خدارا کچھ کریں روڈ کھولیں، عوام مر رہے ہیں، انجینئر حمید حسین کا قومی اسمبلی میں خطاب

12 December 2024

وحدت نیوز (اسلام آباد): مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پارلیمانی لیڈر و ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین نے قومی اسمبلی کے فلور پر حکومت کو ضلع کرم کے حوالے سے انتہائی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کر دیا، انکا کہنا تھا کہ میں قومی اسمبلی کے ہر سیشن میں حکومت سے منتیں کرتا آ رہا ہوں کہ خدارا میرے حلقے پر رحم کیا جائے لیکن حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ خدا کے لیے پاراچنار جانے والے روڈ کھولا جائے کیونکہ وہاں روڈ کی بندش کے باعث علاج معالجے کی سہولیات اور جان بچانے والی ادویات کی انتہائی کمی ہو گئی ہے جسکی وجہ سے سینکڑوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

انجینئر حمید حسین کا کہنا تھا کہ ادویات کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات، اشیاء خرد و نوش کی بھی انتہائی قلت ہو چکی ہے جسکی وجہ سے علاقے کے عوام بے حد پریشان حال ہیں لیکن کوئی انکی مشکلات کا مستقل حل کرنے کو تیار نہیں، وہ روڈ جو پاراچنار کو ملک کے دیگر علاقوں کے ساتھ جوڑتا ہے وہاں  چند دہشتگردوں کا قبضہ ہے جسے ریاست کھلوانے میں ناکام ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ جب بھی میں حکومت سے پاراچنار روڈ کھولنے کی بات کرتا ہوں تو مجھے جواب ملتا ہے کہ یہ صوبائی مسئلہ ہے، وفاقی مسئلہ نہیں۔ انجینیئر حمید حسین نے کہا کہ میرے حلقے کے عوام نے مجھے قومی اسمبلی میں اپنا نمائندہ بنا کر بھیجا ہے، میں قومی اسمبلی کا نمائندہ ہوں، صوبائی اسمبلی کا نمائندہ نہیں ہوں۔

انجینئر حمید حسین کا مزید کہنا تھا کہ روڈ کی بندش کی وجہ سے حکومت جو کانوائے لے کر جاتی رہی ہے میں نے پہلے بھی اسکی مخالفت کی تھی کہ لوگوں کو یوں قطاروں میں لگا کر نہ لے جایا جائے، اس طرح سے لوگ مارے جائیں گے اور پھر وہی ہوا کہ کانوائے پر دہشتگروں کا حملہ ہو گیا جس میں 45 افراد شہید ہو گئے، جس کے بعد پورے علاقے میں لڑائیاں شروع ہو جاتی ہیں، گاؤں کے گاؤں جل جاتے ہیں، بازار جل جاتے ہیں، اور دن بہ دن شہادتوں میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے لیکن کسی کو کوئی پرواہ نہیں ہے۔

وہ لوگ جو کانوائے کو سکیورٹی میں لے جا رہے تھے، جب کانوائے پر حملہ ہوتا ہے تو درجنوں مسافر تو شہید کر دئے جاتے ہیں لیکن سکیورٹی پر معمور زمہ داران کو خراش تک نہیں آتی۔ اسی طرح وہاں دہشتگرد مورچوے بنا کر بیٹھے ہیں اور لڑائی کرتے ہیں لیکن انکو کوئی پوچھنے اور روکنے والا نہیں ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پاراچنار جانا چاہتے تھے لیکن راستے میں فائرنگ کروائی گئی اور ہمارا راستہ روکا گیا تاکہ وزیر اعلیٰ پاراچنار نہ جا سکیں۔

انجینئر حمید حسین نے کہا کہ خدا کے لیے میرے حلقے کا راستہ کھولا جائے، لوگ وہاں بھوک سے مر رہے ہیں، وزیر قانون میرے حلقے کا راستہ کھلوانے کے لیے کاوشیں کریں، حکومت کیوں اپنا کردار ادا نہیں کرتی؟ ہمیں کہا جاتا ہے کہ ضلع کرم میں شیعہ سنی لڑائی ہے جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ یہ بہانہ صرف "ڈوائڈ اینڈ روول" والی بات ہے وہاں جان بوجھ کر لوگوں کو لڑوایا جا رہا ہے۔

انجینئر حمید حسین نے بتایا کہ نوبت یہاں تک آ چکی ہے کہ کل جب میں دفتر خارجہ پہنچا تو اسکے گیٹ پر میرے گارڈ کے حوالے سے کہا گیا کہ اگر گارڈ پٹھان ہے تو اسے یہیں اتار دیں لیکن اگر وہ پنجابی ہے تو اندر جانے دیں، یہ کیسی حکومت ہے یہ کیسا پاکستان ہے یہ کونسا ملک ہے ؟



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree