The Latest
وحدت نیوز( نیورنگاہ) شب شہادت پدر امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ عزا خانہ حسینی نیورنگاہ میں منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے شیخ محمدجان حیدری نے امام حسن عسکری علیہ السّلام کی میراث علمی،ثقافتی،فقہی اور اعتقادی پر مفصل گفتگو کی ۔اپ نے فرمایا کہ امام حسن عسکری علیہ السّلام کی روایت میں مومن کی پانچ علامتیں در حقیقت میراث تشیع کا اعلان ہے۔نماز، خاک شفاء انگوٹھی،اور زیارت یہ مکتب تشیع کے ثقافتی اہم ترین واقعات کی تبین اور تفسیر ہے۔آیت ولایت میں مولا علی علیہ السلام کی انگوٹھی کا واقعہ سیرت امیر المومنین میں سخاوت اور عملی خدمت کا روشن ستارہ ہے ساتھ میں دائیں ہاتھ میں انگوٹھی کا پہننا مومن کی علامت قرار دیکر بیت سارے اعتقادی اور تاریخی پہلوؤں کی تفسیر فرمائی۔نماز میں بسمہ اللہ کا بلند آواز میں پڑھنا توحید کی عظمت اور بلندی اور کبریائی کا اعلان ہے۔اسی طرح اکیاون نماز کا مومن کی علامت قرار دینا اس بات کی تشریح ہے کہ سیرت ائمہ ھدی علیھم السلام میں واجب نمازوں کیساتھ نماز شب اور مستحب نمازوں کو کلیدی حیثیت اور مقام حاصل ہے۔تربیت حسینی میں سجدہ نماز کا کربلا سے رشتہ کو مضبوط کرنے اور اپنے آخری سجدے کے ذریعے امام حسین علیہ السلام کی حفاظت اسلام کے اقدامات کی حفاظت ہے۔زیارت اربعین کو مومن کی علامت قرار دیکر ہر زمانے کے حسین کی نصرت اور ہر زمانے کے یزید سے نفرت نیز اس بات کا اعلان کہ حسینیت شھید اور اسیر ہوکر بھی سربلند ہے اربعین در حقیقت قصر یزیدیت کی نابودی اور حقانیت حسینی کی ترجمانی کا اعلان ہے۔
مولانا حیدری صاحب نےکہا کہ امام حسن عسکری علیہ السّلام کے اہم ترین اقدامات میں سے ایک زمانے کے امام مھدی دوراں کی حفاظت اور انکی تربیت وتبلیغ ہے۔سامرا جیسی حساس جگہ میں ولی خدا منتقم اعداء کی حفاظت انکا تعارف درحقیقت امام حسن عسکری علیہ السّلام کے اہم ترین کاموں میں سے ایک تھا جس طرح فرعون موسیٰ کے خود سے اپنے زمانے میں ہر بچے کو قتل کررہاتھا نظام فرعونیت کے پیرو عباسی خلاف امام مھدی علیہ السلام کی ولادت کے خوف سے اس دور کے بہت سارے بے گناہ بچوں اور خواتین کے قاتل بنے۔ اس طرح کے نامساعد اور سخت حالات میں امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ کی حفاظت اور عقیدہ مھدویت کی ترویج امام حسن عسکری علیہ السّلام کے نہایت اہم کاموں میں سے ایک ہے۔
مولانا حیدری نے مزید کہا کہ عصر غیبت میں مرجعیت ولایت فقیہ اور مجتھد کا تعارف،مقام اور تقلید کا حکم عصر حاضر میں بقائے دین حق کے لئے امام حسن عسکری علیہ السّلام کے نہایت اہم اقدامات میں سے ایک ہے۔معروف حدیث میں فللعوام ان یقلدوہ۔ یعنی تقلید کے واجب ہونے کا بیان درحقیقت غیبت امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ میں دینی احکام اور اطوار میں عوام الناس کی رہنمائی کا روشن باب ہے۔لہذا مکتب تشیع کی بقا اور دوام میں میراث غدیر،میراث کربلا،مھدویت،اور مرجعیت کا تعارف اور تبلیغ امام حسن عسکری علیہ السّلام کی سیرت کے نہایت اہم اور عملی اقدامات میں سے تھے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم پاکستان کو ایک خودمختار ریاست بنانا چاہتے تھے۔ جس کی وجہ سے انہوں نے انگریز سرکار کے خلاف جدوجہد کی۔ پاکستان کی خودمختاری اور آئین کی بحالی کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ جمہوری طریقے سے ہی پارلیمان کی بالادستی ممکن ہے۔ قائداعظم محمد علی جناح کی 76ویں برسی کے موقع پر اپنے بیان میں علامہ علی حسنین نے کہا کہ قائداعظم پاکستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنتا دیکھنا چاہتے تھے۔ حکمران تعلیمی نظام کی بہتری، معاشی ترقی، بنیادی حقوق کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کرے۔ آج بعض حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث پورا ملک مشکلات کا شکار ہے۔
انکا کہنا تھا کہ غریب عوام میں مزید امتحانات سے گزرنے کی طاقت نہیں رہی ہے۔ مہنگائی سے لے کر بنیادی حقوق کی پامالی تک، عوام نے سب کچھ جھیل لیا ہے۔ اب وقت ہے کہ مثبت پالیسی سازی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان اور ان کے ساتھیوں نے وطن عزیز کے قیام کے لئے بے تحاشا جدوجہد کی، تاکہ ہم اپنے فیصلے خود کر سکیں۔ اس مقصد کے حصول کے لئے جمہوریت کا استحکام اور پارلیمان کی بالادستی ضروری ہے۔ جو آئین کی بحالی کے ذریعے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی بالادستی کے لئے تمام جماعتوں کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مخالف سیاسی جماعتوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں سے فقط عدم استحکام میں اضافہ ہوگا، اس کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ موجودہ صورتحال سے نکلنے کے لئے جمہوری راستے اپنانے ہونگے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری سہیل اکبر شیرازی نے عدلیہ سے توہین رسالت کے ملزم کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کوئٹہ میں پیش آنے والے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کی شان اقدس میں گستاخی ناقابل معافی جرم ہے۔ حضور (ص) کی شان میں گستاخی کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جا سکتا ہے۔ حضرت محمد (ص) اللہ تعالیٰ کی طرف سے برگزیدہ بنی و رسول ہیں اور تمام انبیاء کے سردار، رحمت العالمین و خاتم النبیین ہیں۔ ہم مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تعالٰیٰ کے آخری نبی و آخری رسول ہیں۔ اللہ رب العزت نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس جہاں میں بھیج کر بعثت انبیاء کا سلسلہ ختم فرما دیا ہے۔
علامہ سہیل اکبر شیرازی نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ختم نبوت کا ذکر قرآن حکیم کی متعدد آیات میں نہایت ہی جامع انداز و صراحت کے ساتھ کیا گیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی آخری نبی ہیں اور اب قیامت تک کسی کو منصب نبوت یا رسالت پر فائز نھی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ماشاءاللہ سخی ہوٹل کے مالک عبدالعلی نورزئی نے شان رسالت (ص) میں گستاخی کرکے بہت بڑا جرم کیا ہے۔ جس سے مسلمانوں کی سخت دل آزاری ہوئی ہے۔ پولیس کی بروقت کارروائی قابل ستائش ہے۔ انہوں نے عدالت عالیہ و ارباب اقتدار سے پرزور مطالبہ کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے مجرم کا سزا دی جائے، تاکہ آئیندہ کوئی بھی شان رسالت میں گستاخی کا مرتکب نہ ہو۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ غریب لوگ غربت اور افلاس کے سبب خودکشی کر رہے ہیں۔ جبکہ حکمران اشرافیہ کی عیاشی میں کمی آنے کی بجائے آئے روز اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بلوچستان کنزیومر سوسائٹی کے احتجاجی کیمپ میں شرکت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ روز افزوں مہنگائی، بے روزگاری، غربت اور افلاس کی وجہ سے غریب عوام سخت مشکل صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ عالمی اداروں کی مصدقہ رپورٹ کے مطابق اس وقت ملک کی تقریبا 40 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ جن کے لئے دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنا انتہائی مشکل بن چکا ہے۔ غریب لوگ غربت اور افلاس کے سبب خودکشی کر رہے ہیں۔ جبکہ حکمران اشرافیہ کی عیاشی میں کمی آنے کی بجائے آئے روز اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ حکومتی اخراجات میں کمی کے بار بار اعلان کے باوجود حکومت کے شاہانہ اخراجات میں کمی آنے کی بجائے آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی مینڈیٹ کی حامل نام نہاد جمہوری حکومت کو عوام کی مشکلات سے نہ کوئی ہمدردی ہے اور نہ ہی دلچسپی۔ بلکہ ان کی پوری توجہ کرپشن اور کمیشن پر مرکوز ہے۔ اس موقع پر بلوچستان کنزیومر سوسائٹی کے اراکین خیر محمد اور سید محمد رضا نے علامہ مقصود ڈومکی کو بتایا کہ بجلی اور گیس کے بلوں میں اضافہ مہنگائی اور افلاس کے سبب غریب لوگوں کی زندگی مصیبت بن گئی ہے۔ اس موقع پر معذور شخص نصیر محمد شہی نے بتایا کہ وہ اور اس کے بچے کئی روز سے بھوکے تھے۔ غربت و افلاس کے سبب اس نے خودکشی کا سوچا، مگر بلوچستان کنزیومر سوسائٹی کے اصرار پر احتجاجی کیمپ لگایا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام اور مجلس وحدت المسلمین کی میزبانی میں "عشقِ پیغمبر اعظم ﷺ مرکز وحدت مسلمین کانفرنس" 22 ستمبر 2024 بروز اتوار دن 2بجے کو اسلام آباد میں منعقد ہوگی۔ اس بات کا اعلان ملی یکجہتی کونسل کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے مشاورتی اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں علامہ سید احمد اقبال رضوی وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین، اسد عباس نقوی مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری ایم ڈبلیوایم ، مفتی گلزار احمد نعیمی، سربراہ جماعت اہل حرم پاکستان؛ علامہ عارف حسین واحدی، مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل؛ ع، محمد عبداللہ حمید گل سربراہ تحریک جوانان پاکستان، شاہد شمسی مرکزی میڈیا کوآرڈینیٹر؛ سید نثار علی ترمذی، نائب صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب؛ سید مرتضی عباس مرکزی رابطہ سیکرٹری، صاحبزادہ سمیع اللہ حسینی وائس چیئرمین مرکزی علماء کونسل، قاری عبدالقدوس ناظم اعلیٰ متحدہ جمعیت اہل حدیث اسلام آباد، سید اسد عباس رابطہ سیکرٹری اور اسرا ر احمد نعیمی، آفس سیکرٹری نے شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کانفرنس میں ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی قیادت کے ساتھ ساتھ دیگر مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے قائدین کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، 7 اکتوبر کو طوفان الاقصٰی آپریشن کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر ملک بھر میں سیمینارز، کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ اجلاس کے دوران اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، لیکن یہ خواب کبھی پورا نہیں ہو سکے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی سطح پر ملی یکجہتی کونسل کی جانب سے سیرت النبی ﷺ اور آزادی فلسطین کے موضوعات پر سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، اجلاس میں مبارک ثانی کیس کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا اور قائدین کے کردار کو سراہا گیا۔ اجلاس میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح ؒ کے یوم رحلت پر ان کے کشمیر اور فلسطین کے نظریات پر روشنی ڈالی گئی اور حکمرانوں کو تنبیہ کی گئی کہ وہ قائداعظم کے نظریات پر عمل پیرا ہوں کیونکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے۔نائن الیون کے حوالے سے اجلاس میں کہا گیا کہ امریکہ نے اپنے داخلی مسائل کو حل کرنے کے بجائے دنیا بھر میں دہشت گردی کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں اور اب بھی خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اجلاس کے دوران کہا گیا کہ امریکہ، اسرائیل، اور ہندوستان کی ناپاک مثلث خطے کے امن و امان کو متاثر کر رہی ہے، جبکہ پاکستان، ایران، اور افغانستان کے درمیان بہتر تعلقات پائیدار امن کی ضمانت ہیں۔
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پاک افغان سرحد پر کشیدگی کو ختم کیا جانا چاہیے اور پاک ایران گیس پائپ لائن کے معاملے میں حکومت عوام کے مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے بیرونی دباؤ کو مسترد کرے۔ کشمیری عوام کے حقوق کے حوالے سے یہ بات کہی گئی کہ کشمیر میں بھارتی الیکشن کا واحد حل حق خود ارادیت ہے اور اس مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ اجلاس میں بلوچستان کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور حکومت کو عوام کے حقوق کی فراہمی میں اپنی ذمہ داری ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔مزید یہ فیصلہ کیا گیا کہ اکتوبر میں ملی یکجہتی کونسل کا سربراہی اجلاس بلایا جائے گا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) کرم یکجہتی کمیٹی کی جانب سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ پریس کانفرنس سے سید تجمل حسین صدر تحریک حسینی، شبیر حسین ساجدی ترجمان کرم یکجہتی کمیٹی، آغا مزمل حسین تحصیل صدر مجلس وحدت مسلمین پارہ چنار، جعفر حسین صدر پاکستان تحریک انصاف، سید نجات حسین و دیگر رہنماؤں کا خطاب،سید تجمل حسین نے کہا کہ کرم یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام گزشتہ 21 دنوں سے علامتی احتجاجی دھرنا جاری رہا ہے۔ اس دھرنے کا مقصد بےحس حکمرانوں تک اپنی صدائے احتجاج پہنچانا تھا تاکہ وہ ضلع کرم کو درپیش مسائل، بالخصوص قیامِ امن میں اپنا کردار ادا کرنا ریاست کی اولین ذمہ داری اور عوام کی جان و مال کا تحفظ فرائض منصبی میں شامل ہے، مگر بدقسمتی سے ہم ایسے حکمرانوں کے رحم و کرم پر ہیں جو بےحسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان حکمرانوں کو مظلوم عوام کی مشکلات کا کوئی احساس نہیں، اگر انہیں کوئی فکر ہے، تو وہ صرف اپنے اقتدار کو دوام بخشنے کی ہے، آج ہم امن کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے بارے میں آپ کے سامنے حاضر ہوئے ہیں۔
ضلع کرم میں زمینوں کے تنازعات کی وجہ سے خونی لڑائیاں ہوئیں، جن کے نتیجے میں 13,000 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور بے شمار زخمی ہوئے۔ ضلع کرم وہ واحد ضلع ہے جس میں زمینوں کا مکمل ریکارڈ موجود ہے اور یہ تنازعات آسانی سے حل ہو سکتے ہیں۔ لیکن زمینوں پر قابض مافیا اور قبضہ گروپوں کی وجہ سے فرقہ وارانہ لڑائیاں ہوتی ہیں، جن میں درجنوں لوگ قتل یا زخمی ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس 21 دن کے دھرنے میں یہ واضح کیا ہے کہ ضلع کرم میں امن کو درپیش رکاوٹوں کو ختم کیا جائے۔ پاراچنار کا دوسرا بڑا مسئلہ سوشل میڈیا کا غلط استعمال ہے، جہاں اہل بیتؑ اور صحابہ کرامؓ کی توہین کی ویڈیوز وائرل کی جاتی ہیں، جو حالات کو خراب کر دیتی ہیں اور نوبت لڑائی جھگڑوں تک پہنچ جاتی ہے۔ ان افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔
