وحدت نیوز(ڈی آئی خان) ڈیرہ اسماعیل خان میں سانحہ کرم کےخلاف بعد از نماز جمعہ کوٹلی امام حسین سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی سے مرکزی نائب علامہ محمد رمضان توقیر، سابق ضلعی صدر مولانا کاظم حسین مطہری، سید زاہد حسنین بخاری، مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء تنویر عباس مہدی ایڈوکیٹ اور مولانا سید غضنفر عباس نقوی نے خطاب کیا۔ مقررین نے پاراچنار میں ہونے والے دلخراش، انسانیت سوز واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی کے حصار میں نہتے مسافروں کو ظلم کا نشانہ بنایا گیا ہے، ہمارے شہداء کی قاتل حکومت وقت ہے نہ کہ دہشت گرد ہیں۔ ہمارے قاتل حکومت وقت اور اداروں کے لوگ ہیں۔ ۔ہم وفاقی و صوبائی حکومت سے نہیں مقتدر اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں جو پاکستان کی سیکورٹی کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاچار اور بے بس حکومتوں سے کیا مطالبہ کرنا ہے؟ ان کو کرسی و اقتدار کی جنگ سے فرصت نہیں۔ وفاقی و صوبائی حکمران قومی خزانہ سے عیاشی کی زندگی گزار رہے ہیں، ان کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔ پاراچنار کے مسئلہ پر گورنر اور وزیراعلیٰ کو پہلے بھی مل چکے ہیں، مگر ان سے مایوس ہیں۔ صوبائی حکومت سے ہم کیا مطالبہ کریں گے وہ تو اپنے لیڈر کے لیے خود بھیک مانگ رہی ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ شوشہ اٹھاتے ہیں زمینوں کا جھگڑا ہے، آپ کو شرم نہیں آتی یہ بات کرتے ہوئے، کیا چھ ماہ کا شیرخوار زمین کے لئے شہید ہو رہا ہے۔؟ ان کا کہنا تھا کہ میں سلام پیش کرتا ہوں پاکستان کے غزہ پاراچنار کے مومنین کو، پے در پے دہشت گردی کا شکار ہونے کے باوجود آج بھی میدان عمل میں موجود ہیں، آخر میں علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا کہ قیادت، بزرگوں کے لائحہ عمل اور پاراچنار کے غیور مومنین کی آواز پر ہر وقت آمادہ و تیار ہیں۔
احتجاجی ریلی میں شیعہ علماء کونسل کے صوبائی اور ضلعی عہدیداروں اور مجلس وحدت مسلمین، جعفریہ سٹوڈنٹس، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن، سول سوسائٹی اور دیگر تنظیموں کے نمائندوں اور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور پاراچنار کے شہداء کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر نعرے درج تھے، مظاہرین نے ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور روڈ کو عارضی طور پر بند کر دیا تھا۔ اور دہشتگردی اور حکمرانوں کی بے حسی کیخلاف بھرپور نعرہ بازی کی۔