئے فعال کیا جا چکا ہے.عراقی سابق وزیر داخلہ بیان جبر کہتا ہے کہ عراقیوں کو صربیا میں امریکی حکام نے بحرانی کیفیت ایجاد کرنے اور افراتفری پھیلانے کی ٹریننگ دی ہے.
عراق میں سعودی ایجنڈہ
سعودی انٹیلی جنس کا سعودی فرمانروا کو لکھا جانے والا خفیہ مراسلہ سوشل میڈیا میں کل سے گردش کر رہا ہے جس میں سعودی اھداف مندرجہ ذیل بیان ہوئے ہیں.
۱. پارلیمانی نظام کا خاتمہ اور اسکی جگہ صدارتی نظام کا قیام.
۲. آرمی ، امنیتی نظام اور حشد شعبی کی تحلیل.
۳. شیعہ مسلح گروہوں کا خاتمہ جو کہ سعودی عرب کی امنیت کے لئے خطرہ ہیں.
۴ . عراقی امنیتی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر تشدد کی کوریج تاکہ رائے عامہ ہموار کرنے میں مدد کرے.
لمحہ فکریہ ▪
▪لیکن تعجب اس بات پر ہے کہ " امریکہ برا برا " کا نعرہ نہیں
▪ سعودیہ جس نے سیکڑوں خود کش حملے کروائے اور کھل کر داعش کی مدد کی "سعودیہ برا برا" کا نعرہ نہیں
. ▪اسرائیل نے کھلے عام عراق پر میزائل داغے اور عراقی اسلحے کے ڈپو تباہ کئے اور اسبسے پہلے انکا ایٹمی پراجیکٹ تباہ کیا اور عوام کو قتل کیا لیکن "اسرائیل برا برا "کا نعرہ نہیں.
▪لیکن جنھوں نے عراق کو داعش کے شر سے بچایا. ▪جنہوں نے عراق کو ٹوٹنے نہیں دیا انہیں کے خلاف ہی نعرے لگتے ہیں.
یہ وہی پروپیگنڈہ ہے کہ جس کے تحت شامی کہتے تھے کہ کیا علی (علیہ السلام ) نماز بھی پڑھتے تھے!!!؟
الزامات اور پروپیگنڈہ ایران کے خلاف
عراق ایران کا ہمسایہ ملک ہے اسے کچھ نہیں کرنا چاہیے انتظار کریں کہ ایک اور صدام جنگ مسلط کرے. اور داعش وھابیت مقامات مقدسہ کو جنت البقیع کی طرح مسمار کر دے. لیکن چار سمندر پار سے آکر امریکہ کو سب کچھ کرنے کا حق ہے۔
تحریر: علامہ ڈاکٹرسید شفقت شیرازی
وحدت نیوز(اسلام آباد) ہندوستان،امریکہ اوراسرئیل کا گٹھ جوڑ پاکستان سمیت ایشیا کی امن کے لئے خطرہ کی گھنٹی ہے۔لائن آف کنٹرول پر مسلسل جارحیت کا مقصد پاکستان کو جنگ کی طرف دھکیلنا ہے ۔یہ شیطانی مثلث خطے کو بدامنی کے ذریعے غیر مستحکم رکھنا چاہتاہے ۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیوایم پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت پر عالمی قوتوں کی خاموشی افسوسناک ہے،دنیا میں جہاں جہاں بھی مسلمانوں پر ظلم و بربریت ہوئی ہے اقوام متحدہ سمیت عالمی استعماری طاقتوں نے تماشا ہی دیکھا ہے۔
علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ پاکستان کے غیور عوام سربکف تیار ہیں،ہم دشمن کی ہر سازش کو باہمی اتحاد ویکجہتی سے ناکام بنائیں گے،دنیا بھر میں مختلف ممالک کے عوام خائن کرپٹ حکمرانوں کیخلاف سڑکوں پر ہے پاکستان واحد ملک ہے جہاں چوروں ڈاکوں کو بچانے کے لئے اسلام کا نام لے کر عوام کو سڑکوں پر لایا جا رہا ہے،ہمیں اس حساس دور میں باہر سے زیادہ اپنے اندر گھسے دشمن قوتوں کے آلہ کاروں سے خطرہ ہے،ہمارے ناعاقبت اندیش حکمرانوں اور پالیسی سازوں نے محب وطن طبقے کو دیوار سے لگا کر ملک دشمنوں کو پرموٹ کیا ،اور اس کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے،ہمیں اپنے ماضی کے غلط فیصلوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی،بصورت دیگر پچھتاوے کے سوا کچھ ہاتھ نہ آئے گا۔
وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع جیکب آباد اور وارثان شہداء کمیٹی کے زیراہتمام شہداء سانحہ شب عاشور جیکب آباد کی چوتھی برسی کے موقع پر عظمت شہداء کانفرنس۔کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی، مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی، اھل سنت کے ممتاز عالم دین مولانا غلام رسول سومرو ،اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر برادر نسیم عباس منتظری، شیعہ علماء کونسل لاڑکانہ کے ضلعی صدر مولانا محسن علی مفکری، آئی ایس او کے مرکزی رہنما برادر فہیم عباس، جیکب آباد سوشل فورم کے چیئرمین عبدالحئی سومرو، صوبائی رابطہ سیکریٹری ایم ڈبلیو ایم برادر فدا عباس، عوامی پارٹی کے چیئرمین دلمراد لاشاری، ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی رہنما حاجی مولانا سیف علی ڈومکی، مولانا حسن رضا غدیری، مولانا منور علی سولنگی و دیگر نے خطاب کیا۔
اس موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ حکومت وارثان شہداء شکارپور و جیکب آباد سے کئے گئے وعدوں اور معاہدے پر عملدرآمد کرے۔سندھ کے عوام آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جبکہ حکمران طبقہ عوامی مسائل سے بے نیاز ہوکر مال بنانے میں مصروف ہے حکمرانوں کی کرپشن کے قصے زبان زد عام ہیں۔
اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا سانحہ شب عاشور جیکب آباد کا کیس ری اوپن کیا جائے اور دھشت گردوں کو سرعام پھانسی دی جائے۔ مقام تعجب ہے کہ ڈی آئی جی پریس کانفرنس کرکے دھشت گردوں کے نام اور ثبوت پیش کرتا ہے جبکہ اس کے ماتحت پولیس ایس ایچ او پی ڈی ایس پی دھشت گردوں کے سہولت کار بن جاتے ہیں۔ چیف جسٹس عدالتوں سے دھشت گردوں کے با عزت بری ہونے کا نوٹس لیں۔