اسی طرح ٹل پاراچنار روڈ غیر محفوظ ہے، جہاں دہشتگرد مسافر گاڑیوں کو نشانہ بنا کر فرار ہو جاتے ہیں اور آج تک کوئی دہشتگرد گرفتار نہیں ہوا۔ افغان مہاجرین بھی ہماری زمینوں پر قابض ہیں اور ہم سے مختلف علاقوں میں لڑ رہے ہیں۔ہم نے علاقائی سطح پر احتجاج اور مذاکرات کئے، مگر حکمرانوں نے زبانی جمع خرچ سے زیادہ کچھ نہیں کیا۔ اگر یہی حالات رہے تو ضلع کرم کے عوام بھی بنوں، لکی مروت یا بلوچستان کی طرح احتجاج پر مجبور ہوں گے اور اس وقت بہت دیر ہو چکی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ان 21 دنوں میں ہماری مختلف حکومتی عہدیداروں سے پر زور اپیل رہی ہے کہ ضلع کرم میں تمام مسائل کو جلد از جلد حل کریں ۔ لیکن اگر ضلع کرم کے مسائل حل نہ ہوئے، تو کرم یکجہتی کمیٹی کی یہ تحریک جاری رہے گی۔ اسلام آباد انتظامیہ نے ہمارے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا اور اسلام آباد پریس کلب کے سامنے جو رویہ اپنایا وہ مایوس کن تھا۔ انتظامیہ نے نئے قانون کا بہانہ بنا کر ہمیں NOC دینے سے انکار کیا، لیکن ہم اسلام آباد انتظامیہ کو بتانا چاہتے ہیں کہ اگر ضلع کرم میں مسائل حل نہ ہوئے، تو ہم دوبارہ احتجاج کے لیے اسلام آباد آئیں گے۔ چاہے آپ ہمیں جیل بھیج دیں،ہم اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
آج کی اس پریس کانفرنس کے ذریعے ہم اپنی پرامن تحریک کو اگلے مرحلے میں لے جا رہے ہیں۔ جس میں مختلف حکومتی وزراء اور پارلیمنٹیرینز سے ملاقاتیں کریں گے اور انہیں حالات سے آگاہ کریں گے۔ ہمیں امید ہے کہ ہماری مشکلات کا حل نکلے گا۔ اس امید کے ساتھ ہم آج دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں اور مذاکرات کا حصہ بنیں گے تاکہ زمینوں کے تنازعات حل ہو سکیں اور ضلع کرم میں امن قائم ہو۔ اگر ایسا نہ ہوا، تو ہم دوبارہ زیادہ مضبوط آواز کے ساتھ احتجاج کریں گے اور اس وقت تک استقامت دکھائیں گے جب تک ہمارے مسائل کا سنجیدہ حل اور ضلع کرم میں مستقل امن قائم نہیں ہو جاتا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) رومی سگنیچر ہوٹل اسلام آباد میں منعقدہ جمعیت علما پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ شاندار آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس سے مرکزی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کا خصوصی خطاب۔عقیدہ ختم نبوت پر مکتب اہلبیت اطہار علیہم السلام کی ترجمانی۔
ناصر شیرازی نے کہا کہ امت مسلمہ کے فعال حصہ کے طور پرعقیدہ ختم نبوت پر پہرہ دیں گے۔فتنہ قادیانیت پاکستان سے لیکر اسرائیل کے شہر حیفہ تک عالم اسلام کے خلاف ریشہ دوانیوں کا مرکز ہے ۔کسی چیف جج کو وطن عزیز میں یہ جرات نہیں ہونی چاہیے کہ اس فتنہ کو خلاف آئین و قران اسلام کا پاکیزہ نام استعمال کر کے اسلامُ محمدی کا حقیقی چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کرے۔
سید ناصر شیرازی نے ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر اور ان کی جماعت جمعیت علما پاکستان کو اس اہم وقت پر اس شاندار کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور قومی اسمبلی و سینٹ میں تحفظ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے پیش کی گئی قراردادوں کی حمایت کا اعلان بھی کیا ۔
کانفرنس میں شرکا ء نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کھڑے ہو کر باہم وحدت کے ساتھ حرمت رسول اکرم و اسلام کے لیے مل کر چلنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔کانفرنس سے وطن عزیز میں فعال تمام مزہبی و سیاسی جماعتوں نے بھر پور شرکت کی ۔
اس کانفرنس میں جمعیت علما اسلام کے عبدالغفور حیدری ،پی ٹی آئی کے علی محمد خان ،جے یو پی کے سید صفدر گیلانی ،علامہ مفتی گلزار احمد نعیمی ،علامہ عارف حسین واحدی اور مختلف علما و گدی نشین حضرات شریک تھے ۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کا سہ ماہی اجلاس صوبائی صدر مولانا عبدالحق ہاشمی کی صدارت اورجماعت اہل حدیث کی میزبانی میں الفلاح ریزیڈنشل اسکول کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبر جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔
اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ماہ ربیع الاول حضرت سید الانبیاء ﷺ کی ذات گرامی سے عشق و مودت کے اظہار کا مہینہ ہے جس میں ہم حضور سید الکونین سے تجدید عہد کرتے ہیں کہ ہم آپ کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں گے۔ ماہ ربیع الاول اتحاد بین المسلمین کا مہینہ ہے اور نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات گرامی امت مسلمہ کے درمیان نکتہ اتحاد و وحدت ہے۔ ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام 12 سے 17 ربیع الاول ھفتہ وحدت منایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں پر جاری اسرائیلی ظلم و بربریت پر خاموشی گناہ ہے۔ ہم مظلوم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے زیر اہتمام 7 اکتوبر طوفان الاقصی کی پہلی برسی کے موقع پر یکجہتی غزہ کانفرنس منعقد کی جائے۔ اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کی جانب سے یکجہتی غزہ کانفرنس کے لیے علامہ مقصود علی ڈومکی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی میں تمام رکن جماعتوں کے اراکین شامل ہوں گے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایوان بالا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کا غلط استعمال کرنے والا بھی مجرم ہے، اسلام آباد تین دن سے ایک جزیرہ بنا ہوا ہے، کوئی آزادانہ طور پر چل نہیں سکتا، آئین پاکستان کے مطابق اقتدار اعلی کا مالک اللہ تعالیٰ ہے وہ ذات کسی پر ظلم نہیں کرتی، ملک میں قرآن و سنت کے مطابق حاکمیت اور عدل و انصاف کہاں نظر آ رہا ہے، پرامن احتجاج پاکستان تحریک انصاف کا آئینی حق ہے، غیر قانونی کاروائیاں اور سختی درست نہیں ہے یہ سلسلہ بند کیا جائے، کوئی اگر اس ایوان میں دھاندلی کے زریعے آیا ہے تو اس پر یہاں بیٹھنا اور مراعات لینا جائز ہی نہیں ہے، عجلت میں قانون سازی کرنے کی بجائے سوچ سمجھ کر اور بحث کے بعد قانون بنائیں جس سے ملک وقوم کا مفاد ہو ناکہ کسی ایک شخص کو فائدہ پہنچانے کیلئے قانون بنائے جائیں، تنقید کریں لیکن عقل و منطق کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے، پاکستانی پاسپورٹ کی توہین روکی جائے، پاکستانی زائرین کے پاسپورٹ کے ایشو کو قائمہ کمیٹی میں بھیجا جائے اور تمام متعلقہ ادارے اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرنے میں اپنا عملی کردار ادا کریں۔
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی قائدین کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طاقت اور اختیارات کے زور پر ملکی سلامتی سے کھلواڑ کرنے والے ملک و قوم سے دشمنی کر رہے ہیں، سیاسی مخالفین کو دیوار سے لگانے کے آمرانہ حربے غاصب حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوں گے، حکمران سیاسی انتقام میں اس قدر اندھے ہو چکے ہیں کہ انہیں ملک وقوم کو درپیش مشکلات دکھائی نہیں دے رہیں، ضلع کرم میں میرے وطن کے بیٹے مارے جا رہے ہیں، پچاس افراد قتل ہوئے ہیں کہیں کوئی بات نہیں ہو رہی حکومت کیوں اپنی عوام سے اتنی لاتعلق ہے، کرم میں زمینی تنازعہ کو فی الفور حل کیا جائے، ضلع کرم کے متاثرہ عوام نے اکیس روز سے پرامن دھرنا دے رکھا ہے انکے جائز اور دیرینہ مطالبات کو سنا جائے، اس حساس ترین معاملے کا حل ناگزیر ہے تاکہ معصوم شہریوں کی جانوں کا نقصان نہ ہو۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)وزارت مذہبی امور بلوچستان کے زیر اہتمام بیوٹمز یونیورسٹی میں پیغام پاکستان بین المسالک علماء و مشائخ کانفرنس منعقد ہوئی۔کانفرنس سے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی ،ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی، رکن اسلامی نظریاتی کونسل صاحبزادہ پیر خالد سلطان قادری، علامہ شبیر میثمی، صوبائی وزراء میر محمد صادق عمرانی میر شعیب نوشیروانی صوبائی مشیر مینا مجید بلوچ رکن صوبائی اسمبلی عبدالمجید بادینی علمائے کرام اور مشائخ عظام شریک ہوئے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ قرآن کریم میں اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا سبب مل کر اللہ کی رسی مضبوطی سے تھام لو اور آپس میں تفرقہ نا کریں۔ امر وجوب پر دلالت، کرتا ہے یعنی اتحاد بین المسلمین فرض ہے۔ قرآن مجید نے تفرقہ سے روکا ہے یعنی تفرقہ بازی حرام اور گناہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان اسلام کے نام پر بنا یہ مسلکی پاکستان نہیں مسلم پاکستان ہے قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں شیعہ سنی دیوبندی بریلوی اھل حدیث سب نے مل کر جدوجہد کی آج بھی ہمارے درمیان اسی اتحاد و وحدت کی ضرورت ہے۔ اسلام دشمن سامراجی قوتوں نے لڑاو اور حکومت کرو کی پالیسی کے تحت مسلمانوں کے درمیان نفرتوں کو ہوا دینے کے لیے کروڑوںڈالرز خرچ کئے۔ علمائے کرام نے متحد ہو کر اسلام دشمن استکباری قوتوں کے عزائم خاک میں ملانا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم محب وطن شہری ملک کی موجودہ صورتحال پر پریشان ہیں یہاں دھشت گردی ہو رہی ہے اس دھشت گردی میں اسی ہزار بے گناہ شہری شہید ہوئے۔ کوئٹہ میں مسجد میں نماز جمعہ پر حملہ ہوا یوم عاشور جلوس پر حملہ کیا گیا گذشتہ سال مستونگ میں عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس پر حملہ کیا گیا مگر آج تک دھشت گردوں کو بے نقاب کیا گیا نا ہی انہیں پھانسی دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال پر محب وطن لوگوں کو شدید تشویش ہے بلوچستان میں گولیوں اور فوجی اپریشن سے امن قائم نہیں ہو سکتا۔ اب وقت آ چکا ہے کہ بلوچستان کے زخموں پر مرہم رکھا جائے۔ اگر ان زخموں پر نمک پاشی کی گئی یا بلوچستان کے زخموں پر مرچ چھڑکی گئی تو حالات بہتر ہونے کی بجائے بدتر ہوں گے۔